Video Tags:
شب
برائت
حقیقی
اعمال
رسمی
اعمال
آغا
جواد
نقوی
ustad
,
hujat
ul
islam
,
aga
jawad
naqvi
,aga
,
jawad
,
jawwad
,
naqvi
,
majlis
,
lecture
,
speech
,
clip
,
shiaclips
,
shia
clips
,
khutba
e
jumma
,
muslim
,
muslims
,
islam
,
pakistan
,
iran
,
jumma
,
friday
,
movie
,
movies
,
music
,
clips
,
short
clips
,
video
,
documentary
,
majlis
,
muharram
,
noha
Video Tags:
کچھ
ایام
جن
میں
اعمال
کی
قیمت
بڑھ
جاتی
ہے
-
آغا
جواد
نقوی
ustad
,
hujat
ul
islam
,
aga
jawad
naqvi
,aga
,
jawad
,
jawwad
,
naqvi
,
majlis
,
lecture
,
speech
,
clip
,
shiaclips
,
shia
clips
,
khutba
e
jumma
,
کیا ہمارے اعمال خدا کے لیے ہیں؟ | امام...
انسان جو بھی کام کرتا ہے اس کے پیچھے کوئی ہدف کار فرما ہوتا ہے۔ شریعت کے اصول کے...
انسان جو بھی کام کرتا ہے اس کے پیچھے کوئی ہدف کار فرما ہوتا ہے۔ شریعت کے اصول کے مطابق انسان کے ہر عمل کا مقصد، صرف اور صرف خدا کی خوشنودی ہونی چاہئے اور انسان جوبھی کام انجام دے، اللہ تعالی کی رضایت کو مد نظر رکھ کر انجام دے۔ لیکن سوال یہ ہے کیا انسان جو بھی کام انجام دیتا وہ خدا کیلئے ہی ہوتا ہے یا انسان کی نظر میں اسکے پیچھے دوسرے مقاصد مطمع نظر ہوتے ہیں؟ انسان کو کیسے معلوم ہو کہ اسکا ہر عمل خدا کی خوشنودی کیلئے ہے یا نہیں؟ انسانی اعمال اور افعال کو پرکھنے کیلئے کیا کوئی پیمانہ ہے؟ اگر ہے تو وہ پیمانہ کونسا ہے؟ چنانچہ اسی سوال کے جواب کو جاننے کے لئے حضرت امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔
#ویڈیو #امام_خمینی #ذمہ_داری #اللہ #عمل #منصب #شکر #نماز #دعا #جنت #جہنم #چابی
2m:4s
5289
Video Tags:
اعمال,
خدا,
امام
خمینی,
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Aamal,
Khuda,
Allah,
Imam
Khomeini,
Insan,
Hadaf,
Shariyat,
Maqasid,
Mansab,
Shukr,
Namaz,
Dua,
Jannat,
Jahanum,
آفات انسانی اعمال کا نتیجہ | یمنی ترانہ /...
ظَهَرَ الۡفَسَادُ فِىۡ الۡبَرِّ وَالۡبَحۡرِ بِمَا كَسَبَتۡ اَيۡدِىۡ النَّاسِ...
ظَهَرَ الۡفَسَادُ فِىۡ الۡبَرِّ وَالۡبَحۡرِ بِمَا كَسَبَتۡ اَيۡدِىۡ النَّاسِ لِيُذِيۡقَهُمۡ بَعۡضَ الَّذِىۡ عَمِلُوۡا لَعَلَّهُمۡ يَرۡجِعُوۡنَ۔
خشکی اور سمندر میں لوگوں کے اعمال کے سبب فساد پھیل گیا ہے تاکہ خدا اُن کو اُن کے بعض اعمال کا مزہ چکھائے شاید وہ باز آجائیں۔ (روم : 41)
اللہ نے تو انسان کی عزت میں یہ کائنات اس کے اختیار میں دی ہے لیکن امریکہ اور اسرائیل جیسے انسانیت کے بزدل دشمنوں نے اپنی بداعمالیوں سے انسانیت کو مصیبتوں میں مبتلا کر رکھا ہے۔
اس کا مقابلہ کیسے کیا جا سکتا ہے اس یمنی ترانے میں ملاحظہ فرمائیں۔
#یمنی_ترانہ #آفات #کورونا #حیاتیاتی_جنگ #بائیولوجیکل_وار #اعمال #فساد #ظلم #امریکہ #اسلحہ #وبا #اسرائیل #یہود #دہشتـگردی #شکست #دفاع
3m:50s
3238
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
aafaat,
insani,
aamaal,
khushki,
samandar,
logo,
fasaad,
maza,
Allah,
izzat,
kaenaat,
ikhteyaar,
amrica,
israel,
insaniyat,
buzdil,
dushman,
museebato,
muqabala,
yamani,
tarana,
mulaheza,
[Aamal-e-Shab-e-Qadar] Topic: قرآن کی نگاہ میں رہبر...
Ijtema Aamal-e-Shab-e-Qadar
اجتماعی اعمال شب قدر
Topic: Quran Ke Nigah May Rehber Ke Khusosiyaat
موضوع: قرآن کی...
Ijtema Aamal-e-Shab-e-Qadar
اجتماعی اعمال شب قدر
Topic: Quran Ke Nigah May Rehber Ke Khusosiyaat
موضوع: قرآن کی نگاہ میں رہبر کی خصوصیات
Speaker: Moulana Mehdi Abbas
مولانا مہدی عباس
Venue: Masjid Syed-us-Shuhada (as) - Islamic Research Center - IRC , Karachi
بمقام: مسجد سید الشہداء - اسلامک ریسرچ سینٹر - کراچی
Date: 28 May 2019 | 22nd Ramzaan-ul-Mubarak 1440
31m:23s
3374
Video Tags:
Karachi,IRC,Islamic
Research
Center,Masjid,Imamia
Students
Organization
Pakistan,ISO
Pak,Karachi
Division,Shab
e
Qadar,Lailatul
Qadar,23
Ramzaan,Quran,Nuzool
e
Quran,شب
قدر,شب
نزول
قرآن,لیلۃ
القدر,اعمال
شب
قدر,مسجد
سید
الشہداء,عائشہ
منزل,Ayesha
Manzil,قرآن
کی
نگاہ
میں
رہبر
کی
خصوصیات,Quran
Kareem,Rehber,Leader,مہدی
عباس,Mehdi
Abbas
[Aamal-e-Shab-e-Qadar] Topic: کامیابی قرآن کی نگاہ...
Ijtema Aamal-e-Shab-e-Qadar
اجتماعی اعمال شب قدر
Topic: Kamyaabi Quran ke Nigah May
موضوع: کامیابی قرآن...
Ijtema Aamal-e-Shab-e-Qadar
اجتماعی اعمال شب قدر
Topic: Kamyaabi Quran ke Nigah May
موضوع: کامیابی قرآن کی نگاہ میں
Speaker: H.I Muhammad Haider Naqvi
حجۃ الاسلام سید محمد حیدر نقوی
Venue: Masjid Syed-us-Shuhada (as) - Islamic Research Center - IRC , Karachi
بمقام: مسجد سید الشہداء - اسلامک ریسرچ سینٹر - کراچی
Date: 28 May 2019 | 22nd Ramzaan-ul-Mubarak 1440
21m:45s
3255
Video Tags:
Karachi,IRC,Islamic
Research
Center,Masjid,Imamia
Students
Organization
Pakistan,ISO
Pak,Karachi
Division,Shab
e
Qadar,Lailatul
Qadar,23
Ramzaan,Quran,Nuzool
e
Quran,شب
قدر,شب
نزول
قرآن,لیلۃ
القدر,اعمال
شب
قدر,مسجد
سید
الشہداء,عائشہ
منزل,Ayesha
Manzil,Quran,Quranic
Success,کامیاب,کامیابی,Success,محمد
حیدر
نقوی,Muhammad
Haider
Naqvi
[Aamal-e-Shab-e-Qadar] Munajat : Br. Shuja Rizvi - Urdu
Ijtema Aamal-e-Shab-e-Qadar
اجتماعی اعمال شب قدر
Munajat : Br. Shuja Rizvi
Venue: Masjid Syed-us-Shuhada (as) -...
