توہینِ قرآن کے پس پردہ عناصر | امام سید...
قرآن مجید ہدایت کا سرچشمہ ہے، ایک ایسی مقدس کتاب جو تمام انسانوں کی بھلائی اور...
قرآن مجید ہدایت کا سرچشمہ ہے، ایک ایسی مقدس کتاب جو تمام انسانوں کی بھلائی اور نجات چاہتی ہے۔ ایک ایسی الہامی کتاب جس کے ماننے والے دنیا میں ایک کثیر تعداد میں موجود ہیں، لیکن پھر بھی اس کتاب کی توہین کی جاتی ہے، اور آزادی اظہار کے نام پر کی جاتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس توہین کے پیچھے کون ہے؟ کون یہ توہین کرواتا ہے؟ کس کی ایما پر کوئی انسان اٹھتا ہے اور ایسا نازیبا فعل انجام دیتا ہے؟ کیا قرآن سب انسانوں کےلیے خطرہ ہے؟ یا قرآن کسی مخصوص طبقے کےلیے خطرناک ہے؟ کون سا طبقہ قرآن سے خوف محسوس کرتا ہے؟
اس موضوع پر ان سوالات اور بہت سے اہم سوالات کے جوابا ت کےلیے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #توہین_قرآن #قرآن_مجید #آزادی_بیان #صہیونیت
4m:37s
3886
Video Tags:
Wilayat
Media,
Production,
Tooheen,
Quran,
Anaasar,
Imam
Khamenei,
Hidayat,
Kitab,
Nejat,
Azadi,
توہین,
قرآن,
عناصر,
امام
سید
علی
خامنہ
ای,
تفرقہ اور توہین شرعاً حرام ہیں | امام...
کیا ولایت و محبت اہل بیتؑ اور وحدت میں کوئی تناقض ہے؟ کیا وحدت کی بات کرنا، ولایت...
کیا ولایت و محبت اہل بیتؑ اور وحدت میں کوئی تناقض ہے؟ کیا وحدت کی بات کرنا، ولایت کے خلاف ہے؟ کون ہے جو نفرتوں کی تجارت کرتا ہے؟ یہ شیطانی کام ثواب کے لیے ہے یا ڈالر کے لیے؟ تفرقے کی اصل جڑیں کہاں پر ہیں؟ تفرقہ اور دوسرے مسالک پر حملے کیا نیکی کے کام ہیں؟ کیا ہم دوسروں کی توہین و تذلیل کر کے ہی خود کو حق پر ثابت کر سکتے ہیں؟ کون لوگ ہیں جن کی ضرورت تفرقہ ہے؟ ہم کو کس نگاہ کی ضرورت ہے؟ آج ہم کو کس کا مخالف بننا ہوگا؟
ان سب سوالات کے جوابات کے لیے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی یہ ویڈیو ضرور دیکھیں-
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #ہفتہ_وحدت #اسلام #امت_مسلمہ #دشمن_کے_آلہ_کار #تفرقہ #توہین #نفرت #اخوت #شیعہ #سنی #وہابی
4m:12s
3871
Video Tags:
Wilyat
Media,
Media,
Production,
Tafraqa,
Touheen,
sharan,
Haram,
Imam
Khamenei,
Muhabbat,
Wahdat,
Shaytan,
Ummat,
Sunni,
Shia,
تفرقہ,
توہین,
شرعا,
حرام,
امام
سید
علی
خامنہ
ای,
اسرائیل کی توہین پر خاموشی؟؟؟ | امام...
اس میں شک نہیں کہ مشرق وُسطیٰ میں اسرائیل کا منحوس وجود ایک ایسے ناسور کی مانند ہے...
اس میں شک نہیں کہ مشرق وُسطیٰ میں اسرائیل کا منحوس وجود ایک ایسے ناسور کی مانند ہے جو بسا اوقات انسان کے جسم کے کسی حصے میں پیدا ہو جاتا ہے کہ اگر بر وقت اس کا علاج نہ کیا جائے تو پورے جسم میں پھیل سکتا ہے اور پورے جسم کو اپنی لپیٹ میں لے کر بدن کے تمام اعضاء کی بربادی کا سبب بن سکتا ہے۔ غاصب جعلی صیہونی ریاست بھی قلبِ اسلام میں ایک ایسا ناسور ہے کہ اگر تمام اسلامی ریاستیں مل کر اس ناسور کا بر وقت مقابلہ نہ کریں تو یہ گریٹر اسرائیل کی صورت میں نیل سے فرات تک اپنے چراثیم کو پھیلا سکتا ہے اور فلسطین کے ساتھ ساتھ بہت سے دیگر اسلامی ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے، لہذا اس ناسور پھوڑے کا ضرور علاج کیا جانا چاہیے۔ کیا اس ناسور کا مقابلہ کرنا ممکن ہے اور کس طرح؟ اسلامی جمہوریہ ایران کس طرح اس کا مقابلہ کر رہا ہے؟ اس سلسلے میں تفصیل سے آگاہی حاصل کرنے کے لیے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کی اس ویڈیو کو دیکھنا نہ بھولیے گا۔
#ویڈیو #امام_خمینیؒ #اسرائیل #توہین #جنگ #پریشانی #قدس #آزاد #تماشا #قبضہ #طاقت #ایران #نیل #فرات #فساد
2m:51s
9761
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
israel,
Imam,
Imam
Khomeini,
Mashreq,
Insan,
Sahyunist,
Islam,
Felestin,
Palestine,
Mamalek,
Iran,
Islami
jumhuri,
Jang,
Quds,
Azad,
Taqat,
Fasad,
اسرائیل,
توہین,
خاموشی,
امام,
امام
خمینی,
نبی اکرمؐ کی توہین اور اسلامی معاشرے کا...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ نبی اکرم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ نبی اکرم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کی فرانس کی طرف سے ہونے والی توہین اور مسلم معاشرے کے سراپا احتجاج ہونے کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ عصرِ حاضر میں اسلام کا اصل دشمن کون ہے؟ اسلام کے خلاف پوری طاقت سے کونسی طاقتیں مقابلہ کر رہی ہیں؟ پیرس میں کس چیز کی نمائش دکھائی گئی؟ کیا پیغمبرِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی توہین فقط ایک آرٹ کے انحراف کا یا غلطی کا مسئلہ ہے؟ رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی کی گئی توہین کے منظم اور منصوبہ بندی کے ساتھ ہونے کی کیا دلیل ہے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی توہین پر مسلم معاشروں نے کیا ردّعمل دکھایا؟ مسلم معاشروں کا ردعمل کس چیز کی نشانی ہے؟
اِن تمام سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کریں.
#ویڈیو #اسلام #اصلی_دشمن #استکبار #صیہونیزم #مقابلہ #آخری_نمائش #پیرس #قابل_غور #قابل_دقت #خاکہ #آرٹس #پیغمبر_اکرم #اہانت #انحراف #فساد #دلیل #حمایت #گستاخی #امت_مسلمه #علامت
3m:38s
11215
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
nabi
akram,
islami
maashara,
ehtejaj,
sayyid
ali
khamenei,
hazrat
muhammad,
france,
paris,
islam,
asli
dushman,
tauheen,
art,
mansooba,
ummate
muslema,
istekbar,
sahyoonism,
ehanat,
inheraf,
fasaad,
himayat,
gustakhi,
charlie
hebdo,
payghambar
ki
tauheen,
france
ne
ki
payghambar
ki
tauheen,
[15 Feb 2012] Andaz-e-Jahan- پاکستانی وزیر اعظم کے...
[15 Feb 2012] Andaz-e- Jahan - اکستانی وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ - sahartv - Urdu...
[15 Feb 2012] Andaz-e- Jahan - اکستانی وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ - sahartv - Urdu
مہمان:سنیٹر صفدر عباسی-محترم ابرار علی رضوی-
42m:46s
5103
[12 Sept 2012] Andaz-e-Jahan -توہین آمیز فلم اور عالم...
