شیطان کیسے حملہ کرتا ہے؟ | Urdu
شیطان شناسی(8)
شیطان کیسے حملہ کرتا ہے؟
شیطان شناسی کے موضوع پر مشتمل 15 کلپس...
شیطان شناسی(8)
شیطان کیسے حملہ کرتا ہے؟
شیطان شناسی کے موضوع پر مشتمل 15 کلپس کا مجموعہ جس کاآٹھواں حصّہ پیش ِخدمت ہے
حجۃ الاسلام ڈاکٹر عقیل موسیٰ
رمضان 2016
دورانیہ:02:21
2m:21s
3582
Video Tags:
Wisdom,
Gateway,
Wisdom
Gateway,
Productions,
Scholar,
Shaitan,
Bad,
Deeds,
Dr.,
Aqeel,
Musa,
Video Tags:
Iran,,Falasteen,,Qam,,Ki,,Bherpor,,Himayet,,Kerta,,Rahy,,Ga,,Zareef,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Pakistan,,Israel,,Ko,,Tasleem,,Nahi,,Kerta,,Sadar,,Pakistan,,Sahar,,Urdu,,NEws
Video Tags:
Iran,,Kisi,,Ki,,Shart,,Ko,,Qabool,,Nahi,,Kerta,,Tarjuman,,Vazart,,Kharjah,,sahar,,URdu,,News
[Full Speech URDU] رہبر معظم سید علی خامنہ ای :...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 10 بہمن سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 30 جنوری سنہ 2012 عیسوی کو ملاقات کے لئے آنے والے \"نوجوان نسل اور اسلامی بیداری\" کے زیر عنوان تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں آمریت کے خلاف خطے کی اقوام کی تحریک کو صیہونیوں کی عالمی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف جدوجہد کا مقدمہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کو امت مسلمہ کا بہترین سرمایہ قرار دیا اور کانفرنس میں شرکت کے لئے دنیا کے تہتر ملکوں سے آنے والے سیکڑوں نوجوانوں سے خطاب میں فرمایا کہ عالم اسلام کے نوجوانوں کی بیداری نے پوری دنیا کی مسلم اقوام کی بیداری کی امیدوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مصر، تیونس، لیبیا اور دیگر اسلامی ملکوں میں قوموں کے انقلابات سے استکباری طاقتوں کو پہنچنے والے نقصانات اور ان پر لگنے والی کاری ضربوں کی تلافی کے لئے ان طاقتوں کے ذریعے کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔ آپ نے فرمایا کہ دشمن، ناپاک منصوبے اور سازشیں تیار کرنے میں مصروف ہے اور اسلامی اقوام، خاص طور پر مسلم ملکوں کے نوجوانوں کو جو اسلامی بیداری میں کلیدی رول کے حامل ہیں، اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ عالمی استبدادی نیٹ ورک ان کے انقلابوں کو ستوتاژ کرے۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛
بسماللَّهالرّحمنالرّحيم
الحمد للَّه ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّد المرسلين و سيّد الخلق اجمعين سيّدنا و نبيّنا ابىالقاسم المصطفى محمّد و على ءاله الطّيّبين و صحبه المنتجبين و من تبعهم باحسان الى يوم الدّين.
میں آپ تمام معزز مہمانوں، عزیز نوجوانوں اور امت اسلامیہ کے مستقبل کے تعلق سے خوش خبری کے حامل لوگوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ آپ میں سے ہر فرد ایک عظیم بشارت کا حامل ہے۔ جب کسی ملک میں نوجوان بیدار ہو جاتا ہے تو اس ملک میں عوامی بیداری کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔ آج پورے عالم اسلام میں ہمارے نوجوان بیدار ہو چکے ہیں۔ نوجوانوں کے لئے کتنے جال بچھائے گئے لیکن غیور اور بلند ہمت مسلم نوجوان نے خود کو ہر جال سے نجات دلائی۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ تیونس میں، مصر میں، لیبیا میں، یمن میں، بحرین میں کیا ہوا۔ دیگر اسلامی ممالک میں کیسی تحریک اٹھی۔ یہ سب نوید اور خوش خبری ہے۔
میں آپ عزیز نوجوانوں، اپنے بچوں سے یہ عرض کروں گا کہ آپ یقین جانئے کہ آج تاریخ عالم اور تاریخ بشریت ایک عظیم تاریخی موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ پوری دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس دور کی واضح اور بڑی نشانیوں میں اللہ تعالی کی طرف توجہات کا مرکوز ہو جانا، اللہ تعالی کی لا متناہی قدرت سے مدد طلب کرنا اور وحی الہی پر تکیہ کرنا ہے۔ انسانیت مادی مکاتب فکر کو عبور کرکے آگے بڑھ آئی ہے۔ اب نہ مارکسزم میں کشش باقی رہ گئی ہے، نہ مغرب کی لبرل ڈیموکریسی میں جاذبیت کی کوئی رمق ہے۔ آپ خود دیکھ رہے ہیں کہ لبرل ڈیموکریسی کے گہوارے کے اندر، امریکہ اور یورپ کے اندر کیا حالات ہیں؟! شکست کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح سیکولر نیشنلزم میں بھی کوئی جاذبیت نہیں رہ گئی ہے۔ اس وقت امت اسلامیہ کی سطح پر سب سے زیادہ کشش اسلام میں نظر آ رہی ہے، قرآن میں نظر آ رہی ہے، وحی الہی پر استوار مکتب فکر میں نظر آ رہی ہے، اللہ تعالی نے یقین دلایا ہے کہ الہی مکتب فکر، وحی پر استوار مکتب فکر اور عزیز دین اسلام میں انسان کو سعادت اور کامرانی کی منزل تک پہنچنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ یہ ایک نہایت اہم، بامعنی اور مبارک راستہ ہے۔ آج اسلامی ممالک میں اغیار پر منحصر آمریتوں کے لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہ اس عالمی آمریت اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف علم بغاوت بلند ہونے کا مقدمہ ہے جو استکباری طاقتوں اور صیہونیوں کی ڈکٹیٹر شپ کے خبیث اور بدعنوان نیٹ ورک سے عبارت ہے۔ آج بین الاقوامی استبداد اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ امریکہ اور اس کے پیروؤں کی ڈکٹیٹر شپ اور صیہونیوں کے خطرناک شیطانی نیٹ ورک کی صورت میں مجسم ہو گئي ہے۔ اس وقت یہ عناصر مختلف چالوں سے اور گوناگوں حربوں کے ذریعے پوری دنیا میں اپنی آمریت چلا رہے ہیں۔ آپ نے جو کارنامہ مصر میں انجام دیا، تیونس میں انجام دیا، لیبیا میں انجام دیا، اور جو کچھ یمن میں انجام دے رہے ہیں، بحرین میں انجام دے رہے ہیں، بعض دیگر ممالک میں اس کے جذبات و احساسات برانگیختہ ہو چکے ہیں، یہ سب اس خطرناک اور زیاں بار ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جدوجہد کا ایک جز ہے جو دو صدیوں سے انسانیت کو اپنے چنگل میں جکڑے ہوئے ہے۔ میں نے جس تاریخی موڑ کی بات کی وہ، اسی آمریت کے تسلط سے قوموں کی آزادی اور الہی و معنوی اقدار کی بالادستی کی صورت میں رونما ہونے والی تبدیلی سے عبارت ہے۔ یہ تبدیلی آکر رہے گی، آپ اسے بعید نہ سمجھئے!
یہ اللہ کا وعدہ ہے«ولينصرنّ اللَّه من ينصره»(1) اللہ تعالی تاکید کے ساتھ ارشاد فرماتا ہے کہ اگر آپ نے اللہ کی مدد کی تو وہ آپ کی ضرور مدد فرمائے گا۔ ممکن ہے کہ عام نظر سے دیکھا جائے اور مادی اندازوں کی بنیاد پر پرکھا جائے تو یہ چیز بعید دکھائی دے لیکن بہت سی چیزیں ہیں جو بعید معلوم ہوتی تھیں مگر رونما ہو گئیں۔ کیا آپ ایک سال اور دو تین مہینے قبل یہ سوچ سکتے تھے کہ مصر کا طاغوت (ڈکٹیٹر حسنی مبارک کا اقتدار) اس طرح ذلت و رسوائی کے ساتھ ختم ہو جائے گا؟ اگر اس وقت لوگوں سے کہا جاتا کہ مبارک کی بدعنوان اور (بیرونی طاقتوں پر) منحصر حکومت ختم ہو جائے گی تو بہت سے لوگ اس کا یقین نہ کرتے، لیکن ایسا ہوا۔ اگر کوئی دو سال قبل یہ دعوی کرتا کہ شمالی افریقا میں یہ عجیب قسم کے واقعات رونما ہونے والے ہیں تو لوگوں کی اکثریت کو یقین نہ آتا۔ اگر کوئی لبنان جیسے ملک کے بارے میں کہتا کہ مومن نوجوانوں کی ایک تنظیم صیہونی حکومت اور پوری طرح مسلح صیہونی فوج کو شکست دیدے گی تو کوئی بھی اس پر یقین نہ کرتا، لیکن یہ ہوا۔ اگر کوئی کہتا کہ اسلامی جمہوری نظام مشرق و مغرب سے جاری مخاصمتوں اور دشمنیوں کے مقابلے میں بتیس سال تک ڈٹا رہے گا اور روز بروز زیادہ طاقتور اور زیادہ پیشرفتہ ہوتا جائے گا تو کوئی بھی یقین نہ کرتا، لیکن ایسا ہوا۔ «وعدكم اللَّه مغانم كثيرة تأخذونها فعجّل لكم هذه و كفّ ايدى النّاس عنكم و لتكون ءاية للمؤمنين و يهديكم صراطا مستقيما»(2) یہ کامیابیاں اللہ تعالی کی نشانیاں ہیں۔ یہ سب پر غالب رہنے والی حق کی طاقت ہے جس سے اللہ تعالی ہمیں روشناس کرا رہا ہے۔ جب عوام میدان میں آ جائيں اور ہم اپنا سب کچھ لیکر میدان میں اتر پڑیں تو نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں راستا بھی دکھاتا ہے، «و الّذين جاهدوا فينا لنهدينّهم سبلنا».(3) اللہ تعالی ہدایت بھی کرتا ہے، مدد بھی کرتا ہے، بلند مقامات پر بھی پہنچاتا ہے، بس شرط یہ ہے کہ ہم میدان میں ثابت قدم رہیں۔
اب تک جو کچھ رونما ہوا ہے وہ بہت عظیم شئے ہے۔ مغربی طاقتوں نے اپنی سائنسی ترقی کی مدد سے دو سو سال تک امت اسلامیہ پر حکومت کی ہے، اسلامی ممالک پر قبضہ کیا، بعض پر براہ راست اور بعض دیگر پر مقامی ڈکٹیٹروں کے ذریعے بالواسطہ طور پر۔ برطانیہ، فرانس اور سب سے بڑھ کر امریکہ جو بڑا شیطان ہے، انہوں نے امت اسلامیہ پر تسلط قائم کیا۔ جہاں تک ہو سکا اسلامی امہ کی تحقیر کی، مشرق وسطی کے اس حساس علاقے کے قلب میں صیہونیت نامی کینسر لاکر ڈال دیا اور پھر ہر طرف سے اسے تقویت پہنچائی اور مطمئن ہو رہے کہ اب دنیا کے اس اہم ترین خطے میں ان کی پالیسیوں اور مقاصد کو مکمل تحفظ مل گیا ہے۔ لیکن جذبہ ایمانی ہمت و شجاعت، اسلامی ہمت و شجاعت اور عوامی شراکت نے ان تمام باطل خوابوں کو چکناچور کر دیا اور ان سارے اہداف پر پانی پھیر دیا۔
آج عالمی استکبار کو اسلامی بیداری کے مقابلے میں اپنی کمزوری اور ناتوانی کا احساس ہو رہا ہے۔ آپ غالب آ گئے ہیں، آپ فتحیاب ہیں، مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔ جو کام انجام پایا ہے وہ بہت عظیم کارنامہ ہے، لیکن کام یہیں ختم نہیں ہوا ہے۔
یہ بہت اہم نکتہ ہے۔ ابھی شروعات ہوئی ہے، یہ نقطہ آغاز ہے۔ مسلم اقوام کو چاہئے کہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں تاکہ دشمن کو مختلف میدانوں سے باہر کر دیں۔
یہ مقابلہ عزم و ارادے کا مقابلہ ہے اور ہمت و حوصلے کی زور آزمائی ہے۔ جس فریق کا ارادہ مضبوط ہوگا وہ غالب آ جائے گا۔ جو دل اللہ تعالی پر تکیہ کئے ہوئے ہے اسے غلبہ حاصل ہوگا۔ «ان ينصركم اللَّه فلا غالب لكم»؛(4) اگر آپ کو نصرت الہی کا شرف حاصل ہو گیا تو پھر کوئی بھی آپ پر غلبہ حاصل نہیں کر سکے گا، آپ کو پیشرفت حاصل ہوگی۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم اقوام جن سے عظیم امت اسلامیہ کی تشکیل عمل میں آئی ہے، آزاد رہیں، خود مختار رہیں، باوقار رہیں، کوئی ان کی تحقیر نہ کر سکے، اسلام کی اعلی تعلیمات و احکامات سے اپنی زندگی کو سنواریں۔ اسلام میں یہ توانائی موجود ہے۔ (دشمنوں نے) برسوں سے ہمیں علمی میدان میں پیچھے رکھا، ہماری ثقافت کو پامال کیا، ہماری خود مختاری کو ختم کر دیا۔اب ہم بیدار ہوئے ہیں۔ ہم علم کے میدانوں میں بھی یکے بعد دیگر اپنی بالادستی قائم کرتے جائیں گے۔
