Video Tags:
دین
اسلام
بنیاد
عمل
آغا
علی
مرتضی
زیدی
AMZ
,
agah
ali
murtaza
zaidi
,
HI
,
moulana
,
scholar
,
murtaza
,
zaidi
,
speech
,
lecture
,
clip
,
short
clip
,
shia
clip
,
shiaclips,ramzan
,
Ramadan
,
self
control
,
namaz
,
roza
Video Tags:
Bahimi,,Ehtiram,,Aur,,Barbri,,Ki,,Bunyad,,Per,,Zor,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Iran,,Kay,,Khilaf,,Bay,,Bunyad,,ilamat,,Ki,,Takrar,,Sahar,,Urdu,,News
063 | Hifz e Mozoee I پیغمبرِاکرمﷺ کی اطاعت؛...
Hifz-e-Mozoee (Har Roz Quran o Ahlebait(A.S) k Sath) | ہر روز قرآن و اہلبیت علیہم السلام
(Lessons...
Hifz-e-Mozoee (Har Roz Quran o Ahlebait(A.S) k Sath) | ہر روز قرآن و اہلبیت علیہم السلام
(Lessons of Life For The Whole Year 365 Days)
(حفظ موضوعی 365 موضوعات)
Explanator: Dr.Syed Ali Abbas Naqvi
Tilawat: Qari Muhammad Zaman
Translation: Sheikh Mohsin Najfi (#Balagh_ul_Quran)
Translation Voice: Syed Wajahat Hussain Rizvi
2m:4s
978
ایرانی انقلاب، ایک الہٰی انقلاب | امام...
دنیا کی افواج اور اسلامی افواج میں کیا فرق ہے؟ انقلاب اسلامی ایران اور دنیا کے...
دنیا کی افواج اور اسلامی افواج میں کیا فرق ہے؟ انقلاب اسلامی ایران اور دنیا کے دوسرے انقلابات میں کیا فرق ہے؟ انقلاب ایران کی بنیاد کس بات پر ہے؟ اسلامی انقلاب کی ابتداء اور انتہاء کس نقطے پر ہے؟
یہ جاننے کےلیے امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #امام_خمینی #انقلاب_اسلامی #افواج_اسلامی #خدا #ایمان #اسلامی_حکومت
1m:28s
2914
مسئلہ یوکرین اور عوامی حمایت کی اہمیت |...
ناعاقبت اندیش حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ بڑی طاقتوں کی حمایت ان کی ترقی اور حکمرانی...
ناعاقبت اندیش حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ بڑی طاقتوں کی حمایت ان کی ترقی اور حکمرانی کے دوام کا سبب ہے جبکہ ماضی اور حال حاضر کے تجربات اس کے برعکس ہیں. وہ حکومتیں جو عوام کی حمایت سے تشکیل پاتی ہیں اور عوامی حمایت کی بنیاد پر آگے بڑھتی ہیں ایسی حکومتیں اور نظام محکم اور پائیدار ہوتے ہیں. اس کی نمایاں مثال اسلامی انقلاب کی ہے جو عوام کی بھرپور حمایت سے تشکیل پایا اور عوامی شعور اور حمایت کی بنیاد پر مسلسل پیشقدمی کر رہا ہے. دنیا کی تمام شیطانی طاقتوں کے مقابل تن و تنہا عوامی حمایت اور پشت پناہی کی بنیاد پر کھڑا رہا اور وہ حکومتیں اور ان کے حکمران جو مغربی مکار طاقتوں کی حمایت کی بنیاد پر گھمنڈ اور تکبر میں مبتلا تھے آج وہ ناپید اور قصہ پارینہ بن چکے ہیں.
اس بارے میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے مستفید ہونے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #مسئلہ_یوکرین_اور_عوامی_حمایت_کی_اہمیت #دوسری_عبرت #عوام #خود_مختاری_کا_ستون #پشت_پناہی #صدام #عراق #داعش #دفاع_مقدس
2m:32s
9827
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Ukraine,
eawam,
imam,
imam
khamenei,
hukumat,
taqat,
hemayat,
nezam,
islam,
enqelab,
bunyad,
saddam,
iaraq,
daesh,
defae
muqddas,
ہماری ایران کے ساتھ وابستگی کی وجہ | Arabic...
ہمارا ایران کے ساتھ رابطہ کس بنیاد پر ہے؟ حزب اللہ، حشد الشعبی، فلسطینی مجاہدین...
ہمارا ایران کے ساتھ رابطہ کس بنیاد پر ہے؟ حزب اللہ، حشد الشعبی، فلسطینی مجاہدین اور انصاراللہ سے ہمارا رابطہ کس بنیاد پر ہے؟ کیا حزب اللہ، حشدالشعبی، فلسطینی مجاہدین اور انصاراللہ کی حمایت سیاسی نعروں کی حد تک ہے؟ عصرِ حاضر میں حسینی نعرہ کیا ہے؟ مظلوم کی حمایت اور ظالم سے دُشمنی سے کیا مراد ہے؟
#ویڈیو #ایران #وابستگی #تعامل #روابط #حشد_الشعبی #حزب_اللہ #انصار_اللہ #حسینی_نعرہ #مظلوم #ظالم
2m:36s
3833
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
iran,
wabistagi,
rabita,
hibollah,
hasad,
shabi,
falastini,
mujahideen,
ansarullah,
himayat,
siyasi,
narey,
asre,
hazir,
husaini,
narah,
mazloom,
himayat,
alim,
dushmani,
وبائی مرض کرونا میں عزاداری اباعبداللہ...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ اور دیگر علماء کرونا کے اِس وبائی مرض...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ اور دیگر علماء کرونا کے اِس وبائی مرض کے بارے میں کن باتوں کی نصیحت فرماتے ہیں؟ ہمارے لیے عزاداری کے پروگرامات کے انعقاد میں موجود وبا کی صورتحال میں معیار کیا ہونا چاہیے؟ کیا عقلی اور شرعی دلیل کی بنیاد پر صحت کے اصولوں کی رعایت نہ کرنا درست ہے؟ کونسے تین بنیادی قوانین کی رعایت ضروری ہے؟ ہم کس دلیل کی بنیاد پر رہبر معظم کے ہدایات پر عمل کرتے ہیں؟ ہمیں صحت کے ماہرین کی ہدایات پر کیوں عمل کرنا چاہیے؟ دشمن کس چیز کی تلاش میں لگا رہتا ہے؟ کوئی شخص اپنے گھر میں رہ کر کس طرح ایک بہترین عزادار کہلایا جا سکتا ہے؟
اِن اہم ترین سوالات کے جوابات سے مستفید ہونے کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #ابو_الفضل #سینہ_زنی #اجتماعات #محروم #تاکید #ماہرین #صحت #قومی_کرونا_کمیٹی #عقلی #شرعی
4m:30s
10651
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
sayyid
ali
khamenei,
olama,
corona,
waba,
covid19,
azadari,
muharram2020,
moharram2020,
aba
abdillah,
meyaar,
naseehat,
daleel,
rehbar,
hidayaat,
sehat,
amal,
dushman,
ghar,
behtareen
azadaar,
abul
fazl,
aqli,
sharii,
qaumi
corona
committe,
mahereen,
حرم کا بلاوا، آپؑ کی طرف سے ہے | نوحہ: سید...
قَالَ رَسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم: لِکُلِّ شَیْءٍ أسَاسٌ وَأسَاسُ...
قَالَ رَسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم: لِکُلِّ شَیْءٍ أسَاسٌ وَأسَاسُ الإِسْلامِ حُبُّنا أهْلَ البَیْتِ۔ ’’ ہرچیز کی ایک بنیاد ہوتی ہے اور اسلام کی بنیاد ہم اہلبیت علیہم السلام کی محبت ہے‘‘۔(کافی، جلد 2، صفحه 45)
عشقِ اہلبیت علیہم السلام ایک ایسی عظیم الٰہی نعمت ہے اور پروردگار عَالَم کا ایک خاص لطف ہے جو وہ اپنے مخلص بندوں کو عطا فرماتا ہے۔
امامِ مظلوم اباعبداللہ الحسین علیہ السلام کی مظلومیت میں ماں زہراء آج بھی آنسو بہاتی ہونگی، عاشقانِ سید الشہداء علیہ السلام، جگر گوشہ رسول فاطمہ مرضیہ سلام اللہ علیہا کو اُن کے مظلوم لال کا پُرسہ اپنے آنسوؤں کے ذریعے، سینہ زنی، ماتم اور آپؑ سے عشق و محبت کے اظہار کے ذریعے دیتے ہیں۔
فارسی نوحہ جس میں بی بی دو عَالم کو اُن کے مظلوم لال کا پُرسہ عشق و محبت اور اُن کی نظرِ کرم کی درخواست کے ذریعے دیا گیا ہے، جو اردو سبٹائیٹل کے ساتھ مؤمنین کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے، ویڈیو مشاہدہ کرنے کے لیے یہاں پر کلک کیجئے ۔
#ویڈیو #حرم #بلاوا #پرواز #پر #عطا #گریہ #سانس #عنایت #دعا #شفا #کربلا #تڑپ #مدیون #آرزو #محب
6m:11s
1945
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
haram,
bulawa,
nauha,
noha,
majeed
bani
fateme,
mohabbat,
ahlebait,
imam
husain.
hazrat
zahra,
mawaddat,
mukhlis,
allah,
lutf,
azadari,
muharram,
safar,
mazloom,
zalim,
seena
zani,
girya,
gham,
aba
abdillah,
sayyidush
shohada,
ishq,
parvaz,
par,
ata,
inayat,
dua,
shifa,
karbala,
tadap,
madyoon,
aarzu,
saans,
[Full Speech] Ayatullah Khamenei Addressing Majlis e Khubragan آیت...
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
کا مجلسِ خبرگان {ماہرین کمیٹی}سے اسلامی...
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
کا مجلسِ خبرگان {ماہرین کمیٹی}سے اسلامی نظام حکومت کے مستقبل
اوراسلامی نظام حکومت کے دشمنوں سے متعلق اہم نکات پر مشتمل خطاب
پیر 22 فروری 2021
اہم عناوین:
اسلامی اقدار اور معرفت کے مفاہیم کو عملی میدان میں اتارنے کی ضرورت
امام خمینی نے اقدار اور اعلی مفاہیم کو عملی جامہ پہنایا
اسلامی حکومت کے سافٹ ویئر کے طور پر اسلامی تفکر کی جدید کاری کی ضرورت
مفکرین کو اشتراکیت اور بنیاد پرستی سے پرہیز کرتے ہوئے، اسلامی نظام کی فکری بنیادوں کے فروغ کی تاکید
یورپی ملکوں کو ایٹمی معاہدے کی پابندی اور مستکبرانہ و متکبرانہ زبان سے پرہیز کی تاکید
اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر ایٹمی اسلحے کا حرام ہونا اور ملک کی ضرورت کے مطابق یورینیم کی افزودگی ضروری
زورزبردستی کے مقابلے میں استقامت کے لئے ایرانی قوم کی داخلی قوت و توانائي پر اعتماد کی تاکید
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
28m:53s
1997
جدید جاہلیت کا راج | امام سید علی خامنہ...
اہل مغرب نے اپنی تہذیب کا تسلط قائم رکھنے اور بیداری کی کسی بھی تحریک کو ناکام...