[12 Sept 2012] Andaz-e-Jahan -توہین آمیز فلم اور عالم اسلام کا رد عمل - Urdu
مہمان:مولانا...
[12 Sept 2012] Andaz-e-Jahan -توہین آمیز فلم اور عالم اسلام کا رد عمل - Urdu
مہمان:مولانا عبیداللہ خان-محترم یاور بخاری-محترم عمر ریاض عباسی-
46m:11s
5260
[13 Sept 2012] Andaz-e-Jahan -توہین آمیز فلم اور عالم...
[13 Sept 2012] Andaz-e-Jahan -توہین آمیز فلم اور عالم اسلام کا رد عمل - Urdu
مہمان:مولانا...
[13 Sept 2012] Andaz-e-Jahan -توہین آمیز فلم اور عالم اسلام کا رد عمل - Urdu
مہمان:مولانا عبیداللہ خان-محترم یاور بخاری-محترم عمر ریاض عباسی-
42m:6s
4896
[15 Sept 2012] Andaz-e-Jahan - توہین آمیز فلم اور اور...
[15 Sept 2012] Andaz-e-Jahan - توہین آمیز فلم اور اور عالم اسلام کا رد عمل - Urdu
مہمان:محترم صفدر...
[15 Sept 2012] Andaz-e-Jahan - توہین آمیز فلم اور اور عالم اسلام کا رد عمل - Urdu
مہمان:محترم صفدر رضا-ڈاکٹر مقصود صدیقی-پروفیسر شمیم اختر-آغا مسعود حسین
44m:39s
5171
[16 Sept 2012] Andaz-e-Jahan - توہین آمیز فلم اور...
[16 Sept 2012] Andaz-e-Jahan - توہین آمیز فلم اور عالم اسلام کا رد عمل - Urdu
مہمان:ڈاکٹر افضل...
[16 Sept 2012] Andaz-e-Jahan - توہین آمیز فلم اور عالم اسلام کا رد عمل - Urdu
مہمان:ڈاکٹر افضل مصباحی-ڈاکٹر عنایت اللہ اندرآبی-پروفیسر شکیل صدیقی-
40m:34s
4718
[19 Sept 2012] Andaz-e-Jahan - امریکا میں مسلمانوں کے...
[19 Sept 2012] Andaz-e-Jahan - امریکا میں مسلمانوں کے مقدسات کی توہین پر عالمی رد عمل - Urdu...
[19 Sept 2012] Andaz-e-Jahan - امریکا میں مسلمانوں کے مقدسات کی توہین پر عالمی رد عمل - Urdu
مہمان:محترم سید علی شہباز-محترم شکیل شمسی-پروفیسر مغیث الدین شیخ
44m:17s
4859
Video Tags:
Holan,,main,,Toheen,,Ameez,,Khako,,Ka,,Mamla,,Tehzeeb,,Maghrab,,Ka,,Makroh,,Batan,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Arbaon,,Ki,,Toheen,,Aur,,Iran,,Ki,,Taqat,,Kia,,Hmain,,Sharam,,Nahi,,Ati,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Masjid,,al,,Aqsa,,Ki,,Toheen,,Ki,,Shahdeed,,Muzammat,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Trump,,Nay,,Phir,,Saudi,,Arab,,Ki,,Toheen,,Ki,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Ale
Saud,,Ki,,Janib,Say,,Marjiyat,,Per,,Iraq,,Main,,Saraoa,,Ehtijaj,,Sahar,,Urdu,,News
[19 Sep 2020] انبیاء کی توہین کرنے والوں کے...
[19 Sep 2020] انبیاء کی توہین کرنے والوں کے خلاف مقدمہ کیوں نہیں اور کیوں اسرائیل پر...
[19 Sep 2020] انبیاء کی توہین کرنے والوں کے خلاف مقدمہ کیوں نہیں اور کیوں اسرائیل پر تنقید کرنے والے کو سزا؟ - Urdu
1m:28s
1649
Video Tags:
Inbia,,Ki,,Toheen,,Kernay,,Walon,,Kay,,Khilaf,,Muqadman,,Ku,,Nahi,,Aur,,Ku,,Israel,,Per,,Tanqeed,,Kernay,,Waly,,Ko,,Saza,,Sahar,,Urdu,,News
Gaye Zibah Karny Kay Hukum Par Hazrat Musa (A.S) Ki Tauheen |...
گائے ذبح کرنے کے حکم پر حضرت موسیٰ علیہ السلام کی توہین! || مقتول نے زندہ ہو کر قاتل...
گائے ذبح کرنے کے حکم پر حضرت موسیٰ علیہ السلام کی توہین! || مقتول نے زندہ ہو کر قاتل کا نام بتا دیاإ || آیاتٌ بیّناتٌ || سورۃ بقرہ آیت ٦۷ تا ۷۴ || حافظ سید محمد حیدر نقوی
Gaye Zibah Karny Kay Hukum Par Hazrat Musa (A.S) Ki Tauheen! || Maqtool Ny Zinda Ho Kar Qatil Ka Naam Bata Diya! || Ayaat-un-Bayyinaat || Surah-e-Bqra Ayat 67 to 74 || Hafiz Syed Muhammad Haider Naqvi
وَإِذْ قَالَ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ إِنَّ اللَّـهَ يَأْمُرُكُمْ أَن تَذْبَحُوا بَقَرَةً ۖ قَالُوا أَتَتَّخِذُنَا هُزُوًا ۖ قَالَ أَعُوذُ بِاللَّـهِ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْجَاهِلِينَ ﴿٦٧﴾ قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا هِيَ ۚ قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ إِنَّهَا بَقَرَةٌ لَّا فَارِضٌ وَلَا بِكْرٌ عَوَانٌ بَيْنَ ذَٰلِكَ ۖ فَافْعَلُوا مَا تُؤْمَرُونَ ﴿٦٨﴾ قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا لَوْنُهَا ۚ قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ إِنَّهَا بَقَرَةٌ صَفْرَاءُ فَاقِعٌ لَّوْنُهَا تَسُرُّ النَّاظِرِينَ ﴿٦٩﴾ قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا هِيَ إِنَّ الْبَقَرَ تَشَابَهَ عَلَيْنَا وَإِنَّا إِن شَاءَ اللَّـهُ لَمُهْتَدُونَ ﴿٧٠﴾ قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ إِنَّهَا بَقَرَةٌ لَّا ذَلُولٌ تُثِيرُ الْأَرْضَ وَلَا تَسْقِي الْحَرْثَ مُسَلَّمَةٌ لَّا شِيَةَ فِيهَا ۚ قَالُوا الْآنَ جِئْتَ بِالْحَقِّ ۚ فَذَبَحُوهَا وَمَا كَادُوا يَفْعَلُونَ ﴿٧١﴾ وَإِذْ قَتَلْتُمْ نَفْسًا فَادَّارَأْتُمْ فِيهَا ۖ وَاللَّـهُ مُخْرِجٌ مَّا كُنتُمْ تَكْتُمُونَ ﴿٧٢﴾ فَقُلْنَا اضْرِبُوهُ بِبَعْضِهَا ۚ كَذَٰلِكَ يُحْيِي اللَّـهُ الْمَوْتَىٰ وَيُرِيكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ ﴿٧٣﴾ ثُمَّ قَسَتْ قُلُوبُكُم مِّن بَعْدِ ذَٰلِكَ فَهِيَ كَالْحِجَارَةِ أَوْ أَشَدُّ قَسْوَةً ۚ وَإِنَّ مِنَ الْحِجَارَةِ لَمَا يَتَفَجَّرُ مِنْهُ الْأَنْهَارُ ۚ وَإِنَّ مِنْهَا لَمَا يَشَّقَّقُ فَيَخْرُجُ مِنْهُ الْمَاءُ ۚ وَإِنَّ مِنْهَا لَمَا يَهْبِطُ مِنْ خَشْيَةِ اللَّـهِ ۗ وَمَا اللَّـهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ ﴿٧٤﴾
Spread the message!
Share this video!
