[3/5] Taqat ka Tawazon - طاقت کا توازن (Sayyid Hassan...
[3/5] Taqat ka Tawazon - طاقت کا توازن (Sayyid Hassan Nasrullah Interview 2019)
انٹرویو کی تیسری قسط
03/05...
[3/5] Taqat ka Tawazon - طاقت کا توازن (Sayyid Hassan Nasrullah Interview 2019)
انٹرویو کی تیسری قسط
03/05
حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ، سیکرٹری جنرل حزب اللہ لبنان کاتاریخ میں پہلی بارپانچ گھنٹوں اورپانچ قسطوں پر مشتمل خصوصی اورتفصیلی انٹرویو کی تیسری قسط پیش خدمت ہے۔
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
44m:37s
4028
[4/5] Taqat ka Tawazon - طاقت کا توازن (Sayyid Hassan...
[4/5] Taqat ka Tawazon - طاقت کا توازن (Sayyid Hassan Nasrullah Interview 2019)
انٹرویو کی چوتھی قسط
04/05...
[4/5] Taqat ka Tawazon - طاقت کا توازن (Sayyid Hassan Nasrullah Interview 2019)
انٹرویو کی چوتھی قسط
04/05
حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ، سیکرٹری جنرل حزب اللہ لبنان کاتاریخ میں پہلی بارپانچ گھنٹوں اورپانچ قسطوں پر مشتمل خصوصی اورتفصیلی انٹرویو کی چوتھی قسط پیش خدمت ہے۔
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
58m:15s
4859
[5/5] Taqat ka Tawazon - طاقت کا توازن (Sayyid Hassan...
[5/5] Taqat ka Tawazon - طاقت کا توازن (Sayyid Hassan Nasrullah Interview 2019)
انٹرویو کی پانچویں اور...
[5/5] Taqat ka Tawazon - طاقت کا توازن (Sayyid Hassan Nasrullah Interview 2019)
انٹرویو کی پانچویں اور آخری قسط
05/05
حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ، سیکرٹری جنرل حزب اللہ لبنان کاتاریخ میں پہلی بارپانچ گھنٹوں اورپانچ قسطوں پر مشتمل خصوصی اورتفصیلی انٹرویو کی پانچویں اور آخری قسط پیش خدمت ہے۔
انٹرویو کے اس سلسلے کے اختتام پر اطلاع دی جاتی ہے کہ عنقریب سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کی القدس بریگیڈ کے کمانڈر جناب حاج قاسم سلیمانی کا تفصیلی انٹرویو بھی نشر کیا جائے گا۔ ان شا اللہ
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
61m:6s
3356
قرآنی اصول کی روشنی میں طاقت کا حصول |...
طاقت کا استعمال منفی اور مثبت دونوں راستوں میں کیا جاسکتا ہے اگر طاقت انسانیت...
طاقت کا استعمال منفی اور مثبت دونوں راستوں میں کیا جاسکتا ہے اگر طاقت انسانیت دشمن طاقتوں کے ہاتھوں میں ہو تو وہ اسے انسانیت کی تباہی و بربادی، کمزور اقوام کے ذخائر اور وسائل لوٹنے میں استعمال کرتی ہیں جیسے کہ عصر حاضر کی شیطانی طاقتوں نے دنیا کو مختلف بحرانوں سے دچار کیا ہوا ہے ان میں سرفہرست شیطان اکبر امریکہ اور اس کے اتحادی شامل ہیں. اگر طاقت کو انسانیت کی خدمت اور دنیا کو امن و امان کا گہوارہ بنانے کے لیے استعمال کیا جائے، اگر طاقت کو ظالم و جابر طاقتوں سے مقابلے اور ان سے اپنے دفاع کے لیے استعمال کی جائے تو ایسی طاقت نہ فقط منفی نہیں کہلائے گی بلکہ عقل اور قرآنی اصولوں کے عین مطابق ہوگی.
اس بارے میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #قرآنی_اصول_کی_روشنی_میں_طاقت_کا_حصول #بعثت_کابنیادی_اصول #اہداف #عسکری_طاقت #اقتصادی_قوت #ثقافتی_طاقت #سیاسی_طاقت #بچوں_کی_پیدائش_کی_شرح #سائبر_اسپیس #شعبے_کے_ماہرین
2m:45s
10870
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
quran,
rosheni,
taqat,
imam,
imam
seyyid
ali
khamenei,
besat,
ehdaf,
askary,
eqtesady,
siasy,
bacho,
bacho
ki
pedaesh,
zalem,
jaber,
defaa,
manfi,
aqwaam,
روحانی طاقت | حجت الاسلام و المسلمین علی...
روحانی طاقت | حجت الاسلام و المسلمین علی رضا پناہیان
روحانی قوتوں کو مضبوط کرنے...
روحانی طاقت | حجت الاسلام و المسلمین علی رضا پناہیان
روحانی قوتوں کو مضبوط کرنے کے لیے سب سے اہم ورزش ہے \"ذہن کو قابو کرنا\"۔ ہمارے معاشرے کی ثقافت اور طرزِ زندگی میں ایسی کچھ خصلتیں ہیں، جو ذہن کو قابو کرنے کی مخالف ہیں۔ اگر کوئی اپنے ذہن کو قابو کرسکا، روحانی طاقت حاصل کرسکا، وہ علم کے میدان میں ماہر ہوجائے گا، عمل کے میدان میں قوّت ِتخلیق حاصل کرسکے گا۔ اور اُسے لطف آئے گا۔
#ویڈیو #پناہیان #روحانی #طاقت #ذہن #مائنڈکنٹرول #خدا
6m:16s
5489
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
roohani,
taqat,
hujjatul,
islam,
ali,
reza,
panahiayan,
warzish,
zehn,
qaboo,
moashir,
saqafat,
khaslatain,
mukhalif,
ilm,
mahir,
amal,
quwat,
takhleeq,
ملک دشمن صرف اور صرف طاقت کی زبان سمجھتے...
ملک دشمن صرف اور صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہیں - H.I Asghar - MWM Pak - Urdu
مجلس وحدت مسلمین نے...
ملک دشمن صرف اور صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہیں - H.I Asghar - MWM Pak - Urdu
مجلس وحدت مسلمین نے طالبان و دہشت گردوں سے مزاکرات کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن صرف اور صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہیں
1m:27s
5148
بنیادی طاقت | ولی امرِ مسلمین، سید علی...
کسی بھی ملک کے امن و امان کا سبب کیا چیز بنتی ہے؟ اگر ایک ملک اپنے دفاع کے لیے...