اہل مغرب نے اپنی تہذیب کا تسلط قائم رکھنے اور بیداری کی کسی بھی تحریک کو ناکام کرنے کے لیے خوئے غلامی میں رنگے ہوئے کچھ ایسے غلام پیدا کیے ہیں جوتعلیم، سیاست اور صحافت کے ارباب بن کر دن رات مغرب کے گن گاتے ہیں۔ قوم کو مغرب کی ترقی اور اس کی خوشنما تصویر دکھا کر اس کے احسان گنواتے ہیں۔ تعلیمی اداروں میں نسل نو کے نوخیز ذہنوں کو غلامئی افرنگ پر رضا مند کرتے ہیں۔ جبکه مغربی تہذیب جو لالچ اور حرص کی بنیاد پر کھڑی ہے. مغرب کے تمام اقدار کی بنیاد مال و دولت پر ہے ہر چیز کو پیسے پر تولا جاتا ہے. اس سماج و انسانیت دشمن تہذیب کے نتائج امتیازی سلوک اور طبقاتی نظام ہے. آج زور اور ظلم کے جدید طریقوں کے ذریعے یہ جدید جاہلیت کا نظام اکثر و بیشتر دنیا پر حاکم نظر آتا ہے.
اس بارے میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #جدید_جاہلیت_کا_راج #اخلاقی_پستیاں #جزیره_عرب #نام_نہاد_تہذیب_یافتہ_دنیا #مغربی_تمدن #لالچ #حرص #مغربی_اقدار_کی_بنیاد #سائنس_و_ٹیکنالوجی #تباہی_کے_ہتھیار #جنسی_بے_راہ_روی #غلط_جواز
4m:18s
9147
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
jahileyat,
jahel,
imam,
imam
khamenei,
maghreb,
tahzib,
tahrik,
dolat,
insan,
samaj,
dushman,
zulm,
akhlaq,
lalach,
یوکرین کے مسئلے میں عبرتیں | امام سید...
تاریخی اور زمینی تجربات سے یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہے کہ دنیا کی بڑی شیطانی...
تاریخی اور زمینی تجربات سے یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہے کہ دنیا کی بڑی شیطانی طاقتوں بالخصوص یورپی حکومتوں اور امریکی مافیائی حکومت پر اعتماد کی بنیاد پر منصوبہ بندی کرنا اور ان کی حمایت پر خوش فہمی میں مبتلا ہونا ایک بہت بڑی حماقت ہے. ان استعماری ممالک پر اعتماد اور ان کی حمایت سراب کی مانند ہے جس کی بنیاد پر آگے بڑھنا دھوکہ اور فریب کے سوا کچھ بھی نہیں ہے آج جس کی جیتی جاگتی کئی مثالیں دنیا میں موجود ہیں. اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو چاہیے کہ ان مثالوں اور تلخ تجربات سے اپنے لیے عبرت حاصل کریں. افغانستان اور حال حاضر میں یوکرین کی مثال اور اس کی صورتحال سب کے سامنے ہے.
اس بارے میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفطہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #یوکرین_کے_مسایل_میں_عبرتیں #دو_عبرتیں #مغربی_طاقتیں #آلہ_کار #سراب #مغربی_حکومتوں_پر_اعتماد #افغانستان
1m:48s
10857
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
imam
seyed
ali
khamenei,
video,
Ukrine,
ebrate,
tarikhy,
islami,
maghrebi,
sarab,
hokomato,
afghanistan,
molk,
Trailer | AL-KHAMENEI Documentary | ٹریلر| الخامنہ ای...
الخامنہ ای
دستاویزی فلم
Releasing on Eid ul Fitr 2022
تاریخ کی زبانی ایک نئی تاریخ
حضرت آیت...
الخامنہ ای
دستاویزی فلم
Releasing on Eid ul Fitr 2022
تاریخ کی زبانی ایک نئی تاریخ
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی کی زندگی کے 50 سالوں سے متعلق آٹھ قسطوں پر مشتمل تفصیلی دستاویزی فلم۔جسے تین سال کی تحقیق و کوشش کے بعد حزب اللہ کے المنار ٹی وی نے نشر کیا اور اردو زبان میں البلاغ پاکستان نے تیار کیا ہے۔
عید الفطر کے موقع پر اِس دستاویزی فلم کواُردو زبان میں ادارہ البلاغ پاکستان کی جانب سے نشر کرنے جارہا ہے۔
یہ دستاویزی فلم جدو جہد سے بھر پور ایک انسان کی مصروف زندگی سے متعلق ہے جس نے ایسے ادوار کی بنیاد رکھی اور اس کی قیادت کہ جو تاریخ میں ہمیشہ کے لیے ثبت ہو گئ ، یہ ایک عظیم رہنما اور ایک غیر معمولی شخصیت کی زندگی پر مبنی فلم ہے۔
آیت اللہ العظمی امام سید علی خامنہ ای کی شخصیت جنہوں نےبے شمار قربانیاں دیں اور اسلام و ملت کی خاطر اپنی جان کو بار بار خطرے میں ڈالا جسکی وجہ سے اسلام و ایرانی ملت کے لیے ہر موڑ پر شان و شوکت نصیب ہوئی اور ایک فتح کے بعددوسری فتح کی طرف سفر جاری ہے...اسلام و ملت ایران کی عظمت و فتوحات کایہ وہ سلسلہ ہے جس کی بنیاد عظیم امام خمینی نے رکھی تھی ایک ایسی تاریخ کے لیے جو آج فتوحات اور دباؤ اور چیلنجوں کو توڑتی جاری ہے اور اسلام و مسلمین کا دشمن عالمی استکبار اب اپنی عنقریب نابودی کو ناصرف محسوس کررہا ہے بلکہ بچشم خود مشاہدہ کررہا ہے۔
یہ ایک ایسی دستاویزی فلم ہے جو امام خامنہ ای کی باعظمت و بابرکت زندگی کے ایک بڑے حصے کو بیان کرنے والی پہلی دستاویزی فلم ہے، المنار ٹی وی نے آیت اللہ العظمی امام سید علی خامنہ ای کی 1939 میں پیدائش سے لے کر 1989 میں قیادت سنبھالنے تک کی زندگی کے بارے میں 8 قسطوں کا ایک سلسلہ پیش کیا ہے۔جسے البلاغ:ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان مکمل اردو زبان میں پیش کرنے جارہا ہے۔
المنار ٹی وی کی تیار کردہ دستاویزی فلم \"الخامنہ ای \" جسے اردو زبان میں البلاغ پاکستان نے تیار کیا ہے ایک عظیم اور طویل کوشش کا نتیجہ ہے جس میں امام خامنہ ای کی پچاس سالہ زندگی کے کامیابی کے رازوں سے پردہ اٹھایا گیا ہے، جس میں آپ کی 50 سالہ زندگی کی خصوصیات بشمول بچپن ،جوانی،جدوجہد،حصول علم کے مراحل ،نشیب و فراز،آپ کے خلاف کی جانے والی سازشیں اور حملوں سے متعلق معلومات شامل ہیں، جو ہمیں عبرت حاصل کرنے اور افتخار کرنے کا درس دیتی ہیں۔ اس دستاویزی فلم سے متعلق یہ دعوی کرنا سو فیصدغلط ہوگا کہ یہ امام خامنہ ای کی زندگی کے تمام پہلووں اور واقعات پر مشتمل ہے ، اس دستاویزی فلم میں امام خامنہ ای کی نورانی و بابرکت زندگی کے مراحل کی کچھ کرنیں کو ہی ہم آپ کے لئے نمایاں کرسکیں ہیں جبکہ یہ آفتاب وہ شخصیت ہے کہ جسکی نورانیت کی کرنوں کو بیان کرنا تو دور کی بات شمار کرنا بھی مشکل ہے ۔
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
5m:5s
2428
AL-KHAMENEI Documentary | تیسری قسط 3/8 | الخامنہ ای...
الخامنہ ای
دستاویزی فلم
تیسری قسط
تاریخ کی زبانی ایک نئی تاریخ
حضرت آیت اللہ...
الخامنہ ای
دستاویزی فلم
تیسری قسط
تاریخ کی زبانی ایک نئی تاریخ
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی کی زندگی کے 50 سالوں سے متعلق آٹھ قسطوں پر مشتمل تفصیلی دستاویزی فلم۔جسے تین سال کی تحقیق و کوشش کے بعد حزب اللہ کے المنار ٹی وی نے نشر کیا اور اردو زبان میں البلاغ پاکستان نے تیار کیا ہے۔
عید الفطر کے موقع پر اِس دستاویزی فلم کواُردو زبان میں ادارہ البلاغ پاکستان کی جانب سے نشر کرنے جارہا ہے۔
یہ دستاویزی فلم جدو جہد سے بھر پور ایک انسان کی مصروف زندگی سے متعلق ہے جس نے ایسے ادوار کی بنیاد رکھی اور اس کی قیادت کہ جو تاریخ میں ہمیشہ کے لیے ثبت ہو گئ ، یہ ایک عظیم رہنما اور ایک غیر معمولی شخصیت کی زندگی پر مبنی فلم ہے۔
آیت اللہ العظمی امام سید علی خامنہ ای کی شخصیت جنہوں نےبے شمار قربانیاں دیں اور اسلام و ملت کی خاطر اپنی جان کو بار بار خطرے میں ڈالا جسکی وجہ سے اسلام و ایرانی ملت کے لیے ہر موڑ پر شان و شوکت نصیب ہوئی اور ایک فتح کے بعددوسری فتح کی طرف سفر جاری ہے...اسلام و ملت ایران کی عظمت و فتوحات کایہ وہ سلسلہ ہے جس کی بنیاد عظیم امام خمینی نے رکھی تھی ایک ایسی تاریخ کے لیے جو آج فتوحات اور دباؤ اور چیلنجوں کو توڑتی جاری ہے اور اسلام و مسلمین کا دشمن عالمی استکبار اب اپنی عنقریب نابودی کو ناصرف محسوس کررہا ہے بلکہ بچشم خود مشاہدہ کررہا ہے۔
یہ ایک ایسی دستاویزی فلم ہے جو امام خامنہ ای کی باعظمت و بابرکت زندگی کے ایک بڑے حصے کو بیان کرنے والی پہلی دستاویزی فلم ہے، المنار ٹی وی نے آیت اللہ العظمی امام سید علی خامنہ ای کی 1939 میں پیدائش سے لے کر 1989 میں قیادت سنبھالنے تک کی زندگی کے بارے میں 8 قسطوں کا ایک سلسلہ پیش کیا ہے۔جسے البلاغ:ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان مکمل اردو زبان میں پیش کرنے جارہا ہے۔
المنار ٹی وی کی تیار کردہ دستاویزی فلم \"الخامنہ ای \" جسے اردو زبان میں البلاغ پاکستان نے تیار کیا ہے ایک عظیم اور طویل کوشش کا نتیجہ ہے جس میں امام خامنہ ای کی پچاس سالہ زندگی کے کامیابی کے رازوں سے پردہ اٹھایا گیا ہے، جس میں آپ کی 50 سالہ زندگی کی خصوصیات بشمول بچپن ،جوانی،جدوجہد،حصول علم کے مراحل ،نشیب و فراز،آپ کے خلاف کی جانے والی سازشیں اور حملوں سے متعلق معلومات شامل ہیں، جو ہمیں عبرت حاصل کرنے اور افتخار کرنے کا درس دیتی ہیں۔ اس دستاویزی فلم سے متعلق یہ دعوی کرنا سو فیصدغلط ہوگا کہ یہ امام خامنہ ای کی زندگی کے تمام پہلووں اور واقعات پر مشتمل ہے ، اس دستاویزی فلم میں امام خامنہ ای کی نورانی و بابرکت زندگی کے مراحل کی کچھ کرنیں کو ہی ہم آپ کے لئے نمایاں کرسکیں ہیں جبکہ یہ آفتاب وہ شخصیت ہے کہ جسکی نورانیت کی کرنوں کو بیان کرنا تو دور کی بات شمار کرنا بھی مشکل ہے ۔
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
56m:47s
10075
AL-KHAMENEI Documentary | پہلی قسط 1/8 | الخامنہ ای...