#BaniIsrael #Ayaat_un_Bayyinaat #SyedMuhammadHaiderNaqvi
8m:1s
1605
توہینِ رسالت اور حقوق بشر و آزادی کے نام...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ فرانس کا توہینِ رسالت کے واقعے کو...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ فرانس کا توہینِ رسالت کے واقعے کو حقوقِ بشر سے اور آزادی سے جوڑنے اور دوسری طرف وحشی اور درندے صفت دہشت گردوں کی حمایت کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ فرانس کی سیاست کس طرح کی حکومت ہے؟ فرانس کی حکومت کن کی پناہ گاہ بن چکی ہے؟ فرانس کی حکومت نے کیسے کیسے جرائم انجام دیے ہیں؟ فرانس اپنی عوام کے ساتھ کس طرح سے پیش آتی ہے؟
اِن تمام سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #فرانس #حقوق_بشر #آزادی #حکومت #سیاست #درندے_ترین #وحشی_ترین #دہشت_گرد #شہید #پناہ_گاہیں #خونخوار_بھڑیے_صدام #امداد #احتجاجات #دو_رخ
2m:51s
11172
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
tauheen
e
risalat,
huqooq
e
bashar,
dawedaar,
sayyid
ali
khamenei,
france,
aazadi,
darinda
sifat,
wahshi,
dehshatgard,
himayat,
siyasat,
hukumat,
panahgaah,
jaraem,
awaam,
shaheed,
imdad,
ehtejaj,
saddam,
yellow
vests,
protesters,
hazrat
muhammad,
rasool
allah,
charlie
hebdo,
aazadi
e
bayan,
sahyoonism,
sahyoonist,
zalim,
zulm,
URDU قرآن کی بے حرمتی پر ولی امر مسلمین...
رہبر معظم کا امریکہ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت میں اہم پیغام
رہبر معظم...
رہبر معظم کا امریکہ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت میں اہم پیغام
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امریکہ میں قرآن مجید کی توہین اور بے حرمتی کے نفرت انگيز عمل کے بعد ایرانی عوام اورعظیم امت اسلامی کے نام اپنے ایک اہم پیغام میں اس نفرت انگیز سازش کا اصلی محرک امریکی حکومت کے اندر موجود صہیونیوں کو قراردیا اور اسلام و قرآن کے بارے میں صہیونیوں کی عداوت اور سازشوں کے پس پردہ اہداف کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: امریکی حکومت کو چاہیے کہ وہ اس سنگين جرم میں اپنی عدم مداخلت کے دعوی کو پایہ ثبوت تک پہنچانے کے لئے اس عظیم جرم میں ملوث اصلی عناصر اور سازش کاروں کو اچھی طرح کیفر کردار تک پہنچائے ۔
ولی امر مسلمین کے پیغام کا متن حسب ذيل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قال الله العزیز الحکیم: انا نحن نزلنا الذکر و انا له لحافظون
ملت عزیز ایران – امت بزرگ اسلام
امریکہ میں قرآن کریم کی بے حرمتی اور توہین کا جنون آمیز اور نفرت انگيز واقعہ درحقیقت ایک بھیانک ، تلخ اور سنگين واقعہ ہے اور اس کو صرف چند احمق شرپسنداور دیوانے افراد کی سعی و کوشش قرار نہیں دیا جاسکتا بلکہ یہ کام بعض ان مراکز کی جانب سے ایک سوچی سمجھی سازش اور منظم و مرتب منصوبے کے تحت انجام پذير ہوا ہے جو کئی برسوں سے دنیا کو اسلام سے ڈرانے اور اسلام کا مقابلہ کرنے کی جد وجہد میں مصروف ہیں اورسینکڑوں طریقوں اور ہزاروں تبلیغاتی اورنشریاتی وسائل کے ذریعہ اسلام کا مقابلہ کرنے کے لئے کمر بستہ ہیں ان کے فاسد اور مجرم حلقوں کا یہ ایک نیا سلسلہ ہے جس کا آغاز سلمان رشدی ملعون سے ہوا اور ڈنمارک کے کارٹونسٹ کی توہین آمیز حرکت اور ہالی وڈ میں اسلام کے خلاف بنائی گئی دسیوں فلموں کے ساتھ یہ سلسلہ جاری رہا ، جو اب اس نفرت انگیزعمل کی شکل میں ظاہر ہوا ہے ان شرپسند حرکات کے پس پردہ کون لوگ اور کون شرپسندعناصرہیں ؟
حالیہ برسوں میں ان شرارتوں کا سلسلہ افغانستان، عراق، فلسطین ، لبنان اور پاکستان میں جاری رہا ہے جس کے بعد کسی بھی قسم کےشک و شبہ کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی کہ اس سازش کا اصلی نقشہ اور حقیقی منصوبہ صہیونی افکار اور تسلط پسند نظام کے رہنماؤں کے ہاتھ میں ہے جنکا امریکی حکومت، امریکی سکیورٹی اور فوجی اداروں نیز برطانوی حکومت اور بعض دیگر یورپی حکومتوں پر اچھا خاصا تسلط ہے اور یہ وہی لوگ ہیں جو 11 ستمبر کے واقعہ میں ملوث ہیں اور مستقل تحقیقات کی روشنی میں 11 ستمبر کی کارروائیوں کا الزام انہی عناصر کے دوش پر عائد ہوتا ہے جنھوں نے امریکہ کے اس دور کے جرائم پیشہ صدر کو افغانستان اور عراق پر حملہ کرنے کا بہانہ فراہم کیا اور اس نے صلیبی جنگ کا اعلان کیا اور اطلاعات اور رپورٹوں کے مطابق اسی شخص نے کل اعلان کیا ہے کہ چرچ کے وارد ہونے سے اس صلیبی جنگ کا میدان کامل ہوگیا ہے۔
حالیہ نفرت انگیز اقدام کا مقصد یہ ہے کہ ایک طرف عیسائی برادری کو ہر لحاظ سےاسلام اور مسلمانوں کا مقابلہ کرنے کے لئے میدان میں وارد کیا جائے اور پادریوں اور چرچ کی مداخلت سے اس کو مذہبی رنگ دیا جائےتا کہ مذہبی تعصبات و تعلقات کا اس پر گہرا اثر پڑے اور دوسری طرف امت اسلام کے دل کو مجروح کرکے اس کی توجہ کو مشرق وسطی اورعالم اسلام کے مسائل سے غافل کردیا جائے۔
عداوت اور دشمنی پر مبنی یہ اقدام کوئي نیا اقدام نہیں ہےبلکہ یہ عمل امریکی حکومت اور صہیونزم کی سرکردگی میں اسلام کے ساتھ مقابلہ کرنے کے طویل المدت منصوبہ کا حصہ ہے۔ سامراجی و استکباری رہنما اور آئمہ کفر اس لئے اسلام کے مقابلے میں آگئے ہیں، کیونکہ اسلام انسان کی آزادی اور معنویت کا دین ہے ، اور قرآن رحمت و حکمت اور عدل و انصاف پر مبنی کتاب ہے، تمام ادیان ابراہیمی اور تمام حریت پسندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ ملکر اسلام کا مقابلہ کرنے کی صہیونیوں کی نفرت انگيز حرکتوں اور سازشوں کو ناکام بنائیں ، امریکی حکام فریبکارانہ اور خالی باتیں بنا کر اپنے آپ کو اس سنگین جرم کی ہمراہی کرنے سے بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے ہیں۔ کئی برسوں سے افغانستان، پاکستان ، عراق، لبنان اور فلسطین میں کئی ملین مسلمانوں کی عزت و حرمت، حقوق اور ان کے مقدسات کو پامال کیا جارہا ہے،لاکھوں افراد ہلاک، کئی ہزار مرد و عورتیں قید وبند کی صعوبتوں میں مبتلا،ہزاروں بچے اور عورتیں اغوا،کئی ملین زخمی اور معذور اور آوارہ وطن لوگوں کوکس جرم کی سزامیں قربانی اور ذبح کیا گيا ہے ؟ مسلمانوں کی اس مظلومانہ حالت کے باوجود، مغربی میڈيا میں کیوں مسلمانوں کو تشدد پسند اور اسلام اور قرآن کو بشریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے؟ ہر انسان جانتا ہے کہ امریکی حکومت کے اندر موجود صہیونیوں کی مدد ، تعاون اور مداخلت کے بغیر اتنی بڑی اور وسیع سازش کو عملی جامہ پہنانا ممکن نہیں ہے؟!