کسی بھی ملک کے امن و امان کا سبب کیا چیز بنتی ہے؟ اگر ایک ملک اپنے دفاع کے لیے اپنی فوجی طاقت کو مضبوط نہیں کرتا تو بے رحم عالمی شیطانی طاقتیں اُس کا کیا حال کرتی ہیں؟ انقلاب اسلامی ایران نے قرآنی نسخے کے مطابق عمل کرتے ہوئے دشمن کو کیا پیغام دیا ہے؟
کیا آج امریکہ اور اُس کے حواری اتنی آسانی کے ساتھ ایران پر حملے کی جرأت کرسکتے ہیں؟
#قوت #طاقت #میزائل #امن_و_امان #دفاع #وسیلہ #دشمن
1m:7s
10555
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
bunyadi,
taqat,
imam,
khamenei,
mulk,
ama,
difa,
foji,
mazboot,
bereham,
aalmi,
shayatani,
inqilab,
islami,
iran,
quraani,
nuskhe,
amal,
dushman,
paigham,
america,
hamla,
jurat,
سیاسی طاقت، حکومت کی تشکیل اور دشمن |...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ایک الٰہی انسانی معاشرے کی پیشرفت کے...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ایک الٰہی انسانی معاشرے کی پیشرفت کے لیے سیاسی طاقت اور حکومت کی تشکیل کی ضرورت کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ الہی تعلیمات اور اقدار کس طرح اپنے مؤثر ہونے کو ظاہر کر سکتی ہیں؟ اگر سیاسی طاقت نہ ہو تو کس چیز کا سامنا کرنا پڑے گا؟ قرآن مجید میں رسولوں کو بھیجنے کی ایک وجہ کیا بتائی گئی ہے؟ پیغمبرِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم نے مکے سے مدینہ ہجرت کرنے کے بعد سب سے پہلا کام کیا انجام دیا؟ ایک اسلامی حکومت کی تشکیل کے بعد اُسے کس طرح کے دشمنوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟ بیرونی دشمن کن چیزوں کا مخالف ہوتا ہے؟
اِن اہم ترین سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ ضرور کیجئے۔
#ویڈیو #سیاسی_طاقت #حکومت_کی_تشکیل #تعلیمات #اقدار #احکام #پیشرفت #نافذ #ہٹ_دھرم #کاہل #مستکبرین #مدینہ #ہجرت #بیرونی_دشمن #نبوت #بیعت #آزادی
2m:51s
9673
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
siyasi
taqat,
hukumat
ki
tashkeel,
dushman,
sayyid
ali
khamenei,
talimat,
aqdar,
ahkam,
peeshraft,
nafiz,
kahil,
mustakbireen,
madina,
hijrat,
nabuwat,
azadi,
quran,
rasul,
payghambar,
islami
hukumat,
وحشی دشمن اور طاقت کی زبان | ولی امرِ...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ فلسطین کے حوالے سے کیا نصیحت فرماتے...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ فلسطین کے حوالے سے کیا نصیحت فرماتے ہیں؟ فلسطین کے مقدس جہاد کے حوالے سے ہماری کیا ذمہ داریاں ہیں؟ انقلابِ اسلامی نے کس طریقے سے فلسطینی مجاہدین کی ہمیشہ مدد کی ہے؟ فلسطین میں طاقت کا توازن بدلنے کے کیا نتائج سامنے آئے؟ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے کن کے کاندھوں پر سنگین ذمہ داری عائد ہوتی ہے؟ وحشی دشمن سے کس زبان میں بات کی جانی چاہیے؟ کون کون سی اسلامی مبارز تنظیموں نے دنیا پر اپنی حجّت تمام کردی ہے؟ صیہونی فوج نے حزب اللہ کو نابود کرنے کے لیے کیا اقدام کیا اور نتیجہ کیا نکلا؟ صدام حکومت کو کیمیکل ہتھیار کی فروخت پر کس حکومت کو تاابد شرمسار رہنا چاہیے؟
#ویڈیو #وحشی_دشمن #بنیادی_نصیحت #منظم_کرنا #باہمی_تعاون #جہاد_کا_دائرہ #فخر #حزب_اللہ #غیرت #شجاعت #طاقت #توازن #شرمسار #کیمیائی_ہتھیار
6m:27s
9151
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
dushman,
taqat,
wali
e
aamr,
imam
khamenei,
zaba,
hizbullah,
israel,
hujat,
sadam,
hokumat,
Video,
islami,
mubariz,
iqdam,
tanzimuo,
jahad,
muqadas,
Video Tags:
Iran,,Puri,,Taqat,,say,,Israel,,Kay,,Mubqbaly,,main,,Khara,,hay,,
Video Tags:
Iran,,Ek,,Mazboot,,Ubharti,,howi,,Taqat,,Ka,nam,,Hay,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Amricyo,,Ko,,Irani,,Behria,,Ki,,Taqat,,,Ka,,Andaza,,Hogaya,,Hay,,Sahar,,Urdu,,News
[01Sep2018] امریکا کے ممکنہ حملوں کا پوری...
[01Sep2018] امریکا کے ممکنہ حملوں کا پوری طاقت کے ساتھ جواب دیں گے، شامی وزیرخارجہ - Urdu
[01Sep2018] امریکا کے ممکنہ حملوں کا پوری طاقت کے ساتھ جواب دیں گے، شامی وزیرخارجہ - Urdu
0m:59s
1781
Video Tags:
Amrica,,Kay,,Mukkina,,Hamlon,,Ka,,Puri,,Taqat,,Kay,,Sath,,Jawab,,dain,,gay,,Shami,,Vazeer,,Kharjah,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Arbaon,,Ki,,Toheen,,Aur,,Iran,,Ki,,Taqat,,Kia,,Hmain,,Sharam,,Nahi,,Ati,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Iran,,Ki,,taqat,,Aur,,Azmat,,Per,,Rehber,,Inqilab,,Ki,,Takeed,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Amrica,,Ko,,Iran,,Ki,,Taqat,,Tasleem,,Kerna,,Hogi,,Sahar,,Urdu,,NEws
Video Tags:
Bharat,,Maqboza,,Kashmir,,main,,Taqat,,Ka,,Istimal,,Band,,Karay,,Sahar,,Urdu,,News
امام حسینؑ کی عزاداری کی طاقت | امام...
امام حسینؑ کی عزاداری کی بہت بڑی عظمت ہے، یہاں تک کہ آنسو کے ایک قطرے پر جنت کا...
امام حسینؑ کی عزاداری کی بہت بڑی عظمت ہے، یہاں تک کہ آنسو کے ایک قطرے پر جنت کا ثواب ہے۔
لیکن سوال یہ ہے کہ اتنا بڑا ثواب اور روایات میں اس کی اتنی زیادہ اہمیت فقط اس لئے ہے کہ انسان اس ثواب تک پہنچے؟ امام خمینیؒ اس سلسلے میں اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ یہاں اور بھی کچھ پہلو ہیں جن کے سبب یہ عزاداری اس عظمت کی حامل ہے، اور ان میں سیاسی پہلو بہت اہمیت کا حامل ہے۔
کیسا اور کتنا بڑا بھی اجتماع ہو اس کا اتنا اثر نہیں جتنا یہ عزاداری اس سیاسی اور اجتماعی میدان میں اثر رکھتی ہے۔
کیا اگر یہ عزاداری، یہ ماتمداری، یہ مجالس نہ ہوتیں تو اسلامی انقلاب کے ابتدائی قیام اور تحریکیں اپنا اثر دکھا سکتی تھیں؟!