تیس سال قبل جب اسلامی جمہوریہ کی تشکیل عمل میں آئی تو دشمن کہتے تھے کہ اسلامی انقلاب تو کامیاب ہو گیا لیکن وہ یکے بعد دیگرے تمام شعبہ ہائے زندگی کو سنبھالنے میں ناکام ہوگا اور سرانجام پیچھے ہٹ جائے گا۔ آج ہمارے نوجوان اسلام کی برکت سے علم و دانش کے شعبے میں ایسے کارہائے نمایاں انجام دینے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو خود ان کے بھی تصور سے پرے تھے۔ آج اللہ تعالی کی ذات پر توکل کی برکت سے ایرانی نوجوان عظیم علمی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ یورینیم افزودہ کر رہا ہے، اسٹیم سیلز پیدا کرکے اسے نشونما کے مراحل سے گزار رہا ہے، حیاتیات کے شعبے میں بڑے قدم اٹھا رہا ہے، خلائی شبے میں سرگرم عمل ہے، یہ سب اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور نعرہ اللہ اکبر کے ثمرات ہیں۔۔۔۔۔(5)
ہمیں اپنی صلاحیتوں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔ مغربی ثقافت نے اسلامی ممالک پر سب سے بڑی مصیبت جو نازل کی وہ دو غلط اور گمراہ کن خیالات کی ترویج تھی۔ ان میں ایک، مسلمان قوموں کی ناتوانی اور عدم صلاحیت کی غلط سوچ تھی۔ انہوں نے دماغ میں بٹھا دیا کہ آپ کے بس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ نہ سیاست کے میدان میں، نہ معیشت کے میدان میں اور نہ ہی علم و دانش کے میدان میں۔ کہہ دیا کہ \"آپ تو کمزور ہیں، اسلامی ممالک دسیوں سال کے اس طویل عرصے میں اسی غلط فہمی میں پڑے رہے اور پسماندگی کا شکار ہوتے چلے گئے۔ دوسرا غلط تاثر جو ہمارے اندر پھیلایا گيا وہ ہمارے دشمنوں کی طاقت کے لامتناہی اور ان کے ناقابل شکست ہونے کا تاثر تھا۔ ہمیں یہ سمجھا دیا گيا کہ امریکہ کو شکست دینا محال ہے، مغرب کو تو پسپا کیا ہی نہیں جا سکتا۔ ہمیں ان کے مقابلے میں سب کچھ برداشت کرنے میں ہی ہماری بھلائی ہے۔
آج یہ حقیقت مسلم اقوام کے سامنے آ چکی ہے کہ یہ دونوں ہی خیالات سراسر غلط تھے۔ مسلمان قومیں ترقی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اسلامی عظمت و جلالت کو جو کسی زمانے میں علمی و سیاسی و سماجی شعبوں میں اپنے اوج پر تھی، دوبارہ حاصل کرنے پر قادر ہیں اور دشمن کو تمام میدانوں میں پسپائی اختیار کرنی پڑے گی۔
یہ صدی اسلام کی صدی ہے۔ یہ صدی روحانیت کی صدی ہے۔ اسلام نے معقولیت، روحانیت اور انصاف کو یکجا قوموں کے لئے پیش کر دیا ہے۔ عقل و خرد پر استوار اسلام، تدبر و تفکر کی تعلیم دینے والا اسلام، روحانیت و معنویت کی تلقین کرنے والا اسلام، اللہ تعالی کی ذات پر توکل کا راستہ دکھانے والا اسلام، جہاد کا درس دینے والا اسلام، جذبہ عمل کا سرچشمہ اسلام، عملی اقدام پر تاکید کرنے والا اسلام۔ یہ سب اللہ تعالی اور اسلام سے ہمیں ملنے والی تعلیمات ہیں۔
آج جو چیز سب سے اہم ہے، یہ ہے کہ دشمن کو مصر میں، تیونس میں، لیبیا میں اور علاقے کے دیگر ممالک میں کم و بیش جو ہزیمت اٹھانی پڑی ہے اس کی تلافی کے لئے وہ سازش اور منصوبہ تیار کرنے میں مصروف ہے۔ دشمن کی سازشوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہ (دشمن) عوامی انقلابوں کو سبوتاژ نہ کر لے، اسے راستے سے منحرف نہ کر دے۔ دوسروں کے تجربات سے استفادہ کیجئے! دشمن، انقلابوں کو غلط سمت میں موڑنے، تحریکوں کو بے اثر بنانے اور مجاہدتوں اور بہنے والے لہو کو بے نتیجہ بنانے کی بڑی کوشش کر رہا ہے۔ بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ آپ نوجوان اس تحریک کے علمبردار ہیں، آپ ہوشیار رہئے، آپ محتاط رہئے۔
پچھلے بتیس برسوں میں ہمیں بڑے تجربات حاصل ہوئے ہیں، بتیس سال سے ہم نے دشمنیوں اور مخاصمتوں کا سامنا کیا ہے، استقامت کی ہے اور دشمنیوں پر غلبہ پایا ہے ۔۔۔۔ (6) کوئي بھی ایسی سازش نہیں ہے جو مغرب اور امریکہ، ایران کے خلاف کر سکتے تھے اور انہوں نے نہ کی ہو۔ اگر کوئی اقدام انہوں نے نہیں کیا تو صرف اس وجہ سے کہ وہ اقدام ان کے بس میں نہیں تھا۔ جو کچھ ان کے بس میں تھا، انہوں نے کیا اور ہر دفعہ انہیں منہ کی کھانی پڑی، ہزیمت اٹھانی پڑی۔۔۔۔۔۔(7) اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آئندہ بھی اسلامی جمہوریہ کے خلاف تمام سازشوں میں انہیں شکست ہوگی۔ یہ ہم سے اللہ کا وعدہ ہے جس کے بارے میں ہمیں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔
ہمیں اللہ تعالی کے وعدے کی صداقت میں کوئی شک و تردد نہیں ہے۔ ہمیں اللہ تعالی کی طرف سے کوئی بے اطمینانی نہیں ہے۔ اللہ ان لوگوں کی مذمت کرتا ہے جو اس کے تعلق سے بے اطمینانی میں مبتلا ہوتے ہیں۔ «و يعذّب المنافقين و المنافقات و المشركين و المشركات الظّانّين باللَّه ظنّ السّوء عليهم دائرة السّوء و غضب اللَّه عليهم و لعنهم و اعدّ لهم جهنّم و سائت مصيرا»(8)
اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ ہم چونکہ میدان میں موجود ہیں، مجاہدت کے میدان میں داخل ہو چکے ہیں، ملت ایران اپنے تمام وسائل و امکانات کے ساتھ میدان میں وارد ہو چکی ہے لہذا نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ دوسرے ممالک میں بھی یہی صورت حال ہے تاہم بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو ہوشیار رہنا چاہئے، ہم سب کو دشمنوں کے مکر و حیلے کی طرف سے چوکنا رہنا چاہئے۔ دشمن، تحریکوں کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اختلاف کے بیج بونے کی کوشش کر رہا ہے۔
آج عالم اسلام میں جاری اسلامی تحریکیں شیعہ اور سنی کے فرق پر یقین نہیں کرتیں۔ شافعی، حنفی، جعفری، مالکی، حنبلی اور زیدی کے فرق کو نہیں مانتیں۔ عرب، فارس اور دیگر قومیتوں کے اختلاف کو قبول نہیں کرتیں۔ اس عظیم وادی میں سب کے سب موجود ہیں۔ ہمیں کوشش کرنا چاہئے کہ دشمن ہمارے اندر تفرقہ نہ ڈال سکے۔ ہمیں اپنے اندر باہمی اخوت کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے، ہدف کا تعین کر لینا چاہئے۔ ہدف اسلام ہے، ہدف قرآنی اور اسلامی حکومت ہے۔ البتہ اسلامی ممالک کے درمیان جہاں اشتراکات موجود ہیں، وہیں کچھ فرق بھی ہے۔ تمام اسلامی ممالک کے لئے کوئی واحد آئیڈیل نہیں ہے۔ مختلف ممالک کے جغرافیائی حالات، تاریخی حالات اور سماجی حالات الگ الگ ہیں تاہم مشترکہ اصول بھی پائے جاتے ہیں۔ استکبار کے سب مخالف ہیں، مغرب کے خباثت آمیز تسلط کے ہم سب مخالف ہیں، اسرائیل نامی کینسر کے سب مخالف ہیں۔۔۔۔۔ (9)
جہاں بھی یہ محسوس ہو کہ کوئی نقل و حرکت اسرائیل کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، امریکہ کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، ہمیں وہاں ہوشیار ہو جانا چاہئے، یہ سمجھ لینا چاہئے کہ یہ حرکت اغیار کی ہے، یہ سرگرمیاں غیروں کی ہیں، یہ اپنوں کی مہم نہیں ہو سکتی۔ جب صیہونیت مخالف، استکبار مخالف اور استبداد و ظلم و فساد کے خلاف کام ہوتا نظر آئے تو وہ بالکل درست عمل ہے۔ وہاں سب \"اپنے\" لوگ ہیں۔ وہاں نہ کوئي شیعہ ہے نہ سنی، وہاں قومیت کا فرق ہے نہ شہریت کا۔ وہاں سب کو ایک ہی نہج پر سوچنا ہے۔
آپ غور کیجئے! اس وقت بالکل سامنے کی ایک مثال موجود ہے۔
دنیا کے تمام نشریاتی ادارے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ بحرین کے عوام اور وہاں کی عوامی تحریک کو الگ تھلگ کر دیں۔ مقصد کیا ہے؟ یہ شیعہ سنی اختلاف بھڑکانا چاہتے ہیں۔ تفرقہ کا بیج بونے کی کوشش کر رہے ہیں، خلیج پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں۔ حالانکہ ان مسلمانوں اور مومنین کے درمیان جن میں بعض کسی مسلک سے اور بعض دیگر کسی اور مسلک سے وابستہ ہیں، کوئی فرق نہیں ہے۔ اسلام نے سب کو ایک ہی لڑی میں پرو دیا ہے۔ سب امت اسلامیہ سے وابستہ ہیں، اسلامی امہ کا جز ہیں۔۔۔۔ (10) فتح کا راز، تحریک کے دوام کا راز اللہ کی ذات پر توکل، اللہ کے تعلق سے حسن ظن، اللہ تعالی پر اعتماد اور اتحاد اور مربوط کوششوں کا جاری رہنا ہے۔
میرے عزیزو! میرے بچو! آپ بہت محتاط رہئے، اپنی تحریک کو رکنے نہ دیجئے۔ اللہ تعالی نے قرآن میں دو جگہوں پر اپنے پیغمبر کو مخاطب کرکے فرمایا ہے؛ «فاستقم كما امرت»،(11) «و استقم كما امرت»؛(12) استقامت کا مظاہرہ کیجئے۔ استقامت یعنی پائیداری، یعنی راستے پر اٹل رہنا، حق کے جادے پر آگے بڑھتے رہنا، قدم نہ رکنے دینا۔ یہی کامیابی کا راز ہے۔
ہمیں آگے بڑھتے رہنا ہے، یہ تحریک کامیاب ہے، اس کا مستقبل تابناک ہے، اس کے افق روشن ہیں۔ مستقبل بالکل درخشاں ہے۔ وہ دن ضرور آئے گا جب امت اسلامیہ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے قوت و آزادی کی بلندیوں کو چھو لے گی۔۔۔۔۔(13) مسلمان اقوام اپنی خصوصیات اور تنوع کو باقی رکھتے ہوئے اللہ اور اسلام کے سائے میں جمع ہو جائیں، سب آپس میں متحد رہیں۔ ایسا ہو گيا تو امت اسلامیہ اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کر لےگی۔
ہمارے ممالک زمین دوز ذخائر سے مالامال ہیں، ہمارے پاس اسٹریٹیجک اور سوق الجیشی اہمیت کے حامل خطے موجود ہیں، ہمارے پاس بے پناہ قدرتی وسائل ہیں، نمایاں ہستیاں ہیں، با صلاحیت افرادی قوت ہے، ہمیں ہمت سے کام لینا چاہئے۔ اللہ تعالی ہماری ہمتوں میں اور بھی اضافہ کرے گا۔
میں آپ نوجوانوں سے یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ مستقبل آپ کا ہے۔ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے آپ نوجوان وہ دن ضرور دیکھیں گے اور انشاء اللہ اپنے افتخارات آئندہ نسلوں کو منتقل کریں گے۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1) حج: 40، اور جو بھی اللہ کی مدد کرے وہ اس کی یقینا مدد کرےگا۔
2) فتح: 20، اللہ نے تم سے بہت سارے فوائد کا وعدہ کیا جو تم کو حاصل ہوں گے۔ پھر (خیبر کے) مال غنیمت سے فورا ہی تم کو بہرہ مند کر دیا اور لوگوں کے ہاتھ تم تک پہنچنے سے روک دیئے کہ اہل ایمان کے لئے یہ ایک نشانی بن جائے اور تم کو سیدھے راستے پر لگا دے۔
3) عنكبوت: 69، اور جنہوں نے ہمارے لئے جہاد کیا ہے ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کر دیں گے۔
4) آلعمران: 160، اگر اللہ تمہاری نصرت و مدد کرے تو تم پرکوئی بھی غالب نہیں آ سکے گا۔
5) اللہ اکبر کے نعرے
6) « اللہ اکبر اور لبيك ياخامنهاى کے نعرے
7) «امریکہ مردہ باد کے نعرے
8) فتح: 6، اور منافق مرد اور عورتیں جو اللہ کے بارے میں بدگمانیاں رکھتے ہیں وہ ان سب پر عذاب نازل کرے گا، ان کے سر پرعذاب منڈلا رہا ہے، ان پر اللہ کا غضب ہے اور اللہ نے ان پر لعنت کی ہے۔ ان کے لئے جہنم کی آگ تیار کی ہے اور یہ کس قدر بدترین انجام ہے۔
9) شعار «اسرائيل مردہ باد کے نعرے»
10) اسلامی اتحاد کے حق میں نعرہ «وحدة وحدة اسلامية»
11) هود: 112، پس آپ کو جس طرح کا حکم ملا ہے اس پر ثابت قدم رہیں۔
12) شورى: 15، اور آپ اسی طرح استقامت سے کام لیں کہ جیسا آپ کو حکم ملا ہے۔
13) «هيهات منّا الذّلة کے نعرے»
19m:22s
32213
[19 Jan 14] Islamic Unity Conference - Full Speech by Leader Sayed Ali...
