ديدار با اساتید و فارغالتحصیلان تخصصی...
دیدار جمعی از اساتید، كارشناسان، مؤلفان و فارغالتحصیلان تخصصی مهدویت با رهبر...
دیدار جمعی از اساتید، كارشناسان، مؤلفان و فارغالتحصیلان تخصصی مهدویت با رهبر انقلاب
http://farsi.khamenei.ir/news-content?id=12888
حضرت آیتالله خامنهای رهبر معظم انقلاب اسلامی امروز در دیدار جمعی از اساتید، كارشناسان، مؤلفان و فارغالتحصیلان تخصصی مهدویت، با اشاره به اهمیت بسیار بالای موضوع مهدویت به عنوان هدف حركت و مجاهدت انبیاء در طول تاریخ، انتظار را بخش جداییناپذیر موضوع مهدویت دانستند و تأكید كردند: یكی از موارد مهم و ضروری در مقولهی مهدویت، افزایش كارهای عالمانه، دقیق و متقن به دست اهل فن و متخصصان واقعی این موضوع و پرهیز از كارهای عامیانه، جاهلانه، غیرمعتبر و براساس تخیلات و توهمات است.
ایشان در سخنان خود، ابتدا به تبیین اهمیت موضوع مهدویت پرداختند و با تأكید بر اینكه مهدویت در شمار چند مسئله اصلی معارف عالیه دینی است، افزودند: هدف حركت انبیاء و بعثتها، پایهریزی جهانی با چارچوب توحیدی و براساس عدالت و بهرهگیری از همهی ظرفیتهای موجود در انسان است و دوران ظهور امام زمان عجلالله تعالی فرجهالشریف نیز، دوران حاكمیت حقیقی توحید، معنویت، دین و عدل بر شئون مختلف زندگی فردی و اجتماعی انسانها است.
رهبر انقلاب اسلامی تأكید كردند: اگر مهدویت نباشد، همه تلاشها و مجاهدت انبیاء بیفایده و بیاثر خواهد بود.
حضرت آیتالله خامنهای به موضوع مهدویت در ادیان الهی نیز اشاره كردند و افزودند: درهمهی ادیان الهی، تقریباً كلیاتی از حقیقت مهدویت بیان شده اما در اسلام، این موضوع از مسلمّات است و در میان مذاهب اسلامی نیز، شیعه، موضوع مهدویت را با مصداق روشن و جزئیات خانوادگی و شخصیتی فرد مورد انتظار كه از روایات معتبر و مستند شیعه و غیرشیعه، به دست آمده، مطرح میكند.
رهبر انقلاب اسلامی بعد از تبیین اهمیت موضوع مهدویت و جایگاه آن در ادیان الهی و مذاهب اسلامی، به موضوع انتظار به عنوان جزء جداییناپذیر مهدویت اشاره و خاطرنشان كردند: انتظار به معنای مترصد یك فرد زنده و حقیقت قطعی بودن، است و این معنا از انتظار، لوازمی دارد كه از جملهی آنها، آمادهشدن روحی و درونی و همچنین اجتماعی انسان برای دوران متوقع و با شرایط ویژه آن است.
حضرت آیتالله خامنهای در همین خصوص افزودند: فرد منتظِر باید همواره خصوصیات و ویژگیهای لازم دوران مورد انتظار را در خود حفظ و تقویت كند و این انتطار، به گونهای است كه از یك طرف، هیچگاه نباید آن را طولانی مدت تصور كرد و از طرف دیگر هیچگاه نباید آن را بسیار نزدیك دانست.
ایشان با اشاره به ویژگیهای دوران ظهور حضرت صاحبالزمان (عج)، تأكید كردند: دوران آن حضرت، دوران حاكمیت توحید، عدل، حق، اخلاص، و عبودیت خدا است، بنابراین افراد منتظِر نیز باید همواره خود را به این ویژگیها نزدیك كنند و به وضع موجود راضی نباشند.
سومین نكتهای كه رهبر انقلاب اسلامی در موضوع مهدویت به آن اشاره كردند، ضرورت انجام كارهای عالمانه، دقیق و مستند بود.
حضرت آیت الله خامنه ای خاطرنشان كردند: یكی از خطرهای بزرگ در موضوع مهدویت، كارهای عامیانه، جاهلانه، غیرمستند و متكی بر تخیلات و توهمات است كه زمینهساز مدعیان دروغین و دوری مردم از حقیقت واقعی انتظار خواهد شد.
ایشان با اشاره به مدعیان دروغینی كه در طول تاریخ برخی علائم ظهور را بر خود یا دیگران تطبیق میدادند، افزودند: همهی این موارد غلط و انحرافی است زیرا برخی مطالب دربارهی علائم ظهور، غیرقابل استناد و ضعیف است و مطالب معتبر را هم نمیتوان براحتی تطبیق داد.
رهبر انقلاب اسلامی تأكید كردند: اینگونه مطالب غلط و انحرافی، باعث میشوند، حقیقت اصلی مهدویت و انتظار مهجور بماند، بنابراین، باید به شدت از كارها و شایعات عوامانه پرهیز كرد.
حضرت آیتالله خامنهای خاطرنشان كردند: البته كار عالمانه و مستند درباره موضوع مهدویت و انتظار نیز بر عهدهی اهل فن و متخصصانی است كه علم حدیث و رجال را به خوبی میدانند و با مسائل و تفكرات فلسفی آشنایی كامل دارند.
آخرین محوری كه رهبر انقلاب اسلامی درخصوص مقولهی مهدویت به آن اشاره كردند، موضوع توسل به امام زمان(عج) و انُس با آن حضرت بود.
ایشان خاطرنشان كردند: آشنایی صحیح و علمی با مقولهی مهدویت زمینه ساز انُس بیشتر با حضرت حجت(عج) و حركت شتابانتر به سمت اهداف عالیه خواهد بود.
رهبر انقلاب اسلامی تأكید كردند: در موضوع انُس با آن حضرت و توسل به ایشان نیز آنچه صحیح و مورد نظر است، توجه و توسل از دور است كه حضرت مهدی(عج) انشاءالله آن را میپذیرند اما برخی ادعاها و مطالب عامیانه درخصوص انُس با حضرت، از طریق دیدار حضوری، غالباً دروغ و یا تخیلات ذهنی است.
حضرت آیتالله خامنهای در بخش دیگری از سخنان خود ضمن تشكر از دستاندركاران، به خدمات فراوان حجتالاسلام والمسلمین قرائتی در بخشهای مختلف بویژه موضوعات نماز، زكات، تفسیر، مهدویت و مبارزه با بیسوادی اشاره كردند و افزودند: آقای قرائتی نمونهی بسیار خوب و الگوی شایستهای است زیرا خدمات ایشان همواره در عرصههایی بوده كه خلاء و نیاز فراوانی در آنجا احساس شده است و این چنین همت و تلاشی، ارزش مضاعف دارد.
رهبر انقلاب اسلامی با اشاره به اینكه نیت خالصانه و برای خدا، تأثیر شگرفی در پیشرفت كارها دارد، بر لزوم استمرار و پیگیری كارهای انجام شده در عرصههای مختلف تأكید كردند.
در ابتدای این دیدار حجتالاسلام والمسلمین قرائتی، گزارشی از فعالیتهای انجام گرفته در نهضت سواد آموزی، ستاد اقامه نماز، ستاد زكات، و تفسیر قرآن كریم ارائه كرد و درخصوص موضوع مهدویت گفت: تاكنون سیصد نفر بصورت تخصصی در موضوع مهدویت تحصیل كردهاند و آموزشهای مجازی، كوتاه مدت و تربیت مربی مهدویت نیز ایجاد شده است.
وی انتشار چند فصلنامه و راهاندازی چندین سایت و مجله الكترونیكی در موضوع مهدویت را از دیگر اقدامات انجام گرفته برشمرد.
در این دیدار جمعی از فعالان و مسئولان ستادهای اقامه نماز، زكات، نهضت سواد آموزی، ترویج فرهنگ قرآنی و تفسیر حضور داشتند.
28m:14s
14803
[URDU] Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei - HAJJ Message 2011
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام...
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام
(1432ھ)
بسم الله الرحمن الرحيم
الحمد لله ربّ العالمين وصلوات الله وتحياته على سيد الأنام محمد المصطفى وآله الطيبين وصحبه المنتجبين.
آ جکل حج کی بہار اپنی تمام تر روحانی شادابی و پاکیزگی اور خداداد حشمت و شکوہ کے ساتھ آ گئی ہے اور ایمان کے نور اور شوق کے زیور سے آراستہ دل، پروانوں کی طرح کعبہ توحید اور مرکز اتحاد کے گرد محو پرواز ہیں۔ مکہ،منا،مشعر اور عرفات خوش قسمت انسانوں کی منزل ہیں جنہوں نے ”واذن فی الناس بالحج“ کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے خداوند غفور و کریم کے مہمان ہونے کی سعادت پائی ہے۔ یہ وہی مبارک مکان اور ہدایت کا سرچشمہ ہے کہ جہاں پر اللہ تعالی کی بین نشانیوں کو جلا بخشی گئی اور جہاں پر ہر ایک کے سر پر امن و امان کی چھتری قرار دی گئی۔
دلوں اور ذکر و خشوع کو زمزم میں پاک کریں۔ اپنی بصیرت کی آنکھ کو حضرت حق کی تابندہ آیات پر کھول دیں۔اخلاص و تسلیم پر جو کہ حقیقی عبودیت کی علامت ہیں ٹوٹ پڑیں۔ اس باپ کی یاد کوجو کمال تسلیم کے ساتھ اپنے اسماعیل کو قربانگاہ تک لے کر گئے،بار بار اپنے دل میں زندہ کیجئے۔ اس طرح وہ منور طریق جو کہ رب جلیل سے دوستی کے لئے ہمارے سامنے کھول دی گئی ہے اسے پہچانئے اورسچے مومن کے عزم اور نیت صادقانہ کے ساتھ اس پر قدم رکھیں۔
مقام ابراہیم انہیں آیات بینات میں سے ایک ہے۔ کعبہ شریف کے پاس ابراہیم علیہ السلام کی قدم گاہ مقام ابراہیم کی واحد نشانی ہے، مقام ابراہیم ان کے ایثار،اخلاص اور قربانی کا مقام ہے۔ نفسانی تقاضوں اور پدری جذبات کے سامنے اور کفر و شرک کے غلبے اور نمرود زمانہ کے تسلط کے آگے ڈٹ جانے کا مقام ہے۔ نجات کے یہ دونوں راستے امت اسلامی کے ہم سب افراد کے سامنے موجود ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک کی جرات، بہادری اور محکم ارادہ ہمیں ان مقاصد کی طرف روانہ کر سکتا ہے جن کی طرف آدم سے خاتم تک تمام الہی پیغمبروں نے ہمیں دعوت دی ہے اور اس راستے پر چلنے والوں کو دنیا و آخرت میں عزت و سعادت کا وعدہ فرمایا ہے۔ امت مسلمہ کے اس عظیم محضر میں، شایستہ یہی ہے کہ حجاج کرام عالم اسلام کے اہم ترین مسائل پر توجہ دیں۔ ان بے شمار مسایل میں سے سرفہرست، بعض اسلامی ممالک میں برپا ہونے والا انقلاب اور عوامی قیام ہے۔ گذشتہ سال حج اور امسال حج کے درمیانی عرصہ میں عالم اسلام میں ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جو کہ امت مسلمہ کی تقدیر بدل سکتے ہیں اور مادی اور روحانی ترقی اور عزت و افتخار سے سرشار ایک روشن مستقبل کی نوید دے سکتے ہیں۔ مصر، تیونس اور لیبیامیں فاسد، محتاج اور ڈیکٹیٹر طاغوت، تخت اقتدار سے گر چکے ہیں جبکہ بعض دوسرے ممالک میں عوام کی ٹھاٹھیں مارتی لہروں نے زر و زور اور اقتدار کے محلات میں ویرانی اور تباہی کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔
ہماری امت کی تاریخ کے اس تازہ باب نے ایسے حقایق آشکار کئے ہیں جو کہ مکمل طور پر آیات بینات الہی ہیں اور ہمارے لئے حیات بخش سبق لئے ہوئے ہیں۔ ان حقایق کو اسلامی امہ کی تمام اقوام کے محاسبات میں استعمال میں لایا جانا چاہئے۔
سب سے پہلے یہ کہ جو اقوام کئی دھائیوں سے غیروں کے سیاسی تسلط میں رہ رہی تھیں ان کے اندر سے ایسی جوان نسل ظاہر ہوئی ہے جو اپنے اوپر محکم یقین اور تحسین بر انگیز جذبے کے ساتھ خطرات کو قبول کرتے ہوئے مسلط شدہ طاقتوں کے مقابلے پر کھڑی ہو کر اپنی تقدیر بدلنے پر کمر بستہ ہے۔
دوسرے یہ کہ سیکولر حکمرانوں کے تسلط کے باوجود اپنے ممالک میں دین کو محو کرنے کے لئے ان کی ظاہری اور خفیہ کوششوں کے با وصف، اسلام نے بھرپور اور پرشکوہ اثر و رسوخ کے ذریعے دلوں اور زبانوں کو نور ہدایت بخشی اور کروڑوں لوگوں کے گفتار و کردار کی صورت چشمہ جوشان کی طرح، ان کے رویوں اور اجتماعات کو رونق و شادابی عطا کی ہے۔ اذانیں، عبادات، اللہ اکبر کی صدائیں اور دوسرے اسلامی نعرے اور تیونس کے حالیہ انتخابات اس حقیقت کی واضع نشانی اور برھان قاطع ہیں۔ بلاشبہ اسلامی ممالک میں سے ہر ایک ملک میں غیرجانبدارانہ اور آزادانہ انتخابات کا نتیجہ وہی ہو گا جو تیونس میں سامنے آیا ہے۔
تیسرے یہ کہ اس ایک سال کے دوران پیش آنے والے واقعات نے سب پر یہ واضع کر دیا ہے کہ خدائے عزیز و قدیر نے اقوام کے عزم و ارادوں میں ایک ایسی طاقت رکھ دی ہے کہ کسی دوسری طاقت میں اس کا مقابلہ کرنے کی جرات اور سکت ہی نہیں ہے۔ اقوام اسی خداداد طاقت کے بل بوتے پر اپنی تقدیر کو بدل سکنے کی طاقت رکھتی ہیں اور اس طرح خدا کی نصرت کو اپنے شامل حال کر سکتی ہیں۔
چوتھے یہ کہ استکباری حکومتوں نے، جن میں سر فہرست امریکا ہے ، کئی دھائیوں سے مختلف سیاسی اور سیکورٹی کے ہتھکنڈوں کے ذریعے خطے میں موجود حکومتوں کو اپنا تابع فرمان اور اپنے نصایح کا پایبند بنا کر، دنیا کے اس حساس ترین خطے میں اپنے اقتصادی ،ثقافتی اور سیاسی تسلط کے لئے رکاوٹوں سے پاک وسیع شاہراہ بنا رکھی تھی ، اب اس خطے کی اقوام کی نفرت و بیزاری کی آماجگاہ بن چکی ہیں۔
ہمیں یہ اطمینان رکھنا چاہئے کہ ان عوامی انقلابوں کے نتیجے میں برقرارہونے والے نظام سابقہ ذلت آمیز غیرمتوازن رویوں کے سامنے تسلیم نہیں ہونگے اور اس خطے کی اقوام کے ہاتھوں سیاسی جغرافیہ ،عزت و استقلال کاملہ کی طرف تبدیل ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ یہ کہ مغربی طاقتوں کا منافقانہ اور دھوکے بازی پر مبنی مزاج اس خطے کے عوام پر آشکار ہو چکا ہے۔ امریکا اور یورپ نے حتی الامکان مصر،تیونس اور لیبیا میں اپنے مہروں کو بچانے کیلئے زور لگایا اور جب عوام کا ارادہ ان کی خواہشات پر فایق آ گیا تب کامران عوام کے لئے دھوکے پر مبنی دوستی کی مسکراہٹ سجائی۔
