مداحی (نوحہ خوانی) ایک منفرد فن |...
مجالس اور محافل عزاداری، مختلف عناصر سے تشکیل پاتی ہے اور انہی عناصر میں سے ایک...
مجالس اور محافل عزاداری، مختلف عناصر سے تشکیل پاتی ہے اور انہی عناصر میں سے ایک اہم عنصر مداحی اور نوحہ خوانی ہے جو مجلس کے اختتام پر انجام دی جاتی ہے، یہ اپنے آپ میں ایک منفرد فن ہے جو دوسرے فنون سے بالکل مختلف ہے، اور اس میں پڑھے جانے والے اشعار کے ذریعے ایک نوحہ خواں، دینی، سیاسی اور تاریخی معرفت کو اجاگر کرنے کے ساتھ اپنے مخاطبین کو زمان حال تک محدود نہیں رکھتا ہے بلکہ اسے تاریخ کی گہرائی میں اتار کر غور و فکر کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ مداحی اور نوحہ خوانی کی اور کونسی خصوصیات ہیں؟ اس سلسلے میں مزید تفصیل جاننے کیلئے رہبر انقلاب اسلامی کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھئے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #مجالس_محافل #نوحہ_خوانی #اشعار #معرفت #تاریخ #عزاداری #فن #بیان #شاعر #حقیقت #کیفیت #جوش
3m:51s
5014
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
ashaar,
Maarfat,
tareekh,
azadari,
fun,
bayan,
shayar,
haqeeqat,
kefiyat,
josh,
khawani,
munfarid
fun,
aayat
Allah
sidali
Khamna
e,
مداحی
,
وحہ
خوانی,
منفرد
فن,
آیت
اللہ
سیدعلی
خامنہ
ای
معرکہ جہاد میں ہم کہاں کھڑے ہیں؟ | ولی...
جب سے حضرت آدم علیہ السلام نےزمین پر قدم رکھا اُس وقت سے لیکر آج تک حق اور باطل ایک...
جب سے حضرت آدم علیہ السلام نےزمین پر قدم رکھا اُس وقت سے لیکر آج تک حق اور باطل ایک دوسرے کے ساتھ بر سر پیکار ہیں، بقول علامہ اقبال: ستیزہ کار رہاہے ازل سے تا امروز چراغِ مُصطفویؐ سےشرارِ بُولہبی۔ حق اور باطل کے درمیان یہ جنگ نہ صرف آج تک جاری ہے بلکہ قیامت تک جاری رہےگی۔ لیکن اس میں جو بات اہمیت رکھتی ہے وہ یہ ہے کہ انسان کو معلوم ہونا چاہئے کہ حق و باطل کے اس معرکے میں وه کہاں کھڑا ہے؟ یہ سب سے اہم ہے، چنانچہ اس سلسلے میں مزید آگاہی کیلئے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو کو ضروری دیکھئے۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #حق_اور_باطل #جنگ #محاذ #شیطان #معرکہ #اہداف #نشاندہی #تبیین #جہاد #اصول #انقلاب
1m:34s
4781
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
jung,
mahaaz,
shaitan,
ahdaaf,
Tabyin,
Inquilab,
mareka,
jihaad,
Imam
Khamenei,
سیدعلی
خامنہ
ای,
معرکہ,
جہاد,
کھڑے
World famous Nasheed | Salam Farmandah | سلام فرمانده |...
الأهواز ميديا .. القناة الأهوازية الأولی لنشر أعمال الرواديد والمنشدين والقراء...
الأهواز ميديا .. القناة الأهوازية الأولی لنشر أعمال الرواديد والمنشدين والقراء الأهوازيين في إيران
\" #سلام_فرمانده \"
أداء : ابوذر روحی - فرقة سلام فرمانده الإنشادية
الرعاية الإعلامية : الأهواز ميديا
--
یا مولا یا صاحب الزمان
الغوث الغوث الغوث ادرکنی
⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷
عشق جانم امام زمانم
عشق جانم امام زمانم
عشق جانم امام زمانم
عشق جانم
⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷
دنیا بدون تو معنایی نداره
عشق روزگارم وقتی که تو باشی دنیامون بهاره
دنیای بدون تو معنایی نداره
عشق روزگارم وقتی که تو باشی دنیامون بهاره
⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷
سلام فرمانده سلام از این نسل غیور جامانده
سـلام فرمانده سیدعلی دههی نودی هاشو فراخوانده
سلام فرمانده
⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷
بیا جون من بیا ، بیا یارت میشم
هوادات میشم گرفتارت میشم
علی بن مهزیارت میشم
با همین قد کوچیکم خودم سردارت میشم
⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷
بیا جون من بیا ، بیا یارت میشم
هوادات میشم گرفتارت میشم
علی بن مهزیارت میشم
با همین قد کوچیکم خودم سردارت میشم
⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷
سلام فرمانده سلام از این نسل غیور جامانده
سـلام فرمانده سیدعلی دههی نودی هاشو فراخوانده
سلام فرمانده
⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷
نبین قدم کوچیکه پاش بیفته من برات قیام میکنم
نبین قدم کوچیکه مثل میرزا کوچک کارو تموم میکنم
نبین قدم کوچیکه از صف 313 تا بهت سلام میکنم
⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷
نـبین کمه سنم تو فقط صدام بزن ببین چیکار برات میکنم
نبین کمه سنم با همین دستای کوچیکم همش دعات میکنم
نبین کمه سنم بأبی انت و أمی همه رو فدات میکنم
همه رو فدات میکنم
⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷
سلام فرمانده سلام از این نسل غیور جامانده
سـلام فرمانده سیدعلی دههی نودی هاشو فراخوانده
سلام فرمانده
⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷
عهد میبندم روزی لازمت بشم عهد میبندم حاج قاسمت بشم
عهد میبندم مثل بهجت و مثل سربازای گمنام خادمت بشم
عهد میبندم که میمونم پای کار این نظام
کاشکی مثل حاج قاسم من به چشم تو بیام
من به چشم تو بیام
⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷
هزارو صد و اندی ساله همه عالم دنبال مهدی اند
غصه سربازو نخور آقا سربازات هزارو چهارصدی اند
⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷⊶⊰✾⊱⊷
سلام فرمانده سلام از این نسل غیور جامانده
سـلام فرمانده سیدعلی دههی نودی هاشو فراخوانده
سلام فرمانده
سلام فرمانده
--
.
.
.
للتواصل مع القناة عبر شبکات التواصل الإجتماعي :
Facebook.com/AhwzMedia2
Instagram.com/AhwzMedia2
Youtube.com/AhwzMedia2
Aparat.com/AhwzMedia2
Telegram.me/AhwzMedia2
#أشترك_بالقناة_وفعل_جرس_التنبيهات_ليصلك_كل_جديد
7m:9s
1038
Dec 7 2008 پيغام حج By Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei -...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی سالانہ ضیافت میں اکٹھا کیا ہوا ہے. پوری دنیا سے مشتاق جانیں اسلام و قرآن کی جائے ولادت (حجاز) ایسے اعمال و مناسک بجالارہے ہیں جن میں غور و تدبر، انسانیت کے لئے اسلام و قرآن کے ابدی سبق کا جلوہ دکھاتا ہے اور یہ اعمال و مناسک بذات خود اسی سبق پر عمل کرنے اور اس کے نفاذ کے سلسلے میں علامتی اقدامات ہیں.
اس عظیم درس کا ہدف انسان کی ابدی نجات و رستگاری اور سربلندی و سرفرازی ہے. اور اس کا راستہ صالح اور نیک انسان کی تربیت اور صالح و نیک معاشرے کی تشکیل ہے، ایسا انسان جو اپنے دل اور اپنے عمل میں خدائے واحد کی پرستش کرے اور اپنے آپ کو شرک اور اخلاقی آلودگیوں اور منحرف کرنے والی نفسانی خواہشات سے پاک کردے؛ اور ایسا معاشرہ جس کی تشکیل میں عدل و انصاف، حریت و ایمان اور نشاط و انبساط سمیت زندگی اور پیشرفت کے تمام نشانے بروئے کار لائے گئے ہوں.
فریضہ حج میں اس فردی اور معاشرتی تربیت کے تمام عناصر اکٹھے کئے گئے ہیں. احرام اور تمام فردی تشخصات اور تمام نفسانی لذات و خواہشات سے خارج ہونے کے ابتدائی لمحوں سے لے کر توحید کی علامت (کعبہ شریف) کے گرد طواف کرنے اور بت شکن و فداکار ابراہیم (ع) کے مقام پر نماز بجالانے تک اور دو پہاڑیوں کے درمیان تیز قدموں سے چلنے کے مرحلے سے لے کر صحرائے عرفات میں ہر نسل اور ہر زبان کے یکتاپرستوں کے عظیم اجتماع کے بیچ سکون کے مرحلے تک اور مشعر الحرام میں ایک رات راز و نیاز میں گذارنے اور اس عظیم جمعیت کے مابین موجودگی کے باوجود ہر دل کا الگ الگ خدا کے ساتھ انس پیدا کرنے تک اور پھر منی میں حاضر ہوکر شیطانی علامتوں پر سنگباری اور اس کے بعد قربانی دینے کے عمل کو مجسم کرنا اور مسکینوں اور راہگیروں کو کھانا کھلانا، یہ اعمال سب کے سب تعلیم و تربیت اور تمرین کے زمرے میں آتے ہیں.
اس مکمل مجموعۂ اعمال میں، ایک طرف سے اخلاص و صفائے دل اور مادی مصروفیات سے دستبرداری اور دوسری طرف سے سعی و کوشش اور ثابت قدمی؛ ایک طرف سے خدا کے ساتھ انس و خلوت اور خلق خدا کے ساتھ وحدت و یکدلی اور یکرنگی دوسری طرف سے دل و جان کی آرائش و زیبائش کا اہتمام اور دل امت اسلامی کی عظیم جماعت کے اتحاد و یگانگت کے سپرد کرنا؛ ایک طرف سے حق تعالی کی بارگاہ میں عجز و انکسار اور دوسری طرف سے باطل کے مد مقابل ثابَت قَدمی اور اُستواری، المختصر ایک طرف سے آخرت کے ماحول میں پرواز کرنا اور دوسری طرف سے دنیا کو سنوارنے کا عزم صمیم، سب ایک دوسرے کے ساتھ پیوستہ ہیں اور سب کی ایک ساتھ تعلیم دی جاتی ہے اور مشق کی جاتی ہے: «وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».(1)
اور اس طرح كعبہ شریف اور مناسك حج، انسانی معاشروں کی مضبوطی اور استواری کا سبب اور انسانوں کے لئے نفع اور بهره مندی کی ذرائع سی بهرپور هین: «جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»(2) و «ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ» (3)
ہر ملک اور ہر رنگ و نسل کے مسلمانوں کو آج ہمیشہ سے بیشتر اس عظیم فریضے کی قدر و قیمت کا ادراک اور اس کی قدرشناسی کرنی چاہئے اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے؛ کیونکہ مسلمانوں کے سامنے کا افق ہر زمانے سے زیادہ روشن ہے اور فرد و معاشرے کے لئے اسلام کے مقرر کردہ عظیم اہداف کے حصول کے حوالے سے وہ آج ہمیشہ سے کہیں زیادہ پرامید ہیں. اگر امت اسلامی گذشتہ دوصدیوں کے دوران مغرب کی مادی تہذیب اور بائیں اور دائیں بازو کی الحادی قوتوں کے مقابلے میں ہزیمت اور سقوط و انتشار کا شکار تھی آج پندرہویں صدی ہجری میں مغرب کے سیاسی اور معاشی مکاتب کے پاؤں دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ ضعف و ہزیمت و انتشار کی طرف رواں دواں ہیں. اور اسلام نے مسلمانوں کی بیداری اور تشخص کی بحالی و بازیافت اور دنیا میں توحیدی افکار اور عدل و معنویت کی منطق کے احیاء کی بدولت عزت و سربلندی اور روئیدگی و بالیدگی کے نئے دور کا آغاز کیا ہے.