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خطاب کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہدیۂ تبریک...
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خطاب کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہدیۂ تبریک و تہنیت عرض کرتا ہوں، پیامبر اعظم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے میلاد مبارک اور آپ(ص) کے فرزند ارجمند امام صادق (علیہ الصلوۃ والسلام) کی پربرکت ولادت کے موقع پر اس اجتماع میں تشریف فرما، آپ حاضرین محترم، ہفتہ وحدت کے عزیز مہمانوں اور اسلامی ممالک کے سفراء اور تمام ذمہ داران اور بزرگوار سرکاری حکام ـ جنہوں نے ملک کی بھاری ذمہ داریاں سنبھالی ہوئی ہیں ـ کو؛ نیز مبارکباد عرض کرتا ہوں ملت ایران کو اور تمام مسلمانان عالم کو، بلکہ تمام عالمی حریت پسندوں کو۔
یہ مبارک میلاد ایسی برکتوں کا سرچشمہ ہے جو صدیوں کے دوران بنی نوع انسان کے ہر فرد پر نازل ہوتی رہی ہیں؛ اور ملتوں کو، انسانوں کو اور انسانیت کو اعلی ترین انسانی، فکری اور روحانی عوالم اور شاندار تہذیب اور شاندار زندگی کے لئے روشن پیش منظر پیش کرتی رہی ہیں۔ جو کچھ اس ولادت مبارکہ کی سالگرہ کے موقع پر عالم اسلام اور مسلم امہ کے لئے اہم ہے وہ یہ ہے کہ اسلامی معاشرے کی تشکیل کے سلسلے میں رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی توقعات کو مد نظر رکھیں، اور کوشش کریں اور مجاہدت و جدوجہد کریں تاکہ یہ توقات پوری ہوجائيں؛ دنیائے اسلام کی سعادت اسی میں ہے اور بس۔ اسلام بنی نوع انسان کی آزادی کے لئے آیا، استبدادی اور ظالم مشینریوں کی قید و بند اور دباؤ سے انسان کے مختلف طبقوں کی آزادی اور انسانوں کے لئے حکومت عدل کے قیام کے لئے بھی اور انسان کی زندگی پر مسلط اور انسانی زندگی کو اس کی مصلحتوں کے برعکس سمت کھولنے والے افکار، اوہام (و خرافات) اور تصورات سے آزادی کے لئے بھی۔
امیر المؤمنین علیہ الصلاۃ والسلام نے ظہور اسلام کے دور میں عوام کی زندگی کو \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فتنے کا ماحول\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" قرار دیا ہے اور فرمایا ہے: \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فى فِتَنٍ داسَتهُم بِاَخفافِها وَ وَطِئَتهُم بِاَظلافِها\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" (1) فتنے سے مراد وہ غبار آلود ماحول ہے جس میں انسان کی آنکھیں کچھ دیکھنے سے عاجز ہیں؛ انسان راستہ نہيں دیکھتا، مصلحت کی تشخیص سے عاجز ہے، یہ ان لوگوں کی صورت حال تھی جو اس مصائب بھرے اور پرملال خطے میں زندگی بسر کررہے تھے۔
بڑے ممالک میں، اس زمانے کی تہذیبوں میں بھی ـ جن کے پاس حکومتیں تھیں ـ یہی صورت حال مختلف شکل میں پائی جاتی تھی۔ ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم کہہ دیں کہ ظہور اسلام کے ایام میں جزیرۃالعرب کے عوام بدبخت اور بیچارے تھے اور دوسرے خوشبخت تھے؛ نہیں، ستمگر اور ظالم حکومتیں، انسان اور انسانیت کی شان و منزلت کو نظر انداز کرنے، طاقتوں کے درمیان طاقت کے حصول کے لئے تباہ کن جنگوں کی آگ بھڑکائے جانے، نے لوگوں کی زندگی تباہ کردی تھی۔
تاریخ کی ورق گردانی سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دن کی دو معروف تہذیبیں ـ یعنی ساسانی ایران کی تہذیب اور سلطنت روم کی تہذیب ـ کی صورت حال کچھ اس طرح سے تھی کہ ان معاشروں میں زندگی بسر کرنے والے عوام اور مختلف طبقات کے حال پر انسان کا دل ترس جاتا ہے؛ ان کی زندگی کی صورت حال نہایت افسوسناک ہمدردی کے قابل تھی، وہ اسیری کی زندگی گذارنے پر مجبور تھے۔ اسلام نے آکر انسان کو آزاد کردیا؛ یہ آزادی، سب سے پہلے انسان کے دل اور اس کی روح کے اندر معرض وجود میں آتی ہے؛ اور جب انسان آزادی کو محسوس کرتا ہے، جب وہ غلامی کی زنجیریں توڑنے کی ضرورت محسوس کرتا ہے، اس کی قوتیں اس احساس کے زیر اثر آتی ہیں اور اگر وہ ہمت کرے اور اٹھ کر حرکت کرے، اس کے لئے آزادی کی عملی صورت معرض وجود میں آتی ہے؛ اسلام نے انسانوں کے لئے یہ کام سرانجام دیا؛ آج بھی وہی پیغام موجود ہے پوری دنیا میں اور عالم اسلام میں۔
بنی نوع انسان کی آزادی کے دشمن انسانوں کے اندر آزادی کی سوچ کو مار ڈالتے ہیں اور ختم کردیتے ہیں؛ جب آزادی کی فکر نہ ہوگی؛ آزادی کی طرف پیشرفت بھی سست ہوجائے گی یا مکمل طور پر ختم ہوجائے گی۔ آج ہم مسلمانوں کی ذمہ داری یہ ہے کہ اسلام کے مد نظر آزادی تک پہنچنے کی کوشش کریں؛ مسلم اقوام کا استقلال و خودمختاری، پوری اسلامی دنیا میں عوامی حکومتوں کا قیام، قومی و ملکی فیصلوں اور اپنی قسمت کے فیصلوں میں عوام کے فرد فرد کی شراکت داری اور اسلامی شریعت کی بنیاد پر آگے کی جانب حرکت، وہی چیز ہے جو ملتوں اور قوموں کو نجات دلائے گی۔
البتہ آج مسلم قومیں محسوس کرتی ہیں کہ انہیں اس اقدام کی ضرورت ہے اور پوری اسلامی دنیا میں یہ احساس پایا جاتا ہے اور بالآخر یہ احساس نتیجہ خيز ثابت ہوگا، بلا شک۔
اگر قوموں کے ممتاز افراد ـ خواہ وہ علمی و سائنسی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں چاہے دینی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں ـ اپنے فرائص کو بحسن و خوبی نبھائیں، تو عالم اسلام کا مستقبل مطلوبہ مستقبل ہوگا؛ اس مستقبل کے سلسلے میں امیدیں موجود ہیں۔ اسی مقام پر دشمنان اسلام ـ جو اسلامی بیداری کے دشمن ہیں، اقوام عالم کی آزادی و استقلال کے مخالف ہیں ـ میدان میں اتر آتے ہیں؛ اسلامی معاشروں کو معطل رکھنے کی قسماقسم کوششیں عمل میں لائی جاتی ہیں اور ان میں سب سے زيادہ اہم اختلاف و انتشار پھیلانا ہے۔ استکباری دنیا 65 برسوں سے ـ اپنی پوری قوت کو بروئے کار لاکر ـ صہیونی ریاست کی موجودگی کو مسلم اقوام پر ٹھونسنے اور انہیں اس واقعیت (Reality) کو تسلیم کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کررہی ہے اور وہ ناکام رہی ہے۔ ہمیں (صرف) بعض ممالک اور حکومتوں کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے جو اپنے اجنبی دوستوں کے مفاد کے لئے اپنے قومی مفادات کو پامال کرنے یا اسلامی مفادات کو بھلا دینے کے لئے بھی تیار ہیں جبکہ یہ اجنبی دوست اسلام کے دشمن ہیں؛ اقوام صہیونیوں کی (علاقے میں) موجودگی کے خلاف ہیں۔ 65 برسوں سے فلسطین کو یادوں سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں، مگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ حالیہ چند سالوں کے دوران ـ لبنان کی 33 روزہ جنگ میں اور غزہ کی 22 روزہ جنگ میں اور دوسری مرتبہ آٹھ روزہ جنگ میں ـ مسلم ملت اور اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ وہ زندہ ہے، اور امریکہ اور دوسری مغربی قوتوں کی وسیع سرمایہ کاری کے باوجود اپنے وجود اور اپنے تشخص کو محفوظ رکھنے اور مسلط کردہ جعلی صہیونی نظام کو طمانچہ مارنے میں کامیاب ہوئی ہے؛ اور ظالم صہیونیوں کے آقاؤں، دوستوں اور حلیفوں کو ـ جو اس عرصے کے دوران اس مسلط کردہ ظالم اور جرائم پیشہ نظام کو تحفظ دینے کے لئے کوشاں رہے ہیں ـ ناکامی کا منہ دکھا چکی ہے؛ اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ اس نے فلسطین کو نہیں بھلایا؛ یہ بہت اہم مسئلہ ہے؛ ان ہی حالات میں دشمن کی تمام تر توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کی جاتی ہے کہ اسلامی امت کو فلسطین کی یاد سے غافل کردے؛ لیکن وہ کیونکر؟ اختلاف و انتشار پھیلانے کے ذریعے، خانہ جنگیوں کے ذریعے، اسلام اور دین و شریعت کے نام پر منحرف انتہا پسندی کی ترویج کے ذریعے؛ وہ یوں کہ کچھ لوگ عام مسلمانوں اور مسلمانوں کی اکثریت کی تکفیر کا اہتمام کریں۔
