حضرت فاطمہ زہراؑ کی زندگی کی نمایاں...
حضرت فاطمہ زہراؑ کی زندگی کی نمایاں خصوصیات
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ...
حضرت فاطمہ زہراؑ کی زندگی کی نمایاں خصوصیات
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای(حفظہ اللہ) کے ملک بھر سے منتخب خواتین سے خطاب سے اقتباس
19اپریل،2014
دورانیہ: 01:31
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
1m:32s
12040
[Full Speech URDU] رہبر معظم سید علی خامنہ ای :...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 10 بہمن سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 30 جنوری سنہ 2012 عیسوی کو ملاقات کے لئے آنے والے \"نوجوان نسل اور اسلامی بیداری\" کے زیر عنوان تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں آمریت کے خلاف خطے کی اقوام کی تحریک کو صیہونیوں کی عالمی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف جدوجہد کا مقدمہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کو امت مسلمہ کا بہترین سرمایہ قرار دیا اور کانفرنس میں شرکت کے لئے دنیا کے تہتر ملکوں سے آنے والے سیکڑوں نوجوانوں سے خطاب میں فرمایا کہ عالم اسلام کے نوجوانوں کی بیداری نے پوری دنیا کی مسلم اقوام کی بیداری کی امیدوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مصر، تیونس، لیبیا اور دیگر اسلامی ملکوں میں قوموں کے انقلابات سے استکباری طاقتوں کو پہنچنے والے نقصانات اور ان پر لگنے والی کاری ضربوں کی تلافی کے لئے ان طاقتوں کے ذریعے کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔ آپ نے فرمایا کہ دشمن، ناپاک منصوبے اور سازشیں تیار کرنے میں مصروف ہے اور اسلامی اقوام، خاص طور پر مسلم ملکوں کے نوجوانوں کو جو اسلامی بیداری میں کلیدی رول کے حامل ہیں، اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ عالمی استبدادی نیٹ ورک ان کے انقلابوں کو ستوتاژ کرے۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛
بسماللَّهالرّحمنالرّحيم
الحمد للَّه ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّد المرسلين و سيّد الخلق اجمعين سيّدنا و نبيّنا ابىالقاسم المصطفى محمّد و على ءاله الطّيّبين و صحبه المنتجبين و من تبعهم باحسان الى يوم الدّين.
میں آپ تمام معزز مہمانوں، عزیز نوجوانوں اور امت اسلامیہ کے مستقبل کے تعلق سے خوش خبری کے حامل لوگوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ آپ میں سے ہر فرد ایک عظیم بشارت کا حامل ہے۔ جب کسی ملک میں نوجوان بیدار ہو جاتا ہے تو اس ملک میں عوامی بیداری کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔ آج پورے عالم اسلام میں ہمارے نوجوان بیدار ہو چکے ہیں۔ نوجوانوں کے لئے کتنے جال بچھائے گئے لیکن غیور اور بلند ہمت مسلم نوجوان نے خود کو ہر جال سے نجات دلائی۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ تیونس میں، مصر میں، لیبیا میں، یمن میں، بحرین میں کیا ہوا۔ دیگر اسلامی ممالک میں کیسی تحریک اٹھی۔ یہ سب نوید اور خوش خبری ہے۔
میں آپ عزیز نوجوانوں، اپنے بچوں سے یہ عرض کروں گا کہ آپ یقین جانئے کہ آج تاریخ عالم اور تاریخ بشریت ایک عظیم تاریخی موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ پوری دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس دور کی واضح اور بڑی نشانیوں میں اللہ تعالی کی طرف توجہات کا مرکوز ہو جانا، اللہ تعالی کی لا متناہی قدرت سے مدد طلب کرنا اور وحی الہی پر تکیہ کرنا ہے۔ انسانیت مادی مکاتب فکر کو عبور کرکے آگے بڑھ آئی ہے۔ اب نہ مارکسزم میں کشش باقی رہ گئی ہے، نہ مغرب کی لبرل ڈیموکریسی میں جاذبیت کی کوئی رمق ہے۔ آپ خود دیکھ رہے ہیں کہ لبرل ڈیموکریسی کے گہوارے کے اندر، امریکہ اور یورپ کے اندر کیا حالات ہیں؟! شکست کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح سیکولر نیشنلزم میں بھی کوئی جاذبیت نہیں رہ گئی ہے۔ اس وقت امت اسلامیہ کی سطح پر سب سے زیادہ کشش اسلام میں نظر آ رہی ہے، قرآن میں نظر آ رہی ہے، وحی الہی پر استوار مکتب فکر میں نظر آ رہی ہے، اللہ تعالی نے یقین دلایا ہے کہ الہی مکتب فکر، وحی پر استوار مکتب فکر اور عزیز دین اسلام میں انسان کو سعادت اور کامرانی کی منزل تک پہنچنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ یہ ایک نہایت اہم، بامعنی اور مبارک راستہ ہے۔ آج اسلامی ممالک میں اغیار پر منحصر آمریتوں کے لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہ اس عالمی آمریت اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف علم بغاوت بلند ہونے کا مقدمہ ہے جو استکباری طاقتوں اور صیہونیوں کی ڈکٹیٹر شپ کے خبیث اور بدعنوان نیٹ ورک سے عبارت ہے۔ آج بین الاقوامی استبداد اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ امریکہ اور اس کے پیروؤں کی ڈکٹیٹر شپ اور صیہونیوں کے خطرناک شیطانی نیٹ ورک کی صورت میں مجسم ہو گئي ہے۔ اس وقت یہ عناصر مختلف چالوں سے اور گوناگوں حربوں کے ذریعے پوری دنیا میں اپنی آمریت چلا رہے ہیں۔ آپ نے جو کارنامہ مصر میں انجام دیا، تیونس میں انجام دیا، لیبیا میں انجام دیا، اور جو کچھ یمن میں انجام دے رہے ہیں، بحرین میں انجام دے رہے ہیں، بعض دیگر ممالک میں اس کے جذبات و احساسات برانگیختہ ہو چکے ہیں، یہ سب اس خطرناک اور زیاں بار ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جدوجہد کا ایک جز ہے جو دو صدیوں سے انسانیت کو اپنے چنگل میں جکڑے ہوئے ہے۔ میں نے جس تاریخی موڑ کی بات کی وہ، اسی آمریت کے تسلط سے قوموں کی آزادی اور الہی و معنوی اقدار کی بالادستی کی صورت میں رونما ہونے والی تبدیلی سے عبارت ہے۔ یہ تبدیلی آکر رہے گی، آپ اسے بعید نہ سمجھئے!
یہ اللہ کا وعدہ ہے«ولينصرنّ اللَّه من ينصره»(1) اللہ تعالی تاکید کے ساتھ ارشاد فرماتا ہے کہ اگر آپ نے اللہ کی مدد کی تو وہ آپ کی ضرور مدد فرمائے گا۔ ممکن ہے کہ عام نظر سے دیکھا جائے اور مادی اندازوں کی بنیاد پر پرکھا جائے تو یہ چیز بعید دکھائی دے لیکن بہت سی چیزیں ہیں جو بعید معلوم ہوتی تھیں مگر رونما ہو گئیں۔ کیا آپ ایک سال اور دو تین مہینے قبل یہ سوچ سکتے تھے کہ مصر کا طاغوت (ڈکٹیٹر حسنی مبارک کا اقتدار) اس طرح ذلت و رسوائی کے ساتھ ختم ہو جائے گا؟ اگر اس وقت لوگوں سے کہا جاتا کہ مبارک کی بدعنوان اور (بیرونی طاقتوں پر) منحصر حکومت ختم ہو جائے گی تو بہت سے لوگ اس کا یقین نہ کرتے، لیکن ایسا ہوا۔ اگر کوئی دو سال قبل یہ دعوی کرتا کہ شمالی افریقا میں یہ عجیب قسم کے واقعات رونما ہونے والے ہیں تو لوگوں کی اکثریت کو یقین نہ آتا۔ اگر کوئی لبنان جیسے ملک کے بارے میں کہتا کہ مومن نوجوانوں کی ایک تنظیم صیہونی حکومت اور پوری طرح مسلح صیہونی فوج کو شکست دیدے گی تو کوئی بھی اس پر یقین نہ کرتا، لیکن یہ ہوا۔ اگر کوئی کہتا کہ اسلامی جمہوری نظام مشرق و مغرب سے جاری مخاصمتوں اور دشمنیوں کے مقابلے میں بتیس سال تک ڈٹا رہے گا اور روز بروز زیادہ طاقتور اور زیادہ پیشرفتہ ہوتا جائے گا تو کوئی بھی یقین نہ کرتا، لیکن ایسا ہوا۔ «وعدكم اللَّه مغانم كثيرة تأخذونها فعجّل لكم هذه و كفّ ايدى النّاس عنكم و لتكون ءاية للمؤمنين و يهديكم صراطا مستقيما»(2) یہ کامیابیاں اللہ تعالی کی نشانیاں ہیں۔ یہ سب پر غالب رہنے والی حق کی طاقت ہے جس سے اللہ تعالی ہمیں روشناس کرا رہا ہے۔ جب عوام میدان میں آ جائيں اور ہم اپنا سب کچھ لیکر میدان میں اتر پڑیں تو نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں راستا بھی دکھاتا ہے، «و الّذين جاهدوا فينا لنهدينّهم سبلنا».(3) اللہ تعالی ہدایت بھی کرتا ہے، مدد بھی کرتا ہے، بلند مقامات پر بھی پہنچاتا ہے، بس شرط یہ ہے کہ ہم میدان میں ثابت قدم رہیں۔
اب تک جو کچھ رونما ہوا ہے وہ بہت عظیم شئے ہے۔ مغربی طاقتوں نے اپنی سائنسی ترقی کی مدد سے دو سو سال تک امت اسلامیہ پر حکومت کی ہے، اسلامی ممالک پر قبضہ کیا، بعض پر براہ راست اور بعض دیگر پر مقامی ڈکٹیٹروں کے ذریعے بالواسطہ طور پر۔ برطانیہ، فرانس اور سب سے بڑھ کر امریکہ جو بڑا شیطان ہے، انہوں نے امت اسلامیہ پر تسلط قائم کیا۔ جہاں تک ہو سکا اسلامی امہ کی تحقیر کی، مشرق وسطی کے اس حساس علاقے کے قلب میں صیہونیت نامی کینسر لاکر ڈال دیا اور پھر ہر طرف سے اسے تقویت پہنچائی اور مطمئن ہو رہے کہ اب دنیا کے اس اہم ترین خطے میں ان کی پالیسیوں اور مقاصد کو مکمل تحفظ مل گیا ہے۔ لیکن جذبہ ایمانی ہمت و شجاعت، اسلامی ہمت و شجاعت اور عوامی شراکت نے ان تمام باطل خوابوں کو چکناچور کر دیا اور ان سارے اہداف پر پانی پھیر دیا۔
آج عالمی استکبار کو اسلامی بیداری کے مقابلے میں اپنی کمزوری اور ناتوانی کا احساس ہو رہا ہے۔ آپ غالب آ گئے ہیں، آپ فتحیاب ہیں، مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔ جو کام انجام پایا ہے وہ بہت عظیم کارنامہ ہے، لیکن کام یہیں ختم نہیں ہوا ہے۔
یہ بہت اہم نکتہ ہے۔ ابھی شروعات ہوئی ہے، یہ نقطہ آغاز ہے۔ مسلم اقوام کو چاہئے کہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں تاکہ دشمن کو مختلف میدانوں سے باہر کر دیں۔
یہ مقابلہ عزم و ارادے کا مقابلہ ہے اور ہمت و حوصلے کی زور آزمائی ہے۔ جس فریق کا ارادہ مضبوط ہوگا وہ غالب آ جائے گا۔ جو دل اللہ تعالی پر تکیہ کئے ہوئے ہے اسے غلبہ حاصل ہوگا۔ «ان ينصركم اللَّه فلا غالب لكم»؛(4) اگر آپ کو نصرت الہی کا شرف حاصل ہو گیا تو پھر کوئی بھی آپ پر غلبہ حاصل نہیں کر سکے گا، آپ کو پیشرفت حاصل ہوگی۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم اقوام جن سے عظیم امت اسلامیہ کی تشکیل عمل میں آئی ہے، آزاد رہیں، خود مختار رہیں، باوقار رہیں، کوئی ان کی تحقیر نہ کر سکے، اسلام کی اعلی تعلیمات و احکامات سے اپنی زندگی کو سنواریں۔ اسلام میں یہ توانائی موجود ہے۔ (دشمنوں نے) برسوں سے ہمیں علمی میدان میں پیچھے رکھا، ہماری ثقافت کو پامال کیا، ہماری خود مختاری کو ختم کر دیا۔اب ہم بیدار ہوئے ہیں۔ ہم علم کے میدانوں میں بھی یکے بعد دیگر اپنی بالادستی قائم کرتے جائیں گے۔