وہ لوگ جو ماضی قریب میں ناامیدیوں کے گیت گارہے تھے اور نہ صرف اسلام اور مسلمین بلکہ دینداری اور معنویت کی اساس تک کو مغربی تہذیب کی یلغار کے سامنے تباہ ہوتا ہوا سمجھ رہے تھے آج اسلام کی تجدید حیات اور نشات ثانیہ اور اس کے مقابلے میں ان یلغار کرنے والی قوتوں کے ضعف و زوال کا اپنی آنکھوں سے نظارہ کررہے ہیں اور زبان و دل کے ساتھ اس حقیقت کا اقرار کررہے ہیں.
میں مکمل اطمینان کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ ابھی شروع کا مرحلہ ہے اور خدا کے وعدوں کی حتمیت اور عملی جامہ پہننے یعنی باطل پر حق کی فتح اور قرآن کی امّت کی تعمیر نو اور جدید اسلامی تمدن و تہذیب کے قیام کے مراحل عنقریب آرہے ہیں: «وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ» (4)
اس فسخ ناپذیر وعدے کا عملی جامہ پہننے کی اولین اور اہم ترین نشانی ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی نظام کی نامی گرامی عمارت کی تعمیر تھی جس نے ایران کو اسلام کی حاکمیت و تمدن کے تفکرات کے مضبوط ترین قلعے میں تبدیل کیا. اس معجزنما وجود کا عین اسی وقت ظہور ہوا جب مادیت کی ہنگامہ خیزیوں اور اسلام کے خلاف بائیں اور دائیں بازو کی قوتوں کی بدمستیوں کا عروج تھا اور دنیا کی تمام مادی قوتیں اسلام کے اس ظہور نو کے خلاف صف آرا ہوئی تھیں اور انہوں نے اسلامی کے خلاف ہرقسم کے سیاسی، فوجی، معاشی اور تبلیغاتی اقدامات کئے مگر اسلام نے استقامت کا ثبوت دیا اور اس طرح دنیائے اسلام میں نئی امیدیں ظہور پذیر ہوئیں اور قلبوں میں شوق و جذبہ ابھرا؛ اس زمانے سے وقت جتنا بھی گذرا ہے اسلامی نظام کے استحکام اور ثابت قدمی میں – خدا کے فضل و قدرت سے - اتنا ہی اضافہ ہوا ہے اور مسلمانوں کی امیدوں کی جڑیں بھی اتنی ہی مضبوط ہوگئی ہیں. اس روداد سے اب تین عشرے گذرنے کو ہیں اور ان تین عشروں میں مشرق وسطی اور افریقی و ایشیائی ممالک اس فتح مندانہ تقابل کا میدان بن چکے ہیں. فلسطین اور اسلامی انتفاضہ اور مسلم فلسطینی حکومت کا قیام، لبنان اور حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت تحریک کی خونخوار اور مستکبر صہیونی ریاست کے خلاف عظیم فتح؛ عراق اور صدام کی ملحدانہ آمریت کے کھنڈرات پر مسلم عوامی حکومت کی عمارت کی تعمیر؛ افغانستان اور کمیونسٹ قابضین اور ان کی کٹھ پتلی حکومت کی ذلت آمیز ہزیمت؛ مشرق وسطی پر امریکہ کے استعماری تسلط کے لئے کی جانی والی سازشوں کی ناکامی؛ غاصب صہیونی ریاست کے اندر تنازعات اور لاعلاج ٹوٹ پھوٹ؛ خطے کے اکثر یا تمام ممالک میں - خاص طور پر نوجوانوں اور دانشوروں کے درمیان - اسلام پسندی کی لہر کی ہمہ گیری ؛ اقتصادی پابندیوں کے باوجود اسلامی ایران میں حیرت انگیز سائنسی اور فنی پیشرفت؛ امریکہ کے اندر جنگ افروز اور فساد کے خواہاں حکمرانوں کی سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں زبردست ناکامی؛ بیشتر مغربی ممالک میں مسلم اقلیتوں کا احساس تشخص؛ یہ سارے حقائق اس صدی – یعنی پندرہویں صدی ہجری – میں دشمنوں کے مقابلے میں اسلام کی فتح و نصرت کی نشانیاں ہیں.
بھائیو اور بہنو! یہ ساری فتوحات اور کامیابیاں جہاد اور اخلاص کا ثمرہ ہیں. جب خداوند عالم کی صدا اس کے بندوں کے حلق سے سنائی دی؛ جب راہ حق کے مجاہدوں کی ہمت و طاقت میدان عمل میں اتر آئی؛ اور جب مسلمانوں نے خدا کے ساتھ اپنے کئے ہوئے عہد پر عمل کیا، خدائے علیّ قدیر نے بھی اپنے وعدے کو عمل کا لباس پہنایا اور یوں تاریخ کی سمت بدل گئی: «أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» (5) «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » (6) «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» (7) «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ» (8)
یہ تو ابھی آغاز راہ ہے. مسلمان ملتوں کو ابھی بہت سے خوفناک دروں سے گذرنا ہے. ان دروں اور گھاتیوں سے گذرنا بھی ایمان و اخلاص، امید و جہاد اور بصیرت و استقامت کے بغیر ممکن نہیں ہے. مایوسی اور ہر چیز کو تاریک و سیاہ دیکھنے، حق وباطل کے معرکے میں غیرجانبدارانہ موقف اپنانے، بے صبری اور جلدبازی سے کام لینے اور خدا کے وعدوں کی سچائی پر بدگمان ہونے کی صورت میں ان کٹھن راستوں سے گذرنا ناممکن ہوگا اور یہ راہ طے نہ ہوسکے گی.
زخم خوردہ دشمن پوری طاقت کے ساتھ میدان میں آیا ہے اور وہ مزید طاقت بھی میدان میں لائے گا چنانچہ ہوشیار و بیدار، شجاع، دانشمند اور موقع شناس ہونا چاہئے؛ کیونکہ اسی صورت میں دشمن ناکامی کا منہ دیکھے گا. ان تیس برسوں کے دوران ہمارے دشمن خاص طور پر صہیونیت اور امریکہ پوری طاقت کے ساتھ میدان میں تھے اور انہوں نے تمام وسائل کا استعمال کیا مگر ناکام رہے. اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا. ان شاء اللہ
دشمن کی شدت عمل اکثر و بیشتر اس کی کمزوری اور بے تدبیری کی علامت ہے. آپ ایک نظر فلسطین اور خاص طور پر غزہ پر ڈالیں. غزہ میں دشمن کے بیرحمانہ اور جلادانہ کردار – جس کی مثال انسانیت کی تاریخ میں بہت کم ملتی ہے – ان مردوں، عورتوں اور بچوں کے آہنی عزم پر غلبہ پانے میں دشمن کی عاجزی اور ضعف کی نشانی ہے جنہوں نے خالی ہاتھوں - غاصب ریاست اور اس کے حامی یعنی امریکی بڑی طاقت اور ان کی سازشوں اور حماس کی قانونی حکومت سے جہاد کے ان متوالوں کی روگردانی کی - امریکی اور صہیونی خواہش کو پاؤں تلے روند ڈالا ہے. خدا کا سلام و درود ہو اس با استقامت اور عظیم ملت پر. غزہ کے عوام اور حماس کی حکومت نے ان جاودانہ آیات الہی کا زندہ مصداق ہمارے سامنے پیش کیا ہے جہاں رب ذوالجلال کا ارشا ہے کہ:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ»(9) و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ». (10)
حق و باطل کے اس معرکے کا فاتح حق کے سوا کوئی نہیں ہے اور فلسطین کی یہی صبور اور مظلوم ملت ہی آخرکار دشمن کے مقابلے میں فتح و کامرانی سے ہمکنار ہوگی. «وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً » (11) آج بھی فلسطینی مزاحمت پر غلبہ پانے میں ناکامی کے علاوه، سیاسی حوالے سے حریت پسندی، جمہوریت پسندی اور انسانی حقوق کی حفاظت و حمایت کے حوالے سے مغربی قوتوں کے دعوے اور نعرے بھی جھوٹے ثابت ہوئے ہیں چنانچہ اس بنا پر بھی امریکی ریاست اور اکثر یورپی ریاستوں کی آبرو شدت سے مخدوش ہوچکی ہے اور اس بے آبروئی کی قلیل مدت میں تلاقی بھی ممکن نہیں ہے. بے آبرو صہیونی ریاست پہلے سے کہیں زیادہ روسیاہ ہوچکی ہے اور اکثر عرب حکمران بھی اپنی رہی سہی نادرالوجود آبرو ہار چکے ہیں. وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ.(11)
والسلام علي عبادالله الصالحین
سيّدعلي حسيني خامنهاي
4 ذيحجةالحرام 1429
13 آذر 1387
3 دسمبر 2008
Urdu Version of the messge of Hajj by Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei
In the birthplace of Islam and the Holy Qur’an, eager hearts from throughout the world are now engaged in such rites which indeed show a sign of the eternal lesson of Islam and the Holy Qur’an to mankind: symbolic steps for implementing and applying such a lesson.
The aim of this great lesson is to ensure the eternal salvation and dignity of mankind by training righteous people and establishing a righteous society; people who worship the One and Only God in their hearts and in practice and cleanse themselves from polytheism, moral impurities and deviant desires, and a society built out of justice, freedom, faith, vitality and all the other signs of life and progress.
The main elements for such personal and social training are incorporated in the Hajj. Going into ihram and leaving individual distinctions behind, abstaining from many carnal joys and desires, circumambulating around the symbol of monotheism and praying in the Place of Ibrahim the Idol-breaker and the Self-Sacrificing, the hurrying between the two hills, finding tranquility in Arafat among the great numbers of monotheists from every color and ethnic background to passing the night in prayer and supplication in al-Mash`ar al-Haram with a fondness for God in one\\\'s heart, devoting one’s heart and soul to God the Almighty in such a congested crowd, being present in Mina and stoning the satanic symbols, the meaningful concretization of sacrificing and feeding the poor and the wayfarer are all aimed at training, practicing and reminding us of it.