اللہ تعالی کی روشن آیات اور بیش قیمت حقایق جو گذشتہ ایک سال کے عرصے میں اس خطے میں رونما ہوئے ہیں اس سے کہیں زیادہ ہیں اور صاحبان تدبر و بصیرت کے لئے ان کا مشاہدہ اور ادراک دشوار نہیں ہے۔لیکن اس سب کے باوجود تمام امت مسلمہ اور خصوصا قیام کرنے والی اقوام کو دو بنیادی عوامل کی ضرورت ہے:
پہلے: قیام میں تسلسل و تداوم اور محکم ارادوں میں نرمی سے شدید پرہیز۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو یوں فرمایا ہے” فاستقم کما امرت و من تاب معک و لا تطغوا“ اور ” فلذلک فادع واستقم کما امرت“، اور حضرت موسی علیہ السلام کے بقول، ”وقال موسی لقومہ استعینوا باللہ و اصبروا، ان الارض للہ یورثھا من یشاءمن عبادہ والعاقبتہ للمتقین“، قیام کرنے والی اقوام کے لئے موجودہ زمانے میں تقوی کا سب سے بڑا مصداق یہ ہے کہ اپنی مبارک تحریک کو رکنے نہ دیں اور خود کو عارضی کامیابیوں کا شکار نہ ہونے دیں۔ یہ اس تقوی کا وہ اہم حصہ ہے جس کو اپنانے والے کے لئے عاقبت بخیر کی وعید عطا ہوئی ہے۔
دوسرے: بین الاقوامی مستکبرین اور ان عوامی انقلابوں سے چوٹ کھانے والی حکومتوں کے ہتھکنڈوں کے سامنے ہوشیار رہنا۔ وہ لوگ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ نہیں جائیں گے اور اپنے تمام تر سیاسی، سلامتی اور مالی وسایل کے ساتھ ان ممالک میں اپنے اثر و رسوخ اور طاقت کے دوبارہ تسلط کے لئے میدان میں اتریں گے۔ ان کا ہتھیار لالچ، دھمکی، فریب اور دھوکہ ہے۔ تجربے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ خواص میں بعض ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن پر یہ ہتھیار کارگر ثابت ہوتے ہیں اور خوف، لالچ اور غفلت انہیں شعوری یا لاشعوری طور پر دشمن کی خدمت میں لا کھڑا کرتے ہیں۔ جوانوں، روشنفکر دانشوروں اور علمائے دین کی بیدار آنکھیں پوری توجہ سے اس چیز کا خیال رکھیں۔
اہم ترین خطرہ ان ممالک میں برپا ہونے والے جدید سیاسی نظام کی ساخت و پرداز پر کفر و استکبار کے محاذکی مداخلت اور اس پر اثراندازی ہے۔ وہ اپنی تمام توانائیوں کو کام میں لاتے ہوئے کوشش کریں گے تاکہ نئے برپا ہونے والے نظام ،اسلامی اور عوامی تشخص سے خالی رہیں۔ ان ممالک کے تمام مخلص و ھمدرد حضرات اور وہ تمام افراد جو اپنے ملک کی عزت ، وقار اور تکریم کے لئے پر امید ہیں ان سب کو بھرپور کوشش کرنی چاہئے تا کہ نئے نظام میں اسلامی اور عوامی ہونا اپنے تمام تر مفہوم کے ساتھ جلوہ گر ہو۔ اس کے لئے آئین کا کردارسب سے نمایاں ہے ۔ قومی وحدت اور مذہبی قبایلی اور نسلی تنوع کو تسلیم کرنا، آیندہ کامیابیوں کی اہم شرط ہے۔
مصر، تیونس اور لیبیا اور دوسرے ممالک کی جراتمند، بہادر ،بیدار اور مجاہد اقوام کو یہ جان لینا چاہئے کہ ظلم، امریکی مکر و فریب اور دوسرے مغربی مستکبران سے انکی نجات کا صرف اور صرف یہ راستہ ہے کہ دنیا میں طاقت کا توازن انکے حق میں قائم ہو جائے۔ مسلمانوں کو اپنے تمام مسائل کو دنیا کے جہان خوروں کے ساتھ قطعی طور پر حل کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے آپ کو عالمی طاقت ہونے کی صف میں لاکھڑا کریں۔ یہ تب ہی ہو سکتا ہے جب عالم اسلام کے تمام ممالک باہمی تعاون اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ یہ ناقابل فراموش نصیحت امام خمینی ( رہ )عظیم کی ہے ۔
امریکا اور نیٹو، خبیث اور ڈکٹیٹر قذافی کے بہانے کئی ماہ تک لیبیا اور اس کے عوام پر آگ برساتے رہے ہیں۔جبکہ قذافی وہی شخص تھا جوکہ عوام کے جراتمند قیام سے پہلے ان کے نزدیک ترین دوستوں میں شمار ہوتا رہا۔ وہ اس سے گلے ملتے رہے اس کی مدد سے لیبیا کی دولت کو لوٹتے رہے اور اس کو مزید بہلانے کے لئے اس کے ہاتھ کو گرم جوشی سے دباتے تھے یا پھر اس پر بوسے دیتے تھے۔ عوام کے انقلاب کے بعد اسی کو بہانہ بنا کر لیبیا کا تمام تر بنیادی ڈھانچہ تباہ و برباد کر دیا۔ کون سی حکومت ہے جس نے نیٹو کو عوام کے قتل عام اور لیبیا کی تباہی جیسے المیے سے روکا ہو؟ جب تک مغربی وحشی اور خون خوار طاقتوں کے ہاتھ اور دانت توڑ نہ دئیے جائیں گے اس طرح کے خطرات اسلامی ممالک کو درپیش رہیں گے۔ ان خطرات سے نجات ما سوائے عالمی اسلامی بلاک بنانے کے ممکن نہیں ہے۔
مغرب، امریکا اور صیہونیت ہمیشہ کی نسبت آج سب سے زیادہ کمزور ہیں ۔ اقتصادی مسائل، افغانستان و عراق میں پے در پے ناکامیاں، امریکی اور دوسرے مغربی ممالک کے عوام کے شدید اعتراضات جو کہ روز بروز وسیع تر ہو رہے ہیں، فلسطین و لبنان کے عوام کی جان فشانیاں، یمن، بحرین اور بعض دوسرے امریکا کے زیر اثر ممالک کے عوام کا جراتمندانہ قیام، یہ سب کے سب امت مسلمہ اور بخصوص جدید انقلابی ممالک کے لئے بہت بڑی بشارت ہیں۔ پورے عالم اسلام اور خصوصا مصر، تیونس اور لیبیا کے تمام مومنین مرد و خواتین، بین الاقوامی اسلامی طاقت کے قیام کے لئے اس موقعہ سے زیادہ سے زیادہ فایدہ اٹھائیں۔ تحریکوں کے اکابرین خداوند بزرگ پر توکل اور اس کی نصرت و امداد کے وعدے پر بھروسہ کریں اور امت مسلمہ کی تاریخ کے اس جدید باب کو اپنے زندہ و جاوید افتخارات کے ساتھ، جو کہ رضائے الہی کا باعث اور اس کی نصرت و امداد کے لئے راہ ہمواری ہے زینت و آراستہ کریں۔
والسلام علی عباداللہ الصالحین
سید علی حسینی خامنہ ای
۵ آبان 1390ھ ش
29 ذیقعدہ 1432 ھ
10m:25s
21699
[FARSI] Vali Amr Muslimeen : Islamic Awakening and Youth Conference 2012...
دیدار شركتكنندگان در اجلاس جهانی جوانان و بیداری اسلامی با رهبر انقلاب...
دیدار شركتكنندگان در اجلاس جهانی جوانان و بیداری اسلامی با رهبر انقلاب
http://farsi.khamenei.ir/news-content?id=18862
صدها نفر از جوانان 73 كشور جهان از جمله جوانان مصر، تونس، لیبی، لبنان، یمن، بحرین و فلسطین صبح روز 10 بهمن 1390، در فضایی صمیمانه و لبریز احساسات اسلامی و انقلابی، با رهبر معظم انقلاب اسلامی دیدار كردند.
در این دیدار پس از سخنان نمایندگان جوانان تونس، مصر، یمن، بحرین، فلسطین، لیبی و لبنان، حضرت آیت الله خامنهای در سخنانی، جوانان كشورهای اسلامی را حاملان بشارتهای بزرگ برای آینده امت اسلامی خواندند و افزودند: بیداری جوانان سرتاسر جهان اسلام، امید به بیداری عمومی ملتهای مسلمان را افزایش داده است.
رهبر انقلاب، تاریخ بشر را بر سر یك پیچ بزرگ تاریخی و در آستانه تحولی عظیم برشمردند و تأكید كردند: بشریت از همه مكاتب و ایدئولوژیهای مادی اعم از ماركسیسم، لیبرال دمكراسی و ناسیونالیسم سكولار عبور كرده و در آغاز دوران جدیدی است كه بزرگترین نشانه آن، توجه ملتها به خدای متعال، استمداد آنها از قدرت لایزال الهی و اتكای ملتها به وحی است.
ایشان با اشاره به تسلط شبكه دیكتاتوری پیچیده، خطرناك، فاسد و شیطانی صهیونیستها و قدرتهای استكباری بر جهان افزودند: قیام ملتهای منطقه علیه دیكتاتورهای وابسته، جزئی از مبارزه بشریت با دیكتاتوری جهانی صهیونیستهاست و جامعه بشری با پشت سر گذاشتن پیچ بزرگ تاریخی، از سیطره این دیكتاتوری خطرناك رها میشود و این تحول عظیم براساس وعده صادق پروردگار، به آزادی ملتها و حاكمیت ارزشهای معنوی و الهی منجر خواهد شد.
حضرت آیت الله خامنهای با اشاره به كسانی كه ممكن است پیروزی بر شبكه دیكتاتوری جهانی صهیونیستها را غیرممكن بدانند خاطرنشان كردند: قبلاً نیز اگر كسی از پیروزی جوانان مؤمن حزب الله بر ارتش رژیم صهیونیستی سخن میگفت و یا از ذلت طاغوت مصر و تحولات عجیب شمال افریقا حرف می زد خیلیها باور نمیكردند همچنانكه استقامت، پیروزی و پیشرفت جمهوری اسلامی نیز برای برخی ها قابل باور نبود اما قدرت فائقه پروردگار، خود را در این پیروزیها و تحولات شگفت نشان داد.
رهبر انقلاب اسلامی، حضور هوشیارانه و استقامت ملتها در میدان را زمینهساز تحقق بدون تردید نصرتهای الهی خواندند و افزودند: در پرتو تحقق وعدههای پروردگار، صهیونیستها، شیطان بزرگ امریكا و قدرتهای غربی امروز در مقابل بیداری اسلامی احساس ناتوانی میكنند و این احساس ضعف و شكست هر روز بیشتر خواهد شد.
حضرت آیت الله خامنهای، تحولات كشورهای اسلامی را آغاز راه نجات و سعادت، برشمردند و افزودند: مهم این است كه پیروزیهای بدست آمده را پایان راه ندانیم و با ادامه مجاهدت و تكیه بر عزم و اراده ملتها، و اتكا و حسن ظن به خدای قادر متعال، مبارزه با زورگویان جهانی و عوامل آنها را ادامه دهیم.
http://english.khamenei.ir//index.php?option=com_content&task=view&id=1580&Itemid=16
In the Name of Allah, the Beneficent, the Merciful
All praise belongs to Allah, the Lord of the Two Worlds, and peace and greetings be upon the Master of Messengers, the Master of all people, our Master and Prophet, Ab-al-Qassem Al-Mustafa Muhammad, and upon his immaculate household and chosen companions and upon those who follow him well until the Day of Judgment.
I would like to welcome all the dear guests, the honorable youth, the bearers of great news for the future of the Islamic Ummah. Each and every one of you is a bearer of a great piece of news. When the youth of a country awaken, there will be increased hope of a general awakening in that country. Today Muslim youth have awakened throughout the world of Islam. So many traps have been set in the way of proud and determined Muslim youth, but they have managed to eliminate these problems. You see what has happened in Tunisia, in Egypt, in Libya, in Yemen and in Bahrain. You see the movement that has taken place in other Islamic countries. This is all good news.
You dear youth should know that the history of the world and the history of humanity is at a great momentous juncture today. A new era is starting throughout the world. The great and clear sign of it is the attention to Allah the Exalted, the cries for assistance from the inexhaustible source of divine power and reliance on divine revelations. Humanity has passed through the days of materialistic ideologies and schools and thought. Today neither Marxism, nor western liberal democracy, nor secular nationalism has any appeal. You see what is going on in the cradle of western liberal democracy - in America, in Europe. They admit failure. Today among members of the Islamic Ummah, the greatest appeal belongs to Islam, the Holy Quran and the school of thought that is based on divine revelation. Allah the Exalted has promised that the divine and Islamic school of thought and the school of thought that is based on divine revelation can help humanity achieve happiness. This is a very sacred, very important and very significant phenomenon.
Today Islamic countries have risen up against dependent dictatorships. This is a prelude to an uprising against global and international dictatorship, namely the tyranny of the corrupt and evil network of the Zionists and the arrogant powers. Today international autocracy and dictatorship is embodied by the tyranny of America, America\'s followers and the satanic and dangerous Zionist network. Today they are acting like a dictator throughout the world by using different methods and different means. What you did in Egypt, what you did in Tunisia, what you did in Libya, what you are doing in Yemen, what you are doing in Bahrain - and strong motivation has built up in other countries to do the same - is part of a battle against this dangerous and harmful dictatorship that has been pressuring humanity for two centuries. The momentous juncture that I spoke about is the transition from the hegemony of this dictatorship to national freedom and the rule of spiritual and divine values. This will happen: do not consider discount it.