تیس سال قبل جب اسلامی جمہوریہ کی تشکیل عمل میں آئی تو دشمن کہتے تھے کہ اسلامی انقلاب تو کامیاب ہو گیا لیکن وہ یکے بعد دیگرے تمام شعبہ ہائے زندگی کو سنبھالنے میں ناکام ہوگا اور سرانجام پیچھے ہٹ جائے گا۔ آج ہمارے نوجوان اسلام کی برکت سے علم و دانش کے شعبے میں ایسے کارہائے نمایاں انجام دینے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو خود ان کے بھی تصور سے پرے تھے۔ آج اللہ تعالی کی ذات پر توکل کی برکت سے ایرانی نوجوان عظیم علمی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ یورینیم افزودہ کر رہا ہے، اسٹیم سیلز پیدا کرکے اسے نشونما کے مراحل سے گزار رہا ہے، حیاتیات کے شعبے میں بڑے قدم اٹھا رہا ہے، خلائی شبے میں سرگرم عمل ہے، یہ سب اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور نعرہ اللہ اکبر کے ثمرات ہیں۔۔۔۔۔(5)
ہمیں اپنی صلاحیتوں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔ مغربی ثقافت نے اسلامی ممالک پر سب سے بڑی مصیبت جو نازل کی وہ دو غلط اور گمراہ کن خیالات کی ترویج تھی۔ ان میں ایک، مسلمان قوموں کی ناتوانی اور عدم صلاحیت کی غلط سوچ تھی۔ انہوں نے دماغ میں بٹھا دیا کہ آپ کے بس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ نہ سیاست کے میدان میں، نہ معیشت کے میدان میں اور نہ ہی علم و دانش کے میدان میں۔ کہہ دیا کہ \"آپ تو کمزور ہیں، اسلامی ممالک دسیوں سال کے اس طویل عرصے میں اسی غلط فہمی میں پڑے رہے اور پسماندگی کا شکار ہوتے چلے گئے۔ دوسرا غلط تاثر جو ہمارے اندر پھیلایا گيا وہ ہمارے دشمنوں کی طاقت کے لامتناہی اور ان کے ناقابل شکست ہونے کا تاثر تھا۔ ہمیں یہ سمجھا دیا گيا کہ امریکہ کو شکست دینا محال ہے، مغرب کو تو پسپا کیا ہی نہیں جا سکتا۔ ہمیں ان کے مقابلے میں سب کچھ برداشت کرنے میں ہی ہماری بھلائی ہے۔
آج یہ حقیقت مسلم اقوام کے سامنے آ چکی ہے کہ یہ دونوں ہی خیالات سراسر غلط تھے۔ مسلمان قومیں ترقی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اسلامی عظمت و جلالت کو جو کسی زمانے میں علمی و سیاسی و سماجی شعبوں میں اپنے اوج پر تھی، دوبارہ حاصل کرنے پر قادر ہیں اور دشمن کو تمام میدانوں میں پسپائی اختیار کرنی پڑے گی۔
یہ صدی اسلام کی صدی ہے۔ یہ صدی روحانیت کی صدی ہے۔ اسلام نے معقولیت، روحانیت اور انصاف کو یکجا قوموں کے لئے پیش کر دیا ہے۔ عقل و خرد پر استوار اسلام، تدبر و تفکر کی تعلیم دینے والا اسلام، روحانیت و معنویت کی تلقین کرنے والا اسلام، اللہ تعالی کی ذات پر توکل کا راستہ دکھانے والا اسلام، جہاد کا درس دینے والا اسلام، جذبہ عمل کا سرچشمہ اسلام، عملی اقدام پر تاکید کرنے والا اسلام۔ یہ سب اللہ تعالی اور اسلام سے ہمیں ملنے والی تعلیمات ہیں۔
آج جو چیز سب سے اہم ہے، یہ ہے کہ دشمن کو مصر میں، تیونس میں، لیبیا میں اور علاقے کے دیگر ممالک میں کم و بیش جو ہزیمت اٹھانی پڑی ہے اس کی تلافی کے لئے وہ سازش اور منصوبہ تیار کرنے میں مصروف ہے۔ دشمن کی سازشوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہ (دشمن) عوامی انقلابوں کو سبوتاژ نہ کر لے، اسے راستے سے منحرف نہ کر دے۔ دوسروں کے تجربات سے استفادہ کیجئے! دشمن، انقلابوں کو غلط سمت میں موڑنے، تحریکوں کو بے اثر بنانے اور مجاہدتوں اور بہنے والے لہو کو بے نتیجہ بنانے کی بڑی کوشش کر رہا ہے۔ بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ آپ نوجوان اس تحریک کے علمبردار ہیں، آپ ہوشیار رہئے، آپ محتاط رہئے۔
پچھلے بتیس برسوں میں ہمیں بڑے تجربات حاصل ہوئے ہیں، بتیس سال سے ہم نے دشمنیوں اور مخاصمتوں کا سامنا کیا ہے، استقامت کی ہے اور دشمنیوں پر غلبہ پایا ہے ۔۔۔۔ (6) کوئي بھی ایسی سازش نہیں ہے جو مغرب اور امریکہ، ایران کے خلاف کر سکتے تھے اور انہوں نے نہ کی ہو۔ اگر کوئی اقدام انہوں نے نہیں کیا تو صرف اس وجہ سے کہ وہ اقدام ان کے بس میں نہیں تھا۔ جو کچھ ان کے بس میں تھا، انہوں نے کیا اور ہر دفعہ انہیں منہ کی کھانی پڑی، ہزیمت اٹھانی پڑی۔۔۔۔۔۔(7) اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آئندہ بھی اسلامی جمہوریہ کے خلاف تمام سازشوں میں انہیں شکست ہوگی۔ یہ ہم سے اللہ کا وعدہ ہے جس کے بارے میں ہمیں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔
ہمیں اللہ تعالی کے وعدے کی صداقت میں کوئی شک و تردد نہیں ہے۔ ہمیں اللہ تعالی کی طرف سے کوئی بے اطمینانی نہیں ہے۔ اللہ ان لوگوں کی مذمت کرتا ہے جو اس کے تعلق سے بے اطمینانی میں مبتلا ہوتے ہیں۔ «و يعذّب المنافقين و المنافقات و المشركين و المشركات الظّانّين باللَّه ظنّ السّوء عليهم دائرة السّوء و غضب اللَّه عليهم و لعنهم و اعدّ لهم جهنّم و سائت مصيرا»(8)
اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ ہم چونکہ میدان میں موجود ہیں، مجاہدت کے میدان میں داخل ہو چکے ہیں، ملت ایران اپنے تمام وسائل و امکانات کے ساتھ میدان میں وارد ہو چکی ہے لہذا نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ دوسرے ممالک میں بھی یہی صورت حال ہے تاہم بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو ہوشیار رہنا چاہئے، ہم سب کو دشمنوں کے مکر و حیلے کی طرف سے چوکنا رہنا چاہئے۔ دشمن، تحریکوں کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اختلاف کے بیج بونے کی کوشش کر رہا ہے۔
آج عالم اسلام میں جاری اسلامی تحریکیں شیعہ اور سنی کے فرق پر یقین نہیں کرتیں۔ شافعی، حنفی، جعفری، مالکی، حنبلی اور زیدی کے فرق کو نہیں مانتیں۔ عرب، فارس اور دیگر قومیتوں کے اختلاف کو قبول نہیں کرتیں۔ اس عظیم وادی میں سب کے سب موجود ہیں۔ ہمیں کوشش کرنا چاہئے کہ دشمن ہمارے اندر تفرقہ نہ ڈال سکے۔ ہمیں اپنے اندر باہمی اخوت کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے، ہدف کا تعین کر لینا چاہئے۔ ہدف اسلام ہے، ہدف قرآنی اور اسلامی حکومت ہے۔ البتہ اسلامی ممالک کے درمیان جہاں اشتراکات موجود ہیں، وہیں کچھ فرق بھی ہے۔ تمام اسلامی ممالک کے لئے کوئی واحد آئیڈیل نہیں ہے۔ مختلف ممالک کے جغرافیائی حالات، تاریخی حالات اور سماجی حالات الگ الگ ہیں تاہم مشترکہ اصول بھی پائے جاتے ہیں۔ استکبار کے سب مخالف ہیں، مغرب کے خباثت آمیز تسلط کے ہم سب مخالف ہیں، اسرائیل نامی کینسر کے سب مخالف ہیں۔۔۔۔۔ (9)
جہاں بھی یہ محسوس ہو کہ کوئی نقل و حرکت اسرائیل کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، امریکہ کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، ہمیں وہاں ہوشیار ہو جانا چاہئے، یہ سمجھ لینا چاہئے کہ یہ حرکت اغیار کی ہے، یہ سرگرمیاں غیروں کی ہیں، یہ اپنوں کی مہم نہیں ہو سکتی۔ جب صیہونیت مخالف، استکبار مخالف اور استبداد و ظلم و فساد کے خلاف کام ہوتا نظر آئے تو وہ بالکل درست عمل ہے۔ وہاں سب \"اپنے\" لوگ ہیں۔ وہاں نہ کوئي شیعہ ہے نہ سنی، وہاں قومیت کا فرق ہے نہ شہریت کا۔ وہاں سب کو ایک ہی نہج پر سوچنا ہے۔
آپ غور کیجئے! اس وقت بالکل سامنے کی ایک مثال موجود ہے۔
دنیا کے تمام نشریاتی ادارے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ بحرین کے عوام اور وہاں کی عوامی تحریک کو الگ تھلگ کر دیں۔ مقصد کیا ہے؟ یہ شیعہ سنی اختلاف بھڑکانا چاہتے ہیں۔ تفرقہ کا بیج بونے کی کوشش کر رہے ہیں، خلیج پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں۔ حالانکہ ان مسلمانوں اور مومنین کے درمیان جن میں بعض کسی مسلک سے اور بعض دیگر کسی اور مسلک سے وابستہ ہیں، کوئی فرق نہیں ہے۔ اسلام نے سب کو ایک ہی لڑی میں پرو دیا ہے۔ سب امت اسلامیہ سے وابستہ ہیں، اسلامی امہ کا جز ہیں۔۔۔۔ (10) فتح کا راز، تحریک کے دوام کا راز اللہ کی ذات پر توکل، اللہ کے تعلق سے حسن ظن، اللہ تعالی پر اعتماد اور اتحاد اور مربوط کوششوں کا جاری رہنا ہے۔
میرے عزیزو! میرے بچو! آپ بہت محتاط رہئے، اپنی تحریک کو رکنے نہ دیجئے۔ اللہ تعالی نے قرآن میں دو جگہوں پر اپنے پیغمبر کو مخاطب کرکے فرمایا ہے؛ «فاستقم كما امرت»،(11) «و استقم كما امرت»؛(12) استقامت کا مظاہرہ کیجئے۔ استقامت یعنی پائیداری، یعنی راستے پر اٹل رہنا، حق کے جادے پر آگے بڑھتے رہنا، قدم نہ رکنے دینا۔ یہی کامیابی کا راز ہے۔
ہمیں آگے بڑھتے رہنا ہے، یہ تحریک کامیاب ہے، اس کا مستقبل تابناک ہے، اس کے افق روشن ہیں۔ مستقبل بالکل درخشاں ہے۔ وہ دن ضرور آئے گا جب امت اسلامیہ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے قوت و آزادی کی بلندیوں کو چھو لے گی۔۔۔۔۔(13) مسلمان اقوام اپنی خصوصیات اور تنوع کو باقی رکھتے ہوئے اللہ اور اسلام کے سائے میں جمع ہو جائیں، سب آپس میں متحد رہیں۔ ایسا ہو گيا تو امت اسلامیہ اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کر لےگی۔
ہمارے ممالک زمین دوز ذخائر سے مالامال ہیں، ہمارے پاس اسٹریٹیجک اور سوق الجیشی اہمیت کے حامل خطے موجود ہیں، ہمارے پاس بے پناہ قدرتی وسائل ہیں، نمایاں ہستیاں ہیں، با صلاحیت افرادی قوت ہے، ہمیں ہمت سے کام لینا چاہئے۔ اللہ تعالی ہماری ہمتوں میں اور بھی اضافہ کرے گا۔
میں آپ نوجوانوں سے یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ مستقبل آپ کا ہے۔ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے آپ نوجوان وہ دن ضرور دیکھیں گے اور انشاء اللہ اپنے افتخارات آئندہ نسلوں کو منتقل کریں گے۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1) حج: 40، اور جو بھی اللہ کی مدد کرے وہ اس کی یقینا مدد کرےگا۔
2) فتح: 20، اللہ نے تم سے بہت سارے فوائد کا وعدہ کیا جو تم کو حاصل ہوں گے۔ پھر (خیبر کے) مال غنیمت سے فورا ہی تم کو بہرہ مند کر دیا اور لوگوں کے ہاتھ تم تک پہنچنے سے روک دیئے کہ اہل ایمان کے لئے یہ ایک نشانی بن جائے اور تم کو سیدھے راستے پر لگا دے۔
3) عنكبوت: 69، اور جنہوں نے ہمارے لئے جہاد کیا ہے ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کر دیں گے۔
4) آلعمران: 160، اگر اللہ تمہاری نصرت و مدد کرے تو تم پرکوئی بھی غالب نہیں آ سکے گا۔
5) اللہ اکبر کے نعرے
6) « اللہ اکبر اور لبيك ياخامنهاى کے نعرے
7) «امریکہ مردہ باد کے نعرے
8) فتح: 6، اور منافق مرد اور عورتیں جو اللہ کے بارے میں بدگمانیاں رکھتے ہیں وہ ان سب پر عذاب نازل کرے گا، ان کے سر پرعذاب منڈلا رہا ہے، ان پر اللہ کا غضب ہے اور اللہ نے ان پر لعنت کی ہے۔ ان کے لئے جہنم کی آگ تیار کی ہے اور یہ کس قدر بدترین انجام ہے۔
9) شعار «اسرائيل مردہ باد کے نعرے»
10) اسلامی اتحاد کے حق میں نعرہ «وحدة وحدة اسلامية»
11) هود: 112، پس آپ کو جس طرح کا حکم ملا ہے اس پر ثابت قدم رہیں۔
12) شورى: 15، اور آپ اسی طرح استقامت سے کام لیں کہ جیسا آپ کو حکم ملا ہے۔
13) «هيهات منّا الذّلة کے نعرے»
19m:22s
32213
شہید مجید شہر یاری | Farsi Sub Urdu
شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے
تمام شہداء خدا کے نزدیک مقرب اور بلند درجات...
شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے
تمام شہداء خدا کے نزدیک مقرب اور بلند درجات کے حامل ہوتے ہیں لیکن کچھ شہداء نمایاں ہوجاتے ہیں کیونکہ اُن کی شہادت سے ایک قوم کی خصوصیات نمایاں ہوجاتی ہیں، اُن کی شہادت سے ایک قوم کی عزّت و توقیر میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
شہید شہریاری ایک ایسے ہی شہید تھے کہ جو عملی اور سائینسی خدمات کی وجہ سے دشمن کی آنکھوں میں کھٹکتے تھے اور بلآخر شہادت کی منزل پر فائز ہوئے۔
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے شہید کے خانوادہ سے ملاقات کے دوران شہادت کے بارے میں اہم بیانات سننے اور دیکھنے کے لیے اِس مختصر کلپ کو ضرور دیکھیں۔
#ویڈیو #شہید #ڈاکٹر_شہریاری #درجات #عزت #شخصیات #تسلی #شہادت #ثواب
2m:5s
8622
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shaheed,
shahriyari,
Khuda,
shuhada,
buland,
darajaat,
izzat,
qoum,
dushman,
ImamKhamenei,
انسان کا بہت جلد عادت پیدا کرنا | استاد...
انسان کی ایک عجیب خاصیت یہ ہے کہ اسے بہت ہی جلد کسی بھی چیز کی عادت ہوجاتی ہے، پھر...
انسان کی ایک عجیب خاصیت یہ ہے کہ اسے بہت ہی جلد کسی بھی چیز کی عادت ہوجاتی ہے، پھر اس کے بعد اس سے انس پیدا کرتا ہے، جیسا کہ کہا جاتا ہے انسان کا لفظ بھی انس سے لیا گیا ہے کیونکہ اس میں یہ خاصیت نمایاں ہے۔
یہاں تک کہ جب اس کی موت کا وقت قریب آجاتا ہے اور اس کی روح قبض کی جاتی ہے تو وہ ان کاموں سے اور ان کی محبت سے الگ نہیں ہونا چاہتا اس قدر ان سے مانوس ہوجاتا ہے۔
اس صورت حال میں اگر کوئی کسی نوجوان کو نصیحت کرے تو کس طرح کرے؟
استاد پناہیان اس سلسلے میں کیا فرماتے ہیں؟
یہ انس اور محبت انسان میں کیا اثرات چھوڑتی ہے؟
انسان کو گناہ سے بچنے کے لئے کیا کرنا چاہئے؟
ان تمام سوالات کے جواب اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#انسان #خاصیت #عادت #نمایاں #موت #قریب #قبض #محبت #نوجوانوں #نصیحت
3m:32s
2430
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
panahiyan,
ali
reza,
javan,
nojava,
insan,
adaat,
ustad
ali
reza
panahiyan,
jald,
muhabat,
gunah,
asar,
moot,
ajeeb,
qabze
rooh,
امریکہ، ماڈرن جاہلیت کا مکمل نمونہ |...
جاہلیت، زمانہ قدیم سے یا کسی خاص جگہ سے مختص نہیں ہے ہر وہ زمانہ اور جس جگہ پر بھی...
جاہلیت، زمانہ قدیم سے یا کسی خاص جگہ سے مختص نہیں ہے ہر وہ زمانہ اور جس جگہ پر بھی جاہلیت کی علامات اور نشانیاں پائی جاتی ہوں وہ زمانہ یا وہ جگہ جاہلیت سے متصف ہوگی. آج بعض ممالک بالخصوص مغربی ممالک اور ان میں بھی امریکہ کے مافیائی نظام اور معاشرے میں جاہلیت کی تمام علامات اور خصوصیات نمایاں اور شدت کے ساتھ نظر آتی ہیں. انسانی، اخلاقی اور معنوی اقدار کی پامالی، کمزور ممالک کا استحصال اور ان کے وسایل کی لوٹ مار، امتیازی سلوک، طبقاتی نظام میں دن بدن وسعت اور دنیا میں مصنوعی بحرانوں کو ایجاد کرنا اس مافیائی نظام کی اہم ترین اور نمایاں جاہلی خصوصیات میں سے ہیں.
اس حوالے سے ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے مستفید ہونے کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #امریکہ_ماڈرن_جاہلیت_کا_کامل_نمونہ #ناپسندیدہ_اخلاق #امتیازی_سلوک #سردی #گرمی #ظلم_کا_مظہر #بحران_سازی_کا_مظہر #مافیائی_چینل
2m:21s
11413
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
imam
seyed
ali
khamenei,
video,
america,
modern,
jaheliat,
na
pasand,
akhlaq,
emtiaz,
sardi,
garmi,
bohran
sazi,
mafia,
شہید سلیمانیؒ کی اصلی ذمہ داری کیا تھی؟...
جنرل شہیدقاسم سلیمانی نے اپنی زندگی میں بہت سے نمایاں کارنامے انجام دیے جس میں...
جنرل شہیدقاسم سلیمانی نے اپنی زندگی میں بہت سے نمایاں کارنامے انجام دیے جس میں داعش کے بڑے فتنے کا سر کچلنا اور اس کی جڑوں کو کاٹ دینا اور خطے سے دہشتگردی کی بساط کو لپیٹنا، صیہونیوں سے ٹکراؤ میں فلسطینیوں کی مدد اور حمایت سمیت بہت سے شاندار کارنامے شامل ہیں لیکن ان سب میں سب سے نمایاں کارنامہ، عراق، شام اور یمن سمیت پورے خطے میں استقامتی محاذ کو طاقتور بنانا ہے، شہید سلیمانی نے پورے خطے میں سرگرم استقامت کے محاذ میں ایک نئی روح پھونکی جس کے نتیجے میں خطے میں امریکی سازشیں ناکام ہونے کے ساتھ خطے میں بتدریج امریکیوں کی گرفت بھی کمزور ہوتی گئی، چنانچہ ولی امر مسلمین نے اس ویڈیو میں شہید قاسم سلیمانی کی اسی بارز خصوصیت کی جانب بہترین انداز میں اشارہ کیا ہے جسے آپ اس ویڈیو میں ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #قاسم_سلیمانی #داعش #میدان #مقابلہ #محاذ #مضبوط #مقاومت #استکبار #حساس #صفات
2m:10s
10798
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Shahid,
Shahid
Soleimani,
haj
Qaseem,
Imam,
Imam
Khamenei,
Shahadat,
Daesh,
ISIS,
Palestine,
Falestine,
hemayat,
Iraq,
Sham,
Yemen,
America,
Meydan,
Muqavemat,
Estekbar,
[URDU] Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei - HAJJ Message 2011
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام...
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام
(1432ھ)
بسم الله الرحمن الرحيم
الحمد لله ربّ العالمين وصلوات الله وتحياته على سيد الأنام محمد المصطفى وآله الطيبين وصحبه المنتجبين.
آ جکل حج کی بہار اپنی تمام تر روحانی شادابی و پاکیزگی اور خداداد حشمت و شکوہ کے ساتھ آ گئی ہے اور ایمان کے نور اور شوق کے زیور سے آراستہ دل، پروانوں کی طرح کعبہ توحید اور مرکز اتحاد کے گرد محو پرواز ہیں۔ مکہ،منا،مشعر اور عرفات خوش قسمت انسانوں کی منزل ہیں جنہوں نے ”واذن فی الناس بالحج“ کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے خداوند غفور و کریم کے مہمان ہونے کی سعادت پائی ہے۔ یہ وہی مبارک مکان اور ہدایت کا سرچشمہ ہے کہ جہاں پر اللہ تعالی کی بین نشانیوں کو جلا بخشی گئی اور جہاں پر ہر ایک کے سر پر امن و امان کی چھتری قرار دی گئی۔
دلوں اور ذکر و خشوع کو زمزم میں پاک کریں۔ اپنی بصیرت کی آنکھ کو حضرت حق کی تابندہ آیات پر کھول دیں۔اخلاص و تسلیم پر جو کہ حقیقی عبودیت کی علامت ہیں ٹوٹ پڑیں۔ اس باپ کی یاد کوجو کمال تسلیم کے ساتھ اپنے اسماعیل کو قربانگاہ تک لے کر گئے،بار بار اپنے دل میں زندہ کیجئے۔ اس طرح وہ منور طریق جو کہ رب جلیل سے دوستی کے لئے ہمارے سامنے کھول دی گئی ہے اسے پہچانئے اورسچے مومن کے عزم اور نیت صادقانہ کے ساتھ اس پر قدم رکھیں۔
مقام ابراہیم انہیں آیات بینات میں سے ایک ہے۔ کعبہ شریف کے پاس ابراہیم علیہ السلام کی قدم گاہ مقام ابراہیم کی واحد نشانی ہے، مقام ابراہیم ان کے ایثار،اخلاص اور قربانی کا مقام ہے۔ نفسانی تقاضوں اور پدری جذبات کے سامنے اور کفر و شرک کے غلبے اور نمرود زمانہ کے تسلط کے آگے ڈٹ جانے کا مقام ہے۔ نجات کے یہ دونوں راستے امت اسلامی کے ہم سب افراد کے سامنے موجود ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک کی جرات، بہادری اور محکم ارادہ ہمیں ان مقاصد کی طرف روانہ کر سکتا ہے جن کی طرف آدم سے خاتم تک تمام الہی پیغمبروں نے ہمیں دعوت دی ہے اور اس راستے پر چلنے والوں کو دنیا و آخرت میں عزت و سعادت کا وعدہ فرمایا ہے۔ امت مسلمہ کے اس عظیم محضر میں، شایستہ یہی ہے کہ حجاج کرام عالم اسلام کے اہم ترین مسائل پر توجہ دیں۔ ان بے شمار مسایل میں سے سرفہرست، بعض اسلامی ممالک میں برپا ہونے والا انقلاب اور عوامی قیام ہے۔ گذشتہ سال حج اور امسال حج کے درمیانی عرصہ میں عالم اسلام میں ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جو کہ امت مسلمہ کی تقدیر بدل سکتے ہیں اور مادی اور روحانی ترقی اور عزت و افتخار سے سرشار ایک روشن مستقبل کی نوید دے سکتے ہیں۔ مصر، تیونس اور لیبیامیں فاسد، محتاج اور ڈیکٹیٹر طاغوت، تخت اقتدار سے گر چکے ہیں جبکہ بعض دوسرے ممالک میں عوام کی ٹھاٹھیں مارتی لہروں نے زر و زور اور اقتدار کے محلات میں ویرانی اور تباہی کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔
ہماری امت کی تاریخ کے اس تازہ باب نے ایسے حقایق آشکار کئے ہیں جو کہ مکمل طور پر آیات بینات الہی ہیں اور ہمارے لئے حیات بخش سبق لئے ہوئے ہیں۔ ان حقایق کو اسلامی امہ کی تمام اقوام کے محاسبات میں استعمال میں لایا جانا چاہئے۔
سب سے پہلے یہ کہ جو اقوام کئی دھائیوں سے غیروں کے سیاسی تسلط میں رہ رہی تھیں ان کے اندر سے ایسی جوان نسل ظاہر ہوئی ہے جو اپنے اوپر محکم یقین اور تحسین بر انگیز جذبے کے ساتھ خطرات کو قبول کرتے ہوئے مسلط شدہ طاقتوں کے مقابلے پر کھڑی ہو کر اپنی تقدیر بدلنے پر کمر بستہ ہے۔
دوسرے یہ کہ سیکولر حکمرانوں کے تسلط کے باوجود اپنے ممالک میں دین کو محو کرنے کے لئے ان کی ظاہری اور خفیہ کوششوں کے با وصف، اسلام نے بھرپور اور پرشکوہ اثر و رسوخ کے ذریعے دلوں اور زبانوں کو نور ہدایت بخشی اور کروڑوں لوگوں کے گفتار و کردار کی صورت چشمہ جوشان کی طرح، ان کے رویوں اور اجتماعات کو رونق و شادابی عطا کی ہے۔ اذانیں، عبادات، اللہ اکبر کی صدائیں اور دوسرے اسلامی نعرے اور تیونس کے حالیہ انتخابات اس حقیقت کی واضع نشانی اور برھان قاطع ہیں۔ بلاشبہ اسلامی ممالک میں سے ہر ایک ملک میں غیرجانبدارانہ اور آزادانہ انتخابات کا نتیجہ وہی ہو گا جو تیونس میں سامنے آیا ہے۔
تیسرے یہ کہ اس ایک سال کے دوران پیش آنے والے واقعات نے سب پر یہ واضع کر دیا ہے کہ خدائے عزیز و قدیر نے اقوام کے عزم و ارادوں میں ایک ایسی طاقت رکھ دی ہے کہ کسی دوسری طاقت میں اس کا مقابلہ کرنے کی جرات اور سکت ہی نہیں ہے۔ اقوام اسی خداداد طاقت کے بل بوتے پر اپنی تقدیر کو بدل سکنے کی طاقت رکھتی ہیں اور اس طرح خدا کی نصرت کو اپنے شامل حال کر سکتی ہیں۔
چوتھے یہ کہ استکباری حکومتوں نے، جن میں سر فہرست امریکا ہے ، کئی دھائیوں سے مختلف سیاسی اور سیکورٹی کے ہتھکنڈوں کے ذریعے خطے میں موجود حکومتوں کو اپنا تابع فرمان اور اپنے نصایح کا پایبند بنا کر، دنیا کے اس حساس ترین خطے میں اپنے اقتصادی ،ثقافتی اور سیاسی تسلط کے لئے رکاوٹوں سے پاک وسیع شاہراہ بنا رکھی تھی ، اب اس خطے کی اقوام کی نفرت و بیزاری کی آماجگاہ بن چکی ہیں۔