In this perfect ritual, sincerity, purity of heart and disentanglement from materialistic engagements, endeavor, resilience, intimacy and seclusion with God, unity, concordance, homogeneity, adorning the soul and heart, committing the heart to solidarity with the great body of the Muslim Ummah, humility before the Ultimate Truth, firmness against falsehood, soaring in the desire for the hereafter and the firm resolution to adorn the world are all interwoven and constantly practiced:
« وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».
And among them there are those who say, “Our Lord, give us good in this world and good in the Hereafter, and save us from the punishment of the Fire.”
This way, the Honored Kaaba and the Hajj rituals contribute to the resilience and the uprising of human societies and are filled with benefit and enjoyment for all mankind:
«جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»
«ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ»
Allah has made the Kaaba, the Sacred House, a means of sustenance for mankind…
That they may witness the benefits for them, and mention Allah\\\'s Name during the known days.
Today, Muslims from all countries and races should appreciate the value of this great ritual more than before and benefit from it, for the horizon is brighter than ever in the eyes of the Muslim Ummah and the hope for reaching the goals Islam has envisaged for individuals and societies is greater than ever. If, in the last two centuries the Muslim Ummah got disintegrated and was defeated in the confrontation with the Western materialistic civilization and the atheist schools of thought of both the right and the left, today, in the 15th century of the Lunar Hegira, it is the economic and political theories of the West that are paralyzed and fading away. Today, as a result of the Muslims\\\' reawakening and the retrieval of their identity and with the resurgence of monotheistic ideas and the logic of justice and divinity, a new dawn of prosperity and glory has begun for Muslims.
Those who, in the not-so-distant past, were singing the tune of despair and believed that not only Islam and Muslims but also the foundations of spirituality and religiosity had been lost in the invasion of the Western civilization, are now today witnessing the resurgence of Islam and the revival of the Holy Qur’an as well as the gradual debilitation and collapse of those invaders, confirming all this with their tongues and hearts.
I say with full confidence that this is only the beginning and the complete fulfillment of the divine promise of the victory of truth over falsehood, the reconstruction of the Ummah of the Qur’an and the new Islamic civilization are on the way:
«وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ»
Allah has promised those of you who have faith and do righteous deeds that He will surely make them successors in the earth, just as He made those who were before them successors, and He will surely establish for them their religion which He has approved for them, and that He will surely change their state to security after their fear, while they worship Me, not ascribing any partners to Me. And whoever is ungrateful after that it is they who are the transgressors.
The first and foremost sign of this inescapable promise was the victory of the Islamic Revolution in Iran and the establishment of the glorious Islamic system which turned Iran into a strong fortress for the idea of Islamic rule and civilization. The birth of this miraculous phenomenon amidst the height of the materialism and Islamophobia of rightist and leftist politicians and thinkers, and then its resistance against political, military, economic and propaganda strikes coming from all directions, gave rise to the creation of new hope and passion in the hearts of Muslims. With the passage of time and by the grace of God the Almighty, the strength and capabilities of the Islamic Revolution have increased and the hope it created is now more deeply rooted than ever. Over the last thirty years, the Middle East and Muslim countries in Asia and Africa have been the arenas where this victorious struggle is taking place: Palestine and the Islamic Intifada and the emergence of a Muslim Palestinian government; Lebanon and the historic victory of Hizbollah and the Islamic resistance against the arrogant bloodthirsty Zionist regime; Iraq and the establishment of a Muslim and populist government on the ruins of the atheist regime and the dictator Saddam; Afghanistan and the humiliating defeat of the Communist occupiers and their puppet government; the defeat and failure of all the plots hatched by arrogant America to dominate the Middle East; the incurable problems and chaos inside the usurper Zionist regime; the prevalence of the Islam-seeking masses in all or most of the neighboring countries and especially among the youth and intellectuals; the amazing scientific and technological progress in Islamic Iran achieved under severe economic sanctions and embargoes; the defeat of warmongers in America in the political and economic arenas and Muslim minorities\\\' regaining their true identity and dignity in most of the Western countries. These are all clear indications of the triumph and advancements of Islam in its struggle against its enemies in this century that is the 15th century of Lunar Hegira.
Brothers and sisters! These victories are all the fruits of jihad and sincerity. When the voice of God was heard from the lips of His servants, and the resoluteness and strength of the fighters of the true path were deployed and when the Muslims fulfilled their promise to God the Exalted and the Almighty fulfilled His promise in response, the path of history was changed:
« أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ»
Fulfill My covenant that I may fulfill your covenant, and be in awe of Me alone.
If you help Allah, He will help you and make your feet steady.
Allah will surely help those who help Him. Indeed Allah is all-Strong, all-Mighty.
Indeed We shall help Our apostles and those who have faith in the life of the world and on the day when the witnesses rise up.
But this is still the beginning. Muslim nations still face treacherous roads ahead. One can never survive them unless one is equipped with the power of faith, sincerity, hope and jihad as well as insight and patience. This path cannot be taken with despair and pessimism, apathy and lack of spirit, impatience, lethargy and disbelief in the fulfillment of the divine promise.
The wounded enemy is now resorting to anything and will spare no effort to strike back. We need to be resourceful, wise and to take advantage of opportunities. This way all the efforts of the enemy will fail. In the last thirty years, the enemies, mostly the US and Zionism, have been utilizing all their capacities but have failed miserably. The same thing will happen in the future, too, inshallah.
The severity and intensity of the enemy\\\'s actions usually show just how weak and imprudent he is. Look at Palestine and especially Gaza. The cruel and ruthless acts of the enemy, which are unprecedented in the history of human atrocities, are indicative of his weakness in overcoming the firm resolve of men, women and children who, with their empty hands, are standing against the Occupant Regime and its supporter, the superpower called America; they have spurned its demand which is to reject the Hamas government. May God the Almighty’s blessings be showered upon this resolute and great nation. The people of Gaza and the Hamas government have given meaning to the following everlasting verses of the Holy Qur’an which says:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ» و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ».
We will surely test you with a measure of fear and hunger and a loss of wealth, lives, and fruits; and give good news to the patient.
Those who, when an affliction visits them, say, \\\"Indeed we belong to Allah, and to Him do we indeed return.\\\"
It is they who receive the blessings of their Lord and His mercy, and it is they who are the rightly guided.
You will surely be tested in your possessions and your souls, and you will surely hear from those who were given the Book before you and from the polytheists much affront; but if you are patient and God wary, that is indeed the steadiest of courses.
Truth will emerge triumphant in its battle with falsehood and it is the oppressed and steadfast nation of Palestine that will ultimately be victorious over the enemy.
«وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً »
And Allah is all-Strong, all-Mighty.
Even today, the enemy has failed to break the resistance of the Palestinians. The claims of freedom and democracy and the slogans of human rights have turned out to be nothing but lies. This has greatly disgraced the US and most European regimes; disgraces from which they will not be able to recover soon. The infamous Zionist regime is more notorious than before and some Arab regimes have lost their honor and reputation which they did not have in this test.
وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ
السلام علی عباد الله الصالحین
Sayyed Ali Husainy Khamenei
15m:5s
32630
[FRENCH] Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei - HAJJ Message 2011
بسماللهالرحمنالرحیم
الحمدلله رب العالمین و صلوات الله و تحیاته علی...
بسماللهالرحمنالرحیم
الحمدلله رب العالمین و صلوات الله و تحیاته علی سیدالانام محمدٍ المصطفی و آله الطیبین و صحبه المنتجبین.
« Louange à DIEU seigneur des Mondes. Les prières de DIEU et ces salutations sur le maître des créatures Mohammad El Mostafa, sa Famille Pure et les Compagnons choisis.»
Le printemps du Hajj est là, avec sa fraîcheur et sa pureté spirituelle, avec sa majesté et sa grandeur divine, pour que les cœurs des croyants passionnés puissent graviter autour de la Kaaba de l’unicité (de Dieu) et de l’unité (de l’Umma). La Mecque, Mina, Mash’ar et Arafat abritent en ces jours des hommes heureux d\'avoir répondu à l’appel:
\" و اذّن فی الناس بالحج.. \"
(Et fais aux gens une annonce pour le Hajj - S22v27)
et honorés d’être présents au banquet de Dieu. C\'est ici la demeure bénie de Dieu, le siège de l\'orientation des hommes, d’où rayonnent les versets manifestes et lumineux, s’étendant sur la Création comme un abri protecteur.
Purifiez votre cœur à la source Zamzam, source de la sérénité, de l’invocation et de la soumission! Ouvrez les yeux de votre âme aux signes manifestes de la Vérité ! Retrouvez la pureté et l’abandon à Dieu, témoins de la vraie soumission ! Revivez en permanence la mémoire de ce père qui, s’abandonnant à son Dieu, amena son fils Ismaël au sacrifice ! C’est ainsi que vous connaîtrez la voie évidente de l’amitié de Dieu, et marcherez dans la Voie, qui ne demande que votre volonté, votre dévotion et votre sincérité.
La Station d\'Ibrahim est l\'un de ces signes manifestes. L\'empreinte du pied d’Ibrahim, près de la Kaaba, n’est qu\'une expression de sa place éminente. La vraie dignité d’Ibrahim est celle de sa foi indéfectible, de son abnégation et de son sacrifice; de sa résistance aux tentations et à sa passion de père, et de son combat contre l\'impiété, le polythéisme et la tyrannie de son temps.
Ces deux voies de salut sont toujours ouvertes à chacun d\'entre nous, membres de l’Umma islamique. La volonté, le courage et la détermination, voilà ce qui peut nous conduire aux objectifs vers lesquels les prophètes de Dieu, d’Adam à Mohammad ( SAW ) le Khatam (le sceau de la prophétie), ont appelé l’humanité toute entière, en lui promettant dignité et béatitude sur terre et dans l’au-delà.
Lors de cet auguste événement, les pèlerins doivent également se consacrer aux importants problèmes qui agitent le monde musulman. Au premier plan, à l\'heure actuelle, les révoltes et révolutions qui bouleversent un certain nombre de pays. Entre le Hajj de l’an dernier et celui de cette année, des évènements majeurs ont eu lieu dans le monde musulman, des évènements capables de changer le destin de l’Umma islamique, et qui laissent présager un avenir radieux et digne, marqué par le progrès spirituel et matériel. En Egypte, en Tunisie et en Libye, des Tâghoût dictateurs, corrompus et dépendants de l’étranger, ont été tirés à bas. En d\'autres pays, les vagues retentissantes des soulèvements populaires menacent de ruine et de destruction les palaces bâtis sur le pillage et l’oppression.
C\'est un nouveau chapitre qui s’ouvre ainsi dans l’histoire de notre Umma, un chapitre qui révèle des vérités, des signes divins, clairs et manifestes, et nous donne des leçons édifiantes. Ces vérités doivent être prises en considération par toutes les nations musulmanes.
D’abord, le fait que de nos jours, après des années de domination politique étrangère, une nouvelle génération de jeunes animés d’une confiance en soi exemplaire, allant au devant des dangers, entre en action, et se dresse face aux puissances hégémoniques, une génération déterminée à changer sa situation et l\'ordre mondial.