This is a divine promise: \"And surely Allah will help him who helps His cause.\" [The Holy Quran, 22: 40] Allah the Exalted stresses that if you help His cause, He will assist you. This might look unlikely from a materialistic perspective, a perspective that is based on material calculations. However, there were many things which used to look unlikely, yet they happened. Around fifteen months ago, would you have thought the Egyptian taghut would be humiliated and annihilated like that? At that time, if people had been told that Mubarak\'s corrupt and dependent regime would be overthrown, many of them would have rejected the claim as unlikely, but it happened. Two years ago, if somebody had claimed that those amazing events would happen in North Africa, the majority of the people would have rejected it. If somebody had claimed that in a country like Lebanon, a group of faithful youth would manage to defeat the well-equipped Zionist army, nobody would have believed him. But these things happened. If somebody had said that the Islamic Republic would manage to resist for 32 years and achieve more power and progress on a daily basis in spite of all the enmity by the east and the west, nobody would have believed him, but it happened. \"Allah promised you many acquisitions which you will take, then He hastened on this one for you and held back the hands of men from you, and that it may be a sign for the believers and that He may guide you on a right path.\" [The Holy Quran, 48: 20] These victories are divine signs. They are signs of God\'s overwhelming power. Whenever the people step into the arena, whenever we enter the arena with all our heart and soul, there will definitely be divine assistance. Allah the Exalted shows us the path: \"And (as for) those who strive hard for Us, We will most certainly guide them in Our ways.\" [The Holy Quran, 29: 69] God will guide and assist. He will help people achieve their goals. The condition is that we should be present in the arena.
What has happened so far is very significant. For two hundred years, westerners ruled the Islamic Ummah by making use of their scientific advances. They occupied Islamic countries: some of them directly, some of them indirectly with the help of local dictatorships. England, France and finally America - which is the Great Satan - spread their hegemony over the Islamic Ummah. They humiliated the Islamic Ummah as much as they could. They planted the cancerous tumor of Zionism at the heart of the strategic Middle East region and they strengthened it in every way. They were sure that their interests and policies had been safeguarded in this critical part of the world. But the Islamic resolve of Muslim people and their presence wiped out all these impossible dreams and put an end to all these goals.
Today the arrogant powers of the world feel helpless in the face of Islamic Awakening. You are dominant. You will win. The future belongs to you. What has been done is a great achievement. But the important point is that this is not the end. This is only the beginning. Muslim nations must continue their struggle so that they can eliminate the enemy in different arenas.
The battle is a battle of wills. Any side whose will is stronger has the upper hand. A person whose heart depends on Allah the Exalted has the upper hand. \"If Allah assists you, then there is none that can overcome you.\" [The Holy Quran, 3: 160] If you get divine assistance, nobody will overpower you and you will move forward. We want Muslim nations that make up the great Islamic Ummah to be free. We want them to be independent. We want them to be honorable. We want them to avoid humiliation. We want them to organize their life with the lofty and progressive rules of Islam. And Islam can help them to do so. They kept us scientifically backward for many years. They trampled on our culture. They destroyed our independence. Today we have awakened and we will conquer the arenas of science one after the other.
Thirty years ago, when the Islamic Republic was established, the enemies used to say that although the Islamic Revolution had achieved victory, it would not be able to manage different areas of life. They used to say that the Islamic Revolution would back down. Thanks to Islam, today our youth have managed to make great achievements in scientific areas, achievement that would not have occurred to the enemies themselves in the past. Thanks to reliance on Allah the Exalted, today Iranian youth achieve great scientific accomplishments. They produce enriched uranium. They produce stem cells. They make great advances in biotechnology. They venture into space. And all of these things are due to reliance on Allah the Exalted and the slogan of \"Allahu Akbar\". [Audience shout \"Allahu Akbar\"]
We must not underestimate our own capabilities. Among the biggest problems that western culture has imposed on Islamic countries is two wrong and misguided conceptions. First, they instilled a sense of incompetence into Muslim nations. They made Muslim nations believe that they were not capable of doing anything - neither in the political arena, nor in the economic arena, nor in the scientific arena. They told Muslim nations, \"You are weak.\" We Muslim nations suffered from this misconception for decades and we stayed backward. The second misconception that they instilled into our mind was that our enemies were invincible and that their power was overwhelming. They convinced us that America could not be defeated, that it was impossible to force the west to retreat, that we had to tolerate them.
Today it has become clear to Muslim nations that both of these conceptions are completely wrong. Muslim nations can move forward. They can restore their Islamic glory - Muslims used to be at the peak of honor, at the peak of scientific, political and social brilliance. And the enemy has to retreat in different arenas.
This century is the century of Islam. This century is the century of spirituality. Islam offers rationality, spirituality and justice to nations. The kind of Islam that is based on rationality, Islam that is based on thinking, Islam that is based on spirituality, Islam that is based on attention to God and reliance on Him, Islam that is based on jihad, Islam that is based on hard work, Islam that is based on action - these are divine and Islamic teachings for us.
Today the important point is that the enemy is designing plots to compensate for the blows he has received in Egypt, Tunisia and other regional countries. We must pay attention to the machinations of the enemy. We must take care not to let them hijack popular revolutions from the people. We must take care not to let them derail these revolutions. Make use of the experiences of others. The enemy does many things in order to derail popular revolutions and neutralize popular movements. The enemy does many things in order to counteract selfless efforts and the blood that has been shed. It is necessary to be careful. It is necessary to be vigilant. You dear youth are the driving force behind these movements. Be vigilant. Be careful.
We have gained a lot of experience over the past 32 years. It is 32 years that we have been countering hostilities. We have resisted and overpowered the enemy. [Audience shout \"Allahu Akbar\" and pledge allegiance to the Supreme Leader] The west and America have never refused to hatch plots against the Islamic Republic. If there was something they did not do, it was because they could not do it. They did whatever they could and they have been kicked in the mouth and defeated at every stage. [Audience shout \"death to America\"] The same thing will happen in the future as well. The Islamic Republic will continue foiling all their plots in the future as well. This is something that God has promised us and we do not have any doubts in this regard.
We do not doubt the truthfulness of God\'s promise. We do not doubt Allah the Exalted. Allah the Exalted admonishes those who doubt Him. \"And (that) He may punish the hypocritical men and the hypocritical women, and the polytheistic men and the polytheistic women, the entertainers of evil thoughts about Allah. On them is the evil turn, and Allah is wroth with them and has cursed them and prepared hell for them, and evil is the resort.\" [The Holy Quran, 48: 6] God\'s promise is truthful. The Iranian nation has brought all its facilities into the arena and because we are in the battlefield, God will definitely assist us and the same is true of all other countries as well. But we must be vigilant. All of us must be vigilant. All of us must watch out for the machinations designed by the enemies. The enemy tries to counteract our movements and to foment discord.
Today the Islamic movement throughout the world of Islam is independent of Shia and Sunni. It is independent of Shafi\'i, Hanafi, Ja\'fari, Maliki, Hanbali and Zeidi schools. It is independent of Arabs, Persians and other ethnicities. Everybody is present in this vast arena. We must try not to let the enemy foment discord among us. There must be a sense of brotherhood among us. We must try to specify our goal. The goal is Islam. The goal is Quranic and Islamic rule. Of course, there are certain differences and similarities among Muslim countries. There is no single paradigm that fits all Islamic countries. In different countries, there are different geographic, historical and social conditions, but there are also certain shared principles: all of us are opposed to the arrogant powers, all of us are opposed to the evil hegemony of the west, all of us are opposed to the cancerous tumor, Israel. [Audience shout \"death to Israel]
Wherever it is felt that something is being done which would benefit Israel and America, we must be vigilant. We must know that it is a foreign move. We must know that it is not an insider move. Wherever there is an Islamic, anti-Zionist, anti-arrogance, anti-tyranny and anti-corruption move, that move would be a correct move and all of us would be insiders. Then it would not matter whether we are Shia or Sunni, or whether we are from this or that country. All of us must think in the same way.
As an obvious example, notice that today all media companies of the world are trying to isolate the people of Bahrain and their movement. What is the reason? The reason is that the issue is a Shia-Sunni issue: they want to foment discord. They want to draw lines and separate Muslims. There is no difference between pious Muslims who have a tendency towards this or that Islamic denomination. Islam is the aspect that all of these denominations have in common. Unity of Islamic Ummah is the aspect that all of them have in common. [Audience shout \"Allahu Akbar\" and \"unity, Islamic unity\"] The secret behind victory and the continuation of the movement is reliance on God, trust in Him and maintaining unity and cohesion.
My dear children, take care not to let the enemy stop your movement. In two different parts of the Holy Quran, Allah the Exalted tells His Messenger to be steadfast. \"Then stand firm in the right way as you are commanded.\" [The Holy Quran, 11: 112] \"And stand firm in the right way as you are commanded.\" [The Holy Quran, 42: 15] God tells the Holy Prophet (s.w.a.) to be steadfast. Being steadfast means continuing one\'s path in a determined way without stopping. This is the secret behind success.
We must move forward. This movement is a successful movement because the prospects are bright. The future prospects are bright. By Allah\'s favor, there will be a day when the Islamic Ummah will reach the peak of power and independence. [Audience shout \"humiliation is far from us\"] While preserving their characteristics and differences, Muslim nations should come together under the banner of the call to God and the call to Islam. Then the Islamic Ummah will regain its dignity.
We have natural resources in Muslim countries. We have strategic regions. We have numerous natural resources. We have outstanding figures. We have highly skilled and talented manpower. We must make efforts and Allah the Exalted will bless our efforts.
I would tell you dear youth that the future belongs to you. By Allah\'s favor, you dear youth will see that day and you will hand down your sources of pride to the future generations.
Greetings be upon you and Allah\'s mercy and blessings.
30m:48s
34728
[Urdu] Hajj 2015 حجاج کرام کے نام رہبر معظم کا...
[Hajj 1436] حجاج کرام کے نام رہبر معظم کا پیغام - Urdu
حجاج کرام کے نام پیغام
بسم الله...
[Hajj 1436] حجاج کرام کے نام رہبر معظم کا پیغام - Urdu
حجاج کرام کے نام پیغام
بسم الله الرحمن الرحیم
والحمد لله رب العالمین و الصلا ۃو السلام علی سیّد الخلق اجمعین محمد و آلہ الطاہرین و صحبہ المنتجبین و علی التابعین لہم باحسان الی یوم الدین
اور سلام ہو یکتا پرستی کے مرکز، مومنین کی طواف گاہ اور فرشتوں کی جائے نزول ،کعبہ شریف پر۔ اور سلام ہو مسجد الحرام، عرفات، مشعر اور منی پر اور سلام ہو خضوع و خشوع سےبھرپور دلوں پر، ذکر میں ڈوبی زبانوں پر، بصیرت کے ساتھ کھلنے والی آنکھوں پر، عبرت و سبق کا راستہ پا جانے والے افکار پر اور سلام ہو آپ خوش نصیب حاجیوں پر کہ آپ کو دعوت الہی پر لبیک کہنے کی توفیق نصیب ہوئی اور آپ نعمتوں کے دسترخوان پر تشریف فرما ہیں۔
سب سے پہلی ذمہ داری اس عالمی، تاریخی اور دائمی لبیک پر غور کرنا ہے؛ انّ الحمد و النعمۃ لک و المُلک، لا شَریک لک لبیک۔
ساری تعریفیں اور شکر اس کے لئے ہے، ساری نعمتیں اسی کی طرف سے اور ملک و اقتدار اسی کا ہے۔
حاجی کو یہ زاویہ نگاہ، اس پرمغز و بامعنی فریضے کے شروعاتی مرحلے میں ہی، دے دیا جاتا ہے اور اعمال حج کا سلسلہ اسی طرز نگاہ کے مطابق انجام پاتا ہے اور پھر اسے پائیدار سبق اور کبھی فراموش نہ ہونے والے درس کی مانند اس کے سامنے رکھ دیا جاتا ہے اور زندگی کے لائحہ عمل کو اسی تناظر میں منظم کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔ یہ عظیم سبق حاصل کرنا اور اس پر عمل کرنا، وہی پربرکت سرچشمہ ہے جو مسلمانوں کی زندگی کو تازگی، حرارت اورتحرک عطا کر سکتا ہے اور انھیں ان مسائل سے جن سے وہ دوچار ہیں، اس دور میں اور تمام ادوار میں نجات دلا سکتا ہے۔
نفسانیت، کبر، نفسانی خواہشات، تسلط پسندی اور تسلط برداشت کرنے کی عادت، عالمی استکبار، تساہلی اور ذمہ داریوں سے فرار اور با عزت انسانی زندگی کو ذلیل و خوار کرنے کا جذبہ، یہ سب وہ بت ہیں جو دل کی گہرائیوں سے نکل کر زندگی کا دستور العمل بن جانے والی اس \\\\\\\\\\\\\\\'صدائے ابراہیمی سے ٹوٹ جائیں گے اور دوسروں پر انحصار، دشواریوں اور سختیوں کی جگہ آزادی و وقار اور سلامتی لے لیگی۔
حج سے مشرف ہونے والے محرم برادران و خواہران، بلا تفریق ِملک و قوم، سب اس حکمت آمیز کلام ِپروردگار پر غور کریں اور دنیائے اسلام اور خاص طور پر مغربی ایشیا اور شمالی افریقا کے مسائل کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے، ذاتی اور گرد و پیش کے وسائل اور توانائیوں کے مطابق اپنے لئے فریضہ اور ذمہ داری طے کریں اور اس کے تحت کوششیں کریں۔
آج اس علاقے میں ایک طرف امریکا کی شرانگیز پالیسیاں جو جنگ و خونریزی، تباہی و آوارہ وطنی، نیز غربت و پسمانگی اور قومیتی و فرقہ وارانہ تنازعات کی جڑ ہیں، اور دوسری طرف صیہونی حکومت کے جرائم ہیں، جس نے مملکت فلسطین میں غاصبانہ اقدامات کو شقی القلبی اور خباثت کی انتہا تک پہنچا دیا ہے اور بار بار مقدس مسجد الاقصی کی توہین اور مظلوم فلسطینیوں کے جان و مال کی تاراجی کی مرتکب ہو رہی ہے۔ یہ آپ تمام مسلمانوں کا اولین مسئلہ ہے، جس کے بارے میں آپ کو غور کرنا چاہئے اور اس مسئلے میں اپنے اسلامی فرائض کو سمجھنا چاہئے۔ علمائے دین اور سیاسی و علمی شخصیات کی ذمہ داری زیادہ سنگین ہے، جو بد قسمتی سے اکثر اس کی طرف سے غافل رہتے ہیں۔
علما فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دینے، سیاسی رہنما دشمن کے سامنے پسپائی اختیار کرنے اور علمی شخصیات فروعی مسائل میں اپنے ذہن مصروف کرنے کے بجائے، دنیائے اسلام کے سب سے بڑے درد کو سمجھیں اور اپنی اس ذمہ داری کو جس کے تعلق سے وہ عدل الہی کے سامنے جواب دہ ہیں، قبول کریں اور اس کو پورا کریں۔ علاقے میں، عراق، شام، یمن، بحرین، غرب اردن اور غزہ میں اور بعض دیگر ایشیائی اور افریقی ملکوں میں رونما ہونے والے دردناک واقعات امت مسلمہ کی بڑی مشکلات ہیں جن میں عالمی استکبار کی سازش کو سمجھنا اور اس کی راہ حل کے بارے میں غور کرنا چاہئے۔ قومیں اپنی حکومتوں سے مطالبہ کریں اور حکومتیں اپنی سنگین ذمہ داری کے سلسلے میں وفادار رہیں۔
حج اور اس کے پرشکوہ اجتماعات، ان تاریخی ذمہ داریوں کے نمایاں ہونے اور تبادلے کے بہترین مواقع ہیں۔
اورمشرکین سے برائت اس ہمہ گیر فریضے کا نمایا ںترین سیاسی عمل ہے اور اس عمل کو تمام حجاج کرام نے موقع غنیمت سمجھ کر کے انجام دینا چاہئے۔
اس سال مسجد الحرام کے تلخ سانحے نے حجاج کرام اور ان کی قوموں کو غمزدہ کردیا ہے۔ یہ صحیح ہے کہ اس حادثے میں گزر جانے والے افراد جو نماز، طواف اور عبادت کے عالم میں باری تعالی کے دیدار کے لئے کوچ کر گئے، عظیم سعادت و کامرانی سے ہمکنار ہوئے اور امن و رحمت و توجہ الہی کے دیار میں سکونت پذیر ہوئے ان شاء اللہ، جو ان کے پسماندگان کے لئے باعث سکون ہے، لیکن یہ اس بات کی دلیل نہیں کہ جو لوگ ظاہراً اللہ کے مہمانوں کی حفاظت کے ذمہ دار ہیںوہ بری الذمہ ہوجائیں۔ اس فرض پر عمل اور اس ذمہ داری کی ادائیگی ہمارا حتمی مطالبہ ہے۔
و السلام علی عباد اللہ الصالحین
سید علی خامنہ ای
4 ذی الحجہ 1436 (ہجری قمری)
27 شہریور 1394 (ہجری شمسی)
5m:36s
28106
امام رضاؑ کی خاص توجہ کے محتاج | امام...
