اسلامی جمہوریت اور آزاد جمہوریت میں...
ولایت فقیہ(۱۲)
اسلامی جمہوریت اور آزاد جمہوریت میں فرق
آیت اللہ غلام عباس...
ولایت فقیہ(۱۲)
اسلامی جمہوریت اور آزاد جمہوریت میں فرق
آیت اللہ غلام عباس رئیسی
محرم الحرام،2016
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
2m:39s
5283
[Short Clip] ولایت فقیہ اور جمہوریت | Wilayat Faqih...
مختصر کلپ
ولایت فقیہ اور جمہوریت
Wilayat Faqih Aur Jamhuriat
مقرر: ڈاکٹر زاہد علی زاہدی
نوٹ:...
مختصر کلپ
ولایت فقیہ اور جمہوریت
Wilayat Faqih Aur Jamhuriat
مقرر: ڈاکٹر زاہد علی زاہدی
نوٹ: مکمل ویڈیو دیکھنے کیلئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
https://www.shiatv.net/video/1852598324
5m:51s
1668
ولایت فقیہ اور جمہوریت | شہید مرتضیٰ...
شہید مرتضیٰ مطہری ولایت فقیہ اور جمہوریت کے باہمی تعلق کے بارے میں کیا فرماتے...
شہید مرتضیٰ مطہری ولایت فقیہ اور جمہوریت کے باہمی تعلق کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ کیا ولایت فقیہ کا مطلب یہ ہے کہ ولی فقیہ خود آکر تمام قوانین کا اجراء کرے؟ اسلامی حکومت میں ولی فقیہ کا کیا کردار ہے؟ کیا ولی فقیہ ایک حکمران کا کردار ادا کرتا ہے؟ ولایت فقیہ کس چیز کا نام ہے؟ فقیہ اور مرجع کا انتخاب کون کرتا ہے؟ ولی فقیہ کا عہدہ انتصابی ہوتا ہے یا انتخابی؟ جمہوریت اور ولایت فقیہ میں کیا تضاد پایا جاتا ہے؟
#ویڈیو #ولایت_فقیہ #جمہوریت #اجراء #آئیڈیالوجی #آئیڈیالوجسٹ #حکمران #صلاحیت #انتصاب #انتخاب
3m:42s
3029
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
WilayateFaqih,
jamhooriyat,
ShaheedMurtazaMutahhari,
talluq,
ijra,
kirdar,
hukmaran,
faqih,
marja,
intekhab,
ohda,
intesabi,
tazaad,
امریکی منافقانہ جمہوریت | سیاہ فام...
تُو نے کیا دیکھا نہیں مغرب کا جمہوری نظام؟
چہرہ روشن اندروں چنگیز سے تاریک تر...
تُو نے کیا دیکھا نہیں مغرب کا جمہوری نظام؟
چہرہ روشن اندروں چنگیز سے تاریک تر
مغربی طرز جمہوریت ایک منافقانہ طرز حکومت ہے کہ سرمایہ دارانہ نظام نے اپنے اوپر جمہوری نقاب لگا کر محکوم اقوام کو زیر کرنے اور انہیں ہمیشہ محروم رکھنے کا نیا نسخہ ایجاد کیا ہے تاکہ ان مقدس نعروں اور دعووں کے ذریعے اپنے پلید اور انسانیت دشمن عزائم پورے کر سکیں.
آج دنیا کا سب سے بڑا شیطان امریکہ، کمزور اقوام کو مساوات کا درس دیتا نظر آتا ہے لیکن خود نسلی امتیاز اور طبقاتی نظام کا سمبل بن چکا ہے اور اس نے دنیا کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے.
اس بارے میں معروف امریکی سیاہ فام رہنما شہید میلکم ایکس کے بیانات سننے کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #امریکی_منافقانہ_جمہوریت #شہید_میلکم_ایکس #سیاہ_فام #پولیس #اسلحہ #حملہ #جمہوریت #بربریت #عدالت #آزادی #انصاف #منافقت
1m:45s
2884
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
America,
nefaq,
shahid,
Malcolm
X,
nezam,
tariki,
insan,
insaniyat,
dushman,
shaytan,
taqat,
azadi,
aslaha,
edalat,
ensaf,
munafeqat,
islam,
muslim,
musalman,
دینی جمہوریت (مردم سالاری دینی)...
دینی جمہوریت (مردم سالاری دینی) دوسری مسلم اقوام کی نجات کا باعث ہے
ولی امر...
دینی جمہوریت (مردم سالاری دینی) دوسری مسلم اقوام کی نجات کا باعث ہے
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای)حفظہ اللہ) کے مجلس خبرگان کے اراکین سے خطاب سے اقتباس
8 0ستمبر،2011
دورانیہ: 04:13
4m:13s
11302
Video Tags:
Wisdom,
Gateway,
Wisdom
Gateway,
Productions,
Leader,
Leader
of
Muslim,
Leader
of
Islam,
Sayyid,
Ali,
Khamenei,
Rahbar,
Republic,
Islam,
Iran,
جمہوریت، خلافت و امامت میں فرق | Urdu
جمہوریت، خلافت و امامت میں فرق
حجۃ الاسلام سید جواد نقوی
محرم2017
دورانیہ: 09:52
جمہوریت، خلافت و امامت میں فرق
حجۃ الاسلام سید جواد نقوی
محرم2017
دورانیہ: 09:52
9m:52s
2858
Video Tags:
Wisdom,
Gateway,
WisdomGateway,
WG,
Productions,
Sayyid,
Syed,
Mualana,
Scholar,
Maulana,
Jawwad,
Naqvi,
Democracy,
Video Tags:
Magharbi,,Jemhoriat,,Zawal,,Ki,,Tarf,,Gamzan,,Hay,,Khateb,,Juma,,Tehran,,
دنیا کو اسلامی جمہوریت سے روشناس کرانے...
دنیا کو اسلامی جمہوریت سے روشناس کرانے کی ضرورت ہے، رہبر انقلاب اسلامی - 20 جنوری...
دنیا کو اسلامی جمہوریت سے روشناس کرانے کی ضرورت ہے، رہبر انقلاب اسلامی - 20 جنوری 2020 - Urdu
2m:57s
1824
Video Tags:
Duniah,,Ko,,Islami,,Jehmoriat,,Say,,Roshnas,Karany,,Ki,,Zarorat,,Hay,,Rehbe,,Inqilab,,Islami,,
حق و باطل کی سرحدیں | سید ہاشم الحیدری |...
امریکی جمہوریت کا نفاق آج صاف ظاہر ہے کہ امریکیوں نے جمہوریت کو اپنا انتخاب بنایا...
امریکی جمہوریت کا نفاق آج صاف ظاہر ہے کہ امریکیوں نے جمہوریت کو اپنا انتخاب بنایا ہے لیکن امریکہ میں جمہوریت کہاں ہے، جمہوریت یعنی اکثریت کی حاکمیت جبکہ سیاست اور میڈیا کے لوگ جانتے ہیں کہ کتنے سالوں سے دو پارٹیاں امریکہ پر حکومت کرتی رہی ہیں، سو سال سے زیادہ عرصے تک فقط دو پارٹیاں ہیں، کہاں ہے جمہوریت؟
#ویڈیو #الحیدری #امریکہ #جمہوریت #نفاق #حق_و_باطل
4m:32s
4024
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
haq,
batil,
sarhadain,
sayid,
hashim,
alhaidery,
jamhooriyat,
americi,
aksariyat,
himayat,
siayasat,
media,
log,
partiyaan,
hukumat,
Q&A 02 | Shubhaat ke Jawabaat | Ayatullah shaykh Ghulam Abbas Raeesi...
Q&A 02
Shubhaat ke Jawabaat
Ayatullah Gulam Abbas Raiesi
دقیق شبہات،مستند جوابات
Q&A 02
Shubhaat ke Jawabaat |...
Q&A 02
Shubhaat ke Jawabaat
Ayatullah Gulam Abbas Raiesi
دقیق شبہات،مستند جوابات
Q&A 02
Shubhaat ke Jawabaat | Ayatullah Gulam Abbas Raiesi
از :آیت اللہ شیخ غلام عباس رئیسی
سوال:17-
اسلامی جمہوریت کے نام سے حکومت بنانے کے عنوان سے زمانہ غیبت میں مکتب تشیع کی کیا رائے ہیں ؟جیساکہ رہبر معظم سید علی خامنہ ای نے امام خمینی کے نظریہ اسلامی جمہوریت کو امام خمینی کا افتخار وعظیم کارنامہ قرار دیا ہے اور موجودہ دور میں بہترین نظام حکومت قرار دیا ہے جبکہ بعض لوگ چاہے اسلامی جمہوریت ہو یا صرف جمہوری نظام دونوں کو ہی اللہ سے جنگ قرار دیتے ہیں اور طاغوتی نظام حکومت شمار کرتے ہیں؟
البلاغ:ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
8m:11s
1209
جھوٹی آزادی | فارسی ترانہ | اُردو...
جھوٹی آزادی | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
وہ آزادی جو ہمارے ممالک اور معاشروں...
جھوٹی آزادی | فارسی ترانہ | اُردو سبٹائٹل
وہ آزادی جو ہمارے ممالک اور معاشروں میں ہمیں مل رہی ہے، کیا وہ حقیقت میں آزادی ہے؟
کیا وہ آزادیاں، چاہے وہ جمہوریت اور آزادی
رائے کی شکل میں ہو، چاہے وہ تنقید اور آزادیِ بیاں کی شکل میں ہو؛ چاہے طرزِ زندگی کے انتخاب کی شکل میں ہو، ہم کس حد تک اپنے انتخاب میں آزاد ہیں؟
کیا میڈیا پر ہمیں ملنے والی خبریں اور انفارمیشن سب سچ ہے؟
کیا ہم سچ میں آزاد ہیں؟
یہ ترانہ حامد زمانی نے پڑھا ہے، جو کہ انتہائی اہم موضوع کی طرف ہماری توجہ دلا رہا ہے، اور وہ ہے آزادی۔
#ویڈیو #ترانہ #جھوٹی_آزادی #حامدزمانی #میڈیا #آزادی #جمہوریت
5m:11s
4631
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
jhuti,
azadi,
farsi,
tarana,
mamalik,
haqeeqat,
jamhooriyat,
tanqeed,
zindagi,
intikhaab,
media,
information,
khabrain,
hamid,
zamani,
اسلامی نظام، واحد حل | شہید قائد، علّامہ...