ایران اور پوری دنیا میں میرے عزیز بھائیو اور بہنو!
میں مندرجہ ذیل چند نکات کی طرف سب کی توجہ مبذول کرنا ضروری سمجھتا ہوں:
اول: اس حادثے اور اس سے پہلے رونما ہونےوالے حوادث سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آج سامراجی نظام کے حملے کا اصلی نشانہ، اسلام عزیز اور قرآن مجید ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سامراجی طاقتوں کی آشکارا دشمنی کا اصلی سبب بھی یہی ہے اور سامراجی طاقتوں کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کا آشکار مقابلہ بی اسی وجہ سے ہے اور دشمن کی طرف سے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ دشمنی نہ کرنے کا اظہار محض ایک شیطانی فریب اور بہت بڑا جھوٹ ہے وہ اسلام اور ہر اس فرد کے دشمن ہیں جو اسلام کا پابند ہے اور جس میں مسلمان ہونے کی کوئی علامت پائی جاتی ہو۔
دوم : اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ عداوتوں کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ گذشتہ چند برسوں سے لیکر اب تک نوراسلام ہمیشہ کی نسبت درخشاں تر ہوگیا ہے اور عالم اسلام بلکہ مغربی ممالک میں لوگوں کے دلوں میں اسلام کا جذبہ پیدا ہورہا ہے اورلوگوں کے دلوں میں اسلام نے اپنا نفوذ اور راستہ بنالیا ہے اس کی اصلی وجہ یہ ہے کہ امت اسلامی ہمیشہ کی نسبت بیدار ہوچکی ہے مسلمان قوموں نے اب سامراجی اور تسلط پسند طاقتوں کی دو صدیوں سے پڑی ہوئی زنجیروں کو توڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قرآن مجید اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی توہین ناقابل برداشت اور ناقابل تحمل اور بہت ہی تلخ عمل ہے لیکن یہ عمل اپنے دل میں ایک عظیم بشارت کا بھی حامل ہے کہ قرآن مجید کا درخشاں آفتاب روبروز درخشاں تر اور بلند تر ہوتا جائے گا۔
سوم : ہم سب کو جان لینا چاہیے کہ حالیہ حادثے کا تعلق چرچ اور عیسائی برادری نہیں ہے اور کچھ صہیونی مزدور پادریوں کی نازیبا حرکات کا الزام عیسائیوں اور ان کے مذہبی رہنماؤں کے دوش پر عائد نہیں کرنا چاہیے۔ ہم مسلمان اس قسم کے نازیبا عمل کو دوسرے ادیان کے مقدسات کے لئے ہر گزروا نہیں رکھیں گے اس سازش اور منصوبہ کا اصلی مقصد مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان نفرت اور عداوت کی دیوار قائم کرنا ہے جبکہ ہمیں قرآن مجید نے جو درس دیا ہے وہ ااس نقطہ کے بالکل مد مقابل ہے۔
چہارم: آج تمام مسلمانوں کا امریکی حکومت اور امریکی سیاستدانوں سے مطالبہ ہے کہ اگر وہ اس معاملے میں اپنی عدم مداخلت کے دعوے میں سچے ہیں تو انھیں چاہیے کہ وہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کرنے والے اور اس جرم کا ارتکاب کرنے والے اصلی کھلاڑیوں اور اصلی مجرم عناصر کو پکڑ کر انھیں قرار واقعی سزا دیں۔
والسلام علی عباد اللہ الصالحین
سید علی خامنہ ای
22/شہریور/1389
10m:8s
33202
مغرب کا تاریک و وحشی تمدّن | امام خامنہ...
اس سراب رنگ و بو کو گلستاں سمجھا ہے تو
آہ! اے ناداں، قفس کو آشیاں سمجھا ہے تو...
اس سراب رنگ و بو کو گلستاں سمجھا ہے تو
آہ! اے ناداں، قفس کو آشیاں سمجھا ہے تو
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ خاتم الانبیاء محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کی فرانس کی طرف سے کی گئی توہین اور مغرب کے تاریک و وحشی تمدّن کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ کس واقعے کی امریکہ اور یورپ میں بار بار تکرار ہو رہی ہے؟ کیا یورپ کی طرف سے کی جانے والی پیغمبرِ اکرمؐ کی توہین، آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کی شخصیت کو عیب دار بنا سکتی ہے؟ مکہ کے شریر لوگوں نے پیغمبرؐ کے خلاف کیا کوشش کی تھی اور اس کا کیا نتیجہ نکلا؟ مغربی دنیا میں توہینِ رسالت جیسے واقعات کس چیز کی نشاندہی کرتے ہیں؟ مغربی ممالک اپنے وحشی پن کو کس طرح چھپاتے ہیں؟ مغربی تمدّن نے خود اپنی قوم کا کیا حشر کیا ہوا ہے؟
اِن تمام سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کریں۔
#ویڈیو #امریکہ #یورپ #توہین #پیغمبر_اکرم #مغربی_ممالک #شرافت #جلالت #عظمت #معیوب #قبائل #مکہ #تاریک_تمدن #وحشی_تمدن #سائنس #ٹیکنالوجی #ٹائی #پرفیوم #نشاۃ_ثانیہ #عدم_مساوات #فطرت
3m:5s
11287
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
maghrib,
tareek,
tamaddun,
sayyid
ali
khamenei,
khatam
al
ambiya,
tauheen,
wahshi,
mohammad
e
mustafa,
europe,
amrika,
france,
aibdaar,
payghambar,
shakhsiyat,
makka,
shareer,
nateeja,
tauheene
resalat,
wehshipan,
qaum,
hashr,
fitrat,
perfume,
tie,
technology,
science,
jalal,
azmat,
mayoob,
sharafat,
qabael,
Clip - Ayatollah Khamenei's 7 quotes about Jesus Christ - inQiLaBi...
Clip - Ayatollah Khamenei's 7 quotes about Jesus Christ you've never heard of !
ولی امر مسلمین آیت اللہ سید علی...
Clip - Ayatollah Khamenei's 7 quotes about Jesus Christ you've never heard of !
ولی امر مسلمین آیت اللہ سید علی خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے حضرت عیسیؑ سے متعلق7 اقوال!
میں نے عرض کیا کہ مغرب والے حضرت موسی (ع)کی توہین کرتے ہیں، حضرت عیسی (ع)کی توہین کرتے ہیں۔ انبیاء کرام (ع) کی آشکارا توہین کرتے ہیں۔ یہ سب آج کل ہو رہا ہے۔ خلاصہ یہ کہ مغربی ممالک اخلاقیات کے میدان میں بھی شکست اور ناکامی سے دوچار ہوگئے ہیں استکباری محاذ جو پوری دنیا کو کنٹرول کرنے کا مدعی تھا، آج اخلاقی میدان میں شکست سے دوچار ہوگیاہے اور اسے اس میدان میں بھی بہت سے مشکلات کا سامنا ہے۔
6 /Mar/ 2014
حضرت عیسی علیہ السلام کا زمانہ گزرے ہوئے چھے سو سال گزر چکے تھے۔ سیکڑوں سال گزر گئے تھے کہ انسان نے سفیر الہی کی زیارت نہیں کی تھی۔ اس کا نتیجہ کیا نکلا تھا؟ «و الدّنيا كاسفة النّور ظاهرة الغرور»؛(1) دنیا تاریک تھی، دنیا ظلمت کدے میں تبدیل ہو چکی تھی، معنویت و روحانیت ختم ہو چکی تھی، انسان جہالت، گمراہی اور غرور کی تاریکیوں میں سرگرداں تھا۔ ایسے حالات میں اللہ تعالی نے اپنے آخری پیغمبر (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کو بھیجا۔
30 /Jun/ 2011
....