Ensuite, le fait que malgré les efforts cachés ou évidents de « désislamisation » de ces pays par les forces hégémonistes antireligieuses, l\'islam, à l’instar d’une source abondante, de par son influence grandissante et sa présence bienveillante, réussit à donner une nouvelle fraîcheur et vie au discours et au comportement des millions de Musulmans à travers le monde, en orientant les cœurs et les langues. Les appels à la prière, les salles de prières pleines, les slogans tels que « Dieu est Grand » sont autant de signes évidents qui en disent long sur cette vérité, et les élections récentes en Tunisie n’en sont qu’une preuve irréfutable de plus. Il ne fait aucun doute que dans chacun des pays musulmans, en cas d’élections libres, le résultat ne différera guère de celui de la Tunisie.
Un autre fait marquant des événements de l’année écoulée fut la démonstration que Dieu, Adoré et Omnipotent, a mis dans la volonté et la détermination des nations une puissance inégalée. Munies de cette force divine, les nations musulmanes peuvent changer leur destin et remporter la victoire accordée par Dieu.
Désormais, les puissances arrogantes et à leur tête l’Amérique qui, par des stratagèmes politiques et sécuritaires, avaient assujetti des décennies durant les Etats de la région et pensaient avoir aplani le chemin pour leur mainmise grandissante sur la vie économique, politique et culturelle de cette partie sensible du monde, sont devenues la première cible du ressentiment et de la haine des peuples de la région. Il ne fait aucun doute que les régimes issus de ces révolutions ne seront plus prêts à se soumettre à l\'ordre passé, et la volonté des peuples bouleversera la géopolitique de cette région, dans le sens de la dignité et de l\'indépendance des nations.
Un autre point important de cette année a été le fait que ces événements ont mis en évidence la nature perfide et hypocrite des puissances occidentales. En Egypte, en Tunisie et en Libye, - chaque pays à sa manière -, l’Amérique et l’Europe se sont dépensées sans compter pour maintenir leurs laquais au pouvoir, et c\'est uniquement lorsque la volonté des peuples s\'est montrée invincible qu’elles ont commencé à offrir leur amitié hypocrite.
Les signes manifestes de Dieu dans cette région ont été si nombreux cette année qu’il n’est guère difficile, à ceux qui réfléchissent, de les apercevoir.
Cependant, l\'Umma islamique et en particulier les nations révoltées ne doivent pas oublier deux nécessités vitales:
- La persévérance dans la résistance. Les nations doivent éviter d\'être démoralisées et tenir fermement le cap. Ainsi que l\'ordonna Dieu à son Prophète (S):
\"فاستقم كما امرت و من تاب معك و لاتطغوا \"
(Demeure sur le droit chemin comme il t\'est commandé, ainsi que ceux qui sont revenus [à Dieu] avec toi, et ne commettez pas d\'excès – S11V112)
\" فلذلك فادع و استقم كما امرت\"
(Appelle donc (les gens) à cela; reste droit comme il t\'a été commandé – S42V15)
et Moïse(S) à son peuple :
« \" و قال موسي لقومه استعينوا بالله و اصبروا، ان الارض لله يورثها من يشاء من عباده و العاقبه للمتقين\" ».
(Moïse dit à son peuple : \"Demandez aide auprès de Dieu et soyez patients, car la terre appartient à Dieu. IL la donne en héritage à qui IL veut parmi ces serviteurs – S 7V128)
La grande vertu des nations aujourd\'hui en révolte serait de ne pas abandonner leurs efforts et de ne pas se contenter des acquis du moment. S\'ils réussissent, le «bienheureux destin» promis aux vertueux prendra son sens.
- La vigilance face aux ruses de l’arrogance mondiale et des puissances dont les intérêts ont été menacés par ces révolutions. Ces puissances ne resteront pas inactives et se serviront de leurs capacités politique, sécuritaire et financière pour regagner leur influence et reprendre le contrôle dans ces pays. Leurs moyens sont la corruption, l\'intimidation et la ruse. L’expérience a montré que même l\'élite des nations peut inclure des individus maniables par ces moyens, qui par crainte, par convoitise ou par négligence, se trouvent à leur su ou insu au service de l’ennemi. Il faut que les jeunes, les intellectuels et les savants religieux demeurent attentifs à ce danger.
Le danger le plus important qui menace les régimes politiques nouveaux de ces pays libérés demeure celui de l’ingérence des irréligieux et des arrogants. Ils feront tout ce qui en leur pouvoir pour empêcher les nouveaux régimes d\'acquérir leur identité islamique et populaire. Or, tous ceux qui souhaitent la dignité, la grandeur et le progrès de ces pays, se doivent de préserver le caractère populaire et islamique de ces nouveaux régimes. Le rôle des constitutions est déterminant dans ce processus. L’unité nationale et la reconnaissance des différences religieuses, ethniques et raciales constituent la condition des victoires futures.
Les peuples courageux et révolutionnaires d\'Egypte, de Tunisie et de Libye, et toutes les autres nations révoltées et combattantes doivent savoir qu\'ils ne seront libres du joug de l’oppression et de la perfidie des Etats-Unis et des arrogantes puissances occidentales, qu’en changeant les rapports de force mondiaux en leur faveur.
Pour que les Musulmans puissent sérieusement régler le compte aux pilleurs du monde, il faut qu’ils s’élèvent et qu\'ils forment une grande puissance mondiale, et une telle chose nécessite la coopération, la solidarité et l’unité des pays musulmans. Accomplir ceci, voilà le vœu inoubliable du grand Imam Khomeiny.
L’Amérique et l’Otan, prétextant vouloir combattre l’infâme dictateur Kadhafi, ont bombardé le peuple libyen des mois durant. Juste avant que le peuple libyen se soulève courageusement contre Kadhafi, ce même Kadhafi n’était-il pas l’ami proche des membres de l\'Otan et de l\'Amérique, celui que ces derniers serraient dans les bras, embrassaient, celui dont ils baisaient la main, pour le flatter et mieux piller les richesses de la Libye ?... Après le soulèvement, n’ont-ils pas détruit toutes les infrastructures de la Libye, soi-disant pour combattre Kadhafi ? Quel gouvernement a pu empêcher l\'Otan de massacrer la population et de détruire les villes ?
Tant que les dents et les griffes de ces puissances sanguinaires et sauvages occidentales ne sont pas brisées, de tels dangers persisteront pour les pays musulmans. La libération ne peut être obtenue qu\'avec la création d’un bloc islamique puissant dans le monde.
L’Occident, l’Amérique et le sionisme sont de nos jours plus affaiblis que jamais. Des difficultés économiques, des échecs successifs en Afghanistan et en Irak, les importants mouvements de contestation, s\'étendant quotidiennement, qui secouent l\'Amérique et les autres pays occidentaux, le combat et les sacrifices des peuples palestiniens et libanais, les soulèvements courageux des populations au Yémen, en Bahreïn et en d’autres pays contre le joug américain, tous ces évènements sont de bonnes nouvelles pour le futur de l’Umma islamique, notamment pour les pays musulmans en révolution. Les croyantes et les croyants, partout dans le monde musulman, en particulier en Egypte, en Tunisie et en Libye, doivent intelligemment mettre à profit cette occasion, dans l’objectif de créer une puissance internationale islamique. L’élite et l’avant-garde de ces mouvements doivent se confier à Dieu et avoir confiance en Ses promesses de victoire, afin d’orner ce chapitre glorieux de l’histoire de l’Umma islamique par de nouvelles et définitives victoires qui satisferont Dieu et seront le prélude à Son triomphe éternel.
والسلام علي عباد الله الصالحين
سيدعلي حسيني خامنهاي
29 ذيقعده 1432
13m:9s
27066
[FARSI] Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei - HAJJ Message 2011
بسماللهالرحمنالرحیم
الحمدلله رب العالمین و صلوات الله و تحیاته علی...
بسماللهالرحمنالرحیم
الحمدلله رب العالمین و صلوات الله و تحیاته علی سیدالانام محمدٍ المصطفی و آله الطیبین و صحبه المنتجبین.
اکنون بهار حج، با طراوت و صفای معنوی و شکوه و حشمت خداداد، فرا رسیده و دلهای مؤمن و مشتاق را پروانه وار بر گرد کعبهی توحید و وحدت، به پرواز درآورده است. مکه و منا و مشعر و عرفات، منزلگاه انسانهای خوشبختی است که به ندای: \" و اذّن فی الناس بالحج .. \" پاسخ گفته و به حضور در میهمانی خدای غفور و کریم سرافراز گشتهاند. اینجا همان خانهی مبارک و کانون هدایتی است که آیاتٍ بیّنات الهی از آن ساطع و چتر امان برفراز سر همگان در آن گسترده است.
دل را در زمزم صفا و ذکر و خشوع، شستشو دهید؛ چشم باطن را به آیات روشن حضرت حق بگشائید؛ به اخلاص و تسلیم که نشانهی عبودیت حقیقی است روی آورید؛ خاطرهی آن پدری را که با طوع و تسليم، اسماعيلش را به قربانگاه برد بارها و بارها در دل زنده كنيد، و بدينگونه راه روشن و آشكاري را كه براي رسيدن به دوستي ربّ جليل در برابر ما گشوده است، بشناسيد و قدم نهادن در آن را به همّت مؤمنانه و نيت صادقانهي خود، بسپاريد.
مقام ابراهيم يكي از همان آيات بيّنات است. جاي پاي ابراهيم عليهالسلام در كنار كعبهي شريف، تنها نمادي از مقام ابراهيم است. مقام ابراهيم، مقام اخلاص و گذشت و ايثار اوست؛ مقام ايستادگي او در برابر خواست نفساني و عواطف پدرانه و نيز در برابر سيطرهي كفر و شرك و سلطهي نمرود زمانه است.
اين هر دو راه نجات هم اكنون در برابر يكايك ما آحاد امت اسلامي، گشوده است. همت و شجاعت و عزم راسخ هريك از ما ميتواند ما را روانه به سوي همان هدفهائي سازد كه پيامآوران رسالت الهي از آدم تا خاتم، بشر را به سوي آن فراخوانده و وعدهي عزت و سعادت در دنيا وآخرت را به رهپويان آن دادهاند.
در اين محضر عظيمِ امت اسلامي، شايسته است كه حجگزاران به مهمترين مسائل جهان اسلام بپردازند. اكنون در رأس همهي اين مسائل، قيام و انقلاب در برخي كشورهاي مهم اسلامي است. در ميانهي حجّ سال گذشته و حج امسال، حوادثي در دنياي اسلام پديد آمده است كه ميتواند سرنوشت امت اسلامي را دگرگون ساخته و آيندهئي درخشان و سرشار از عزت و پيشرفت مادي و معنوي را نويد دهد. در مصر و تونس و ليبي طاغوتهاي ديكتاتور و فاسد و وابسته، از سرير قدرت سرنگون شدهاند و در برخي کشورهای ديگر امواج پرخروش قيام مردمي، كاخهاي زر و زور را به ويراني و نابودي تهديد ميكند.