اسلامی نظام، واحد حل | شہید قائد، علّامہ عارف الحسینیؒ
انسانی معاشروں نے اپنی...
اسلامی نظام، واحد حل | شہید قائد، علّامہ عارف الحسینیؒ
انسانی معاشروں نے اپنی تاریخ میں بہت سخت دور دیکھے ہیں۔
اِن مسائل کے حل کے لیے بھی بہت سےنظریات پیش ہوئے، جیسے کہ لبرلزم، سوشلزم، کمیونزم وغیرہ
لیکن اگر آج کی مغربی دنیا کو دیکھا جائے، تو بآسانی پتہ چل سکتا ہے کہ یہ نظریے انسانی معاشروں کو کس حد تک انسانیت کے قریب لے کر گئے ہیں۔۔۔
اِن نظریات میں سے ایک نظریہ، جمہوریت ہے، کیا مغربی جمہوریت جس طرح دِکھتی ہے اور نعرے لگاتی ہے، حقیقت میں بھی ویسی ہے؟
انسانی معاشروں کے مسائل کا حل کیا ہوسکتا ہے؟
#ویڈیو #شہیدقائد #عارف #اسلام #نظام #انقلاب #پاکستان
2m:45s
4020
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
islami,
nizam,
wahid,
hal,
shaheed,
qaid,
allama,
arif,
insani,
muashron,
tarikh,
masail,
nazriat,
liberalism,
maghribi,
jamhuriat,
ولی فقیہ کا کردار | حجۃ الاسلام علی رضا...
ولی فقیہ کا کردار | حجۃ الاسلام علی رضا پناہیان
کیا ولایت فقیہ یعنی آمریت؟
کیا...
ولی فقیہ کا کردار | حجۃ الاسلام علی رضا پناہیان
کیا ولایت فقیہ یعنی آمریت؟
کیا ولی فقیہ اپنے فائدے کو دیکھتا ہے؟
کیا مغربی ڈیموکریسی آزاد جمہوریت ہے؟
ولی فقیہ کا کردار کیا ہے؟
#ویڈیو #پناہیان #جمہوریت #ولایت_فقیہ #نظام #آزادی #ڈیموکریسی
2m:5s
4096
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
wali,
faqih,
kirdar,
ali
reza,
panahian,
amriyat,
faideh,
maghribi,
democracy,
azad,
jamhooriyat,
امریکی لبرل ڈیموکریسی کا مکروہ چہرہ |...
تونے کیا دیکھا نہیں مغرب کا جمہوری نظام
چہرہ روشن، اندروں چنگیز سے تاریک تر
ولی...
تونے کیا دیکھا نہیں مغرب کا جمہوری نظام
چہرہ روشن، اندروں چنگیز سے تاریک تر
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ، جمہوریت اور لبرل ڈیموکریسی کا شور مچانے والے امریکہ میں حالیہ انتخابات کی ڈرامائی صورتحال کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ کیا امریکی صدر کے بدل جانے سے اسلامی انقلاب کی پالیسیز میں کوئی فرق پڑے گا؟ کونسا امریکی صدر 2020 کے حالیہ انتخابات کو تاریخ کے سب سے زیادہ دھاندلی والے انتخابات کہتا ہے؟ امریکی جمہوریت کی کیا حالت بنی ہوئی ہے؟ کیا امریکی زوال یقینی ہے؟ کن کن ابعاد میں امریکی زوال نمایاں ہے؟
اِن تمام اہم سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔
#ویڈیو #انتخابات #واقعات #ہماری_پالیسی #مشخص #حالت #امریکہ #تماشہ #دھاندلی #امریکی_جمہوریت #لبرل_ڈیموکریسی_کا_مکروہ_چہرہ #زوال
2m:0s
11420
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
amrika,
liberal,
democracy,
makrooh,
sayyid
ali
khamenei,
maghrib,
jamhoori,
nizam,
intekhabat,
amriki
sadr,
policies,
islami
inqelab,
dhandli,
amriki
jamhooriyat,
halat,
amriki
zawal,
numaya,
ہماری سیاست کا محور دین و دیانت | شہید...
جلال پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہو
جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی...
جلال پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہو
جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی
سفیرِ ولایت شہید عارف حسین الحسینی رضوان اللہ علیہ دین اور سیاست کے حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟ ہماری تحریکوں اور تنظیموں کا محور کیا ہونا چاہیے؟ کیا سیاست، دین سے جدا کوئی چیز ہے؟ دین کس طرح کی جمہوریت اور عدل کی حمایت کرتا ہے؟ ہماری پالیسیز اور سیاست کس چیز کے مطابق انجام پانی چاہیے؟
اِن سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کریں۔
#ویڈیو #تحریک #سیاست #دیانت #محور #عدالت #جمہوریت #قرآن #اہلبیت #اصول
3m:33s
1864
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
seyasat,
din,
deyanat,
shahid
alame
earef
hosain
alhosaini,
jalal,
safir
velayat,
tanzim,
palisis,
tahrik,
mehvar,
quran,
ahlelbait,
ausol,
دنیا کا واحد آزاد ملک! | رحیم پور ازغدی |...
دنیا کے مختلف ممالک میں رائج نظام کے تحت بنیادی حکومتوں کی دو قسمیں ہوتی ہیں ۔...
دنیا کے مختلف ممالک میں رائج نظام کے تحت بنیادی حکومتوں کی دو قسمیں ہوتی ہیں ۔ جمہوری اور غیرجمہوری ۔ جمہوریہ حکومت اس حکومت کو کہا جاتا ہے جس میں ملک کے حکمرانوں کا انتخاب بالواسطہ یا بلاواسطہ عوامی ووٹوں سے ہوتا ہے۔ جمہوری نظام کے تحت انتخاب شدہ حکومت میں واقعی طور پر جس حکومت کا نام سر فہرست آتا ہے وہ جمہوری اسلامی ایران ہے، جہاں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد نظام حکومت سے لیکر آئین سازی تک عوامی رائے جاننے کے لئے ریفرنڈم کروایا گیا جس کے نتیجے میں ایران میں اسلامی طرز حکومت کو ایران کے اصلی نظام حکومت کے طور پر چن لیا گیا۔ جبکہ دنیا کی دوسری جمہوری حکومتوں میں یا تو جمہوریت برائے نام ہے یا پھر حکمرانوں کے چناو کیلئے انتخابات ہوتے بھی ہیں تو اس ملک کی قانون سازی سمیت بہت معاملات کے سلسلے میں عوامی رائے جاننے کیلئے کبھی کوئی ریفرنڈم نہیں ہوا جس میں سرفہرست امریکہ سمیت تمام مغربی ممالک ہیں جو آج جمہوریت کا ڈنڈورا پیٹتے ہوئے حقیقی جمہوری نظام پر مشتمل ملک کے خلاف بھونکنے میں صف اول میں نظر آتے ہیں۔
مغربی دنیا کے نام نہاد جمہوری ملکوں میں قانون سازی کے معاملے میں ریفرنڈم نہ کرانے کی بنیادی وجہ کیا ہے؟ فرانس جیسے ملک میں کیا جمہوری قوانین کی رعایت کی جاتی ہے؟ مغربی ممالک میں وہ کونسا ملک ہے جس کا ابھی تک کوئی آئین نہیں ہے؟ چنانچہ انہی تمام تر سوالات کے جوابات کو حاصل کرنے کیلئے اسلامی اسکالر رحیم پور ازغدی کی بصیرت افروز اس ویڈیو کا ضرور دیکھے۔
4m:27s
1561
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Iran,
dunya,
mulk,
rahimpoor,
azad
mulk,
azad,
islam,
islamic
republic,
hokomat,
islamic
revolution,
Dec 7 2008 پيغام حج By Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei -...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی سالانہ ضیافت میں اکٹھا کیا ہوا ہے. پوری دنیا سے مشتاق جانیں اسلام و قرآن کی جائے ولادت (حجاز) ایسے اعمال و مناسک بجالارہے ہیں جن میں غور و تدبر، انسانیت کے لئے اسلام و قرآن کے ابدی سبق کا جلوہ دکھاتا ہے اور یہ اعمال و مناسک بذات خود اسی سبق پر عمل کرنے اور اس کے نفاذ کے سلسلے میں علامتی اقدامات ہیں.
اس عظیم درس کا ہدف انسان کی ابدی نجات و رستگاری اور سربلندی و سرفرازی ہے. اور اس کا راستہ صالح اور نیک انسان کی تربیت اور صالح و نیک معاشرے کی تشکیل ہے، ایسا انسان جو اپنے دل اور اپنے عمل میں خدائے واحد کی پرستش کرے اور اپنے آپ کو شرک اور اخلاقی آلودگیوں اور منحرف کرنے والی نفسانی خواہشات سے پاک کردے؛ اور ایسا معاشرہ جس کی تشکیل میں عدل و انصاف، حریت و ایمان اور نشاط و انبساط سمیت زندگی اور پیشرفت کے تمام نشانے بروئے کار لائے گئے ہوں.
فریضہ حج میں اس فردی اور معاشرتی تربیت کے تمام عناصر اکٹھے کئے گئے ہیں. احرام اور تمام فردی تشخصات اور تمام نفسانی لذات و خواہشات سے خارج ہونے کے ابتدائی لمحوں سے لے کر توحید کی علامت (کعبہ شریف) کے گرد طواف کرنے اور بت شکن و فداکار ابراہیم (ع) کے مقام پر نماز بجالانے تک اور دو پہاڑیوں کے درمیان تیز قدموں سے چلنے کے مرحلے سے لے کر صحرائے عرفات میں ہر نسل اور ہر زبان کے یکتاپرستوں کے عظیم اجتماع کے بیچ سکون کے مرحلے تک اور مشعر الحرام میں ایک رات راز و نیاز میں گذارنے اور اس عظیم جمعیت کے مابین موجودگی کے باوجود ہر دل کا الگ الگ خدا کے ساتھ انس پیدا کرنے تک اور پھر منی میں حاضر ہوکر شیطانی علامتوں پر سنگباری اور اس کے بعد قربانی دینے کے عمل کو مجسم کرنا اور مسکینوں اور راہگیروں کو کھانا کھلانا، یہ اعمال سب کے سب تعلیم و تربیت اور تمرین کے زمرے میں آتے ہیں.