الخامنہ ای
دستاویزی فلم
پہلی قسط
تاریخ کی زبانی ایک نئی تاریخ
حضرت آیت اللہ...
الخامنہ ای
دستاویزی فلم
پہلی قسط
تاریخ کی زبانی ایک نئی تاریخ
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی کی زندگی کے 50 سالوں سے متعلق آٹھ قسطوں پر مشتمل تفصیلی دستاویزی فلم۔جسے تین سال کی تحقیق و کوشش کے بعد حزب اللہ کے المنار ٹی وی نے نشر کیا اور اردو زبان میں البلاغ پاکستان نے تیار کیا ہے۔
عید الفطر کے موقع پر اِس دستاویزی فلم کواُردو زبان میں ادارہ البلاغ پاکستان کی جانب سے نشر کرنے جارہا ہے۔
یہ دستاویزی فلم جدو جہد سے بھر پور ایک انسان کی مصروف زندگی سے متعلق ہے جس نے ایسے ادوار کی بنیاد رکھی اور اس کی قیادت کہ جو تاریخ میں ہمیشہ کے لیے ثبت ہو گئ ، یہ ایک عظیم رہنما اور ایک غیر معمولی شخصیت کی زندگی پر مبنی فلم ہے۔
آیت اللہ العظمی امام سید علی خامنہ ای کی شخصیت جنہوں نےبے شمار قربانیاں دیں اور اسلام و ملت کی خاطر اپنی جان کو بار بار خطرے میں ڈالا جسکی وجہ سے اسلام و ایرانی ملت کے لیے ہر موڑ پر شان و شوکت نصیب ہوئی اور ایک فتح کے بعددوسری فتح کی طرف سفر جاری ہے...اسلام و ملت ایران کی عظمت و فتوحات کایہ وہ سلسلہ ہے جس کی بنیاد عظیم امام خمینی نے رکھی تھی ایک ایسی تاریخ کے لیے جو آج فتوحات اور دباؤ اور چیلنجوں کو توڑتی جاری ہے اور اسلام و مسلمین کا دشمن عالمی استکبار اب اپنی عنقریب نابودی کو ناصرف محسوس کررہا ہے بلکہ بچشم خود مشاہدہ کررہا ہے۔
یہ ایک ایسی دستاویزی فلم ہے جو امام خامنہ ای کی باعظمت و بابرکت زندگی کے ایک بڑے حصے کو بیان کرنے والی پہلی دستاویزی فلم ہے، المنار ٹی وی نے آیت اللہ العظمی امام سید علی خامنہ ای کی 1939 میں پیدائش سے لے کر 1989 میں قیادت سنبھالنے تک کی زندگی کے بارے میں 8 قسطوں کا ایک سلسلہ پیش کیا ہے۔جسے البلاغ:ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان مکمل اردو زبان میں پیش کرنے جارہا ہے۔
المنار ٹی وی کی تیار کردہ دستاویزی فلم \"الخامنہ ای \" جسے اردو زبان میں البلاغ پاکستان نے تیار کیا ہے ایک عظیم اور طویل کوشش کا نتیجہ ہے جس میں امام خامنہ ای کی پچاس سالہ زندگی کے کامیابی کے رازوں سے پردہ اٹھایا گیا ہے، جس میں آپ کی 50 سالہ زندگی کی خصوصیات بشمول بچپن ،جوانی،جدوجہد،حصول علم کے مراحل ،نشیب و فراز،آپ کے خلاف کی جانے والی سازشیں اور حملوں سے متعلق معلومات شامل ہیں، جو ہمیں عبرت حاصل کرنے اور افتخار کرنے کا درس دیتی ہیں۔ اس دستاویزی فلم سے متعلق یہ دعوی کرنا سو فیصدغلط ہوگا کہ یہ امام خامنہ ای کی زندگی کے تمام پہلووں اور واقعات پر مشتمل ہے ، اس دستاویزی فلم میں امام خامنہ ای کی نورانی و بابرکت زندگی کے مراحل کی کچھ کرنیں کو ہی ہم آپ کے لئے نمایاں کرسکیں ہیں جبکہ یہ آفتاب وہ شخصیت ہے کہ جسکی نورانیت کی کرنوں کو بیان کرنا تو دور کی بات شمار کرنا بھی مشکل ہے ۔
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
44m:27s
2108
AL-KHAMENEI Documentary | دوسری قسط 2/8 | الخامنہ ای...
الخامنہ ای
دستاویزی فلم
دوسری قسط
تاریخ کی زبانی ایک نئی تاریخ
حضرت آیت اللہ...
الخامنہ ای
دستاویزی فلم
دوسری قسط
تاریخ کی زبانی ایک نئی تاریخ
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی کی زندگی کے 50 سالوں سے متعلق آٹھ قسطوں پر مشتمل تفصیلی دستاویزی فلم۔جسے تین سال کی تحقیق و کوشش کے بعد حزب اللہ کے المنار ٹی وی نے نشر کیا اور اردو زبان میں البلاغ پاکستان نے تیار کیا ہے۔
عید الفطر کے موقع پر اِس دستاویزی فلم کواُردو زبان میں ادارہ البلاغ پاکستان کی جانب سے نشر کرنے جارہا ہے۔
یہ دستاویزی فلم جدو جہد سے بھر پور ایک انسان کی مصروف زندگی سے متعلق ہے جس نے ایسے ادوار کی بنیاد رکھی اور اس کی قیادت کہ جو تاریخ میں ہمیشہ کے لیے ثبت ہو گئ ، یہ ایک عظیم رہنما اور ایک غیر معمولی شخصیت کی زندگی پر مبنی فلم ہے۔
آیت اللہ العظمی امام سید علی خامنہ ای کی شخصیت جنہوں نےبے شمار قربانیاں دیں اور اسلام و ملت کی خاطر اپنی جان کو بار بار خطرے میں ڈالا جسکی وجہ سے اسلام و ایرانی ملت کے لیے ہر موڑ پر شان و شوکت نصیب ہوئی اور ایک فتح کے بعددوسری فتح کی طرف سفر جاری ہے...اسلام و ملت ایران کی عظمت و فتوحات کایہ وہ سلسلہ ہے جس کی بنیاد عظیم امام خمینی نے رکھی تھی ایک ایسی تاریخ کے لیے جو آج فتوحات اور دباؤ اور چیلنجوں کو توڑتی جاری ہے اور اسلام و مسلمین کا دشمن عالمی استکبار اب اپنی عنقریب نابودی کو ناصرف محسوس کررہا ہے بلکہ بچشم خود مشاہدہ کررہا ہے۔
یہ ایک ایسی دستاویزی فلم ہے جو امام خامنہ ای کی باعظمت و بابرکت زندگی کے ایک بڑے حصے کو بیان کرنے والی پہلی دستاویزی فلم ہے، المنار ٹی وی نے آیت اللہ العظمی امام سید علی خامنہ ای کی 1939 میں پیدائش سے لے کر 1989 میں قیادت سنبھالنے تک کی زندگی کے بارے میں 8 قسطوں کا ایک سلسلہ پیش کیا ہے۔جسے البلاغ:ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان مکمل اردو زبان میں پیش کرنے جارہا ہے۔
المنار ٹی وی کی تیار کردہ دستاویزی فلم \"الخامنہ ای \" جسے اردو زبان میں البلاغ پاکستان نے تیار کیا ہے ایک عظیم اور طویل کوشش کا نتیجہ ہے جس میں امام خامنہ ای کی پچاس سالہ زندگی کے کامیابی کے رازوں سے پردہ اٹھایا گیا ہے، جس میں آپ کی 50 سالہ زندگی کی خصوصیات بشمول بچپن ،جوانی،جدوجہد،حصول علم کے مراحل ،نشیب و فراز،آپ کے خلاف کی جانے والی سازشیں اور حملوں سے متعلق معلومات شامل ہیں، جو ہمیں عبرت حاصل کرنے اور افتخار کرنے کا درس دیتی ہیں۔ اس دستاویزی فلم سے متعلق یہ دعوی کرنا سو فیصدغلط ہوگا کہ یہ امام خامنہ ای کی زندگی کے تمام پہلووں اور واقعات پر مشتمل ہے ، اس دستاویزی فلم میں امام خامنہ ای کی نورانی و بابرکت زندگی کے مراحل کی کچھ کرنیں کو ہی ہم آپ کے لئے نمایاں کرسکیں ہیں جبکہ یہ آفتاب وہ شخصیت ہے کہ جسکی نورانیت کی کرنوں کو بیان کرنا تو دور کی بات شمار کرنا بھی مشکل ہے ۔
البلاغ : ادارہ فروغ ثقافت اسلامی پاکستان
51m:43s
1823
امریکہ اور یورپ قابلِ اعتماد نہیں ہیں |...
دنیا بھر میں بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر برقرار ہونے والے سیاسی اور غیر سیاسی...
دنیا بھر میں بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر برقرار ہونے والے سیاسی اور غیر سیاسی روابط کی بنیاد، اعتماد پر قائم ہوتی ہے اسی لئے ہر فریق دوسرے فریق کے ساتھ روابط کو اعتماد کی بناپر پرکھتے ہوئے سیاسی اور غیر سیاسی روابط برقرار کرنے کیلئے اقدام کرتا ہے، اگر چنانچہ آپسی معاہدوں میں اعتماد کی فضاء بحال نہ ہو تو دوملکوں یا دو گروہوں کے درمیان روابط اور معاہدات کا طے پانا مشکل امر ہے، چنانچہ اسی تناظر میں دیکھا جائے تو انقلاب اسلامی کی تاریخ میں یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اسلامی جمہوری ایران کے ساتھ بین الاقوامی قوانین کے تحت ہونے والے معاہدوں کی پاسداری میں جتنی خلاف ورزی امریکہ اور یورپ نے کی ہے کسی اور نے نہیں کی، جس کی ایک ادنی سی مثال ٹرمپ کے دور اقتدار میں ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کی ہے جس میں امریکہ کے ساتھ یورپی ممالک بھی وعدہ خلافی میں واشنگٹن سے بالکل کسی طرح پیچھے نہیں رہے، چنانچہ اسی تجربے کی بنیاد پر یورپ والوں کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے باب میں رہبر انقلاب اسلامی نے حکام کے سامنے یہی موقف رکھتے ہوئے ان کے ساتھ مذاکرات کرنے سے منع کیا تھا مگر اس کے باوجود اس وقت کے حکمرانوں نے یورپ کے ساتھ مذاکرات کیلئے اقدام کیا لیکن نتیجہ وہی نکلا جس کا اظہار ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای پہلے کرچکے تھے۔
چنانچہ اس ضمن میں رہبر انقلاب اسلامی نے اس وقت کے حکومتی عہدیداروں سے مخاطب ہوکر کس بات پر تاکید کی تھی؟ اس سلسلے میں بہترین تجزیے کیلئے ولی امر امسلمین کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #امریکہ #یورپ #اعتماد #مسکراہٹ #عہدیدار #حکومت #بدبینی #صلاحیت #حکام #مذاکرات #پابندی #پہچان #نتیجہ
1m:46s
6083
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video,
America,
Europe,
aetmaad,
muskurahat,
ohdedar,
hukoomat,
salahiyat,
hakkaam,
mazakraat,
pabandi,
pehchan,
nateeja,
قرآن کو روزانہ پڑھنے کا طریقہ | امام سید...
