Little Cyclist | چھوٹے سائیکل سوار | Husna Cartoon |...
Husna Cartoon Series is based on the basic concepts and issues raised in the mind of children. Where they actually needs some guidance so that they...
Husna Cartoon Series is based on the basic concepts and issues raised in the mind of children. Where they actually needs some guidance so that they cannot miss understand the situation.
This is the guide for the Parents how to treat there Kids in those situations.
Husna is Farsi cartoon series translated in Urdu by \'Cartoon Land\' a Madaris e Imamia Pakistan Channel for educational content for Kids.
Little Cyclist | چھوٹے سائیکل سوار | Husna Cartoon | Episode 30
10m:37s
1119
قصه قارون و منش قارون صفتان | Farsi
قارون را به زبان عبرى قورح گويد و او پسر عم حضرت موسى فرزند يصهر بن قاهث بن لاوى بن...
قارون را به زبان عبرى قورح گويد و او پسر عم حضرت موسى فرزند يصهر بن قاهث بن لاوى بن يعقوب بود و موسى فرزند قاهث بن لاوى است و بنى اسرائيل او را منون لقب داده بودند زيرا قارون بصباحت منظر معروف و مشهور بود و در فضل و تقوى بعد از موسى و هرون كسى با او برابرى نمىنمود و پيوسته بعبادت مشغول و تورات را بخوبى و لحن خوشى تلاوت ميكرد و غالبا در محضر موسى كسب دانش و علوم غريبه مينمود تا دنيا باو اقبال كرد و ثروت بيكران و فوق العادهاى خداوند نصيب او فرمود بطوريكه حمل كليد گنجهايش بر دوش مردان زورمند مشكل و خسته كننده بود ثروت بىحساب او را مغرور و دچار نخوت كرده و روش جباران پيش گرفت و در صدد برآمد تا بنى اسرائيل را در تحت سلطه و اقتدار و اطاعت خود درآورد دستور داد تختى از زر ناب مرصع بانواع جواهرات برايش ساختند بروى آن مىنشست و بزرگان بنى اسرائيل را دعوت مينمود و در مجلس ميهمانى بمطايبه و ملاعبه روزگار خود را ميگذرانيد و روزهاى شنبه كه بنى اسرائيل تعطيل عمومى داشتند و دنبال كار نميرفتند قارون بر استر سفيدى كه زين و برگ آن مكلل بجواهر بود سوار شده و جامههاى ارغوانى مىپوشيد و دستور ميداد چهار هزار نفر از بستگان و غلامان و كنيزانش با بهترين البسه و زينت بر مركب سوار شده و با موكب مجلل و با تفاخر و غرور هر چه تمامتر از قصر خود خارج شده و در برابر ديدگان آرزومند قوم عبور مينمودند و مردم دنيا طلب را بخود مشغول مىساخت و همواره مكانت و جلالت او را آرزو كرده و مىگفتند ايكاش ما هم مانند آنچه قارون دارد ميداشتيم چه او بهره وافرى از مال و منال دنيا دارد مؤمنين بنى اسرائيل بقارون نصيحت كرده مىگفتند چنين تفاخر و تظاهر از خود نشان مده زيرا خداوند مردم مغرور و سرمست را دوست ندارد جهد و كوشش كن تا از ثروت خدادادى براى آخرت خود توشه اى بدست آورى بهره دنياى خود را در طاعت و عبادت پروردگار فراموش مكن همانطور كه خداوند بتو احسان و نيكى فرموده تو نيز بمردم احسان و نيكى بنما و در روى زمين فتنهانگيزى را شعار خود قرار نده همانا خداوند شخص فتنه جو و آشوب طلب را دوست نميدارد ابن بابويه ذيل آيه «وَ لا تَنْسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيا» از امير المؤمنين عليه السّلام روايت كرده فرمود خداوند در اين آيه ميفرمايد از صحت و سلامتى و قدرت جوانى و فراغت خود حد اكثر استفاده را براى تحصيل فيوضات اخروى بنمائيد و فراموش نكنيد كه از اين زندگانى دنيا براى آخرت خود توشهاى فراهم سازيد كه بهشت جاى نيكوكاران و مردم صالح است.