Ijtema Aamal-e-Shab-e-Qadar
اجتماعی اعمال شب قدر
Munajat : Br. Shuja Rizvi
Venue: Masjid Syed-us-Shuhada (as) - Islamic Research Center - IRC , Karachi
بمقام: مسجد سید الشہداء - اسلامک ریسرچ سینٹر - کراچی
Date: 28 May 2019 | 22nd Ramzaan-ul-Mubarak 1440
4m:57s
3551
Video Tags:
Karachi,IRC,Islamic
Research
Center,Masjid,Imamia
Students
Organization
Pakistan,ISO
Pak,Karachi
Division,Shab
e
Qadar,Lailatul
Qadar,23
Ramzaan,Quran,Nuzool
e
Quran,شب
قدر,شب
نزول
قرآن,لیلۃ
القدر,اعمال
شب
قدر,مسجد
سید
الشہداء,عائشہ
منزل,Ayesha
Manzil,توبہ,Touba,توبہ
کرتا
ہوں
میں,Touba
karta
hoon,Shuja
Rizvi,شجاع
رضوی
Video Tags:
Iran,,main,,Pehlil,,Shab,,Qadar,,Kay,,Aamal,,Aur,,Azadari,,Sahar,,Urdu,,News
Dua -e- Joshan Kabeer | دعائے جوشن کبیر | Reciter: Qari...
Ijtema Aamal-e-Shab-e-Qadar
اجتماعی اعمال شب قدر
Dua -e- Joshan Kabeer | دعائے جوشن کبیر
Reciter: Qari...
Ijtema Aamal-e-Shab-e-Qadar
اجتماعی اعمال شب قدر
Dua -e- Joshan Kabeer | دعائے جوشن کبیر
Reciter: Qari Muzaffar
Date: 16 May 2020 | 22nd Ramzaan-ul-Mubarak 1441
48m:9s
2742
[Clip] Teen (3) Aamaal Say Bachnay Ke Nasehat | H.I Syed Ali...
Teen (3) Aamaal say Bachnay Ke Nasehat
تین اعمال سے بچنے کی نصیحت
Speaker: H.I Syed Ali Murtaza Zaidi
حجۃ...
Teen (3) Aamaal say Bachnay Ke Nasehat
تین اعمال سے بچنے کی نصیحت
Speaker: H.I Syed Ali Murtaza Zaidi
حجۃ الاسلام سید علی مرتضی زیدی
8m:57s
6907
Kiya Guzashta Hastiyon Kay Naik Aamaal Ba\'d Main Aany Walon Ki...
کیا گزشتہ ہستیوں کے نیک اعمال بعد میں آنے والوں کی بخشش کا سبب بنیں گے؟ || آیاتٌ...
کیا گزشتہ ہستیوں کے نیک اعمال بعد میں آنے والوں کی بخشش کا سبب بنیں گے؟ || آیاتٌ بیّناتٌ || سورۃ بقرہ آیت ۱۳۴ تا ۱۳۸ || حافظ سید محمد حیدر نقوی
Kiya Guzashta Hastiyon Kay Naik Aamaal Ba\'d Main Aany Walon Ki Bakhshish Ka Sabab Banain Gy? || Ayaat-un-Bayyinaat || Surah-e-Bqra Ayat 134 to 138 || Hafiz Syed Muhammad Haider Naqvi
تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُم مَّا كَسَبْتُمْ ۖ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿١٣٤﴾ وَقَالُوا كُونُوا هُودًا أَوْ نَصَارَىٰ تَهْتَدُوا ۗ قُلْ بَلْ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا ۖ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ ﴿١٣٥﴾ قُولُوا آمَنَّا بِاللَّـهِ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْنَا وَمَا أُنزِلَ إِلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطِ وَمَا أُوتِيَ مُوسَىٰ وَعِيسَىٰ وَمَا أُوتِيَ النَّبِيُّونَ مِن رَّبِّهِمْ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ ﴿١٣٦﴾ فَإِنْ آمَنُوا بِمِثْلِ مَا آمَنتُم بِهِ فَقَدِ اهْتَدَوا ۖ وَّإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا هُمْ فِي شِقَاقٍ ۖ فَسَيَكْفِيكَهُمُ اللَّـهُ ۚ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ ﴿١٣٧﴾ صِبْغَةَ اللَّـهِ ۖ وَمَنْ أَحْسَنُ مِنَ اللَّـهِ صِبْغَةً ۖ وَنَحْنُ لَهُ عَابِدُونَ ﴿١٣٨﴾
Spread the message!
Share this video!
#Aamaal #Ayaat_un_Bayyinaat #SyedMuhammadHaiderNaqvi
8m:30s
1625
059 |Hifz e Mozoee I رسولﷺ کا انسانوں کے اعمال...
Hifz-e-Mozoee (Har Roz Quran o Ahlebait(A.S) k Sath) | ہر روز قرآن و اہلبیت علیہم السلام
(Lessons...
Hifz-e-Mozoee (Har Roz Quran o Ahlebait(A.S) k Sath) | ہر روز قرآن و اہلبیت علیہم السلام
(Lessons of Life For The Whole Year 365 Days)
(حفظ موضوعی 365 موضوعات)
Explanator: Dr.Syed Ali Abbas Naqvi
Tilawat: Qari Muhammad Zaman
Translation: Sheikh Mohsin Najfi (#Balagh_ul_Quran)
Translation Voice: Syed Wajahat Hussain Rizvi
2m:24s
950
Dec 7 2008 پيغام حج By Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei -...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی سالانہ ضیافت میں اکٹھا کیا ہوا ہے. پوری دنیا سے مشتاق جانیں اسلام و قرآن کی جائے ولادت (حجاز) ایسے اعمال و مناسک بجالارہے ہیں جن میں غور و تدبر، انسانیت کے لئے اسلام و قرآن کے ابدی سبق کا جلوہ دکھاتا ہے اور یہ اعمال و مناسک بذات خود اسی سبق پر عمل کرنے اور اس کے نفاذ کے سلسلے میں علامتی اقدامات ہیں.
اس عظیم درس کا ہدف انسان کی ابدی نجات و رستگاری اور سربلندی و سرفرازی ہے. اور اس کا راستہ صالح اور نیک انسان کی تربیت اور صالح و نیک معاشرے کی تشکیل ہے، ایسا انسان جو اپنے دل اور اپنے عمل میں خدائے واحد کی پرستش کرے اور اپنے آپ کو شرک اور اخلاقی آلودگیوں اور منحرف کرنے والی نفسانی خواہشات سے پاک کردے؛ اور ایسا معاشرہ جس کی تشکیل میں عدل و انصاف، حریت و ایمان اور نشاط و انبساط سمیت زندگی اور پیشرفت کے تمام نشانے بروئے کار لائے گئے ہوں.
فریضہ حج میں اس فردی اور معاشرتی تربیت کے تمام عناصر اکٹھے کئے گئے ہیں. احرام اور تمام فردی تشخصات اور تمام نفسانی لذات و خواہشات سے خارج ہونے کے ابتدائی لمحوں سے لے کر توحید کی علامت (کعبہ شریف) کے گرد طواف کرنے اور بت شکن و فداکار ابراہیم (ع) کے مقام پر نماز بجالانے تک اور دو پہاڑیوں کے درمیان تیز قدموں سے چلنے کے مرحلے سے لے کر صحرائے عرفات میں ہر نسل اور ہر زبان کے یکتاپرستوں کے عظیم اجتماع کے بیچ سکون کے مرحلے تک اور مشعر الحرام میں ایک رات راز و نیاز میں گذارنے اور اس عظیم جمعیت کے مابین موجودگی کے باوجود ہر دل کا الگ الگ خدا کے ساتھ انس پیدا کرنے تک اور پھر منی میں حاضر ہوکر شیطانی علامتوں پر سنگباری اور اس کے بعد قربانی دینے کے عمل کو مجسم کرنا اور مسکینوں اور راہگیروں کو کھانا کھلانا، یہ اعمال سب کے سب تعلیم و تربیت اور تمرین کے زمرے میں آتے ہیں.
اس مکمل مجموعۂ اعمال میں، ایک طرف سے اخلاص و صفائے دل اور مادی مصروفیات سے دستبرداری اور دوسری طرف سے سعی و کوشش اور ثابت قدمی؛ ایک طرف سے خدا کے ساتھ انس و خلوت اور خلق خدا کے ساتھ وحدت و یکدلی اور یکرنگی دوسری طرف سے دل و جان کی آرائش و زیبائش کا اہتمام اور دل امت اسلامی کی عظیم جماعت کے اتحاد و یگانگت کے سپرد کرنا؛ ایک طرف سے حق تعالی کی بارگاہ میں عجز و انکسار اور دوسری طرف سے باطل کے مد مقابل ثابَت قَدمی اور اُستواری، المختصر ایک طرف سے آخرت کے ماحول میں پرواز کرنا اور دوسری طرف سے دنیا کو سنوارنے کا عزم صمیم، سب ایک دوسرے کے ساتھ پیوستہ ہیں اور سب کی ایک ساتھ تعلیم دی جاتی ہے اور مشق کی جاتی ہے: «وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».(1)
اور اس طرح كعبہ شریف اور مناسك حج، انسانی معاشروں کی مضبوطی اور استواری کا سبب اور انسانوں کے لئے نفع اور بهره مندی کی ذرائع سی بهرپور هین: «جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»(2) و «ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ» (3)
ہر ملک اور ہر رنگ و نسل کے مسلمانوں کو آج ہمیشہ سے بیشتر اس عظیم فریضے کی قدر و قیمت کا ادراک اور اس کی قدرشناسی کرنی چاہئے اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے؛ کیونکہ مسلمانوں کے سامنے کا افق ہر زمانے سے زیادہ روشن ہے اور فرد و معاشرے کے لئے اسلام کے مقرر کردہ عظیم اہداف کے حصول کے حوالے سے وہ آج ہمیشہ سے کہیں زیادہ پرامید ہیں. اگر امت اسلامی گذشتہ دوصدیوں کے دوران مغرب کی مادی تہذیب اور بائیں اور دائیں بازو کی الحادی قوتوں کے مقابلے میں ہزیمت اور سقوط و انتشار کا شکار تھی آج پندرہویں صدی ہجری میں مغرب کے سیاسی اور معاشی مکاتب کے پاؤں دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ ضعف و ہزیمت و انتشار کی طرف رواں دواں ہیں. اور اسلام نے مسلمانوں کی بیداری اور تشخص کی بحالی و بازیافت اور دنیا میں توحیدی افکار اور عدل و معنویت کی منطق کے احیاء کی بدولت عزت و سربلندی اور روئیدگی و بالیدگی کے نئے دور کا آغاز کیا ہے.