انقلابی میڈیا (خالص محمدی اسلام کی ترویج و فروغ)
inQiLaBi Media
[Promoting Pure Muhammadan Islam]
Follow Us:
👤fb.com/Inqilabi-Media-173533536428655
👤Fb.com/inqilabimedia
🎬Shiatv.net/u/inqilabi
📱Tlgrm.me/inqilabimedia
🎬Youtube.com (inqilabi media)
2m:21s
6934
🎦 خصوصی کلپ | دردمند ترین پیغمبرؐ بشریت...
آخر وہ کیا وجوہات ہیں جن کی وجہ دے قدیم جاہلیت پر مبنی تمدن جیسے طائف یا جدید...
آخر وہ کیا وجوہات ہیں جن کی وجہ دے قدیم جاہلیت پر مبنی تمدن جیسے طائف یا جدید جاہلیت پر مبنی تمدن جیسے آج کا مغرب؛ بشریت کے دردمند ترین پیغمبرؐ کی توہین کرتے ہیں؟ اور اس عصر میں اس کے مقابلے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کیا اہم اقدامات انجام دیے ہیں؟ جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے یہ خصوصی کلپ۔
مولانا سید حیدر علی جعفری (قم)
21 نومبر 2020
انقلابی میڈیا (خالص محمدی اسلام کی ترویج و فروغ)
#خصوصی_کلپ #ہولوکاسٹ #امام_خامنہ_ای #پیغمبر #فرانس #جوان #توہین #انقلابی #مولانا_سید_حیدر_علی_جعفری #انقلابی_میڈیا #خالص_محمدی_اسلام #اسلام
7m:4s
2535
برطانوی بجٹ سے چلنے والی تشیع | ولی امرِ...
مکتب تشیع یعنی خالص محمدی اسلام وہ اسلام کہ جو ایلبیت علیہم السلام کے توسط سے...
مکتب تشیع یعنی خالص محمدی اسلام وہ اسلام کہ جو ایلبیت علیہم السلام کے توسط سے لوگوں تک پہنچا ہو اور اہلبیت علیہم السلام کا مکتب کا سر چشمہ وحی الہی اور معصومین علیہم السلام کی گرانبہا تعلیمات ہیں جو اس مکتب کے پیروکاروں کو مسلمانوں کے درمیان باہمی اتحاد اور ایک دوسروں کے احترام کا درس دیتی ہیں. لیکن تشیع کے نام پر دنیا کی شیطانی طاقتوں بالخصوص بوڑھا شیطان برطانیہ کا آلہ کار بن کر مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ایجاد کرنے اور دوسرے مسالک کے مقدسات کی توہین کرنے والے درحقیقت دشمنان اسلام اور برطانوی خزانے پر پلنے والے پٹھو ہیں.
اس بارے میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفطہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #برطانوی_بجٹ #تشیع #اثبات #اہل_سنت #مقدس_افراد #سیرت #نشریات #توہین #عقاید #بد_کلامی
1m:14s
9282
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
British,
shiea,
imam,
imam
khamnenei,
maktab,
islam,
islam
muhammadi,
musalman,
etehad,
ehteram,
shaytan,
tafraqa,
muqadasat,
haqiqat,
tohin,
eaqayed,
[FARSI][1October11] بیانات ولی امر مسلمین در...
بيانات در كنفرانس حمايت از انتفاضه فلسطين
بسماللهالرّحمنالرّحيم...
بيانات در كنفرانس حمايت از انتفاضه فلسطين
بسماللهالرّحمنالرّحيم
السّلام عليكم و رحمةالله
الحمد لله ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّدنا محمّد و ءاله الطّاهرين
و صحبه المنتجبين و على من تبعهم باحسان الى يوم الدّين.
قال الله الحكيم: «اذن للّذين يقاتلون بأنّهم ظلموا و انّ الله على نصرهم لقدير. الّذين اخرجوا من ديارهم بغير حقّ الّا ان يقولوا ربّنا الله و لو لا دفع الله النّاس بعضهم ببعض لهدّمت صوامع و بيع و صلوات و مساجد يذكر فيها اسم الله كثيرا و لينصرنّ الله من ينصره انّ الله لقوىّ عزيز»(1)
به ميهمانان عزيز و همهى حضار گرامى خوشامد ميگويم. در ميان همهى موضوعاتى كه شايسته است نخبگان دينى و سياسى از سراسر جهان اسلام به آن بپردازند، مسئلهى فلسطين داراى برجستگى ويژهاى است. فلسطين، مسئلهى اول در ميان همهى موضوعات مشترك كشورهاى اسلامى است. مشخصات منحصر به فردى در اين مسئله وجود دارد:
اول اين كه يك كشور مسلمان از ملت آن، غصب و به بيگانگانى كه از كشورهاى گوناگون گردآورى شده و جامعهاى جعلى و موزائيكى تشكيل دادهاند، سپرده شده است.
دوم اين كه اين حادثهى بىسابقه در تاريخ، با كشتار و جنايت و ظلم و اهانت مستمر انجام گرفته است.
سوم آن كه قبلهى اول مسلمانان و بسيارى از مراكز محترم دينى كه در اين كشور قرار دارد، به تخريب و توهين و زوال تهديد شده است.
چهارم آن كه اين دولت و جامعهى جعلى در حساسترين نقطهى جهان اسلام، از آغاز تاكنون، نقش يك پايگاه نظامى و امنيتى و سياسى را براى دولتهاى استكبارى بازى كرده و محور غرب استعمارى كه به علل گوناگون، دشمن اتحاد و اعتلاء و پيشرفت كشورهاى اسلامى است، از آن همواره چون خنجرى در پهلوى امت اسلامى استفاده كرده است.
پنجم آن كه صهيونيسم كه خطر اخلاقى و سياسى و اقتصادى بزرگى براى جامعهى بشرى است، اين جاى پا را وسيلهاى و نقطهى اتكائى براى گسترش نفوذ و سلطهى خود در جهان قرار داده است.
نكات ديگرى را هم ميتوان بر اينها افزود: هزينهى مالى و انسانىِ سنگينى كه كشورهاى اسلامى تاكنون پرداختهاند. اشتغال ذهنى دولتها و ملتهاى مسلمان. رنج ميليونها آوارهى فلسطينى، كه بسيارى از آنان پس از شش دهه هنوز در اردوگاهها زندگى ميكنند. انقطاع تاريخ يك كانون مهمِ تمدنى در جهان اسلام و الى غير ذلك.
امروزه بر اين دلائل، يك نكتهى كليدى و اساسى ديگر افزوده شده است و آن، نهضت بيدارى اسلامى است كه سراسر منطقه را فرا گرفته و فصل تازه و تعيين كنندهاى در سرگذشت امت اسلامى گشوده است. اين حركت عظيم كه بىگمان ميتواند به ايجاد يك مجموعهى مقتدر و پيشرفته و منسجم اسلامى در اين نقطهى حساس جهان منتهى شود و به حول و قوهى الهى و با عزم راسخ پيشروان اين نهضت، نقطهى پايان بر دوران عقبماندگى و ضعف و حقارت ملتهاى مسلمان بگذارد، بخش مهمى از نيرو و حماسهى خود را از قضيهى فلسطين گرفته است.
ظلم و زورگوئى روزافزون رژيم صهيونيستى و همراهى برخى حكام مستبد و فاسد و مزدور آمريكا با آن از يك سو، و سر برآوردن مقاومت جانانهى فلسطينى و لبنانى و پيروزىهاى معجزآساى جوانان مؤمن در جنگهاى سى و سه روزهى لبنان و بيست و دو روزهى غزه از سوى ديگر، از جملهى عوامل مهمى بودند كه اقيانوس بظاهر آرام ملتهاى مصر و تونس و ليبى و ديگر كشورهاى منطقه را به تلاطم در آوردند.