یا وَجیهاً عِندَاللّه اِشفَع لَنا عِندَالله
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ...
یا وَجیهاً عِندَاللّه اِشفَع لَنا عِندَالله
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم جو پیغام اور تحریک لے کر مبعوث ہوئے تھے اُس تحریک اور پیغام کو آگے بڑھانے کی الہی ذمہ داری اہلبیت اطہار و معصومین علیہم السلام کے کاندھوں پر تھی اور آئمہ معصومین علیہم السلام نے ہر قسم کی قربانیاں دیتے ہوئے اِس الہی تحریک اور پیغام کو آگے بڑھایا۔ آئمہ علیہم السلام نے دربدری، زندان اور شہادتوں کی وادیوں سے گزرتے ہوئے اِس الٰہی پیغام اور خالص محمدی اسلام کی اِس تحریک کو ہمیشہ کے لیے زندگی عطا کی۔ اور آج اسلامی انقلاب کی شکل میں یہ پیغام اور الہی تحریک دنیا کے تمام فرعونوں اور یزیدوں کے مقابل سینہ سِپر کئے ہوئے اپنے راستے پر گامزن ہے اور امام رضا علیہ السلام کے بابرکت روضۂ اقدس سے توسل کرتے ہوئے اسلامِ محمدی کا یہ پرچم، یہ عَلَم اُس کے حقیقی وارث یعنی امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہُ الشریف کی خدمت میں پیش کرنے کے لیے آمادہ و تیار ہے۔ انشاءاللہ
امام خمینی رضوان اللہ علیہ اِس بارے میں کیا فرماتے ہیں یہ دیکھنے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کریں۔
#ویڈیو #طاقتیں #قوتیں #امام_رضا_علیہ_السلام #محتاج #توجہ #فضائی_افواج #مقدس_درگاہ #روضہ_مقدس #اسلامی_جمہوریہ #بقیۃ_اللہ
2m:14s
1998
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam
reza,
khaas
tawajjoh,
mohtaj,
imam
khomeini,
rasoole
akram,
paigham,
ilahi,
zimmedari,
ahlebait,
masoomeen,
aimma,
dar
be
dari,
zindani,
shahadat,
qurbaniya,
khalis
mohammadi
islam,
inqelab
e
islami,
firauno,
yazido,
tawassul,
parcham,
waris,
imame
zamana,
roza
e
muqaddas,
taqatein,
islami
jamhooriya,
baqyatullah,
fazai
afwaj,
mashhad,
iran,
...کریمۂ اہلبیت فاطمہ معصومہ سلام اللہ...
مَنْ زارَها عارِفاً بِحَقِّها فَلَهُ الْجَنَّةُ۔(امام علی رضا علیہ السلام)...
مَنْ زارَها عارِفاً بِحَقِّها فَلَهُ الْجَنَّةُ۔(امام علی رضا علیہ السلام)
اہلبیت اطہار علیہم السلام کا پاکیزہ گھرانہ جس نے الہی اہداف اور خالص محمدی اسلام کی تبلیغ و ترویج کے لیے سختیاں جھیلیں اور مصائب برداشت کئے، یہ وہ گھرانہ ہے جس کے پاکیزہ افراد، انسانوں کو خداوندِ متعال کے ساتھ متصل کرنے کا وسیلہ ہیں، خداوندِ متعال کی خاص عنایت اور کرم اِس پاکیزہ گھرانے کے افراد کے ساتھ ہے۔ انہی میں سے ایک عظیم الشان خاتون جو ساتویں امام، حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی بیٹی اور امام علی رضا علیہ السلام کی بہن ہیں۔ آپ کا روضہ اقدس قم المقدس کی سرزمین میں شمع کے پروانوں یعنی کمالِ الہی کے مشتاقین اور اسلامِ محمدیؐ کے حقیقی پیروکاروں کا مرکز بنا ہوا ہے اور ہر کوئی اپنی ظرفیت اور معرفت کے مطابق اِس الہی ذخیرے سے استفادہ کر رہا ہے۔
بی بی فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے بارے میں روحانی گفتگو دیکھنے کے لیے اِس کلپ کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #حرم_مطہر #آقائے_مجتہدی #نئی_روح #تبدیلی #حوائج #دعا #عینک #شرف
1m:9s
1961
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
kareema,
ahlebayt,
fatima,
masooma,
ayatollah,
fatimi,
naya,
imam,
musa,
kazim,
beti,
ali,
raza,
behn,
roza,
Qom,
sarzameen,
islam,
muhammadi,
perokar,
roohani,
gufatgu,
حج کا پیغام (2021) | رہبر معظم آیت اللہ...
حج، امت مسلمہ کی وحدت اور عظمت
عظیم عبادات میں سے ایک عبادت، بیتِ الہی میں حج...
حج، امت مسلمہ کی وحدت اور عظمت
عظیم عبادات میں سے ایک عبادت، بیتِ الہی میں حج بجا لانے کی عبادت ہے، کیا اس سال یہ عظیم عبادت انسانوں کو: نصیب ہوئی یا نہیں؟ رہبر معظم اس سلسلے میں فرماتے ہیں کہ
جس عبادت سے انسان کو معنویت کا عروج ملتا تھا، گذشتہ سال کی طرح اس سال بھی اس نے فراق کے غم سے غمزدہ کر دیا ہے۔ یہ حقیقت میں انسان کے امتحانات میں سے ایک امتحان ہے۔
یہ عظیم عبادت ایک طرف سے انسان کو قربِ الہیٰ کی منزل عطا کرتی ہے تو دوسری جانب سے دنیا کے تمام انسانوں کو ان کی مختلف ثقافتوں کے باوجود، وحدت کے رنگ میں رنگ دیتی ہے اور وہ ایک ہی لباس میں ذات الہیٰ کی بارگاہ میں امتِ واحدہ بن کر تسلیم ہوتے ہیں۔ اور اسی امتِ مسلمہ کی شان اور عظمت کو بھی عیان کرتی ہے۔
گرچہ یہ حج ابھی نصیب نہیں، لیکن وہ مناسک اور دعائیں موجود ہیں جو انسان کی معنویت کو اپنی عروج پر پہنچا سکتی ہیں اور اسی کے ساتھ ہمیں چاہیے کہ اسلام دشمن طاقتوں اور عناصر سے ہمیشہ مقاومت کرتے رہیں۔ اسلام کے مجاہدین کی نصرت، خدا کا سچا وعدہ ہے۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #حج #پیغام_حج #اسلام #مکہ
10m:37s
7901
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
hajj,
paygham,
rahbar,
imam
khamenei,
ommat,
muslem,
musalman,
islam,
wahdat,
eazemat,
ebadat,
insan,
euroj,
feraq,
haqiqat,
emtehan,
donya,
wahdat,
dua,
mujahed,
Makkah,
ظہرِعاشورہ الہٰی تحریک کےآغاز کا نام...
امام حسینؑ کا قیام اور عاشورا حقیقت میں ایک الہی قیام اور تحریک کا آغاز ہے جس کی...
امام حسینؑ کا قیام اور عاشورا حقیقت میں ایک الہی قیام اور تحریک کا آغاز ہے جس کی ابتدا عاشور کی ظہر سے ہوئی، بسیج کا تشخص بھی اسی عاشورا اور امام حسینؑ کی اس الہی تحریک سے ہے۔ یہ بسیجی اس عظیم ہستی امام حسینؑ کے پیروکار ہیں اور عاشورا حقیقت میں فداکاری اورایثار کا اوج ہے۔
لیکن کیا عاشورا کی حقیقت فقط اسی فداکاری اور ایثار میں محدود ہوتی ہے، بلکل نہیں، رہبر معظم اسی نقطے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ یہ ایثار، فداکاری اور شہادت اس عاشورا کی نمایان خصوصیت ہے، لیکن اس کے اندر اور بھی حقائق پائے جاتے ہیں۔
وہ حقائق کونسے ہیں؟ اور کونسے بیج اس عظیم تحریک میں بودئے گئے ہیں؟
کیا یہ واقعہ عاشور کی ظہر میں واقع ہوا اور ختم ہو گیا یا اسی وقت سے اس الہی تحریک کا آغاز ہوا؟
ان سوالات کے جواب اور مزید تفصیل اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#امام #حسین #قیام #عاشورا #تحریک #بسیج #پیروکار #فداکاری #ایثار #شہادت #حقائق
2m:53s
8074
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam
husayen,
majles,
adab,
muharram,
eashura,
qeyam,
haqiqat,
tahrik,
basij,
basiji,
fadakari,
rahbar,
imam
khamenei,
shahadat,
payrokar,
iesar,
علیؑ نوحہ کناں ہیں | نوحہ: گروہِ مہر طحہٰ...
عجب وقتِ مصیبت، یا علی ہے
در و دیوار میں بنتِ نبی ہے
اہلبیت علیہم السلام کا...
عجب وقتِ مصیبت، یا علی ہے
در و دیوار میں بنتِ نبی ہے
اہلبیت علیہم السلام کا پاکیزہ اور ملکوتی گھرانہ جو زمین پر نور خدا کی کامل تجلی اور اہل زمین کے لیے واسطہ فیض الہی اور سبب بقائے عالم ہے. اس الہی گھرانے کی روح اور مرکز زہرائے مرضیہ علیہا السلام ہیں. آپ سلام اللہ علیہا مادر انوار الہی ہیں.
امیر المومنین امام علی علیہ السلام کی تنہائی کا سہارا، ہمراز و ہمدم، بے رخی اور اندھیرے کی گھٹا ٹوپ فضا میں روشنی اور امید کی کرن زہرائے مرضیہ سلام اللہ علیہا تھیں. آپ سلام اللہ علیہا کی جدائی سب سے زیادہ مولا علی علیہ السلام کے لیے سنگین تھی.
ایام فاطمیہ کی مناسبت سے پر سوز نوحہ اردو سبٹائٹل کے ساتھ اس ویڈیو میں مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #یا_زہرا #گھر #غم #سماں #مدینہ #گلی #حرم #عطر #کنواں #زخم #پہلو #علی #حسین #زینب
4m:7s
13289
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
ayyaam
fatimiya,
video,
gham,
ghar,
ya
zahra,
nowha,
zakham,
imam
ali,
museebat,
islam,
imam
hussain,
hazrat
zainab,
Merzia
salam
Allah
alaiha,
tanhai,
maula,
pehlu,
madar,
imam
Ali
alaihi
salam,
rooh,
nabi,
prophet,
prophet
muhammad,
allah,
سلام، اے سپہ سالار! | ترانہ | Farsi Sub Urdu
اس الہی اور مثالی عالمی حکومت کے قیام کے لیے جس کا ہدف عدل و قسط کا قیام اور...
اس الہی اور مثالی عالمی حکومت کے قیام کے لیے جس کا ہدف عدل و قسط کا قیام اور انسانیت کو اس کے اصلی ہدف یعنی کمال تک پہنچانا ہے. ایک ایسی الہی و عالمی حکومت جو منجی عالم بشریت امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے دست مبارک سے قائم ہوگی اس حکومت کے قیام کے لیے مکتب عاشورہ کے پیروان ہمیشہ سے برسر پیکار اور سرگرم رہے ہیں. اسلامی انقلاب کے بعد اس الہی ہدف کے لیے تیزی سے سفر جاری ہے. عصر حاضر میں امام سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کی رہبری میں مکتب عاشورہ کے شاگردوں نے مختلف محاذوں پر شیطانی طاقتوں کی ناک میں نکیل ڈالی ہے اور ان کے مذموم عزائم کو خاک میں ملایا ہے اور یہ مقاومت شہید حاج قاسم جیسے سپہ سالاروں کی سپہ سالاری میں بھرپور جوش و خروش اور ولولے کئ ساتھ جاری و ساری ہے.
اس بارے میں ایک خوبصورت ترانہ اس ویڈیو میں مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #سلام_اے_سپہ_سالار #میرے_عشق #امام_زمانہ_علیہ_السلام #زندگی #بہار #غیور_نسل #مدد_گار #علی_بن_مہزیار #سید_علی #عہد_کرتا_ہوں #حاج_قاسم
7m:41s
2305
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
tarane,
allah,
hukumat,
qeyam,
insan,
imam,
imam
mahdi,
maktab,
eashhura,
islam,
enqelab,
imam
khamenei,
rahbar,
muslim
ummah,
shaytan,
taqat,
haj
qasem,
qasem
soleimani,
دستر خوانِ عشق | نوحہ: مہدی رسولی | Farsi Sub Urdu
علی و فاطمہ سلام اللہ علیہما کا پاکیزہ گھرانہ کہ جو ملائکہ کی آمد و رفت کا مرکز...