ان تکفیری گروپوں کا وجود ـ جو عالم اسلام میں نمودار ہوئے ہیں ـ استکبار کے لئے اور عالم اسلام کے دشمنوں کے لئے ایک بشارت اور ایک خوشخبری ہے۔ یہی گروپ ہیں جو صہیونی ریاست کی خبیث واقعیت کو توجہ دینے کے بجائے، مسلمانوں کی توجہ کو دوسری سمت مبذول کرا دیتے ہیں۔ اور یہ وہی نقطہ ہے جو اسلام کے مطمع نظر کے بالکل برعکس ہے؛ اسلام نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّارِ رُحَماءُ بَينَهُم\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"(۲) [رہیں]؛ مسلمانوں کو دین کے دشمنوں کے مقابلے میں میں سخت ہونا چاہئے اور ان کے زیر تسلط نہیں آنا چاہئے؛ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّار\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" عینا قرآن کی آیت کریمہ ہے۔ آپس میں مہربان اور ترس والے ہوں، ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دیں، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھیں، یہ اسلام کا حکم ہے؛ اسی اثناء میں ایک تفکر اور ایک جماعت معرض وجود میں آئے جو مسلمانوں کو تقسیم کرے مسلم اور کافر میں! بعض مسلمانوں کو کافر کی حیثیت سے نشانہ بنائے، مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑا دے! کون اس حقیقت میں شک کرسکتا ہے کہ ان گروپوں کو وجود میں لانے، ان کی حمایت و پشت پناہی، انہیں مالی امداد دینا اور ان کو ہتھیاروں سے لیس کرنا اسکبار کا کام ہے اور استکباری حکومتوں کی خبیث خفیہ ایجنسیوں کا کام ہے؟ وہ بیٹھ کر اسی کام کے لئے منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ عالم اسلام کو اس مسئلے کی طرف توجہ دینی چاہئے؛ یہ ایک عظیم خطرہ ہے۔ افسوس ہے کہ بعض اسلامی حکومتیں، حقائق کو نظرانداز کرتے ہوئے ان اختلافات کو ہوا دیتی ہیں؛ وہ سمجھتے نہیں ہیں کہ ان اختلافات کو ہوا دینے کے نتیجے میں ایسی آگ بھڑک اٹھے گی جو سب کا دامن پکڑ لے گی؛ یہ استکبار کی خواہش ہے: مسلمانوں کے ایک گروپ کی جنگ دوسرے گروپ کے خلاف۔ اس جنگ کا سبب و عامل بھی وہی لوگ ہیں جو مستکبر قوتوں کے کٹھ پتلی حکمرانوں کی دولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں؛ کہ آکر اس ملک میں اور اُس ملک میں لوگوں کے درمیان جھگڑا کھڑا کردیں؛ اور استکبار کی طرف سے اس اقدام میں حالیہ تین چار برسوں کے دوران ـ جب سے بعض اسلامی اور عرب ممالک یں اسلام بیداری کی لہریں اٹھی ہیں ـ بہت زیادہ شدت آئی ہے؛ تاکہ اسلامی بیداری کو دیوار سے لگادیں؛ اور ساتھ ہی دشمن کی تشہیری مشینریوں کے ذریعے تنکے کو پھاڑ بناتے ہوئے اسلام کو دنیا کی رائے عامہ کے سامنے بدصورت ظاہر کریں؛ جب ٹیلی ویژن چینل ایک شخص کو دکھاتے ہیں جو اسلام کے نام سے ایک انسان کا جگر چباتا ہے اور کھتا ہے؛ تو لوگ اسلام کے بارے میں کیا سوچیں گے؟ دشمنان اسلام نے منصوبہ بندی کی ہے؛ یہ ایسی چیزیں نہیں ہیں جو یکایک معرض وجود میں آئی ہوں بلکہ ایسی چیزیں ہیں جن کے لئے عرصے سے منصوبہ بندی ہوئی ہے۔ ان اقدامات کے پس پردہ پالیسی سازی ہے؛ ان کی پشت پر پیسہ ہے؛ ایسے اقدامات کے پس پردہ جاسوسی ادارے ہیں۔
مسلمانوں کو ہر اس عنصر کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہئے جو وحدت کا مخالف ہو اور وحدت کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ یہ ہم سب کے لئے بہت بھاری فریضہ ہے؛ شیعہ کو بھی یہ فریضہ قبول کرنا پڑے گا اور مختلف شعبوں کو بھی یہ فریضہ سنبھالنا پڑے گا جو اہل تشیع اور اہل سنت کے اندر پائے جاتے ہیں۔
وحدت سے مراد مشترکات کا سہارا لینا ہے، ہمارے پاس بہت سے مشترکات ہیں۔ مسلمانوں کے درمیان اشتراکات اختلافی مسائل سے کہیں زیادہ ہیں؛ انہیں اشتراکات کا سہارا لینا چاہئے۔ اہم فریضہ اس حوالے سے ممتاز افراد و شخصیات پر عائد ہوتا ہے؛ خواہ وہ سیاسی شخصیات ہوں، خواہ علمی ہوں یا دینی ہوں۔ علمائے اسلام لوگوں کو فرقہ وارانہ اور مذہبی اختلافات کو ہوا دینے اور شدت بخشنے سے باز رکھیں۔ جامعات کے اساتذہ طلبہ کو آگاہ کریں اور انہیں سمجھا دیں کہ آج عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ وحدت کا مسئلہ ہے۔ اتجاد اہداف کے حصول کے لئے؛ سیاسی استقلال و خودمختاری کا ہدف، اسلامی جمہوریت کے قیام کا ہدف، اسلامی معاشروں میں اللہ کے احکام کے نفاذ کا ہدف؛ وہ اسلام جو آزادی اور حریت کا درس دیتا ہے، اسلام جو انسانوں کو عزت و شرف کی دعوت دیتا ہے؛ یہ آج فریضہ ہے۔
سیاسی شعبے کے ممتاز افراد بھی جان لیں کہ ان کی عزت اور ان کا شرف قوموں کے فرد فرد کے سہارے قابل حصول ہے، نہ کہ بیگانہ اور اجنبی قوتوں کے سہارے، نہ کہ ان افراد کے سہارے جو پوری طرح اسلام کے دشمن ہیں۔
کسی وقت ان علاقوں میں استکباری قوت حکومت کرتی تھی؛ امریکی پالیسی اور قبل ازاں برطانیہ یا بعض دوسرے یورپی ممالک کی پالیسیاں حکم فرما تھیں؛ اقوام نے رفتہ رفتہ اپنے آپ کو ان کی بلا واسطہ تسلط سے چھڑا لیا؛ وہ (استکباری طاقتیں) بالواسطہ تسلط کو ـ سیاسی تسلط کو، معاشی تسلط کو، ثقافتی تسلط کو ـ استعمار کے زمانے کے براہ راست تسلط کے متبادل کے طور پر، جمانا چاہتی ہیں؛ گوکہ وہ دنیا کے بعض خطوں میں براہ راست تسلط جمانے کے لئے بھی میدان میں آرہے ہیں؛ افریقہ میں آپ دیکھ رہے ہیں کہ بعض یورپی ممالک وہی پرانی بساط دوبارہ بچھانے کی کوشش کررہے ہیں؛ راہ حل، \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اسلامی بیداری\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" ہے؛ راہ حل اسلامی ملتوں کی شان و منزلت کی پہچان ہے؛ اسلامی ملتوں کے پاس وسیع وسائل ہیں، حساس جغرافیایی محل وقع کی حامل ہیں، بہت زیادہ قابل قدر و وقعت اسلامی ورثے کی حامل ہیں، بےمثل معاشی وسائل سے سرشار ہیں؛ اگر ملتیں آگاہ ہوجائيں، اپنے آپ کو پا لیں، اپنے پیروں پر کھڑی ہوجائیں، ایک دوسرے کو دوستی کا ہاتھ دیں، یہ علاقہ ایک نمایاں اور درخشاں علاقہ بن جائے گا، اور عالم اسلام عزت و کرامت و آقائی کا دور دیکھے گا؛ یہ وہ چیزیں ہیں جو مسقبل میں انشاء اللہ واقع ہونگی؛ ان کی نشانیاں اس وقت بھی دیکھی جاسکتی ہیں: ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی، اس حساس علاقے میں اسلامی جمہوری نظام کا قیام، اسلامی جمہوری نظام کا استحکام۔
امریکہ سمیت استکاری قوتوں نے گذشتہ 35 برسوں سے اسلامی جمہوری نظام اور ملت ایران کے خلاف ہر وہ حربہ آزما لیا ہے جو وہ آزما سکتی تھیں؛ ان کی سازشوں کے برعکس، ملت ایران اور اسلامی جمہوری نظام روز بروز زیادہ طاقتور، زیادہ مستحکم، پہلے سے کہیں زيادہ صاحب قوت ہوچکا ہے اور پہلے سے کہیں زیادہ اور رسوخ حاصل کرچکا ہے، اور انشاء اللہ اس استحکام، اس استقرار اور اس قوت میں اضافہ ہوگا؛ عالم اسلام میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ آج نسلوں کی آگہی، اسلام اور اسلام کے مستقبل کے حوالے سے نوجوانوں کی آگہی پہلے کی نسبت کہیں زیادہ ہے اور بعض حوالوں سے ماضی کی نسبت ان کی آگہی بہت زیادہ ہے۔ البتہ دشمن اپنی کوششیں بروئے کر لاتا رہتا ہے لیکن ہم اگر زیادہ توجہ اور بصیرت سے کام لیں تو دیکھ لیں گے کہ اسلامی تحریک کی یہ لہر ان شاء اللہ رو بہ ترقی ہے۔
اللہ کی رحمت ہو ہمارے امام بزرگوار پر، جنہوں نے یہ راستہ ہمارے لئے کھول دیا؛ انھوں نے ہمیں سکھایا کہ خدا پر توکل کرنا چاہئے، خدا سے مدد مانگنی چاہئے، مستقبل کے بارے میں پرامید ہونا چاہئے اور ہم اسی راہ پر آگے بڑھے اور ان شاءاللہ اس کے بعد بھی یہی سلسلہ جاری رہے گا۔ اسلام اور مسلمانوں کی فتح و کامیابی کی امید کے ساتھ، اور اس روشن راستے میں شہید ہونے والوں کے لئے رحمت و مغفرت کے ساتھ۔
والسّلام عليكم و رحمةالله و بركاته
Source
http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&id=498232
23m:14s
25044
حج بیت اللہ میں نہاں اسرار | امام سید علی...
دنیا کے مختلف ممالک میں بہت سی جہات سے لوگوں کو امتیازی سلوک کا سامنا ہے کہیں رنگ...
دنیا کے مختلف ممالک میں بہت سی جہات سے لوگوں کو امتیازی سلوک کا سامنا ہے کہیں رنگ و نسل کا امتیاز پایا جاتا ہے تو کہیں طبقاتی امتیاز جبکہ ایسے ممالک، اپنے آپ کو تہذیب یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل کرتے ہیں مگر اسکے باوجود وہاں ہر قسم کا امتیازی سلوک، روز مرہ کا معمول بن چکا ہے اور آئے دن دنیا اسکا مشاہدہ کر رہی ہے۔ دین اسلام اسطرح کے امتیازی سلوک پر مبنی کردار کو مسترد کرتا ہے اور اسے قبول نہیں کرتا اور اس کے خاتمے کے لئے صرف زبانی ہی نہیں بلکہ عملی طور حل پیش کرتا ہے جسے ہم ہر سال حج کے موقع پر دیکھتے ہیں جہاں ہر رنگ اور تہذیب اور ہر خطے کے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ شانہ بشانہ ملاکر مناسک حج بجالاتے ہیں جواس بات کی غماض ہے کہ دین مبین اسلام ہر قسم کے امتیازی سلوک کو مسترد کرتا ہے۔ چنانچہ اس ضمن میں مزید تفصیل امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #حج #دین_اسلام #امتیازی_سلوک #دنیا #مختلف_ممالک #طواف #سعی #معرفت #واقعات #اہمیت #اسرار
1m:51s
8384
Video Tags:
حج,
بیت
اللہ,
نہاں,
اسرار,
امام
خامنہ
ای,
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Hajj,
Allah,
Nahan,
Asrar,
beyt
Allah,
Imam,
Imam
Khamenei,
Donya,
Mulk,
Islam,
Tafsil,
Deen,
Tawaf,
Maerefat,
Waqeat,
حج میں نہاں اسرار اور رموز | امام سید علی...
دنیا کے مختلف ممالک میں بہت سی جہات سے لوگوں کو امتیازی سلوک کا سامنا ہے کہیں رنگ...