یہ امام حسینؑ کے خون اور عزاداری کی طاقت ہے جس نے ایران کے اندر اس اسلامی انقلاب کو کامیاب کیا۔
اس سلسلے میں مزید اس وڈیو کو ملاحظہ کریں۔
#امام #حسین #عظمت #آنسو #قطرے #جنت #ثواب #عزاداری #سیاسی #اجتماع #میدان #انقلاب #اسلامی #قیام #تحریکیں
1m:42s
8461
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
imam
husayn,
eazadari,
imam
khomaini,
eazemat,
sawab,
revayat,
insan,
seyasi,
ejtemae,
maydan,
majales,
majles,
islam,
musalman,
muslem,
enqelab,
qeiam,
iran,
عسکری طاقت سے غفلت دشمن کی خواہش | امام...
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ، دشمن کی کس خواہش کے بارے میں توجہ دلاتے...
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ، دشمن کی کس خواہش کے بارے میں توجہ دلاتے ہیں؟ دشمن ہمیں کس چیز سے غافل رکھنا چاہتا ہے؟ آج عسکری لحاظ سے کونسے وسائل اہم اور بنیادی حیثیت رکھتے ہیں؟ ہماری عسکری طاقت میں اضافے سے غفلت کا کیا نتیجہ نکلے گا؟
ان سوالات کا جواب اس ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے.
#ویڈیو #غفلت #قرآن_مجید #ہتھیار #اثاثے #اسلحہ #ڈراون #میزائل #صلاحیت #حمل
1m:7s
9486
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Quran,
ghaflat,
ghafil,
hazrat
e
masooma,
maqamat,
khuda,
manzilat,
askari,
krimah
ahlbayit,
Surood,
khudawand
Mutaal,
hatiyar,
طاقت اور مقاومت کا پیغام | امام سید علی...
اس میں شک نہیں کہ انسان کا ہر عمل کسی نہ کسی پیغام پر مشمتمل ہوتا ہے، انسان جو بھی...
اس میں شک نہیں کہ انسان کا ہر عمل کسی نہ کسی پیغام پر مشمتمل ہوتا ہے، انسان جو بھی عمل انجام دیتا ہے اسکے پیچھے کوئی نہ کوئی پیغام چھپا ہوا ہوتا ہے اور ضروری نہیں ہے کہ انسان کا پیغام صرف گفتار یا تحریر کی صورت میں ہی ہو، نہیں ایسا نہیں، بلکہ انسان کے اٹھنے بیھٹنے سے لیکر انسان کا ایک ایک قدم پیغام رسانی کا کام کرسکتا ہے۔
اب یہاں سوال یہ ہے کہ ایرانی قوم کو اور ایرانی جوانوں کو اپنے ہر عمل سے اور ہر حرکت سے دنیا والوں، خاص کر اپنے دشمن، کو کس طرح کا پیغام دینا چاہئے؟ ہمیں اپنی گفتار اور رفتار سے دشمن کو پیغام دیتے وقت کس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے؟
چنانچہ انہی سوالات کے جوابات پر مشتمل بیان سے آگاہی کیلئے ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #پیغام #عمل #جوان #دشمن #مقاومت #طاقت #ایرانی_قوم
1m:45s
8876
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
imam
khamenei,
wali
amr
muslimeen,
moqawemat,
dushman,
taqat,
jawan,
iran,
irani
qoum,
amal,
[URDU] Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei - HAJJ Message 2011
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام...
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام
(1432ھ)
بسم الله الرحمن الرحيم
الحمد لله ربّ العالمين وصلوات الله وتحياته على سيد الأنام محمد المصطفى وآله الطيبين وصحبه المنتجبين.
آ جکل حج کی بہار اپنی تمام تر روحانی شادابی و پاکیزگی اور خداداد حشمت و شکوہ کے ساتھ آ گئی ہے اور ایمان کے نور اور شوق کے زیور سے آراستہ دل، پروانوں کی طرح کعبہ توحید اور مرکز اتحاد کے گرد محو پرواز ہیں۔ مکہ،منا،مشعر اور عرفات خوش قسمت انسانوں کی منزل ہیں جنہوں نے ”واذن فی الناس بالحج“ کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے خداوند غفور و کریم کے مہمان ہونے کی سعادت پائی ہے۔ یہ وہی مبارک مکان اور ہدایت کا سرچشمہ ہے کہ جہاں پر اللہ تعالی کی بین نشانیوں کو جلا بخشی گئی اور جہاں پر ہر ایک کے سر پر امن و امان کی چھتری قرار دی گئی۔
دلوں اور ذکر و خشوع کو زمزم میں پاک کریں۔ اپنی بصیرت کی آنکھ کو حضرت حق کی تابندہ آیات پر کھول دیں۔اخلاص و تسلیم پر جو کہ حقیقی عبودیت کی علامت ہیں ٹوٹ پڑیں۔ اس باپ کی یاد کوجو کمال تسلیم کے ساتھ اپنے اسماعیل کو قربانگاہ تک لے کر گئے،بار بار اپنے دل میں زندہ کیجئے۔ اس طرح وہ منور طریق جو کہ رب جلیل سے دوستی کے لئے ہمارے سامنے کھول دی گئی ہے اسے پہچانئے اورسچے مومن کے عزم اور نیت صادقانہ کے ساتھ اس پر قدم رکھیں۔
مقام ابراہیم انہیں آیات بینات میں سے ایک ہے۔ کعبہ شریف کے پاس ابراہیم علیہ السلام کی قدم گاہ مقام ابراہیم کی واحد نشانی ہے، مقام ابراہیم ان کے ایثار،اخلاص اور قربانی کا مقام ہے۔ نفسانی تقاضوں اور پدری جذبات کے سامنے اور کفر و شرک کے غلبے اور نمرود زمانہ کے تسلط کے آگے ڈٹ جانے کا مقام ہے۔ نجات کے یہ دونوں راستے امت اسلامی کے ہم سب افراد کے سامنے موجود ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک کی جرات، بہادری اور محکم ارادہ ہمیں ان مقاصد کی طرف روانہ کر سکتا ہے جن کی طرف آدم سے خاتم تک تمام الہی پیغمبروں نے ہمیں دعوت دی ہے اور اس راستے پر چلنے والوں کو دنیا و آخرت میں عزت و سعادت کا وعدہ فرمایا ہے۔ امت مسلمہ کے اس عظیم محضر میں، شایستہ یہی ہے کہ حجاج کرام عالم اسلام کے اہم ترین مسائل پر توجہ دیں۔ ان بے شمار مسایل میں سے سرفہرست، بعض اسلامی ممالک میں برپا ہونے والا انقلاب اور عوامی قیام ہے۔ گذشتہ سال حج اور امسال حج کے درمیانی عرصہ میں عالم اسلام میں ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جو کہ امت مسلمہ کی تقدیر بدل سکتے ہیں اور مادی اور روحانی ترقی اور عزت و افتخار سے سرشار ایک روشن مستقبل کی نوید دے سکتے ہیں۔ مصر، تیونس اور لیبیامیں فاسد، محتاج اور ڈیکٹیٹر طاغوت، تخت اقتدار سے گر چکے ہیں جبکہ بعض دوسرے ممالک میں عوام کی ٹھاٹھیں مارتی لہروں نے زر و زور اور اقتدار کے محلات میں ویرانی اور تباہی کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔
ہماری امت کی تاریخ کے اس تازہ باب نے ایسے حقایق آشکار کئے ہیں جو کہ مکمل طور پر آیات بینات الہی ہیں اور ہمارے لئے حیات بخش سبق لئے ہوئے ہیں۔ ان حقایق کو اسلامی امہ کی تمام اقوام کے محاسبات میں استعمال میں لایا جانا چاہئے۔
سب سے پہلے یہ کہ جو اقوام کئی دھائیوں سے غیروں کے سیاسی تسلط میں رہ رہی تھیں ان کے اندر سے ایسی جوان نسل ظاہر ہوئی ہے جو اپنے اوپر محکم یقین اور تحسین بر انگیز جذبے کے ساتھ خطرات کو قبول کرتے ہوئے مسلط شدہ طاقتوں کے مقابلے پر کھڑی ہو کر اپنی تقدیر بدلنے پر کمر بستہ ہے۔
دوسرے یہ کہ سیکولر حکمرانوں کے تسلط کے باوجود اپنے ممالک میں دین کو محو کرنے کے لئے ان کی ظاہری اور خفیہ کوششوں کے با وصف، اسلام نے بھرپور اور پرشکوہ اثر و رسوخ کے ذریعے دلوں اور زبانوں کو نور ہدایت بخشی اور کروڑوں لوگوں کے گفتار و کردار کی صورت چشمہ جوشان کی طرح، ان کے رویوں اور اجتماعات کو رونق و شادابی عطا کی ہے۔ اذانیں، عبادات، اللہ اکبر کی صدائیں اور دوسرے اسلامی نعرے اور تیونس کے حالیہ انتخابات اس حقیقت کی واضع نشانی اور برھان قاطع ہیں۔ بلاشبہ اسلامی ممالک میں سے ہر ایک ملک میں غیرجانبدارانہ اور آزادانہ انتخابات کا نتیجہ وہی ہو گا جو تیونس میں سامنے آیا ہے۔
تیسرے یہ کہ اس ایک سال کے دوران پیش آنے والے واقعات نے سب پر یہ واضع کر دیا ہے کہ خدائے عزیز و قدیر نے اقوام کے عزم و ارادوں میں ایک ایسی طاقت رکھ دی ہے کہ کسی دوسری طاقت میں اس کا مقابلہ کرنے کی جرات اور سکت ہی نہیں ہے۔ اقوام اسی خداداد طاقت کے بل بوتے پر اپنی تقدیر کو بدل سکنے کی طاقت رکھتی ہیں اور اس طرح خدا کی نصرت کو اپنے شامل حال کر سکتی ہیں۔
چوتھے یہ کہ استکباری حکومتوں نے، جن میں سر فہرست امریکا ہے ، کئی دھائیوں سے مختلف سیاسی اور سیکورٹی کے ہتھکنڈوں کے ذریعے خطے میں موجود حکومتوں کو اپنا تابع فرمان اور اپنے نصایح کا پایبند بنا کر، دنیا کے اس حساس ترین خطے میں اپنے اقتصادی ،ثقافتی اور سیاسی تسلط کے لئے رکاوٹوں سے پاک وسیع شاہراہ بنا رکھی تھی ، اب اس خطے کی اقوام کی نفرت و بیزاری کی آماجگاہ بن چکی ہیں۔
ہمیں یہ اطمینان رکھنا چاہئے کہ ان عوامی انقلابوں کے نتیجے میں برقرارہونے والے نظام سابقہ ذلت آمیز غیرمتوازن رویوں کے سامنے تسلیم نہیں ہونگے اور اس خطے کی اقوام کے ہاتھوں سیاسی جغرافیہ ،عزت و استقلال کاملہ کی طرف تبدیل ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ یہ کہ مغربی طاقتوں کا منافقانہ اور دھوکے بازی پر مبنی مزاج اس خطے کے عوام پر آشکار ہو چکا ہے۔ امریکا اور یورپ نے حتی الامکان مصر،تیونس اور لیبیا میں اپنے مہروں کو بچانے کیلئے زور لگایا اور جب عوام کا ارادہ ان کی خواہشات پر فایق آ گیا تب کامران عوام کے لئے دھوکے پر مبنی دوستی کی مسکراہٹ سجائی۔
اللہ تعالی کی روشن آیات اور بیش قیمت حقایق جو گذشتہ ایک سال کے عرصے میں اس خطے میں رونما ہوئے ہیں اس سے کہیں زیادہ ہیں اور صاحبان تدبر و بصیرت کے لئے ان کا مشاہدہ اور ادراک دشوار نہیں ہے۔لیکن اس سب کے باوجود تمام امت مسلمہ اور خصوصا قیام کرنے والی اقوام کو دو بنیادی عوامل کی ضرورت ہے:
پہلے: قیام میں تسلسل و تداوم اور محکم ارادوں میں نرمی سے شدید پرہیز۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو یوں فرمایا ہے” فاستقم کما امرت و من تاب معک و لا تطغوا“ اور ” فلذلک فادع واستقم کما امرت“، اور حضرت موسی علیہ السلام کے بقول، ”وقال موسی لقومہ استعینوا باللہ و اصبروا، ان الارض للہ یورثھا من یشاءمن عبادہ والعاقبتہ للمتقین“، قیام کرنے والی اقوام کے لئے موجودہ زمانے میں تقوی کا سب سے بڑا مصداق یہ ہے کہ اپنی مبارک تحریک کو رکنے نہ دیں اور خود کو عارضی کامیابیوں کا شکار نہ ہونے دیں۔ یہ اس تقوی کا وہ اہم حصہ ہے جس کو اپنانے والے کے لئے عاقبت بخیر کی وعید عطا ہوئی ہے۔
دوسرے: بین الاقوامی مستکبرین اور ان عوامی انقلابوں سے چوٹ کھانے والی حکومتوں کے ہتھکنڈوں کے سامنے ہوشیار رہنا۔ وہ لوگ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ نہیں جائیں گے اور اپنے تمام تر سیاسی، سلامتی اور مالی وسایل کے ساتھ ان ممالک میں اپنے اثر و رسوخ اور طاقت کے دوبارہ تسلط کے لئے میدان میں اتریں گے۔ ان کا ہتھیار لالچ، دھمکی، فریب اور دھوکہ ہے۔ تجربے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ خواص میں بعض ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن پر یہ ہتھیار کارگر ثابت ہوتے ہیں اور خوف، لالچ اور غفلت انہیں شعوری یا لاشعوری طور پر دشمن کی خدمت میں لا کھڑا کرتے ہیں۔ جوانوں، روشنفکر دانشوروں اور علمائے دین کی بیدار آنکھیں پوری توجہ سے اس چیز کا خیال رکھیں۔