وہ لوگ جو ماضی قریب میں ناامیدیوں کے گیت گارہے تھے اور نہ صرف اسلام اور مسلمین بلکہ دینداری اور معنویت کی اساس تک کو مغربی تہذیب کی یلغار کے سامنے تباہ ہوتا ہوا سمجھ رہے تھے آج اسلام کی تجدید حیات اور نشات ثانیہ اور اس کے مقابلے میں ان یلغار کرنے والی قوتوں کے ضعف و زوال کا اپنی آنکھوں سے نظارہ کررہے ہیں اور زبان و دل کے ساتھ اس حقیقت کا اقرار کررہے ہیں.
میں مکمل اطمینان کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ ابھی شروع کا مرحلہ ہے اور خدا کے وعدوں کی حتمیت اور عملی جامہ پہننے یعنی باطل پر حق کی فتح اور قرآن کی امّت کی تعمیر نو اور جدید اسلامی تمدن و تہذیب کے قیام کے مراحل عنقریب آرہے ہیں: «وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ» (4)
اس فسخ ناپذیر وعدے کا عملی جامہ پہننے کی اولین اور اہم ترین نشانی ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی نظام کی نامی گرامی عمارت کی تعمیر تھی جس نے ایران کو اسلام کی حاکمیت و تمدن کے تفکرات کے مضبوط ترین قلعے میں تبدیل کیا. اس معجزنما وجود کا عین اسی وقت ظہور ہوا جب مادیت کی ہنگامہ خیزیوں اور اسلام کے خلاف بائیں اور دائیں بازو کی قوتوں کی بدمستیوں کا عروج تھا اور دنیا کی تمام مادی قوتیں اسلام کے اس ظہور نو کے خلاف صف آرا ہوئی تھیں اور انہوں نے اسلامی کے خلاف ہرقسم کے سیاسی، فوجی، معاشی اور تبلیغاتی اقدامات کئے مگر اسلام نے استقامت کا ثبوت دیا اور اس طرح دنیائے اسلام میں نئی امیدیں ظہور پذیر ہوئیں اور قلبوں میں شوق و جذبہ ابھرا؛ اس زمانے سے وقت جتنا بھی گذرا ہے اسلامی نظام کے استحکام اور ثابت قدمی میں – خدا کے فضل و قدرت سے - اتنا ہی اضافہ ہوا ہے اور مسلمانوں کی امیدوں کی جڑیں بھی اتنی ہی مضبوط ہوگئی ہیں. اس روداد سے اب تین عشرے گذرنے کو ہیں اور ان تین عشروں میں مشرق وسطی اور افریقی و ایشیائی ممالک اس فتح مندانہ تقابل کا میدان بن چکے ہیں. فلسطین اور اسلامی انتفاضہ اور مسلم فلسطینی حکومت کا قیام، لبنان اور حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت تحریک کی خونخوار اور مستکبر صہیونی ریاست کے خلاف عظیم فتح؛ عراق اور صدام کی ملحدانہ آمریت کے کھنڈرات پر مسلم عوامی حکومت کی عمارت کی تعمیر؛ افغانستان اور کمیونسٹ قابضین اور ان کی کٹھ پتلی حکومت کی ذلت آمیز ہزیمت؛ مشرق وسطی پر امریکہ کے استعماری تسلط کے لئے کی جانی والی سازشوں کی ناکامی؛ غاصب صہیونی ریاست کے اندر تنازعات اور لاعلاج ٹوٹ پھوٹ؛ خطے کے اکثر یا تمام ممالک میں - خاص طور پر نوجوانوں اور دانشوروں کے درمیان - اسلام پسندی کی لہر کی ہمہ گیری ؛ اقتصادی پابندیوں کے باوجود اسلامی ایران میں حیرت انگیز سائنسی اور فنی پیشرفت؛ امریکہ کے اندر جنگ افروز اور فساد کے خواہاں حکمرانوں کی سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں زبردست ناکامی؛ بیشتر مغربی ممالک میں مسلم اقلیتوں کا احساس تشخص؛ یہ سارے حقائق اس صدی – یعنی پندرہویں صدی ہجری – میں دشمنوں کے مقابلے میں اسلام کی فتح و نصرت کی نشانیاں ہیں.
بھائیو اور بہنو! یہ ساری فتوحات اور کامیابیاں جہاد اور اخلاص کا ثمرہ ہیں. جب خداوند عالم کی صدا اس کے بندوں کے حلق سے سنائی دی؛ جب راہ حق کے مجاہدوں کی ہمت و طاقت میدان عمل میں اتر آئی؛ اور جب مسلمانوں نے خدا کے ساتھ اپنے کئے ہوئے عہد پر عمل کیا، خدائے علیّ قدیر نے بھی اپنے وعدے کو عمل کا لباس پہنایا اور یوں تاریخ کی سمت بدل گئی: «أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» (5) «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » (6) «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» (7) «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ» (8)
یہ تو ابھی آغاز راہ ہے. مسلمان ملتوں کو ابھی بہت سے خوفناک دروں سے گذرنا ہے. ان دروں اور گھاتیوں سے گذرنا بھی ایمان و اخلاص، امید و جہاد اور بصیرت و استقامت کے بغیر ممکن نہیں ہے. مایوسی اور ہر چیز کو تاریک و سیاہ دیکھنے، حق وباطل کے معرکے میں غیرجانبدارانہ موقف اپنانے، بے صبری اور جلدبازی سے کام لینے اور خدا کے وعدوں کی سچائی پر بدگمان ہونے کی صورت میں ان کٹھن راستوں سے گذرنا ناممکن ہوگا اور یہ راہ طے نہ ہوسکے گی.
زخم خوردہ دشمن پوری طاقت کے ساتھ میدان میں آیا ہے اور وہ مزید طاقت بھی میدان میں لائے گا چنانچہ ہوشیار و بیدار، شجاع، دانشمند اور موقع شناس ہونا چاہئے؛ کیونکہ اسی صورت میں دشمن ناکامی کا منہ دیکھے گا. ان تیس برسوں کے دوران ہمارے دشمن خاص طور پر صہیونیت اور امریکہ پوری طاقت کے ساتھ میدان میں تھے اور انہوں نے تمام وسائل کا استعمال کیا مگر ناکام رہے. اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا. ان شاء اللہ
دشمن کی شدت عمل اکثر و بیشتر اس کی کمزوری اور بے تدبیری کی علامت ہے. آپ ایک نظر فلسطین اور خاص طور پر غزہ پر ڈالیں. غزہ میں دشمن کے بیرحمانہ اور جلادانہ کردار – جس کی مثال انسانیت کی تاریخ میں بہت کم ملتی ہے – ان مردوں، عورتوں اور بچوں کے آہنی عزم پر غلبہ پانے میں دشمن کی عاجزی اور ضعف کی نشانی ہے جنہوں نے خالی ہاتھوں - غاصب ریاست اور اس کے حامی یعنی امریکی بڑی طاقت اور ان کی سازشوں اور حماس کی قانونی حکومت سے جہاد کے ان متوالوں کی روگردانی کی - امریکی اور صہیونی خواہش کو پاؤں تلے روند ڈالا ہے. خدا کا سلام و درود ہو اس با استقامت اور عظیم ملت پر. غزہ کے عوام اور حماس کی حکومت نے ان جاودانہ آیات الہی کا زندہ مصداق ہمارے سامنے پیش کیا ہے جہاں رب ذوالجلال کا ارشا ہے کہ:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ»(9) و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ». (10)
حق و باطل کے اس معرکے کا فاتح حق کے سوا کوئی نہیں ہے اور فلسطین کی یہی صبور اور مظلوم ملت ہی آخرکار دشمن کے مقابلے میں فتح و کامرانی سے ہمکنار ہوگی. «وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً » (11) آج بھی فلسطینی مزاحمت پر غلبہ پانے میں ناکامی کے علاوه، سیاسی حوالے سے حریت پسندی، جمہوریت پسندی اور انسانی حقوق کی حفاظت و حمایت کے حوالے سے مغربی قوتوں کے دعوے اور نعرے بھی جھوٹے ثابت ہوئے ہیں چنانچہ اس بنا پر بھی امریکی ریاست اور اکثر یورپی ریاستوں کی آبرو شدت سے مخدوش ہوچکی ہے اور اس بے آبروئی کی قلیل مدت میں تلاقی بھی ممکن نہیں ہے. بے آبرو صہیونی ریاست پہلے سے کہیں زیادہ روسیاہ ہوچکی ہے اور اکثر عرب حکمران بھی اپنی رہی سہی نادرالوجود آبرو ہار چکے ہیں. وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ.(11)
والسلام علي عبادالله الصالحین
سيّدعلي حسيني خامنهاي
4 ذيحجةالحرام 1429
13 آذر 1387
3 دسمبر 2008
Urdu Version of the messge of Hajj by Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei
In the birthplace of Islam and the Holy Qur’an, eager hearts from throughout the world are now engaged in such rites which indeed show a sign of the eternal lesson of Islam and the Holy Qur’an to mankind: symbolic steps for implementing and applying such a lesson.