علی و فاطمہ سلام اللہ علیہما کا پاکیزہ گھرانہ کہ جو ملائکہ کی آمد و رفت کا مرکز تھا. یہ ایک ایسا پاکیزہ، الہی اور نورانی گھرانہ ہے جس کا ہر فرد نہ فقط امت مسلمہ کے لیے بلکہ پوری انسانیت کے لیے زندگی کے ہر شعبے میں نمونہ عمل قرار پایا ہے. یہ وہ بلند و بالا گھرانہ ہے جن پر خود خداوند سبحانہ فخر کرتا ہے. سخت ترین حالات اور فاقوں میں اس گھرانے کے در سے کوئی خالی ہاتھ واپس نہیں لوٹا. اس نورانی و الہی گھرانے کا فیض ہمیشہ جاری و ساری ہے. مادی و معنوی رزق کے طالبان اس در سے خالی یاتھ نہیں پلٹتے. یہ گھرانہ عشق و معرفت کی ایسی بلندی پر فائز ہے کہ جس کی گواہی خود قران مجید کی آیتیں دیتی ہیں. لیکن صد افسوس یہ بے مثال اور انسانیت کی سعادت کا ضامن گھرانہ امت کے ہاتھوں ہمیشہ اذیت میں مبتلا رہا. امت نے اس الہی گھرانے کو ان کے اس مقام سے جو انہیں خداوند متعال نے عطا کیا تھا محروم رکھا. اس گھرانے کو ان کی ظاہری زندگی میں سکون سے محروم رکھا. ام الآئمہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت، نفس رسول مولا علی علیہ السلام کی شہادت، مولا حسن علیہ السلام کی تنہائی اور مظلومیت سے لے کر کربلا کا وہ تاریخی اور بے نظیر سانحہ اور پھر اس خاندان عصمت و طھارت کی اسیری کی بے انتہا دکھ و غم بھری داستان....
اس بارے میں ایک پر درد نوحہ اس ویڈیو میں مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #دستر_خوان_عشق #مہدی_رسولی #یطعمون_طعام #فقیر_گھر_کے_دروازے_پر #کریم #امام_حسن_علیہ_السلام #امام_حسین_علیہ_السلام #حضرت_زینب_سلام_اللہ_علیہا #خدا_راضی_ہے #علی_جانم #طمانچوں_کے_نشان
5m:5s
2568
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
eshq,
noha,
Mehdi
Rasouli,
haj
Mehdi
Rasouli,
imam,
imam
ali,
hazrat
fatema,
ummat,
insan,
zendagi,
allah,
maerefat,
quran,
shahadat,
imam
hasan,
karbala,
imam
husayn,
tarikh,
hazrat
zeynab,
الہٰی وعدوں پر امام خمینیؒ کا پختہ...
اللہ تعالی کے دین کی نصرت کے لئےجو شخص قدم آگے بڑھاتا ہے اور اس سلسلے میں مشکلات...
اللہ تعالی کے دین کی نصرت کے لئےجو شخص قدم آگے بڑھاتا ہے اور اس سلسلے میں مشکلات کو برداشت کرتے ہوئے اپنی جد و جہد کو جاری رلھتا ہے اور خدا کے دشمنوں کے ساتھ مقابلہ کرتا ہے تو اس صورت میں اسے فتح و کامیابی نصیب ہوتی ہے اور یہ اللہ تعالی کے ناقابل تردید وعدوں میں سے ہے جس کی جانب قرآن کریم کی بہت سی آیات میں اشارہ ہواہے۔
چنانچہ اسی تناظر میں دیکھا جائے تو حضرت امام خمینی ؒ کی کامیابی کا راز بھی اسی میں مضمر ہے کہ انہیں الہی وعدوں پرمکمل یقین تھا اور انہوں نے اسی یقین کی بنیاد پر اپنی انقلابی تحریک کا آغاز کیا جو آخر کار فتح و ظفر کےساحل پر لنگر انداز ہوئی۔
الہی وعدوں کے سلسلے میں قرآن کریم کیا کہتا ہے؟ امام خمینیؒ کو الہی وعدوں پر کس قدر یقین تھا، شہید مطہری نے امام خمینیؒ کے پختہ ایمان سے متعلق کیا بات بیان کی تھی؟ چنانچہ اس سلسلے میں آگاہی کے لئے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #تبدیلی #امام_خمینی #انقلابی_تحریک #مومنین #الہی_وعدے #ایمان #شہید_مطہری #ملاقات #راستہ #ہدف #یقین #راستہ #گامزن
4m:31s
6285
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video,
tabdeeli,
momnin,
imaan,
mulaqaat,
rasta,
hadaf,
yaqeen,
rasta,
gamzan,
Ellahi
wadon,
Imam
Khomeini,
imaan,
Imam
SAYYED
ALI
KHAMENEI,
لہٰی
وعدوں
,
امام
خمینیؒ,
ایمان
,
امام
سید
علی
خامنہ
ای
[29Aug11] دیدار رئیسجمهوری و اعضای هیئت...
Vali Amr Muslimeen Ayatullah Sayyed Ali Khamenei delivered this speech on 29 August 2011.
دیدار رئیسجمهوری و اعضای...
Vali Amr Muslimeen Ayatullah Sayyed Ali Khamenei delivered this speech on 29 August 2011.
دیدار رئیسجمهوری و اعضای هیئت دولت با رهبر انقلاب
http://farsi.khamenei.ir/news-content?id=17101
رهبر معظم انقلاب اسلامی، عصر روز 6 شهریورماه 1390، در دیدار با رئیسجمهور و اعضای هیأت دولت با قدردانی صمیمانه از حضور پرشور ملت در راهپیمایی روز جهانی قدس، پایبندی دولت به اصول و ارزشها و شعارهای جذابی همچون عدالتخواهی، استكبارستیزی و خدمترسانی صادقانه را ضروری و اثرگذار خواندند و تأكید كردند: جهاد اقتصادی نیازی حیاتی و زمینهساز پیشرفت و شكوفایی اقتصادی كشور است.
حضرت آیتالله خامنهای با تبریك هفته دولت و گرامیداشت یاد و خاطره شهیدان رجایی و باهنر، به حضور پرشكوه مردم در راهپیمایی روز قدس اشاره كردند و افزودند: از مردم عزیز ایران كه در راهپیمایی روز قدس، بار دیگر عظمت خود را نشان دادند، صمیمانه قدردانی می كنم.
ایشان، روز قدس امسال را نمادی از حضور و انگیزه ملت ایران دانستند و خاطرنشان كردند: این حضور و شكوه و عظمت، امید را در فضای منطقه گسترش میدهد و انگیزه ملتها را برای استقامت دو چندان خواهد كرد.
حضرت آیتالله خامنهای با قدردانی از خدمات دولت، بر پایبندی به شعارها و جهتگیریهای اعلام شده تأكید كردند و افزودند: علت اقبال مردم در انتخابات سال 84 و 88 به رئیسجمهور همین شعارهای جذاب و ضروری بود چرا كه مردم به ارزشها و آرمانها پایبند و دلبستهاند.
ایشان، عدالتخواهی، استكبارستیزی، سادهزیستی، مقابله با منش اشرافیگری، مقابله با ویژهخواری و سوءاستفاده از ارتباطات اقتصادی و غیراقتصادی و خدمترسانی صادقانه را از جمله شعارهای جذاب دولت خواندند و افزودند: اصول و ارزشهایی كه امام خمینی میفرمود و باعث محبوبیت ایشان در قلب ملتها شد از اساسیترین شعارهای دولت است كه باید كاملاًٌ به آن پایبند بود.
رهبر انقلاب اسلامی، كار برای خدا را رمز برخورداری از توفیق الهی و ایجاد جذابیت در دلهای مردم برشمردند و تأكید كردند: اگر به هر علت تقید به شعارهای دولت سست شود توفیقات الهی نیز كم خواهد شد بنابراین با همان شور و نشاط و تلاش به خدمت صادقانه و بدون توقع ادامه دهید.
ایشان گزارشهایی را كه وزراء و معاونان رئیسجمهور در این دیدار بیان كردند، گزارشهایی خوب، مستند، منطقی و متكی به آمار بویژه آمار مقایسهای خواندند و افزودند: این گزارشها را باید به مجموعه نخبگان و زبدگان كشور نیز ارائه داد و اقدامات انجام گرفته را برای آنان تشریح كرد.
رهبر انقلاب اسلامی یكی از اشكالات دولت را حضور كمرنگ در میان نخبگان دانشگاهی و حوزوی دانستند و تأكید كردند: باید رئیسجمهور و وزراء اقدامات دولت در بخشهای مختلف بویژه در خصوص مسائل اقتصادی را كه از مسائل اصلی كشور مورد چالش موافقان و مخالفان دولت است، در جمع نخبگان مطرح كنند تا با استفاده از دیدگاهها و همچنین نظرات انتقادی آنان، همافزایی بوجود آید.
Supreme Leader: Sanctions Doomed to Failure
http://english.khamenei.ir//index.php?option=com_content&task=view&id=1510&Itemid=2
In a meeting with President Mahmoud Ahmadinejad and his cabinet members, Ayatollah Khamenei the Supreme Leader of the Islamic Revolution said that the sanctions imposed on Iran are doomed to failure, further stressing: \"Considering global realities, it is not possible to continue these sanctions for a long time, and it is necessary to counteract these sanctions through economic jihad, reliance on God and purposeful and clever moves.\"
38m:43s
13821
Vali Amr Muslimeen speech to Hajj Officials - 3 OCT 2011 - Farsi
دیدار كارگزاران حج با رهبر انقلاب
http://farsi.khamenei.ir/news-content?id=17451
حضرت آیتالله...
دیدار كارگزاران حج با رهبر انقلاب
http://farsi.khamenei.ir/news-content?id=17451
حضرت آیتالله خامنهای رهبر انقلاب اسلامی صبح روز 11 مهر 1390، در دیدار دستاندركاران حج امسال، حج را فرصتی بسیار گرانبها و ارزشمند برای ارتباط با امت اسلامی و بهرهمندی معنوی خواندند و با اشاره به تلاش دشمنان برای اختلافافكنی و مقابله با موج بیداری اسلامی در مراسم حج ، تنها راه غلبه بر این توطئه را نزدیكتر شدن دلها و تقویت همدلی دانستند، ایشان همچنین در ادامه با اشاره به فساد بانكی اخیر در كشور، علت وقوع این سوء استفاده را عمل نكردن مسئولان به توصیههای مؤكد چند سال پیش رهبری در خصوص مقابله با فساد اقتصادی توصیف و تأكید كردند: مسئولان قضایی ضمن پیگیری قوی، دقیق و عاقلانه قضیه و اطلاعرسانی مناسب به مردم، باید دستهای خائن را قطع كنند.
حضرت آیتالله خامنهای حج را یكی از رموز اساسی اسلام و میهمانی بزرگ الهی در مركز عظمت و قدرت و جمال و كرَم توصیف كردند و افزودند: باید در بُعد عمومی و بینالمللی حج، همدلی و تقویت پیوندهای اسلامی بدون در نظر گرفتن ملیتها، قومیتها و مذهبها مورد توجه جدی قرار گیرد و از این فرصت برای نزدیكتر شدن دلها استفاده شود.
ایشان یكی از ویژگیهای بارز حج امسال را، بیداری اسلامی در منطقه بویژه مصر، تونس، یمن و بحرین دانستند و تأكید كردند: با توجه به این رویداد مهم، امسال توطئه ایجاد اختلاف و بدبینی و تحریك احساسات میان امت اسلامی، برجستهتر خواهد بود و تنها راه غلبه بر این توطئه نزدیكتر شدن دلها و تقویت همدلی است.
رهبر انقلاب اسلامی با تأكید بر اینكه مسلمانان یك تن واحد هستند، افزودند: حجاج ایرانی باید با چنین نگاه عمومی و جهانی در حج حضور یابند و تجربیات سی ساله خود در مبارزه با استكبار و معاندین را در اختیار ملتهای تازه انقلاب كرده، قرار دهند.
حضرت آیتالله خامنهای، رفتار خوب و همراه با ادب و احترام را از دیگر نكات ضروری برای حجاج ایرانی برشمردند و خاطرنشان كردند: حج فرصتی گرانبها برای پاكیزه شدن از آلودگیهای دنیا و مجموعهای از فرائض است كه باید ضمن قدر دانستن این مراسم عظیم و كمنظیر، در حفظ ذخایر معنوی بدست آمده آن هم همت كرد.
ایشان زائران بیتاللهالحرام را به آمادهسازی درونی خود، قبل از سفر حج و آماده شدن برای این میهمانی الهی توصیه كردند و افزودند: حاجی ایرانی باید با رفتار خود در حج، ملت، كشور و نظام جمهوری اسلامی ایران را در چشم دنیا سربلند كند.
رهبر انقلاب اسلامی حجاج را به پرهیز از رفتارهای سبك توصیه و خاطرنشان كردند: یكی از این رفتارهای سبك، عطش بازارگردی است كه علاوه بر اینكه ارز كشور را برای خرید كالاهای بیكیفیت به هدر میدهد، فرصت ارزشمند عبادت و بهرهمندی معنوی را نیز از بین میبرد.
http://english.khamenei.ir//index.php?option=com_content&task=view&id=1533&Itemid=2
Ayatollah Khamenei the Supreme Leader of the Islamic Revolution met Monday morning with the officials in charge of hajj affairs. At the meeting, His Eminence said that the enemy is making efforts to foment discord and to confront the wave of Islamic Awakening. He added that hajj is a very valuable opportunity to establish a relationship with the Islamic Ummah and to reap the spiritual benefits.
Ayatollah Khamenei said that hajj is one of the most important elements behind the success of Islam. He further described hajj as a great divine celebration which takes place at the center of glory, power and magnificence. \"Regarding the general and international dimension of hajj, it is necessary to pay serious attention to solidarity and strengthening Islamic bonds without taking nationalities, ethnicities and denominations into consideration. This opportunity should be used to make hearts get closer to one another.\"
The Supreme Leader of the Islamic Revolution stressed that Muslims are a unified entity and added: \"Iranian pilgrims should take part in hajj ceremonies with this general and global outlook and they should let the nations that have recently carried out a revolution benefit from their thirty years of experience in fighting the arrogant powers and the enemies.\"
His Eminence called on hajj pilgrims to prepare themselves spiritually before taking part in hajj ceremonies and added: \"With their behavior during hajj, Iranian pilgrims should make the world hold the Iranian nation and the Islamic Republic of Iran in high regard.\"
Elsewhere in his statements, Ayatollah Khamenei referred to the recent economic corruption and reminded government officials to combat economic corruption in a decisive way. \"Government officials welcomed confronting economic corruption, but if they had acted on my recommendations, we would never have had events like the recent banking embezzlement.\"
The Supreme Leader of the Islamic Revolution stressed that it is necessary to prevent corruption from becoming deep-rooted and added that it becomes very difficult to uproot corruption once it becomes deep-rooted. He assured the people that the three branches of government are determined to confront the recent event and to prevent similar events and said that government officials in the executive, legislative and judiciary branches are doing their duty.\"
The Supreme Leader of the Islamic Revolution said that it inadvisable to create uproar which may prompt others to take advantage of this issue. However, he assured the people that government officials will follow up the issue until the end and that they will cut off the treacherous hands.