قرآن کریم کتاب ہدایت ہونے کے ساتھ ساتھ حیات ساز بھی ہے، یہی وجہ ہے کہ انسان کو...
قرآن کریم کتاب ہدایت ہونے کے ساتھ ساتھ حیات ساز بھی ہے، یہی وجہ ہے کہ انسان کو قرآن کریم سے ہمیشہ وابستہ رہنا چاہیے تاکہ وہ اس سرچشمۂ حیات سے حیات اور ہدایت کا رزق لیتا رہے۔ اس لیے ہمیں روزانہ کی بنیاد پر قرآن کریم کی تلاوت کرنے کی ضرورت ہے اور اس پر تاکید بھی کی گئی ہے۔ روایات کے مطابق اس انسان کو غافلوں کی فہرست میں شمار کیا گیا ہے جو قرآن کریم کی تلاوت سے پہلوتہی کرتا ہے اور خود قرآن کریم کی آیتوں کے مطابق، قیامت کے دن قرآن کریم ان لوگوں کی شکایت کرے گا جنہوں نے قرآن کریم کے سلسلے میں غفلت سے کام لیتے ہوئے اس کی تلاوت میں کوتاہی کی۔ بنابریں ضروری ہے کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر قرآن کریم کی تلاوت کریں اور اس کی تعلیمات سے بہرہ مند ہونے کی کوشش کریں۔
قرآن کریم کی تلاوت کے حوالے سے ہمارا شیڈول کیا ہونا چاہئے؟ روزانہ قرآن کریم کی تلاوت کے لیے کیا آیات کی کوئی مقدار اور تعداد معین ہے؟ چنانچہ اس ضمن میں آگاہی حاصل کرنے کے لیے ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کے بیانات پر مشتمل اس ویڈیو کو ضرور دیکھیے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #قرآن#تلاوت #طریقہ #سال #دن #استماع #زمینہ #ایمان #ذمہ_داری
1m:39s
6293
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video,
quran,
tilawat,
tareeqa,
saal,
din,
zamena,
imaan,
zimma,
قرآن
,
پڑھنے
,
طریقہ
,
امام
سید
علی
خامنہ
ای,
[Full Speech URDU] رہبر معظم سید علی خامنہ ای :...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 10 بہمن سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 30 جنوری سنہ 2012 عیسوی کو ملاقات کے لئے آنے والے \"نوجوان نسل اور اسلامی بیداری\" کے زیر عنوان تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں آمریت کے خلاف خطے کی اقوام کی تحریک کو صیہونیوں کی عالمی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف جدوجہد کا مقدمہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کو امت مسلمہ کا بہترین سرمایہ قرار دیا اور کانفرنس میں شرکت کے لئے دنیا کے تہتر ملکوں سے آنے والے سیکڑوں نوجوانوں سے خطاب میں فرمایا کہ عالم اسلام کے نوجوانوں کی بیداری نے پوری دنیا کی مسلم اقوام کی بیداری کی امیدوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مصر، تیونس، لیبیا اور دیگر اسلامی ملکوں میں قوموں کے انقلابات سے استکباری طاقتوں کو پہنچنے والے نقصانات اور ان پر لگنے والی کاری ضربوں کی تلافی کے لئے ان طاقتوں کے ذریعے کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔ آپ نے فرمایا کہ دشمن، ناپاک منصوبے اور سازشیں تیار کرنے میں مصروف ہے اور اسلامی اقوام، خاص طور پر مسلم ملکوں کے نوجوانوں کو جو اسلامی بیداری میں کلیدی رول کے حامل ہیں، اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ عالمی استبدادی نیٹ ورک ان کے انقلابوں کو ستوتاژ کرے۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛
بسماللَّهالرّحمنالرّحيم
الحمد للَّه ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّد المرسلين و سيّد الخلق اجمعين سيّدنا و نبيّنا ابىالقاسم المصطفى محمّد و على ءاله الطّيّبين و صحبه المنتجبين و من تبعهم باحسان الى يوم الدّين.
میں آپ تمام معزز مہمانوں، عزیز نوجوانوں اور امت اسلامیہ کے مستقبل کے تعلق سے خوش خبری کے حامل لوگوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ آپ میں سے ہر فرد ایک عظیم بشارت کا حامل ہے۔ جب کسی ملک میں نوجوان بیدار ہو جاتا ہے تو اس ملک میں عوامی بیداری کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔ آج پورے عالم اسلام میں ہمارے نوجوان بیدار ہو چکے ہیں۔ نوجوانوں کے لئے کتنے جال بچھائے گئے لیکن غیور اور بلند ہمت مسلم نوجوان نے خود کو ہر جال سے نجات دلائی۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ تیونس میں، مصر میں، لیبیا میں، یمن میں، بحرین میں کیا ہوا۔ دیگر اسلامی ممالک میں کیسی تحریک اٹھی۔ یہ سب نوید اور خوش خبری ہے۔
میں آپ عزیز نوجوانوں، اپنے بچوں سے یہ عرض کروں گا کہ آپ یقین جانئے کہ آج تاریخ عالم اور تاریخ بشریت ایک عظیم تاریخی موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ پوری دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس دور کی واضح اور بڑی نشانیوں میں اللہ تعالی کی طرف توجہات کا مرکوز ہو جانا، اللہ تعالی کی لا متناہی قدرت سے مدد طلب کرنا اور وحی الہی پر تکیہ کرنا ہے۔ انسانیت مادی مکاتب فکر کو عبور کرکے آگے بڑھ آئی ہے۔ اب نہ مارکسزم میں کشش باقی رہ گئی ہے، نہ مغرب کی لبرل ڈیموکریسی میں جاذبیت کی کوئی رمق ہے۔ آپ خود دیکھ رہے ہیں کہ لبرل ڈیموکریسی کے گہوارے کے اندر، امریکہ اور یورپ کے اندر کیا حالات ہیں؟! شکست کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح سیکولر نیشنلزم میں بھی کوئی جاذبیت نہیں رہ گئی ہے۔ اس وقت امت اسلامیہ کی سطح پر سب سے زیادہ کشش اسلام میں نظر آ رہی ہے، قرآن میں نظر آ رہی ہے، وحی الہی پر استوار مکتب فکر میں نظر آ رہی ہے، اللہ تعالی نے یقین دلایا ہے کہ الہی مکتب فکر، وحی پر استوار مکتب فکر اور عزیز دین اسلام میں انسان کو سعادت اور کامرانی کی منزل تک پہنچنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ یہ ایک نہایت اہم، بامعنی اور مبارک راستہ ہے۔ آج اسلامی ممالک میں اغیار پر منحصر آمریتوں کے لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہ اس عالمی آمریت اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف علم بغاوت بلند ہونے کا مقدمہ ہے جو استکباری طاقتوں اور صیہونیوں کی ڈکٹیٹر شپ کے خبیث اور بدعنوان نیٹ ورک سے عبارت ہے۔ آج بین الاقوامی استبداد اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ امریکہ اور اس کے پیروؤں کی ڈکٹیٹر شپ اور صیہونیوں کے خطرناک شیطانی نیٹ ورک کی صورت میں مجسم ہو گئي ہے۔ اس وقت یہ عناصر مختلف چالوں سے اور گوناگوں حربوں کے ذریعے پوری دنیا میں اپنی آمریت چلا رہے ہیں۔ آپ نے جو کارنامہ مصر میں انجام دیا، تیونس میں انجام دیا، لیبیا میں انجام دیا، اور جو کچھ یمن میں انجام دے رہے ہیں، بحرین میں انجام دے رہے ہیں، بعض دیگر ممالک میں اس کے جذبات و احساسات برانگیختہ ہو چکے ہیں، یہ سب اس خطرناک اور زیاں بار ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جدوجہد کا ایک جز ہے جو دو صدیوں سے انسانیت کو اپنے چنگل میں جکڑے ہوئے ہے۔ میں نے جس تاریخی موڑ کی بات کی وہ، اسی آمریت کے تسلط سے قوموں کی آزادی اور الہی و معنوی اقدار کی بالادستی کی صورت میں رونما ہونے والی تبدیلی سے عبارت ہے۔ یہ تبدیلی آکر رہے گی، آپ اسے بعید نہ سمجھئے!