The aim of this great lesson is to ensure the eternal salvation and dignity of mankind by training righteous people and establishing a righteous society; people who worship the One and Only God in their hearts and in practice and cleanse themselves from polytheism, moral impurities and deviant desires, and a society built out of justice, freedom, faith, vitality and all the other signs of life and progress.
The main elements for such personal and social training are incorporated in the Hajj. Going into ihram and leaving individual distinctions behind, abstaining from many carnal joys and desires, circumambulating around the symbol of monotheism and praying in the Place of Ibrahim the Idol-breaker and the Self-Sacrificing, the hurrying between the two hills, finding tranquility in Arafat among the great numbers of monotheists from every color and ethnic background to passing the night in prayer and supplication in al-Mash`ar al-Haram with a fondness for God in one\\\'s heart, devoting one’s heart and soul to God the Almighty in such a congested crowd, being present in Mina and stoning the satanic symbols, the meaningful concretization of sacrificing and feeding the poor and the wayfarer are all aimed at training, practicing and reminding us of it.
In this perfect ritual, sincerity, purity of heart and disentanglement from materialistic engagements, endeavor, resilience, intimacy and seclusion with God, unity, concordance, homogeneity, adorning the soul and heart, committing the heart to solidarity with the great body of the Muslim Ummah, humility before the Ultimate Truth, firmness against falsehood, soaring in the desire for the hereafter and the firm resolution to adorn the world are all interwoven and constantly practiced:
« وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».
And among them there are those who say, “Our Lord, give us good in this world and good in the Hereafter, and save us from the punishment of the Fire.”
This way, the Honored Kaaba and the Hajj rituals contribute to the resilience and the uprising of human societies and are filled with benefit and enjoyment for all mankind:
«جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»
«ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ»
Allah has made the Kaaba, the Sacred House, a means of sustenance for mankind…
That they may witness the benefits for them, and mention Allah\\\'s Name during the known days.
Today, Muslims from all countries and races should appreciate the value of this great ritual more than before and benefit from it, for the horizon is brighter than ever in the eyes of the Muslim Ummah and the hope for reaching the goals Islam has envisaged for individuals and societies is greater than ever. If, in the last two centuries the Muslim Ummah got disintegrated and was defeated in the confrontation with the Western materialistic civilization and the atheist schools of thought of both the right and the left, today, in the 15th century of the Lunar Hegira, it is the economic and political theories of the West that are paralyzed and fading away. Today, as a result of the Muslims\\\' reawakening and the retrieval of their identity and with the resurgence of monotheistic ideas and the logic of justice and divinity, a new dawn of prosperity and glory has begun for Muslims.
Those who, in the not-so-distant past, were singing the tune of despair and believed that not only Islam and Muslims but also the foundations of spirituality and religiosity had been lost in the invasion of the Western civilization, are now today witnessing the resurgence of Islam and the revival of the Holy Qur’an as well as the gradual debilitation and collapse of those invaders, confirming all this with their tongues and hearts.
I say with full confidence that this is only the beginning and the complete fulfillment of the divine promise of the victory of truth over falsehood, the reconstruction of the Ummah of the Qur’an and the new Islamic civilization are on the way:
«وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ»
Allah has promised those of you who have faith and do righteous deeds that He will surely make them successors in the earth, just as He made those who were before them successors, and He will surely establish for them their religion which He has approved for them, and that He will surely change their state to security after their fear, while they worship Me, not ascribing any partners to Me. And whoever is ungrateful after that it is they who are the transgressors.
The first and foremost sign of this inescapable promise was the victory of the Islamic Revolution in Iran and the establishment of the glorious Islamic system which turned Iran into a strong fortress for the idea of Islamic rule and civilization. The birth of this miraculous phenomenon amidst the height of the materialism and Islamophobia of rightist and leftist politicians and thinkers, and then its resistance against political, military, economic and propaganda strikes coming from all directions, gave rise to the creation of new hope and passion in the hearts of Muslims. With the passage of time and by the grace of God the Almighty, the strength and capabilities of the Islamic Revolution have increased and the hope it created is now more deeply rooted than ever. Over the last thirty years, the Middle East and Muslim countries in Asia and Africa have been the arenas where this victorious struggle is taking place: Palestine and the Islamic Intifada and the emergence of a Muslim Palestinian government; Lebanon and the historic victory of Hizbollah and the Islamic resistance against the arrogant bloodthirsty Zionist regime; Iraq and the establishment of a Muslim and populist government on the ruins of the atheist regime and the dictator Saddam; Afghanistan and the humiliating defeat of the Communist occupiers and their puppet government; the defeat and failure of all the plots hatched by arrogant America to dominate the Middle East; the incurable problems and chaos inside the usurper Zionist regime; the prevalence of the Islam-seeking masses in all or most of the neighboring countries and especially among the youth and intellectuals; the amazing scientific and technological progress in Islamic Iran achieved under severe economic sanctions and embargoes; the defeat of warmongers in America in the political and economic arenas and Muslim minorities\\\' regaining their true identity and dignity in most of the Western countries. These are all clear indications of the triumph and advancements of Islam in its struggle against its enemies in this century that is the 15th century of Lunar Hegira.
Brothers and sisters! These victories are all the fruits of jihad and sincerity. When the voice of God was heard from the lips of His servants, and the resoluteness and strength of the fighters of the true path were deployed and when the Muslims fulfilled their promise to God the Exalted and the Almighty fulfilled His promise in response, the path of history was changed:
« أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ»
Fulfill My covenant that I may fulfill your covenant, and be in awe of Me alone.
If you help Allah, He will help you and make your feet steady.
Allah will surely help those who help Him. Indeed Allah is all-Strong, all-Mighty.
Indeed We shall help Our apostles and those who have faith in the life of the world and on the day when the witnesses rise up.
But this is still the beginning. Muslim nations still face treacherous roads ahead. One can never survive them unless one is equipped with the power of faith, sincerity, hope and jihad as well as insight and patience. This path cannot be taken with despair and pessimism, apathy and lack of spirit, impatience, lethargy and disbelief in the fulfillment of the divine promise.
The wounded enemy is now resorting to anything and will spare no effort to strike back. We need to be resourceful, wise and to take advantage of opportunities. This way all the efforts of the enemy will fail. In the last thirty years, the enemies, mostly the US and Zionism, have been utilizing all their capacities but have failed miserably. The same thing will happen in the future, too, inshallah.
The severity and intensity of the enemy\\\'s actions usually show just how weak and imprudent he is. Look at Palestine and especially Gaza. The cruel and ruthless acts of the enemy, which are unprecedented in the history of human atrocities, are indicative of his weakness in overcoming the firm resolve of men, women and children who, with their empty hands, are standing against the Occupant Regime and its supporter, the superpower called America; they have spurned its demand which is to reject the Hamas government. May God the Almighty’s blessings be showered upon this resolute and great nation. The people of Gaza and the Hamas government have given meaning to the following everlasting verses of the Holy Qur’an which says:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ» و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ».
We will surely test you with a measure of fear and hunger and a loss of wealth, lives, and fruits; and give good news to the patient.
Those who, when an affliction visits them, say, \\\"Indeed we belong to Allah, and to Him do we indeed return.\\\"
It is they who receive the blessings of their Lord and His mercy, and it is they who are the rightly guided.