ہمیں یہ اطمینان رکھنا چاہئے کہ ان عوامی انقلابوں کے نتیجے میں برقرارہونے والے نظام سابقہ ذلت آمیز غیرمتوازن رویوں کے سامنے تسلیم نہیں ہونگے اور اس خطے کی اقوام کے ہاتھوں سیاسی جغرافیہ ،عزت و استقلال کاملہ کی طرف تبدیل ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ یہ کہ مغربی طاقتوں کا منافقانہ اور دھوکے بازی پر مبنی مزاج اس خطے کے عوام پر آشکار ہو چکا ہے۔ امریکا اور یورپ نے حتی الامکان مصر،تیونس اور لیبیا میں اپنے مہروں کو بچانے کیلئے زور لگایا اور جب عوام کا ارادہ ان کی خواہشات پر فایق آ گیا تب کامران عوام کے لئے دھوکے پر مبنی دوستی کی مسکراہٹ سجائی۔
اللہ تعالی کی روشن آیات اور بیش قیمت حقایق جو گذشتہ ایک سال کے عرصے میں اس خطے میں رونما ہوئے ہیں اس سے کہیں زیادہ ہیں اور صاحبان تدبر و بصیرت کے لئے ان کا مشاہدہ اور ادراک دشوار نہیں ہے۔لیکن اس سب کے باوجود تمام امت مسلمہ اور خصوصا قیام کرنے والی اقوام کو دو بنیادی عوامل کی ضرورت ہے:
پہلے: قیام میں تسلسل و تداوم اور محکم ارادوں میں نرمی سے شدید پرہیز۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو یوں فرمایا ہے” فاستقم کما امرت و من تاب معک و لا تطغوا“ اور ” فلذلک فادع واستقم کما امرت“، اور حضرت موسی علیہ السلام کے بقول، ”وقال موسی لقومہ استعینوا باللہ و اصبروا، ان الارض للہ یورثھا من یشاءمن عبادہ والعاقبتہ للمتقین“، قیام کرنے والی اقوام کے لئے موجودہ زمانے میں تقوی کا سب سے بڑا مصداق یہ ہے کہ اپنی مبارک تحریک کو رکنے نہ دیں اور خود کو عارضی کامیابیوں کا شکار نہ ہونے دیں۔ یہ اس تقوی کا وہ اہم حصہ ہے جس کو اپنانے والے کے لئے عاقبت بخیر کی وعید عطا ہوئی ہے۔
دوسرے: بین الاقوامی مستکبرین اور ان عوامی انقلابوں سے چوٹ کھانے والی حکومتوں کے ہتھکنڈوں کے سامنے ہوشیار رہنا۔ وہ لوگ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ نہیں جائیں گے اور اپنے تمام تر سیاسی، سلامتی اور مالی وسایل کے ساتھ ان ممالک میں اپنے اثر و رسوخ اور طاقت کے دوبارہ تسلط کے لئے میدان میں اتریں گے۔ ان کا ہتھیار لالچ، دھمکی، فریب اور دھوکہ ہے۔ تجربے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ خواص میں بعض ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن پر یہ ہتھیار کارگر ثابت ہوتے ہیں اور خوف، لالچ اور غفلت انہیں شعوری یا لاشعوری طور پر دشمن کی خدمت میں لا کھڑا کرتے ہیں۔ جوانوں، روشنفکر دانشوروں اور علمائے دین کی بیدار آنکھیں پوری توجہ سے اس چیز کا خیال رکھیں۔
اہم ترین خطرہ ان ممالک میں برپا ہونے والے جدید سیاسی نظام کی ساخت و پرداز پر کفر و استکبار کے محاذکی مداخلت اور اس پر اثراندازی ہے۔ وہ اپنی تمام توانائیوں کو کام میں لاتے ہوئے کوشش کریں گے تاکہ نئے برپا ہونے والے نظام ،اسلامی اور عوامی تشخص سے خالی رہیں۔ ان ممالک کے تمام مخلص و ھمدرد حضرات اور وہ تمام افراد جو اپنے ملک کی عزت ، وقار اور تکریم کے لئے پر امید ہیں ان سب کو بھرپور کوشش کرنی چاہئے تا کہ نئے نظام میں اسلامی اور عوامی ہونا اپنے تمام تر مفہوم کے ساتھ جلوہ گر ہو۔ اس کے لئے آئین کا کردارسب سے نمایاں ہے ۔ قومی وحدت اور مذہبی قبایلی اور نسلی تنوع کو تسلیم کرنا، آیندہ کامیابیوں کی اہم شرط ہے۔
مصر، تیونس اور لیبیا اور دوسرے ممالک کی جراتمند، بہادر ،بیدار اور مجاہد اقوام کو یہ جان لینا چاہئے کہ ظلم، امریکی مکر و فریب اور دوسرے مغربی مستکبران سے انکی نجات کا صرف اور صرف یہ راستہ ہے کہ دنیا میں طاقت کا توازن انکے حق میں قائم ہو جائے۔ مسلمانوں کو اپنے تمام مسائل کو دنیا کے جہان خوروں کے ساتھ قطعی طور پر حل کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے آپ کو عالمی طاقت ہونے کی صف میں لاکھڑا کریں۔ یہ تب ہی ہو سکتا ہے جب عالم اسلام کے تمام ممالک باہمی تعاون اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ یہ ناقابل فراموش نصیحت امام خمینی ( رہ )عظیم کی ہے ۔
امریکا اور نیٹو، خبیث اور ڈکٹیٹر قذافی کے بہانے کئی ماہ تک لیبیا اور اس کے عوام پر آگ برساتے رہے ہیں۔جبکہ قذافی وہی شخص تھا جوکہ عوام کے جراتمند قیام سے پہلے ان کے نزدیک ترین دوستوں میں شمار ہوتا رہا۔ وہ اس سے گلے ملتے رہے اس کی مدد سے لیبیا کی دولت کو لوٹتے رہے اور اس کو مزید بہلانے کے لئے اس کے ہاتھ کو گرم جوشی سے دباتے تھے یا پھر اس پر بوسے دیتے تھے۔ عوام کے انقلاب کے بعد اسی کو بہانہ بنا کر لیبیا کا تمام تر بنیادی ڈھانچہ تباہ و برباد کر دیا۔ کون سی حکومت ہے جس نے نیٹو کو عوام کے قتل عام اور لیبیا کی تباہی جیسے المیے سے روکا ہو؟ جب تک مغربی وحشی اور خون خوار طاقتوں کے ہاتھ اور دانت توڑ نہ دئیے جائیں گے اس طرح کے خطرات اسلامی ممالک کو درپیش رہیں گے۔ ان خطرات سے نجات ما سوائے عالمی اسلامی بلاک بنانے کے ممکن نہیں ہے۔
مغرب، امریکا اور صیہونیت ہمیشہ کی نسبت آج سب سے زیادہ کمزور ہیں ۔ اقتصادی مسائل، افغانستان و عراق میں پے در پے ناکامیاں، امریکی اور دوسرے مغربی ممالک کے عوام کے شدید اعتراضات جو کہ روز بروز وسیع تر ہو رہے ہیں، فلسطین و لبنان کے عوام کی جان فشانیاں، یمن، بحرین اور بعض دوسرے امریکا کے زیر اثر ممالک کے عوام کا جراتمندانہ قیام، یہ سب کے سب امت مسلمہ اور بخصوص جدید انقلابی ممالک کے لئے بہت بڑی بشارت ہیں۔ پورے عالم اسلام اور خصوصا مصر، تیونس اور لیبیا کے تمام مومنین مرد و خواتین، بین الاقوامی اسلامی طاقت کے قیام کے لئے اس موقعہ سے زیادہ سے زیادہ فایدہ اٹھائیں۔ تحریکوں کے اکابرین خداوند بزرگ پر توکل اور اس کی نصرت و امداد کے وعدے پر بھروسہ کریں اور امت مسلمہ کی تاریخ کے اس جدید باب کو اپنے زندہ و جاوید افتخارات کے ساتھ، جو کہ رضائے الہی کا باعث اور اس کی نصرت و امداد کے لئے راہ ہمواری ہے زینت و آراستہ کریں۔
والسلام علی عباداللہ الصالحین
سید علی حسینی خامنہ ای
۵ آبان 1390ھ ش
29 ذیقعدہ 1432 ھ
10m:25s
22656
[19 Jan 14] Islamic Unity Conference - Full Speech by Leader Sayed Ali...
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خطاب کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہدیۂ تبریک...
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خطاب کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہدیۂ تبریک و تہنیت عرض کرتا ہوں، پیامبر اعظم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے میلاد مبارک اور آپ(ص) کے فرزند ارجمند امام صادق (علیہ الصلوۃ والسلام) کی پربرکت ولادت کے موقع پر اس اجتماع میں تشریف فرما، آپ حاضرین محترم، ہفتہ وحدت کے عزیز مہمانوں اور اسلامی ممالک کے سفراء اور تمام ذمہ داران اور بزرگوار سرکاری حکام ـ جنہوں نے ملک کی بھاری ذمہ داریاں سنبھالی ہوئی ہیں ـ کو؛ نیز مبارکباد عرض کرتا ہوں ملت ایران کو اور تمام مسلمانان عالم کو، بلکہ تمام عالمی حریت پسندوں کو۔
یہ مبارک میلاد ایسی برکتوں کا سرچشمہ ہے جو صدیوں کے دوران بنی نوع انسان کے ہر فرد پر نازل ہوتی رہی ہیں؛ اور ملتوں کو، انسانوں کو اور انسانیت کو اعلی ترین انسانی، فکری اور روحانی عوالم اور شاندار تہذیب اور شاندار زندگی کے لئے روشن پیش منظر پیش کرتی رہی ہیں۔ جو کچھ اس ولادت مبارکہ کی سالگرہ کے موقع پر عالم اسلام اور مسلم امہ کے لئے اہم ہے وہ یہ ہے کہ اسلامی معاشرے کی تشکیل کے سلسلے میں رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی توقعات کو مد نظر رکھیں، اور کوشش کریں اور مجاہدت و جدوجہد کریں تاکہ یہ توقات پوری ہوجائيں؛ دنیائے اسلام کی سعادت اسی میں ہے اور بس۔ اسلام بنی نوع انسان کی آزادی کے لئے آیا، استبدادی اور ظالم مشینریوں کی قید و بند اور دباؤ سے انسان کے مختلف طبقوں کی آزادی اور انسانوں کے لئے حکومت عدل کے قیام کے لئے بھی اور انسان کی زندگی پر مسلط اور انسانی زندگی کو اس کی مصلحتوں کے برعکس سمت کھولنے والے افکار، اوہام (و خرافات) اور تصورات سے آزادی کے لئے بھی۔
امیر المؤمنین علیہ الصلاۃ والسلام نے ظہور اسلام کے دور میں عوام کی زندگی کو \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فتنے کا ماحول\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" قرار دیا ہے اور فرمایا ہے: \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فى فِتَنٍ داسَتهُم بِاَخفافِها وَ وَطِئَتهُم بِاَظلافِها\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" (1) فتنے سے مراد وہ غبار آلود ماحول ہے جس میں انسان کی آنکھیں کچھ دیکھنے سے عاجز ہیں؛ انسان راستہ نہيں دیکھتا، مصلحت کی تشخیص سے عاجز ہے، یہ ان لوگوں کی صورت حال تھی جو اس مصائب بھرے اور پرملال خطے میں زندگی بسر کررہے تھے۔
بڑے ممالک میں، اس زمانے کی تہذیبوں میں بھی ـ جن کے پاس حکومتیں تھیں ـ یہی صورت حال مختلف شکل میں پائی جاتی تھی۔ ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم کہہ دیں کہ ظہور اسلام کے ایام میں جزیرۃالعرب کے عوام بدبخت اور بیچارے تھے اور دوسرے خوشبخت تھے؛ نہیں، ستمگر اور ظالم حکومتیں، انسان اور انسانیت کی شان و منزلت کو نظر انداز کرنے، طاقتوں کے درمیان طاقت کے حصول کے لئے تباہ کن جنگوں کی آگ بھڑکائے جانے، نے لوگوں کی زندگی تباہ کردی تھی۔
تاریخ کی ورق گردانی سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دن کی دو معروف تہذیبیں ـ یعنی ساسانی ایران کی تہذیب اور سلطنت روم کی تہذیب ـ کی صورت حال کچھ اس طرح سے تھی کہ ان معاشروں میں زندگی بسر کرنے والے عوام اور مختلف طبقات کے حال پر انسان کا دل ترس جاتا ہے؛ ان کی زندگی کی صورت حال نہایت افسوسناک ہمدردی کے قابل تھی، وہ اسیری کی زندگی گذارنے پر مجبور تھے۔ اسلام نے آکر انسان کو آزاد کردیا؛ یہ آزادی، سب سے پہلے انسان کے دل اور اس کی روح کے اندر معرض وجود میں آتی ہے؛ اور جب انسان آزادی کو محسوس کرتا ہے، جب وہ غلامی کی زنجیریں توڑنے کی ضرورت محسوس کرتا ہے، اس کی قوتیں اس احساس کے زیر اثر آتی ہیں اور اگر وہ ہمت کرے اور اٹھ کر حرکت کرے، اس کے لئے آزادی کی عملی صورت معرض وجود میں آتی ہے؛ اسلام نے انسانوں کے لئے یہ کام سرانجام دیا؛ آج بھی وہی پیغام موجود ہے پوری دنیا میں اور عالم اسلام میں۔
بنی نوع انسان کی آزادی کے دشمن انسانوں کے اندر آزادی کی سوچ کو مار ڈالتے ہیں اور ختم کردیتے ہیں؛ جب آزادی کی فکر نہ ہوگی؛ آزادی کی طرف پیشرفت بھی سست ہوجائے گی یا مکمل طور پر ختم ہوجائے گی۔ آج ہم مسلمانوں کی ذمہ داری یہ ہے کہ اسلام کے مد نظر آزادی تک پہنچنے کی کوشش کریں؛ مسلم اقوام کا استقلال و خودمختاری، پوری اسلامی دنیا میں عوامی حکومتوں کا قیام، قومی و ملکی فیصلوں اور اپنی قسمت کے فیصلوں میں عوام کے فرد فرد کی شراکت داری اور اسلامی شریعت کی بنیاد پر آگے کی جانب حرکت، وہی چیز ہے جو ملتوں اور قوموں کو نجات دلائے گی۔