اس مکمل مجموعۂ اعمال میں، ایک طرف سے اخلاص و صفائے دل اور مادی مصروفیات سے دستبرداری اور دوسری طرف سے سعی و کوشش اور ثابت قدمی؛ ایک طرف سے خدا کے ساتھ انس و خلوت اور خلق خدا کے ساتھ وحدت و یکدلی اور یکرنگی دوسری طرف سے دل و جان کی آرائش و زیبائش کا اہتمام اور دل امت اسلامی کی عظیم جماعت کے اتحاد و یگانگت کے سپرد کرنا؛ ایک طرف سے حق تعالی کی بارگاہ میں عجز و انکسار اور دوسری طرف سے باطل کے مد مقابل ثابَت قَدمی اور اُستواری، المختصر ایک طرف سے آخرت کے ماحول میں پرواز کرنا اور دوسری طرف سے دنیا کو سنوارنے کا عزم صمیم، سب ایک دوسرے کے ساتھ پیوستہ ہیں اور سب کی ایک ساتھ تعلیم دی جاتی ہے اور مشق کی جاتی ہے: «وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».(1)
اور اس طرح كعبہ شریف اور مناسك حج، انسانی معاشروں کی مضبوطی اور استواری کا سبب اور انسانوں کے لئے نفع اور بهره مندی کی ذرائع سی بهرپور هین: «جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»(2) و «ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ» (3)
ہر ملک اور ہر رنگ و نسل کے مسلمانوں کو آج ہمیشہ سے بیشتر اس عظیم فریضے کی قدر و قیمت کا ادراک اور اس کی قدرشناسی کرنی چاہئے اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے؛ کیونکہ مسلمانوں کے سامنے کا افق ہر زمانے سے زیادہ روشن ہے اور فرد و معاشرے کے لئے اسلام کے مقرر کردہ عظیم اہداف کے حصول کے حوالے سے وہ آج ہمیشہ سے کہیں زیادہ پرامید ہیں. اگر امت اسلامی گذشتہ دوصدیوں کے دوران مغرب کی مادی تہذیب اور بائیں اور دائیں بازو کی الحادی قوتوں کے مقابلے میں ہزیمت اور سقوط و انتشار کا شکار تھی آج پندرہویں صدی ہجری میں مغرب کے سیاسی اور معاشی مکاتب کے پاؤں دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ ضعف و ہزیمت و انتشار کی طرف رواں دواں ہیں. اور اسلام نے مسلمانوں کی بیداری اور تشخص کی بحالی و بازیافت اور دنیا میں توحیدی افکار اور عدل و معنویت کی منطق کے احیاء کی بدولت عزت و سربلندی اور روئیدگی و بالیدگی کے نئے دور کا آغاز کیا ہے.
وہ لوگ جو ماضی قریب میں ناامیدیوں کے گیت گارہے تھے اور نہ صرف اسلام اور مسلمین بلکہ دینداری اور معنویت کی اساس تک کو مغربی تہذیب کی یلغار کے سامنے تباہ ہوتا ہوا سمجھ رہے تھے آج اسلام کی تجدید حیات اور نشات ثانیہ اور اس کے مقابلے میں ان یلغار کرنے والی قوتوں کے ضعف و زوال کا اپنی آنکھوں سے نظارہ کررہے ہیں اور زبان و دل کے ساتھ اس حقیقت کا اقرار کررہے ہیں.
میں مکمل اطمینان کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ ابھی شروع کا مرحلہ ہے اور خدا کے وعدوں کی حتمیت اور عملی جامہ پہننے یعنی باطل پر حق کی فتح اور قرآن کی امّت کی تعمیر نو اور جدید اسلامی تمدن و تہذیب کے قیام کے مراحل عنقریب آرہے ہیں: «وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ» (4)
اس فسخ ناپذیر وعدے کا عملی جامہ پہننے کی اولین اور اہم ترین نشانی ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی نظام کی نامی گرامی عمارت کی تعمیر تھی جس نے ایران کو اسلام کی حاکمیت و تمدن کے تفکرات کے مضبوط ترین قلعے میں تبدیل کیا. اس معجزنما وجود کا عین اسی وقت ظہور ہوا جب مادیت کی ہنگامہ خیزیوں اور اسلام کے خلاف بائیں اور دائیں بازو کی قوتوں کی بدمستیوں کا عروج تھا اور دنیا کی تمام مادی قوتیں اسلام کے اس ظہور نو کے خلاف صف آرا ہوئی تھیں اور انہوں نے اسلامی کے خلاف ہرقسم کے سیاسی، فوجی، معاشی اور تبلیغاتی اقدامات کئے مگر اسلام نے استقامت کا ثبوت دیا اور اس طرح دنیائے اسلام میں نئی امیدیں ظہور پذیر ہوئیں اور قلبوں میں شوق و جذبہ ابھرا؛ اس زمانے سے وقت جتنا بھی گذرا ہے اسلامی نظام کے استحکام اور ثابت قدمی میں – خدا کے فضل و قدرت سے - اتنا ہی اضافہ ہوا ہے اور مسلمانوں کی امیدوں کی جڑیں بھی اتنی ہی مضبوط ہوگئی ہیں. اس روداد سے اب تین عشرے گذرنے کو ہیں اور ان تین عشروں میں مشرق وسطی اور افریقی و ایشیائی ممالک اس فتح مندانہ تقابل کا میدان بن چکے ہیں. فلسطین اور اسلامی انتفاضہ اور مسلم فلسطینی حکومت کا قیام، لبنان اور حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت تحریک کی خونخوار اور مستکبر صہیونی ریاست کے خلاف عظیم فتح؛ عراق اور صدام کی ملحدانہ آمریت کے کھنڈرات پر مسلم عوامی حکومت کی عمارت کی تعمیر؛ افغانستان اور کمیونسٹ قابضین اور ان کی کٹھ پتلی حکومت کی ذلت آمیز ہزیمت؛ مشرق وسطی پر امریکہ کے استعماری تسلط کے لئے کی جانی والی سازشوں کی ناکامی؛ غاصب صہیونی ریاست کے اندر تنازعات اور لاعلاج ٹوٹ پھوٹ؛ خطے کے اکثر یا تمام ممالک میں - خاص طور پر نوجوانوں اور دانشوروں کے درمیان - اسلام پسندی کی لہر کی ہمہ گیری ؛ اقتصادی پابندیوں کے باوجود اسلامی ایران میں حیرت انگیز سائنسی اور فنی پیشرفت؛ امریکہ کے اندر جنگ افروز اور فساد کے خواہاں حکمرانوں کی سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں زبردست ناکامی؛ بیشتر مغربی ممالک میں مسلم اقلیتوں کا احساس تشخص؛ یہ سارے حقائق اس صدی – یعنی پندرہویں صدی ہجری – میں دشمنوں کے مقابلے میں اسلام کی فتح و نصرت کی نشانیاں ہیں.
بھائیو اور بہنو! یہ ساری فتوحات اور کامیابیاں جہاد اور اخلاص کا ثمرہ ہیں. جب خداوند عالم کی صدا اس کے بندوں کے حلق سے سنائی دی؛ جب راہ حق کے مجاہدوں کی ہمت و طاقت میدان عمل میں اتر آئی؛ اور جب مسلمانوں نے خدا کے ساتھ اپنے کئے ہوئے عہد پر عمل کیا، خدائے علیّ قدیر نے بھی اپنے وعدے کو عمل کا لباس پہنایا اور یوں تاریخ کی سمت بدل گئی: «أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» (5) «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » (6) «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» (7) «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ» (8)
یہ تو ابھی آغاز راہ ہے. مسلمان ملتوں کو ابھی بہت سے خوفناک دروں سے گذرنا ہے. ان دروں اور گھاتیوں سے گذرنا بھی ایمان و اخلاص، امید و جہاد اور بصیرت و استقامت کے بغیر ممکن نہیں ہے. مایوسی اور ہر چیز کو تاریک و سیاہ دیکھنے، حق وباطل کے معرکے میں غیرجانبدارانہ موقف اپنانے، بے صبری اور جلدبازی سے کام لینے اور خدا کے وعدوں کی سچائی پر بدگمان ہونے کی صورت میں ان کٹھن راستوں سے گذرنا ناممکن ہوگا اور یہ راہ طے نہ ہوسکے گی.
زخم خوردہ دشمن پوری طاقت کے ساتھ میدان میں آیا ہے اور وہ مزید طاقت بھی میدان میں لائے گا چنانچہ ہوشیار و بیدار، شجاع، دانشمند اور موقع شناس ہونا چاہئے؛ کیونکہ اسی صورت میں دشمن ناکامی کا منہ دیکھے گا. ان تیس برسوں کے دوران ہمارے دشمن خاص طور پر صہیونیت اور امریکہ پوری طاقت کے ساتھ میدان میں تھے اور انہوں نے تمام وسائل کا استعمال کیا مگر ناکام رہے. اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا. ان شاء اللہ
دشمن کی شدت عمل اکثر و بیشتر اس کی کمزوری اور بے تدبیری کی علامت ہے. آپ ایک نظر فلسطین اور خاص طور پر غزہ پر ڈالیں. غزہ میں دشمن کے بیرحمانہ اور جلادانہ کردار – جس کی مثال انسانیت کی تاریخ میں بہت کم ملتی ہے – ان مردوں، عورتوں اور بچوں کے آہنی عزم پر غلبہ پانے میں دشمن کی عاجزی اور ضعف کی نشانی ہے جنہوں نے خالی ہاتھوں - غاصب ریاست اور اس کے حامی یعنی امریکی بڑی طاقت اور ان کی سازشوں اور حماس کی قانونی حکومت سے جہاد کے ان متوالوں کی روگردانی کی - امریکی اور صہیونی خواہش کو پاؤں تلے روند ڈالا ہے. خدا کا سلام و درود ہو اس با استقامت اور عظیم ملت پر. غزہ کے عوام اور حماس کی حکومت نے ان جاودانہ آیات الہی کا زندہ مصداق ہمارے سامنے پیش کیا ہے جہاں رب ذوالجلال کا ارشا ہے کہ:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ»(9) و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ». (10)
حق و باطل کے اس معرکے کا فاتح حق کے سوا کوئی نہیں ہے اور فلسطین کی یہی صبور اور مظلوم ملت ہی آخرکار دشمن کے مقابلے میں فتح و کامرانی سے ہمکنار ہوگی. «وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً » (11) آج بھی فلسطینی مزاحمت پر غلبہ پانے میں ناکامی کے علاوه، سیاسی حوالے سے حریت پسندی، جمہوریت پسندی اور انسانی حقوق کی حفاظت و حمایت کے حوالے سے مغربی قوتوں کے دعوے اور نعرے بھی جھوٹے ثابت ہوئے ہیں چنانچہ اس بنا پر بھی امریکی ریاست اور اکثر یورپی ریاستوں کی آبرو شدت سے مخدوش ہوچکی ہے اور اس بے آبروئی کی قلیل مدت میں تلاقی بھی ممکن نہیں ہے. بے آبرو صہیونی ریاست پہلے سے کہیں زیادہ روسیاہ ہوچکی ہے اور اکثر عرب حکمران بھی اپنی رہی سہی نادرالوجود آبرو ہار چکے ہیں. وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ.(11)
والسلام علي عبادالله الصالحین
سيّدعلي حسيني خامنهاي
4 ذيحجةالحرام 1429
13 آذر 1387
3 دسمبر 2008
Urdu Version of the messge of Hajj by Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei
In the birthplace of Islam and the Holy Qur’an, eager hearts from throughout the world are now engaged in such rites which indeed show a sign of the eternal lesson of Islam and the Holy Qur’an to mankind: symbolic steps for implementing and applying such a lesson.