You will surely be tested in your possessions and your souls, and you will surely hear from those who were given the Book before you and from the polytheists much affront; but if you are patient and God wary, that is indeed the steadiest of courses.
Truth will emerge triumphant in its battle with falsehood and it is the oppressed and steadfast nation of Palestine that will ultimately be victorious over the enemy.
«وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً »
And Allah is all-Strong, all-Mighty.
Even today, the enemy has failed to break the resistance of the Palestinians. The claims of freedom and democracy and the slogans of human rights have turned out to be nothing but lies. This has greatly disgraced the US and most European regimes; disgraces from which they will not be able to recover soon. The infamous Zionist regime is more notorious than before and some Arab regimes have lost their honor and reputation which they did not have in this test.
وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ
السلام علی عباد الله الصالحین
Sayyed Ali Husainy Khamenei
15m:5s
32627
[FARSI] HAJJ Message 2013 - Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei
پیام به كنگره عظیم حج
حضرت آیتالله العظمی خامنهای به مناسبت برگزاری...
پیام به كنگره عظیم حج
حضرت آیتالله العظمی خامنهای به مناسبت برگزاری كنگرهی عظیم حج پیامی صادر كردند.
متن این پیام كه روز دوشنبه بیست و دوم آبانماه ۱۳۹۲ توسط حجتالاسلام قاضیعسكر -نماينده ولی فقيه و سرپرست حجاج ایرانی- در مراسم برائت از مشركان در صحرای عرفات قرائت شد، به این شرح است:
بسم اللّه الرّحمن الرّحیم
والحمدللّه ربّ العالمین و الصّلاة والسّلام علی سیّدالانبیاء و المرسلین و علی آله الطّیّبین و صحبه المنتجبین
فرا رسیدن موسم حج را باید عید بزرگ امّت اسلامی به شمار آورد. فرصت مغتنمی كه این روزهای گرانبها در همهی سالها برای مسلمانان جهان پدید میآورد، كیمیای معجزهگری است كه اگر قدر آن شناخته و چنانكه شایسته است به كار گرفته شود، بسیاری از آسیبها و آسیبپذیریهای دنیای اسلام، علاج خواهد شد.
حج، چشمهی جوشان فیض الهی است. یكایك شما حاجیان سعادتمند، اكنون این اقبال بلند را به دست آوردهاید كه در این اعمال و مناسكِ آكنده از صفا و معنویّت، دل و جان را شستشویی بسزا داده، از این منبع رحمت و عزّت و قدرت، ذخیرهای برای همهی عمر خویش بردارید. خشوع و تسلیم در برابر خدای رحیم، تعهّد به وظائفی كه بر دوش مسلمان نهاده شده است، نشاط و حركت و اقدام در كار دین و دنیا، رحم و گذشت در تعامل با برادران، جرأت و اعتماد به نفس در برابر حوادث دشوار، امید به كمك و دستگیری خداوند در همه جا و همه چیز، و كوتاهِ سخن ساخت و پرداخت انسانی در طراز مسلمانی را در این عرصهی الهیِ آموزش و پرورش، میتوانید برای خویش تدارك ببینید و خودِ آراسته به این زیورها و بهرهیافته از این ذخیرهها را برای كشور خویش و ملّت خویش و در نهایت برای امّت اسلامی، سوغات برید.
امّت اسلامی امروز بیش از هر چیز به انسانهایی نیاز دارد كه اندیشه و عمل را در كنار ایمان و صفا و اخلاص، و مقاومت در برابر دشمنان كینهورز را در كنار خودسازی معنوی و روحی، فراهم سازند. این یگانه راه نجات جامعهی بزرگ مسلمانان از گرفتاریهایی است كه یا آشكارا به دست دشمن و یا با سستیِ عزم و ایمان و بصیرت، از زمانهای دور در آنها فروافتاده است.
بیشك دوران كنونی، دوران بیداری و هویّتیابی مسلمانان است؛ این حقیقت را از خلال چالشهایی كه كشورهای مسلمان با آن روبهرو شدهاند نیز بروشنی میتوان دریافت. درست در همین شرایط است كه عزم و ارادهی متّكی به ایمان و توكّل و بصیرت و تدبیر، میتواند ملّتهای مسلمان را در این چالشها به پیروزی و سرافرازی برساند و عزّت و كرامت را در سرنوشت آنان رقم زند. جبههی مقابل كه بیداری و عزّت مسلمانان را بر نمیتابد، با همهی توان به میدان آمده و از همهی ابزارهای امنیّتی، روانی، نظامی، اقتصادی و تبلیغاتی برای انفعال و سركوب مسلمانان و به خود مشغول ساختنِ آنان بهره میگیرد. نگاهی به وضعیّت كشورهای غرب آسیا از پاكستان و افغانستان تا سوریّه و عراق و فلسطین و كشورهای خلیج فارس، و نیز كشورهای شمال آفریقا از لیبی و مصر و تونس تا سودان و برخی كشورهای دیگر، حقایق بسیاری را روشن میسازد. جنگهای داخلی؛ عصبیّتهای كور دینی و مذهبی؛ بیثباتیهای سیاسی؛ رواج تروریسم قساوتآمیز؛ ظهور گروهها و جریانهای افراطگر كه به شیوهی اقوام وحشی تاریخ، سینهی انسانها را میشكافند و قلب آنان را با دندان میدرند؛ مسلّحینی كه كودكان و زنان را میكشند، مردان را سر میبرند و به نوامیس تجاوز میكنند، و حتّی در مواردی این جنایات شرمآور و مشمئزكننده را به نام و زیر پرچم دین مرتكب میشوند؛ همه و همه محصول نقشهی شیطانی و استكباری سرویسهای امنیّتی بیگانگان و عوامل حكومتی همدست آنان در منطقه است كه در زمینههای مستعدّ داخلی كشورها امكان وقوع مییابد و روز ملّتها را سیاه و كام آنان را تلخ میكند. یقیناً در چنین اوضاع و احوالی نمیتوان انتظار داشت كه كشورهای مسلمان، خلأهای مادّی و معنوی خود را ترمیم كنند و به امنیّت و رفاه و پیشرفت علمی و اقتدار بینالمللی كه بركات بیداری و هویّتیابی است، دست یابند. این اوضاع محنتبار، میتواند بیداری اسلامی را عقیم و آمادگیهای روحی پدید آمده در دنیای اسلام را ضایع سازد و بار دیگر، سالهای دراز، ملّتهای مسلمان را به ركود و انزوا و انحطاط بكشاند و مسائل اساسی و مهمّ آنان همچون نجات فلسطین و نجات ملّتهای مسلمان از دستاندازی آمریكا و صهیونیسم را به دست فراموشی بسپارد.
علاج بنیانی و اساسی را میتوان در دو جملهی كلیدی خلاصه كرد كه هر دو از بارزترین درسهای حج است:
اوّل: اتّحاد و برادری مسلمانان در زیر لوای توحید،
و دوّم: شناخت دشمن و مقابله با نقشهها و شیوههای او.
تقویت روح اخوّت و همدلی، درس بزرگ حج است. در اینجا حتّی جدال و درشتگویی با دیگران ممنوع است. پوشش یكسان و اَعمال یكسان و حركات یكسان و رفتار مهربان در اینجا به معنی برابری و برادریِ همهی آن كسانی است كه به این كانون توحید معتقد و دلبستهاند. این ردّ صریح اسلام بر هر فكر و عقیده و دعوتی است كه گروهی از مسلمانان و معتقدان به كعبه و توحید را از دائرهی اسلام بیرون بداند. عناصر تكفیری كه امروز بازیچهی سیاست صهیونیستهای غدّار و حامیان غربی آنان شده و دست به جنایتهای سهمگین میزنند و خون مسلمانان و بیگناهان را میریزند، و كسانی از مدّعیان دینداری و ملبّسین به لباس روحانیّت كه در آتش اختلافات شیعه و سنّی و امثال آن میدمند، بدانند كه نفس مراسم حج، باطلكنندهی مدّعای آنان است. شگفتا! كسانی كه مراسم برائت از مشركان را كه ریشه در عمل پیامبر اعظم صلّیاللّه علیه و آله و سلّم دارد، جدال ممنوع قلمداد میكنند، خود از مؤثّرترین دستاندركاران ایجاد منازعههای خونین میان مسلمانانند. اینجانب همچون بسیاری از علمای اسلام و دلسوزان امّت اسلامی بار دیگر اعلام میكنم كه هر گفته و عملی كه موجب برافروختن آتش اختلاف میان مسلمانان شود و نیز اهانت به مقدّسات هر یك از گروههای مسلمان یا تكفیر یكی از مذاهب اسلامی، خدمت به اردوگاه كفر و شرك و خیانت به اسلام و حرام شرعی است.