دنیا کے مختلف ممالک میں بہت سی جہات سے لوگوں کو امتیازی سلوک کا سامنا ہے کہیں رنگ و نسل کا امتیاز پایا جاتا ہے تو کہیں طبقاتی امتیاز جبکہ ایسے ممالک، اپنے آپ کوتہذیب یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل کرتے ہیں مگر اسکے باوجود وہاں ہر قسم کا امتیازی سلوک، روز مرہ کا معمول بن چکا ہے اور آئے دن دنیا اسکا مشاہدہ کر رہی ہے۔ دین اسلام اسطرح کے امتیازی سلوک پر مبنی کردار کو مسترد کرتا ہے اور اسے قبول نہیں کرتا اور اس کے خاتمے کے لئے صرف زبانی ہی نہیں بلکہ عملی طور حل پیش کرتا ہے جسے ہم ہر سال حج کے موقع پر دیکھتے ہیں جہاں ہر رنگ اور تہذیب اور ہر خطے کے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ شانہ بشانہ ملاکر مناسک حج بجالاتے ہیں جواس بات کی غماض ہے کہ دین مبین اسلام ہر قسم کے امتیازی سلوک کو مسترد کرتا ہے۔ چنانچہ اس ضمن مزید تفصیل ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #حج #دین_اسلام #امتیازی_سلوک #دنیا #مختلف_ممالک #طواف #سعی #معرفت #واقعات #اہمیت #اسرار
2m:53s
7006
Video Tags:
حج,
نہاں
اسرار,
رموز,
امام
خامنہ
ای,
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Hajj,
Asrar,
Ramz,
Imam
Khamenei,
Tahzib,
Islam,
Manasik,
Tawaf,
Maarifat,
dunya
امریکہ اور نفسیاتی دباؤ کی پالیسی |...
شیطانِ بزرگ امریکہ دنیا بھر کے میڈیا پر اپنی اجارہ داری، نفوذ اور ایک نفسیاتی...
شیطانِ بزرگ امریکہ دنیا بھر کے میڈیا پر اپنی اجارہ داری، نفوذ اور ایک نفسیاتی جنگ کے ذریعے اپنے مفادات حاصل کرتا ہے۔ خوف میں مبتلا کرکے، فوجی مداخلت، اقتصادی محاصرہ جیسے حربوں کے ذریعے ڈرا دھمکا کر دوسرے ممالک پر اپنی مرضی مسلط کرتا ہے اور اِس طرح اپنے شوم اور پلید مقاصد کو حاصل کرتا ہے۔ بڑے بڑے جرنیل ایک فون پر امریکہ کی جانب سے دھمکی ملنے پر اپنی پوری خارجہ پالیسی تبدیل کر دیتے ہیں۔ مسلمان حکمرانوں کے اندر عصر حاضر کے فرعونوں اور نمرودوں کا یہ خوف مسلمانوں کی تنزّلی اور پسماندگی کے اسباب میں سے ایک بڑا اور اہم سبب ہے۔ اسلامی انقلاب نے چالیس سالہ اپنی مزاحمتی تاریخ میں یہ بات ثابت کردی کہ اگر اِن شیطانی طاقتوں کے مقابل استقامت دکھائی جائے تو یہ شیطانی طاقتیں ہمارا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتی ہیں اور امت مسلمہ وحدت، بھائی چارگی، استعمار کے خلاف مبارزے اور علم کے اسلحے سے لیس ہوکر تعمیر و ترقی کے اعلٰی مراتب پر فائز ہوسکتی ہے۔
اِس موضوع پر امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #امریکہ #احتمال #متناقص #متضاد #امریکی_حکومت #عسکری #اقتصادی #مداخلت #اقوام_متحدہ #اذہان #غافل
1m:23s
9752
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam
khomeni,
america,
umat,
wahdat,
elm,
palise,
mubarezh,
bahi
char-e-gi,
taqat,
islami
mulk,
inqlab-e-islami,
fuj,
توحیدی معاشرہ | ولی امرِ مسلمین سید علی...
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ایک حقیقی توحیدی معاشرے کی کیا خصوصیات...
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ایک حقیقی توحیدی معاشرے کی کیا خصوصیات بیان فرماتے ہیں؟ کیا دین اسلام معاشرہ چلانے کی صلاحیت نہیں رکھتا؟ کیا اسلام کو اجتماعی اور معاشرتی مسائل سے لاتعلق سمجھنے والوں کا یہ نظریہ درست ہے؟
اسلام محمدی معاشرے سے کن چیزوں کا خاتمہ کرتا ہے؟ اسلام محمدی معاشرے میں کن چیزوں کو مہیا کرنے کی تگ و دو کرتا ہے؟دین اسلام کن کے ہاتھوں سے حکومت کو چھینتا ہے اور کس کے حوالے کرتا ہے؟ دین اسلام انسان کو کن چیزوں سے زینت بخشتا ہے؟ پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کس طرح کے زمانے میں ایک مستحکم حکومت کی بنیاد ڈالی؟ ایک مثالی اسلامی معاشرے کا کیا ہدف ہوتا ہے؟
ان تمام اہم سوالات کے جوابات اس ویڈیو میں مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #توحیدی_معاشرہ #مادہ_پرست_انسان #معاشرہ #طاقت #علوی_حکمرانی #منافات #نسلی_امتیاز #انسان_بنانا
2m:39s
9419
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
tohid,
mueashera,
imam,
imam
khamenei,
haqiqat,
islam,
salahiyat,
ejtemaei,
nazariya,
hukumat,
insan,
taqat,
manafat,
Tafseer e Surah Al Baqarah | Ayat 13-16 | Kia Munafeqeen Shyateen Se...
اس ویڈیو میں سورہ البقرہ کی آیت نمبر ۱۳ سے ۱۶ کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔ ان آیات میں...
اس ویڈیو میں سورہ البقرہ کی آیت نمبر ۱۳ سے ۱۶ کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔ ان آیات میں بتایا گیا ہے کہ منافق مومنین کو بے وقوف سمجھتا ہے، جب مومنین سے ملتا ہے تو اپنا ایمان ظاہر کرتا ہے اور جب اپنے لیڈروں سے میٹنگ کرتا ہے تو ان کو اعتماد میں لیتا ہے۔ منافق اپنے زعم کے مطابق مومنین کا مذاق اڑا رہا ہوتا ہے لیکن درحقیقت خدا اس کا مذاق اڑائے اور اسے اس کی گمراہی میں ڈھیل دئیے ہے۔
منافق بڑی خسارے والی تجارت کرتا ہے کیونکہ وہ ہدایت کو بیچ کر گمراہی خرید رہا ہوتا ہے۔
#quran #surahalbaqarah #tafseer #tafseerquran
11m:1s
1651
محبتِ خدا کی نشانی | آیت اللہ مصباح یزدی...
قرآنی آیات اور احادیث معصومین علیہم السلام میں اللہ تعالی سے محبت کے حصول پر بہت...
قرآنی آیات اور احادیث معصومین علیہم السلام میں اللہ تعالی سے محبت کے حصول پر بہت زور دیا گیا ہے تاہم محبت کوئی ایسی شئی نہیں جو محض تصور کرنے سے انسان کے دل میں گھر جائے بلکہ اللہ تعالی کی محبت کو دل میں بسانے کیلئے بہت سی مشکلات اور رکاوٹیں پیش آسکتی ہیں اور اللہ تعالی کی محبت کو دل میں اجاگر کرنے کیلئے ان رکاوٹوں کو دور کرنا پڑتا ہے اور اسی کے ساتھ بعض مقدمات کا فراہم کرنا بھی ضروری ہے، چنانچہ بہت سی قرآنی آیات میں اِس موضوع کی جانب اشارہ کیا گیا ہے کہ اللہ تعالی کونسی چیزوں کو پسند کرتا ہے اور کونسی چیزوں کو پسند نہیں کرتا ہے اور خدا کی محبت کا تقاضہ یہ ہے کہ انسان ان چیزوں کو محبوب رکھے جو خدا کو پسند ہیں اور ان چیزوں سے دوری اختیار کرے جو خدا کو ناپسند ہیں۔ چنانچہ اسی تناظر میں قرآن کریم میں اللہ تعالی سے محبت کرنے والے بندوں کی بعض علامات اور نشانیوں کی جانب اشارہ کیا گیا ہے اور انہی علامات کی رو سے انسان اپنے بارے میں آسانی کے ساتھ فیصلہ کرسکتا ہے کہ وہ کس قدر اللہ تعالی سے محبت کرتا ہے؟
اللہ تعالی سے محبت کرنے والے صاحب ایمان افراد کی خصوصیات کیا ہیں؟ دوسرے مومن بھائیوں کے ساتھ انکی رفتار کا طریقہ کار کیا ہے؟ ایمان کے درجات، انسان کے کردار میں کس قدر موثرکردار ادا کرتے ہیں؟ مومنوں کو کس طرح کے کافروں کے ساتھ سختی سے پیش آنا چاہئے؟ خدا کی راہ میں مومنین کو کس چیز سے زیادہ محبت ہوتی ہے؟
آپ، ان تمام سوالات کے جوابات کو علامہ محمد تقی مصباح یزدی رضوان اللہ تعالی علیہ کے علمی بیانات پر مشتمل اس ویڈیو میں ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
#ویڈیو #مصباح_یزدی #اللہ #محبت #رحمت #مقدمات #ایمان #انکساری #جہاد #کافر #اخلاق #پیغمبر_اکرم #قرآن #نشانیاں
3m:11s
1547
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
mohabbat,
ayatollah,
ayatollah
misbah
yazdi,
misbah
yazdi,
neshani,
dunya,
allah,
rahmat,
eiman,
jehad,
akhlaq,
آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس سے وہ محبت...
محبت ایک ایسا جوہر ہے جو محب اور محبوب کے درمیان ایک ایسا رابطہ قائم کرتا ہے جس کے...
محبت ایک ایسا جوہر ہے جو محب اور محبوب کے درمیان ایک ایسا رابطہ قائم کرتا ہے جس کے نتیجے میں ان دونوں کے درمیان جدائی ناممکن ہوجاتی ہے، اور آخرت میں اس امر کی حقیقت، ضرور ظاہر ہوجائیگی، اسی لئے روایات میں وارد ہوا ہے کہ انسان کا حشر اور نشر اسی کے ساتھ ہوگا جس سے وہ محبت رکھتا ہے، روایات کے مطابق اگر انسان، کسی پتھر سے محبت کرتا ہے تو قیامت کے دن اسی پتھر کے ساتھ محشور ہوگا، اب ایسے میں دیکھنا یہ ہے کہ انسان کس سے محبت کرتا ہے اور کسے اپنا محبوب قرار دیتا ہے؟
چنانچہ اس حقیقت کے پس منظر کو جاننے اور آنحضرت کی نورانی حدیث «الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ» ”آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس سے وہ محبت رکھتا ہے“ کے شان نزول پر مبنی دلچسپ واقعے سے آگاہی کیلئے علامہ تقی مصباح یزدی کے علمی بیانات پر مبنی اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ کیجئے۔
#ویڈیو #مصباح_یزدی #محبت #قیامت #اللہ #رسول #اسلام #مسلمان #خوش #رابطہ #پتھر #محشور
3m:20s
1491
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Adam,
Muhabbat,
Ayatollah
Misbah
Yazdi,
Mahbob,
Akherat,
haqiqat,
insan,
qiyamat,
hadith,
Allah,
rasool,
Islam,
Musalman,
mahshor,
خدا کی محبت سعادت ابدی کی ضمانت | آیت...
محبت ایک ایسا جوہر ہے جو محب اور محبوب کے درمیان ایک ایسا تعلق قائم کرتا ہے جس کے...
محبت ایک ایسا جوہر ہے جو محب اور محبوب کے درمیان ایک ایسا تعلق قائم کرتا ہے جس کے نتیجے میں ان دونوں کے درمیان جدائی ناممکن ہو جاتی ہے اسی لیے روایات میں اللہ ، رسولؐ اور اہلبیت علیہم السلام کی محبت پر بہت زور دیا گیا ہے ۔ انہی ہستیوں کی محبت انسان کو سعادت ابدی کی ضمانت فراہم کرتی ہے لہذا اللہ کی ان محبوب ہستیوں کی محبت کے بغیر انسان عمر بھر عبادت کرتا رہے ، دنوں کو روزے کی حالت میں گزار دے اور راتوں کو قیام ، سجود اور رکوع کی حالت میں بسر کردے ؛ تو ایسی عبادت کسی کام کی نہیں ہے ، کیونکہ انسان کا حشر و نشر اسی کے ساتھ ہوتا ہے جس سے وہ محبت کرتا ہے ۔
چنانچہ اس حقیقت کے پس منظر میں آنحضرتؐ نے جناب ابوذرؒ کے سوال کے جواب میں کیا فرمایا؟ وہاں موجود لوگوں کا رد عمل کیا تھا ؟ اور لوگوں کے رد عمل کے بعد حضورؐ نے مزید کیا فرمایا ؟ ان تمام باتوں سے آگاہی کے لیے علامہ مصباح یزدی کے علمی بیانات پر مبنی اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ فرمائیں ۔
#ویڈیو #مصباح_یزدی #محبت #اللہ #رسول #اہلبیت #ابوذر #عبادت #رکن_و_مقام #غالب #نعمت #محشور
3m:19s
1478
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
muhebbat,
Happiness,
worship,
Allama,
fasting,
Misbah,
prophet,
Allama
جہاد نکاح کا شکار ایک معصوم لڑکی Arabic sub...