His Eminence emphatically urged the judiciary to keep the people updated about the case and stressed: \"The judiciary system must not have mercy on wrong-doers, vandals and corrupt individuals.\"
Iran\'s judiciary is investigating the recent large embezzlement case and has issued arrest warrants for a number of suspects. Also a number of bank managers have been fired.
Gholam Hossein Mohseni Ejei Iran\'s Prosecutor General, who has been put in charge of the embezzlement case by the Judiciary Chief, has announced that the case is being investigated swiftly and decisively. He has also said that the culprits will be severely punished.
Iran\'s Judiciary Chief Sadeq Larijani has stressed that the judiciary system will follow up the issue decisively. He has also said that the judiciary has been investigating the embezzlement case for almost two months.
38m:40s
23996
[FARSI] HAJJ Message 2013 - Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei
پیام به كنگره عظیم حج
حضرت آیتالله العظمی خامنهای به مناسبت برگزاری...
پیام به كنگره عظیم حج
حضرت آیتالله العظمی خامنهای به مناسبت برگزاری كنگرهی عظیم حج پیامی صادر كردند.
متن این پیام كه روز دوشنبه بیست و دوم آبانماه ۱۳۹۲ توسط حجتالاسلام قاضیعسكر -نماينده ولی فقيه و سرپرست حجاج ایرانی- در مراسم برائت از مشركان در صحرای عرفات قرائت شد، به این شرح است:
بسم اللّه الرّحمن الرّحیم
والحمدللّه ربّ العالمین و الصّلاة والسّلام علی سیّدالانبیاء و المرسلین و علی آله الطّیّبین و صحبه المنتجبین
فرا رسیدن موسم حج را باید عید بزرگ امّت اسلامی به شمار آورد. فرصت مغتنمی كه این روزهای گرانبها در همهی سالها برای مسلمانان جهان پدید میآورد، كیمیای معجزهگری است كه اگر قدر آن شناخته و چنانكه شایسته است به كار گرفته شود، بسیاری از آسیبها و آسیبپذیریهای دنیای اسلام، علاج خواهد شد.
حج، چشمهی جوشان فیض الهی است. یكایك شما حاجیان سعادتمند، اكنون این اقبال بلند را به دست آوردهاید كه در این اعمال و مناسكِ آكنده از صفا و معنویّت، دل و جان را شستشویی بسزا داده، از این منبع رحمت و عزّت و قدرت، ذخیرهای برای همهی عمر خویش بردارید. خشوع و تسلیم در برابر خدای رحیم، تعهّد به وظائفی كه بر دوش مسلمان نهاده شده است، نشاط و حركت و اقدام در كار دین و دنیا، رحم و گذشت در تعامل با برادران، جرأت و اعتماد به نفس در برابر حوادث دشوار، امید به كمك و دستگیری خداوند در همه جا و همه چیز، و كوتاهِ سخن ساخت و پرداخت انسانی در طراز مسلمانی را در این عرصهی الهیِ آموزش و پرورش، میتوانید برای خویش تدارك ببینید و خودِ آراسته به این زیورها و بهرهیافته از این ذخیرهها را برای كشور خویش و ملّت خویش و در نهایت برای امّت اسلامی، سوغات برید.
امّت اسلامی امروز بیش از هر چیز به انسانهایی نیاز دارد كه اندیشه و عمل را در كنار ایمان و صفا و اخلاص، و مقاومت در برابر دشمنان كینهورز را در كنار خودسازی معنوی و روحی، فراهم سازند. این یگانه راه نجات جامعهی بزرگ مسلمانان از گرفتاریهایی است كه یا آشكارا به دست دشمن و یا با سستیِ عزم و ایمان و بصیرت، از زمانهای دور در آنها فروافتاده است.
بیشك دوران كنونی، دوران بیداری و هویّتیابی مسلمانان است؛ این حقیقت را از خلال چالشهایی كه كشورهای مسلمان با آن روبهرو شدهاند نیز بروشنی میتوان دریافت. درست در همین شرایط است كه عزم و ارادهی متّكی به ایمان و توكّل و بصیرت و تدبیر، میتواند ملّتهای مسلمان را در این چالشها به پیروزی و سرافرازی برساند و عزّت و كرامت را در سرنوشت آنان رقم زند. جبههی مقابل كه بیداری و عزّت مسلمانان را بر نمیتابد، با همهی توان به میدان آمده و از همهی ابزارهای امنیّتی، روانی، نظامی، اقتصادی و تبلیغاتی برای انفعال و سركوب مسلمانان و به خود مشغول ساختنِ آنان بهره میگیرد. نگاهی به وضعیّت كشورهای غرب آسیا از پاكستان و افغانستان تا سوریّه و عراق و فلسطین و كشورهای خلیج فارس، و نیز كشورهای شمال آفریقا از لیبی و مصر و تونس تا سودان و برخی كشورهای دیگر، حقایق بسیاری را روشن میسازد. جنگهای داخلی؛ عصبیّتهای كور دینی و مذهبی؛ بیثباتیهای سیاسی؛ رواج تروریسم قساوتآمیز؛ ظهور گروهها و جریانهای افراطگر كه به شیوهی اقوام وحشی تاریخ، سینهی انسانها را میشكافند و قلب آنان را با دندان میدرند؛ مسلّحینی كه كودكان و زنان را میكشند، مردان را سر میبرند و به نوامیس تجاوز میكنند، و حتّی در مواردی این جنایات شرمآور و مشمئزكننده را به نام و زیر پرچم دین مرتكب میشوند؛ همه و همه محصول نقشهی شیطانی و استكباری سرویسهای امنیّتی بیگانگان و عوامل حكومتی همدست آنان در منطقه است كه در زمینههای مستعدّ داخلی كشورها امكان وقوع مییابد و روز ملّتها را سیاه و كام آنان را تلخ میكند. یقیناً در چنین اوضاع و احوالی نمیتوان انتظار داشت كه كشورهای مسلمان، خلأهای مادّی و معنوی خود را ترمیم كنند و به امنیّت و رفاه و پیشرفت علمی و اقتدار بینالمللی كه بركات بیداری و هویّتیابی است، دست یابند. این اوضاع محنتبار، میتواند بیداری اسلامی را عقیم و آمادگیهای روحی پدید آمده در دنیای اسلام را ضایع سازد و بار دیگر، سالهای دراز، ملّتهای مسلمان را به ركود و انزوا و انحطاط بكشاند و مسائل اساسی و مهمّ آنان همچون نجات فلسطین و نجات ملّتهای مسلمان از دستاندازی آمریكا و صهیونیسم را به دست فراموشی بسپارد.
علاج بنیانی و اساسی را میتوان در دو جملهی كلیدی خلاصه كرد كه هر دو از بارزترین درسهای حج است:
اوّل: اتّحاد و برادری مسلمانان در زیر لوای توحید،
و دوّم: شناخت دشمن و مقابله با نقشهها و شیوههای او.
تقویت روح اخوّت و همدلی، درس بزرگ حج است. در اینجا حتّی جدال و درشتگویی با دیگران ممنوع است. پوشش یكسان و اَعمال یكسان و حركات یكسان و رفتار مهربان در اینجا به معنی برابری و برادریِ همهی آن كسانی است كه به این كانون توحید معتقد و دلبستهاند. این ردّ صریح اسلام بر هر فكر و عقیده و دعوتی است كه گروهی از مسلمانان و معتقدان به كعبه و توحید را از دائرهی اسلام بیرون بداند. عناصر تكفیری كه امروز بازیچهی سیاست صهیونیستهای غدّار و حامیان غربی آنان شده و دست به جنایتهای سهمگین میزنند و خون مسلمانان و بیگناهان را میریزند، و كسانی از مدّعیان دینداری و ملبّسین به لباس روحانیّت كه در آتش اختلافات شیعه و سنّی و امثال آن میدمند، بدانند كه نفس مراسم حج، باطلكنندهی مدّعای آنان است. شگفتا! كسانی كه مراسم برائت از مشركان را كه ریشه در عمل پیامبر اعظم صلّیاللّه علیه و آله و سلّم دارد، جدال ممنوع قلمداد میكنند، خود از مؤثّرترین دستاندركاران ایجاد منازعههای خونین میان مسلمانانند. اینجانب همچون بسیاری از علمای اسلام و دلسوزان امّت اسلامی بار دیگر اعلام میكنم كه هر گفته و عملی كه موجب برافروختن آتش اختلاف میان مسلمانان شود و نیز اهانت به مقدّسات هر یك از گروههای مسلمان یا تكفیر یكی از مذاهب اسلامی، خدمت به اردوگاه كفر و شرك و خیانت به اسلام و حرام شرعی است.
شناخت دشمن و شیوههای او نیز دوّمین ركن است. اوّلاً وجود دشمن كینتوز را نباید به دست غفلت و فراموشی سپرد و مراسم چندبارهی رمی جمرات در حج، نشانهی نمادین این حضور ذهن همیشگی است. ثانیاً در شناخت دشمن اصلی كه امروزه همان جبههی استكبار جهانی و شبكهی جنایتكار صهیونیسم است، نباید دچار خطا شد. و ثالثاً شیوههای این دشمن عنود را كه تفرقهافكنی میان مسلمانان، و ترویج فساد سیاسی و اخلاقی، و تهدید و تطمیع نخبگان، و فشار اقتصادی بر ملّتها، و ایجاد تردید در باورهای اسلامی است، باید بخوبی تشخیص داد و وابستگان و ایادیِ دانسته و نادانستهی آنان را از این راه شناسایی كرد.
دولتهای استكباری و پیشاپیش آنان آمریكا، به كمك ابزارهای رسانهای فراگیر و پیشرفته، چهرهی واقعی خود را میپوشانند و با دعوی طرفداری از حقوق بشر و دموكراسی، رفتاری خدعهآمیز در برابر افكار عمومی ملّتها در پیش میگیرند. آنان در حالی دم از حقوق ملّتها میزنند كه ملّتهای مسلمان، هر روز بیشتر از گذشته، آتش فتنههای آنان را با جسم و جان خود لمس میكنند. یك نگاه به ملّت مظلوم فلسطین كه دهها سال است روزانه زخمِ جنایات رژیم صهیونیستی و حامیانش را دریافت میكند؛ یا به كشورهای افغانستان و پاكستان و عراق كه تروریسمِ زاییدهی سیاستهای استكبار و ایادی منطقهای آنان، زندگی را به كام ملّتهای آنان تلخ كرده است؛ یا به سوریّه كه به جرم پشتیبانی از جریان مقاومت ضدّ صهیونیستی، آماج كینهی سلطهگران بینالمللی و كارگزاران منطقهای آنان شده و به جنگ خونین داخلی گرفتار آمده است؛ یا به بحرین یا به میانمار كه در هر یك به نحوی، مسلمانان محنتزده و مغفول، و دشمنانشان مورد حمایتند؛ یا به ملّتهای دیگری كه از سوی آمریكا و متّحدانش، پیدرپی به تهاجم نظامی یا تحریم اقتصادی یا خرابكاری امنیّتی تهدید میشوند؛ میتواند چهرهی واقعی این سردمداران نظام سلطه را به همه نشان دهد. نخبگان سیاسی و فرهنگی و دینی در همه جای جهان اسلام باید خود را به افشای این حقایق، متعهّد بدانند. این وظیفهی اخلاقی و دینی همهی ما است. كشورهای شمال آفریقا كه متأسّفانه امروز در معرض اختلافات عمیق داخلی قرار گرفتهاند، بیش از همه باید به این مسئولیّت عظیم، یعنی شناخت دشمن و شیوهها و ترفندهایش توجّه كنند. ادامهی اختلافات میان جریانهای ملّی و غفلت از خطر جنگ خانگی در این كشورها، خطر بزرگی است كه خسارت آن برای امّت اسلامی به این زودیها جبران نخواهد شد.
ما البتّه تردید نداریم كه ملّتهای بهپاخاستهی آن منطقه كه بیداری اسلامی را تجسّم بخشیدند، بإذنالله اجازه نخواهند داد كه عقربهی زمان به عقب برگردد و دوران زمامداران فاسد و وابسته و دیكتاتور، تكرار شود، لیكن غفلت از نقش قدرتهای استكباری در فتنهانگیزی و دخالتهای ویرانگر، كار آنان را دشوار خواهد كرد و دوران عزّت و امنیّت و رفاه را سالها به عقب خواهد افكند. ما به توانایی ملّتها و قدرتی كه خداوند حكیم در عزم و ایمان و بصیرت تودههای مردم قرار داده است، از اعماق دل باور داریم و آن را در بیش از سه دهه در جمهوری اسلامی ایران، به چشم خود دیده و با همهی وجود خود آزمودهایم؛ همّت ما، فراخوان همهی ملّتهای مسلمان به این تجربهی برادرانشان در این كشور سرافراز و خستگیناپذیر است.
از خداوند متعال صلاح حال مسلمانان و دفع كید دشمنان را خواستارم و حجّ مقبول و سلامت جسم و جان و ذخیرهی سرشار معنوی را برای همهی شما حجّاج بیتالله مسألت میكنم.
والسّلام علیكم و رحمة اللّه
سیّد علی خامنهای
پنجم ذیالحجّه ۱۴۳۴ مصادف با ۱۹ مهرماه ۱۳۹۲
14m:43s
9549
[FARSI] HAJJ Message 2014 - Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei
پیام به حجّاج بیتاللهالحرام
حضرت آیتالله خامنهای در پیامی به حجاج...
پیام به حجّاج بیتاللهالحرام
حضرت آیتالله خامنهای در پیامی به حجاج بیتاللهالحرام، توجه به مسائل جهان اسلام و نگاهی بلند و فراگیر به مهمترین موضوعات مرتبط با امت اسلامی را در صدر وظایف و آداب حج گزاران دانستند و تاکید کردند: اتحاد مسلمین، مسالهی فلسطین، و نگاه هوشمندانه به تفاوت اسلام ناب محمّدی و اسلام آمریکایی، سه اولویت اصلی جهان اسلام است که امت اسلامی باید با بصیرت و ژرف اندیشی، به وظیفه و تکلیفِ روزِ خود در قبال این موضوعات عمل کند.
متن کامل این پیام که صبح امروز (جمعه ۱۱ مهرماه ۱۳۹۳) توسط حجتالاسلام قاضی عسگر نمایندهی ولیفقیه و سرپرست حجاج ایرانی در مراسم روز برائت از مشرکین در صحرای عرفات قرائت شد، به شرح زیر است.
پیوندهای مرتبطفيلمفيلمصوتصوت نسخه قابل چاپنسخه قابل چاپ۱۳۹۳/۰۷/۰۸
پیام به حجّاج بیتاللهالحرام
حضرت آیتالله خامنهای در پیامی به حجاج بیتاللهالحرام، توجه به مسائل جهان اسلام و نگاهی بلند و فراگیر به مهمترین موضوعات مرتبط با امت اسلامی را در صدر وظایف و آداب حج گزاران دانستند و تاکید کردند: اتحاد مسلمین، مسالهی فلسطین، و نگاه هوشمندانه به تفاوت اسلام ناب محمّدی و اسلام آمریکایی، سه اولویت اصلی جهان اسلام است که امت اسلامی باید با بصیرت و ژرف اندیشی، به وظیفه و تکلیفِ روزِ خود در قبال این موضوعات عمل کند.