اہم ترین خطرہ ان ممالک میں برپا ہونے والے جدید سیاسی نظام کی ساخت و پرداز پر کفر و استکبار کے محاذکی مداخلت اور اس پر اثراندازی ہے۔ وہ اپنی تمام توانائیوں کو کام میں لاتے ہوئے کوشش کریں گے تاکہ نئے برپا ہونے والے نظام ،اسلامی اور عوامی تشخص سے خالی رہیں۔ ان ممالک کے تمام مخلص و ھمدرد حضرات اور وہ تمام افراد جو اپنے ملک کی عزت ، وقار اور تکریم کے لئے پر امید ہیں ان سب کو بھرپور کوشش کرنی چاہئے تا کہ نئے نظام میں اسلامی اور عوامی ہونا اپنے تمام تر مفہوم کے ساتھ جلوہ گر ہو۔ اس کے لئے آئین کا کردارسب سے نمایاں ہے ۔ قومی وحدت اور مذہبی قبایلی اور نسلی تنوع کو تسلیم کرنا، آیندہ کامیابیوں کی اہم شرط ہے۔
مصر، تیونس اور لیبیا اور دوسرے ممالک کی جراتمند، بہادر ،بیدار اور مجاہد اقوام کو یہ جان لینا چاہئے کہ ظلم، امریکی مکر و فریب اور دوسرے مغربی مستکبران سے انکی نجات کا صرف اور صرف یہ راستہ ہے کہ دنیا میں طاقت کا توازن انکے حق میں قائم ہو جائے۔ مسلمانوں کو اپنے تمام مسائل کو دنیا کے جہان خوروں کے ساتھ قطعی طور پر حل کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے آپ کو عالمی طاقت ہونے کی صف میں لاکھڑا کریں۔ یہ تب ہی ہو سکتا ہے جب عالم اسلام کے تمام ممالک باہمی تعاون اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ یہ ناقابل فراموش نصیحت امام خمینی ( رہ )عظیم کی ہے ۔
امریکا اور نیٹو، خبیث اور ڈکٹیٹر قذافی کے بہانے کئی ماہ تک لیبیا اور اس کے عوام پر آگ برساتے رہے ہیں۔جبکہ قذافی وہی شخص تھا جوکہ عوام کے جراتمند قیام سے پہلے ان کے نزدیک ترین دوستوں میں شمار ہوتا رہا۔ وہ اس سے گلے ملتے رہے اس کی مدد سے لیبیا کی دولت کو لوٹتے رہے اور اس کو مزید بہلانے کے لئے اس کے ہاتھ کو گرم جوشی سے دباتے تھے یا پھر اس پر بوسے دیتے تھے۔ عوام کے انقلاب کے بعد اسی کو بہانہ بنا کر لیبیا کا تمام تر بنیادی ڈھانچہ تباہ و برباد کر دیا۔ کون سی حکومت ہے جس نے نیٹو کو عوام کے قتل عام اور لیبیا کی تباہی جیسے المیے سے روکا ہو؟ جب تک مغربی وحشی اور خون خوار طاقتوں کے ہاتھ اور دانت توڑ نہ دئیے جائیں گے اس طرح کے خطرات اسلامی ممالک کو درپیش رہیں گے۔ ان خطرات سے نجات ما سوائے عالمی اسلامی بلاک بنانے کے ممکن نہیں ہے۔
مغرب، امریکا اور صیہونیت ہمیشہ کی نسبت آج سب سے زیادہ کمزور ہیں ۔ اقتصادی مسائل، افغانستان و عراق میں پے در پے ناکامیاں، امریکی اور دوسرے مغربی ممالک کے عوام کے شدید اعتراضات جو کہ روز بروز وسیع تر ہو رہے ہیں، فلسطین و لبنان کے عوام کی جان فشانیاں، یمن، بحرین اور بعض دوسرے امریکا کے زیر اثر ممالک کے عوام کا جراتمندانہ قیام، یہ سب کے سب امت مسلمہ اور بخصوص جدید انقلابی ممالک کے لئے بہت بڑی بشارت ہیں۔ پورے عالم اسلام اور خصوصا مصر، تیونس اور لیبیا کے تمام مومنین مرد و خواتین، بین الاقوامی اسلامی طاقت کے قیام کے لئے اس موقعہ سے زیادہ سے زیادہ فایدہ اٹھائیں۔ تحریکوں کے اکابرین خداوند بزرگ پر توکل اور اس کی نصرت و امداد کے وعدے پر بھروسہ کریں اور امت مسلمہ کی تاریخ کے اس جدید باب کو اپنے زندہ و جاوید افتخارات کے ساتھ، جو کہ رضائے الہی کا باعث اور اس کی نصرت و امداد کے لئے راہ ہمواری ہے زینت و آراستہ کریں۔
والسلام علی عباداللہ الصالحین
سید علی حسینی خامنہ ای
۵ آبان 1390ھ ش
29 ذیقعدہ 1432 ھ
10m:25s
21704
Dec 7 2008 پيغام حج By Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei -...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی سالانہ ضیافت میں اکٹھا کیا ہوا ہے. پوری دنیا سے مشتاق جانیں اسلام و قرآن کی جائے ولادت (حجاز) ایسے اعمال و مناسک بجالارہے ہیں جن میں غور و تدبر، انسانیت کے لئے اسلام و قرآن کے ابدی سبق کا جلوہ دکھاتا ہے اور یہ اعمال و مناسک بذات خود اسی سبق پر عمل کرنے اور اس کے نفاذ کے سلسلے میں علامتی اقدامات ہیں.
اس عظیم درس کا ہدف انسان کی ابدی نجات و رستگاری اور سربلندی و سرفرازی ہے. اور اس کا راستہ صالح اور نیک انسان کی تربیت اور صالح و نیک معاشرے کی تشکیل ہے، ایسا انسان جو اپنے دل اور اپنے عمل میں خدائے واحد کی پرستش کرے اور اپنے آپ کو شرک اور اخلاقی آلودگیوں اور منحرف کرنے والی نفسانی خواہشات سے پاک کردے؛ اور ایسا معاشرہ جس کی تشکیل میں عدل و انصاف، حریت و ایمان اور نشاط و انبساط سمیت زندگی اور پیشرفت کے تمام نشانے بروئے کار لائے گئے ہوں.
فریضہ حج میں اس فردی اور معاشرتی تربیت کے تمام عناصر اکٹھے کئے گئے ہیں. احرام اور تمام فردی تشخصات اور تمام نفسانی لذات و خواہشات سے خارج ہونے کے ابتدائی لمحوں سے لے کر توحید کی علامت (کعبہ شریف) کے گرد طواف کرنے اور بت شکن و فداکار ابراہیم (ع) کے مقام پر نماز بجالانے تک اور دو پہاڑیوں کے درمیان تیز قدموں سے چلنے کے مرحلے سے لے کر صحرائے عرفات میں ہر نسل اور ہر زبان کے یکتاپرستوں کے عظیم اجتماع کے بیچ سکون کے مرحلے تک اور مشعر الحرام میں ایک رات راز و نیاز میں گذارنے اور اس عظیم جمعیت کے مابین موجودگی کے باوجود ہر دل کا الگ الگ خدا کے ساتھ انس پیدا کرنے تک اور پھر منی میں حاضر ہوکر شیطانی علامتوں پر سنگباری اور اس کے بعد قربانی دینے کے عمل کو مجسم کرنا اور مسکینوں اور راہگیروں کو کھانا کھلانا، یہ اعمال سب کے سب تعلیم و تربیت اور تمرین کے زمرے میں آتے ہیں.