The aim of this great lesson is to ensure the eternal salvation and dignity of mankind by training righteous people and establishing a righteous society; people who worship the One and Only God in their hearts and in practice and cleanse themselves from polytheism, moral impurities and deviant desires, and a society built out of justice, freedom, faith, vitality and all the other signs of life and progress.
The main elements for such personal and social training are incorporated in the Hajj. Going into ihram and leaving individual distinctions behind, abstaining from many carnal joys and desires, circumambulating around the symbol of monotheism and praying in the Place of Ibrahim the Idol-breaker and the Self-Sacrificing, the hurrying between the two hills, finding tranquility in Arafat among the great numbers of monotheists from every color and ethnic background to passing the night in prayer and supplication in al-Mash`ar al-Haram with a fondness for God in one\\\'s heart, devoting one’s heart and soul to God the Almighty in such a congested crowd, being present in Mina and stoning the satanic symbols, the meaningful concretization of sacrificing and feeding the poor and the wayfarer are all aimed at training, practicing and reminding us of it.
In this perfect ritual, sincerity, purity of heart and disentanglement from materialistic engagements, endeavor, resilience, intimacy and seclusion with God, unity, concordance, homogeneity, adorning the soul and heart, committing the heart to solidarity with the great body of the Muslim Ummah, humility before the Ultimate Truth, firmness against falsehood, soaring in the desire for the hereafter and the firm resolution to adorn the world are all interwoven and constantly practiced:
« وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».
And among them there are those who say, “Our Lord, give us good in this world and good in the Hereafter, and save us from the punishment of the Fire.”
This way, the Honored Kaaba and the Hajj rituals contribute to the resilience and the uprising of human societies and are filled with benefit and enjoyment for all mankind:
«جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»
«ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ»
Allah has made the Kaaba, the Sacred House, a means of sustenance for mankind…
That they may witness the benefits for them, and mention Allah\\\'s Name during the known days.
Today, Muslims from all countries and races should appreciate the value of this great ritual more than before and benefit from it, for the horizon is brighter than ever in the eyes of the Muslim Ummah and the hope for reaching the goals Islam has envisaged for individuals and societies is greater than ever. If, in the last two centuries the Muslim Ummah got disintegrated and was defeated in the confrontation with the Western materialistic civilization and the atheist schools of thought of both the right and the left, today, in the 15th century of the Lunar Hegira, it is the economic and political theories of the West that are paralyzed and fading away. Today, as a result of the Muslims\\\' reawakening and the retrieval of their identity and with the resurgence of monotheistic ideas and the logic of justice and divinity, a new dawn of prosperity and glory has begun for Muslims.
Those who, in the not-so-distant past, were singing the tune of despair and believed that not only Islam and Muslims but also the foundations of spirituality and religiosity had been lost in the invasion of the Western civilization, are now today witnessing the resurgence of Islam and the revival of the Holy Qur’an as well as the gradual debilitation and collapse of those invaders, confirming all this with their tongues and hearts.
I say with full confidence that this is only the beginning and the complete fulfillment of the divine promise of the victory of truth over falsehood, the reconstruction of the Ummah of the Qur’an and the new Islamic civilization are on the way:
«وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ»
Allah has promised those of you who have faith and do righteous deeds that He will surely make them successors in the earth, just as He made those who were before them successors, and He will surely establish for them their religion which He has approved for them, and that He will surely change their state to security after their fear, while they worship Me, not ascribing any partners to Me. And whoever is ungrateful after that it is they who are the transgressors.
The first and foremost sign of this inescapable promise was the victory of the Islamic Revolution in Iran and the establishment of the glorious Islamic system which turned Iran into a strong fortress for the idea of Islamic rule and civilization. The birth of this miraculous phenomenon amidst the height of the materialism and Islamophobia of rightist and leftist politicians and thinkers, and then its resistance against political, military, economic and propaganda strikes coming from all directions, gave rise to the creation of new hope and passion in the hearts of Muslims. With the passage of time and by the grace of God the Almighty, the strength and capabilities of the Islamic Revolution have increased and the hope it created is now more deeply rooted than ever. Over the last thirty years, the Middle East and Muslim countries in Asia and Africa have been the arenas where this victorious struggle is taking place: Palestine and the Islamic Intifada and the emergence of a Muslim Palestinian government; Lebanon and the historic victory of Hizbollah and the Islamic resistance against the arrogant bloodthirsty Zionist regime; Iraq and the establishment of a Muslim and populist government on the ruins of the atheist regime and the dictator Saddam; Afghanistan and the humiliating defeat of the Communist occupiers and their puppet government; the defeat and failure of all the plots hatched by arrogant America to dominate the Middle East; the incurable problems and chaos inside the usurper Zionist regime; the prevalence of the Islam-seeking masses in all or most of the neighboring countries and especially among the youth and intellectuals; the amazing scientific and technological progress in Islamic Iran achieved under severe economic sanctions and embargoes; the defeat of warmongers in America in the political and economic arenas and Muslim minorities\\\' regaining their true identity and dignity in most of the Western countries. These are all clear indications of the triumph and advancements of Islam in its struggle against its enemies in this century that is the 15th century of Lunar Hegira.
Brothers and sisters! These victories are all the fruits of jihad and sincerity. When the voice of God was heard from the lips of His servants, and the resoluteness and strength of the fighters of the true path were deployed and when the Muslims fulfilled their promise to God the Exalted and the Almighty fulfilled His promise in response, the path of history was changed:
« أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ»
Fulfill My covenant that I may fulfill your covenant, and be in awe of Me alone.
If you help Allah, He will help you and make your feet steady.
Allah will surely help those who help Him. Indeed Allah is all-Strong, all-Mighty.
Indeed We shall help Our apostles and those who have faith in the life of the world and on the day when the witnesses rise up.
But this is still the beginning. Muslim nations still face treacherous roads ahead. One can never survive them unless one is equipped with the power of faith, sincerity, hope and jihad as well as insight and patience. This path cannot be taken with despair and pessimism, apathy and lack of spirit, impatience, lethargy and disbelief in the fulfillment of the divine promise.
The wounded enemy is now resorting to anything and will spare no effort to strike back. We need to be resourceful, wise and to take advantage of opportunities. This way all the efforts of the enemy will fail. In the last thirty years, the enemies, mostly the US and Zionism, have been utilizing all their capacities but have failed miserably. The same thing will happen in the future, too, inshallah.
The severity and intensity of the enemy\\\'s actions usually show just how weak and imprudent he is. Look at Palestine and especially Gaza. The cruel and ruthless acts of the enemy, which are unprecedented in the history of human atrocities, are indicative of his weakness in overcoming the firm resolve of men, women and children who, with their empty hands, are standing against the Occupant Regime and its supporter, the superpower called America; they have spurned its demand which is to reject the Hamas government. May God the Almighty’s blessings be showered upon this resolute and great nation. The people of Gaza and the Hamas government have given meaning to the following everlasting verses of the Holy Qur’an which says:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ» و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ».
We will surely test you with a measure of fear and hunger and a loss of wealth, lives, and fruits; and give good news to the patient.
Those who, when an affliction visits them, say, \\\"Indeed we belong to Allah, and to Him do we indeed return.\\\"
It is they who receive the blessings of their Lord and His mercy, and it is they who are the rightly guided.
You will surely be tested in your possessions and your souls, and you will surely hear from those who were given the Book before you and from the polytheists much affront; but if you are patient and God wary, that is indeed the steadiest of courses.
Truth will emerge triumphant in its battle with falsehood and it is the oppressed and steadfast nation of Palestine that will ultimately be victorious over the enemy.
«وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً »
And Allah is all-Strong, all-Mighty.
Even today, the enemy has failed to break the resistance of the Palestinians. The claims of freedom and democracy and the slogans of human rights have turned out to be nothing but lies. This has greatly disgraced the US and most European regimes; disgraces from which they will not be able to recover soon. The infamous Zionist regime is more notorious than before and some Arab regimes have lost their honor and reputation which they did not have in this test.
وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ
السلام علی عباد الله الصالحین
Sayyed Ali Husainy Khamenei
15m:5s
32728
8th Dec 08 - Protest against USA and Israel in Arafat - All languages
مشرکین کی بیزاری کا اعلان؛ سرزمین وحی پر حجاج کا اجتماع
Disavowal of Pagans ceremony started in the...
مشرکین کی بیزاری کا اعلان؛ سرزمین وحی پر حجاج کا اجتماع
Disavowal of Pagans ceremony started in the sacred Arafat Desert on Sunday in Saudi Arabia with a huge crowd of Hajj pilgrims, mainly Iranians in attendance. They chanted slogans including "God is beyond description," "There is no god but Allah," "Muhammad is the messenger of Allah," "America is the enemy of Allah," "Israel is the enemy of Allah," and "O, Muslims. Let's get united."