متن کامل این پیام که صبح امروز (جمعه ۱۱ مهرماه ۱۳۹۳) توسط حجتالاسلام قاضی عسگر نمایندهی ولیفقیه و سرپرست حجاج ایرانی در مراسم روز برائت از مشرکین در صحرای عرفات قرائت شد، به شرح زیر است.
English | French | اردو | العربیه
دانلود فیلم: نسخه FLV | نسخه MP۴
بسماللهالرّحمنالرّحیم
و الحمدلله ربّ العالمین و صلّی الله علی محمّد و آله الطّاهرین
درود و سلامی از سرِ شوق و تکریم بر شما سعادتمندان که به دعوت قرآنی لبّیک گفته و به میهمانیِ خانهی خدا شتافتهاید. نخستین سخن آن است که این نعمت بزرگ را قدر بدانید و با تأمّل در ابعاد فردی و اجتماعی و روحی و بینالمللی این فریضهی بیهمتا، برای نزدیک شدن به هدفهای آن تلاش کنید و از میزبان رحیم و قدیر، برای آن کمک بخواهید. اینجانب همدل و همزبان با شما از پروردگار غفور و منّان درخواست میکنم که نعمت خود را بر شما تمام کند و چون توفیق سفر حج عطا کرده است، توفیقِ گزاردن حجّ کامل نیز عطا فرماید و آنگاه با قبول کریمانهی خود، شما را با دست پُر و عافیت کامل روانهی دیار خود سازد؛ انشاءالله.
در فرصت مغتنمِ این مناسک پُرمغز و بینظیر، بهجز تطهیر و تعمیر(۱) معنوی و روحی که برترین و ریشهایترین دستاورد حج است، توجّه به مسائل جهان اسلام و نگاهی بلند و فراگیر به مهمترین و اولویّتدارترین موضوعات مرتبط با امّت اسلامی، در صدر وظایف و آداب حجگزاران است.
امروز از جملهی این موضوعات مهم و دارای اولویّت، مسئلهی اتّحاد مسلمانان و گشودن گرههای فاصلهافکن میان بخشهای امّت اسلامی است. حج، مظهر وحدت و یکپارچگی و کانون برادری و همیاری است. در حج باید همگان درس تمرکز بر مشترکات و رفع اختلافات را فرا بگیرند. دستهای پلید سیاستهای استعماری از دیرباز تفرقهافکنی را برای تأمین مقاصد شوم خود در دستور کار داشتهاند، ولی امروز که به برکت بیداری اسلامی، ملّتهای مسلمان دشمنیِ جبههی استکبار و صهیونیسم را بدرستی شناخته و در برابر آن موضع گرفتهاند، سیاست تفرقهافکنی میان مسلمانان شدّت بیشتری یافته است. دشمن مکّار بر آن است که با افروختن آتش جنگهای خانگی میان مسلمانان، انگیزههای مقاومت و مجاهدت را در آنان به انحراف کشانده، رژیم صهیونیستی و کارگزاران استکبار را که دشمنان حقیقیاند، در حاشیهی امن قرار دهد. راهاندازی گروههای تروریستی تکفیری و امثال آن در کشورهای منطقهی غربِ آسیا ناشی از این سیاستِ غدّارانه است. این هشداری به همهی ما است که مسئلهی اتّحاد مسلمین را امروز در صدر وظایف ملّی و بینالمللی خود بشماریم.
موضوع مهمّ دیگر مسئلهی فلسطین است. با گذشت ۶۵ سال از آغاز تشکیل رژیم غاصب صهیونیست و فرازوفرودهای گوناگون در این مسئلهی مهم و حسّاس و بخصوص با حوادث خونین سالهای اخیر، دو حقیقت برای همه آشکار شده است: اوّل آنکه رژیم صهیونیست و پشتیبانان جنایتکار آن، در قساوت و سبعیّت و پایمال کردن همهی موازین انسانی و اخلاقی هیچ حدّ و مرزی نمیشناسند. جنایت، نسلکشی، ویرانگری، کشتار کودکان و زنان و بیپناهان، و هر تعدّی و ظلمی را که از دستشان برآید برای خود مباح میشمرند و به آن افتخار هم میکنند. صحنههای گریهآور جنگ پنجاه روزهی اخیر غزّه، آخرین نمونهی این بزهکاریهای تاریخی است که البتّه در نیم قرن اخیر بارها تکرار شده است.
دوّمین حقیقت آن است که این سفّاکی و فاجعهآفرینیها نتوانسته است هدفِ سردمداران و پشتیبانان رژیم غاصب را برآورده سازد. برخلاف آرزوی احمقانهی اقتدار و استحکامی که سیاستبازان خبیث برای رژیم صهیونیستی در سر میپروراندند، این رژیم روزبهروز به اضمحلال و نابودی نزدیکتر شده است. ایستادگی پنجاه روزهی غزّهی محصور و بیپناه در برابر همهی توانِ بهصحنهآوردهی رژیم صهیونیست، و سرانجام، ناکامی و عقبنشینی آن رژیم و تسلیم شدنش در برابر شروط مقاومت، نمایشگاه آشکار این ضعف و ناتوانی و بیبُنیگی است. این بدان معنی است که ملّت فلسطین باید از همیشه امیدوارتر باشد، مبارزان جهاد و حماس باید بر تلاش و عزم و همّت خود بیفزایند، کرانهی غربی راه پرافتخار همیشگی را با قدرت و استحکام بیشتر پیگیرد، ملّتهای مسلمان پشتیبانی واقعی و جدّی از فلسطین را از دولتهای خود مطالبه کنند، و دولتهای مسلمان صادقانه در این راه گام نهند.
سوّمین موضوع مهم و دارای اولویّت، نگاه هوشمندانهای است که فعّالان دلسوز جهان اسلام باید به تفاوتِ میان اسلام ناب محمّدی و اسلام آمریکایی داشته باشند و از خلط و اشتباه میان این دو، خود و دیگران را برحذر بدارند. نخستین بار امام راحل بزرگ ما به تمایز این دو مقوله همّت گماشته و آن را وارد قاموس سیاسی دنیای اسلام کرد. اسلامِ ناب، اسلامِ صفا و معنویّت، اسلامِ پرهیزکاری و مردمسالاری، اسلامِ «اَشِدّاءُ عَلَی الکُفّار رُحَماءُ بَینَهُم» (۲) است. اسلامِ آمریکایی، پوشاندن لباس اسلام بر نوکری اجانب و دشمنی با امّت اسلامی است. اسلامی که آتش تفرقه میان مسلمین را دامن بزند، به جای اعتماد به وعدهی الهی، به دشمنان خدا اعتماد کند، به جای مبارزه با صهیونیسم و استکبار با برادر مسلمان بجنگد، با آمریکای مستکبر علیه ملّت خود یا ملّتهای دیگر متّحد شود، اسلام نیست؛ نفاق خطرناک و مهلکی است که هر مسلمان صادقی باید با آن مبارزه کند.
نگاه همراه با بصیرت و ژرفاندیشی، این حقایق و مسائل مهم را در واقعیتِ جهان اسلام برای هر جویندهی حقّی روشن میسازد و وظیفه و تکلیفِ روز را بیهیچ ابهامی معیّن میکند. حج و مناسک و شعائر آن فرصتِ مغتنمی برای کسب این بصیرت است، و امید آنکه شما سعادتمندان حجگزار از این موهبت الهی به طور کامل بهرهمند گردید. همهی شما را به خدای بزرگ میسپارم و قبولی تلاش شما را از خداوند مسئلت مینمایم.
والسّلام علیکم و رحمةالله
سیّدعلی خامنهای
پنجم ذیالحجّة ۱۴۳۵ مصادف با هشتم مهرماه ۱۳۹۳
11m:24s
17528
نماهنگ | آغاز ماه دعا - Farsi
«شستوشویى کن و آنگه به خرابات خرام...»
ماه رجب، ماه دعا، ماه توسل، ماه تضرع، ماه...
«شستوشویى کن و آنگه به خرابات خرام...»
ماه رجب، ماه دعا، ماه توسل، ماه تضرع، ماه آماده شدن دلها براى ورود به ساحت رمضان از راه رسید.
حضرت آیت الله خامنهای: « باید همه به یکدیگر تبریک عرض کنیم [این] توفیق الهی را که توانستیم بار دیگر وارد ماه رجب بشویم. ماه رجب یک فرصت تقرّب به ارزشهای الهی و تقرّب به ذات مقدّس پروردگار و فرصت خودسازی است. این ایّامی که در روایات ما بهعنوان ایّام برجسته معرّفی شدهاند، اینها همه فرصتند؛ هر فرصتی هم نعمت است و هر نعمتی هم نیازمند شکر و سپاس است. شکر و سپاس نعمت هم این است که انسان نعمت را بشناسد، بر طبق اقتضای این نعمت رفتار کند، از آن بهره ببرد، نعمت را از خدا بداند و آن را در راه خدا به کار ببرد؛ ماه رجب از این نعمتها است.» ۱۳۹۴/۰۲/۰۶
پایگاه اطلاعرسانی KHAMENEI.IR بهمناسبت فرارسیدن ماه رجب، نماهنگ «آغاز ماه دعا» را منتشر میکند.
2m:42s
9399
نائب امام کی اطاعت | عارف باللہ شہید...
حقیقی اسلام یعنی محمدی اسلام، ایک جامع نظام کا نام ہے کہ جس میں زندگی کے تمام...
حقیقی اسلام یعنی محمدی اسلام، ایک جامع نظام کا نام ہے کہ جس میں زندگی کے تمام پہلوؤں کے بارے میں رہنمائی ملتی ہے یعنی اسلامِ محمدی مکمل ایک ضابطہ حیات کا نام ہے۔ نبوت، امامت اور ولایت دین اسلام کے اِس نجات بخش نظام میں قلب کی حیثیت رکھتے ہیں۔ جس طرح پیغمبرِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم نے اپنے بعد امت کو امامت کا نظام خدا کی طرف سے دیا تاکہ دینِ اسلام کا یہ نظام گمراہی اور انحراف سے محفوظ رہے اِسی طرح امام معصوم علیہم السلام نے بھی اپنی غیر موجودگی میں ولایت فقیہ کا ایک الہی نظام اِس دین کی حفاظت کے لیے عطا کیا۔
امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف نے اپنی غیبتِ صغریٰ میں نائبینِ خاص کا تعارف کروایا اور اپنی غیبتِ کبریٰ میں نائبین عام یعنی ایسے فقہاء جن میں بتائی گئی معین شرائط پائی جاتی ہوں وہ اِس دین کے انفرادی اور اجتماعی امور کی ذمہ داریاں نبھانے کا حق رکھتے ہیں۔
الحمداللہ عصرِ حاضر میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ولایت فقیہ کا یہ الہی نظام ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کی رہبری میں پوری دنیا کے مظلومین، محرومین اور انسانی اقدار کے لیے اپنی صدا بلند کرتا ہوا نظر آتا ہے اور دنیا کی شیطانی طاقتوں کے لیے اُن کی آنکھوں کا کانٹا بنا ہوا ہے۔ اور ظھورِ منجی عَالَم بشریت امام زمانہؑ کے ظھور کے لیے زمینہ فراہم کرنے کے لیے مشغول عمل ہے۔
#ویڈیو #نائب_امام #اطاعت_گزار #تقدم #معیار #امام_حسن #امام_حسین #امام #ماموم #امریکہ #برطانیہ
3m:54s
2804
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
naeb
e
imam,
itaat,
aarif
billah,
shaheed,
ayatullah
dastghaib
shirazi,
islame
mohammadi,
nabuwwat,
imamat,
wilayat,
najat
bakhsh
nizam,
gumrahi,
inheraf,
wilayate
faqih,
ilahi
nizam,
imame
zamana,
ghaibate
sughra,
ghaibate
kubra,
fuqaha,
ijtemai,
inferadi,
islami
inqelab,
sayyid
ali
khamenei,
mazloomeen,
mehroomeen,
imam,
mamoom,
amrica,
bartania,
imam
hasan,
imam
husain,
امامِ عصرؑ کی بارگاہ میں استغاثہ | ولی...
السلامُ علیک یا نُورَ الله فی ظلمات الارض
ہمارے مولا و آقا امام زمان بقیۃ اللہ...
السلامُ علیک یا نُورَ الله فی ظلمات الارض
ہمارے مولا و آقا امام زمان بقیۃ اللہ الاعظم منجی عَالَمِ بشریت عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف اپنے چاہنے والوں اور اُن کے الہی مشن اور الہی اہداف و مقاصد یعنی کلمہ توحید کی سربلندی اور وقت کی شیطانی طاقتوں کے مقابل بر سرِ پیکار پیروکاروں کے حالات سے بے خبر نہیں ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہر لحظے اور ہر لمحے اپنے مولا و آقا کو فراموش نہ کریں اُن سے ہماری محکم وابستگی اور راز و نیاز ہماری روحانی قوت اور کامیابی کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔
آئیے دیکھتے ہیں نائب برحق امام زمان ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ اپنے مولا و آقا بقیۃ اللہ الاعظم عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی بارگاہ میں کس طرح سے استغاثہ فرما رہے اور عہد و پیمان باندھ رہے ہیں۔
#ویڈیو #امام_عصر #بارگاہ #امام #پیشوا #گواہی #آخری_سانس #افتخار #نشاط #کامیابی
1m:45s
10767
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imame
asr,
istegasa,
wali
amre
muslemeen,
sayyid
ali
khamenei,
imame
zamaan,
baqyatullah,
munjiye
bashariyat,
mission,
ahdaf,
maqasid,
shaytani,
maula,
raaz
o
nyaaz,
kamyabi,
naeb
imam,
ahd
o
payman,
imam,
peeshwa,
iftekhar,
nishat,
gawahi,
آہ! امامِ حسن عسکریؑ | سید مجید بنی فاطمہ...
تعزیت یا بقیۃ اللہ الاعظم عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف!
سب سے جوان شہید امام،...
تعزیت یا بقیۃ اللہ الاعظم عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف!