اين صفحهي تازه گشوده از تاريخ امت ما، حقايقي را آشكار ميسازد كه همه از آيات بينات الهي است و به ما درسهاي حياتبخش ميدهد. اين حقايق بايد در همهي محاسبات ملتهاي مسلمان به كار گرفته شود.
نخست آنكه اكنون از دل ملتهائي كه دهها سال در سيطرهي سياسي بيگانگان بودهاند، نسل جواني سربرآورده است كه با اعتماد به نفس تحسين برانگيز به استقبال خطر رفته و به روياروئي با قدرتهاي مسلّط برخاسته و همت به دگرگونسازيِ وضعيت گماشته است.
ديگر آنكه به رغم تسلط و تلاش حاكمان سكولار و تلاشهاي پيدا و پنهان آنان براي دينزدائي در اين كشورها، اسلام، با نفوذ و حضوري نمايان و پرشكوه، هدايتگر دلها و زبانها گشته و چون چشمهاي جوشان در گفتار و كردار تودههاي ميليوني، به اجتماعات و رفتارهاي آنان طراوت و حيات بخشيده است. ماذنهها و مصلاّها و تكبيرها و شعارهاي اسلامي، نشانهي آشكاري از اين حقيقت و انتخابات اخير تونس برهان قاطعي بر اين مدعا است. بيگمان انتخابات آزاد در هر كشور اسلامي ديگر هم نتيجهئي جز آنچه در تونس پيش آمد، نخواهد داشت.
ديگر آنكه در حوادث اين يك سال، به همه نشان داده شد كه خداوند عزيز و قدير، در عزم و ارادهي ملتها، آن چنان قدرتي تعبيه كرده است كه هيچ قدرت دیگر را ياراي مقاومت در برابر آن نيست. ملتها با اين نيروي خداداد، قادرند سرنوشت خويش را تغيير دهند و نصرت الهي را نصيب خود سازند.
ديگر آنكه دولتهاي مستكبر و در رأس آنان امريكا، كه در طول دهها سال با ترفندهاي سياسي و امنيتي، دولتهاي منطقه را سر به فرمان خود ساخته و به پندار خود، جادهي بي مانعي براي سيطرهي روزافزون اقتصادي و فرهنگي و سياسي بر اين بخش حساس جهان، پديد آورده بودند، اكنون نخستين آماج بيزاري و نفرت ملتهاي اين منطقهاند. اطمينان بايد داشت كه نظامهاي برآمده از اين انقلابها هرگز به نامعادلهي خفتبار پيشين تن نخواهند داد و جغرافياي سياسي اين منطقه به دست ملتها و در جهت عزت و استقلال كامل آنان رقم خواهد خورد.
ديگر آنكه طبيعت مزوّر و منافقِ قدرتهاي غربي، براي مردم اين كشورها آشكار شد. در مصر و تونس و ليبي – هركدام به نوعي- آمريكا و اروپا تا توانستند در نگهداري از مهرههاي خود كوشيدند و هنگامي كه عزم ملتها برخواست آنان فائق آمد، به روي مردم پيروز لبخند مزورانهي دوستي زدند.
حقايق گرانبها و آيات بينات الهي در حوادث يكسال اخير در اين منطقه بيش از اينها است و براي اهل تدبر، ديدن و شناختن آن دشوار نيست.
ليكن با اين همه، امروز همهي امت اسلامي و بويژه ملتهاي به پاخواسته، نيازمند دو عنصر اساسياند:
نخست: تداوم ايستادگي و پرهيز شديد از سست شدن عزم راسخ. فرمان الهي به پيامبر اعظم صلياللهعليهوآلهوسلم در قرآن چنين است: \" فاستقم كما امرت و من تاب معك و لاتطغوا \" و \" فلذلك فادع و استقم كما امرت\" و نيز از زبان حضرت موسي عليهالسلام : \" و قال موسي لقومه استعينوا بالله و اصبروا، ان الارض لله يورثها من يشاء من عباده و العاقبه للمتقين\"
مصداق بزرگ تقوا در اين دوره براي ملتهاي به پاخاسته، آن است كه حركت مبارك خود را متوقف نسازند و خود را سرگرم دستآوردهاي اين مقطع نكنند. اين است بخش مهم از تقوائي كه دارندگان آن، به وعدهي \" عاقبتِ نيك\" سرافراز گشتهاند.
دوم: هشياري در برابر حيلههاي مستكبران بينالمللي و قدرتهائي كه از اين قيامها و انقلابها لطمه ديدهاند. آنها بيكار نميمانند و با همهي توان سياسي و امنيتی و مالي، براي برقراريِ دوبارهي نفوذ و قدرت خود در اين كشورها به ميدان ميآيند. ابزار آنان، تطميع و تهديد و فريب است. تجربهها نشان داده است كه درميان خواص، هستند كساني كه اين ابزارها در آنان كارگر ميشود و ترس و طمع و غفلت، آنان را دانسته يا ندانسته به خدمت دشمن درميآورد. چشم بيدار جوانان و روشنفكران و عالمان ديني بايد به دقت مراقبت كند.
مهمترين خطر، دخالت و تأثيرگذاريِ جبههي كفر و استكبار در ساخت نظام جديد سياسي در اين كشورها است. آنان همهي كوشش خود را به كار خواهند برد تا نظامهاي جديد، هويت اسلامي و مردمي نيابد. همهي دلسوزان در اين كشورها و همه آنان كه به عزت و كرامت و پيشرفت كشور خود دلبستهاند بايد تلاش كنند تا اسلاميت و مردمي بودن نظام نوين، به تمام و كمال تامين شود. نقش قانون اساسيها در اين ميان، برجسته است. اتحاد ملي و به رسميت شناختنِ دگرسانيهاي مذهبي، قبيلهئي و نژادي، شرط پيروزيهاي آينده است.
ملتهاي شجاع و به پاخاسته در مصر و تونس و ليبي و ديگر ملتهاي بيدار و مبارز بدانند، نجات آنان از ظلم و كيد آمريكا و ديگر مستكبران غربي تنها و تنها در آن است كه تعادل قوا در جهان به نفع آنان برقرار شود. مسلمانان براي اينكه بتوانند مسائل خود را به صورت جدّي با جهانخواران حل كنند بايد خود را به مرز قدرت بزرگ جهانی برسانند، و اين جز با همكاري و همدلي و اتحاد كشورهاي اسلامي به دست نخواهد آمد. اين وصيت فراموش نشدني امام خميني عظيم است. امريكا و ناتو به بهانهي قذافي خبيث و ديكتاتور، ماهها بر سر ليبي و مردم آن آتش ريختند. و قذافي همان كسي بود كه پيش از قيام شجاعانهي ملت ليبي درشمار دوستان نزديك آنان بشمار می رفت، او را در آغوش ميگرفتند؛ با دست او از ثروت ليبي ميدزديدند و براي خام كردن او دستش را ميفشردند يا ميبوسيدند .. پس از قيام مردم، همين او را بهانه كردند و تمام زيرساختهاي ليبي را به ويراني كشاندند. كدام دولت توانست از فاجعهي كشتار مردم و ويراني كشور ليبي به دست ناتو جلوگيري كند؟ تا چنگ و دندان قدرتهاي خونخوار و وحشي غربي شكسته نشود هميشه چنين خطرهائي براي كشورهاي اسلامي متصور است و نجات از آن جز با تشكيل قطب قدرتمند جهان اسلام، ميسر نيست.
غرب و امريكا و صهيونيزم امروز از هميشه ضعيفترند. گرفتاريهاي اقتصادي، ناكاميهاي پيدرپي در افغانستان و عراق، اعتراضهاي عميق مردمي در امريكا و ديگر كشورهاي غربي كه دامنهي آن روز بروز گستردهتر شده است، مبارزات و جانفشانيهاي مردم فلسطين و لبنان، قيامهاي دليرانهي مردم در يمن و بحرين و برخي ديگر از كشورهاي زير نفوذ امريكا، همه و همه حامل بشارتهاي بزرگي براي امت اسلامي و بويژه كشورهاي انقلابي جديد است. مردان و زنان مؤمن در سراسر جهان اسلام و بويژه در مصر و تونس و ليبي از اين فرصت براي تشكيل قدرت بينالملل اسلامي بيشترين بهره را ببرند. خواص و پيشروان نهضتها به خداي بزرگ توكل و به وعدهي نصرت او اعتماد كنند و صفحهي تازه گشودهي تاريخ امت اسلامي را با افتخارات ماندگار خود كه مايهي رضاي الهي و زمينهساز نصرت اوست مزين سازند.
والسلام علي عباد الله الصالحين
سيدعلي حسينيخامنهاي
5/آبان/1390
29 ذيقعده 1432
13m:17s
16568
[10 May 2012] Andaz-e-Jahan - ہند پاک تعلقات - Urdu
[10 May 2012] Andaz-e-Jahan - ہند پاک تعلقات - Urdu
مہمان:ڈاکٹر وید پرتاب ویدک-محترم عمر ریاض...
[10 May 2012] Andaz-e-Jahan - ہند پاک تعلقات - Urdu
مہمان:ڈاکٹر وید پرتاب ویدک-محترم عمر ریاض عباسی-سیدعلی شاہ گیلانی
45m:8s
4869
[15 2012] Andaz-e-Jahan - ایران کے جوہری پروگرام - Urdu
[15 2012] Andaz-e-Jahan - ایران کے جوہری پروگرام - Urdu
مہمان:محترم سیدعلی شہباز-پروفیسر قندیل...
[15 2012] Andaz-e-Jahan - ایران کے جوہری پروگرام - Urdu
مہمان:محترم سیدعلی شہباز-پروفیسر قندیل عباس-ڈاکٹر عنایت اللہ اندرآبی--
45m:58s
3476
[FARSI] HAJJ Message 2014 - Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei
پیام به حجّاج بیتاللهالحرام
حضرت آیتالله خامنهای در پیامی به حجاج...
پیام به حجّاج بیتاللهالحرام
حضرت آیتالله خامنهای در پیامی به حجاج بیتاللهالحرام، توجه به مسائل جهان اسلام و نگاهی بلند و فراگیر به مهمترین موضوعات مرتبط با امت اسلامی را در صدر وظایف و آداب حج گزاران دانستند و تاکید کردند: اتحاد مسلمین، مسالهی فلسطین، و نگاه هوشمندانه به تفاوت اسلام ناب محمّدی و اسلام آمریکایی، سه اولویت اصلی جهان اسلام است که امت اسلامی باید با بصیرت و ژرف اندیشی، به وظیفه و تکلیفِ روزِ خود در قبال این موضوعات عمل کند.
متن کامل این پیام که صبح امروز (جمعه ۱۱ مهرماه ۱۳۹۳) توسط حجتالاسلام قاضی عسگر نمایندهی ولیفقیه و سرپرست حجاج ایرانی در مراسم روز برائت از مشرکین در صحرای عرفات قرائت شد، به شرح زیر است.