یہ اللہ کا وعدہ ہے«ولينصرنّ اللَّه من ينصره»(1) اللہ تعالی تاکید کے ساتھ ارشاد فرماتا ہے کہ اگر آپ نے اللہ کی مدد کی تو وہ آپ کی ضرور مدد فرمائے گا۔ ممکن ہے کہ عام نظر سے دیکھا جائے اور مادی اندازوں کی بنیاد پر پرکھا جائے تو یہ چیز بعید دکھائی دے لیکن بہت سی چیزیں ہیں جو بعید معلوم ہوتی تھیں مگر رونما ہو گئیں۔ کیا آپ ایک سال اور دو تین مہینے قبل یہ سوچ سکتے تھے کہ مصر کا طاغوت (ڈکٹیٹر حسنی مبارک کا اقتدار) اس طرح ذلت و رسوائی کے ساتھ ختم ہو جائے گا؟ اگر اس وقت لوگوں سے کہا جاتا کہ مبارک کی بدعنوان اور (بیرونی طاقتوں پر) منحصر حکومت ختم ہو جائے گی تو بہت سے لوگ اس کا یقین نہ کرتے، لیکن ایسا ہوا۔ اگر کوئی دو سال قبل یہ دعوی کرتا کہ شمالی افریقا میں یہ عجیب قسم کے واقعات رونما ہونے والے ہیں تو لوگوں کی اکثریت کو یقین نہ آتا۔ اگر کوئی لبنان جیسے ملک کے بارے میں کہتا کہ مومن نوجوانوں کی ایک تنظیم صیہونی حکومت اور پوری طرح مسلح صیہونی فوج کو شکست دیدے گی تو کوئی بھی اس پر یقین نہ کرتا، لیکن یہ ہوا۔ اگر کوئی کہتا کہ اسلامی جمہوری نظام مشرق و مغرب سے جاری مخاصمتوں اور دشمنیوں کے مقابلے میں بتیس سال تک ڈٹا رہے گا اور روز بروز زیادہ طاقتور اور زیادہ پیشرفتہ ہوتا جائے گا تو کوئی بھی یقین نہ کرتا، لیکن ایسا ہوا۔ «وعدكم اللَّه مغانم كثيرة تأخذونها فعجّل لكم هذه و كفّ ايدى النّاس عنكم و لتكون ءاية للمؤمنين و يهديكم صراطا مستقيما»(2) یہ کامیابیاں اللہ تعالی کی نشانیاں ہیں۔ یہ سب پر غالب رہنے والی حق کی طاقت ہے جس سے اللہ تعالی ہمیں روشناس کرا رہا ہے۔ جب عوام میدان میں آ جائيں اور ہم اپنا سب کچھ لیکر میدان میں اتر پڑیں تو نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں راستا بھی دکھاتا ہے، «و الّذين جاهدوا فينا لنهدينّهم سبلنا».(3) اللہ تعالی ہدایت بھی کرتا ہے، مدد بھی کرتا ہے، بلند مقامات پر بھی پہنچاتا ہے، بس شرط یہ ہے کہ ہم میدان میں ثابت قدم رہیں۔
اب تک جو کچھ رونما ہوا ہے وہ بہت عظیم شئے ہے۔ مغربی طاقتوں نے اپنی سائنسی ترقی کی مدد سے دو سو سال تک امت اسلامیہ پر حکومت کی ہے، اسلامی ممالک پر قبضہ کیا، بعض پر براہ راست اور بعض دیگر پر مقامی ڈکٹیٹروں کے ذریعے بالواسطہ طور پر۔ برطانیہ، فرانس اور سب سے بڑھ کر امریکہ جو بڑا شیطان ہے، انہوں نے امت اسلامیہ پر تسلط قائم کیا۔ جہاں تک ہو سکا اسلامی امہ کی تحقیر کی، مشرق وسطی کے اس حساس علاقے کے قلب میں صیہونیت نامی کینسر لاکر ڈال دیا اور پھر ہر طرف سے اسے تقویت پہنچائی اور مطمئن ہو رہے کہ اب دنیا کے اس اہم ترین خطے میں ان کی پالیسیوں اور مقاصد کو مکمل تحفظ مل گیا ہے۔ لیکن جذبہ ایمانی ہمت و شجاعت، اسلامی ہمت و شجاعت اور عوامی شراکت نے ان تمام باطل خوابوں کو چکناچور کر دیا اور ان سارے اہداف پر پانی پھیر دیا۔
آج عالمی استکبار کو اسلامی بیداری کے مقابلے میں اپنی کمزوری اور ناتوانی کا احساس ہو رہا ہے۔ آپ غالب آ گئے ہیں، آپ فتحیاب ہیں، مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔ جو کام انجام پایا ہے وہ بہت عظیم کارنامہ ہے، لیکن کام یہیں ختم نہیں ہوا ہے۔
یہ بہت اہم نکتہ ہے۔ ابھی شروعات ہوئی ہے، یہ نقطہ آغاز ہے۔ مسلم اقوام کو چاہئے کہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں تاکہ دشمن کو مختلف میدانوں سے باہر کر دیں۔
یہ مقابلہ عزم و ارادے کا مقابلہ ہے اور ہمت و حوصلے کی زور آزمائی ہے۔ جس فریق کا ارادہ مضبوط ہوگا وہ غالب آ جائے گا۔ جو دل اللہ تعالی پر تکیہ کئے ہوئے ہے اسے غلبہ حاصل ہوگا۔ «ان ينصركم اللَّه فلا غالب لكم»؛(4) اگر آپ کو نصرت الہی کا شرف حاصل ہو گیا تو پھر کوئی بھی آپ پر غلبہ حاصل نہیں کر سکے گا، آپ کو پیشرفت حاصل ہوگی۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم اقوام جن سے عظیم امت اسلامیہ کی تشکیل عمل میں آئی ہے، آزاد رہیں، خود مختار رہیں، باوقار رہیں، کوئی ان کی تحقیر نہ کر سکے، اسلام کی اعلی تعلیمات و احکامات سے اپنی زندگی کو سنواریں۔ اسلام میں یہ توانائی موجود ہے۔ (دشمنوں نے) برسوں سے ہمیں علمی میدان میں پیچھے رکھا، ہماری ثقافت کو پامال کیا، ہماری خود مختاری کو ختم کر دیا۔اب ہم بیدار ہوئے ہیں۔ ہم علم کے میدانوں میں بھی یکے بعد دیگر اپنی بالادستی قائم کرتے جائیں گے۔
تیس سال قبل جب اسلامی جمہوریہ کی تشکیل عمل میں آئی تو دشمن کہتے تھے کہ اسلامی انقلاب تو کامیاب ہو گیا لیکن وہ یکے بعد دیگرے تمام شعبہ ہائے زندگی کو سنبھالنے میں ناکام ہوگا اور سرانجام پیچھے ہٹ جائے گا۔ آج ہمارے نوجوان اسلام کی برکت سے علم و دانش کے شعبے میں ایسے کارہائے نمایاں انجام دینے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو خود ان کے بھی تصور سے پرے تھے۔ آج اللہ تعالی کی ذات پر توکل کی برکت سے ایرانی نوجوان عظیم علمی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ یورینیم افزودہ کر رہا ہے، اسٹیم سیلز پیدا کرکے اسے نشونما کے مراحل سے گزار رہا ہے، حیاتیات کے شعبے میں بڑے قدم اٹھا رہا ہے، خلائی شبے میں سرگرم عمل ہے، یہ سب اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور نعرہ اللہ اکبر کے ثمرات ہیں۔۔۔۔۔(5)
ہمیں اپنی صلاحیتوں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔ مغربی ثقافت نے اسلامی ممالک پر سب سے بڑی مصیبت جو نازل کی وہ دو غلط اور گمراہ کن خیالات کی ترویج تھی۔ ان میں ایک، مسلمان قوموں کی ناتوانی اور عدم صلاحیت کی غلط سوچ تھی۔ انہوں نے دماغ میں بٹھا دیا کہ آپ کے بس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ نہ سیاست کے میدان میں، نہ معیشت کے میدان میں اور نہ ہی علم و دانش کے میدان میں۔ کہہ دیا کہ \"آپ تو کمزور ہیں، اسلامی ممالک دسیوں سال کے اس طویل عرصے میں اسی غلط فہمی میں پڑے رہے اور پسماندگی کا شکار ہوتے چلے گئے۔ دوسرا غلط تاثر جو ہمارے اندر پھیلایا گيا وہ ہمارے دشمنوں کی طاقت کے لامتناہی اور ان کے ناقابل شکست ہونے کا تاثر تھا۔ ہمیں یہ سمجھا دیا گيا کہ امریکہ کو شکست دینا محال ہے، مغرب کو تو پسپا کیا ہی نہیں جا سکتا۔ ہمیں ان کے مقابلے میں سب کچھ برداشت کرنے میں ہی ہماری بھلائی ہے۔
آج یہ حقیقت مسلم اقوام کے سامنے آ چکی ہے کہ یہ دونوں ہی خیالات سراسر غلط تھے۔ مسلمان قومیں ترقی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اسلامی عظمت و جلالت کو جو کسی زمانے میں علمی و سیاسی و سماجی شعبوں میں اپنے اوج پر تھی، دوبارہ حاصل کرنے پر قادر ہیں اور دشمن کو تمام میدانوں میں پسپائی اختیار کرنی پڑے گی۔
یہ صدی اسلام کی صدی ہے۔ یہ صدی روحانیت کی صدی ہے۔ اسلام نے معقولیت، روحانیت اور انصاف کو یکجا قوموں کے لئے پیش کر دیا ہے۔ عقل و خرد پر استوار اسلام، تدبر و تفکر کی تعلیم دینے والا اسلام، روحانیت و معنویت کی تلقین کرنے والا اسلام، اللہ تعالی کی ذات پر توکل کا راستہ دکھانے والا اسلام، جہاد کا درس دینے والا اسلام، جذبہ عمل کا سرچشمہ اسلام، عملی اقدام پر تاکید کرنے والا اسلام۔ یہ سب اللہ تعالی اور اسلام سے ہمیں ملنے والی تعلیمات ہیں۔
آج جو چیز سب سے اہم ہے، یہ ہے کہ دشمن کو مصر میں، تیونس میں، لیبیا میں اور علاقے کے دیگر ممالک میں کم و بیش جو ہزیمت اٹھانی پڑی ہے اس کی تلافی کے لئے وہ سازش اور منصوبہ تیار کرنے میں مصروف ہے۔ دشمن کی سازشوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہ (دشمن) عوامی انقلابوں کو سبوتاژ نہ کر لے، اسے راستے سے منحرف نہ کر دے۔ دوسروں کے تجربات سے استفادہ کیجئے! دشمن، انقلابوں کو غلط سمت میں موڑنے، تحریکوں کو بے اثر بنانے اور مجاہدتوں اور بہنے والے لہو کو بے نتیجہ بنانے کی بڑی کوشش کر رہا ہے۔ بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ آپ نوجوان اس تحریک کے علمبردار ہیں، آپ ہوشیار رہئے، آپ محتاط رہئے۔
پچھلے بتیس برسوں میں ہمیں بڑے تجربات حاصل ہوئے ہیں، بتیس سال سے ہم نے دشمنیوں اور مخاصمتوں کا سامنا کیا ہے، استقامت کی ہے اور دشمنیوں پر غلبہ پایا ہے ۔۔۔۔ (6) کوئي بھی ایسی سازش نہیں ہے جو مغرب اور امریکہ، ایران کے خلاف کر سکتے تھے اور انہوں نے نہ کی ہو۔ اگر کوئی اقدام انہوں نے نہیں کیا تو صرف اس وجہ سے کہ وہ اقدام ان کے بس میں نہیں تھا۔ جو کچھ ان کے بس میں تھا، انہوں نے کیا اور ہر دفعہ انہیں منہ کی کھانی پڑی، ہزیمت اٹھانی پڑی۔۔۔۔۔۔(7) اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آئندہ بھی اسلامی جمہوریہ کے خلاف تمام سازشوں میں انہیں شکست ہوگی۔ یہ ہم سے اللہ کا وعدہ ہے جس کے بارے میں ہمیں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔
ہمیں اللہ تعالی کے وعدے کی صداقت میں کوئی شک و تردد نہیں ہے۔ ہمیں اللہ تعالی کی طرف سے کوئی بے اطمینانی نہیں ہے۔ اللہ ان لوگوں کی مذمت کرتا ہے جو اس کے تعلق سے بے اطمینانی میں مبتلا ہوتے ہیں۔ «و يعذّب المنافقين و المنافقات و المشركين و المشركات الظّانّين باللَّه ظنّ السّوء عليهم دائرة السّوء و غضب اللَّه عليهم و لعنهم و اعدّ لهم جهنّم و سائت مصيرا»(8)
اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ ہم چونکہ میدان میں موجود ہیں، مجاہدت کے میدان میں داخل ہو چکے ہیں، ملت ایران اپنے تمام وسائل و امکانات کے ساتھ میدان میں وارد ہو چکی ہے لہذا نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ دوسرے ممالک میں بھی یہی صورت حال ہے تاہم بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو ہوشیار رہنا چاہئے، ہم سب کو دشمنوں کے مکر و حیلے کی طرف سے چوکنا رہنا چاہئے۔ دشمن، تحریکوں کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اختلاف کے بیج بونے کی کوشش کر رہا ہے۔