سب سے جوان شہید امام، ہمارے آقا و مولا امام حسن عسکری ہیں، آپ علیہ السلام منجی عَالَمِ بشریت امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہُ الشریف کے والد بزرگوار ہیں۔ امام حسن عسکری علیہ السلام سامراء کے اُس گھٹن اور دباؤ والے ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے اور اپنے الہی ہدف اور پیغام کی حفاظت فرمائی نہ فقط الہی پیغام اور ہدف بلکہ حجتِ خدا منجی عَالمِ بشریت بقیۃ اللہ الاعظم امام مہدی آخر الزمان عجل اللہ تعالی فرجہُ الشریف کی حفاظت بھی فرمائی۔
آج دنیا کے تمام محروم، کمزور اور ظلم کی چکّی میں پسّے ہوئے افراد، عدل، حریت اور کمال کے متلاشی تمام لوگ ایک نجات دہندہ کے منتظر ہیں، لیکن محرومی، ظلم و استبداد، بے انصافی اور پستی و رسوائی سے نجات کے لیے ہماری مکمل آمادگی ضروری ہے، درحقیقت وہ ہماری آمادگی کے منتظر ہیں۔
ایران کے معروف نوحہ خوان سید مجید بنی فاطمہ کا امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت پر پر درد نوحہ سننے کے لیے اِس ویڈیو پر کلک کیجئے۔
#ویڈیو #آہ_امام_حسن_عسکری #مولا #آقا #سوگوار #اشک #العجل #حضرت_زہراء #یوسف #خراسان #ہمدم #دلبر #بیدار
6m:4s
3207
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
aah,
imam
hasan
askari,
sayyid
majeed
bani
fateme,
taziyat,
baqiyatullah
al
aazam,
8
rabi
ul
awal,
shahadat,
shaheed,
monji,
bashariyat,
imam
mahdi,
samarra,
ilahi
hadaf,
mehroom,
kamzor,
zulm,
adl,
hurriyat,
kamaal,
najaat,
muntazir,
be
insafi,
pasti,
ruswai,
iran,
nauha
khaan,
farsi
nauha,
urdu
subtitle,
maula,
aaqa,
hazrat
zahra,
yusuf,
khurasan,
dilbar,
bedaar,
شہید حسن باقریؒ | شھید قاسم سلیمانیؒ |...
کوئی اندازہ کر سکتا ہے اس کے زور بازو کا
نگاہِ مرد مومن سے بدل جاتی ہے تقدیریں...
کوئی اندازہ کر سکتا ہے اس کے زور بازو کا
نگاہِ مرد مومن سے بدل جاتی ہے تقدیریں
الہی رہبران قوم کو پستیوں کی گھاٹیوں سے نکال کر عزت اور سر بلندی کی راہ دکھاتے ہیں۔ امام خمینی رضوان اللہ علیہ اُنہی الہی رہبروں میں سے تھے کہ جنہوں نے جوانوں کو ذلت و رسوائی کے دلدل اور گلی کوچوں کی تاریکیوں سے نکال کر عَالَمی شیطانوں کے مقابل لا کھڑا کردیا اور انہی پاکیزہ جوانوں نے آج شیطانی طاقتوں کے عزائم کو خاک میں ملایا ہوا ہے۔
شھہید حسن باقری کی زندگی کا ایک واقعہ شہیدِ راہِ ولایت جنرل قاسم سلیمانی کی زبانی سماعت فرمائیں۔
#ویڈیو #شہید_حسن_باقری #شہید_قاسم_سلیمانی #جوان #خرم_شہر #فتح #بہشتی_جنگ #بنی_صدر #رہبر_معظم
3m:9s
1781
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shaheed,
hasan
baqeri,
shaheed,
qasim
soleimani,
bazu,
marde
momin,
taqdeer,
ilahi
rehbaran,
qaum,
pasti,
izzat,
sar
bulandi,
imam
khomeini,
jawan,
tareeki,
zillat,
ruswai,
daldal,
aalami
shaytan,
pakeeza,
azaem,
khaak,
shaheed
rahe
wilayat,
الٰہی رہبر سے عشق یعنی خدا سے عشق | آیت...
عمارِ ولایت آیت اللہ علامہ مصباح یزدی رضوان اللہ علیہ ایک الہی رہبر سے عشق کے...
عمارِ ولایت آیت اللہ علامہ مصباح یزدی رضوان اللہ علیہ ایک الہی رہبر سے عشق کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ علامہ مصباح رہبر معظم حفظہ اللہ کا کونسا واقعہ بیان فرماتے ہیں؟ ایک رہبر سے عشق در حقیقت کس سے عشق ہے؟ لوگ ایک الہی رہبر سے کیوں اتنا وابستہ اور عشق و محبت کا اظہار کرتے ہیں؟
اِن تمام سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کریں۔
#ویڈیو #مجلس #عشق #رہبر #پاکیزہ_احساسات #شکر #اسلام #دین #حقائق #قرآن #امام_زمانہ #انبیاء
1m:13s
2329
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
ilahi
rehbar,
ishq,
mohabbat,
muhabbat,
khuda,
ayatullah,
allama,
misbah
yazdi,
ammare
wilayat,
rehbare
moazzam,
waqea,
wabasta,
izhare
mohabbat,
pakiza,
ehsasaat,
majlis,
shukr,
islam,
deen,
haqaeq,
quran,
imame
zamana,
ambiya,
اگر ہماری تحریک ناکام ہوجائے! | امام...
جس طرح رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کے الہی انقلاب یعنی دین مبین اسلام کو...
جس طرح رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کے الہی انقلاب یعنی دین مبین اسلام کو خطرات لاحق تھے یعنی اہم افراد کا دنیا پرستی، حب دنیا، مقام، منزلت، مال و دولت کی ہوس میں مبتلا ہو جانا ایک الہی انقلاب کے لیے مہلک بیماریاں ہیں، اسی طرح سستی اور کاہلی کا شکار ہو جانا یا غیر جانبدار ہو جانا یا بے بصیرتی اور کج فکری کا مظاہرہ وغیرہ جیسی بیماریاں اس بات کا سبب بنیں کہ اسلامی دنیا خالص محمدی اسلام سے آہستہ آہستہ دور ہونے لگی اور یہ بیماریاں تفرقہ، اندرونی جنگ و جدل، تخریب کاری اور زوال کا سبب بنیں۔ اِسی طرح آج بھی اسلامی انقلاب اور اسلامی تحریکوں کے لیے بھی یہ بیماریاں مہلک بن سکتی ہیں اور انہیں بیماریوں سے استفادہ کرتے ہوئے خونخوار عَالَمی شیطانی طاقتیں اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو سکتی ہیں۔
آئیے اِس ویڈیو میں دیکھتے ہیں کہ امام خمینی رضوان اللہ علیہ علماء اور خواص کو اِس بارے میں کس چیز کی نصیحت اور تاکید فرماتے ہیں۔
#ویڈیو #تاریخ #پیغمبر_اکرم #جنگیں #شکست #سید_الشہداء #قتل #افتخار #اسلام #عزت #عمامہ #داڑھی #خطرناک #منافق #آخری_فتح #طاغوتی_حکومت
3m:34s
1817
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
tereek,
nakaam,
imam
khomeini,
rasule
khuda,
ilahi
inqelab,
islam,
dunya,
maqam,
manzelat,
susti,
kaheli,
bimariya,
be
baseerati,
khalis
mohammadi
islam,
tafraqa,
jung,
jadal,
takhreeb,
zawal,
islami
inqelab,
khookhaar,
shaytani,
olama,
khawas,
hawas,
dunya
parasti,
naseehat,
takeed,
munafiq,
izzat,
shohada,
iftekhar,
خدا کے دین کی نصرت، انسان کے لئے خدا کی...
انسان کو چاہیے کہ اپنی پوری زندگی خدا اور اس کے دین کی راہ میں وقف کردے، جب انسان...
انسان کو چاہیے کہ اپنی پوری زندگی خدا اور اس کے دین کی راہ میں وقف کردے، جب انسان الہی بن جاتا ہے اور ہمیشہ اس کے دین کی خدمت اور نصرت میں رہتا ہے تو کوئی اور طاقت اس پر غالب نہیں آسکتی، خدا اسے ہمیشہ اپنی نصرت اور مدد عنایت کرتا ہے۔ اسی سلسلے میں قرآن کی وہ کونسی آیت ہے جسے سنہری لفظوں میں لکھ کر ہمیشہ اپنے سامنے رکھنا چاہیے.
خدا کی نصرت اور مدد انسان کے کب شامل حال ہوتی ہے؟ قوموں میں تبدیلی کب اور کیسے آتی ہے؟ اور قرآن مجید اس سلسلے میں کیا فرماتا ہے؟ ایرانی ملت کو کیسے خدا کی فتح اور نصرت حاصل ہوئی؟ ایرانی ملت نے عملی طور پر کس چیز کو آزمایا اور اس کا تجربہ کیا؟
اگر انسان ایک قدم بڑھائے تو خدا اس سلسلے میں اس کی کتنی مدد کرتا ہے؟
ان تمام سوالات کے جواب اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#زندگی #دین #وقف #الہیٰ #نصرت #غالب #قرآن #سنہری #تبدیلی #فتح #تجربہ #مدد
3m:0s
11370
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
din,
nusrat,
insan,
imam
Syed
Ali
Khamenei,
imam
Khamenei,
zendagi,
taqat,
Quran,
quran
majid,
iran,
melat,
fath,
tajarba,
vaqf,
ghaleb,
madad,
شہداء کی عظمت اور مقام | عربی ترانہ | Arabic...
شہید کی بہت عظمت ہے، وہ جس شہادت سے اس دنیا کو وداع کہتا ہے ہرعزتمند انسان ایسی ہی...
شہید کی بہت عظمت ہے، وہ جس شہادت سے اس دنیا کو وداع کہتا ہے ہرعزتمند انسان ایسی ہی موت کا تقاضا کر رہا ہوتا ہے۔ اور شہادت کے بعد وہ بارگاہ الہی میں زندہ اور جاوید رہتا ہے، وہ آسمانوں کا فرشتہ بن کر پرواز کرتا ہے، جو اپنے خون سے ملتوں کو حیات بخش دیتا ہے۔
آپ دیکھیں اسلامی مقاومت کے عظیم شہداء جب استکبار کے مقابلے میں اٹھے تو ایک سربلند ملت ہوکر سامنے آئے، جنہوں نے ظلم اور ذلت کو قبول نہیں کیا اور مقاومت کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔
وہ اپنی زندگی باوقار گذارتے ہیں اور ان کی موت بھی سعادت مند ہوتی ہے۔
وہ خدا سے ایسا مضبوط عہد کرتے ہیں جسے کوئی توڑ نہیں سکتا اور یوں باوقار عروج کرتے ہوئے کمزور ملتوں اور مظلوموں کے حامی اور مدافع بنتے ہیں۔
ان عظیم شہداء کے دل ،عظمتِ الہی کے مخزن اور معدن سے جڑے ہوتے ہیں، جس کی کوئی انتہا نہیں ہوتی۔ ہمیں ان شہیدوں کی راہ پر چلنا چاہئےاور ان کے مقصد اور مشن کو زندہ رکھنا چاہیے۔
ان شہداء کی عظمت کے سلسلے میں اردو ترجمے کے ساتھ عربی زبان کا ایک ترانہ آپ کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔
#شہید #عزتمند #موت #جاوید #آسمانوں #پرواز #ملتوں #حیات #مقصد #مشن
5m:55s
1842
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shuhada,
eazemat,
maqam,
tarane,
donya,
insan,
zendegi,
hayat,
islam,
musalman,
muslem,
muqavemat,
islami
muqavemat,
estekbar,
zulm,
mazlum,
ezatmand,
maqsad,
شعور اور آگاہی کے ساتھ راہ کا انتخاب |...
شہدا کی یاد کو زندہ رکھنے کی فضیلت خود شہادت سے کمتر نہیں ہے۔ عصرِ حاضر کی کربلا...
شہدا کی یاد کو زندہ رکھنے کی فضیلت خود شہادت سے کمتر نہیں ہے۔ عصرِ حاضر کی کربلا میں عاشقانِ عاشورہ نے اپنے خون سے ایسی تاریخ رقم کی ہے اور ایسا کردار پیش کیا ہے جو تمام عاشقان و پیروان حق و حقیقت کے لیے نمونہ عمل ہے۔ مکتب عاشورہ کے پرورش یافتہ جوان جو اپنے مولا و آقا ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کی راہ پر چلتے ہوئے انسانیت دشمن اور الہی اقدار دشمن طاقتوں کے مقابلے میں سینہ سپر ہوئے اور اپنے خون سے ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ شہدا کی تکریم درحقیقت اُس الہی اور پاکیزہ ہدف کی تکریم ہے جس کی خاطر انہوں نے اپنی جان قربان کی۔
ایک عظیم شہید حیسن بادپاؒ کے بارے میں دستاویزی فلم اور شہید قاسم سلیمانی اور ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای کے بیانات سے آگاہی کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #شہید_حسین_باد_پا #مسابقت #اصرار #زوجہ #چادر #حیا #ذمہ_داری #محاذ #جوانی #جوش #خالص_اعتقاد
4m:23s
9199
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shahid,
fazilat,
shahadat,
karbala,
eshq,
ashura,
tarikh,
haqiqat,
maktab,
imam,
imam
husayn,
insan,
haj
qasim,
imam
khamenei,
اسلامی نظام کے دفاع میں تقیہ مت کریں |...
اسلامی نظام کی حفاظت واجب ترین واجبات میں سے ہے. اسلامی نظام کی حفاظت کا فریضہ...
اسلامی نظام کی حفاظت واجب ترین واجبات میں سے ہے. اسلامی نظام کی حفاظت کا فریضہ تمام واجبات میں سر فہرست رکھا گیا ہے. انسانیت کی سعادت اور فلاح پر مشتمل وہ الہی تعلیمات جو خداوند متعال کے انبیاء اور اوصیاء کی ہزاروں مشقتوں، زحمتوں اور قربانیوں کے بعد ہم تک پہنچی ان تعلیمات کی عملی حیات کا دار و مدار اسلامی نظام کی حفاظت پر منحصر ہے.
عصر حاضر میں جب اسلامی تعلیمات کو فرسودہ کہہ کر اور فقط انفرادی عبادات کا مجموعہ کہہ کر انسانی معاشرے سے باہر نکالنے کی کوشش کی جارہی تھی. جب اسلام کی اجتماعی اور الہی سیاسی تعلیمات کو پارینہ قصہ بنا دیا گیا تھا. جب جدید جاہلیت کا دنیا پر راج تھا ایسے تاریک دور میں اسلامی انقلاب نور کی کرن بن کر چمکا اور آج الحمد اللہ اپنے نور سے مسلسل دنیا کو منور کر رہا ہے اور اس امید کی کرن یعنی اسلامی نظام کی حفاظت تمام باضمیر اور آزاد انسانوں پر فرض ہے. آج اس کی قدر و قیمت کو گھٹانے اور اس نظام کو سرنگوں کرنے کے لیے دنیا کی تمام شیطانی طاقتیں اور ان کے علاقائی آلہ کار اپنی پوری طاقت کے ساتھ مصروف عمل ہیں. ایسے حالات میں نظام کا دو ٹوک دفاع ضروری اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی مصلحت پسندی سے کام لینا خیانت ہے.
اس بارے میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #اسلامی_نظام_باعث_افتخار #تقیہ #دوٹوک #کم_قیمت #غلط_راستہ
0m:48s
9311
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
islam,
nezam,
defae,
imam,
imam
khamenei,
hefazat,
insna,
saeadat,
mueashere,
ejtemae,
shaytan,
mslahat,
rahbar,