سرزمین عرفات پر آج اس وقت حجاج کرام کے اللہ اکبر امریکہ مردہ باد اسرائیل مردہ باد کے نعرے گونج اٹھے جب حجاج کرام نے سنت ابراہیمی کے مطابق برائت از مشرکین کا روح پرور اجتماع منعقد کیا ۔اس موقع پر ایرانی حج مشن کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین محمدی ری شہری نے رہبر انقلاب اسلامی کا پیغام بڑھ کر سنایا ۔ برائت از مشرکین کے اس روح پرور اجتماع میں اسلامی جمہوریۂ ایران کے حجاج کرام کے علاوہ ہندوستان ، پاکستان ، افغانستان ، عراق ، لبنان ، فلسطین سمیت دنیا کے سبھی ملکوں کے حجاج اور نمائندہ وفود نے شرکت کی اور عالم اسلام کی یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ اور خصوصا" قدس کی غاصب صیہونی حکومت سے اپنے نفرت و بیزاری کا اظہار کیا ۔حجاج کرام نے عراق ، لبنان ، فلسطین اور دنیا کے دیگر مسلمانوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا اور رہبر انقلاب اسلامی کے حج پیغام کے تائید میں اللہ اکبر کے نعرے لگائے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حجاج کرام کے نام اپنے پیغام میں اسلامی امۃ کے روش اور امید افزا مستقبل نیز مسلمانوں کے مقابل امریکہ اور صہونیت کی شکست پرتاکید فرمائي ہے ۔رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام حج میں میدان عرفات میں مشرکین سے اظہار بیزاری کئے جانے کی ضرورت پرزوردیتےہوئے فرمایاہےکہ اسلامی امۃ خدا کے سچے وعدوں پریقین رکھتے ہوئے ایمان اخلاص، امید وجہاد اور صبر بصیرت کےساتھ دشوار منزلوں کو سرکرلے گي۔ولی امر مسلمین حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایاکہ اسلامی جمہوریہ ایران اسلامی تہذیب وتمدن کی حکمرانی کا مستحکم مرکزاورمغرب کے سیاسی اور اقتصادی مکاتب فکر کی کمزوری اور اضمحلال کا سبب بن چکا ہے۔ آپ نے فرمایا فلسطین کی تحریک انتفاضہ، صیہونی حکومت کے خلاف حزب اللہ کی تاريخي کامیابی نیز عراق میں عوامی اور اسلامی حکومت کی تشکیل، مشرق وسطی پر تسلط جمانے کی امریکہ کی سامراجی سازشوں کی ناکامی، صیہونی حکومت کے ناقابل علاج اندرونی مسائل، ایران کے خلاف ہمہ گیر پابندیوں اور اقتصادی محاصرے کےباوجود سائينسی اور ٹکنالوجیکل ترقی یہ سب کی سب دشمنوں کے مقابلے اس صدی میں اسلام کی کامیابیوں کی نشانیاں ہیں۔رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایاکہ زخم خوردہ دشمن اپنی تمام تر توانائيوں کے ساتھ میدان میں اترآيا ہے ۔آپ نے مسلم امۃ کو انتباہ دیا کہ خدا کے سچے وعدوں سے مایوس نہ ہوں اورنہ ان کے تعلق سے منفی خیالات بد گمانی اور عدم التفات کا شکارنہ ہوں ۔آپ نے تاکید فرمائي کہ مسلم امۃ کےایمان واخلاص،امید وجہاد بصیرت وہوشیاری اور دانشمندی سے دشمن کی سازشیں ناکام ہوجائيں گي ۔آپ نے اپنے پیغام حج میں فرمایا ہے کہ غزہ پٹی میں دشمن کے بے رحمانہ اقدامات اور درندگي کہ جس کی مثال تاریخی بشریت میں بہت کم ملتی ہے ان عورتوں مردوں جوانوں اور بچوں کے مستحکم ارادے پر فائق آنے اور کچلنے کی سعی رائيگان اور کی علامت ہے جو غاصب اور اس کے حامی یعنی سپرپاور امریکہ کے مقابل ڈٹے ہوئے ہیں اور انہوں نے صیہونی حکومت اور امریکہ کے مطالبے کو جوکہ حماس کی حکومت سے روگردانی کرنا ہے نظرانداز کردیاہے ۔رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے پیغام حج میں فرمایا ہےکہ فلسطین کی مظلوم اور صابر قوم سرانجام دشمن پرکامیاب ہوکررہے گي اور آج بھی ہم شاہد ہیں کہ امریکہ اور یورپ کی اکثر حکومتیں فلسطینیوں کی مزاحمت کو توڑنے میں ناکام ہیں اور حریت پسندی جمہوریت نیز انسانی حقوق کے جھوٹے دعوےکرنے والی ان حکومتوں کوسیاسی میدان میں بھی سخت شکست ہوئي ہےاور اس شکست کی اتنی جلدی تلافی نہ ہوسکے گي ۔
0m:50s
15267
[19 Jan 14] Islamic Unity Conference - Full Speech by Leader Sayed Ali...
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خطاب کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہدیۂ تبریک...
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خطاب کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہدیۂ تبریک و تہنیت عرض کرتا ہوں، پیامبر اعظم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے میلاد مبارک اور آپ(ص) کے فرزند ارجمند امام صادق (علیہ الصلوۃ والسلام) کی پربرکت ولادت کے موقع پر اس اجتماع میں تشریف فرما، آپ حاضرین محترم، ہفتہ وحدت کے عزیز مہمانوں اور اسلامی ممالک کے سفراء اور تمام ذمہ داران اور بزرگوار سرکاری حکام ـ جنہوں نے ملک کی بھاری ذمہ داریاں سنبھالی ہوئی ہیں ـ کو؛ نیز مبارکباد عرض کرتا ہوں ملت ایران کو اور تمام مسلمانان عالم کو، بلکہ تمام عالمی حریت پسندوں کو۔
یہ مبارک میلاد ایسی برکتوں کا سرچشمہ ہے جو صدیوں کے دوران بنی نوع انسان کے ہر فرد پر نازل ہوتی رہی ہیں؛ اور ملتوں کو، انسانوں کو اور انسانیت کو اعلی ترین انسانی، فکری اور روحانی عوالم اور شاندار تہذیب اور شاندار زندگی کے لئے روشن پیش منظر پیش کرتی رہی ہیں۔ جو کچھ اس ولادت مبارکہ کی سالگرہ کے موقع پر عالم اسلام اور مسلم امہ کے لئے اہم ہے وہ یہ ہے کہ اسلامی معاشرے کی تشکیل کے سلسلے میں رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی توقعات کو مد نظر رکھیں، اور کوشش کریں اور مجاہدت و جدوجہد کریں تاکہ یہ توقات پوری ہوجائيں؛ دنیائے اسلام کی سعادت اسی میں ہے اور بس۔ اسلام بنی نوع انسان کی آزادی کے لئے آیا، استبدادی اور ظالم مشینریوں کی قید و بند اور دباؤ سے انسان کے مختلف طبقوں کی آزادی اور انسانوں کے لئے حکومت عدل کے قیام کے لئے بھی اور انسان کی زندگی پر مسلط اور انسانی زندگی کو اس کی مصلحتوں کے برعکس سمت کھولنے والے افکار، اوہام (و خرافات) اور تصورات سے آزادی کے لئے بھی۔
امیر المؤمنین علیہ الصلاۃ والسلام نے ظہور اسلام کے دور میں عوام کی زندگی کو \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فتنے کا ماحول\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" قرار دیا ہے اور فرمایا ہے: \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فى فِتَنٍ داسَتهُم بِاَخفافِها وَ وَطِئَتهُم بِاَظلافِها\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" (1) فتنے سے مراد وہ غبار آلود ماحول ہے جس میں انسان کی آنکھیں کچھ دیکھنے سے عاجز ہیں؛ انسان راستہ نہيں دیکھتا، مصلحت کی تشخیص سے عاجز ہے، یہ ان لوگوں کی صورت حال تھی جو اس مصائب بھرے اور پرملال خطے میں زندگی بسر کررہے تھے۔
بڑے ممالک میں، اس زمانے کی تہذیبوں میں بھی ـ جن کے پاس حکومتیں تھیں ـ یہی صورت حال مختلف شکل میں پائی جاتی تھی۔ ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم کہہ دیں کہ ظہور اسلام کے ایام میں جزیرۃالعرب کے عوام بدبخت اور بیچارے تھے اور دوسرے خوشبخت تھے؛ نہیں، ستمگر اور ظالم حکومتیں، انسان اور انسانیت کی شان و منزلت کو نظر انداز کرنے، طاقتوں کے درمیان طاقت کے حصول کے لئے تباہ کن جنگوں کی آگ بھڑکائے جانے، نے لوگوں کی زندگی تباہ کردی تھی۔
تاریخ کی ورق گردانی سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دن کی دو معروف تہذیبیں ـ یعنی ساسانی ایران کی تہذیب اور سلطنت روم کی تہذیب ـ کی صورت حال کچھ اس طرح سے تھی کہ ان معاشروں میں زندگی بسر کرنے والے عوام اور مختلف طبقات کے حال پر انسان کا دل ترس جاتا ہے؛ ان کی زندگی کی صورت حال نہایت افسوسناک ہمدردی کے قابل تھی، وہ اسیری کی زندگی گذارنے پر مجبور تھے۔ اسلام نے آکر انسان کو آزاد کردیا؛ یہ آزادی، سب سے پہلے انسان کے دل اور اس کی روح کے اندر معرض وجود میں آتی ہے؛ اور جب انسان آزادی کو محسوس کرتا ہے، جب وہ غلامی کی زنجیریں توڑنے کی ضرورت محسوس کرتا ہے، اس کی قوتیں اس احساس کے زیر اثر آتی ہیں اور اگر وہ ہمت کرے اور اٹھ کر حرکت کرے، اس کے لئے آزادی کی عملی صورت معرض وجود میں آتی ہے؛ اسلام نے انسانوں کے لئے یہ کام سرانجام دیا؛ آج بھی وہی پیغام موجود ہے پوری دنیا میں اور عالم اسلام میں۔