اين يك واقعيت است كه رژيم سراپا مسلح صهيونيست و مدعى شكستناپذيرى، در لبنان در جنگى نابرابر، از مشت گرهشدهى مجاهدان مؤمن و دلاور، شكست سخت و ذلتبارى خورد؛ و پس از آن، در برابر مقاومت مظلومانه و پولادين غزه، بار ديگر شمشير كُند خود را آزمود و ناكام ماند.
اينها بايد در تحليل اوضاع كنونى منطقه مورد ملاحظهى جدى قرار گيرد و درستىِ هر تصميمى كه گرفته ميشود، با آن سنجيده شود.
پس اين، قضاوت دقيقى است كه مسئلهى فلسطين، امروز اهميت و فوريت مضاعف يافته است و ملت فلسطين حق دارد كه در اوضاع كنونى منطقه، انتظار بيشترى از كشورهاى مسلمان داشته باشد.
نگاهى به گذشته و حال بيندازيم و براى آينده، نقشهى راهى ترسيم كنيم. من رئوس مطالبى را در ميان ميگذارم.
بيش از شش دهه از فاجعهى غصب فلسطين ميگذرد. عوامل اصلى اين فاجعهى خونين، همه شناختهشدهاند و دولت استعمارگر انگليس در رأس آنهاست، كه سياست و سلاح و نيروى نظامى و امنيتى و اقتصادى و فرهنگى آن و سپس ديگر دولتهاى مستكبر غربى و شرقى، در خدمت اين ظلم بزرگ به كار افتاد. ملت بىپناه فلسطين در زير چنگال بىرحم اشغالگران، قتلعام و از خانه و كاشانهى خود رانده شد. تا امروز هنوز يكصدم فاجعهى انسانى و مدنىاى كه به دست مدعيان تمدن و اخلاق، در آن روزگار اتفاق افتاد، به تصوير كشيده نشده و بهرهاى از هنرهاى رسانهاى و تصويرى نيافته است. اربابان عمدهى هنرهاى تصويرى و سينما و تلويزيون و مافياهاى فيلمسازىِ غربى اين را نخواسته و اجازهى آن را ندادهاند. يك ملت در سكوت، قتلعام و آواره و بىخانمان شد.
مقاومتهائى در آغاز كار پديد آمد كه با شدت و قساوت سركوب شد. از بيرون مرزهاى فلسطين و عمدتاً از مصر، مردانى با انگيزهى اسلامى تلاشهائى كردند كه از حمايت لازم برخوردار نشد و نتوانست تأثيرى در صحنه بگذارد.
پس از آن، نوبت به جنگهاى رسمى و كلاسيك ميان چند كشور عرب با ارتش صهيونيست رسيد. مصر و سوريه و اردن نيروهاى نظامى خود را وارد صحنه كردند، ولى كمك بىدريغ و انبوه و روزافزون نظامى و تداركاتى و مالى از سوى آمريكا و انگليس و فرانسه به رژيم غاصب، ارتشهاى عربى را ناكام كرد. آنها نه فقط نتوانستند به ملت فلسطين كمك كنند، كه بخشهاى مهمى از سرزمينهاى خود را هم در اين جنگها از دست دادند.
با آشكار شدن ناتوانى دولتهاى عرب همسايه با فلسطين، بتدريج هستههاى مقاومتِ سازمانيافته در قالب گروههاى مسلح فلسطينى شكل گرفت و پس از چندى از گرد آمدن آنها، «سازمان آزاديبخش فلسطين» تشكيل يافت. اين برق اميدى بود كه خوش درخشيد، ولى طولى نكشيد كه خاموش شد. اين ناكامى را ميتوان به علل متعددى منسوب كرد، ولى علت اساسى، دورى آنان از مردم و از عقيده و ايمان اسلامى آنان بود. ايدئولوژى چپ و يا صرفاً احساسات ناسيوناليستى، آن چيزى نبود كه مسئلهى پيچيده و دشوار فلسطين به آن نياز داشت. آنچه ميتوانست ملتى را به ميدان مقاومت وارد كند و نيروئى شكستناپذير از آنان فراهم آورد، اسلام و جهاد و شهادت بود. آنها اين را بدرستى درك نكردند. من در ماههاى اول انقلاب كبير اسلامى كه سران سازمان آزاديبخش روحيهى تازهاى يافته و به تهران مكرراً آمد و شد ميكردند، از يكى از اركان آن سازمان پرسيدم: چرا پرچم اسلام را در مبارزهى بحق خود بلند نميكنيد؟ پاسخ او اين بود كه در ميان ما، بعضى هم مسيحىاند. اين شخص بعدها در يك كشور عربى به دست صهيونيستها ترور و كشته شد و انشاءالله مشمول مغفرت الهى قرار گرفته باشد؛ ولى اين استدلال او ناقص و نارسا بود. به گمان من، يك مبارز مسيحىِ مؤمن در كنار يك جمع مجاهد فداكارى كه خالصانه، با ايمان به خدا و قيامت و با اميد به كمك الهى ميجنگد و از حمايت مادى و معنوى مردمش برخوردار است، انگيزهى بيشترى براى مبارزه مىيابد تا در كنار گروه بىايمان و متكى به احساسات ناپايدار و دور از پشتيبانىِ وفادارانهى مردمى.
نبود ايمان راسخ دينى و انقطاع از مردم، بتدريج آنان را خنثى و بىتأثير كرد. البته در ميان آنان، مردان شريف و پرانگيزه و غيور بودند، ولى مجموعه و سازمان به راه ديگرى رفت. انحراف آنان، به مسئلهى فلسطين ضربه زد و هنوز هم ميزند. آنها هم مانند برخى دولتهاى خائن عربى، به آرمان مقاومت - كه تنها راه نجات فلسطين بوده و هست - پشت كردند؛ و البته نه فقط به فلسطين، كه به خود هم ضربهى سختى وارد كردند. به قول شاعر مسيحى عرب:
لئن اضعتم فلسطيناً فعيشكم
طول الحياة مضاضات و ءالام
سى و دو سال از عمر نكبت، بدين ترتيب سپرى شد؛ ولى ناگهان دست قدرت خداوند ورق را برگردانيد. پيروزى انقلاب اسلامى در ايران در سال 1979 - 1357 هجرى شمسى - اوضاع اين منطقه را زير و رو كرد و صفحهى جديدى را گشود. در ميان تأثيرات شگرف جهانىِ اين انقلاب و ضربههاى شديد و عميقى كه بر سياستهاى استكبارى وارد ساخت، از همه سريعتر و آشكارتر، ضربه به دولت صهيونيست بود. اظهارات سران آن رژيم در آن روزها، خواندنى و حاكى از حال و روز سياه و پر اضطراب آنهاست. در اولين هفتههاى پيروزى، سفارت دولت جعلى اسرائيل در تهران تعطيل و كاركنان آن اخراج شدند و محل آن رسماً به نمايندگى سازمان آزاديبخش فلسطين داده شد؛ كه تا امروز هم در آنجا مستقرند.
امام بزرگوار ما اعلام كردند كه يكى از هدفهاى اين انقلاب، آزادى سرزمين فلسطين و قطع غدهى سرطانى اسرائيل است. امواج پرقدرت اين انقلاب، كه آن روز همهى دنيا را فرا گرفت، هر جا رفت - با اين پيام رفت كه «فلسطين بايد آزاد شود». گرفتارىهاى پياپى و بزرگى كه دشمنان انقلاب بر نظام جمهورى اسلامى ايران تحميل كردند - كه يك قلم آن، جنگ هشت سالهى رژيم صدام حسين به تحريك آمريكا و انگليس و پشتيبانى رژيمهاى مرتجع عرب بود - نيز نتوانست انگيزهى دفاع از فلسطين را از جمهورى اسلامى بگيرد.