آج عالم اسلام میں جاری اسلامی تحریکیں شیعہ اور سنی کے فرق پر یقین نہیں کرتیں۔ شافعی، حنفی، جعفری، مالکی، حنبلی اور زیدی کے فرق کو نہیں مانتیں۔ عرب، فارس اور دیگر قومیتوں کے اختلاف کو قبول نہیں کرتیں۔ اس عظیم وادی میں سب کے سب موجود ہیں۔ ہمیں کوشش کرنا چاہئے کہ دشمن ہمارے اندر تفرقہ نہ ڈال سکے۔ ہمیں اپنے اندر باہمی اخوت کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے، ہدف کا تعین کر لینا چاہئے۔ ہدف اسلام ہے، ہدف قرآنی اور اسلامی حکومت ہے۔ البتہ اسلامی ممالک کے درمیان جہاں اشتراکات موجود ہیں، وہیں کچھ فرق بھی ہے۔ تمام اسلامی ممالک کے لئے کوئی واحد آئیڈیل نہیں ہے۔ مختلف ممالک کے جغرافیائی حالات، تاریخی حالات اور سماجی حالات الگ الگ ہیں تاہم مشترکہ اصول بھی پائے جاتے ہیں۔ استکبار کے سب مخالف ہیں، مغرب کے خباثت آمیز تسلط کے ہم سب مخالف ہیں، اسرائیل نامی کینسر کے سب مخالف ہیں۔۔۔۔۔ (9)
جہاں بھی یہ محسوس ہو کہ کوئی نقل و حرکت اسرائیل کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، امریکہ کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، ہمیں وہاں ہوشیار ہو جانا چاہئے، یہ سمجھ لینا چاہئے کہ یہ حرکت اغیار کی ہے، یہ سرگرمیاں غیروں کی ہیں، یہ اپنوں کی مہم نہیں ہو سکتی۔ جب صیہونیت مخالف، استکبار مخالف اور استبداد و ظلم و فساد کے خلاف کام ہوتا نظر آئے تو وہ بالکل درست عمل ہے۔ وہاں سب \"اپنے\" لوگ ہیں۔ وہاں نہ کوئي شیعہ ہے نہ سنی، وہاں قومیت کا فرق ہے نہ شہریت کا۔ وہاں سب کو ایک ہی نہج پر سوچنا ہے۔
آپ غور کیجئے! اس وقت بالکل سامنے کی ایک مثال موجود ہے۔
دنیا کے تمام نشریاتی ادارے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ بحرین کے عوام اور وہاں کی عوامی تحریک کو الگ تھلگ کر دیں۔ مقصد کیا ہے؟ یہ شیعہ سنی اختلاف بھڑکانا چاہتے ہیں۔ تفرقہ کا بیج بونے کی کوشش کر رہے ہیں، خلیج پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں۔ حالانکہ ان مسلمانوں اور مومنین کے درمیان جن میں بعض کسی مسلک سے اور بعض دیگر کسی اور مسلک سے وابستہ ہیں، کوئی فرق نہیں ہے۔ اسلام نے سب کو ایک ہی لڑی میں پرو دیا ہے۔ سب امت اسلامیہ سے وابستہ ہیں، اسلامی امہ کا جز ہیں۔۔۔۔ (10) فتح کا راز، تحریک کے دوام کا راز اللہ کی ذات پر توکل، اللہ کے تعلق سے حسن ظن، اللہ تعالی پر اعتماد اور اتحاد اور مربوط کوششوں کا جاری رہنا ہے۔
میرے عزیزو! میرے بچو! آپ بہت محتاط رہئے، اپنی تحریک کو رکنے نہ دیجئے۔ اللہ تعالی نے قرآن میں دو جگہوں پر اپنے پیغمبر کو مخاطب کرکے فرمایا ہے؛ «فاستقم كما امرت»،(11) «و استقم كما امرت»؛(12) استقامت کا مظاہرہ کیجئے۔ استقامت یعنی پائیداری، یعنی راستے پر اٹل رہنا، حق کے جادے پر آگے بڑھتے رہنا، قدم نہ رکنے دینا۔ یہی کامیابی کا راز ہے۔
ہمیں آگے بڑھتے رہنا ہے، یہ تحریک کامیاب ہے، اس کا مستقبل تابناک ہے، اس کے افق روشن ہیں۔ مستقبل بالکل درخشاں ہے۔ وہ دن ضرور آئے گا جب امت اسلامیہ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے قوت و آزادی کی بلندیوں کو چھو لے گی۔۔۔۔۔(13) مسلمان اقوام اپنی خصوصیات اور تنوع کو باقی رکھتے ہوئے اللہ اور اسلام کے سائے میں جمع ہو جائیں، سب آپس میں متحد رہیں۔ ایسا ہو گيا تو امت اسلامیہ اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کر لےگی۔
ہمارے ممالک زمین دوز ذخائر سے مالامال ہیں، ہمارے پاس اسٹریٹیجک اور سوق الجیشی اہمیت کے حامل خطے موجود ہیں، ہمارے پاس بے پناہ قدرتی وسائل ہیں، نمایاں ہستیاں ہیں، با صلاحیت افرادی قوت ہے، ہمیں ہمت سے کام لینا چاہئے۔ اللہ تعالی ہماری ہمتوں میں اور بھی اضافہ کرے گا۔
میں آپ نوجوانوں سے یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ مستقبل آپ کا ہے۔ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے آپ نوجوان وہ دن ضرور دیکھیں گے اور انشاء اللہ اپنے افتخارات آئندہ نسلوں کو منتقل کریں گے۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1) حج: 40، اور جو بھی اللہ کی مدد کرے وہ اس کی یقینا مدد کرےگا۔
2) فتح: 20، اللہ نے تم سے بہت سارے فوائد کا وعدہ کیا جو تم کو حاصل ہوں گے۔ پھر (خیبر کے) مال غنیمت سے فورا ہی تم کو بہرہ مند کر دیا اور لوگوں کے ہاتھ تم تک پہنچنے سے روک دیئے کہ اہل ایمان کے لئے یہ ایک نشانی بن جائے اور تم کو سیدھے راستے پر لگا دے۔
3) عنكبوت: 69، اور جنہوں نے ہمارے لئے جہاد کیا ہے ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کر دیں گے۔
4) آلعمران: 160، اگر اللہ تمہاری نصرت و مدد کرے تو تم پرکوئی بھی غالب نہیں آ سکے گا۔
5) اللہ اکبر کے نعرے
6) « اللہ اکبر اور لبيك ياخامنهاى کے نعرے
7) «امریکہ مردہ باد کے نعرے
8) فتح: 6، اور منافق مرد اور عورتیں جو اللہ کے بارے میں بدگمانیاں رکھتے ہیں وہ ان سب پر عذاب نازل کرے گا، ان کے سر پرعذاب منڈلا رہا ہے، ان پر اللہ کا غضب ہے اور اللہ نے ان پر لعنت کی ہے۔ ان کے لئے جہنم کی آگ تیار کی ہے اور یہ کس قدر بدترین انجام ہے۔
9) شعار «اسرائيل مردہ باد کے نعرے»
10) اسلامی اتحاد کے حق میں نعرہ «وحدة وحدة اسلامية»
11) هود: 112، پس آپ کو جس طرح کا حکم ملا ہے اس پر ثابت قدم رہیں۔
12) شورى: 15، اور آپ اسی طرح استقامت سے کام لیں کہ جیسا آپ کو حکم ملا ہے۔
13) «هيهات منّا الذّلة کے نعرے»
19m:22s
31719
MWM اھم اعلان - قرآن و سنت کانفرنس - Urdu
ایم ڈبلیو ایم نے قرآن و سنت کانفرنس کی تیاریوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا
اسلام...
ایم ڈبلیو ایم نے قرآن و سنت کانفرنس کی تیاریوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا
اسلام ٹائمز: مرکزی مسؤل اطلاعات ایم ڈبلیو ایم کا کہنا ہے کہ قرآن و سنت کانفرنس کا مقصد اتحاد امت ہے، جس میں دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی دعوت دی جائے گی۔
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی مسؤل اطلاعات و نشریات سید ناصر عباس شیرازی نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شیعیان پاکستان کا عظیم اجتماع یکم جولائی کو سرزمین لاہور پر منعقد ہو گا، جس میں پانچ لاکھ سے زائد افراد شریک ہوں گے۔ ملت تشیع پاکستان اس سے قبل بھی اسی جگہ پر دو عظیم اجتماع کر چکی ہے اور انشاءاللہ یہ اجتماع بھی ملکی تاریخ میں سنگ میل ثابت ہو گا۔
سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ پورے ملک میں رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور علمائے کرام اس حوالے سے دورہ جات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت کانفرنس کا مقصد اتحاد امت ہے، جس میں امت مسلمہ کو دہشتگردی اور فرقہ واریت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی دعوت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں امن، وحدت اور بھائی چارے کا علم لے کر نکلے ہیں، جن کو پاکستان سے محبت ہے ان کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہیں، ہم پاکستان کے استحکام اور اسلام کی سربلندی کے لئے استعماری سازشوں کے سامنے سسیہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پوری شیعہ قوم علامہ ناصر عباس کی قیادت میں متحد ہے اور ہم تمام شیعہ جماعتوں، انجمنوں، تنظیموں، ماتمی سنگتوں اور ذاکرین کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پیغام امن اور محبت ہے۔ مجلس وحدت پوری قوم کو ایک لڑی میں پروئے گی، جس سے استعمار کی سازشیں اور ہتھکنڈے ناکام ہو جائیں گے۔ ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ ماضی میں اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں نے ملت کا شیرازہ بکھیرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، لیکن ہم نے پوری قوم کو اتحاد کی دعوت دی ہے، آج کے اس پرآشوب دور میں اتحاد اہم ترین ضرورت ہے۔
سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کے عظیم اجتماع نے استعمار کی نیندیں حرام کر دیں ہیں، اس کے بعد ضلعی ہیڈکوارٹرز پر بھی جلسوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کے بعد یکم جولائی کو لاہور میں منعقد ہونے والا جلسہ ملکی تاریخ میں اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ملت کے نوجوان بھی ہمارے دست و بازو ہیں اور وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ کسی بھی قوم کا مستقبل نوجوان ہوتے ہیں اور نوجوانوں کی تربیت بہتر انداز میں ہو تو قوم کی بنیاد مضبوط ہوتی ہے، اس حوالے سے بھی مجلس وحدت مسلمین تربیتی امور پر مصروف عمل ہے۔
2m:9s
10653
[01] 11 Safar 1435 - Islam Main Itehad Ki Bunyaad - H.I Murtaza Zaidi -...
Majlis No. 01
Speaker : Hujjatul Islam Syed Ali Murtaza Zaidi |
حجۃ الاسلام سید علی مرتضیٰ زیدی
Date : 11 Safar 1435...
Majlis No. 01
Speaker : Hujjatul Islam Syed Ali Murtaza Zaidi |
حجۃ الاسلام سید علی مرتضیٰ زیدی
Date : 11 Safar 1435 - 15 December 2013
Topic : Islam Main Itehad Ki Bunyaad | اسلام میں اتحاد کی بنیاد
Venue : Jamiatul Muntazir Babulilm Foundation, Lahore
68m:30s
17702
[19 Jan 14] Islamic Unity Conference - Full Speech by Leader Sayed Ali...
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خطاب کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہدیۂ تبریک...