بنی نوع انسان کی آزادی کے دشمن انسانوں کے اندر آزادی کی سوچ کو مار ڈالتے ہیں اور ختم کردیتے ہیں؛ جب آزادی کی فکر نہ ہوگی؛ آزادی کی طرف پیشرفت بھی سست ہوجائے گی یا مکمل طور پر ختم ہوجائے گی۔ آج ہم مسلمانوں کی ذمہ داری یہ ہے کہ اسلام کے مد نظر آزادی تک پہنچنے کی کوشش کریں؛ مسلم اقوام کا استقلال و خودمختاری، پوری اسلامی دنیا میں عوامی حکومتوں کا قیام، قومی و ملکی فیصلوں اور اپنی قسمت کے فیصلوں میں عوام کے فرد فرد کی شراکت داری اور اسلامی شریعت کی بنیاد پر آگے کی جانب حرکت، وہی چیز ہے جو ملتوں اور قوموں کو نجات دلائے گی۔
البتہ آج مسلم قومیں محسوس کرتی ہیں کہ انہیں اس اقدام کی ضرورت ہے اور پوری اسلامی دنیا میں یہ احساس پایا جاتا ہے اور بالآخر یہ احساس نتیجہ خيز ثابت ہوگا، بلا شک۔
اگر قوموں کے ممتاز افراد ـ خواہ وہ علمی و سائنسی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں چاہے دینی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں ـ اپنے فرائص کو بحسن و خوبی نبھائیں، تو عالم اسلام کا مستقبل مطلوبہ مستقبل ہوگا؛ اس مستقبل کے سلسلے میں امیدیں موجود ہیں۔ اسی مقام پر دشمنان اسلام ـ جو اسلامی بیداری کے دشمن ہیں، اقوام عالم کی آزادی و استقلال کے مخالف ہیں ـ میدان میں اتر آتے ہیں؛ اسلامی معاشروں کو معطل رکھنے کی قسماقسم کوششیں عمل میں لائی جاتی ہیں اور ان میں سب سے زيادہ اہم اختلاف و انتشار پھیلانا ہے۔ استکباری دنیا 65 برسوں سے ـ اپنی پوری قوت کو بروئے کار لاکر ـ صہیونی ریاست کی موجودگی کو مسلم اقوام پر ٹھونسنے اور انہیں اس واقعیت (Reality) کو تسلیم کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کررہی ہے اور وہ ناکام رہی ہے۔ ہمیں (صرف) بعض ممالک اور حکومتوں کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے جو اپنے اجنبی دوستوں کے مفاد کے لئے اپنے قومی مفادات کو پامال کرنے یا اسلامی مفادات کو بھلا دینے کے لئے بھی تیار ہیں جبکہ یہ اجنبی دوست اسلام کے دشمن ہیں؛ اقوام صہیونیوں کی (علاقے میں) موجودگی کے خلاف ہیں۔ 65 برسوں سے فلسطین کو یادوں سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں، مگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ حالیہ چند سالوں کے دوران ـ لبنان کی 33 روزہ جنگ میں اور غزہ کی 22 روزہ جنگ میں اور دوسری مرتبہ آٹھ روزہ جنگ میں ـ مسلم ملت اور اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ وہ زندہ ہے، اور امریکہ اور دوسری مغربی قوتوں کی وسیع سرمایہ کاری کے باوجود اپنے وجود اور اپنے تشخص کو محفوظ رکھنے اور مسلط کردہ جعلی صہیونی نظام کو طمانچہ مارنے میں کامیاب ہوئی ہے؛ اور ظالم صہیونیوں کے آقاؤں، دوستوں اور حلیفوں کو ـ جو اس عرصے کے دوران اس مسلط کردہ ظالم اور جرائم پیشہ نظام کو تحفظ دینے کے لئے کوشاں رہے ہیں ـ ناکامی کا منہ دکھا چکی ہے؛ اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ اس نے فلسطین کو نہیں بھلایا؛ یہ بہت اہم مسئلہ ہے؛ ان ہی حالات میں دشمن کی تمام تر توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کی جاتی ہے کہ اسلامی امت کو فلسطین کی یاد سے غافل کردے؛ لیکن وہ کیونکر؟ اختلاف و انتشار پھیلانے کے ذریعے، خانہ جنگیوں کے ذریعے، اسلام اور دین و شریعت کے نام پر منحرف انتہا پسندی کی ترویج کے ذریعے؛ وہ یوں کہ کچھ لوگ عام مسلمانوں اور مسلمانوں کی اکثریت کی تکفیر کا اہتمام کریں۔
ان تکفیری گروپوں کا وجود ـ جو عالم اسلام میں نمودار ہوئے ہیں ـ استکبار کے لئے اور عالم اسلام کے دشمنوں کے لئے ایک بشارت اور ایک خوشخبری ہے۔ یہی گروپ ہیں جو صہیونی ریاست کی خبیث واقعیت کو توجہ دینے کے بجائے، مسلمانوں کی توجہ کو دوسری سمت مبذول کرا دیتے ہیں۔ اور یہ وہی نقطہ ہے جو اسلام کے مطمع نظر کے بالکل برعکس ہے؛ اسلام نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّارِ رُحَماءُ بَينَهُم\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"(۲) [رہیں]؛ مسلمانوں کو دین کے دشمنوں کے مقابلے میں میں سخت ہونا چاہئے اور ان کے زیر تسلط نہیں آنا چاہئے؛ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّار\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" عینا قرآن کی آیت کریمہ ہے۔ آپس میں مہربان اور ترس والے ہوں، ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دیں، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھیں، یہ اسلام کا حکم ہے؛ اسی اثناء میں ایک تفکر اور ایک جماعت معرض وجود میں آئے جو مسلمانوں کو تقسیم کرے مسلم اور کافر میں! بعض مسلمانوں کو کافر کی حیثیت سے نشانہ بنائے، مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑا دے! کون اس حقیقت میں شک کرسکتا ہے کہ ان گروپوں کو وجود میں لانے، ان کی حمایت و پشت پناہی، انہیں مالی امداد دینا اور ان کو ہتھیاروں سے لیس کرنا اسکبار کا کام ہے اور استکباری حکومتوں کی خبیث خفیہ ایجنسیوں کا کام ہے؟ وہ بیٹھ کر اسی کام کے لئے منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ عالم اسلام کو اس مسئلے کی طرف توجہ دینی چاہئے؛ یہ ایک عظیم خطرہ ہے۔ افسوس ہے کہ بعض اسلامی حکومتیں، حقائق کو نظرانداز کرتے ہوئے ان اختلافات کو ہوا دیتی ہیں؛ وہ سمجھتے نہیں ہیں کہ ان اختلافات کو ہوا دینے کے نتیجے میں ایسی آگ بھڑک اٹھے گی جو سب کا دامن پکڑ لے گی؛ یہ استکبار کی خواہش ہے: مسلمانوں کے ایک گروپ کی جنگ دوسرے گروپ کے خلاف۔ اس جنگ کا سبب و عامل بھی وہی لوگ ہیں جو مستکبر قوتوں کے کٹھ پتلی حکمرانوں کی دولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں؛ کہ آکر اس ملک میں اور اُس ملک میں لوگوں کے درمیان جھگڑا کھڑا کردیں؛ اور استکبار کی طرف سے اس اقدام میں حالیہ تین چار برسوں کے دوران ـ جب سے بعض اسلامی اور عرب ممالک یں اسلام بیداری کی لہریں اٹھی ہیں ـ بہت زیادہ شدت آئی ہے؛ تاکہ اسلامی بیداری کو دیوار سے لگادیں؛ اور ساتھ ہی دشمن کی تشہیری مشینریوں کے ذریعے تنکے کو پھاڑ بناتے ہوئے اسلام کو دنیا کی رائے عامہ کے سامنے بدصورت ظاہر کریں؛ جب ٹیلی ویژن چینل ایک شخص کو دکھاتے ہیں جو اسلام کے نام سے ایک انسان کا جگر چباتا ہے اور کھتا ہے؛ تو لوگ اسلام کے بارے میں کیا سوچیں گے؟ دشمنان اسلام نے منصوبہ بندی کی ہے؛ یہ ایسی چیزیں نہیں ہیں جو یکایک معرض وجود میں آئی ہوں بلکہ ایسی چیزیں ہیں جن کے لئے عرصے سے منصوبہ بندی ہوئی ہے۔ ان اقدامات کے پس پردہ پالیسی سازی ہے؛ ان کی پشت پر پیسہ ہے؛ ایسے اقدامات کے پس پردہ جاسوسی ادارے ہیں۔
مسلمانوں کو ہر اس عنصر کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہئے جو وحدت کا مخالف ہو اور وحدت کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ یہ ہم سب کے لئے بہت بھاری فریضہ ہے؛ شیعہ کو بھی یہ فریضہ قبول کرنا پڑے گا اور مختلف شعبوں کو بھی یہ فریضہ سنبھالنا پڑے گا جو اہل تشیع اور اہل سنت کے اندر پائے جاتے ہیں۔