بدينگونه خون تازهاى در رگهاى فلسطين دميده شد. گروههاى مجاهد فلسطينىِ مسلمان سر برآوردند. مقاومت لبنان، جبههى نيرومند و تازهاى در برابر دشمن و حاميانش گشود. فلسطين به جاى تكيه به دولتهاى عربى و بدون دست دراز كردن به سوى مجامع جهانى، از قبيل سازمان ملل - كه شريك جرم دولتهاى استكبارى بودند - به خود، به جوانان خود، به ايمان عميق اسلامى خود و به مردان و زنان فداكار خود تكيه كرد. اين، كليد همهى فتوحات و موفقيتهاست.
در سه دههى گذشته، اين روند روزبهروز پيشرفت و افزايش داشته است. شكست ذلتبار رژيم صهيونيستى در لبنان در سال 2006 - 1385 هجرى شمسى - ناكامى فضاحتبار آن ارتش پر مدعا در غزه در سال 2008 - 1387 هجرى شمسى - فرار از جنوب لبنان و عقبنشينى از غزه، تشكيل دولت مقاومت در غزه، و در يك جمله، تبديل ملت فلسطين از مجموعهاى از انسانهاى درمانده و نااميد، به ملت اميدوار و مقاوم و داراى اعتماد به نفس، مشخصههاى بارز سى سال اخير است.
اين تصوير كلى و اجمالى آنگاه كامل خواهد شد كه تحركات سازشكارانه و خيانتبارى كه هدف از آن، خاموش كردن مقاومت و اعترافگيرى از گروههاى فلسطينى و دولتهاى عرب به مشروعيت اسرائيل بود، نيز بدرستى ديده شود. اين تحركات كه آغاز آن به دست جانشين خائن و ناخلف جمال عبدالناصر در پيمان ننگين «كمپ ديويد» اتفاق افتاد، همواره خواسته است نقش سوهان را در عزم پولادين مقاومت ايفاء كند. در قرارداد كمپ ديويد، براى نخستين بار، يك دولت عرب، رسماً به صهيونيستى بودن سرزمين اسلامى فلسطين اعتراف كرد و پاى نوشتهاى را كه در آن، اسرائيل خانهى ملى يهوديان شناخته شده است، امضاى خود را گذاشت.
از آن پس تا قرارداد «اسلو» در سال 1993 - 1372 هجرى شمسى - و پس از آن در طرحهاى تكميلى كه با ميداندارى آمريكا و همراهى كشورهاى استعمارگر اروپائى، پىدرپى بر دوش گروههاى سازشكار و بىهمتى از فلسطينيان گذاشته شد، همهى سعى دشمن بر آن بود كه با وعدههاى پوچ و فريبآميز، ملت و گروههاى فلسطينى را از گزينهى «مقاومت» منصرف كنند و به بازى ناشيانه در ميدان سياست سرگرم سازند. بىاعتبارى همهى اين معاهدات، بسيار زود آشكار شد و صهيونيستها و حاميان آنها بارها نشان دادند كه به آنچه نوشته شده است، به چشم ورق پارههاى بىارزشى مينگرند. هدف از اين طرحها، پديد آوردن دودلى در فلسطينيان، و به طمع انداختن افراد بىايمان و دنياطلبِ آنان، و زمينگير نمودن حركت مقاومت اسلامى بوده است و بس.
پادزهر همهى اين بازىهاى خيانتآميز تاكنون، روحيهى مقاومت در گروههاى اسلامى و ملت فلسطين بوده است. آنها به اذن خدا در برابر دشمن ايستادند و همان طور كه خداوند وعده داده است كه: «و لينصرنّ الله من ينصره انّ الله لقوىّ عزيز»، از كمك و نصرت الهى برخوردار شدند. ايستادگى غزه با وجود محاصرهى كامل، نصرت الهى بود. سقوط رژيم خائن و فاسد حسنى مبارك، نصرت الهى بود. پديد آمدن موج پرقدرت بيدارى اسلامى در منطقه، نصرت الهى است. برافتادن پردهى نفاق و تزوير از چهرهى آمريكا و انگليس و فرانسه و تنفر روزافزون ملتهاى منطقه از آنان، نصرت الهى است. گرفتارىهاى پىدرپى و بيشمار رژيم صهيونيست، از مشكلات سياسى و اقتصادى و اجتماعى داخلىاش گرفته تا انزواى جهانى و انزجار عمومى و حتّى دانشگاههاى اروپائى از آن، همه و همه مظاهر نصرت الهى است. امروز رژيم صهيونيستى از هميشه منفورتر و ضعيفتر و منزوىتر، و حامى اصلىاش آمريكا از هميشه گرفتارتر و سردرگمتر است.
اكنون صفحهى كلى و اجمالى فلسطين در شصت و چند سال گذشته، پيش روى ماست. آينده را بايد با نگاه به آن و درسگيرى از آن تنظيم كرد.
دو نكته را پيشاپيش بايد روشن كرد:
اول اين كه مدعاى ما آزادى فلسطين است، نه آزادىِ بخشى از فلسطين. هر طرحى كه بخواهد فلسطين را تقسيم كند، يكسره مردود است. طرح دو دولت كه لباس حقبهجانبِ «پذيرش دولت فلسطين به عضويت سازمان ملل» را بر آن پوشاندهاند، چيزى جز تن دادن به خواستهى صهيونيستها، يعنى «پذيرش دولت صهيونيستى در سرزمين فلسطين» نيست. اين به معناى پايمال كردن حق ملت فلسطين، ناديده گرفتن حق تاريخى آوارگان فلسطينى، و حتّى تهديد حق فلسطينيانِ ساكن سرزمينهاى 1948 است؛ به معناى باقى ماندن غدهى سرطانى و تهديد دائمى پيكرهى امت اسلامى، مخصوصاً ملتهاى منطقه است؛ به معناى تكرار رنجهاى دهها ساله و پايمال كردن خون شهداست.
هر طرح عملياتى بايد بر مبناى اصلِ «همهى فلسطين براى همهى مردم فلسطين» باشد. فلسطين، فلسطينِ «از نهر تا بحر» است، نه حتّى يك وجب كمتر. البته اين نكته نبايد ناديده بماند كه ملت فلسطين همان طور كه در غزه عمل كردند، هر بخش از خاك فلسطين را كه بتوانند آزاد كنند، به وسيلهى دولت برگزيدهى خود، ادارهى امور آن را بر عهده خواهند گرفت، ولى هرگز هدف نهائى را از ياد نخواهند برد.
نكتهى دوم آن است كه براى دستيابى به اين هدف والا، كار لازم است، نه حرف؛ جدى بودن لازم است، نه كارهاى نمايشى؛ صبر و تدبير لازم است، نه رفتارهاى بيصبرانه و دچار تلوّن. بايد به افقهاى دور نگريست و قدم به قدم با عزم و توكل و اميد به پيش رفت. دولتها و ملتهاى مسلمان، گروههاى مقاومت در فلسطين و لبنان و ديگر كشورها، هر يك ميتوانند نقش و سهم خود از اين مجاهدت همگانى را بشناسند و باذن الله جدول مقاومت را پر كنند.
طرح جمهورى اسلامى براى حل قضيهى فلسطين و التيام اين زخم كهنه، طرحى روشن، منطقى و منطبق بر معارف سياسىِ پذيرفته شدهى افكار عمومىِ جهانى است كه قبلاً به تفصيل ارائه شده است. ما نه جنگ كلاسيكِ ارتشهاى كشورهاى اسلامى را پيشنهاد ميكنيم، و نه به دريا ريختن يهوديان مهاجر را، و نه البته حكميت سازمان ملل و ديگر سازمانهاى بينالمللى را؛ ما همهپرسى از ملت فلسطين را پيشنهاد ميكنيم. ملت فلسطين نيز مانند هر ملت ديگر حق دارد سرنوشت خود را تعيين كند و نظام حاكم بر كشورش را برگزيند. همهى مردم اصلى فلسطين، از مسلمان و مسيحى و يهودى - نه مهاجران بيگانه - در هر جا هستند؛ در داخل فلسطين، در اردوگاهها و در هر نقطهى ديگر، در يك همهپرسىِ عمومى و منضبط شركت كنند و نظام آيندهى فلسطين را تعيين كنند. آن نظام و دولتِ برآمدهى از آن، پس از استقرار، تكليف مهاجران غير فلسطينى را كه در ساليان گذشته به اين كشور كوچ كردهاند، معين خواهد كرد. اين يك طرح عادلانه و منطقى است كه افكار عمومى جهانى آن را بدرستى درك ميكند و ميتواند از حمايت ملتها و دولتهاى مستقل برخوردار شود. البته انتظار نداريم كه صهيونيستهاى غاصب بهآسانى به آن تن در دهند، و اينجاست كه نقش دولتها و ملتها و سازمانهاى مقاومت شكل ميگيرد و معنى مىيابد. مهمترين ركن حمايت از ملت فلسطين، قطع پشتيبانى از دشمن غاصب است؛ و اين وظيفهى بزرگ دولتهاى اسلامى است.