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خطاب کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہدیۂ تبریک و تہنیت عرض کرتا ہوں، پیامبر اعظم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے میلاد مبارک اور آپ(ص) کے فرزند ارجمند امام صادق (علیہ الصلوۃ والسلام) کی پربرکت ولادت کے موقع پر اس اجتماع میں تشریف فرما، آپ حاضرین محترم، ہفتہ وحدت کے عزیز مہمانوں اور اسلامی ممالک کے سفراء اور تمام ذمہ داران اور بزرگوار سرکاری حکام ـ جنہوں نے ملک کی بھاری ذمہ داریاں سنبھالی ہوئی ہیں ـ کو؛ نیز مبارکباد عرض کرتا ہوں ملت ایران کو اور تمام مسلمانان عالم کو، بلکہ تمام عالمی حریت پسندوں کو۔
یہ مبارک میلاد ایسی برکتوں کا سرچشمہ ہے جو صدیوں کے دوران بنی نوع انسان کے ہر فرد پر نازل ہوتی رہی ہیں؛ اور ملتوں کو، انسانوں کو اور انسانیت کو اعلی ترین انسانی، فکری اور روحانی عوالم اور شاندار تہذیب اور شاندار زندگی کے لئے روشن پیش منظر پیش کرتی رہی ہیں۔ جو کچھ اس ولادت مبارکہ کی سالگرہ کے موقع پر عالم اسلام اور مسلم امہ کے لئے اہم ہے وہ یہ ہے کہ اسلامی معاشرے کی تشکیل کے سلسلے میں رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی توقعات کو مد نظر رکھیں، اور کوشش کریں اور مجاہدت و جدوجہد کریں تاکہ یہ توقات پوری ہوجائيں؛ دنیائے اسلام کی سعادت اسی میں ہے اور بس۔ اسلام بنی نوع انسان کی آزادی کے لئے آیا، استبدادی اور ظالم مشینریوں کی قید و بند اور دباؤ سے انسان کے مختلف طبقوں کی آزادی اور انسانوں کے لئے حکومت عدل کے قیام کے لئے بھی اور انسان کی زندگی پر مسلط اور انسانی زندگی کو اس کی مصلحتوں کے برعکس سمت کھولنے والے افکار، اوہام (و خرافات) اور تصورات سے آزادی کے لئے بھی۔
امیر المؤمنین علیہ الصلاۃ والسلام نے ظہور اسلام کے دور میں عوام کی زندگی کو \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فتنے کا ماحول\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" قرار دیا ہے اور فرمایا ہے: \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فى فِتَنٍ داسَتهُم بِاَخفافِها وَ وَطِئَتهُم بِاَظلافِها\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" (1) فتنے سے مراد وہ غبار آلود ماحول ہے جس میں انسان کی آنکھیں کچھ دیکھنے سے عاجز ہیں؛ انسان راستہ نہيں دیکھتا، مصلحت کی تشخیص سے عاجز ہے، یہ ان لوگوں کی صورت حال تھی جو اس مصائب بھرے اور پرملال خطے میں زندگی بسر کررہے تھے۔
بڑے ممالک میں، اس زمانے کی تہذیبوں میں بھی ـ جن کے پاس حکومتیں تھیں ـ یہی صورت حال مختلف شکل میں پائی جاتی تھی۔ ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم کہہ دیں کہ ظہور اسلام کے ایام میں جزیرۃالعرب کے عوام بدبخت اور بیچارے تھے اور دوسرے خوشبخت تھے؛ نہیں، ستمگر اور ظالم حکومتیں، انسان اور انسانیت کی شان و منزلت کو نظر انداز کرنے، طاقتوں کے درمیان طاقت کے حصول کے لئے تباہ کن جنگوں کی آگ بھڑکائے جانے، نے لوگوں کی زندگی تباہ کردی تھی۔
تاریخ کی ورق گردانی سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دن کی دو معروف تہذیبیں ـ یعنی ساسانی ایران کی تہذیب اور سلطنت روم کی تہذیب ـ کی صورت حال کچھ اس طرح سے تھی کہ ان معاشروں میں زندگی بسر کرنے والے عوام اور مختلف طبقات کے حال پر انسان کا دل ترس جاتا ہے؛ ان کی زندگی کی صورت حال نہایت افسوسناک ہمدردی کے قابل تھی، وہ اسیری کی زندگی گذارنے پر مجبور تھے۔ اسلام نے آکر انسان کو آزاد کردیا؛ یہ آزادی، سب سے پہلے انسان کے دل اور اس کی روح کے اندر معرض وجود میں آتی ہے؛ اور جب انسان آزادی کو محسوس کرتا ہے، جب وہ غلامی کی زنجیریں توڑنے کی ضرورت محسوس کرتا ہے، اس کی قوتیں اس احساس کے زیر اثر آتی ہیں اور اگر وہ ہمت کرے اور اٹھ کر حرکت کرے، اس کے لئے آزادی کی عملی صورت معرض وجود میں آتی ہے؛ اسلام نے انسانوں کے لئے یہ کام سرانجام دیا؛ آج بھی وہی پیغام موجود ہے پوری دنیا میں اور عالم اسلام میں۔
بنی نوع انسان کی آزادی کے دشمن انسانوں کے اندر آزادی کی سوچ کو مار ڈالتے ہیں اور ختم کردیتے ہیں؛ جب آزادی کی فکر نہ ہوگی؛ آزادی کی طرف پیشرفت بھی سست ہوجائے گی یا مکمل طور پر ختم ہوجائے گی۔ آج ہم مسلمانوں کی ذمہ داری یہ ہے کہ اسلام کے مد نظر آزادی تک پہنچنے کی کوشش کریں؛ مسلم اقوام کا استقلال و خودمختاری، پوری اسلامی دنیا میں عوامی حکومتوں کا قیام، قومی و ملکی فیصلوں اور اپنی قسمت کے فیصلوں میں عوام کے فرد فرد کی شراکت داری اور اسلامی شریعت کی بنیاد پر آگے کی جانب حرکت، وہی چیز ہے جو ملتوں اور قوموں کو نجات دلائے گی۔
البتہ آج مسلم قومیں محسوس کرتی ہیں کہ انہیں اس اقدام کی ضرورت ہے اور پوری اسلامی دنیا میں یہ احساس پایا جاتا ہے اور بالآخر یہ احساس نتیجہ خيز ثابت ہوگا، بلا شک۔
اگر قوموں کے ممتاز افراد ـ خواہ وہ علمی و سائنسی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں چاہے دینی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں ـ اپنے فرائص کو بحسن و خوبی نبھائیں، تو عالم اسلام کا مستقبل مطلوبہ مستقبل ہوگا؛ اس مستقبل کے سلسلے میں امیدیں موجود ہیں۔ اسی مقام پر دشمنان اسلام ـ جو اسلامی بیداری کے دشمن ہیں، اقوام عالم کی آزادی و استقلال کے مخالف ہیں ـ میدان میں اتر آتے ہیں؛ اسلامی معاشروں کو معطل رکھنے کی قسماقسم کوششیں عمل میں لائی جاتی ہیں اور ان میں سب سے زيادہ اہم اختلاف و انتشار پھیلانا ہے۔ استکباری دنیا 65 برسوں سے ـ اپنی پوری قوت کو بروئے کار لاکر ـ صہیونی ریاست کی موجودگی کو مسلم اقوام پر ٹھونسنے اور انہیں اس واقعیت (Reality) کو تسلیم کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کررہی ہے اور وہ ناکام رہی ہے۔ ہمیں (صرف) بعض ممالک اور حکومتوں کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے جو اپنے اجنبی دوستوں کے مفاد کے لئے اپنے قومی مفادات کو پامال کرنے یا اسلامی مفادات کو بھلا دینے کے لئے بھی تیار ہیں جبکہ یہ اجنبی دوست اسلام کے دشمن ہیں؛ اقوام صہیونیوں کی (علاقے میں) موجودگی کے خلاف ہیں۔ 65 برسوں سے فلسطین کو یادوں سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں، مگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ حالیہ چند سالوں کے دوران ـ لبنان کی 33 روزہ جنگ میں اور غزہ کی 22 روزہ جنگ میں اور دوسری مرتبہ آٹھ روزہ جنگ میں ـ مسلم ملت اور اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ وہ زندہ ہے، اور امریکہ اور دوسری مغربی قوتوں کی وسیع سرمایہ کاری کے باوجود اپنے وجود اور اپنے تشخص کو محفوظ رکھنے اور مسلط کردہ جعلی صہیونی نظام کو طمانچہ مارنے میں کامیاب ہوئی ہے؛ اور ظالم صہیونیوں کے آقاؤں، دوستوں اور حلیفوں کو ـ جو اس عرصے کے دوران اس مسلط کردہ ظالم اور جرائم پیشہ نظام کو تحفظ دینے کے لئے کوشاں رہے ہیں ـ ناکامی کا منہ دکھا چکی ہے؛ اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ اس نے فلسطین کو نہیں بھلایا؛ یہ بہت اہم مسئلہ ہے؛ ان ہی حالات میں دشمن کی تمام تر توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کی جاتی ہے کہ اسلامی امت کو فلسطین کی یاد سے غافل کردے؛ لیکن وہ کیونکر؟ اختلاف و انتشار پھیلانے کے ذریعے، خانہ جنگیوں کے ذریعے، اسلام اور دین و شریعت کے نام پر منحرف انتہا پسندی کی ترویج کے ذریعے؛ وہ یوں کہ کچھ لوگ عام مسلمانوں اور مسلمانوں کی اکثریت کی تکفیر کا اہتمام کریں۔
ان تکفیری گروپوں کا وجود ـ جو عالم اسلام میں نمودار ہوئے ہیں ـ استکبار کے لئے اور عالم اسلام کے دشمنوں کے لئے ایک بشارت اور ایک خوشخبری ہے۔ یہی گروپ ہیں جو صہیونی ریاست کی خبیث واقعیت کو توجہ دینے کے بجائے، مسلمانوں کی توجہ کو دوسری سمت مبذول کرا دیتے ہیں۔ اور یہ وہی نقطہ ہے جو اسلام کے مطمع نظر کے بالکل برعکس ہے؛ اسلام نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّارِ رُحَماءُ بَينَهُم\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"(۲) [رہیں]؛ مسلمانوں کو دین کے دشمنوں کے مقابلے میں میں سخت ہونا چاہئے اور ان کے زیر تسلط نہیں آنا چاہئے؛ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّار\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" عینا قرآن کی آیت کریمہ ہے۔ آپس میں مہربان اور ترس والے ہوں، ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دیں، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھیں، یہ اسلام کا حکم ہے؛ اسی اثناء میں ایک تفکر اور ایک جماعت معرض وجود میں آئے جو مسلمانوں کو تقسیم کرے مسلم اور کافر میں! بعض مسلمانوں کو کافر کی حیثیت سے نشانہ بنائے، مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑا دے! کون اس حقیقت میں شک کرسکتا ہے کہ ان گروپوں کو وجود میں لانے، ان کی حمایت و پشت پناہی، انہیں مالی امداد دینا اور ان کو ہتھیاروں سے لیس کرنا اسکبار کا کام ہے اور استکباری حکومتوں کی خبیث خفیہ ایجنسیوں کا کام ہے؟ وہ بیٹھ کر اسی کام کے لئے منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ عالم اسلام کو اس مسئلے کی طرف توجہ دینی چاہئے؛ یہ ایک عظیم خطرہ ہے۔ افسوس ہے کہ بعض اسلامی حکومتیں، حقائق کو نظرانداز کرتے ہوئے ان اختلافات کو ہوا دیتی ہیں؛ وہ سمجھتے نہیں ہیں کہ ان اختلافات کو ہوا دینے کے نتیجے میں ایسی آگ بھڑک اٹھے گی جو سب کا دامن پکڑ لے گی؛ یہ استکبار کی خواہش ہے: مسلمانوں کے ایک گروپ کی جنگ دوسرے گروپ کے خلاف۔ اس جنگ کا سبب و عامل بھی وہی لوگ ہیں جو مستکبر قوتوں کے کٹھ پتلی حکمرانوں کی دولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں؛ کہ آکر اس ملک میں اور اُس ملک میں لوگوں کے درمیان جھگڑا کھڑا کردیں؛ اور استکبار کی طرف سے اس اقدام میں حالیہ تین چار برسوں کے دوران ـ جب سے بعض اسلامی اور عرب ممالک یں اسلام بیداری کی لہریں اٹھی ہیں ـ بہت زیادہ شدت آئی ہے؛ تاکہ اسلامی بیداری کو دیوار سے لگادیں؛ اور ساتھ ہی دشمن کی تشہیری مشینریوں کے ذریعے تنکے کو پھاڑ بناتے ہوئے اسلام کو دنیا کی رائے عامہ کے سامنے بدصورت ظاہر کریں؛ جب ٹیلی ویژن چینل ایک شخص کو دکھاتے ہیں جو اسلام کے نام سے ایک انسان کا جگر چباتا ہے اور کھتا ہے؛ تو لوگ اسلام کے بارے میں کیا سوچیں گے؟ دشمنان اسلام نے منصوبہ بندی کی ہے؛ یہ ایسی چیزیں نہیں ہیں جو یکایک معرض وجود میں آئی ہوں بلکہ ایسی چیزیں ہیں جن کے لئے عرصے سے منصوبہ بندی ہوئی ہے۔ ان اقدامات کے پس پردہ پالیسی سازی ہے؛ ان کی پشت پر پیسہ ہے؛ ایسے اقدامات کے پس پردہ جاسوسی ادارے ہیں۔