پیوندهای مرتبطفيلمفيلمصوتصوت نسخه قابل چاپنسخه قابل چاپ۱۳۹۳/۰۷/۰۸
پیام به حجّاج بیتاللهالحرام
حضرت آیتالله خامنهای در پیامی به حجاج بیتاللهالحرام، توجه به مسائل جهان اسلام و نگاهی بلند و فراگیر به مهمترین موضوعات مرتبط با امت اسلامی را در صدر وظایف و آداب حج گزاران دانستند و تاکید کردند: اتحاد مسلمین، مسالهی فلسطین، و نگاه هوشمندانه به تفاوت اسلام ناب محمّدی و اسلام آمریکایی، سه اولویت اصلی جهان اسلام است که امت اسلامی باید با بصیرت و ژرف اندیشی، به وظیفه و تکلیفِ روزِ خود در قبال این موضوعات عمل کند.
متن کامل این پیام که صبح امروز (جمعه ۱۱ مهرماه ۱۳۹۳) توسط حجتالاسلام قاضی عسگر نمایندهی ولیفقیه و سرپرست حجاج ایرانی در مراسم روز برائت از مشرکین در صحرای عرفات قرائت شد، به شرح زیر است.
English | French | اردو | العربیه
دانلود فیلم: نسخه FLV | نسخه MP۴
بسماللهالرّحمنالرّحیم
و الحمدلله ربّ العالمین و صلّی الله علی محمّد و آله الطّاهرین
درود و سلامی از سرِ شوق و تکریم بر شما سعادتمندان که به دعوت قرآنی لبّیک گفته و به میهمانیِ خانهی خدا شتافتهاید. نخستین سخن آن است که این نعمت بزرگ را قدر بدانید و با تأمّل در ابعاد فردی و اجتماعی و روحی و بینالمللی این فریضهی بیهمتا، برای نزدیک شدن به هدفهای آن تلاش کنید و از میزبان رحیم و قدیر، برای آن کمک بخواهید. اینجانب همدل و همزبان با شما از پروردگار غفور و منّان درخواست میکنم که نعمت خود را بر شما تمام کند و چون توفیق سفر حج عطا کرده است، توفیقِ گزاردن حجّ کامل نیز عطا فرماید و آنگاه با قبول کریمانهی خود، شما را با دست پُر و عافیت کامل روانهی دیار خود سازد؛ انشاءالله.
در فرصت مغتنمِ این مناسک پُرمغز و بینظیر، بهجز تطهیر و تعمیر(۱) معنوی و روحی که برترین و ریشهایترین دستاورد حج است، توجّه به مسائل جهان اسلام و نگاهی بلند و فراگیر به مهمترین و اولویّتدارترین موضوعات مرتبط با امّت اسلامی، در صدر وظایف و آداب حجگزاران است.
امروز از جملهی این موضوعات مهم و دارای اولویّت، مسئلهی اتّحاد مسلمانان و گشودن گرههای فاصلهافکن میان بخشهای امّت اسلامی است. حج، مظهر وحدت و یکپارچگی و کانون برادری و همیاری است. در حج باید همگان درس تمرکز بر مشترکات و رفع اختلافات را فرا بگیرند. دستهای پلید سیاستهای استعماری از دیرباز تفرقهافکنی را برای تأمین مقاصد شوم خود در دستور کار داشتهاند، ولی امروز که به برکت بیداری اسلامی، ملّتهای مسلمان دشمنیِ جبههی استکبار و صهیونیسم را بدرستی شناخته و در برابر آن موضع گرفتهاند، سیاست تفرقهافکنی میان مسلمانان شدّت بیشتری یافته است. دشمن مکّار بر آن است که با افروختن آتش جنگهای خانگی میان مسلمانان، انگیزههای مقاومت و مجاهدت را در آنان به انحراف کشانده، رژیم صهیونیستی و کارگزاران استکبار را که دشمنان حقیقیاند، در حاشیهی امن قرار دهد. راهاندازی گروههای تروریستی تکفیری و امثال آن در کشورهای منطقهی غربِ آسیا ناشی از این سیاستِ غدّارانه است. این هشداری به همهی ما است که مسئلهی اتّحاد مسلمین را امروز در صدر وظایف ملّی و بینالمللی خود بشماریم.
موضوع مهمّ دیگر مسئلهی فلسطین است. با گذشت ۶۵ سال از آغاز تشکیل رژیم غاصب صهیونیست و فرازوفرودهای گوناگون در این مسئلهی مهم و حسّاس و بخصوص با حوادث خونین سالهای اخیر، دو حقیقت برای همه آشکار شده است: اوّل آنکه رژیم صهیونیست و پشتیبانان جنایتکار آن، در قساوت و سبعیّت و پایمال کردن همهی موازین انسانی و اخلاقی هیچ حدّ و مرزی نمیشناسند. جنایت، نسلکشی، ویرانگری، کشتار کودکان و زنان و بیپناهان، و هر تعدّی و ظلمی را که از دستشان برآید برای خود مباح میشمرند و به آن افتخار هم میکنند. صحنههای گریهآور جنگ پنجاه روزهی اخیر غزّه، آخرین نمونهی این بزهکاریهای تاریخی است که البتّه در نیم قرن اخیر بارها تکرار شده است.
دوّمین حقیقت آن است که این سفّاکی و فاجعهآفرینیها نتوانسته است هدفِ سردمداران و پشتیبانان رژیم غاصب را برآورده سازد. برخلاف آرزوی احمقانهی اقتدار و استحکامی که سیاستبازان خبیث برای رژیم صهیونیستی در سر میپروراندند، این رژیم روزبهروز به اضمحلال و نابودی نزدیکتر شده است. ایستادگی پنجاه روزهی غزّهی محصور و بیپناه در برابر همهی توانِ بهصحنهآوردهی رژیم صهیونیست، و سرانجام، ناکامی و عقبنشینی آن رژیم و تسلیم شدنش در برابر شروط مقاومت، نمایشگاه آشکار این ضعف و ناتوانی و بیبُنیگی است. این بدان معنی است که ملّت فلسطین باید از همیشه امیدوارتر باشد، مبارزان جهاد و حماس باید بر تلاش و عزم و همّت خود بیفزایند، کرانهی غربی راه پرافتخار همیشگی را با قدرت و استحکام بیشتر پیگیرد، ملّتهای مسلمان پشتیبانی واقعی و جدّی از فلسطین را از دولتهای خود مطالبه کنند، و دولتهای مسلمان صادقانه در این راه گام نهند.
سوّمین موضوع مهم و دارای اولویّت، نگاه هوشمندانهای است که فعّالان دلسوز جهان اسلام باید به تفاوتِ میان اسلام ناب محمّدی و اسلام آمریکایی داشته باشند و از خلط و اشتباه میان این دو، خود و دیگران را برحذر بدارند. نخستین بار امام راحل بزرگ ما به تمایز این دو مقوله همّت گماشته و آن را وارد قاموس سیاسی دنیای اسلام کرد. اسلامِ ناب، اسلامِ صفا و معنویّت، اسلامِ پرهیزکاری و مردمسالاری، اسلامِ «اَشِدّاءُ عَلَی الکُفّار رُحَماءُ بَینَهُم» (۲) است. اسلامِ آمریکایی، پوشاندن لباس اسلام بر نوکری اجانب و دشمنی با امّت اسلامی است. اسلامی که آتش تفرقه میان مسلمین را دامن بزند، به جای اعتماد به وعدهی الهی، به دشمنان خدا اعتماد کند، به جای مبارزه با صهیونیسم و استکبار با برادر مسلمان بجنگد، با آمریکای مستکبر علیه ملّت خود یا ملّتهای دیگر متّحد شود، اسلام نیست؛ نفاق خطرناک و مهلکی است که هر مسلمان صادقی باید با آن مبارزه کند.
نگاه همراه با بصیرت و ژرفاندیشی، این حقایق و مسائل مهم را در واقعیتِ جهان اسلام برای هر جویندهی حقّی روشن میسازد و وظیفه و تکلیفِ روز را بیهیچ ابهامی معیّن میکند. حج و مناسک و شعائر آن فرصتِ مغتنمی برای کسب این بصیرت است، و امید آنکه شما سعادتمندان حجگزار از این موهبت الهی به طور کامل بهرهمند گردید. همهی شما را به خدای بزرگ میسپارم و قبولی تلاش شما را از خداوند مسئلت مینمایم.
والسّلام علیکم و رحمةالله
سیّدعلی خامنهای
پنجم ذیالحجّة ۱۴۳۵ مصادف با هشتم مهرماه ۱۳۹۳
11m:24s
17537
[Farsi] Hajj Message 2015 - رهبر معظم انقلاب در...
سرانگشت توطئه استکبار جهانی در حوادث گریهآور منطقه (۱۳۹۴/۰۷/۰۱ - ۰۹:۰۶)
حضرت...
سرانگشت توطئه استکبار جهانی در حوادث گریهآور منطقه (۱۳۹۴/۰۷/۰۱ - ۰۹:۰۶)
حضرت آیت الله خامنهای رهبر معظم انقلاب اسلامی در پیامی به مناسبت کنگره عظیم حج، «سیاستهای شرارتآمیز استکبار در ایجاد گرفتاریهای بزرگ برای امت اسلامی در منطقه» و «جنایتهای رژیم غاصب صهیونیستی و اهانت مکرر به حریم مسجد الاقصی» را مسئله اول همه مسلمانان خواندند و با فراخواندن علما و نخبگان دنیای اسلام به انجام رسالت خود در برابر این حوادث تأکید کردند: اجتماع پر شکوه حج، برترین جایگاه ظهور و تبادل این تکلیف تاریخی و «فرصت برائت» یکی از گویاترین مناسک سیاسی است که باید مغتنم شمرده شود.
ایشان همچنین با اشاره به حادثه تلخ درگذشت تعدادی از حاجیان در مسجد الحرام، و مسئولیت سنگین تأمین امنیت ضیوف الرحمان تأکید کردند: عمل به این تعهد و ادای این مسئولیت، خواستهی قطعی ماست.
متن پیام رهبر انقلاب اسلامی که صبح امروز (چهارشنبه) از سوی حجت الاسلام و المسلمین قاضیعسگر نماینده ولی فقیه و سرپرست زائران ایرانی در صحرای عرفات قرائت شد، به این شرح است:
بسماللهالرّحمنالرّحیم
و الحمد لله ربّ العالمین، و الصّلاة و السّلام علی سیّد الخلق اجمعین محمّد و آله الطّاهرین و صحبه المنتجبین و علی التّابعین لهم باحسان الی یوم الدّین.
و سلام بر کعبهی شریف، پایگاه توحید و مطاف مؤمنان و مهبط فرشتگان؛ و سلام بر مسجدالحرام و عرفات و مشعر و منا؛ و سلام بر دلهای خاشع و زبانهای ذاکر و چشمهای به بصیرت گشوده و اندیشههای به عبرت راه یافته؛ و سلام بر شما حجگزاران سعادتمند که توفیق لبّیکگویی به فراخوان الهی یافته و بر سر این سفرهی پُرنعمت نشستهاید.