البتہ آج مسلم قومیں محسوس کرتی ہیں کہ انہیں اس اقدام کی ضرورت ہے اور پوری اسلامی دنیا میں یہ احساس پایا جاتا ہے اور بالآخر یہ احساس نتیجہ خيز ثابت ہوگا، بلا شک۔
اگر قوموں کے ممتاز افراد ـ خواہ وہ علمی و سائنسی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں چاہے دینی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں ـ اپنے فرائص کو بحسن و خوبی نبھائیں، تو عالم اسلام کا مستقبل مطلوبہ مستقبل ہوگا؛ اس مستقبل کے سلسلے میں امیدیں موجود ہیں۔ اسی مقام پر دشمنان اسلام ـ جو اسلامی بیداری کے دشمن ہیں، اقوام عالم کی آزادی و استقلال کے مخالف ہیں ـ میدان میں اتر آتے ہیں؛ اسلامی معاشروں کو معطل رکھنے کی قسماقسم کوششیں عمل میں لائی جاتی ہیں اور ان میں سب سے زيادہ اہم اختلاف و انتشار پھیلانا ہے۔ استکباری دنیا 65 برسوں سے ـ اپنی پوری قوت کو بروئے کار لاکر ـ صہیونی ریاست کی موجودگی کو مسلم اقوام پر ٹھونسنے اور انہیں اس واقعیت (Reality) کو تسلیم کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کررہی ہے اور وہ ناکام رہی ہے۔ ہمیں (صرف) بعض ممالک اور حکومتوں کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے جو اپنے اجنبی دوستوں کے مفاد کے لئے اپنے قومی مفادات کو پامال کرنے یا اسلامی مفادات کو بھلا دینے کے لئے بھی تیار ہیں جبکہ یہ اجنبی دوست اسلام کے دشمن ہیں؛ اقوام صہیونیوں کی (علاقے میں) موجودگی کے خلاف ہیں۔ 65 برسوں سے فلسطین کو یادوں سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں، مگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ حالیہ چند سالوں کے دوران ـ لبنان کی 33 روزہ جنگ میں اور غزہ کی 22 روزہ جنگ میں اور دوسری مرتبہ آٹھ روزہ جنگ میں ـ مسلم ملت اور اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ وہ زندہ ہے، اور امریکہ اور دوسری مغربی قوتوں کی وسیع سرمایہ کاری کے باوجود اپنے وجود اور اپنے تشخص کو محفوظ رکھنے اور مسلط کردہ جعلی صہیونی نظام کو طمانچہ مارنے میں کامیاب ہوئی ہے؛ اور ظالم صہیونیوں کے آقاؤں، دوستوں اور حلیفوں کو ـ جو اس عرصے کے دوران اس مسلط کردہ ظالم اور جرائم پیشہ نظام کو تحفظ دینے کے لئے کوشاں رہے ہیں ـ ناکامی کا منہ دکھا چکی ہے؛ اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ اس نے فلسطین کو نہیں بھلایا؛ یہ بہت اہم مسئلہ ہے؛ ان ہی حالات میں دشمن کی تمام تر توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کی جاتی ہے کہ اسلامی امت کو فلسطین کی یاد سے غافل کردے؛ لیکن وہ کیونکر؟ اختلاف و انتشار پھیلانے کے ذریعے، خانہ جنگیوں کے ذریعے، اسلام اور دین و شریعت کے نام پر منحرف انتہا پسندی کی ترویج کے ذریعے؛ وہ یوں کہ کچھ لوگ عام مسلمانوں اور مسلمانوں کی اکثریت کی تکفیر کا اہتمام کریں۔
ان تکفیری گروپوں کا وجود ـ جو عالم اسلام میں نمودار ہوئے ہیں ـ استکبار کے لئے اور عالم اسلام کے دشمنوں کے لئے ایک بشارت اور ایک خوشخبری ہے۔ یہی گروپ ہیں جو صہیونی ریاست کی خبیث واقعیت کو توجہ دینے کے بجائے، مسلمانوں کی توجہ کو دوسری سمت مبذول کرا دیتے ہیں۔ اور یہ وہی نقطہ ہے جو اسلام کے مطمع نظر کے بالکل برعکس ہے؛ اسلام نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّارِ رُحَماءُ بَينَهُم\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"(۲) [رہیں]؛ مسلمانوں کو دین کے دشمنوں کے مقابلے میں میں سخت ہونا چاہئے اور ان کے زیر تسلط نہیں آنا چاہئے؛ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّار\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" عینا قرآن کی آیت کریمہ ہے۔ آپس میں مہربان اور ترس والے ہوں، ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دیں، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھیں، یہ اسلام کا حکم ہے؛ اسی اثناء میں ایک تفکر اور ایک جماعت معرض وجود میں آئے جو مسلمانوں کو تقسیم کرے مسلم اور کافر میں! بعض مسلمانوں کو کافر کی حیثیت سے نشانہ بنائے، مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑا دے! کون اس حقیقت میں شک کرسکتا ہے کہ ان گروپوں کو وجود میں لانے، ان کی حمایت و پشت پناہی، انہیں مالی امداد دینا اور ان کو ہتھیاروں سے لیس کرنا اسکبار کا کام ہے اور استکباری حکومتوں کی خبیث خفیہ ایجنسیوں کا کام ہے؟ وہ بیٹھ کر اسی کام کے لئے منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ عالم اسلام کو اس مسئلے کی طرف توجہ دینی چاہئے؛ یہ ایک عظیم خطرہ ہے۔ افسوس ہے کہ بعض اسلامی حکومتیں، حقائق کو نظرانداز کرتے ہوئے ان اختلافات کو ہوا دیتی ہیں؛ وہ سمجھتے نہیں ہیں کہ ان اختلافات کو ہوا دینے کے نتیجے میں ایسی آگ بھڑک اٹھے گی جو سب کا دامن پکڑ لے گی؛ یہ استکبار کی خواہش ہے: مسلمانوں کے ایک گروپ کی جنگ دوسرے گروپ کے خلاف۔ اس جنگ کا سبب و عامل بھی وہی لوگ ہیں جو مستکبر قوتوں کے کٹھ پتلی حکمرانوں کی دولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں؛ کہ آکر اس ملک میں اور اُس ملک میں لوگوں کے درمیان جھگڑا کھڑا کردیں؛ اور استکبار کی طرف سے اس اقدام میں حالیہ تین چار برسوں کے دوران ـ جب سے بعض اسلامی اور عرب ممالک یں اسلام بیداری کی لہریں اٹھی ہیں ـ بہت زیادہ شدت آئی ہے؛ تاکہ اسلامی بیداری کو دیوار سے لگادیں؛ اور ساتھ ہی دشمن کی تشہیری مشینریوں کے ذریعے تنکے کو پھاڑ بناتے ہوئے اسلام کو دنیا کی رائے عامہ کے سامنے بدصورت ظاہر کریں؛ جب ٹیلی ویژن چینل ایک شخص کو دکھاتے ہیں جو اسلام کے نام سے ایک انسان کا جگر چباتا ہے اور کھتا ہے؛ تو لوگ اسلام کے بارے میں کیا سوچیں گے؟ دشمنان اسلام نے منصوبہ بندی کی ہے؛ یہ ایسی چیزیں نہیں ہیں جو یکایک معرض وجود میں آئی ہوں بلکہ ایسی چیزیں ہیں جن کے لئے عرصے سے منصوبہ بندی ہوئی ہے۔ ان اقدامات کے پس پردہ پالیسی سازی ہے؛ ان کی پشت پر پیسہ ہے؛ ایسے اقدامات کے پس پردہ جاسوسی ادارے ہیں۔
مسلمانوں کو ہر اس عنصر کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہئے جو وحدت کا مخالف ہو اور وحدت کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ یہ ہم سب کے لئے بہت بھاری فریضہ ہے؛ شیعہ کو بھی یہ فریضہ قبول کرنا پڑے گا اور مختلف شعبوں کو بھی یہ فریضہ سنبھالنا پڑے گا جو اہل تشیع اور اہل سنت کے اندر پائے جاتے ہیں۔
وحدت سے مراد مشترکات کا سہارا لینا ہے، ہمارے پاس بہت سے مشترکات ہیں۔ مسلمانوں کے درمیان اشتراکات اختلافی مسائل سے کہیں زیادہ ہیں؛ انہیں اشتراکات کا سہارا لینا چاہئے۔ اہم فریضہ اس حوالے سے ممتاز افراد و شخصیات پر عائد ہوتا ہے؛ خواہ وہ سیاسی شخصیات ہوں، خواہ علمی ہوں یا دینی ہوں۔ علمائے اسلام لوگوں کو فرقہ وارانہ اور مذہبی اختلافات کو ہوا دینے اور شدت بخشنے سے باز رکھیں۔ جامعات کے اساتذہ طلبہ کو آگاہ کریں اور انہیں سمجھا دیں کہ آج عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ وحدت کا مسئلہ ہے۔ اتجاد اہداف کے حصول کے لئے؛ سیاسی استقلال و خودمختاری کا ہدف، اسلامی جمہوریت کے قیام کا ہدف، اسلامی معاشروں میں اللہ کے احکام کے نفاذ کا ہدف؛ وہ اسلام جو آزادی اور حریت کا درس دیتا ہے، اسلام جو انسانوں کو عزت و شرف کی دعوت دیتا ہے؛ یہ آج فریضہ ہے۔
سیاسی شعبے کے ممتاز افراد بھی جان لیں کہ ان کی عزت اور ان کا شرف قوموں کے فرد فرد کے سہارے قابل حصول ہے، نہ کہ بیگانہ اور اجنبی قوتوں کے سہارے، نہ کہ ان افراد کے سہارے جو پوری طرح اسلام کے دشمن ہیں۔
کسی وقت ان علاقوں میں استکباری قوت حکومت کرتی تھی؛ امریکی پالیسی اور قبل ازاں برطانیہ یا بعض دوسرے یورپی ممالک کی پالیسیاں حکم فرما تھیں؛ اقوام نے رفتہ رفتہ اپنے آپ کو ان کی بلا واسطہ تسلط سے چھڑا لیا؛ وہ (استکباری طاقتیں) بالواسطہ تسلط کو ـ سیاسی تسلط کو، معاشی تسلط کو، ثقافتی تسلط کو ـ استعمار کے زمانے کے براہ راست تسلط کے متبادل کے طور پر، جمانا چاہتی ہیں؛ گوکہ وہ دنیا کے بعض خطوں میں براہ راست تسلط جمانے کے لئے بھی میدان میں آرہے ہیں؛ افریقہ میں آپ دیکھ رہے ہیں کہ بعض یورپی ممالک وہی پرانی بساط دوبارہ بچھانے کی کوشش کررہے ہیں؛ راہ حل، \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اسلامی بیداری\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" ہے؛ راہ حل اسلامی ملتوں کی شان و منزلت کی پہچان ہے؛ اسلامی ملتوں کے پاس وسیع وسائل ہیں، حساس جغرافیایی محل وقع کی حامل ہیں، بہت زیادہ قابل قدر و وقعت اسلامی ورثے کی حامل ہیں، بےمثل معاشی وسائل سے سرشار ہیں؛ اگر ملتیں آگاہ ہوجائيں، اپنے آپ کو پا لیں، اپنے پیروں پر کھڑی ہوجائیں، ایک دوسرے کو دوستی کا ہاتھ دیں، یہ علاقہ ایک نمایاں اور درخشاں علاقہ بن جائے گا، اور عالم اسلام عزت و کرامت و آقائی کا دور دیکھے گا؛ یہ وہ چیزیں ہیں جو مسقبل میں انشاء اللہ واقع ہونگی؛ ان کی نشانیاں اس وقت بھی دیکھی جاسکتی ہیں: ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی، اس حساس علاقے میں اسلامی جمہوری نظام کا قیام، اسلامی جمہوری نظام کا استحکام۔
امریکہ سمیت استکاری قوتوں نے گذشتہ 35 برسوں سے اسلامی جمہوری نظام اور ملت ایران کے خلاف ہر وہ حربہ آزما لیا ہے جو وہ آزما سکتی تھیں؛ ان کی سازشوں کے برعکس، ملت ایران اور اسلامی جمہوری نظام روز بروز زیادہ طاقتور، زیادہ مستحکم، پہلے سے کہیں زيادہ صاحب قوت ہوچکا ہے اور پہلے سے کہیں زیادہ اور رسوخ حاصل کرچکا ہے، اور انشاء اللہ اس استحکام، اس استقرار اور اس قوت میں اضافہ ہوگا؛ عالم اسلام میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ آج نسلوں کی آگہی، اسلام اور اسلام کے مستقبل کے حوالے سے نوجوانوں کی آگہی پہلے کی نسبت کہیں زیادہ ہے اور بعض حوالوں سے ماضی کی نسبت ان کی آگہی بہت زیادہ ہے۔ البتہ دشمن اپنی کوششیں بروئے کر لاتا رہتا ہے لیکن ہم اگر زیادہ توجہ اور بصیرت سے کام لیں تو دیکھ لیں گے کہ اسلامی تحریک کی یہ لہر ان شاء اللہ رو بہ ترقی ہے۔
اللہ کی رحمت ہو ہمارے امام بزرگوار پر، جنہوں نے یہ راستہ ہمارے لئے کھول دیا؛ انھوں نے ہمیں سکھایا کہ خدا پر توکل کرنا چاہئے، خدا سے مدد مانگنی چاہئے، مستقبل کے بارے میں پرامید ہونا چاہئے اور ہم اسی راہ پر آگے بڑھے اور ان شاءاللہ اس کے بعد بھی یہی سلسلہ جاری رہے گا۔ اسلام اور مسلمانوں کی فتح و کامیابی کی امید کے ساتھ، اور اس روشن راستے میں شہید ہونے والوں کے لئے رحمت و مغفرت کے ساتھ۔
والسّلام عليكم و رحمةالله و بركاته
Source
http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&id=498232
23m:14s
25044
[Urdu] Hajj 2015 حجاج کرام کے نام رہبر معظم کا...