اس مکمل مجموعۂ اعمال میں، ایک طرف سے اخلاص و صفائے دل اور مادی مصروفیات سے دستبرداری اور دوسری طرف سے سعی و کوشش اور ثابت قدمی؛ ایک طرف سے خدا کے ساتھ انس و خلوت اور خلق خدا کے ساتھ وحدت و یکدلی اور یکرنگی دوسری طرف سے دل و جان کی آرائش و زیبائش کا اہتمام اور دل امت اسلامی کی عظیم جماعت کے اتحاد و یگانگت کے سپرد کرنا؛ ایک طرف سے حق تعالی کی بارگاہ میں عجز و انکسار اور دوسری طرف سے باطل کے مد مقابل ثابَت قَدمی اور اُستواری، المختصر ایک طرف سے آخرت کے ماحول میں پرواز کرنا اور دوسری طرف سے دنیا کو سنوارنے کا عزم صمیم، سب ایک دوسرے کے ساتھ پیوستہ ہیں اور سب کی ایک ساتھ تعلیم دی جاتی ہے اور مشق کی جاتی ہے: «وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».(1)
اور اس طرح كعبہ شریف اور مناسك حج، انسانی معاشروں کی مضبوطی اور استواری کا سبب اور انسانوں کے لئے نفع اور بهره مندی کی ذرائع سی بهرپور هین: «جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»(2) و «ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ» (3)
ہر ملک اور ہر رنگ و نسل کے مسلمانوں کو آج ہمیشہ سے بیشتر اس عظیم فریضے کی قدر و قیمت کا ادراک اور اس کی قدرشناسی کرنی چاہئے اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے؛ کیونکہ مسلمانوں کے سامنے کا افق ہر زمانے سے زیادہ روشن ہے اور فرد و معاشرے کے لئے اسلام کے مقرر کردہ عظیم اہداف کے حصول کے حوالے سے وہ آج ہمیشہ سے کہیں زیادہ پرامید ہیں. اگر امت اسلامی گذشتہ دوصدیوں کے دوران مغرب کی مادی تہذیب اور بائیں اور دائیں بازو کی الحادی قوتوں کے مقابلے میں ہزیمت اور سقوط و انتشار کا شکار تھی آج پندرہویں صدی ہجری میں مغرب کے سیاسی اور معاشی مکاتب کے پاؤں دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ ضعف و ہزیمت و انتشار کی طرف رواں دواں ہیں. اور اسلام نے مسلمانوں کی بیداری اور تشخص کی بحالی و بازیافت اور دنیا میں توحیدی افکار اور عدل و معنویت کی منطق کے احیاء کی بدولت عزت و سربلندی اور روئیدگی و بالیدگی کے نئے دور کا آغاز کیا ہے.
وہ لوگ جو ماضی قریب میں ناامیدیوں کے گیت گارہے تھے اور نہ صرف اسلام اور مسلمین بلکہ دینداری اور معنویت کی اساس تک کو مغربی تہذیب کی یلغار کے سامنے تباہ ہوتا ہوا سمجھ رہے تھے آج اسلام کی تجدید حیات اور نشات ثانیہ اور اس کے مقابلے میں ان یلغار کرنے والی قوتوں کے ضعف و زوال کا اپنی آنکھوں سے نظارہ کررہے ہیں اور زبان و دل کے ساتھ اس حقیقت کا اقرار کررہے ہیں.
میں مکمل اطمینان کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ ابھی شروع کا مرحلہ ہے اور خدا کے وعدوں کی حتمیت اور عملی جامہ پہننے یعنی باطل پر حق کی فتح اور قرآن کی امّت کی تعمیر نو اور جدید اسلامی تمدن و تہذیب کے قیام کے مراحل عنقریب آرہے ہیں: «وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ» (4)
اس فسخ ناپذیر وعدے کا عملی جامہ پہننے کی اولین اور اہم ترین نشانی ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی نظام کی نامی گرامی عمارت کی تعمیر تھی جس نے ایران کو اسلام کی حاکمیت و تمدن کے تفکرات کے مضبوط ترین قلعے میں تبدیل کیا. اس معجزنما وجود کا عین اسی وقت ظہور ہوا جب مادیت کی ہنگامہ خیزیوں اور اسلام کے خلاف بائیں اور دائیں بازو کی قوتوں کی بدمستیوں کا عروج تھا اور دنیا کی تمام مادی قوتیں اسلام کے اس ظہور نو کے خلاف صف آرا ہوئی تھیں اور انہوں نے اسلامی کے خلاف ہرقسم کے سیاسی، فوجی، معاشی اور تبلیغاتی اقدامات کئے مگر اسلام نے استقامت کا ثبوت دیا اور اس طرح دنیائے اسلام میں نئی امیدیں ظہور پذیر ہوئیں اور قلبوں میں شوق و جذبہ ابھرا؛ اس زمانے سے وقت جتنا بھی گذرا ہے اسلامی نظام کے استحکام اور ثابت قدمی میں – خدا کے فضل و قدرت سے - اتنا ہی اضافہ ہوا ہے اور مسلمانوں کی امیدوں کی جڑیں بھی اتنی ہی مضبوط ہوگئی ہیں. اس روداد سے اب تین عشرے گذرنے کو ہیں اور ان تین عشروں میں مشرق وسطی اور افریقی و ایشیائی ممالک اس فتح مندانہ تقابل کا میدان بن چکے ہیں. فلسطین اور اسلامی انتفاضہ اور مسلم فلسطینی حکومت کا قیام، لبنان اور حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت تحریک کی خونخوار اور مستکبر صہیونی ریاست کے خلاف عظیم فتح؛ عراق اور صدام کی ملحدانہ آمریت کے کھنڈرات پر مسلم عوامی حکومت کی عمارت کی تعمیر؛ افغانستان اور کمیونسٹ قابضین اور ان کی کٹھ پتلی حکومت کی ذلت آمیز ہزیمت؛ مشرق وسطی پر امریکہ کے استعماری تسلط کے لئے کی جانی والی سازشوں کی ناکامی؛ غاصب صہیونی ریاست کے اندر تنازعات اور لاعلاج ٹوٹ پھوٹ؛ خطے کے اکثر یا تمام ممالک میں - خاص طور پر نوجوانوں اور دانشوروں کے درمیان - اسلام پسندی کی لہر کی ہمہ گیری ؛ اقتصادی پابندیوں کے باوجود اسلامی ایران میں حیرت انگیز سائنسی اور فنی پیشرفت؛ امریکہ کے اندر جنگ افروز اور فساد کے خواہاں حکمرانوں کی سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں زبردست ناکامی؛ بیشتر مغربی ممالک میں مسلم اقلیتوں کا احساس تشخص؛ یہ سارے حقائق اس صدی – یعنی پندرہویں صدی ہجری – میں دشمنوں کے مقابلے میں اسلام کی فتح و نصرت کی نشانیاں ہیں.