اكنون پس از به ميدان آمدن ملتها و شعارهاى قدرتمندانهى آنان بر ضد رژيم صهيونيست، دولتهاى مسلمان با چه منطقى روابط خود با رژيم غاصب را ادامه ميدهند؟ سند صداقت دولتهاى مسلمان در جانبدارىشان از ملت فلسطين، قطع روابط آشكار و پنهان سياسى و اقتصادى با آن رژيم است. دولتهائى كه ميزبان سفارتخانهها يا دفاتر اقتصادى صهيونيستهايند، نميتوانند مدعى دفاع از فلسطين باشند و هيچ شعار ضد صهيونيستى از سوى آنان، جدى و واقعى تلقى نخواهد شد.
سازمانهاى مقاومت اسلامى كه بار سنگين جهاد را در سالهاى گذشته بر دوش داشتهاند، امروز نيز با همان تكليف بزرگ روبهرويند. مقاومت سازمانيافتهى آنان، بازوى فعالى است كه ميتواند ملت فلسطين را به سوى اين هدف نهائى به پيش ببرد. مقاومت شجاعانه از سوى مردمى كه خانه و كشورشان اشغال شده، در همهى ميثاقهاى بينالمللى به رسميت شناخته شده و مورد تحسين و تجليل قرار گرفته است. تهمت تروريزم از سوى شبكهى سياسى و رسانهاىِ وابسته به صهيونيزم، سخن پوچ و بىارزشى است. تروريست آشكار، رژيم صهيونيستى و حاميان غربى آنهايند؛ و مقاومت فلسطينى، حركتى ضد تروريستهاى جرّار و حركتى انسانى و مقدس است.
در اين ميان، كشورهاى غربى نيز شايسته است صحنه را با نگاهى واقعبينانه بنگرند. غرب امروز بر سر دوراهى است. يا بايد دست از زورگوئى طولانىمدت خود بردارد و حق ملت فلسطين را بشناسد و بيش از اين از نقشهى صهيونيستهاى زورگو و ضد بشر پيروى نكند، و يا در انتظار ضربههاى سختتر در آيندهى نه چندان دور باشد. اين ضربههاى فلج كننده فقط سقوط پىدرپى حكومتهاى گوش به فرمان آنان در منطقهى اسلامى نيست، بلكه آن روزى كه ملتهاى اروپا و آمريكا دريابند كه بيشترين گرفتارىهاى اقتصادى و اجتماعى و اخلاقى آنان منشأ گرفته از سلطهى اختاپوسى صهيونيزم بينالملل بر دولتهاى آنهاست، و دولتمردان آنان به خاطر منافع شخصى و حزبى خود، مطيع و تسليم در برابر زورگوئىهاى كمپانىداران زالوصفت صهيونيست در آمريكا و اروپايند، آنچنان جهنمى براى آنان به وجود خواهند آورد كه هيچ راه خلاصى از آن متصور نيست.
رئيس جمهور آمريكا ميگويد كه امنيت اسرائيل خط قرمز اوست. اين خط قرمز را چه عاملى ترسيم كرده است؟ منافع ملت آمريكا، يا نياز شخص اوباما به پول و پشتيبانى كمپانىهاى صهيونيستى براى به دست آوردن كرسى دومين دورهى رياست جمهورى؟ تا كى شماها خواهيد توانست ملتهاى خود را فريب دهيد؟ آن روزى كه ملت آمريكا بدرستى دريابد كه شماها براى چند صباح بيشتر باقى ماندن در قدرت، تن به ذلت و تبعيت و خاكسارى در برابر زرسالاران صهيونيست دادهايد و مصالح ملت بزرگى را در پاى آنان قربانى كردهايد با شما چه خواهند كرد؟
حضار گرامى و برادران و خواهران عزيز! بدانيد اين خط قرمزِ اوباما و امثال او به دست ملتهاى بهپاخاستهى مسلمان شكسته خواهد شد. آنچه رژيم صهيونيست را تهديد ميكند، موشكهاى ايران يا گروههاى مقاومت نيست، تا در برابر آن سپر موشكى در اينجا و آنجا به پا كنند؛ تهديد حقيقى و بدون علاج، عزم راسخ مردان و زنان و جوانانى در كشورهاى اسلامى است كه ديگر نميخواهند آمريكا و اروپا و عوامل دستنشاندهشان بر آنان حكومت و تحكم و آنان را تحقير كنند. البته آن موشكها هم هرگاه تهديدى از سوى دشمن بروز كند، وظيفهى خود را انجام خواهند داد.
«فاصبر انّ وعد الله حقّ و لا يستخفّنّك الّذين لا يوقنون».(2)
والسّلام عليكم و رحمةالله و بركاته
http://farsi.khamenei.ir/speech-content?id=17401
36m:29s
20819
حمله به ایران در فیلم Attack on Iran shown in American...
به گزارش فارس، در فیلم «ترانسفورمرز 3» محصول سال 2011، صحنههایی از حمله به...
به گزارش فارس، در فیلم «ترانسفورمرز 3» محصول سال 2011، صحنههایی از حمله به تاسیسات به اصطلاح غیرقانونی هستهای کشوری خاورمیانهای آورده میشود که با نشان دادن پرچم ایران به صورت واژگون، معلوم میشود کشور مورد نظر ایران است.در بخشی از این فیلم، سربازانی حضور دارند که به زبان فارسی صحبت میکنند و در حال محافظت از نیروگاه هستهای هستند اما آمریکاییها با استمداد از آدم فضاییهایی شبیه به ربات، به تاسیسات هستهای ایران حمله میکنند تا حداقل در یک فیلم علمی- تخیلی بتوانند به آرزوی خود در متوقف کردن برنامه هستهای ایران جامه عمل بپوشانند.
نکته قابل توجه در خصوص سهگانه ترانسفورمرز، این موضوع است که به رغم دشمنی آدمفضاییها با دولت آمریکا در پارت اول، سازندگان این فیلم عملی- تخیلی ترجیح دادهاند که برای متوقف کردن برنامه هستهای ایران، آدمفضاییها را با دولت آمریکا متحد کنند.آدمفضاییها همچنین با هدف حفاظت از امنیت مردم جهان! اقدام به کشت و کشتار دشمنان میکنند و جالب اینکه قهرمان داستان که آدمفضاییها مامور حفاظت از جان وی هستند، یک جوان آمریکایی بیکار است که به واسطه رکود اقتصادی در آمریکا، توان پیدا کردن شغل را ندارد. در واقع، این قهرمان اگر در فضای واقعی حضور داشت الان احتمالاً در خیابانهای آمریکا مشغول تظاهرات علیه دولت آمریکا بود اما کارگردانان آمریکایی ترجیح دادهاند چنین شخصیتی را در جایگاه قهرمان مبارزه با ایران جا بزنند.ضمن عذرخواهی از خوانندگان گرامی، با هدف تنویر افکار عمومی، صحنه مربوط به توهین به پرچم ایران و حمله به تاسیسات هستهای، از «فیلم ترانسفورمرز 3» در خبرگزاری فارس منتشر شده است تا میزان کینه هالیوود و دولت آمریکا نسبت به مردم و کشور ایران مشخص شود
0m:52s
9473