[Hajj 1436] حجاج کرام کے نام رہبر معظم کا پیغام - Urdu
حجاج کرام کے نام پیغام
بسم الله...
[Hajj 1436] حجاج کرام کے نام رہبر معظم کا پیغام - Urdu
حجاج کرام کے نام پیغام
بسم الله الرحمن الرحیم
والحمد لله رب العالمین و الصلا ۃو السلام علی سیّد الخلق اجمعین محمد و آلہ الطاہرین و صحبہ المنتجبین و علی التابعین لہم باحسان الی یوم الدین
اور سلام ہو یکتا پرستی کے مرکز، مومنین کی طواف گاہ اور فرشتوں کی جائے نزول ،کعبہ شریف پر۔ اور سلام ہو مسجد الحرام، عرفات، مشعر اور منی پر اور سلام ہو خضوع و خشوع سےبھرپور دلوں پر، ذکر میں ڈوبی زبانوں پر، بصیرت کے ساتھ کھلنے والی آنکھوں پر، عبرت و سبق کا راستہ پا جانے والے افکار پر اور سلام ہو آپ خوش نصیب حاجیوں پر کہ آپ کو دعوت الہی پر لبیک کہنے کی توفیق نصیب ہوئی اور آپ نعمتوں کے دسترخوان پر تشریف فرما ہیں۔
سب سے پہلی ذمہ داری اس عالمی، تاریخی اور دائمی لبیک پر غور کرنا ہے؛ انّ الحمد و النعمۃ لک و المُلک، لا شَریک لک لبیک۔
ساری تعریفیں اور شکر اس کے لئے ہے، ساری نعمتیں اسی کی طرف سے اور ملک و اقتدار اسی کا ہے۔
حاجی کو یہ زاویہ نگاہ، اس پرمغز و بامعنی فریضے کے شروعاتی مرحلے میں ہی، دے دیا جاتا ہے اور اعمال حج کا سلسلہ اسی طرز نگاہ کے مطابق انجام پاتا ہے اور پھر اسے پائیدار سبق اور کبھی فراموش نہ ہونے والے درس کی مانند اس کے سامنے رکھ دیا جاتا ہے اور زندگی کے لائحہ عمل کو اسی تناظر میں منظم کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔ یہ عظیم سبق حاصل کرنا اور اس پر عمل کرنا، وہی پربرکت سرچشمہ ہے جو مسلمانوں کی زندگی کو تازگی، حرارت اورتحرک عطا کر سکتا ہے اور انھیں ان مسائل سے جن سے وہ دوچار ہیں، اس دور میں اور تمام ادوار میں نجات دلا سکتا ہے۔
نفسانیت، کبر، نفسانی خواہشات، تسلط پسندی اور تسلط برداشت کرنے کی عادت، عالمی استکبار، تساہلی اور ذمہ داریوں سے فرار اور با عزت انسانی زندگی کو ذلیل و خوار کرنے کا جذبہ، یہ سب وہ بت ہیں جو دل کی گہرائیوں سے نکل کر زندگی کا دستور العمل بن جانے والی اس \\\\\\\\\\\\\\\'صدائے ابراہیمی سے ٹوٹ جائیں گے اور دوسروں پر انحصار، دشواریوں اور سختیوں کی جگہ آزادی و وقار اور سلامتی لے لیگی۔
حج سے مشرف ہونے والے محرم برادران و خواہران، بلا تفریق ِملک و قوم، سب اس حکمت آمیز کلام ِپروردگار پر غور کریں اور دنیائے اسلام اور خاص طور پر مغربی ایشیا اور شمالی افریقا کے مسائل کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے، ذاتی اور گرد و پیش کے وسائل اور توانائیوں کے مطابق اپنے لئے فریضہ اور ذمہ داری طے کریں اور اس کے تحت کوششیں کریں۔
آج اس علاقے میں ایک طرف امریکا کی شرانگیز پالیسیاں جو جنگ و خونریزی، تباہی و آوارہ وطنی، نیز غربت و پسمانگی اور قومیتی و فرقہ وارانہ تنازعات کی جڑ ہیں، اور دوسری طرف صیہونی حکومت کے جرائم ہیں، جس نے مملکت فلسطین میں غاصبانہ اقدامات کو شقی القلبی اور خباثت کی انتہا تک پہنچا دیا ہے اور بار بار مقدس مسجد الاقصی کی توہین اور مظلوم فلسطینیوں کے جان و مال کی تاراجی کی مرتکب ہو رہی ہے۔ یہ آپ تمام مسلمانوں کا اولین مسئلہ ہے، جس کے بارے میں آپ کو غور کرنا چاہئے اور اس مسئلے میں اپنے اسلامی فرائض کو سمجھنا چاہئے۔ علمائے دین اور سیاسی و علمی شخصیات کی ذمہ داری زیادہ سنگین ہے، جو بد قسمتی سے اکثر اس کی طرف سے غافل رہتے ہیں۔
علما فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دینے، سیاسی رہنما دشمن کے سامنے پسپائی اختیار کرنے اور علمی شخصیات فروعی مسائل میں اپنے ذہن مصروف کرنے کے بجائے، دنیائے اسلام کے سب سے بڑے درد کو سمجھیں اور اپنی اس ذمہ داری کو جس کے تعلق سے وہ عدل الہی کے سامنے جواب دہ ہیں، قبول کریں اور اس کو پورا کریں۔ علاقے میں، عراق، شام، یمن، بحرین، غرب اردن اور غزہ میں اور بعض دیگر ایشیائی اور افریقی ملکوں میں رونما ہونے والے دردناک واقعات امت مسلمہ کی بڑی مشکلات ہیں جن میں عالمی استکبار کی سازش کو سمجھنا اور اس کی راہ حل کے بارے میں غور کرنا چاہئے۔ قومیں اپنی حکومتوں سے مطالبہ کریں اور حکومتیں اپنی سنگین ذمہ داری کے سلسلے میں وفادار رہیں۔
حج اور اس کے پرشکوہ اجتماعات، ان تاریخی ذمہ داریوں کے نمایاں ہونے اور تبادلے کے بہترین مواقع ہیں۔
اورمشرکین سے برائت اس ہمہ گیر فریضے کا نمایا ںترین سیاسی عمل ہے اور اس عمل کو تمام حجاج کرام نے موقع غنیمت سمجھ کر کے انجام دینا چاہئے۔
اس سال مسجد الحرام کے تلخ سانحے نے حجاج کرام اور ان کی قوموں کو غمزدہ کردیا ہے۔ یہ صحیح ہے کہ اس حادثے میں گزر جانے والے افراد جو نماز، طواف اور عبادت کے عالم میں باری تعالی کے دیدار کے لئے کوچ کر گئے، عظیم سعادت و کامرانی سے ہمکنار ہوئے اور امن و رحمت و توجہ الہی کے دیار میں سکونت پذیر ہوئے ان شاء اللہ، جو ان کے پسماندگان کے لئے باعث سکون ہے، لیکن یہ اس بات کی دلیل نہیں کہ جو لوگ ظاہراً اللہ کے مہمانوں کی حفاظت کے ذمہ دار ہیںوہ بری الذمہ ہوجائیں۔ اس فرض پر عمل اور اس ذمہ داری کی ادائیگی ہمارا حتمی مطالبہ ہے۔
و السلام علی عباد اللہ الصالحین
سید علی خامنہ ای
4 ذی الحجہ 1436 (ہجری قمری)
27 شہریور 1394 (ہجری شمسی)
5m:36s
28699
مقامِ حضرت زینب سلام اللہ علیہا | Farsi sub Urdu
حضرت زینبؑ کی شخصیت سانحہ کربلا کے بعد ایک ’’ولی الٰہی‘‘ کے عنوان سے اس طرح...
حضرت زینبؑ کی شخصیت سانحہ کربلا کے بعد ایک ’’ولی الٰہی‘‘ کے عنوان سے اس طرح درخشاں اور نمایاں ہوئی کہ جس کی مثال نہیںملتی۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #حضرت_زینب #کربلا #امام_حسین
1m:15s
13708
وحدت کا کیا فائدہ؟ | Farsi sub Urdu
امریکہ اور برطانیہ کی ایماء پر کچھ نام نہاد شیعہ اور کچھ نام نہاد سنی فرقہ واریت...
امریکہ اور برطانیہ کی ایماء پر کچھ نام نہاد شیعہ اور کچھ نام نہاد سنی فرقہ واریت کے شعلوں کو ہوا دینے میں مگن ہیں۔ اوراس کے نتیجے میں، داعش القاعدہ اور بوکو حرام جیسے دہشتگرد گروہ تشکیل پا رہے ہیں جو مظلوموں کا قتلِ عام کر رہے ہیں۔ عالمی طاقتوں کی اس سازش کے مقابلے میں اسلامِ ناب محمدی کے علمبردار شیعہ اور سنی مسلمانوں کو متحد رکھنے میں مصروفِ عمل ہیں۔ کیا واقعی شیعہ سنی وحدت کا کوئی نمایاں فائدہ ہے جِسے دیکھا جاسکے؟
#ویڈیو #وحدت #زکزاکی #شیعہ #سنی #اتحاد #اصل_قاتل
1m:49s
12341
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Rahbar,
Sayyed,
Ali,
Khamenei,
Unity,
Shia
Sunnu,
Target,
Zakzaki,
Islam
e
Naab,
Mazlomiat,
Dushman
Shanasi
یورپ کی دوغلی پالیسی | ولی امرِ مسلمین |...
رہبر معظم کے بیانات کا مطالعہ کرکے یہ حقیقت نمایاں ہوجاتی ہے کہ وہ یورپی سیاست...
رہبر معظم کے بیانات کا مطالعہ کرکے یہ حقیقت نمایاں ہوجاتی ہے کہ وہ یورپی سیاست کاروں کے حوالے سے بہت عرصے سے بصیرت افزائی کر رہے ہیں۔
وجہ کیا ہوسکتی ہے؟
کیا یورپ والے امن پسند نہیں؟کیا وہ کسی کا بُرا چاہ سکتے ہیں؟
کیا وہ تہذیب و ثقافت کے لحاظ سے انسانیت کے اصولوں پر کاربند نہیں؟
کیا وہ منافق ہیں؟
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #یورپ #دھوکہ #دوغلی_پالیسی #ایران #معاہدہ
2m:22s
10059
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
europe,
policy,
doghli,
imam,
khamenei,
rehbar,
moazam,
haqeeqat,
numayan,
siyasat,
basirat,
afzai,
aman,
pasand,tehzeeb,
saqafat,
insaniyat,
munafiq,
روحانی سائنسدان | Farsi Sub Urdu
شہید مصطفیٰ چمران کی عظیم الشان شخصیت کے نمایاں پہلو کون سے تھے۔۔۔؟شہید چمران...
شہید مصطفیٰ چمران کی عظیم الشان شخصیت کے نمایاں پہلو کون سے تھے۔۔۔؟شہید چمران ایک برجستہ سائنسدان ہونے کے ساتھ ساتھ ایک روحانی شخصیت کے حامل انسان بھی تھے، شہید میں پائی جانے والی روحانیت اُن کی کن صفات کی وجہ سے تھیں۔۔۔؟ شہید چمران انقلاب اسلامی کا مستقبل کو کس طرح سے دیکھتے تھے۔۔۔؟
2m:14s
9094
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
roohani,
sayisdaan,
shaheed,
mustafa,
chamran,
azeem,
shan,
shaksiyat,
barjasta,
sifaat.
inqielaab,
islami,
mustaqbil,
خطرناک ترین دُشمنی | Farsi Sub Urdu
عراق اور لبنان میں ہونے والے عوامی مظاہروں اور احتجاجات میں کیا فرق پایا جاتا ہے؟...
عراق اور لبنان میں ہونے والے عوامی مظاہروں اور احتجاجات میں کیا فرق پایا جاتا ہے؟ عراق اور لبنان میں مظاہروں کی وجوہات کیا ہیں؟ کونسے ممالک کے چینلز اِن عوامی احتجاجات اور مظاہروں سے سوء استفادہ کر رہے ہیں؟ رہبرِ معظّم اِن عوامی مظاہروں کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ دشمن جو سب سے بڑا نقصان اسلامی ممالک میں پہنچانا چاہتا ہے وہ کیا ہے؟ مسلمان ممالک میں ناامنی اور بے چینی پھیلانے میں کونسے ممالک کا ہاتھ نمایاں نظر آتا ہے؟
#ویڈیو #خطرناک_ترین_دشمنی #بیروت #بغداد #اقتصادی #سیاسی #پالیسی #اصلاحات #عوامی_احتجاجات #العربیہ
5m:10s
7164
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
khatarnak,
dushmani,
iraq,
lebanon,
awami,
muzahiry,
ihtejajat,
channels,
rehbremoazam,
dushman,
islami,
mumalik,
naamni,
bechani,
فریب کا نقاب | ترانہ | Farsi Sub Urdu
یہ علم، یہ حکمت، یہ تدبر، یہ حکومت
پیتے ہیں لہو دیتے ہیں تعلیمِ مساوات
مغربی...