بھائیو اور بہنو! یہ ساری فتوحات اور کامیابیاں جہاد اور اخلاص کا ثمرہ ہیں. جب خداوند عالم کی صدا اس کے بندوں کے حلق سے سنائی دی؛ جب راہ حق کے مجاہدوں کی ہمت و طاقت میدان عمل میں اتر آئی؛ اور جب مسلمانوں نے خدا کے ساتھ اپنے کئے ہوئے عہد پر عمل کیا، خدائے علیّ قدیر نے بھی اپنے وعدے کو عمل کا لباس پہنایا اور یوں تاریخ کی سمت بدل گئی: «أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» (5) «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » (6) «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» (7) «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ» (8)
یہ تو ابھی آغاز راہ ہے. مسلمان ملتوں کو ابھی بہت سے خوفناک دروں سے گذرنا ہے. ان دروں اور گھاتیوں سے گذرنا بھی ایمان و اخلاص، امید و جہاد اور بصیرت و استقامت کے بغیر ممکن نہیں ہے. مایوسی اور ہر چیز کو تاریک و سیاہ دیکھنے، حق وباطل کے معرکے میں غیرجانبدارانہ موقف اپنانے، بے صبری اور جلدبازی سے کام لینے اور خدا کے وعدوں کی سچائی پر بدگمان ہونے کی صورت میں ان کٹھن راستوں سے گذرنا ناممکن ہوگا اور یہ راہ طے نہ ہوسکے گی.
زخم خوردہ دشمن پوری طاقت کے ساتھ میدان میں آیا ہے اور وہ مزید طاقت بھی میدان میں لائے گا چنانچہ ہوشیار و بیدار، شجاع، دانشمند اور موقع شناس ہونا چاہئے؛ کیونکہ اسی صورت میں دشمن ناکامی کا منہ دیکھے گا. ان تیس برسوں کے دوران ہمارے دشمن خاص طور پر صہیونیت اور امریکہ پوری طاقت کے ساتھ میدان میں تھے اور انہوں نے تمام وسائل کا استعمال کیا مگر ناکام رہے. اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا. ان شاء اللہ
دشمن کی شدت عمل اکثر و بیشتر اس کی کمزوری اور بے تدبیری کی علامت ہے. آپ ایک نظر فلسطین اور خاص طور پر غزہ پر ڈالیں. غزہ میں دشمن کے بیرحمانہ اور جلادانہ کردار – جس کی مثال انسانیت کی تاریخ میں بہت کم ملتی ہے – ان مردوں، عورتوں اور بچوں کے آہنی عزم پر غلبہ پانے میں دشمن کی عاجزی اور ضعف کی نشانی ہے جنہوں نے خالی ہاتھوں - غاصب ریاست اور اس کے حامی یعنی امریکی بڑی طاقت اور ان کی سازشوں اور حماس کی قانونی حکومت سے جہاد کے ان متوالوں کی روگردانی کی - امریکی اور صہیونی خواہش کو پاؤں تلے روند ڈالا ہے. خدا کا سلام و درود ہو اس با استقامت اور عظیم ملت پر. غزہ کے عوام اور حماس کی حکومت نے ان جاودانہ آیات الہی کا زندہ مصداق ہمارے سامنے پیش کیا ہے جہاں رب ذوالجلال کا ارشا ہے کہ:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ»(9) و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ». (10)
حق و باطل کے اس معرکے کا فاتح حق کے سوا کوئی نہیں ہے اور فلسطین کی یہی صبور اور مظلوم ملت ہی آخرکار دشمن کے مقابلے میں فتح و کامرانی سے ہمکنار ہوگی. «وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً » (11) آج بھی فلسطینی مزاحمت پر غلبہ پانے میں ناکامی کے علاوه، سیاسی حوالے سے حریت پسندی، جمہوریت پسندی اور انسانی حقوق کی حفاظت و حمایت کے حوالے سے مغربی قوتوں کے دعوے اور نعرے بھی جھوٹے ثابت ہوئے ہیں چنانچہ اس بنا پر بھی امریکی ریاست اور اکثر یورپی ریاستوں کی آبرو شدت سے مخدوش ہوچکی ہے اور اس بے آبروئی کی قلیل مدت میں تلاقی بھی ممکن نہیں ہے. بے آبرو صہیونی ریاست پہلے سے کہیں زیادہ روسیاہ ہوچکی ہے اور اکثر عرب حکمران بھی اپنی رہی سہی نادرالوجود آبرو ہار چکے ہیں. وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ.(11)
والسلام علي عبادالله الصالحین
سيّدعلي حسيني خامنهاي
4 ذيحجةالحرام 1429
13 آذر 1387
3 دسمبر 2008
Urdu Version of the messge of Hajj by Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei
In the birthplace of Islam and the Holy Qur’an, eager hearts from throughout the world are now engaged in such rites which indeed show a sign of the eternal lesson of Islam and the Holy Qur’an to mankind: symbolic steps for implementing and applying such a lesson.
The aim of this great lesson is to ensure the eternal salvation and dignity of mankind by training righteous people and establishing a righteous society; people who worship the One and Only God in their hearts and in practice and cleanse themselves from polytheism, moral impurities and deviant desires, and a society built out of justice, freedom, faith, vitality and all the other signs of life and progress.
The main elements for such personal and social training are incorporated in the Hajj. Going into ihram and leaving individual distinctions behind, abstaining from many carnal joys and desires, circumambulating around the symbol of monotheism and praying in the Place of Ibrahim the Idol-breaker and the Self-Sacrificing, the hurrying between the two hills, finding tranquility in Arafat among the great numbers of monotheists from every color and ethnic background to passing the night in prayer and supplication in al-Mash`ar al-Haram with a fondness for God in one\\\'s heart, devoting one’s heart and soul to God the Almighty in such a congested crowd, being present in Mina and stoning the satanic symbols, the meaningful concretization of sacrificing and feeding the poor and the wayfarer are all aimed at training, practicing and reminding us of it.
In this perfect ritual, sincerity, purity of heart and disentanglement from materialistic engagements, endeavor, resilience, intimacy and seclusion with God, unity, concordance, homogeneity, adorning the soul and heart, committing the heart to solidarity with the great body of the Muslim Ummah, humility before the Ultimate Truth, firmness against falsehood, soaring in the desire for the hereafter and the firm resolution to adorn the world are all interwoven and constantly practiced:
« وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».
And among them there are those who say, “Our Lord, give us good in this world and good in the Hereafter, and save us from the punishment of the Fire.”
This way, the Honored Kaaba and the Hajj rituals contribute to the resilience and the uprising of human societies and are filled with benefit and enjoyment for all mankind:
«جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»
«ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ»
Allah has made the Kaaba, the Sacred House, a means of sustenance for mankind…
That they may witness the benefits for them, and mention Allah\\\'s Name during the known days.