شناخت دشمن و شیوههای او نیز دوّمین ركن است. اوّلاً وجود دشمن كینتوز را نباید به دست غفلت و فراموشی سپرد و مراسم چندبارهی رمی جمرات در حج، نشانهی نمادین این حضور ذهن همیشگی است. ثانیاً در شناخت دشمن اصلی كه امروزه همان جبههی استكبار جهانی و شبكهی جنایتكار صهیونیسم است، نباید دچار خطا شد. و ثالثاً شیوههای این دشمن عنود را كه تفرقهافكنی میان مسلمانان، و ترویج فساد سیاسی و اخلاقی، و تهدید و تطمیع نخبگان، و فشار اقتصادی بر ملّتها، و ایجاد تردید در باورهای اسلامی است، باید بخوبی تشخیص داد و وابستگان و ایادیِ دانسته و نادانستهی آنان را از این راه شناسایی كرد.
دولتهای استكباری و پیشاپیش آنان آمریكا، به كمك ابزارهای رسانهای فراگیر و پیشرفته، چهرهی واقعی خود را میپوشانند و با دعوی طرفداری از حقوق بشر و دموكراسی، رفتاری خدعهآمیز در برابر افكار عمومی ملّتها در پیش میگیرند. آنان در حالی دم از حقوق ملّتها میزنند كه ملّتهای مسلمان، هر روز بیشتر از گذشته، آتش فتنههای آنان را با جسم و جان خود لمس میكنند. یك نگاه به ملّت مظلوم فلسطین كه دهها سال است روزانه زخمِ جنایات رژیم صهیونیستی و حامیانش را دریافت میكند؛ یا به كشورهای افغانستان و پاكستان و عراق كه تروریسمِ زاییدهی سیاستهای استكبار و ایادی منطقهای آنان، زندگی را به كام ملّتهای آنان تلخ كرده است؛ یا به سوریّه كه به جرم پشتیبانی از جریان مقاومت ضدّ صهیونیستی، آماج كینهی سلطهگران بینالمللی و كارگزاران منطقهای آنان شده و به جنگ خونین داخلی گرفتار آمده است؛ یا به بحرین یا به میانمار كه در هر یك به نحوی، مسلمانان محنتزده و مغفول، و دشمنانشان مورد حمایتند؛ یا به ملّتهای دیگری كه از سوی آمریكا و متّحدانش، پیدرپی به تهاجم نظامی یا تحریم اقتصادی یا خرابكاری امنیّتی تهدید میشوند؛ میتواند چهرهی واقعی این سردمداران نظام سلطه را به همه نشان دهد. نخبگان سیاسی و فرهنگی و دینی در همه جای جهان اسلام باید خود را به افشای این حقایق، متعهّد بدانند. این وظیفهی اخلاقی و دینی همهی ما است. كشورهای شمال آفریقا كه متأسّفانه امروز در معرض اختلافات عمیق داخلی قرار گرفتهاند، بیش از همه باید به این مسئولیّت عظیم، یعنی شناخت دشمن و شیوهها و ترفندهایش توجّه كنند. ادامهی اختلافات میان جریانهای ملّی و غفلت از خطر جنگ خانگی در این كشورها، خطر بزرگی است كه خسارت آن برای امّت اسلامی به این زودیها جبران نخواهد شد.
ما البتّه تردید نداریم كه ملّتهای بهپاخاستهی آن منطقه كه بیداری اسلامی را تجسّم بخشیدند، بإذنالله اجازه نخواهند داد كه عقربهی زمان به عقب برگردد و دوران زمامداران فاسد و وابسته و دیكتاتور، تكرار شود، لیكن غفلت از نقش قدرتهای استكباری در فتنهانگیزی و دخالتهای ویرانگر، كار آنان را دشوار خواهد كرد و دوران عزّت و امنیّت و رفاه را سالها به عقب خواهد افكند. ما به توانایی ملّتها و قدرتی كه خداوند حكیم در عزم و ایمان و بصیرت تودههای مردم قرار داده است، از اعماق دل باور داریم و آن را در بیش از سه دهه در جمهوری اسلامی ایران، به چشم خود دیده و با همهی وجود خود آزمودهایم؛ همّت ما، فراخوان همهی ملّتهای مسلمان به این تجربهی برادرانشان در این كشور سرافراز و خستگیناپذیر است.
از خداوند متعال صلاح حال مسلمانان و دفع كید دشمنان را خواستارم و حجّ مقبول و سلامت جسم و جان و ذخیرهی سرشار معنوی را برای همهی شما حجّاج بیتالله مسألت میكنم.
والسّلام علیكم و رحمة اللّه
سیّد علی خامنهای
پنجم ذیالحجّه ۱۴۳۴ مصادف با ۱۹ مهرماه ۱۳۹۲
14m:43s
9550
🎦 کلپ | زوجین مجاہدینِ فی سبیلِ اللہ |...
دین مبینِ اسلام میں ازدواج کے معنوی اثرات اس قدر ہیں کہ زوجین کے بعض اعمال ایک...
دین مبینِ اسلام میں ازدواج کے معنوی اثرات اس قدر ہیں کہ زوجین کے بعض اعمال ایک دوسرے کی نسبت انکو راہِ خدا کے مجاہدین کے درجے تک لے جاتے ہیں۔ معصومینؑ کی روایات کے مطابق وہ اعمال جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے یہ کلپ۔
مولانا حیدر علی جعفری
22 اپریل، 2016
دورانیہ: 02:02
انقلابی میڈیا (خالص محمدی اسلام کی ترویج و فروغ)
Follow Us:
🎬 Shiatv.net/u/inqilabi
👤 Fb.com/inqilabimedia
📱 Telegram.me/inqilabimedia
🎬 Youtube.com (inqilabi media)
3m:0s
3454
امام زمانہؑ ہم سے غافل نہیں | امام خمینی...
السَّلامُ عَلَيْكَ يَا عَيْنَ اللّٰهِ فِى خَلْقِهِ
امام خمینی رضوان اللہ علیہ...
السَّلامُ عَلَيْكَ يَا عَيْنَ اللّٰهِ فِى خَلْقِهِ
امام خمینی رضوان اللہ علیہ غیبتِ امام زمانہ عج اللہ تعالی فرجہ الشریف کے دوران امام کی ہم پر نظر اور ہمارے حالات سے آگاہی کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ ہمارے اعمال پر نظر رکھنے والی ذات کونسی ہے؟ ہمارے نامۂ اعمال خداوندِ متعال کے حکم سے کس کی خدمت میں پیش کئے جاتے ہیں؟ کیا حجتِ خدا امام زمانہ ہم سے غافل ہیں یا ہم اُن سے غافل ہیں؟ غیبتِ امام زمانہ عج اللہ تعالی فرجہ الشریف کے دوران علمائے دین کی کیا ذمہ داری ہے؟
#ویڈیو #امام_زمانہ #عمل #زیرنظر #نامہ_اعمال #روایات #علماء #اسلامی_تعلیمات
1m:28s
2914
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
zamana,
ghaafil,
khomeini,
ghaibat,
nazar,
haalaat,
aagaahi,
aamaal,
zaat,
khudawand,
hukm,
khidmat,
hujjat,
ulema,
deen,
zimmedari,
دعوتِ انبیاء اور ہماری نفسانی خواہشات |...
امام امت سید روح اللہ خمینی موسوی رضوان اللہ علیہ ہمارے اعمال، نفسانی خواہشات...
امام امت سید روح اللہ خمینی موسوی رضوان اللہ علیہ ہمارے اعمال، نفسانی خواہشات اور انبیاء کی دعوت کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ پیغمبرِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے معراج کے موقع پر کس چیز کا مشاہدہ کیا؟ پیغمبرِ اکرمؐ نے حضرت جبرائیل علیہ السلام سے کیا سوال پوچھا؟ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے پیغمبرِ خدا کی خدمت میں کیا جواب عرض کیا؟ انبیاء علیہم السلام کی بعثت کا مقصد کیا تھا؟ اُس دنیا میں کیا چیز ہمارے کام آئے گی؟
#ویڈیو #دعوت_انبیاء #پیغمبراکرم #معراج #جبرائیل #اعمال
#KhomeiniForAll
1m:32s
2573
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
ambiya,
nafsani,
khwahishat,
imam,
khomeini,
ummat,
sayyid,
roohullah,
moosavi,
payghambar,
meraaj,
jibrael,
khuda,
besat,
maqsad,
dunya,
islamicvideos,
urducontent,
المحاضرة الرمضانية الثالثة للسيد...
ـ 📹 المحاضرة الرمضانية الثانية لـ #السيد_عبدالملك_بدرالدين_الحوثي 02-رمضان-1443هـ...