نخستین وظیفه، تأمّلی در این لبّیک جهانی و تاریخی و همیشگی است: اِنَّ الحَمدَ وَ النِّعمَةَ لَکَ وَ المُلکَ، لا شَریکَ لَکَ لَبَّیک؛(۱) همهی ستایشها و سپاسها از آنِ او، همهی نعمتها از سوی او، و همهی مُلک و قدرت متعلّق به اوست. این است نگاهی که به حجگزار در آغازین گامِ این فریضهی پُرمغز و پُرمعنا داده میشود و ادامهی این مناسک، هماهنگ با آن، شکل میگیرد و آنگاه همچون تعلیمی ماندگار و درسی فراموشنشدنی در برابر او گذاشته و تنظیم برنامهی زندگی بر پایهی آن، از او خواسته میشود. فرا گرفتنِ این درس بزرگ و عمل به آن، همان سرچشمهی بابرکتی است که میتواند زندگی مسلمانان را طراوت و حیات و پویایی بخشد و آنان را از گرفتاریهایی که بدان دچارند -در این دوران و در همهی دورانها- برَهاند. بُت نفسانیّت و کبر و شهوت، بت سلطهجویی و سلطهپذیری، بت استکبار جهانی، بت تنبلی و بیمسئولیّتی، و همهی بتهای خوارکنندهی جانِ گرامی انسانی، با این غریو(۲) ابراهیمی -آنگاه که از عمق دل برآید و برنامهی زندگی شود- شکسته خواهد شد و آزادی و عزّت و سلامت، به جای وابستگی و سختی و محنت خواهد نشست.
برادران و خواهران حجگزار از هر ملّت و هر کشوری، در این کلمهی حکمتآموز الهی بیندیشند و با نگاه دقیق به گرفتاریهای دنیای اسلام بویژه در غرب آسیا و شمال آفریقا، برای خود با توجّه به ظرفیّتها و امکانات شخصی و محیطی، وظیفه و مسئولیّتی تعریف کنند و در آن بکوشند.
امروز سیاستهای شرارتآمیز آمریکا در این منطقه -که مایهی جنگ و خونریزی و ویرانی و آوارگی و نیز فقر و عقبماندگی و اختلافات قومی و مذهبی است- از یک سو، و جنایتهای رژیم صهیونیستی -که رفتار غاصبانه در کشور فلسطین را به نهایتِ درجهی شقاوت و خباثت رسانیده- و اهانت مکرّر به حریم مقدّس مسجدالاقصی و لگدکوب کردن جان و مال فلسطینیان مظلوم از سوی دیگر، مسئلهی اوّلِ همهی شما مسلمانان است که باید در آن بیندیشید و تکلیف اسلامی خود را در برابر آن بشناسید. و علمای دینی و نخبگان سیاسی و فرهنگی وظیفهای بس سنگینتر دارند که متأسّفانه غالباً مورد غفلت آنان است. علما به جای برافروختن آتش اختلافات مذهبی، و سیاسیّون به جای انفعال در برابر دشمن، و نخبگان فرهنگی به جای سرگرمی به حاشیهها، درد بزرگ دنیای اسلام را بشناسند و رسالت خود را که در پیشگاه عدل الهی، مسئول ادای آنند پذیرا گردند و از عهدهی آن برآیند. حوادث گریهآور در منطقه -در عراق و شام و یمن و بحرین- و در کرانهی غربی و غزّه و در برخی دیگر از کشورهای آسیا و آفریقا، گرفتاریهای بزرگ امّت اسلامی است که سَرانگشت توطئهی استکبار جهانی را در آن باید دید و به علاج آن اندیشید؛ ملّتها باید آن را از دولتهای خود بخواهند و دولتها باید به مسئولیّت سنگین خود وفادار باشند.
و حج و اجتماعات پُرشکوه آن، برترین جایگاه ظهور و تبادل این تکلیف تاریخی است؛ و فرصت برائت که باید با شرکت همهی حجگزاران از همهجا مغتنم شمرده شود، یکی از گویاترین مناسک سیاسی در این فریضهی جامعالاطراف است.
امسال حادثهی تلخ و خسارتبار مسجدالحرام، کام حاجیان و ملّتهای آنان را تلخ کرد. درست است که درگذشتگان این حادثه که در حال نماز و طواف و عبادت به دیدار حق شتافتند، به سعادتی بزرگ دست یافته و در حریم امن و رعایت و رحمت الهی آرمیدهاند انشاءالله -و این تسلّایی بزرگ برای بازماندگان آنها است- ولی این نمیتواند از سنگینیِ مسئولیّت کسانی که متعهّد امنیّت ضیوفالرّحمانند بکاهد. عمل به این تعهّد و ادای این مسئولیّت خواستهی قطعی ما است.
والسّلام علی عبادالله الصّالحین
سیّدعلی خامنهای
۴ ذیالحجّة ۱۴۳۶
۲۷ شهریور ۱۳۹۴
7m:16s
13600
مظلوم ترین انتفاضہ فلسطین | Farsi Sub Urdu
مظلوم ترین انتفاضہ فلسطین
ولی امرِ مسلمین سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کے خطاب سے...
مظلوم ترین انتفاضہ فلسطین
ولی امرِ مسلمین سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کے خطاب سے اقتباس
فلسطینی قوم کو سب سے بڑا جو اعزاز حاصل ہے، وہ کیا ہے؟
فلسطین کی آزادی کا واحد حل، جہاد کے شعلے کو زندہ رکھنا، ہے۔
اسرائیلی ریاست کی نابودی، بتدریج یا دفعتا؟
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #فلسطین #انتفاضہ #مقاومت #جہاد #صہیونزم
2m:2s
10569
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Rahbar,
Khamenei,
Speech,
Palestine,
Extract,
Sayyid,
Ali,
Iran,
Unexpected,
Resistance,
Jihad,
Strive,
Struggle,
Way,
Right,
Path,
Moivation,
امام عسکریؑ جواںوں کے لیے نمونہ عمل | Farsi...
ولی امرِ مسلمین سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کے خطاب سے اقتباس
جوانوں کے لیے...
ولی امرِ مسلمین سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کے خطاب سے اقتباس
جوانوں کے لیے بہترین نمونہ عمل کون ہیں؟
وہ کونسے امام ہیں جن کے فضائل اغیار نے بھی پڑھے ہیں؟
انقلاب اسلامی، کیوں ایک سنہرا دور ہے؟
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #شہید #انقلاب #امام #عسکری #جوان
4m:0s
10585
Video Tags:
Wilayat,
Media,
Wilayat
Media,
Urdu,
Subtitles,
Farsi,
Martyrdom,
Martyr,
Imam
Khamenei,
Aale
Saood,
Khomeni,
Resistance,
Imam,
martyr,
role
model
,Imam
Askari,
اربعین اور مغربی میڈیا کی سازش | Farsi sub Urdu
ولی امرِ مسلمین سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کے خطاب سے اقتباس
چھوٹے سے چھوٹے...
ولی امرِ مسلمین سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کے خطاب سے اقتباس
چھوٹے سے چھوٹے واقعے کو کوریج دینے والا مغربی میڈیا، اربعین جیسے عالیشان واقعے کے حوالے سے خاموش کیوں ہے؟
بی بی سی اور دیگر ذرائع ابلاغ نے اس سال اربعین کو کوریج تو دیا، لیکن ۔۔۔
اربعین کی عوامی حرکت کے پیچھے کس حکومت کا ہاتھ ہے؟
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #عراق #چہلم #اربعین #مغربی_میڈیا #خاموشی
3m:46s
10993
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Sayyid,
Ali,
Khamenei,
Rahbar,
Iran,
Supreme,
Leader,
Defenders,
Shrines,
Arbaeen,
Imam,
Hussayn,
Ziyarat,
Karbala,
Sacrifices,
Struggles,
ایک ہی قینچی کے دو دھارے | Farsi sub Urdu
ایک ہی قینچی کے دو دھارے!
ولی امرِمسلمینِ جہان سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کا...
ایک ہی قینچی کے دو دھارے!
ولی امرِمسلمینِ جہان سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کا شیعہ سُنّی اتّحاد کے بارے میں بیان سے اقتباس۔ برطانوی شیعہ (MI6 کے حمایت یافتہ شیعہ)، امریکی سُنّی (CIA کے حمایت یافتہ سُنّی) کی طرح ہیں، ان میں کوئی فرق نہیں؟
امام خامنہ ای نے برطانوی شیعہ اور امریکی سُنّی کو قینچی کے دو دھاروں سے
کیوں تشبیہ دی ہے؟
قرآن کی نظر میں مؤمنین کے درمیان تفرقہ ڈالنا اور نفرت پھیلانا کس کی صفت ہے؟
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #برطانوی_شیعہ #امریکی_سنی #تفرقہ #وحدت #اسلام #قرآن
Via | @wilayatmedia
1m:9s
10429
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Murdabaad
America,
Quran,
Kaffar,
Siasat,
American
Suunu,
British
Shia,
Unity,
Ittehad
امّتِ مُسلِمہ کی کامیابی | Farsi sub Urdu
امّتِ مُسلِمہ کی کامیابی
ولی امرِمسلمین جہان سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کا اہلِ...
امّتِ مُسلِمہ کی کامیابی
ولی امرِمسلمین جہان سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کا اہلِ سنت علماء سے ملاقات کے دوران بیان سے اقتباسات
کامیابی، صرف مجاہد مؤمن کی ہے۔
اپنی صفوں میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو امت مسلمہ بننے کے خلاف ہیں۔ ۔ ۔
کس دشمن کو نظرانداز کرنا چاہیے اور کس کے سامنے ڈٹ جانا چاہیے؟
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #اہلسنت #شیعہ #سنی #اتحاد #وحدت
2m:52s
9575
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Murdabaad
America,
Quran,
Kaffar,
Siasat,
American
Suuni,
British
Shia,
Unity,
Ittehad
عظیم کامیابی کی سوغات | Farsi sub Urdu
عظیم کامیابی کی سوغات
اقتباس از: ولی امرِ مسلمینِ جہان سیدعلی خامنہ ای (حفظہ...
عظیم کامیابی کی سوغات
اقتباس از: ولی امرِ مسلمینِ جہان سیدعلی خامنہ ای (حفظہ اللہ) کا تہران کے آزادی اسٹیڈیم میں بسیج (عوامی رضاکار فورسز) کے جوانوں سےخطاب
کیا جہاد، قیام اور جدوجہد صرف جنگ کے میدان تک محدود ہے؟
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) نے آج کے جوانوں کو کِن میدانوں میں جہاد کرنے کی ترغیب دی ہے؟
ہماری ذمہ داری، خدا کی راہ میں جدوجہد اور کوشش ہے، اور کوشش کو نصرت اور کامیابی عطا کرنا، خدا کا وعدہ ہے۔ ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ خدا نے کس میدان میں ہماری ذمہ داری لگائی ہے۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #جدوجہد #جوان #سنت_الہی #علم #جنگ #کامیابی
2m:27s
9577
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Murdabaad
America,
Quran,
basij,
Imam
Khamenei,
Azadi,
Nusrat,
Kamyabi,
Mahnat,
Koshish
امریکی زوال اور نابودی | Farsi sub Urdu
امریکی زوال اور نابودی
اقتباس از: ولی امرِ مسلمین جہان سیدعلی خامنہ ای حفظہ...