شام کے معروف ٹی وی چینل الاخباریہ نے حال ہی میں ایک انٹرویو جاری کیا ہے جس میں 15...
شام کے معروف ٹی وی چینل الاخباریہ نے حال ہی میں ایک انٹرویو جاری کیا ہے جس میں 15 سالہ نوجوان شامی لڑکی نے اپنی آب بیتی سناتے ہوئے اہم انکشافات کیے ہیں۔ انٹرویو میں دہشت گردوں کی جنسی درندگی بننے والی نوجوان لڑکی بتاتی ہے کہ اس کا نام روان میلادالدہ ہے اور 1997 میں پیدا ہوئی تھی۔جس کے باپ کا نام میلاد موسی الدہ ہے۔ہمارا گھرانہ 5 افراد پر مشتمل ہے۔میں ایک کسان کی بیٹی ہوں جو جنگ سے پہلے کھیتوں میں کام کرتا تھا۔ نوجوان لڑکی بتاتی ہے کہ اگر مجھ سے کوئی غلطی ہو جاتی تو گھر والے یقینا مجھے سزا دیتے تھے۔ جب ملک میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے تھے تو میرا باپ شامی باغیوں کو گھر میں لاتا تھا۔جن کے ساتھ 3،4 ہتھیار ہوتے تھے۔لیکن میں نہیں جانتی تھی کہ وہ یہاں کیوں آتے تھے۔میں 15 دن سے خوف زدہ تھی کہ میرا باپ، ماں، بہن اور بھائی میرے کمرے میں نہیں آئے اور نہ ہی کسی قسم کی بات چیت کی۔میرے پاس کسی قسم کی کوئی چیز نہیں تھی نہ ٹی وی، نہ ریڈیو اور نہ ٹیلی فون وغیرہ۔میں باتھ روم میں اور جیسے ہی کمرے میں واپس آئی۔میں حیران رہ گئی کہ میرا باپ مجھے خوراک یا جو کچھ میں چاہتی مجھے مہیا کرتا تھا۔لیکن اس نے مجھے گھر سے باہر کچھ بھی کرنے سے منع کر دیا۔ حتی کہ مجھے سکول جانے کی اجازت بھی نہیں دی۔15دن کے بعد میرا باپ میرے پاس آکر کہنے لگاکہ جا کر نہا لو۔میں اپنے کی یہ بات سن کر حیران ہو گئی۔میں نے اپنے کپڑے لیے اور نہانے کے لئے چلی گئی۔جب میں نہا رہی تھی تو ایک شخص اندر آ گیا جس کی عمر50 سال کے قریب تھی۔جس نے کچھ نہیں پہنا ہوا تھا۔ وہ میرے قریب ہونے لگ گیا۔اس نے کسی قسم کا خیال نہ کیا جب کہ چھوٹے سے باتھ میں میں چلا رہی تھی۔اس نے مجھے بالوں سے پکڑا اور کمرے میں لے گیا۔جب کہ چیخنے چلانے کی آوازیں میرا باپ سن رہا تھا۔ لیکن اس نے مجھے اس آدمی سے چھڑانے کی کسی قسم کی کوشش نہ کی۔جو کچھ وہ میرے ساتھ کر سکتا تھا اس نے کیا اور اسی دوران دوسرا آدمی بھی آگیا۔اس نے بھی وہی کیا جو پہلے والا کر چکا تھا۔ جس کے بعد میں ہوش و حواس کھو بیٹھی اور تقریبا 45 منٹ کے بعد مجھے دوبارہ ہوش آیا تو میں نے اپنے باپ کو بلایا جب وہ کمرے میں آیا تو اس سے پوچھا کہ جب میں چیخ اور چلا رہی تھی تو آپ مجھے اس مصیبت سے نجات دلانے کیوں نہیں آئے۔اس نے بتایا کہ یہ سب سہی تھا اور یہ جہاد تھا۔ لہذا آپ اس کو ہر وقت کر سکتی ہو اور مجاہدین آپ کے ساتھ سو سکتے ہیں۔اس سے آپ کے گناہ مٹ جائیں گے اور آپ مرنے کے بعدشہید کہلاو گی اور سیدھا جنت میں جاو گی۔میں نے پوچھا کہ یہ کیسا جہاد ہے؟ جس کے میں مسلسل 23 دن بیمار رہی۔ میں اپنے باپ سے کہا کہ مجھے دوائی لا دو یا ڈاکٹر کو معائنہ کراو لیکن اس نے انکار کردیا۔ صحت یاب ہونے کے بعد دوبارہ سے وہ لوگ آنا شروع ہوگئے۔یہ عرصہ ایک ہفتے تک جاری رہا۔جب بھی میرا باپ ان آدمیوں کو اندر آنے کی اجازت دیتا تو میں ان سے بچنے کی کوشش کرتی لیکن وہ مجھے زیادتی کا نشانہ بنا دیتے۔ایک بار ایک آدمی جس کو میں جانتی تھی کمرے میں آیا میں نے اسے کچھ نہ کرنے کا کہا تو اس نے کہا کہ آپ کا باپ مجھے آپ کے ساتھ سونے سے منع نہیں کرے گا۔ جس کے بعد میرا باپ مجھے نہانے کے لئے کہا لیکن میں وہاں سے فرار ہونا چاہتی تھی۔ گھر کا دروازہ ایک ہونے کی وجہ سے فرار ہونا مشکل تھا۔ اگر وہاں سے فرار ہوتی تو فوجیوں کی نظر میں آجاتی۔ باغی فوجی مجھے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد کمرے سے باہر نکلے تو میں نے سنا کہ میرا باپ انہیں اس گاوں کو چھوڑنے کا کہ رہا تھا۔ جس کے بعد وہ دوسرے گاوں تصل میں چلے گئے۔اس کے بعد میری والدہ، بھائی اور بہن گھر واپس آئے تو میں نے اپنی والدہ سے پوچھا کہ مجھے اکیلا کیوں یہاں چھوڑ گئے تھے۔لیکن اس نے مجھے بتایا کہ جو کچھ آپ کے ساتھ ہوا ہے اچھا ہوا ہے۔ جس کے بعد اس نے مجھے دھمکی دی کہ کسی کو بتانا نہیں ورنہ آپ کو مار دوں گی۔جب میری ماں باہر جاتی یا واپس آتی تو نہاتی تھی۔وہ اسے ْجہاد النکاح۔کہتی تھی۔ کچھ عرصے کے بعد میرے باپ نے ماں سے کہا کہ وہ مجھے روان لے آئے۔جس سے مجھے فورا خیال آیا کہ وہ مجھے دوسرے گاوں لے جانا چاہتے ہیں جہاں وہ جہاد النکاح کرنےجاتی ہے۔ میں اس کے باوجود ماں کے ساتھ جانے کے لئے آمادہ ہوگئی۔ ہم تصل گاوں جانے کے لئے ٹیکسی میں سوار ہوئےاور جب وہ فوجی چیک پوائنٹ پر رکی۔ تو میں نے چیخنا چلانا شروع کر دیا جس کے باعث ایک فوج میرے پاس آیا اور گاڑی سے باہر نکالا۔ اس نے مجھ سے پوچھا کہ کیوں چیخ رہی ہو تو میں نے اسے سارا واقعہ بتا دیا۔جو میرے ساتھ ہوا تھا۔ انہوں نے مجھے کار میں بیٹھا کر ایک پرامن گھر میں منتقل کر دیا
6m:55s
11279
[URDU] HAJJ Message 2014 - Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei
02-10-2014
بسم اللہ الرحمن الرحیم
و الحمد للہ رب العالمین و صلی اللہ علی محمّد و آلہ...
02-10-2014
بسم اللہ الرحمن الرحیم
و الحمد للہ رب العالمین و صلی اللہ علی محمّد و آلہ الطاھرین
اشتیاق و احترام کے ساتھ درود و سلام ہو آپ خوش نصیبوں پر جو دعوت قرآنی پر صدائے لبیک بلند کرتے ہوئے ضیافت پروردگار کے لئے آگے بڑھے۔ پہلی بات یہ کہ اس عظیم نعمت کی قدر کیجئے اور اس بے مثال واجب کے انفرادی، سماجی، روحانی اور عالمی پہلوؤں پر تدبر کے ساتھ، اس کے اہداف سے خود کو قریب کرنے کی کوشش کیجئے اور رحیم و قدیر میزبان سے اس سلسلے میں مدد مانگئے۔ میں بھی آپ کے جذبات سے اپنے جذبات اور آپ کی آواز سے اپنی آواز ملا کر پروردگار غفور و منان کی بارگاہ میں دعا کرتا ہوں کہ اپنی نعمتیں آپ پر مکمل کر دے اور جب سفر حج کی توفیق عطا فرمائی ہے تو کامل حج ادا کرنے کی توفیق بھی عنایت فرمائے اور پھر سخاوت مندانہ انداز میں شرف قبولیت عطا کرکے آپ کو بھرے دامن اور مکمل صحت و عافیت کے ساتھ اپنے اپنے دیار کو لوٹائے، ان شاء اللہ ۔
ان پر مغز اور بے نظیر مناسک کے موقعے پر روحانی و معنوی طہارت و خود سازی کے ساتھ ہی جو حج کا سب سے برتر اور سب سے اساسی ثمرہ ہے، عالم اسلام کے مسائل پر توجہ اور امت اسلامیہ سے مربوط اہم ترین اور ترجیحی مسائل کا وسیع النظری اور دراز مدتی نقطہ نگاہ سے جائزہ، حجاج کرام کے فرائض اور آداب میں سر فہرست ہے۔
آج ان اہم اور ترجیحی مسائل میں ایک، اتحاد بین المسلمین، اور امت اسلامیہ کے مختلف حصوں کے درمیان فاصلہ پیدا کرنے والی گرہوں کو کھولنا ہے۔
حج، اتحاد و یگانگت کا مظہر اور اخوت و امداد باہمی کا محور ہے۔ حج میں سب کو اشتراکات پر توجہ مرکوز کرنے اور اختلافات کو دور کرنے کا سبق حاصل کرنا چاہئے۔ استعماری سیاست کے آلودہ ہاتھوں نے بہت پہلے سے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے تفرقہ انگیزی کو اپنے ایجنڈے میں شامل کر رکھا ہے، لیکن آج جب اسلامی بیداری کی برکت سے، مسلمان قومیں استکباری محاذ اور صیہونزم کی دشمنی کو بخوبی بھانپ چکی ہیں اور اس کے مقابل اپنا موقف طے کر چکی ہیں، تو مسلمانوں کے درمیان تفرقہ انگیزی کی سیاست میں اور بھی شدت آ گئی ہے۔ عیار دشمن اس کوشش میں ہے کہ مسلمانوں کے درمیان خانہ جنگی کی آگ بھڑکا کر، ان کے مجاہدانہ اور مزاحمتی جذبے کو انحرافی سمت میں موڑ دے اور صیہونی حکومت اور استکبار کے آلہ کاروں کے لئے، جو اصلی دشمن ہیں، محفوظ گوشہ فراہم کر دے۔ مغربی ایشیا کے ملکوں میں دہشت گرد تکفیری تنظیموں اور اسی طرح کے دوسرے گروہوں کو وجود میں لانا اسی مکارانہ پالیسی کا شاخسانہ ہے۔
یہ ہم سب کے لئے انتباہ ہے کہ ہم اتحاد بین المسلمین کے مسئلے کو آج اپنے قومی اور عالمی فرائض میں سر فہرست قرار دیں۔
دوسرا اہم معاملہ مسئلہ فلسطین ہے۔ غاصب صیہونی حکومت کی تشکیل کے آغاز کو 65 سال کا عرصہ بیت جانے، اس کلیدی مسئلے میں گوناگوں نشیب و فراز آنے اور خاص طور پر حالیہ برسوں میں خونیں سانحے رونما ہونے کے بعد دو حقیقتیں سب کے سامنے آشکارا ہو گئیں۔ ایک تو یہ کہ صیہونی حکومت اور اس کے جرائم پیشہ حامی، قسی القلبی، درندگی اور انسانی و اخلاقی ضوابط و قوانین کو پامال کرنے میں کسی حد پر رک جانے کے قائل نہیں ہیں۔ جرائم، نسل کشی، انہدامی اقدامات، بچوں، عورتوں اور بیکس لوگوں کے قتل عام اور ہر ظلم و جارحیت کو جو وہ انجام دے سکتے ہیں، وہ اپنے لئے مباح سمجھتے ہیں اور اس پر فخر بھی کرتے ہیں۔ حالیہ پچاس روزہ جنگ غزہ کے اندوہناک مناظر، ان تاریخی مجرمانہ اقدامات کی تازہ ترین مثال ہیں جو گزشتہ نصف صدی کے دوران بار بار دہرائے جاتے رہے ہیں۔