یہ علم، یہ حکمت، یہ تدبر، یہ حکومت
پیتے ہیں لہو دیتے ہیں تعلیمِ مساوات
مغربی طاقتیں اور سرفہرست شیطان اکبر امریکہ کہ جس نے دنیا کو اپنے دام میں پھنسانے کے لیے خوبصورت انسانیت کے نعرے اور منصوبے بنائے ہوئے ہیں کہ جن کا مقصد کمزور ممالک کا خون چوس کر خود زندہ رہنا ہے۔ اِس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کبھی مذاکرات تو کبھی حقوق بشر کے نام نہاد نعرے تو کبھی خواتین کے حقوق وغیرہ کا سہارا لیتے ہیں۔ کمزور اور پسماندہ ممالک کی تباہی، تزلزل اور وابستگی میں ہی اپنی نجات سمجھتے ہیں۔
مجتبیٰ اللہ وردی کا فارسی ترانہ کہ جس میں عَالَمی شیطانی طاقتوں کے حربوں اور سیاست کو نمایاں کیا گیا ہے پیش خدمت ہے۔
#پھندا #راستہ #فریب #جوکر #اداکاری #وحشی #جنونی #خون_آلود #قہقہے #ظلم #ابلیس #نقاب #آسمانی_لوگ #شیطانی_حملے #خنجر #انگوٹھی
4m:32s
2814
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
frayb,
naqab,
alam,
hikmat,
tadabur,
hakomat,
lahoo,
taleem,
musawat,
magrabi,
shytan,
akbar,
usa,
insaniyat,
nary,
mansoby,
maqsad,
kamzor,
mumalk,
chos,
muzakrat,
haquq,
bashar,
khawateen,
sahara,
pasmanda,
tabahee,
wabastagi,
nijat,
ولایت کا سپاہی | سید ہاشم الحیدری کے...
حشد الشعبی کے رہنما اور عراق کے معروف عَالِم دین سید ہاشم الحیدری حاج قاسم...
حشد الشعبی کے رہنما اور عراق کے معروف عَالِم دین سید ہاشم الحیدری حاج قاسم سلیمانی کی عظیم الشان شخصیت کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ شہید حاجّ قاسم سلیمانی کا ہدف کیا تھا؟ حاج شہید قاسم سلیمانی کی شجاعت کہاں پر نمایاں ہوتی تھی؟ کیا اربعین امام حسین کا عَالَمی عظیم الشان اجتماع بغیر کسی قربانیوں کے حاصل ہوا ہے؟ شہید قاسم سلیمانی کی سب سے اہم خصوصیت کونسی تھی؟ شہید کی قبرِ مطہر پر اُن کی وصیت کے مطابق کیا لکھا گیا ہے؟ سید حسن نصراللہ شبِ عاشورہ اور روزِ عاشورہ دنیا کے سامنے کس چیز کا اعلان کرتے ہیں؟
#ویڈیو #حاج_قاسم_سلیمانی #ولایت_کا_سپاہی #مومن_بااللہ #عاشق #ہدف #زندہ #اگلی_صفوں #شجاعت #اربعین #شرعی_ذمہداری #جذب #ولایت_فقیہ
2m:43s
2608
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
wilayat,
sipahi,
sayyid,
hashim,
haidari,
hashd,
shaabi,
iraq,
aalim,
haj,
qasim,
soleimani,
shaheed,
shakhsiyat,
azeem,
hadaf,
shujaat,
arbaeen,
imam,
husain,
qurbaniyo,
ehem,
khususiyat,
qabr,
mutahhar,
wasiyat,
hasan,
nasrullah,
aashura,
elaan,
خوف کو شکست دیں | امام خمینیؒ | امام...
أَلا إِنَّ أَوْلِيَاءَ اللَّهِ لا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلا هُمْ يَحْزَنُونَ۔...
أَلا إِنَّ أَوْلِيَاءَ اللَّهِ لا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلا هُمْ يَحْزَنُونَ۔
امام خمینی رضوان اللہ علیہ اور ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ دشمنان خدا کے مقابلے میں خوفزدہ ہوجانے اور دشمن کی دھونس دھمکیوں کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد مؤمن جوانوں نے کس ملک کے سفارت خانے اور اُس کی آڑ میں جاسوسی کرنے والوں اور فتنہ فساد پھیلانے والوں کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا؟ امام خمینی رضوان اللہ علیہ نے گرفتار جاسوسوں کی رہائی پر پڑنے والے دباؤ پر کیا فرمایا؟ دشمن کے شور شرابے اور دھونس دھمکیوں سے خوفزدہ ہوجانے کے کیا نتائج ہوتے ہیں؟ خوف کے ایک انسان پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی ایک نمایاں خصوصیت کیا تھی؟ ایک موحِّد کی کیا ذمہ داری ہے؟ مومنین کو دشمن سے خوفزدہ کرنے والے افراد درحقیقت کیا ہیں؟
#ویڈیو #خوف #امریکی_جاسوس #جاسوسی_کا_اڈہ #شوری_انقلاب #ڈر #تلخ_نتائج #خلیج_فارس_کے_قارونوں #شور_شرابہ #شجاعت #موحد #شیطان #سلب
#KhomeiniForAll
3m:44s
9481
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
ImamKhomeini,
ImamSayyidAliKhamenei,
khauf,
dushmanan,
khaufzada,
iran,
IslamiInqelab,
jaasoos,
sifaratkhana,
fitna,
insan,
asaraat,
mowahhid,
momineen,
darr,
shaitan,
shujaat,
salb,
ڈاکٹر علی شریعتی کی شخصیت | استاد رحیم...
راز ہے، راز ہے تقدیرِ جہانِ تگ و تاز
جوشِ کردار سے کھُل جاتے ہیں تقدیر کے راز...
راز ہے، راز ہے تقدیرِ جہانِ تگ و تاز
جوشِ کردار سے کھُل جاتے ہیں تقدیر کے راز
ڈاکٹر علی شریعتی اسلامی انقلاب سے پہلے کی ایک برجستہ اور نمایاں شخصیت کے طور پر جانے پہچانے جاتے ہیں۔ ان کی تحریریں اور تقاریر نوجوانوں اور بالخصوص پڑھے لکھے افراد کے درمیان مورد بحث قرار پاتی ہیں۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ جب ہم کسی کے بارے میں اپنا نکتہ نظر بیان کرنا چاہتے ہیں تو افراط و تفریط سے کام لیتے ہیں یا تو اُس شخصیت کو بالکل مسترد کر دیتے ہیں اور اُس کی تمام زحمات پر پانی پھیر دیتے ہیں یا اُس کی ہر بات کو بغیر تحقیق اور تفکر کے قبول کر لیتے ہیں۔
ڈاکٹر علی شریعتی ایک انقلابی، درد مند اور مخلص انسان تھے۔ وہ معاشرے میں موجود جہالت، بے بصیرتی اور ظلم و جبر کے خلاف بر سرِپیکار تھے اِس کے باوجود ممکن ہے کہ اُن کے بعض تفکرات قابلِ نقد ہوں۔
اِس موضوع پر معروف ریسرچ اسکالر ڈاکٹر رحیم پور ازغدی کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اِس مختصر کلپ کا ضرور مشاہدہ کریں۔
#ویڈیو #ڈاکٹر_علی_شریعتی #قابل_نقد #تصویر #ٹائی #داڑھی #درد #جوش #انقلاب_اسلامی #امام_خمینی #افتخار #شہید_مدرس #دین #سیاست
4m:38s
2915
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
dr
ali
shariati,
research
scholar,
ustad
rahimpour
azghadi,
islami
inqelab
se
pehle
ki
barjasta
shakhsiyat,
dr
ali
shariati
ki
tehreere
aur
taqareer,
nuktae
nazar,
ifraat
o
tafreet,
mustarad,
tahqeeq
o
tafakkur,
dardmand,
mukhlis,
jehalat,
bebaseerati,
zulm
o
jabr,
شہداء کی آواز | ولی امرِ مسلمین سید علی...
قرآن کا فرمانا ہے کہ جو راہِ خدا میں مارے جاتے ہیں، اُنہیں نہ صرف مُردہ نہ...
قرآن کا فرمانا ہے کہ جو راہِ خدا میں مارے جاتے ہیں، اُنہیں نہ صرف مُردہ نہ سمجھو، بلکہ مُردہ کہو بھی مت۔
قرآن میں یہ بھی ہے کہ شہداء ہم سے باتیں کرتے ہیں، ہمیں دیکھتے ہیں؛ کیا ہمیں ایک بار اپنے ایمان کو ٹٹولنا نہیں چاہیے؟ کہ مختلف آیتوں میں نمایاں ہونے والی اس حقیقت پر ہمیں کس حد تک ایمان ہے؟
#ویڈیو # ولی_امرمسلمین #شہید #ملکوتی_آواز #شہادت #ایمان #سماعت
3m:9s
10774
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shohada
ki
aawaaz,
wali
amre
muslemeen,
sayyid
ali
khamenei,
quran
ka
farman,
shohada
zinda
hain,
shohada
ko
murda
mat
kaho,
kya
shohada
humse
baatein
karte
hain,
kya
shohada
hume
dekhte
hain,
imaan,
malakooti
aawaaz,
shahadat,
shaheed,
امریکا سے پاک دنیا | امام خمینی رضوان...
امریکہ شیطانِ اکبر
آج دنیا میں موجود ظلم و ستم، قتل و غارت گری، طبقاتی نظام،...
امریکہ شیطانِ اکبر
آج دنیا میں موجود ظلم و ستم، قتل و غارت گری، طبقاتی نظام، مہنگائی، ناانصافی، بے عدالتی اور فرقہ واریت اور لسانیت جیسی تمام معاشرتی بیماریوں کی بنیادی وجہ دنیا کی شیطانی طاقتیں اور اُن میں سے نمایاں ترین طاقت شیطانِ اکبر امریکہ ہے جس کی بقاء ہی ظلم و ستم کی بنیاد پر ہے۔ آج دنیا بھر میں پائی جانے والی بے چینی، اضطراب، ظلم و ستم کے پیچھے بالواسطہ یا بلا واسطہ اِس خبیث اور درندہ صفت امریکی نظام کا ہاتھ کار فرما ہے اور اِس کے ناپاک عزائم اور جرائم وقت کے ساتھ ساتھ منظر عام پر آتے جا رہے ہیں اور خوبصورت نعروں کے پیچھے اُس کے شیطانی عزائم دنیا کے سامنے آشکار ہو رہے ہیں۔
اِس بارے میں عصر حاضر کے بت شکن، حکیمِ امّت، انبیاء علیہم السلام کے حقیقی وارث اور خالص محمدی اسلام کے پرچمدار امامِ امت روح اللہ خمینی رضوان اللہ تعالی کے مختصر اور مفید بیان سننے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #جنگ_بندی #بگین #جرائم #دنیا #خالی_دماغ #دنیا #نجات #عمل_دخل
0m:58s
1651
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
amrika,
shaitan
e
akbar,
imam
khomeini,
pak
dunya,
shaitan
e
buzurg,
aalami
taaqate,
zulm,
muashara,
mehngai,
sitam,
ghaarat
gari,
tabaqati
nizam,
na
insafi,
be
adalati,
shaitani
taaqate,
izterab,
khabees,
amriki
nizam,
khoobsurat
naare,
asre
hazir,
butshikan,
hakeem
e
ummat,
khalis
mohammadi
islam,
parchamdar,
jung,
jaraem,
haq,
batil,
امریکی لبرل ڈیموکریسی کا مکروہ چہرہ |...
تونے کیا دیکھا نہیں مغرب کا جمہوری نظام
چہرہ روشن، اندروں چنگیز سے تاریک تر
ولی...