ـ 📹 المحاضرة الرمضانية الثانية لـ #السيد_عبدالملك_بدرالدين_الحوثي 02-رمضان-1443هـ 03-04-2022م
أَعُـوْذُ بِاللهِ مِنْ الشَّيْطَان الرَّجِيْمِ
بِـسْـــمِ اللهِ الرَّحْـمَـنِ الرَّحِـيْـمِ
الحمدُ لله رَبِّ العالمين، وأَشهَـدُ أن لا إلهَ إلَّا اللهُ الملكُ الحقُّ المُبين، وأشهَدُ أنَّ سيدَنا مُحَمَّــداً عبدُهُ ورَسُــوْلُه خاتمُ النبيين.
اللّهم صَلِّ على مُحَمَّــدٍ وعلى آلِ مُحَمَّــد، وبارِكْ على مُحَمَّــدٍ وعلى آلِ مُحَمَّــد، كما صَلَّيْتَ وبارَكْتَ على إبراهيمَ وعلى آلِ إبراهيمَ إنك حميدٌ مجيدٌ، وارضَ اللهم برضاك عن أصحابه الأخيار المنتجبين، وعن سائر عبادك الصالحين.
أيُّها الإخوة والأخوات
السَّـلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ؛؛؛
اللهم اهدنا، وتقبَّل منا، إنك أنت السميع العليم، وتب علينا، إنك أنت التواب الرحيم.
نواصل الحديث عن العنوان الأساسي: التقوى، الذي هو الهدف العملي والثمرة العملية من وراء صيام شهر رمضان كفرضٍ عظيم، وركنٍ عظيمٍ ومهمٍ من أركان الإسلام، {لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ}[البقرة: من الآية183].
تحدثنا بالأمس عن أهمية التقوى، وعن بعضٍ من مجالات التقوى، ولأهمية التقوى في القرآن الكريم، فهي العنوان الرئيسي الذي يلي الإيمان، يلي عنوان الإيمان، بعده عنوان التقوى، فنجدها في القرآن الكريم تتكرر، وتتضمن في كثيرٍ أيضاً من المواقع في القرآن الكريم الحديث عن مواصفات المتقين، وعن ثمار ونتائج التقوى في عاجل الدنيا وفي آجل الآخرة، فالحديث عن التقوى في القرآن الكريم حديثٌ واسع، وحديثٌ مفيدٌ ومهمٌ؛ ولذلك نجد أنَّ التقوى ركيزة أساسية تتفرع عنها المواصفات الإيمانية، فالتقوى هي ثمرة الإيمان الواعي ونتاجه، وتتفرع عنها المواصفات الإيمانية التي تجسد التزام الإنسان عملياً في مسيرة حياته في كل مجالات الحياة، فالحديث عنها حديثٌ مهمٌ، واستيعاب ذلك أيضاً هو شيءٌ مهمٌ.
يأتي في القرآن الكريم الحديث عن التقوى، الحديث عن التعريف بها، عن علاماتها، عن مواصفات المتقين، عمَّا يترتب على التقوى من نتائج عظيمة مهمة للإنسان، والعنوان في أساسه بما يعنيه من وقاية الإنسان من الشرور، وقاية الإنسان من الأخطار، وقاية الإنسان من الهلاك، وقاية الإنسان من عذاب الله \"سبحانه وتعالى\"، هو يدل- بحد ذاته- على أهميته.
من أهم ما يتعلق بالتقوى: أنها أساسٌ لقبول الأعمال الصالحة، لقبول الأعمال الصالحة، الله \"سبحانه وتعالى\" قال في القرآن الكريم: {إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللَّهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ}[المائدة: من الآية27]، كلنا نعي وندرك أهمية الأعمال الصالحة؛ لأننا ننال من خلالها رضوان الله \"سبحانه وتعالى\"، لأننا نحقق لأنفسنا من خلالها الخير في الدنيا والآخرة، ويقترن بذلك ما وعد الله به من الأجر والثواب، وما للأعمال الصالحة من فضلٍ وأثرٍ إيجابيٍ مهمٍ في نفس الإنسان، في واقع حياته، ثم ما يتحقق له من وراء ذلك، وعادةً ما يكون العنوان الرئيسي لذلك هو: عنوان الأجر والثواب، وما نحصل عليه من جانب الله \"سبحانه وتعالى\" فيما وعد به.
ونجد في القرآن الكريم الحديث عن الوعد الإلهي، الذي يرغِّب الإنسان إلى حدٍ كبير في فعل العمل، وفي القيام بالعمل؛ لأنه يدرك ما سيحصل عليه من خلال ذلك العمل، فالإنسان هو المستفيد من وراء ما يعمل من الأعمال الصالحة؛ أمَّا الله \"سبحانه وتعالى\" فهو غنيٌ عنا، وغنيٌ عن أعمالنا، وكما يقول الله \"سبحانه وتعالى\" في القرآن الكريم: {مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهِ}[فصلت: من الآية46]، فالإنسان هو المستفيد، {وَمَنْ جَاهَدَ فَإِنَّمَا يُجَاهِدُ لِنَفْسِهِ}[العنكبوت: من الآية6]، هو المستفيد هو، وهو المحتاج إلى أن يعمل هذه الأعمال التي فيها نجاته، فيها فلاحه، فيها فوزه، فيها ما يتحقق له ما يرغب به ويحتاج إليه من الخير لنفسه في الدنيا والآخرة، وفيها ما يسمو بنفسه، فيها ما يحقق لنفسه الكمال الإنساني، فيها ما يحقق لنفسه على المستوى المعنوي، ما يرغب به، ما يأمله، ما يحتاج إليه، وكذلك الرعاية الإلهية الواسعة، التي تشمل الجوانب المادية والمعنوية، هذا على المستوى الشخصي.
ثم على المستوى المجتمعي، كمجتمعٍ يتحرك على أساسٍ من الإيمان، والتقوى، والعمل الصالح، والسعي لمرضاة الله \"سبحانه وتعالى\"، وأن تكون له صلته بالله، الصلة الإيمانية التي يحظى من خلالها بمعونة الله، برحمة الله، بتوفيق الله، بالنصر من الله، بالعون من الله، بالرعاية الواسعة الشاملة من الله \"سبحانه وتعالى\"، فالأعمال الصالحة التي نعملها، والتي عادةً ما نتجه إلى عملها ونحن نؤمِّل ما وراءها من الخير، ما وعد الله به عليها من الثواب، ما يترتب عليها من النتائج، قبولها مرهونٌ بالتقوى، بهذا التأكيد في القرآن الكريم: {إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللَّهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ}.
فالإنسان قد يعمل في مسيرة حياته، وبالذات في ظل الانتماء الإسلامي، في ظل انتمائنا للإسلام كمجتمعٍ مسلم، نتجه لفعل الخير هنا وهناك، والكثير من الناس قد يتجه لفعل الخير في مجال معين مثلاً، وقد لا يكون ملتزماً بتقوى الله \"سبحانه وتعالى\"، قد يكون ممن يصرُّ على الاستمرار في معاصي، في ذنوب، البعض حتى في جرائم معينة، وهو يظن أنه قد فعل هناك البعض من أعمال الخير، من أعمال الإحسان، من الأعمال الصالحة، وأنه سيحظى بالأجر، سيحظى بالثواب، سيحظى بالعفو الإلهي، مع إصراره، ومع استمراره على انتهاك حرمات الله، وتجاوز حدود الله، وإصراره على ذنوب ومعاصي معينة، وهذا كثيراً ما يحصل، وبالذات أنه أحياناً يُسند بثقافةٍ خاطئة، وبمفاهيم خاطئة، تسهل للبعض أن ينحو في مسيرة حياته هذا المنحى، يكتفي بأن يعمل أحياناً الأعمال الصالحة...
#رمضان 🌙 1443هـ
#محاضرة_السيد_القائد
لمتابعة آخر الأخبار والتقارير على منبر المركز الإعلامي لـ #أنصار_الله في التيليجرام:
https://t.me/AnsarAllahMC
42m:40s
2174
حج طرز زندگی سکھاتا ہے | امام سید علی...
مناسک و اعمال حج میں پوشیدہ حکمتوں میں سے ایک حکمت طرز زندگی کی تعلیم دینا ہے. حج...
مناسک و اعمال حج میں پوشیدہ حکمتوں میں سے ایک حکمت طرز زندگی کی تعلیم دینا ہے. حج کے مناسک ہمیں زندگی اور انسانی معاشرے کے مختلف بنیادی پہلووں کی تعلیم دیتے ہیں اور ان کی طرف ہماری توجہ مبذول کراتے ہیں ان میں سے دو اہم پہلو باہمی زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھانا اور سادہ زندگی گزارنے کی تعلیم ہے. لاکھوں مسلمان کندھے سے کندھا ملا کر حج کے مراسم انجام دیتے ہیں اور ایک دوسرے کو کسی بھی قسم کی تکلیف دینے سے اجتناب کرتے ہیں کیونکہ یہ حج کی تعلیمات کے خلاف ہے. اسی طرح معاشرے میں سادہ زندگی کے فروغ کی تعلیم بھی حج کی اہم تعلیمات میں سے ہے. اگر مناسک حج کی فقط ان دو تعلیمات کو ہم اسلامی معاشروں میں اجرا کریں اور عمل پیرا ہوں تو بہت ساری ہماری معاشرتی مشکلات حل ہو سکتی ہیں.