دوسری حقیقت یہ ہے کہ یہ سفاکی اور یہ انسانی المئے بھی صیہونی حکومت کے عمائدین اور ان کے حامیوں کے مقاصد پورے نہ کر سکے۔ خبیث سیاست باز، صیہونی حکومت کے لئے اقتدار اور استحکام کی جو احمقانہ آرزو دل میں پروان چڑھا رہے ہیں، اس کے برخلاف یہ حکومت روز بروز اضمحلال اور نابودی کے قریب ہوتی جا رہی ہے۔ صیہونی حکومت کی طرف سے میدان میں جھونک دی جانے والی ساری طاقت کے مقابلے میں محصور اور بے سہارا غزہ کی پچاس روزہ استقامت، اور آخر کار اس حکومت کی ناکامی و پسپائی اور مزاحمتی محاذ کی شرطوں کے سامنے اس کا جھکنا، اس اضمحلال، ناتوانی اور بنیادوں کے تزلزل کی واضح علامت ہے۔
اس کا یہ مطلب ہے کہ؛ ملت فلسطین کو ہمیشہ سے زیادہ پرامید ہو جانا چاہئے، جہاد اسلامی اور حماس کے مجاہدین کو چاہئے کہ اپنے عزم و حوصلے اور سعی و کوشش میں اضافہ کریں، غرب اردن کا علاقہ اپنی دائمی افتخار آمیز روش کو مزید قوت و استحکام کے ساتھ جاری رکھے، مسلمان قومیں اپنی حکومتوں سے فلسطین کی حقیقی معنی میں پوری سنجیدگی کے ساتھ مدد کرنے کا مطالبہ کریں اور مسلمان حکومتیں پوری ایمانداری کے ساتھ اس راستے میں قدم رکھیں۔
تیسرا اہم اور ترجیحی مسئلہ دانشمندانہ زاویہ نظر کا ہے جسے عالم اسلام کے دردمند کارکن حقیقی محمدی اسلام اور امریکی اسلام کے فرق کو سمجھنے کے لئے بروئے کار لائیں اور ان دونوں میں خلط ملط کرنے کے سلسلے میں خود بھی ہوشیار رہیں اور دوسروں کو بھی خبردار کریں۔ سب سے پہلے ہمارے عظیم الشان امام (خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) نے ان دونوں کے فرق کو واضح کرنے پر توجہ دی اور اسے دنیائے اسلام کے سیاسی لغت میں شامل کیا۔ خالص اسلام، پاکیزگی و روحانیت کا اسلام، تقوی و عوام کی بالادستی کا اسلام، مسلمانوں کو کفار کے خلاف انتہائی سخت اور آپس میں حد درجہ مہربان رہنے کا درس دینے والا اسلام ہے۔ امریکی اسلام، اغیار کی غلامی کو اسلامی لبادہ پہنا دینے والا اور امت اسلامیہ سے دشمنی برتنے والا اسلام ہے۔ جو اسلام، مسلمانوں کے درمیان تفرقے کی آگ بھڑکائے، اللہ کے وعدوں پر بھروسہ کرنے کے بجائے دشمنوں کے وعدوں پر اعتماد کرے، صیہونزم اور استکبار کا مقابلہ کرنے کے بجائے مسلمان بھائیوں سے بر سر پیکار ہو، اپنی ہی قوم یا دیگر اقوام کے خلاف امریکا کے استکباری محاذ سے ہاتھ ملا لے، وہ اسلام نہیں، ایسا خطرناک اور مہلک نفاق ہے جس کا ہر سچے مسلمان کو مقابلہ کرنا چاہئے۔
بصیرت آمیز اور گہرے تدبر کے ساتھ لیا جانے والا جائزہ، عالم اسلام میں ان حقائق اور مسائل کو حق کے ہر متلاشی کے لئے آشکارا کر دیتا ہے اور کسی بھی شک و تردد کی گنجائش نہ رکھتے ہوئے فریضے اور ذمہ داری کا تعین کر دیتا ہے۔
حج، اس کے مناسک اور اس کے شعائر، یہ بصیرت حاصل کرنے کا سنہری موقعہ ہیں۔ امید ہے کہ آپ خوش نصیب حجاج کرام اس عطیہ خداوندی سے مکمل طور پر بہرہ مند ہوں گے۔
آپ سب کو اللہ کی پناہ میں دیتا ہوں اور بارگاہ خداوندی میں آپ کی مساعی کی قبولیت کی دعا کرتا ہوں۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ
سید علی خامنہ ای
پنجم ذی الحجہ 1435 (ہجری قمری) مطابق، 8 مہر 1393 (ہجری شمسی)
7m:50s
19040
انسان بھی نماز کیلئے کیا کیا بہانے...
انسان بھی نماز کیلئے کیا کیا بہانے تراشتا ھے!!!
حضرت علی ع: اللہ اللہ فی الصلاۃ ۔...
انسان بھی نماز کیلئے کیا کیا بہانے تراشتا ھے!!!
حضرت علی ع: اللہ اللہ فی الصلاۃ ۔ خدارا خدارا نماز! اسے کبھی فراموش نہ کرتا۔
امام حسین ع: انی احب الصلاۃ
بے شک میں نماز سے عشق کرتا ہوں!
آیئے نمازی بنیں اور اہنے معاشرے کو حقیقی انداز میں نمازی بنائیں!
1m:16s
5931
[Short Video Clip] | خدا قبول کرے - Urdu
یہ کہانی ایک ایسے شخص کے گرد گھومتی ہے کہ جو
معاشرتی رسومات کے زیر اثر رہتے ہوے...
یہ کہانی ایک ایسے شخص کے گرد گھومتی ہے کہ جو
معاشرتی رسومات کے زیر اثر رہتے ہوے محض دکھاوے کے لیے قربانی کرتا ہے مگر ایک واقعہ اسے ایک دوراہے پر کھڑا کرتا ہے ....
ضرور دیکھیں اور شئیر کریں۔
The story revolves around a man who was influenced by the social norms
that sacrifice is just to show off but one event changes his life
Watch in this video
#eid #qurbaan
#eidulAdha2 017
#qurbani
#Qurbani2017
#sacrifice
#maariftv
6m:16s
4221
وصیت نامۂ مدافع حرم | Farsi sub Urdu
ایک مدافع حرم اپنے پسماندگان کے لئے ایک وصیت کرتا ہے جس میں سب کو احساس ذمہ داری...
ایک مدافع حرم اپنے پسماندگان کے لئے ایک وصیت کرتا ہے جس میں سب کو احساس ذمہ داری کی طرف متوجہ کرتا ہے۔۔
#ویڈیو #ترانہ #وصیت_نامہ #شہید #مدافع_حرم
4m:59s
4870
با ادب اور بے ادب انسان | Farsi Sub Urdu
حجتہ الاسلام اُستاد علی رضا پناہیان انسان کی زندگی میں نظم و ضبط اور منصوبہ بندی...
حجتہ الاسلام اُستاد علی رضا پناہیان انسان کی زندگی میں نظم و ضبط اور منصوبہ بندی کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ انسان عبادات کو کیوں سنگین احساس کرتا ہے؟ ایک مؤدب انسان کیسا ہوتا ہے؟ ایک بےعمل اور غیر منظّم انسان کس چیز کی پابندی نہیں کرتا ہے؟ قرآن مجید کن لوگوں کا ہاتھ تھامتا ہے؟ کس طرح کا انسان غیب پر ایمان لاتا ہے؟ کیا خداوندِ متعال احکام کی بجا آوری کے لیے زبردستی سے کام لیتا ہے؟
#ویڈیو #با_ادب_انسان #بی_ادب #ویڈیو #نماز #قیامت #اطاعت #قواعد_و_ضوابط #منصوبہ_بندی #منظم
6m:10s
2932
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
baadab,
biadab,
insaan,
AliReza,
Panahian,
ebadat,
amal,
Quraan,
Emaan,
Khudawand,
اس مشکل کا حل بھی دین ہی ہے۔ (ایران اور...
آگاہ رہو! کہ اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو اطمینان حاصل ہوتا ہے ۔ (رعد : 28)
ہر مشکل...
آگاہ رہو! کہ اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو اطمینان حاصل ہوتا ہے ۔ (رعد : 28)
ہر مشکل کا حل دین، شریعت، ولایت فقیہ اور مرجعیت کی پیروی میں موجود ہے۔ اقتصادی جنگ ہو یا حیاتیاتی جنگ، کورونا کی مشکل ہو یا کوئی اور بڑی سے بڑی مشکل۔ اسلام ہی زندگی کی قیادت کرتا ہوا انسان کی رہنمائی کرتا ہے۔
کورونا کے مقابلے میں اسلامی اور مغربی ردّ
عمل کا بہترین موازنہ ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
سید ہاشم الحیدری
بغداد ۔ عراق
24 مارچ 2020
#سید_ہاشم_الحیدری #ایران #امریکہ #تقابلی_جائزہ #کورونا #بائیولوجیکل_ٹیرارزم #حیاتیاتی_جنگ #دین #معنویات #ولایت_فقیہ #مرجعیت #تعاون #ڈر #خوف #گھبراہٹ #فوج #بحران #قتل_و_غارت
3m:8s
2444
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
SayyidHashimAlHaydari,
iran,
amrica,
jaeza,
mushkil,
hal,
deen,
Allah,
zikr,
itminaan,
shariyat,
WilayateFaqih,
marjayyat,
pairawi,
IqtesaadiJung,
HayatiyatiJung,
corona,
Islam,
zindagi,
qiyadat,
insan,
rahnumai,
maghribi,
RaddeAmal,
ولایت فقیہ اور جمہوریت | شہید مرتضیٰ...
شہید مرتضیٰ مطہری ولایت فقیہ اور جمہوریت کے باہمی تعلق کے بارے میں کیا فرماتے...
شہید مرتضیٰ مطہری ولایت فقیہ اور جمہوریت کے باہمی تعلق کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ کیا ولایت فقیہ کا مطلب یہ ہے کہ ولی فقیہ خود آکر تمام قوانین کا اجراء کرے؟ اسلامی حکومت میں ولی فقیہ کا کیا کردار ہے؟ کیا ولی فقیہ ایک حکمران کا کردار ادا کرتا ہے؟ ولایت فقیہ کس چیز کا نام ہے؟ فقیہ اور مرجع کا انتخاب کون کرتا ہے؟ ولی فقیہ کا عہدہ انتصابی ہوتا ہے یا انتخابی؟ جمہوریت اور ولایت فقیہ میں کیا تضاد پایا جاتا ہے؟
#ویڈیو #ولایت_فقیہ #جمہوریت #اجراء #آئیڈیالوجی #آئیڈیالوجسٹ #حکمران #صلاحیت #انتصاب #انتخاب
3m:42s
3027
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
WilayateFaqih,
jamhooriyat,
ShaheedMurtazaMutahhari,
talluq,
ijra,
kirdar,
hukmaran,
faqih,
marja,
intekhab,
ohda,
intesabi,
tazaad,
یا امام حسنؑ! آپ مجھے نہ چھوڑیں! | نوحہ:...
الحسن و الحسين امامان قاما او قعدا و سيدي شباب اهل الجنه۔
امام حسنؑ اور امام...