Today, Muslims from all countries and races should appreciate the value of this great ritual more than before and benefit from it, for the horizon is brighter than ever in the eyes of the Muslim Ummah and the hope for reaching the goals Islam has envisaged for individuals and societies is greater than ever. If, in the last two centuries the Muslim Ummah got disintegrated and was defeated in the confrontation with the Western materialistic civilization and the atheist schools of thought of both the right and the left, today, in the 15th century of the Lunar Hegira, it is the economic and political theories of the West that are paralyzed and fading away. Today, as a result of the Muslims\\\' reawakening and the retrieval of their identity and with the resurgence of monotheistic ideas and the logic of justice and divinity, a new dawn of prosperity and glory has begun for Muslims.
Those who, in the not-so-distant past, were singing the tune of despair and believed that not only Islam and Muslims but also the foundations of spirituality and religiosity had been lost in the invasion of the Western civilization, are now today witnessing the resurgence of Islam and the revival of the Holy Qur’an as well as the gradual debilitation and collapse of those invaders, confirming all this with their tongues and hearts.
I say with full confidence that this is only the beginning and the complete fulfillment of the divine promise of the victory of truth over falsehood, the reconstruction of the Ummah of the Qur’an and the new Islamic civilization are on the way:
«وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ»
Allah has promised those of you who have faith and do righteous deeds that He will surely make them successors in the earth, just as He made those who were before them successors, and He will surely establish for them their religion which He has approved for them, and that He will surely change their state to security after their fear, while they worship Me, not ascribing any partners to Me. And whoever is ungrateful after that it is they who are the transgressors.
The first and foremost sign of this inescapable promise was the victory of the Islamic Revolution in Iran and the establishment of the glorious Islamic system which turned Iran into a strong fortress for the idea of Islamic rule and civilization. The birth of this miraculous phenomenon amidst the height of the materialism and Islamophobia of rightist and leftist politicians and thinkers, and then its resistance against political, military, economic and propaganda strikes coming from all directions, gave rise to the creation of new hope and passion in the hearts of Muslims. With the passage of time and by the grace of God the Almighty, the strength and capabilities of the Islamic Revolution have increased and the hope it created is now more deeply rooted than ever. Over the last thirty years, the Middle East and Muslim countries in Asia and Africa have been the arenas where this victorious struggle is taking place: Palestine and the Islamic Intifada and the emergence of a Muslim Palestinian government; Lebanon and the historic victory of Hizbollah and the Islamic resistance against the arrogant bloodthirsty Zionist regime; Iraq and the establishment of a Muslim and populist government on the ruins of the atheist regime and the dictator Saddam; Afghanistan and the humiliating defeat of the Communist occupiers and their puppet government; the defeat and failure of all the plots hatched by arrogant America to dominate the Middle East; the incurable problems and chaos inside the usurper Zionist regime; the prevalence of the Islam-seeking masses in all or most of the neighboring countries and especially among the youth and intellectuals; the amazing scientific and technological progress in Islamic Iran achieved under severe economic sanctions and embargoes; the defeat of warmongers in America in the political and economic arenas and Muslim minorities\\\' regaining their true identity and dignity in most of the Western countries. These are all clear indications of the triumph and advancements of Islam in its struggle against its enemies in this century that is the 15th century of Lunar Hegira.
Brothers and sisters! These victories are all the fruits of jihad and sincerity. When the voice of God was heard from the lips of His servants, and the resoluteness and strength of the fighters of the true path were deployed and when the Muslims fulfilled their promise to God the Exalted and the Almighty fulfilled His promise in response, the path of history was changed:
« أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ»
Fulfill My covenant that I may fulfill your covenant, and be in awe of Me alone.
If you help Allah, He will help you and make your feet steady.
Allah will surely help those who help Him. Indeed Allah is all-Strong, all-Mighty.
Indeed We shall help Our apostles and those who have faith in the life of the world and on the day when the witnesses rise up.
But this is still the beginning. Muslim nations still face treacherous roads ahead. One can never survive them unless one is equipped with the power of faith, sincerity, hope and jihad as well as insight and patience. This path cannot be taken with despair and pessimism, apathy and lack of spirit, impatience, lethargy and disbelief in the fulfillment of the divine promise.
The wounded enemy is now resorting to anything and will spare no effort to strike back. We need to be resourceful, wise and to take advantage of opportunities. This way all the efforts of the enemy will fail. In the last thirty years, the enemies, mostly the US and Zionism, have been utilizing all their capacities but have failed miserably. The same thing will happen in the future, too, inshallah.
The severity and intensity of the enemy\\\'s actions usually show just how weak and imprudent he is. Look at Palestine and especially Gaza. The cruel and ruthless acts of the enemy, which are unprecedented in the history of human atrocities, are indicative of his weakness in overcoming the firm resolve of men, women and children who, with their empty hands, are standing against the Occupant Regime and its supporter, the superpower called America; they have spurned its demand which is to reject the Hamas government. May God the Almighty’s blessings be showered upon this resolute and great nation. The people of Gaza and the Hamas government have given meaning to the following everlasting verses of the Holy Qur’an which says:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ» و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ».
We will surely test you with a measure of fear and hunger and a loss of wealth, lives, and fruits; and give good news to the patient.
Those who, when an affliction visits them, say, \\\"Indeed we belong to Allah, and to Him do we indeed return.\\\"
It is they who receive the blessings of their Lord and His mercy, and it is they who are the rightly guided.
You will surely be tested in your possessions and your souls, and you will surely hear from those who were given the Book before you and from the polytheists much affront; but if you are patient and God wary, that is indeed the steadiest of courses.
Truth will emerge triumphant in its battle with falsehood and it is the oppressed and steadfast nation of Palestine that will ultimately be victorious over the enemy.
«وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً »
And Allah is all-Strong, all-Mighty.
Even today, the enemy has failed to break the resistance of the Palestinians. The claims of freedom and democracy and the slogans of human rights have turned out to be nothing but lies. This has greatly disgraced the US and most European regimes; disgraces from which they will not be able to recover soon. The infamous Zionist regime is more notorious than before and some Arab regimes have lost their honor and reputation which they did not have in this test.
وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ
السلام علی عباد الله الصالحین
Sayyed Ali Husainy Khamenei
15m:5s
32629
امریکہ، اب وہ نہیں رہا | سید ہاشم...
امریکہ، اب وہ نہیں رہا | عراقی مجاہد عالِم سید ہاشم الحیدری
ایک زمانہ تھا جب...
امریکہ، اب وہ نہیں رہا | عراقی مجاہد عالِم سید ہاشم الحیدری
ایک زمانہ تھا جب دنیا میں ایک مغربی طاقت تھی، یعنی امریکہ۔ اور ایک مشرقی طاقت یعنی
سوویت یونین۔
پھر ایک وقت آیا کہ سوویت یونین ٹوٹ گیا جس کے بعد امریکہ اپنےعروج پر پہنچ گیا ۔
اب دنیا کی بڑی طاقت صرف امریکہ ہی بچا تھا۔
لیکن کیا امریکہ کبھی اُس عروج پر پھنچا تھا یا یہ صرف ایک خواب تھا؟
#ویڈیو #ہاشم_الحیدری #امریکہ #زوال #گیدڑبھبکی #طاقت #عراق
4m:10s
3995
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
america,
sayyid,
hashim,
haidari,
iraqi,
mujahid,
maghribi,
taqat,
mashriqi,
taqat,
soviet,
union,
urooj,
gidadbhakki,