امریکی زوال اور نابودی
اقتباس از: ولی امرِ مسلمین جہان سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللّٰہ کاامریکی زبوں حالی اور تیزی سے زوال کی طرف بڑھتی صورتحال پربیان
امریکہ کن کن میدانوں میں مات کھا چکا ہے؟
اسلامی ممالک اور مشرق وسطیٰ کو نقصان پہنچانے کے لیے امریکہ نے کتنے کھرب ڈالر لگائے ہیں؟
استعماری قوّتوں کی تقدیر یہی ہے کہ مٹ جائیں اور دنیا کے تختِ اقتدار سے معزول ہوجائیں
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #امریکہ #طاغوت #نابودی #زوال #استکبار #استعمار
2m:56s
9324
بزدل دشمن | Farsi sub Urdu
بزدل دشمن
اقتباس از: ولی امرِ مسلمینِ جہان سیدعلی خامنہ ای (حفظہ اللہ) کا...
بزدل دشمن
اقتباس از: ولی امرِ مسلمینِ جہان سیدعلی خامنہ ای (حفظہ اللہ) کا بیان
ایسے حالات میں جب مشرق وسطیٰ کے تقریبا تمام ممالک بد امنی اور دہشتگردی کی زد میں ہیں، ایران اُن دیگر ممالک کی نسبت بہت ہی پُر امن ملک کہلاتا ہے۔ لیکن دشمن وہاں پر قائم اِس امن و امان کو نہیں دیکھ سکتا اور نہتے عوام پر حملے کر کے خام خیالی کے عالم میں یہ دِکھانا چاہتا ہے کہ ایران بھی اس کی گرفت میں ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کا آمنے سامنے سے تو مقابلہ کر نہیں سکتا۔ اور جو کچھ کررہا ہے اور اُس کے توان میں ہے، اُسے کہتے ہیں بُزدلی۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #اہواز #دہشتگردی #انقلاب #امریکہ #بزدل #بہادری
1m:53s
11164
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shia
sunni
unity,
islamic
revolution,
iran,
leader
khamenei,
inqilabe
islami,
nizam
wilayat,
shaheed,
dushman
shanasi,
wilayat,
dushman
shanasi,
america
murdabaad,
buzdil
dushman,
mustazafeen
اسلامی نظام کی مسلسل ترقی | Farsi Sub Urdu
اسلامی نظام کی مسلسل ترقی
اقتباس از: ولی امرِمسلمین سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ...
اسلامی نظام کی مسلسل ترقی
اقتباس از: ولی امرِمسلمین سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللہ کا بین الاقوامی اہل بیتؑ کانفرنس سے خطاب
اگر کسی نظام کی پہلی ترجیح حق گوئی اور حق پسندی ہو، اور ظلم کے خلاف آواز اٹھا کر مظلوم کا ساتھ دیتا ہو، اس کے مقدر میں کامیابی کے سوا کچھ نہیں۔
اس کی بہترین مثال اسلامی جمہوریہ ایران ہے، جس کے قیام کو چالیس سال گزر چکے ہیں؛ لیکن امریکہ جیسا قوی دشمن اس کا کچھ نہیں بگاڑ پایا۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #نظام #اسلام #ایران #امریکہ #دشمن #وحدت #کانفرنس
2m:16s
10193
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
islami
nizam,
tarqi,
imam
khamenie,
conference,
alhlulbayt,
haq,
zulm,
mazloom,
kamiyabi,
islami
jamhoori,
iran,
america,
dushman,
wahdat,
انقلابی شاعر | Farsi Sub Urdu
انقلابی شاعر
اقتباس از: ولی امرِ مسلمینِ جہان سیدعلی خامنہ ای (حفظہ اللہ)...
انقلابی شاعر
اقتباس از: ولی امرِ مسلمینِ جہان سیدعلی خامنہ ای (حفظہ اللہ) کا ایرانی جوان شاعروں سے خطاب
اسلامی معاشرے میں الٰہی ثقافت اور اسلامی تعلیمات عام کرنے کی ضرورت پر توجہ دینے کی اہمیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔
اِس مقصد کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ معاشرے کے فنون اور مختلف آرٹس اُسی ثقافت کے مطابق ہوجائیں، تب جاکر وہ معاشرہ اسلامی تعلیمات کے مطابق ہوسکتا ہے۔
اور فنون میں جو سب سے عام اور عوام پسند ہے، وہ ہے شعر و شاعری۔ معاشرے کو فکر اور جہت دینے کے لیے شعر و شاعری کو اسلامی اور انقلابی بنانے کی اشد ضرورت ہے۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #انقلابی #شاعر #زکزاکی #شعر #فنکار #ثقافت
2m:19s
12993
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
inqilabi
shaa\\\'ir,
wali
umr
muslimeen,
jahan,
sayed,
ali,
khamenei,
irani,
jawaan,
shaa\\\'iroon,
khitaab,
islami
moashra,
ilahi,
saqafat,
islami,
talemaat,
zaaroorat,
emiyat,
fanoon,
arts,
awaam,
pasand,
sha\\\'iri
fikir,
inqilabi,
کھیل بھی عبادت | ولی امرِ مسلمین جہان |...
اقتباس از: ولی امرِمسلمین سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللّٰہ کا ایشین پاراگیمز(Asian Para...
اقتباس از: ولی امرِمسلمین سیدعلی خامنہ ای حفظہ اللّٰہ کا ایشین پاراگیمز(Asian Para Games)میں میڈل جیتنےوالےایرانی کھلاڑیوں سےخطاب
کیا اسپورٹس کی اسلام میں کوئی اہمیت ہے؟
کیا کھیل کے میدان میں بھی ثواب حاصل کیا
جاسکتا ہے؟
کھیل کی آڑ میں اپنے ملک کے لیے کیسے سیاسی فائدہ حاصل ہوسکتا ہے؟
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #کھیل #اسپورٹس #چیمپیئن #اسلام #ثواب #سیاست
2m:35s
9566
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
khel,
ibadat,
imam,
khamenei,
medal,
irani,
khiladi,
asian,
para,
games,
sports,
islam,
ehmiyat,
sawab,
mulk,
siayasi,
faida,
سب سے منفرد رہبر | آیت اللہ مصباح یزدی |...
مولا علیؑ کی زندگی کا مطالعہ کیا جائے تو انسان دنگ رہ جاتا ہے کہ آخر ایک دن میں...
مولا علیؑ کی زندگی کا مطالعہ کیا جائے تو انسان دنگ رہ جاتا ہے کہ آخر ایک دن میں کتنی گنجائش ہے جو مولا علیؑ اتنے سارے کام کیا کرتے تھے اور بہترین انداز سے۔
اُن کی جنگ میں ہراول ہونا، اُن کا اپنے اصحاب کو معارف دینا، اُن کی ہزار ہزار رکعتوں کی نماز، لوگوں کے مسائل حل کرنا، غریبوں یتیموں کی دادرسی کرنا وغیرہ وغیرہ
لیکن کیا یہ سب ممکن ہے؟
کیا عملی طور پر ایسا ہوسکتا ہے؟
کیا تاریخ کے اِن لفظوں کو کسی کے آئینے میں مجسم طور پر دیکھا جاسکتا ہے؟
#ویڈیو #مصباح #رہبرمعظم #سیدعلی #خامنہ_ای #مولاعلی #تصویر
3m:43s
4643
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
munfarid,
rahbar,
ayatollah,
misbah,
yazdi,
mola,
ali,
zindagi,
insaan
dang,
aakhr
din,
kaam,
behtareen,
andaaz,
jung,
awaal,
maarif,
dunya,
nimaz,
hazaar,
raakatoon,
logon,
masayil,
haal,
ghariboon,
yateemon,
dadresi,
mumkin,
amali,
tarikh,
lafzoon,
aayineh,
mujassam,
sayid,
ali,
khamenei,
فلسطین کا مسئلہ تاریخ میں بےسابقہ...
کیا فلسطین کے مسئلے پر ہم ایک لحظہ بھی غفلت کرسکتے ہیں؟ ان آخری 70، 80 سالوں میں...
کیا فلسطین کے مسئلے پر ہم ایک لحظہ بھی غفلت کرسکتے ہیں؟ ان آخری 70، 80 سالوں میں فلسطین میں وہ کیا پیش آیا جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی؟
یہ کونسا مسئلہ ہے؟ اور وہ تین سانحات کیا ہیں جو ایک قوم پر ڈھائے گئے ہیں؟ ایسے سانحات کہ جن کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی.
اس سلسلے میں ہماری کیا ذمہ داری بنتی ہے؟
#فلسطین #غفلت #تاریخ #مسئلہ #سانحات #قوم #مثال
3m:27s
10938
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Imam
Sayyid
Ali
Khamenei,
Palestine,
by
sabeqa,
msale,
gheflat,
tarikh,
quum,
sanehat,
ظہرِعاشورہ الہٰی تحریک کےآغاز کا نام...
امام حسینؑ کا قیام اور عاشورا حقیقت میں ایک الہی قیام اور تحریک کا آغاز ہے جس کی...
امام حسینؑ کا قیام اور عاشورا حقیقت میں ایک الہی قیام اور تحریک کا آغاز ہے جس کی ابتدا عاشور کی ظہر سے ہوئی، بسیج کا تشخص بھی اسی عاشورا اور امام حسینؑ کی اس الہی تحریک سے ہے۔ یہ بسیجی اس عظیم ہستی امام حسینؑ کے پیروکار ہیں اور عاشورا حقیقت میں فداکاری اورایثار کا اوج ہے۔
لیکن کیا عاشورا کی حقیقت فقط اسی فداکاری اور ایثار میں محدود ہوتی ہے، بلکل نہیں، رہبر معظم اسی نقطے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ یہ ایثار، فداکاری اور شہادت اس عاشورا کی نمایان خصوصیت ہے، لیکن اس کے اندر اور بھی حقائق پائے جاتے ہیں۔
وہ حقائق کونسے ہیں؟ اور کونسے بیج اس عظیم تحریک میں بودئے گئے ہیں؟
کیا یہ واقعہ عاشور کی ظہر میں واقع ہوا اور ختم ہو گیا یا اسی وقت سے اس الہی تحریک کا آغاز ہوا؟
ان سوالات کے جواب اور مزید تفصیل اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#امام #حسین #قیام #عاشورا #تحریک #بسیج #پیروکار #فداکاری #ایثار #شہادت #حقائق
2m:53s
8090
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam
husayen,
majles,
adab,
muharram,
eashura,
qeyam,
haqiqat,
tahrik,
basij,
basiji,
fadakari,
rahbar,
imam
khamenei,
shahadat,
payrokar,
iesar,