مسلمانوں کو ہر اس عنصر کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہئے جو وحدت کا مخالف ہو اور وحدت کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ یہ ہم سب کے لئے بہت بھاری فریضہ ہے؛ شیعہ کو بھی یہ فریضہ قبول کرنا پڑے گا اور مختلف شعبوں کو بھی یہ فریضہ سنبھالنا پڑے گا جو اہل تشیع اور اہل سنت کے اندر پائے جاتے ہیں۔
وحدت سے مراد مشترکات کا سہارا لینا ہے، ہمارے پاس بہت سے مشترکات ہیں۔ مسلمانوں کے درمیان اشتراکات اختلافی مسائل سے کہیں زیادہ ہیں؛ انہیں اشتراکات کا سہارا لینا چاہئے۔ اہم فریضہ اس حوالے سے ممتاز افراد و شخصیات پر عائد ہوتا ہے؛ خواہ وہ سیاسی شخصیات ہوں، خواہ علمی ہوں یا دینی ہوں۔ علمائے اسلام لوگوں کو فرقہ وارانہ اور مذہبی اختلافات کو ہوا دینے اور شدت بخشنے سے باز رکھیں۔ جامعات کے اساتذہ طلبہ کو آگاہ کریں اور انہیں سمجھا دیں کہ آج عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ وحدت کا مسئلہ ہے۔ اتجاد اہداف کے حصول کے لئے؛ سیاسی استقلال و خودمختاری کا ہدف، اسلامی جمہوریت کے قیام کا ہدف، اسلامی معاشروں میں اللہ کے احکام کے نفاذ کا ہدف؛ وہ اسلام جو آزادی اور حریت کا درس دیتا ہے، اسلام جو انسانوں کو عزت و شرف کی دعوت دیتا ہے؛ یہ آج فریضہ ہے۔
سیاسی شعبے کے ممتاز افراد بھی جان لیں کہ ان کی عزت اور ان کا شرف قوموں کے فرد فرد کے سہارے قابل حصول ہے، نہ کہ بیگانہ اور اجنبی قوتوں کے سہارے، نہ کہ ان افراد کے سہارے جو پوری طرح اسلام کے دشمن ہیں۔
کسی وقت ان علاقوں میں استکباری قوت حکومت کرتی تھی؛ امریکی پالیسی اور قبل ازاں برطانیہ یا بعض دوسرے یورپی ممالک کی پالیسیاں حکم فرما تھیں؛ اقوام نے رفتہ رفتہ اپنے آپ کو ان کی بلا واسطہ تسلط سے چھڑا لیا؛ وہ (استکباری طاقتیں) بالواسطہ تسلط کو ـ سیاسی تسلط کو، معاشی تسلط کو، ثقافتی تسلط کو ـ استعمار کے زمانے کے براہ راست تسلط کے متبادل کے طور پر، جمانا چاہتی ہیں؛ گوکہ وہ دنیا کے بعض خطوں میں براہ راست تسلط جمانے کے لئے بھی میدان میں آرہے ہیں؛ افریقہ میں آپ دیکھ رہے ہیں کہ بعض یورپی ممالک وہی پرانی بساط دوبارہ بچھانے کی کوشش کررہے ہیں؛ راہ حل، \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اسلامی بیداری\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" ہے؛ راہ حل اسلامی ملتوں کی شان و منزلت کی پہچان ہے؛ اسلامی ملتوں کے پاس وسیع وسائل ہیں، حساس جغرافیایی محل وقع کی حامل ہیں، بہت زیادہ قابل قدر و وقعت اسلامی ورثے کی حامل ہیں، بےمثل معاشی وسائل سے سرشار ہیں؛ اگر ملتیں آگاہ ہوجائيں، اپنے آپ کو پا لیں، اپنے پیروں پر کھڑی ہوجائیں، ایک دوسرے کو دوستی کا ہاتھ دیں، یہ علاقہ ایک نمایاں اور درخشاں علاقہ بن جائے گا، اور عالم اسلام عزت و کرامت و آقائی کا دور دیکھے گا؛ یہ وہ چیزیں ہیں جو مسقبل میں انشاء اللہ واقع ہونگی؛ ان کی نشانیاں اس وقت بھی دیکھی جاسکتی ہیں: ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی، اس حساس علاقے میں اسلامی جمہوری نظام کا قیام، اسلامی جمہوری نظام کا استحکام۔
امریکہ سمیت استکاری قوتوں نے گذشتہ 35 برسوں سے اسلامی جمہوری نظام اور ملت ایران کے خلاف ہر وہ حربہ آزما لیا ہے جو وہ آزما سکتی تھیں؛ ان کی سازشوں کے برعکس، ملت ایران اور اسلامی جمہوری نظام روز بروز زیادہ طاقتور، زیادہ مستحکم، پہلے سے کہیں زيادہ صاحب قوت ہوچکا ہے اور پہلے سے کہیں زیادہ اور رسوخ حاصل کرچکا ہے، اور انشاء اللہ اس استحکام، اس استقرار اور اس قوت میں اضافہ ہوگا؛ عالم اسلام میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ آج نسلوں کی آگہی، اسلام اور اسلام کے مستقبل کے حوالے سے نوجوانوں کی آگہی پہلے کی نسبت کہیں زیادہ ہے اور بعض حوالوں سے ماضی کی نسبت ان کی آگہی بہت زیادہ ہے۔ البتہ دشمن اپنی کوششیں بروئے کر لاتا رہتا ہے لیکن ہم اگر زیادہ توجہ اور بصیرت سے کام لیں تو دیکھ لیں گے کہ اسلامی تحریک کی یہ لہر ان شاء اللہ رو بہ ترقی ہے۔
اللہ کی رحمت ہو ہمارے امام بزرگوار پر، جنہوں نے یہ راستہ ہمارے لئے کھول دیا؛ انھوں نے ہمیں سکھایا کہ خدا پر توکل کرنا چاہئے، خدا سے مدد مانگنی چاہئے، مستقبل کے بارے میں پرامید ہونا چاہئے اور ہم اسی راہ پر آگے بڑھے اور ان شاءاللہ اس کے بعد بھی یہی سلسلہ جاری رہے گا۔ اسلام اور مسلمانوں کی فتح و کامیابی کی امید کے ساتھ، اور اس روشن راستے میں شہید ہونے والوں کے لئے رحمت و مغفرت کے ساتھ۔
والسّلام عليكم و رحمةالله و بركاته
Source
http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&id=498232
23m:14s
24390
Imam Hussain Or Atat-e-Imam (a.s) | Brother Mubashir Haider...
Record date: 30 april 2017 امام حسین اور اطا عت امام
AL-Mehdi Educational Society proudly presents new Executive Refresher...
Record date: 30 april 2017 امام حسین اور اطا عت امام
AL-Mehdi Educational Society proudly presents new Executive Refresher Course for the year 2017 under the supervision of specialist Ulema and Scholars who will deliver though provoking lectures Every Weekend.
These video lectures are presented by almehdi educational society, Karachi for our youth.
🚩 امامت کی دلیل پر قرآن میں کونسی آیت موجود ہے؟
🚩 امام جعفر صادق کے درس میں کتنے شاگرد موجود ہوتے تھے؟
🚩 دور غیبت میں امام آخر الزمان کی اطاعت کیسے ممکن ہے؟
🚩 محب اہلبیت اور مطیع اہلبیت میں کیا فرق ہے؟
🚩 ہارون مکی کون تھا؟
🚩 امام حسین نےکس بنیاد پہ کہا کہ مجھے سب سے بہترین اصحاب ملے؟
📌 حضرت عباس علمدار کی زندگی سے ہمیں کیا سبق ملتا ہے۔۔۔۔ ؟؟
For more details visit:
📡 www.almehdies.com
🖥 www.facebook.com/groups/almehdies
🎥 www.youtube.com/almehdies
🎥 www.shiatv.net
51m:5s
3708
افکار شہید مطہری | Farsi sub Urdu
متفکرین کو چاہئیے کہ وہ شہید مطہری کی کتابوں کو مورد توجہ قرار دیں اور علمی تنقید...
متفکرین کو چاہئیے کہ وہ شہید مطہری کی کتابوں کو مورد توجہ قرار دیں اور علمی تنقید کے ساتھ بحث کو آگے بڑھائیں اور جس سطح پر افکار کی بنیاد شہید مطہری نے رکھی ہے اُس پر جدید فکری بنیادوں کو تعمیر کریں۔۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #شہید_مطہری #مطالعہ #تفکر
2m:50s
11108
پاکستان اور اسلامی انقلاب | Urdu
پاکستان اور اسلامی انقلاب
اقتباس از: رہبر فقید شیعیان پاکستان و نمائندہ ولی...
پاکستان اور اسلامی انقلاب
اقتباس از: رہبر فقید شیعیان پاکستان و نمائندہ ولی فقیہ علامہ عارف حسین الحسینی کا بیان
پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے جو صرف اور صرف اسلام کی بنیاد پر قائم ہوا ہے۔ ظاہر ہے ایسے ایک ملک سے توقعات اور امیدیں بھی زیادہ ہونی چاہیے۔
اسلامی انقلاب کی پاکستانی مسلمانوں سے کیا امیدیں تھیں؟
وحدت اور اتّحاد کی اہمیت کیا ہے، جانیئے اس کلپ کو دیکھنے کے بعد۔
#ویڈیو #شہیدقائد #عارف #الحسینی #انقلاب #اسلامی #پاکستان
4m:34s
4302
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
pakistan,
islami,
inqilab,
rahbar,
shiaan,
numayindeh,
walifaqqih,
allamah,
aarif,
hussain,
islam,
mulk,
umeedain,
musalmano,
wahdat,
itihad,
ehmeat,
مؤمن اور بہادرلوگ | رھبر انقلاب اسلامیی...
مؤمن اور بہادرلوگ | رھبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سیّد علی خامنہ ای
اقتباس از:...
مؤمن اور بہادرلوگ | رھبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سیّد علی خامنہ ای
اقتباس از: ولیِ امرِ مسلمینِ جہان امام خامنہ ای کا قم کے لوگوں سے خطاب
بتاریخ: 9 جنوری 2018
قم کے لوگوں میں ایسی کونسی خصلت ہے، جس کی بنیاد پر رھبر انقلاب، ہمیشہ اُنہیں مؤمن، بہادر اور شریف جیسے القابات سے یاد کرتے ہیں، اور انہیں اتنا سراہتے ہیں؟
کیا ہمارے معاشرے میں وہ خصلتیں پائی جاتی ہیں؟ کیا امام زمانہ (عجل اللہ فرجہ الشریف) کے انقلاب کا انتظار کرنے والے معاشرے میں وہ خصلتیں پیدا کرنا ضروری نہیں؟
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #امام_زمانہ #قم #بہادر #مومن #ظہور
2m:32s
11867
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
momeen,
bahaduri,
rahbar,
inqilaab,
isalmi,
syed,
ali,
kahmenei,
qom,
shareef,
moashireh,
imam,
zamana,
zahoor