اس بارے میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #حج #طرز_زندگی #مناسک #اعمال #بنیادی_امور #آگے_بڑھنا #ٹہرنا #اجتناب #باہمی_زندگی #شناسائی #سادہ_زندگی #احرام #اضافی_لباس #توسیع_پسندی #عیش #آرائش #تعلیم
3m:37s
8625
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
hajj,
islam,
muslim,
musalman,
imam,
imam
khamenei,
manasek,
hekmat,
zendegi,
insan,
mueashere,
taklif,
taelim,
حج اور روحانی ماحول سے استفادے کے لیے...
خداوند متعال وہ اعمال اور عبادات پسند فرماتا ہے جو خلوص دل اور آمادگی کے ساتھ...
خداوند متعال وہ اعمال اور عبادات پسند فرماتا ہے جو خلوص دل اور آمادگی کے ساتھ انجام دئے جائیں. آمادگی درحقیقت اپنے اندر خلوص پیدا کرنے اور اپنی کامل توجہ خداوند متعال کی جانب کرنے کے لیے ضروری ہوتی ہے. کوئی بھی عمل بغیر توجہ اور آمادگی کے فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا ہے اسی لیے خداوند تبارک و تعالی نے مختلف عبادات سے پہلے اس عبادت کے لیے مکمل تیاری اور توجہ کا دستور دیا ہے جیسا کہ نماز سے پہلے اس کے مقدمات مثلا وضو، آذان و اقامت وغیرہ اسی طرح روزے سے پہلے سحری میں جاگنا اور خود کو مستحب اعمال کے ذریعے روزے کے لیے تیار کرنا، اسی طرح حج کی عظیم عبادت کے لیے بھی پہلے سے آمادگی کا حکم دیا ہے؛ یہ آمادگی درحقیقت اس عبادت کے روحانی ماحول سے بھرپور استفادے کے لیے ہوتی ہے تاکہ اس عبادت کا ہدف یعنی تقرب خدائے متعال حاصل ہو سکے.
اس بارے میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے روحانی بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #حج_اور_روحانی_ماحول #آمادگی #سفارش #حجاج_کرام #نماز #وضو #آذان #اقامت #مقدس_وادی #دل #نرم #تیاری #سفر #بال_منڈوانا #مستحب #تلاوت #مفاہیم #پیغمبر_اکرم #معصومین #قبور_مطہر #اشتیاق
2m:18s
10128
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
islam,
hajj,
telimat,
imam,
imam
khamenei,
leader,
rahbar,
musalman,
Ummah,
rohani,
allah,
ebadat,
haqiqat,
ekhlas,
namaz,
sahari,
wudu,
hazrat
muhammad,
Tafseer e Surah Al Baqarah | Ayat 25 | Quran Ki Basharat Kin Logon k...
اس ویڈیو میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر ۲۵ کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔
پروردگارعالم نے...
اس ویڈیو میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر ۲۵ کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔
پروردگارعالم نے ایمان لانے والوں اور اعمال صالح بجا لانے والوں کو بشارت دی ہے۔ ان اعمال کے بدلے مومنین کے لئے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں، جب جنتیوں کو پھلوں کا رزق دیا جائے گا تو وہ کہیں گے یہ تو وہی ہے جو ہمیں اس سے پہلے دیا جا چکا ہے۔ اس سے مراد یہ بھی ہو سکتی ہے کہ اس طرح کے پھل ان کو دنیا میں مل چکے ہونگے، یا عالم برزخ میں کھا چکے ہونگے، یا جنت میں اس طرح کے پھل کھا چکے ہونگے کیونکہ جنت میں جب ایک پھل توڑا جاتا ہے تو فوری طور پر اس کی جگہ دوسرا پھل آ جائے گا۔ ان کے لئے پاک جوڑے ہونگے اور ان کو جنت سے کبھی نہیں نکالا جائے گا، ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اس میں رہیں گے۔
#quran #surahalbaqarah #tafseer #tafseerquran #maulanasyednaseemabbaskazmi
12m:4s
1491
Tafseer e Surah Al Baqarah | Ayat 140-141 | Kia Hazrat Ibraheem,...
اس ویڈیو میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر 140اور 141 کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔
ان آیات میں...
اس ویڈیو میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر 140اور 141 کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔
ان آیات میں یہود و نصاری کے اس عقیدے کی تردید کی گئی ہے جو وہ کہتے تھے کہ پہلے والے کئی انبیاء یہودی اور نصرانی تھے, جواب دیا گیا کہ ابراہیم, اسماعیل, اسحاق اور یعقوب( علیھم السلام) یہودی اور نصرانی نہیں تھے اور وہ ایک ایسی قوم تھے جو چل بسے ان کے اعمال سے تمہارا کیا لینا دینا تم اپنے اعمال کی اصلاح کرو۔
10m:49s
580
2 مسلسل ظل الحكايا | الحلقة - Tales | Episodes 2 -...
مسلسل "ظل الحكايا" ، مسلسل تراثي كوميدي يقدّم إطلالة بانورامية على العصر...
مسلسل "ظل الحكايا" ، مسلسل تراثي كوميدي يقدّم إطلالة بانورامية على العصر العبّاسي، وذلك من منظور مختلف عمّا قدّم سابقاً من أعمالٍ درامية. يستقي المسلسل حكاياته وأبطاله من التاريخ دون أن يكون تاريخياً بالمعنى الوثائقي للكلمة، فهو يؤسس بنيته الدرامية على مجموعةٍ من الحوادث التاريخية وفق قراءةٍ معاصرة تحمل بين طيّاتها الكثير من الدلالات والإسقاطات. العمل من اخراج المخرج السوري رشاد كوكش و من تأليف الكاتب العراقي د.حميد صابر
37m:9s
5207
3 مسلسل ظل الحكايا | الحلقة - Tales | Episodes 3 -...
مسلسل "ظل الحكايا" ، مسلسل تراثي كوميدي يقدّم إطلالة بانورامية على العصر...
مسلسل "ظل الحكايا" ، مسلسل تراثي كوميدي يقدّم إطلالة بانورامية على العصر العبّاسي، وذلك من منظور مختلف عمّا قدّم سابقاً من أعمالٍ درامية. يستقي المسلسل حكاياته وأبطاله من التاريخ دون أن يكون تاريخياً بالمعنى الوثائقي للكلمة، فهو يؤسس بنيته الدرامية على مجموعةٍ من الحوادث التاريخية وفق قراءةٍ معاصرة تحمل بين طيّاتها الكثير من الدلالات والإسقاطات. العمل من اخراج المخرج السوري رشاد كوكش و من تأليف الكاتب العراقي د.حميد صابر
39m:9s
5881
4 مسلسل ظل الحكايا | الحلقة - Tales | Episodes 4 -...
مسلسل "ظل الحكايا" ، مسلسل تراثي كوميدي يقدّم إطلالة بانورامية على العصر...
مسلسل "ظل الحكايا" ، مسلسل تراثي كوميدي يقدّم إطلالة بانورامية على العصر العبّاسي، وذلك من منظور مختلف عمّا قدّم سابقاً من أعمالٍ درامية. يستقي المسلسل حكاياته وأبطاله من التاريخ دون أن يكون تاريخياً بالمعنى الوثائقي للكلمة، فهو يؤسس بنيته الدرامية على مجموعةٍ من الحوادث التاريخية وفق قراءةٍ معاصرة تحمل بين طيّاتها الكثير من الدلالات والإسقاطات. العمل من اخراج المخرج السوري رشاد كوكش و من تأليف الكاتب العراقي د.حميد صابر
38m:32s
4837
5 مسلسل ظل الحكايا | الحلقة - Tales | Episodes 5 -...
مسلسل "ظل الحكايا" ، مسلسل تراثي كوميدي يقدّم إطلالة بانورامية على العصر...
مسلسل "ظل الحكايا" ، مسلسل تراثي كوميدي يقدّم إطلالة بانورامية على العصر العبّاسي، وذلك من منظور مختلف عمّا قدّم سابقاً من أعمالٍ درامية. يستقي المسلسل حكاياته وأبطاله من التاريخ دون أن يكون تاريخياً بالمعنى الوثائقي للكلمة، فهو يؤسس بنيته الدرامية على مجموعةٍ من الحوادث التاريخية وفق قراءةٍ معاصرة تحمل بين طيّاتها الكثير من الدلالات والإسقاطات. العمل من اخراج المخرج السوري رشاد كوكش و من تأليف الكاتب العراقي د.حميد صابر
39m:51s
4748