الحسن و الحسين امامان قاما او قعدا و سيدي شباب اهل الجنه۔
امام حسنؑ اور امام حسینؑ ہر دو امام ہیں خواہ قیام کریں یا بیٹھ جائیں اور اہل جنت کے سردار ہیں۔ (رسولِ اکرم)
اہل بیت اطہار وسیلۂ فیض ہیں، خدا اور مخلوق کے درمیان رابطے کا وسیلہ ہیں، جو ان کی رسّی کو مضبوطی سے تھام لے گا وہ کبھی بھی گمراہ نہیں ہوگا۔ آپ علیھما السلام کا عشق تاریک دلوں کو روشن کرتا ہے، گمراہیوں میں بھٹکنے والے انسانوں کے لیے ایک روشنی فراہم کرتا ہے۔
معروف فارسی نوحہ خواں حسین طاہری کا نوحہ اردو سبٹائیٹل کے ساتھ پیشِ خدمت ہے۔
#ویڈیو #مولا_امام_حسن #حرم #کبوتر #قربان #لطف #کرم #عاشقی #کریمہ #عرض_ارادت #کربلائیوں #مدینہ #بقیع
4m:57s
2447
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam
hasan,
rasule
khuda,
imam
husain,
jannat,
shahadat,
shaheed,
ahle
bait,
faiz,
khuda,
rassi,
gumrah,
ishq,
dil,
raushan,
insan,
farsi,
nauha,
husain
taheri
karbalai,
haram,
baqi,
kabutar,
iradat,
madina,
ماں سے بھی زیادہ مہربان ترین | استاد علی...
إِنَّ اللهَ بِالنّاسِ لَرَؤُفٌ رَحيمٌ ۔ سورہ بقرہ، آیہ-143)
قالَ اللّهُ-...
إِنَّ اللهَ بِالنّاسِ لَرَؤُفٌ رَحيمٌ ۔ سورہ بقرہ، آیہ-143)
قالَ اللّهُ- عَزَّ وَ جَلَّ-: ألْخَلْقُ عِیالی فَأحَبُّهُم الَی ألْطَفُهُمْ بِهِمْ وَ أسْعاهُمْ فی حَوائِجِهِم۔’’خدا عزوجل نے فرمایا ہے: لوگ میرے اہل و عیال ہیں پس میرے نزدیک محبوب ترین وہ ہے جو اُن کے ساتھ مہربان تر اور اُن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوشاں ہو‘‘۔(امام جعفر صادق علیہ السلام، الکافی، ص 199، ح 10)
خداوندِ متعال ہم سے ماں کی نسبت ستر گنا زیادہ محبت کرتا ہے۔ خداوندِ متعال چاہتا ہے کہ ہمارے سارے کام اُس کی خوشنودی کے لیے ہوں، اُس کا قرب حاصل کرنے کے لیے ہوں۔ خداوندِ متعال کو یہ بات پسند نہیں ہے کہ اُس کے بندے اُسے چھوڑ کر کسی اور کی طرف متوجہ ہوں۔ جب خداوندِ مہربان ہم سے اتنی محبت کرتا ہے تو ہم کیوں پریشان ہوتے ہیں؟ ہم کیوں بے قرار ہوتے ہیں؟ کیوں ہماری زندگی میں بے چینی اور غیروں کی طرف ہماری نظریں ہوتی ہیں؟ درحقیقت ہم زبانی خدا کے ہونے کا اقرار تو کرتے ہیں لیکن قلبی طور پر ہم خدا سے اُس طرح وابستہ نہیں ہیں جس طرح سے وہ چاہتا ہے۔
اِس خوبصورت موضوع پر معروف خطیب حجت الاسلام علی رضا پناہیان کی گفتگو سننے کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #ماں #دل #خدا_کا_مظہر #مضبوط #نرم #ہمسائے #کیک #نازک #دل_پریشان #خدائے_مہربان #پیغمبر_اکرم #شکوہ #امام_حسین #سکون #برکت
4m:34s
2898
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
maa,
meherban,
ustad
alireza
panahiyan,
mehboobtareen,
zarooriyat,
mohabbat,
khushnudi,
qurb,
pasand,
pareshan,
zindagi,
bechaini,
iqrar,
qalbi,
wabasta,
dil,
mazboot,
narm,
payghambar,
shikwa,
imam
husain,
sukoon,
barkat,
امریکہ ایک مقروض مُجرم | امام خامنہ ای |...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ انقلابِ اسلامی پر امریکی پابندیاں اور...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ انقلابِ اسلامی پر امریکی پابندیاں اور اُس پر افتخار اور امریکی معیشتی صورتحال کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ امریکی صدر کس بات پر خوشی کا اظہار کرتا ہے؟ امریکہ اپنے کس مجرمانہ عمل پر افتخار کرتا ہے؟ انقلاب اسلامی پر امریکی پابندیاں در حقیقت کس کے خلاف جرم کے مترادف ہے؟ آج امریکہ کی معیشتی صورتحال کیسی ہے؟ امریکہ کو معیشتی حوالے سے کن مشکلات کا سامنا ہے؟
اِن تمام سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #امریکی_صدر #زیادہ_سے_زیادہ_دباو #پابندیاں #معیشت #جرم #بد_صفت #مجرمانہ_عمل #امریکی_معیشت #بجٹ #اعداد_و_شمار
2m:10s
11223
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
amrika,
maqrooz,
mujrim,
sayyid
ali
khamenei,
inqelabe
islami,
amriki
pabandiya,
iftekhaar,
amriki
sadr,
mujremana
amal,
jurm,
maishati
sooratehaal,
mushkilat,
bad
sifat,
budget,
صاحب ایمان اور کمزور ایمان و منافقین کی...
کافر کی یہ پہچان کہ آفاق میں گم ہے
مومن کی یہ پہچان کہ گم اس میں ہیں آفاق
ولی...
کافر کی یہ پہچان کہ آفاق میں گم ہے
مومن کی یہ پہچان کہ گم اس میں ہیں آفاق
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ قرآن کریم کی روشنی میں صاحب ایمان، کمزور ایمان، منافقین اور مریض دِل افراد کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ ہمارے لیے نمونہ عمل کون ہیں؟ کیا ہم مکمل طور پر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ و سلّم کا جیسا عمل انجام دے سکتے ہیں؟ ہمیں کس کے راستے کو جاری رکھنا چاہیے؟ جنگِ احزاب اور دوسری ہونے والی جنگوں میں کیا فرق تھا؟ جنگِ احزاب میں یہودیوں نے کس کے ساتھ خیانت کی تھی؟ ہم جنگِ احزاب کا آج کے حالات سے کس طرح سے موازنہ کرسکتے ہیں؟ کون سا گروہ لوگوں کے دلوں میں خوف پیدا کرتا ہے؟ مرجفون یعنی پروپیگنڈے اور افواہیں پھیلانے والا گروہ کیا کام انجام دیتا ہے؟ دشمن کو دیکھ کر منافق، کمزور ایمان اور مریض دل افراد کا جسم کس طرح سے کانپنے لگتا ہے اور خوف کی وجہ سے اُن کا ردّعمل کیا ہوتا ہے؟ دشمن کب تک صاحبانِ ایمان کا پیچھا کرتا رہے گا؟ دشمن کے مقابلے میں ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
اِن تمام اہم سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈٰیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #نمونہ_عمل #پیغمبر_اکرم #جنگ_بدر #جنگ_احد #جنگ_احزاب #بنی_ثقیف #مشرک_قبائل #یہودی #امان #موازنہ #امریکہ #برطانیہ #صیہونی_حکومت #تیل_کی_کمائی #مرجفون #توحید #ایمان #منافق #کمزور_ایمان #مریض_دل #مضبوط
3m:56s
12412
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
saheb
iman,
kamzor
iman,
munafiq,
sayyid
ali
khammenei,
wali
amre
muslemeen,
nishaniya,
quran,
mareez
dil,
namuna
amal,
payghambar
akram,
amal,
rasta,
junge
ahzaab,
farq,
yahoodi,
khiyanat,
aaj
ke
halaat,
mowazena,
gorooh,
dil,
khauf,
marjafoon,
propaganda,
afwah,
dushman,
kaanpna,
muqabla,
tawheed,
bani
saqeef,
ohod,
شہید میلکم ایکس | امام خامنہ ای حفظہ...
روح مسلماں میں ہے آج وہی اضطراب
راز خدائی ہے یہ، کہہ نہیں سکتی زباں
دینِ مبینِ...
روح مسلماں میں ہے آج وہی اضطراب
راز خدائی ہے یہ، کہہ نہیں سکتی زباں
دینِ مبینِ اسلام کی الٰہی تعلیمات انسانوں کی دنیوی و اخروی سعادت کی ضمانت فراہم کرتی ہیں۔ دینِ مبینِ اسلام ظلم و بربریت اور دوسروں پر تجاوز کی مذمّت اور نفی کرنے کے ساتھ ساتھ ظلم و ستم سہنے کی بھی مذمت کرتا ہے اور اِس سے بھی بڑھ کر ظالم و جابر شیطانی طاقتوں کے مقابل قیام اور اُن کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کی بھی تاکید کرتا ہے۔ دنیا کی فرعونی اور شیطانی طاقتوں نے اپنی حیوانی اور نفسانی خواہشات کی تسکین کے لیے دنیا بھر میں کمزوروں اور محروموں پر ظلم و ستم کے وہ پہاڑ توڑے ہیں جو تاریخ کے اوراق کا ایک سیاہ باب بن چکے ہیں اور عصرِ حاضر میں بھی مختلف نئے طریقوں اور مکاریوں کے ذریعے سائنس و ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کے ذریعے اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے سرگرم ہیں۔ شہید میلکم ایکس امریکہ کے سیاہ فام مسلمانوں کے قائد ہیں کہ جنہوں نے امریکی آمریت اور ظلم و ستم کے خلاف اپنی آواز بلند کی اور اِس جرم میں انہیں شہادت کا جام نوش کرنا پڑا۔
شہید میلکم ایکس کے بارے میں ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات اور شہید میلکم ایکس کے منتخب جملات سننے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #شہید_میلکم_ایکس #امریکہ #سیاہ_فام #قائد #قرآن #سختیاں #ہوشیار #صلح_پسند #عاجزی #احترام #اچھا_دین #بھیڑیے #لقمہ #تلاوت
1m:47s
10508
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
malcolm
x,
shaheed,
shahadat,
imam
khamenei,
rehbar,
musalman,
izterab,
khudai,
raaz,
zaban,
islam,
talimat,
insan,
sa\'adat,
zulm,
barbariyat,
tajavuz,
zalim,
jabir,
firauni,
shaytani,
kamzor,
mehroom,
asre
hazir,
makkar,
science,
technology,
amrika,
america,
qaed,
عاشقانِ علی خامنہ ای | ترانہ | Arabic Sub Urdu
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَـهُـمُ...
اِنَّ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَـهُـمُ الرَّحْـمٰنُ وُدًّا۔’’بے شک جو ایمان لائے اور نیک کام کیے عنقریب رحمان ان کے لیے محبت پیدا کرے گا۔‘‘(سورہ مریم، آیہ:96)
خداوندِ متعال ایسے افراد کی محبت لوگوں کے دلوں میں پیدا کرتا ہے جو اُس کی اطاعت میں سر خم کئے ہوئے ہوں اور خداوندِ متعال کے مقرب بندوں کے راستے پر چلتے ہوئے دنیا کے محرومین اور مظلومین کی فریاد رسی کرتے ہوں اور انہیں عَالَمی شیطانی طاقتوں کے چنگل سے آزادی دلانے کے لیے آواز بلند کرتے ہوں اور اِس راستے میں استقامت سے کام لیتے ہوں۔ عصر حاضر میں ایک شخص جو مکتبِ عاشورہ کا حقیقی شاگرد ہے جو خمینی بت شکن کے عاشورائی راستے پر گامزن ہے اور کفر و نفاق سے بر سرِ پیکار ہے اور اِس راستے میں ملامت کرنے والوں کی ملامت کی پروا نہیں کرتا ہے اور مسلمانوں کو باہمی اتحاد و بھائی چارگی کی دعوت دیتا ہے اور ظالمین و ستمگروں کی آنکھوں کا کانٹا ہے وہ منجی بشریت صاحب الزمان کے نائبِ برحق، سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ہیں۔ جن کی تمجید دوست تو دوست دشمن بھی کرنے پر مجبور ہیں۔
خوبصورت عربی ترانہ اردو سبٹائٹل کے ساتھ پیشِ خدمت ہے۔
#ویڈیو #عمر #عاشق_کوثر #خامنہ_ای #کشتی_عشق #اطاعت #فاطمی #خورشید #مشک
5m:18s
2168
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
asheqan,
ali
khamenei,
tarana,
rehman,
mohabbat,
khuda,
banda,
ita\'at,
mehrumeen,
mazloomeen,
faryad,
shaytani,
taqatein,
azadi,
isteqamat,
maktabe
ashura,
khomeini,
but
shikan,
shagird,
kufr,
nifaq,
musalman,
ittehad,
sitamgar,
munji
bashariyat,
imame
zaman,
naeb,
sayyid
ali
khamenei,
dost,
dushman,
arbi
tarana,
arabic
tarana,
arabi
tarana,
urdu
subtitle,