وحدت سے مراد مشترکات کا سہارا لینا ہے، ہمارے پاس بہت سے مشترکات ہیں۔ مسلمانوں کے درمیان اشتراکات اختلافی مسائل سے کہیں زیادہ ہیں؛ انہیں اشتراکات کا سہارا لینا چاہئے۔ اہم فریضہ اس حوالے سے ممتاز افراد و شخصیات پر عائد ہوتا ہے؛ خواہ وہ سیاسی شخصیات ہوں، خواہ علمی ہوں یا دینی ہوں۔ علمائے اسلام لوگوں کو فرقہ وارانہ اور مذہبی اختلافات کو ہوا دینے اور شدت بخشنے سے باز رکھیں۔ جامعات کے اساتذہ طلبہ کو آگاہ کریں اور انہیں سمجھا دیں کہ آج عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ وحدت کا مسئلہ ہے۔ اتجاد اہداف کے حصول کے لئے؛ سیاسی استقلال و خودمختاری کا ہدف، اسلامی جمہوریت کے قیام کا ہدف، اسلامی معاشروں میں اللہ کے احکام کے نفاذ کا ہدف؛ وہ اسلام جو آزادی اور حریت کا درس دیتا ہے، اسلام جو انسانوں کو عزت و شرف کی دعوت دیتا ہے؛ یہ آج فریضہ ہے۔
سیاسی شعبے کے ممتاز افراد بھی جان لیں کہ ان کی عزت اور ان کا شرف قوموں کے فرد فرد کے سہارے قابل حصول ہے، نہ کہ بیگانہ اور اجنبی قوتوں کے سہارے، نہ کہ ان افراد کے سہارے جو پوری طرح اسلام کے دشمن ہیں۔
کسی وقت ان علاقوں میں استکباری قوت حکومت کرتی تھی؛ امریکی پالیسی اور قبل ازاں برطانیہ یا بعض دوسرے یورپی ممالک کی پالیسیاں حکم فرما تھیں؛ اقوام نے رفتہ رفتہ اپنے آپ کو ان کی بلا واسطہ تسلط سے چھڑا لیا؛ وہ (استکباری طاقتیں) بالواسطہ تسلط کو ـ سیاسی تسلط کو، معاشی تسلط کو، ثقافتی تسلط کو ـ استعمار کے زمانے کے براہ راست تسلط کے متبادل کے طور پر، جمانا چاہتی ہیں؛ گوکہ وہ دنیا کے بعض خطوں میں براہ راست تسلط جمانے کے لئے بھی میدان میں آرہے ہیں؛ افریقہ میں آپ دیکھ رہے ہیں کہ بعض یورپی ممالک وہی پرانی بساط دوبارہ بچھانے کی کوشش کررہے ہیں؛ راہ حل، \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اسلامی بیداری\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" ہے؛ راہ حل اسلامی ملتوں کی شان و منزلت کی پہچان ہے؛ اسلامی ملتوں کے پاس وسیع وسائل ہیں، حساس جغرافیایی محل وقع کی حامل ہیں، بہت زیادہ قابل قدر و وقعت اسلامی ورثے کی حامل ہیں، بےمثل معاشی وسائل سے سرشار ہیں؛ اگر ملتیں آگاہ ہوجائيں، اپنے آپ کو پا لیں، اپنے پیروں پر کھڑی ہوجائیں، ایک دوسرے کو دوستی کا ہاتھ دیں، یہ علاقہ ایک نمایاں اور درخشاں علاقہ بن جائے گا، اور عالم اسلام عزت و کرامت و آقائی کا دور دیکھے گا؛ یہ وہ چیزیں ہیں جو مسقبل میں انشاء اللہ واقع ہونگی؛ ان کی نشانیاں اس وقت بھی دیکھی جاسکتی ہیں: ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی، اس حساس علاقے میں اسلامی جمہوری نظام کا قیام، اسلامی جمہوری نظام کا استحکام۔
امریکہ سمیت استکاری قوتوں نے گذشتہ 35 برسوں سے اسلامی جمہوری نظام اور ملت ایران کے خلاف ہر وہ حربہ آزما لیا ہے جو وہ آزما سکتی تھیں؛ ان کی سازشوں کے برعکس، ملت ایران اور اسلامی جمہوری نظام روز بروز زیادہ طاقتور، زیادہ مستحکم، پہلے سے کہیں زيادہ صاحب قوت ہوچکا ہے اور پہلے سے کہیں زیادہ اور رسوخ حاصل کرچکا ہے، اور انشاء اللہ اس استحکام، اس استقرار اور اس قوت میں اضافہ ہوگا؛ عالم اسلام میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ آج نسلوں کی آگہی، اسلام اور اسلام کے مستقبل کے حوالے سے نوجوانوں کی آگہی پہلے کی نسبت کہیں زیادہ ہے اور بعض حوالوں سے ماضی کی نسبت ان کی آگہی بہت زیادہ ہے۔ البتہ دشمن اپنی کوششیں بروئے کر لاتا رہتا ہے لیکن ہم اگر زیادہ توجہ اور بصیرت سے کام لیں تو دیکھ لیں گے کہ اسلامی تحریک کی یہ لہر ان شاء اللہ رو بہ ترقی ہے۔
اللہ کی رحمت ہو ہمارے امام بزرگوار پر، جنہوں نے یہ راستہ ہمارے لئے کھول دیا؛ انھوں نے ہمیں سکھایا کہ خدا پر توکل کرنا چاہئے، خدا سے مدد مانگنی چاہئے، مستقبل کے بارے میں پرامید ہونا چاہئے اور ہم اسی راہ پر آگے بڑھے اور ان شاءاللہ اس کے بعد بھی یہی سلسلہ جاری رہے گا۔ اسلام اور مسلمانوں کی فتح و کامیابی کی امید کے ساتھ، اور اس روشن راستے میں شہید ہونے والوں کے لئے رحمت و مغفرت کے ساتھ۔
والسّلام عليكم و رحمةالله و بركاته
Source
http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&id=498232
23m:14s
25061
شیخ نمر کو بھولیں مت | Farsi Sub Urdu
شیخ نمر کو بھولیں مت
وہ جو انسانی حقوق کے (دفاع کے) دعویدار ہیں، اِن کو سانپ...
شیخ نمر کو بھولیں مت
وہ جو انسانی حقوق کے (دفاع کے) دعویدار ہیں، اِن کو سانپ کیوں سونگھ گیا اور بول کیوں نہیں رہے؟
یہ جو آزادی اور جمہوریت کے دعویدار ہیں، سعودی حکومت کی حمایت کیوں کرتے ہیں؟ سعودی حکومت یمن پر ظلم و جبر کی تاریخ رقم کر رھی ھے۔ دنیا کو اِس مسئلے پر ذمہ داری کا احساس ہونا چاہیے۔
ولی امر مسلمین کا مؤمن اور مظلوم عالِم، شیخ نمر باقر النمر کی شہادت پر اظہار خیال
3 جنوری 2016
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #شیخ_نمر #نمر #مظلوم #خاموشی #شہادت
1m:36s
11944
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shaik,
nimr,
insaani,
haqooq,
diafa,
azadi,
jamhooriyat,
saudi,
hukumat,
himayat,
yemen,
zulm,
jabr,
dunya,
zimmaedari,
wali
amr,
muslimeen,
momeen,
mazloom,
aalim,
shahadat,
امریکی تہذیب کی تباہی | سید ہاشم...
امریکی تہذیب کی تباہی | عراقی عالِم و مجاہد، سید ہاشم الحیدری
کیا آپ جانتے ہیں،...
امریکی تہذیب کی تباہی | عراقی عالِم و مجاہد، سید ہاشم الحیدری
کیا آپ جانتے ہیں، امریکہ جس لبرل ڈیموکریسی پر فخر کرتا آرہا تھا، وہی اُس کے ساتھ کیا کر گئی؟
کیا آپ جانتے ہیں، امریکہ دنیا کے مقروض ممالک میں کس نمبر پر ہے؟
کیا آپ جانتے ہیں دنیا کے کل قیدیوں میں سے کتنے فیصد صرف امریکہ میں ہیں؟
کیا آپ جانتے ہیں امریکی معیشت بالکل تباہی کے دہانے پر ہے؟
#ویڈیو #الحیدری #امریکہ #تہذیب #لبرل_ڈیموکریسی #زوال #جمہوریت
3m:51s
3543
Video Tags:
wilayat,
media,
production,
amreci,
tehzeeb,
tabahi,
sayyid,
hashimalhaidri,
liberal,
democracy,
maqruz,
mumalik,
dunya,
qaidi,
america,
maeeshat,
نجات دہندے کی ضرورت کا شدید احساس | ولی...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ عصرِ حاضر میں نجات دہندے کی منتظر...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ عصرِ حاضر میں نجات دہندے کی منتظر انسانیت کے حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟ نجات دہندے کی ضرورت کا احساس ماضی کی نسبت آج شدت سے کیوں کیا جا رہا ہے؟ عصر حاضر میں حیرت انگیز ترقی کے باوجود انسان کیوں آرام و سکون کا احساس نہیں کر رہا ہے؟ کیا انسانوں کے بنائے ہوئے خودساختہ نظام مثلاً مغربی جمہوریت، کمیونزم، لبرل ڈیموکریسی وغیرہ انسان کی سعادت کی ضمانت فراہم کرتے ہیں؟ عصرِ حاضر میں ترقی کے بڑے بڑے دعوؤں کے باوجود دنیا کن مسائل کا شکار ہے؟ کیا دنیا کی بڑی طاقتیں علم کا درست استعمال کر رہی ہیں؟ کیا دنیا میں سائنسی انکشافات سے حاصل ہونے والی توانائیوں کا درست استعمال کیا جارہا ہے؟ آج انسان کس چیز کا احساس اور کس چیز کی ضرورت کا احساس کر رہا ہے؟
#ویڈیو #نجات_دہندہ #ضرورت #احساس #تاریخ_بشریت #انسانی_معاشرہ #شعوری #لاشعوری #الہی_قدرت #معصوم #امامت #مکاتب #مسالک #آرام #سکون #سعادت #بیماری #گناہ #فحشاء #بے_عدالتی #طبقاتی_فاصلے #علم #غلط_استفادہ #تھکن
3m:23s
8325
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
NajatDahande,
zarurat,
ehsaas,
WaliAmreMuslemeen,
SayyidAliKhamenei,
muntazir,
insaniyat,
hayratangez,
taraqqi,
sukoon,
aaraam,
khudsaakhta,
MaghribiJamhooriyat,
communism,
LiberalDemocracy,
saadat,
zamanat,
shikar,
taaqatein,
inkeshafaat,
istemaal,
امام خمینیؒ اور مسلح افواج کی تشکیل |...
کیا امریکہ اور مغربی یورپ کے ممالک افغانستان میں شکست کھا گئے ہیں؟ امریکہ نے...