تونے کیا دیکھا نہیں مغرب کا جمہوری نظام
چہرہ روشن، اندروں چنگیز سے تاریک تر
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ، جمہوریت اور لبرل ڈیموکریسی کا شور مچانے والے امریکہ میں حالیہ انتخابات کی ڈرامائی صورتحال کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ کیا امریکی صدر کے بدل جانے سے اسلامی انقلاب کی پالیسیز میں کوئی فرق پڑے گا؟ کونسا امریکی صدر 2020 کے حالیہ انتخابات کو تاریخ کے سب سے زیادہ دھاندلی والے انتخابات کہتا ہے؟ امریکی جمہوریت کی کیا حالت بنی ہوئی ہے؟ کیا امریکی زوال یقینی ہے؟ کن کن ابعاد میں امریکی زوال نمایاں ہے؟
اِن تمام اہم سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔
#ویڈیو #انتخابات #واقعات #ہماری_پالیسی #مشخص #حالت #امریکہ #تماشہ #دھاندلی #امریکی_جمہوریت #لبرل_ڈیموکریسی_کا_مکروہ_چہرہ #زوال
2m:0s
11406
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
amrika,
liberal,
democracy,
makrooh,
sayyid
ali
khamenei,
maghrib,
jamhoori,
nizam,
intekhabat,
amriki
sadr,
policies,
islami
inqelab,
dhandli,
amriki
jamhooriyat,
halat,
amriki
zawal,
numaya,
جاسوسی کے اڈے کے خاتمے کا دِن | امام...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ پیغمبرِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ پیغمبرِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے استکباری نظام کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ امریکی سفارت خانہ یعنی جاسوسی کے اڈے پر قبضے کا دِن اور رسول اکرمؐ کی ولادت باسعادت کا دِن کس چیز کی یاد دلاتے ہیں؟ امریکی جاسوسی کے اڈے پر قبضے کا دِن کس چیز کا مظہر تھا؟ کیا امریکی سفارت خانے پر قبضہ فقط چند سفارت خانے میں موجود افراد کا مسئلہ تھا؟ امریکی سفارت خانے پر قبضے کا دِن کیوں اہمیت کا حامل ہے؟ امریکی نظام کس طرح کا نظام ہے؟ استکباری نظام کس چیز کا مجموعہ ہے؟ امریکی استکباری نظام کی نمایاں خصوصیات کونسی ہیں؟ کیا امریکی سفارت خانے پر قبضہ خلاف عقل کام تھا؟ کونسا عمل عقل کے منافی ہوتا ہے؟ کیا ایران کے انقلابی جوانوں نے انقلابِ اسلامی کے فوراً بعد امریکی سفارت خانے پر حملہ کردیا تھا؟ ایران اور امریکہ کے درمیان پائی جانے والی دشمنی کا آغاز کس نے کیا تھا؟ اسلامی انقلاب کے بعد امریکہ نے اِس انقلاب کے خلاف کس طرح کے کام شروع کردیے تھے؟ ایران میں موجود امریکی سفارت خانے کو جاسوسی کا اڈہ کیوں کہا جاتا ہے؟
ان تمام سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #13_آبان #امریکی_جاسوسی_اڈہ #استکبار #مبارزہ #سفارت_خانہ #امریکی_نظام #استکباری_نظام #شرارتوں #برائیوں_کا_مجموعہ #عین_عقلانیت #شروع_کرنے_والے
3m:26s
13451
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
jasoosi
ka
adda,
sayyid
ali
khamenei,
payghambar,
wiladat,
istekbari
nizam,
rasool,
amriki
sifarat
khana,
qabza,
chand
afraad,
amriki
jasoos,
amriki
nizam,
aql,
amal,
aql
ke
manafi,
iran,
inqelabi
jawan,
inqelabe
islami,
hamla,
dushmani,
shuruwat,
inqelab,
13
aaban,
mubareza,
mubarza,
shararat,
burai,
aqalaniyat,
شہادتِ قاسم سلیمانی ایک تاریخی واقعہ |...
مالکِ اشتر زمان شہید قاسم سلیمانی رضوان اللہ علیہ عصر حاضر کی اُن ممتاز اور...
مالکِ اشتر زمان شہید قاسم سلیمانی رضوان اللہ علیہ عصر حاضر کی اُن ممتاز اور نمایاں شخصیات میں سے تھے جنہوں نے انسانیت دشمن استکباری طاقتوں کے شوم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگائی اور ان فرعونی طاقتوں کے مذموم مقاصد اور ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔
بے لوث اور مخلصانہ خدمت ان کا طرہ امتیاز تھا یہی وجہ بنی کہ آپ کی شہادت کے بعد دنیا بھر کی استکبار مخالف اور انسانیت دوست عوام نے اِن شیطانی طاقتوں کی بزدلانہ کاروائی کی مذمت اور اِس تاریخ کے عظیم الشان سپہ سالار کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ہر علاقے اور ہر شہر سے دیوانہ وار نکل پڑے جو اس بات کی علامت تھا کہ اس شہید عالی مرتبت نے اپنی زندگی میں بھی اور اپنی شہادت کے ذریعے بھی دنیا کی عَالَمی شیطانی طاقتوں کو فاش شکست دی۔
اِس بارے میں ولی امرِ مسلمین کے بیانات سننے کے لیے اِس ویڈیو پر کلک کیجئے۔
#ویڈیو #قاسم_سلیمانی #شہادت #تاریخی_واقعہ #شہید_ابو_مہدی_مہندس #برجستہ_اسلامی_فاتح #استکبار
1m:31s
12060
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shahadat,
haj
qasim
soleimani,
sayyid
ali
khamenei,
tarikhi
waqea,
malike
ashtar,
shakhsiyaat,
insaniyat
dushman,
istekbari,
taqatein,
azaem,
sar-dhad,
firaun,
maqasid,
mansoobe,
khaak,
mukhlis,
khidmat,
insaniyat
dost,
buzdil,
amrika,
israel,
america,
sipeh
salar,
shikast,
major
general,
irgc,
sepahe
quds,
quds
brigade,
iran,
iraq,
syria,
daesh,
aleppo,
isis,
lebanon,
سختیوں کی آسانی میں دعا اور مناجات کا...
خداوند متعال کی جانب سے انسانوں کو متعدد بار فرصت اور موقع دیا جاتا ہے جس سے وہ...
خداوند متعال کی جانب سے انسانوں کو متعدد بار فرصت اور موقع دیا جاتا ہے جس سے وہ خدا کی بارگاہ میں اپنی دعا اور مناجات کے ذریعے قرب حاصل کرسکتے ہیں، لیکن لوگوں میں جو برجستہ اور نمایان شخصیتیں ہیں ان کے لئے ان فرصتوں کی خاصیت کا امتیاز دوگنا ہوجاتا ہے۔
ہمیں ان فرصتوں سے کیسے استفادہ کرنا چاہیے؟ اللہ تعالی نے اپنے حبیب کو اس سلسلے میں کیا فرمایا؟ کس وقت خدا کے رسول کو کیا عمل انجام دینے کا حکم دیا گیا؟ خدا کی جانب سے رسول اکرم کو جو سنگین ذمہ داری دی گئی اس کو اٹھانے کے لئے خدا نے ان کے لیے کیا موقع اور فرصت عنایت کی؟
ملک کی نمایاں اور ممتاز شخصیتیں اپنی سنگین ذمہ داری کو کیسے نبھا سکتے ہیں اور اسے مقصد تک پہنچا سکتے ہیں؟
ان تمام سوالوں کے جواب رہبر معظم انقلاب کی اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#فرصت #بارگاہ #مناجات #قرب #برجستہ #شخصیتیں #امتیاز #استفادہ #حبیب #عمل #سنگین #مقصد
1m:28s
9943
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
sakhti,
asani,
imam
Khamenei,
rahbar,
Leader,
insan,
fursat,
dua,
rasol
akram,
mulk,
bargah,
barjaste,
emteyaz,
eamal,
sangin,
maqsad,
پیغمبر اکرمؐ بہترین نمونہ عمل | ولی امرِ...
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی...
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کے نمونہ عمل ہونے کے حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے عمل میں کس چیز سے استفادہ فرمایا؟ آپ کی ذاتی زندگی میں کونسی اہم خصوصیات نمایاں تھیں؟کیا پیغمبر اکرم ذو معنی گفتگو فرماتے تھے؟ دشمن کے مقابل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کس انداز سے عمل فرماتے تھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عہد و پیمان کی کس حد تک رعایت فرماتے تھے؟ میدان جنگ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کردار کس طرح کا ہوتا تھا؟
امیرالمومنین امام علی علیہ السلام، پیغمبر اکرم کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ اصحاب سخت حالات میں کس کے پاس پناہ لیتے تھے؟ پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دس سالہ حکومت میں کونسے مثالی کام انجام دئے اور کس طرح عملی نمونہ پیش فرمایا؟ مشرکین مکہ کا سربراہ ابوسفیان، پیغمبر خدا کی عزت اور وقار دیکھ کر کیا کہنے پر مجبور ہوجاتا ہے؟
ان تمام سوالات کے جوابات کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #پیغمبر_اکرم #نمونہ_عمل #عمل #تدبیر #تیزی #قناعت #طہارت #معصوم #دشمن #غفلت #صریح #نرمی #کفار_مکہ #مظہر_شجاعت #وضو_کے_قطرے
6m:33s
11120
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
imam
khamenei,
zendagi,
dushman,
jang,
imam
ali,
ashab,
mushrek,
tadbir,
qenaeat,
taharat,
maesom,
gheflat,
sarih,
ہر لمحے خدا پر توکل | سپہ سالار شہید حسن...
دنیا کی بڑی فرعونی طاقتوں کے مقابل اسلامی انقلاب کی کامیابی ظاہری طاقت اور اسلحے...
دنیا کی بڑی فرعونی طاقتوں کے مقابل اسلامی انقلاب کی کامیابی ظاہری طاقت اور اسلحے کے ذریعے حاصل نہیں ہوئی بلکہ ایسے جوانوں کے اخلاص اور خداوند متعال پر توکل و یقین کامل کی بدولت اسلامی انقلاب نے دنیا کی بڑی طاقتوں کو مختلف محاذوں پر دنیا کے سامنے ذلیل و رسوا کیا۔ کمزوروں اور مظلوموں کو ان کے مقابل کھڑے ہونے کا حوصلہ بخشا۔ ان پاکیزہ مکتب عاشوراء کے پرورش یافتہ جوانوں کی زندگی میں ان الٰہی اور نورانی اصولوں کی حاکمیت نمایاں نظر آتی ہے۔
اس بارے میں دفاع مقدس کے ایک عظیم شہید کا نورانی اور الٰہی پیغام ملاحظہ کرنے کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #ہر_لمحے_خدا_پر_توکل #شہید_حسن_باقری #مورچہ #پیغام #لطف #خدا_کی_توجہ #منصوبہ #بر_عکس_عمل #توکل
1m:19s
2019
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
allah,
tawakul,
shahid,
shahid
baqeri,
islam,
enqelab,
enqelab
islami,
kamyabi,
taqat,
ekhlas,
zulm,
mazlum,
maktab,
eashura,
defae
muqadas,
اسلامی انقلاب کامیابی کی کِرن | امام سید...
ملت ایران نے ایک الٰہی رہبر کے پرچم تلے ایسے حکمرانوں سے نجات حاصل کی جو دنیا کی...
ملت ایران نے ایک الٰہی رہبر کے پرچم تلے ایسے حکمرانوں سے نجات حاصل کی جو دنیا کی فرعونی طاقتوں کے سامنے ذلیل و رسوا تھے اور ان کے آگے ایک نوکر کی طرح کھڑے رہتے تھے ان کے ہر دستور و حکم کو عملی جامہ پہنانے کے لیے آمادہ باش نظر آتے تھے تو دوسری طرف اپنی ہی ملت کے سامنے غرور و تکبر کے ساتھ کھڑے نظر آتے تھے اور اپنی ملت پر دباو، ظلم و جور کے پہاڑ توڑنے میں ذرہ برابر بھی کوتاہی نہیں کرتے تھے. ذاتی اثاثوں میں اضافے کے لیے عوامی ذخائر اور مال و ثروت کی جمع آوری اور نتیجتا معاشرے میں غربت اور محرومی کی سطح میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ان حکمرانوں کے نمایاں کارناموں میں سے تھے.
ایسے میں انقلاب اسلامی کی کامیابی درحقیقت غیروں کے تسلط سے نجات کی ایک کرن ثابت ہوئی اور منجی عالم بشریت کی عالمی عادلانہ حکومت کا مقدمہ!
اس بارے میں امام خمینی رضوان اللہ علیہ اور ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادے کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #اسلامی_انقلاب_کامیابی_کی_کرن #رضا_خان #معزول #برطانیہ #امریکہ #جرمنی_کاریڈیو #نقشہ #بغاوت #مصدق #بھیگی_بلی #مالی_بد_عنوانیاں #تسلط_سے_نجات
4m:43s
12913
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
IMAM,
imam
syed
ali
khamenei,
islami
enghelb
kamyabi
ki
keran,
islam,
muslim,
mosadeq,
enghelab,
reza
khan,
naqsha,
tasalut
se
nijat,
germany,
iran,
melat
iran,
feraun,
nijat,
مسئلہ یوکرین اور عوامی حمایت کی اہمیت |...
ناعاقبت اندیش حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ بڑی طاقتوں کی حمایت ان کی ترقی اور حکمرانی...
ناعاقبت اندیش حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ بڑی طاقتوں کی حمایت ان کی ترقی اور حکمرانی کے دوام کا سبب ہے جبکہ ماضی اور حال حاضر کے تجربات اس کے برعکس ہیں. وہ حکومتیں جو عوام کی حمایت سے تشکیل پاتی ہیں اور عوامی حمایت کی بنیاد پر آگے بڑھتی ہیں ایسی حکومتیں اور نظام محکم اور پائیدار ہوتے ہیں. اس کی نمایاں مثال اسلامی انقلاب کی ہے جو عوام کی بھرپور حمایت سے تشکیل پایا اور عوامی شعور اور حمایت کی بنیاد پر مسلسل پیشقدمی کر رہا ہے. دنیا کی تمام شیطانی طاقتوں کے مقابل تن و تنہا عوامی حمایت اور پشت پناہی کی بنیاد پر کھڑا رہا اور وہ حکومتیں اور ان کے حکمران جو مغربی مکار طاقتوں کی حمایت کی بنیاد پر گھمنڈ اور تکبر میں مبتلا تھے آج وہ ناپید اور قصہ پارینہ بن چکے ہیں.
اس بارے میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے مستفید ہونے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #مسئلہ_یوکرین_اور_عوامی_حمایت_کی_اہمیت #دوسری_عبرت #عوام #خود_مختاری_کا_ستون #پشت_پناہی #صدام #عراق #داعش #دفاع_مقدس
2m:32s
10331
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Ukraine,
eawam,
imam,
imam
khamenei,
hukumat,
taqat,
hemayat,
nezam,
islam,
enqelab,
bunyad,
saddam,
iaraq,
daesh,
defae
muqddas,