کیا امریکہ اور مغربی یورپ کے ممالک افغانستان میں شکست کھا گئے ہیں؟ امریکہ نے افغانستان میں کتنے ڈالرز خرچ کئے؟ امریکہ نے افغانستان میں کتنی تعداد پر مشتمل فوج تشکیل دی؟ کیا افغانستان میں امریکی بنائی ہوئی فوج کامیاب ہوئی؟ ایران کی فوج کتنی پرانی فوج ہے؟ سپاہ پاسدارنِ انقلاب کب تشکیل پائی؟ دنیا کی وہ کونسی فوج ہے جس نے امریکی اور برطانوی افواج کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا؟ دنیا کی وہ کونسی فوج ہے جس نے امریکی دنیا کے جدید ترین طیاروں کو نشانہ بنایا؟ دنیا کی وہ کونسی فوج ہے جس نے امریکی آرکیو 75 کو زمین پر اتارا؟ دنیا کی وہ کونسی فوج ہے جس نے امریکہ کے سب سے بڑے فوجی اڈے عین الاسد پر میزائل داغے؟ سپاہ قدس نے کن کن ممالک میں اپنی خدمات پیش کیں؟ عوامی رضا کار فورس(بسیج) کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟ سپاہ خاتم الانبیاء کس طرح کی سرگرمیاں انجام دیتی ہے؟
ڈاکٹر حسن عباسی کی زبانی اِس ویڈیو میں ضرور مشاہدہ کیجئے۔ strategist اِن تمام سوالات کے جوابات ایران کے معروف
#ویڈیو #مسلح_افواج #جمہوریت #شکست #افغانستان #یورپ #زوال #امریکہ #برطانیہ #جرمنی #سپاہ_پاسداران #نیوی #امام_خمینی #قاسم_سلیمانی
4m:35s
1678
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
imam
khomaini,
hasan,
abbasi,
amareka,
Europ,
Afghanistan,
iran,
enqelab,
army,
fooj,
rq75,
Ain
al
Assad,
quds,
basij,
strategist,
تمام ممالک کے لیے درس آموز سبق | ولی امرِ...
دنیا کے وہ ممالک بالخصوص اسلامی ممالک جو امریکہ اور مغربی طاقتوں کی آلہ کار بنے...
دنیا کے وہ ممالک بالخصوص اسلامی ممالک جو امریکہ اور مغربی طاقتوں کی آلہ کار بنے ہوئے ہیں اور ان سے امیدیں باندھے ہوئے ہیں، انہیں اب یہ سمجھ لینا چاہیے کہ یہ مغربی طاقتیں بالخصوص شیطان اکبر امریکہ قابل اعتماد نہیں ہیں، دنیا کی یہ بڑی طاقتیں اپنے مفادات کے لیے ممالک کا استحصال کرتی ہیں اور آخر میں انہیں اور ان کی عوام کو تن و تنہا چھوڑ کر تماشہ دیکھتی ہیں۔ اس کی تازہ مثال افغانستان کی ہے جہاں 20 سال تعمیر و ترقی اور جمہوریت کے نام پر تباہی پھیلانے، جرائم اور منشیات کی ترویج کے بعد انہیں ان کے حال پر چھوڑ کر امریکی فرار ہوگئے.
اس موضوع پر ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #درس_آموز_سبق #امریکی_فوج #ہتھیار #افغانستان #طالبان #سرنگون #جرائم #منشیات #قتل
1m:47s
10163
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
mamalek,
dars,
sabaq,
imam,
imam
khamenei,
islam,
America,
shaytan,
aetemad,
Afghanistan,
taleban,
اسلامی جمہوریہ اور اہل مغرب کا دہرا...
سید ہاشم الحیدری نے اس تقریر میں اسلامی جمھوری نظام کی بنیاد اور مغرب کے دہرے...
سید ہاشم الحیدری نے اس تقریر میں اسلامی جمھوری نظام کی بنیاد اور مغرب کے دہرے معیار پر بات کی ہے فرماتے ہیں جب ۱۹۷۹ء میں انقلاب اسلامی ایران کامیابی سے ہمکنار ہوا تو امام خمینی نے اپنا نظریہ لوگوں پر مسلط نہیں کیا بلکہ اسلامی جمھوری نظام کے حق میں ریفرنڈم کرایا۔ اور لوگوں نے اپنی مرضی سے اسلامی نظام کے حق میں ووٹ دیا- یوں یہ ایک مکمل عوامی حکومت ہے لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ مغرب میں انسانی حقوق، جمہوریت، آزادی اور سول حکومت کے نام نہاد علمبرار لوگ عرب ممالک میں رائج بادشاہتوں کو تو قبول کرتے ہیں، لیکن اسلامی جمھویہ کو کسی صورت قبول نہیں کرتے۔ اور ان کے لیے شرم کی بات ہے کہ ایک دفعہ ہی سہی مگر یہ لوگ یمن کے مظلوم عوام کے حق میں نہیں بولتے اور آل سعود کے سنگین جرائم پر خاموش رہتے ہیں۔
5m:50s
2390
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
islam,
maghrab,
meyar,
seyyed
hashem
alheydari,
nezam,
bunyad,
iran,
enqelab,
imam,
imam
khomeini
kamyabi,
hukumat,
insan,
huquq,
azadi,
arab
mamalek,
yaman,
yemen,
zulm,
mzlum,
امریکی باتوں کو دُہرانا! | امام سید علی...
عام طور پر جمہوری اسلامیہ کے عہدیداروں کی ذمہ داری انقلاب اسلامی سمیت ملکی نظام...
عام طور پر جمہوری اسلامیہ کے عہدیداروں کی ذمہ داری انقلاب اسلامی سمیت ملکی نظام اور اسکی داخلی اور خارجہ پالیسی کا بھر پور دفاع کرنا ہے اور انہیں کبھی بھی ایسی بات نہیں کرنی چاہئے جو ملک کی سیاست کے خلاف اور دشمن کے مفاد میں ہو، تاہم بعض عہدیداران دانستہ یا نادانستہ طور پر بسا اوقات ایسی باتیں کرتے ہیں جو دشمن کے مفاد میں ہوتی ہیں اور وہ گویا دشمن کی زبان میں بات کر رہے ہوتے ہیں ایسا لگتا ہے کہ انکے منہ میں دشمن کی زبان رکھ دی گئی ہو جو قابل افسوس ہونے کے ساتھ حیرت انگیز بھی ہے، کبھی بھی اسلامی جمہوریہ کے عہدیداروں میں سے کسی کو بھی کوئی ایسی بات نہیں کرنی چاہئے جس سے ایسا لگے کہ وہ دشمن کی باتوں کو ہی دُہرا رہے ہیں۔ خواہ وہ قُدس فورس کے بارے میں ہوں یا پھر شہید حاج قاسم سلیمانیؒ کی شخصیت کے بارے میں! ملک کے حکمرانوں اور عہدیداروں کو تمام مسائل میں ملک کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے بیان دینے کی ضرورت ہے اور ملک کی پالیسی کے خلاف بیان بازی سے گریز کرنا چاہئے۔
ملکی سیاست میں کونسے کونسے عناصر شامل ہیں؟ ملکی عہدیداروں کو کس طرح آگے بڑھنا چاہئے؟ ملکی سیاست کے حوالے سے بڑی غلطی کیا ہوسکتی ہے؟ \"قُدس فورس\" نے مغربی ایشیا میں کونسا اہم کردار ادا کیا ہے؟ دشمن کو \"قُدس فورس\" سے کیونکر خوف لاحق ہے اور\"قُدس فورس\" کے سربراہ حاج قاسم سلیمانی کو کس لئے شہید کردیا گیا؟ انہی تمام سوالات سے آگاہی کیلئے رہبر انقلاب اسلامی امام سید علی خامنہ ای کے بیانات پر مشتمل اس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #جمہوریت #عہدیدار #باتیں #ایران #قدس_فورس #مغربی_ایشیا #سفارت_کاری #عنصر #ملک #شہید_سلیمانی #خارجہ_پالیسی #سفارت_کاری #امریکہ
2m:51s
9516
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
America,
Imam,
Imam
Khamenei,
Islam,
Islami
jumhuri,
enqelab,
enqelab
Islami,
nezam,
defae,
siyasat,
dushman,
quds,
Quds
force,
haj
qasim,
qaseem
soleimani,
mulk,
maghreb,
ہم کشتی بنا رہے ہیں! | استاد علی رضا...
قرآن کریم کوئی تاریخی کتاب نہیں مگر اس کے باوجود گزشتہ انبیاء علیہم السّلام اور...
قرآن کریم کوئی تاریخی کتاب نہیں مگر اس کے باوجود گزشتہ انبیاء علیہم السّلام اور ان کی امتوں کی تاریخی داستانوں کی جانب اشارہ ہوا ہے تاکہ ہر دور میں انسان، سابقہ امتوں کی داستانوں سے عبرت حاصل کرتے ہوئے اپنی زندگی کو عقلی نہج پر سنوارنے کی کوشش کرتا رہے، چنانچہ انہی قرآنی داستانوں میں ایک اہم داستان، حضرت نوح علیہ السّلام کی ہے جس کا نمایاں پہلو کشتی کی تعمیر پر مشتمل ہے، حضرت نوحؑ اللہ کے حکم کے مطابق بظاہر ایک کشتی جبکہ حقیقت میں ایک نئی دنیا بنا رہے تھے اور مذاق اڑانے والوں نے اس نئی دنیا میں ہونا ہی نہیں تھا۔ حضرت نوح علیہ السلام کے بعد بھی نجات کی کشتیوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری رہا مگر ان کی نوعیت اور شکلیں بدلتی رہیں۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے دور میں عصائے موسیٰؑ، کشتی نجات کا حکم رکھتا تھا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دور میں دَمِ عیسی علیہ السلام! اور یہ سلسلہ آج بھی جاری و ساری ہے اور آج کے دور میں بھی نجات کی ایک کشتی بن رہی ہے مگر اس کے بارے میں سوال یہ ہے کہ وہ کشتی کس نوعیت کی ہے؟ امام صادقؑ نے موجودہ کشتی کے بارے میں کیا فرمایا ہے؟ اس میں کون سے لوگ سوار ہوں گے؟ چنانچہ ان اہم سوالات کے جوابات سے آگاہی حاصل کرنے کے لیے استاد علی رضا پناہیان کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔
#ویڈیو #علی_رضا_پناہیان #کشتی #حضرت_نوح #ایران #جہاد_تبیین #انحراف #تمدن_جدید #حاج_قاسم #یمن #غالب #معجزہ #عقل #جمہوریت #مقاومت #سازش
5m:5s
1432
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video,
keshty,
Kashti,
Ali
Reza
Panahian,
Quran,
Tarikh,
Nabi,
Dastan,
Insan,
Hazrat
Noh,
Hazrat
Noah,
Haqiqat,
Nejat,
Hazrat
Musa,
Hazrat
Isa,
Imam,
Imam
Sadiq,
Iran,
Jihad
Tabyin,
Tamadduan,
Haj
Qasim,
Yemen,
Jumhuri,
Muqavemat,
Sazesh,
کشتی,
استاد,
استاد
علی
رضا
پناہیان,
علی
رضا
پناہیان,
استاد
پناہیان,