قارون در پاسخ مؤمنين ميگفت ثروت و مال و منال خود را بدانش و تدبير خويشتن بدست آورده و در خور حكمت و دانش اوست و عقيده داشت كه حكمرانى بنى اسرائيل شايسته او بوده و ديگرى نبايد بر او سبقت جويد و مقام استحقاقى او را بدست بگيرد
19m:49s
1670
جہاد نکاح کا شکار ایک معصوم لڑکی Arabic sub...
شام کے معروف ٹی وی چینل الاخباریہ نے حال ہی میں ایک انٹرویو جاری کیا ہے جس میں 15...
شام کے معروف ٹی وی چینل الاخباریہ نے حال ہی میں ایک انٹرویو جاری کیا ہے جس میں 15 سالہ نوجوان شامی لڑکی نے اپنی آب بیتی سناتے ہوئے اہم انکشافات کیے ہیں۔ انٹرویو میں دہشت گردوں کی جنسی درندگی بننے والی نوجوان لڑکی بتاتی ہے کہ اس کا نام روان میلادالدہ ہے اور 1997 میں پیدا ہوئی تھی۔جس کے باپ کا نام میلاد موسی الدہ ہے۔ہمارا گھرانہ 5 افراد پر مشتمل ہے۔میں ایک کسان کی بیٹی ہوں جو جنگ سے پہلے کھیتوں میں کام کرتا تھا۔ نوجوان لڑکی بتاتی ہے کہ اگر مجھ سے کوئی غلطی ہو جاتی تو گھر والے یقینا مجھے سزا دیتے تھے۔ جب ملک میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے تھے تو میرا باپ شامی باغیوں کو گھر میں لاتا تھا۔جن کے ساتھ 3،4 ہتھیار ہوتے تھے۔لیکن میں نہیں جانتی تھی کہ وہ یہاں کیوں آتے تھے۔میں 15 دن سے خوف زدہ تھی کہ میرا باپ، ماں، بہن اور بھائی میرے کمرے میں نہیں آئے اور نہ ہی کسی قسم کی بات چیت کی۔میرے پاس کسی قسم کی کوئی چیز نہیں تھی نہ ٹی وی، نہ ریڈیو اور نہ ٹیلی فون وغیرہ۔میں باتھ روم میں اور جیسے ہی کمرے میں واپس آئی۔میں حیران رہ گئی کہ میرا باپ مجھے خوراک یا جو کچھ میں چاہتی مجھے مہیا کرتا تھا۔لیکن اس نے مجھے گھر سے باہر کچھ بھی کرنے سے منع کر دیا۔ حتی کہ مجھے سکول جانے کی اجازت بھی نہیں دی۔15دن کے بعد میرا باپ میرے پاس آکر کہنے لگاکہ جا کر نہا لو۔میں اپنے کی یہ بات سن کر حیران ہو گئی۔میں نے اپنے کپڑے لیے اور نہانے کے لئے چلی گئی۔جب میں نہا رہی تھی تو ایک شخص اندر آ گیا جس کی عمر50 سال کے قریب تھی۔جس نے کچھ نہیں پہنا ہوا تھا۔ وہ میرے قریب ہونے لگ گیا۔اس نے کسی قسم کا خیال نہ کیا جب کہ چھوٹے سے باتھ میں میں چلا رہی تھی۔اس نے مجھے بالوں سے پکڑا اور کمرے میں لے گیا۔جب کہ چیخنے چلانے کی آوازیں میرا باپ سن رہا تھا۔ لیکن اس نے مجھے اس آدمی سے چھڑانے کی کسی قسم کی کوشش نہ کی۔جو کچھ وہ میرے ساتھ کر سکتا تھا اس نے کیا اور اسی دوران دوسرا آدمی بھی آگیا۔اس نے بھی وہی کیا جو پہلے والا کر چکا تھا۔ جس کے بعد میں ہوش و حواس کھو بیٹھی اور تقریبا 45 منٹ کے بعد مجھے دوبارہ ہوش آیا تو میں نے اپنے باپ کو بلایا جب وہ کمرے میں آیا تو اس سے پوچھا کہ جب میں چیخ اور چلا رہی تھی تو آپ مجھے اس مصیبت سے نجات دلانے کیوں نہیں آئے۔اس نے بتایا کہ یہ سب سہی تھا اور یہ جہاد تھا۔ لہذا آپ اس کو ہر وقت کر سکتی ہو اور مجاہدین آپ کے ساتھ سو سکتے ہیں۔اس سے آپ کے گناہ مٹ جائیں گے اور آپ مرنے کے بعدشہید کہلاو گی اور سیدھا جنت میں جاو گی۔میں نے پوچھا کہ یہ کیسا جہاد ہے؟ جس کے میں مسلسل 23 دن بیمار رہی۔ میں اپنے باپ سے کہا کہ مجھے دوائی لا دو یا ڈاکٹر کو معائنہ کراو لیکن اس نے انکار کردیا۔ صحت یاب ہونے کے بعد دوبارہ سے وہ لوگ آنا شروع ہوگئے۔یہ عرصہ ایک ہفتے تک جاری رہا۔جب بھی میرا باپ ان آدمیوں کو اندر آنے کی اجازت دیتا تو میں ان سے بچنے کی کوشش کرتی لیکن وہ مجھے زیادتی کا نشانہ بنا دیتے۔ایک بار ایک آدمی جس کو میں جانتی تھی کمرے میں آیا میں نے اسے کچھ نہ کرنے کا کہا تو اس نے کہا کہ آپ کا باپ مجھے آپ کے ساتھ سونے سے منع نہیں کرے گا۔ جس کے بعد میرا باپ مجھے نہانے کے لئے کہا لیکن میں وہاں سے فرار ہونا چاہتی تھی۔ گھر کا دروازہ ایک ہونے کی وجہ سے فرار ہونا مشکل تھا۔ اگر وہاں سے فرار ہوتی تو فوجیوں کی نظر میں آجاتی۔ باغی فوجی مجھے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد کمرے سے باہر نکلے تو میں نے سنا کہ میرا باپ انہیں اس گاوں کو چھوڑنے کا کہ رہا تھا۔ جس کے بعد وہ دوسرے گاوں تصل میں چلے گئے۔اس کے بعد میری والدہ، بھائی اور بہن گھر واپس آئے تو میں نے اپنی والدہ سے پوچھا کہ مجھے اکیلا کیوں یہاں چھوڑ گئے تھے۔لیکن اس نے مجھے بتایا کہ جو کچھ آپ کے ساتھ ہوا ہے اچھا ہوا ہے۔ جس کے بعد اس نے مجھے دھمکی دی کہ کسی کو بتانا نہیں ورنہ آپ کو مار دوں گی۔جب میری ماں باہر جاتی یا واپس آتی تو نہاتی تھی۔وہ اسے ْجہاد النکاح۔کہتی تھی۔ کچھ عرصے کے بعد میرے باپ نے ماں سے کہا کہ وہ مجھے روان لے آئے۔جس سے مجھے فورا خیال آیا کہ وہ مجھے دوسرے گاوں لے جانا چاہتے ہیں جہاں وہ جہاد النکاح کرنےجاتی ہے۔ میں اس کے باوجود ماں کے ساتھ جانے کے لئے آمادہ ہوگئی۔ ہم تصل گاوں جانے کے لئے ٹیکسی میں سوار ہوئےاور جب وہ فوجی چیک پوائنٹ پر رکی۔ تو میں نے چیخنا چلانا شروع کر دیا جس کے باعث ایک فوج میرے پاس آیا اور گاڑی سے باہر نکالا۔ اس نے مجھ سے پوچھا کہ کیوں چیخ رہی ہو تو میں نے اسے سارا واقعہ بتا دیا۔جو میرے ساتھ ہوا تھا۔ انہوں نے مجھے کار میں بیٹھا کر ایک پرامن گھر میں منتقل کر دیا
6m:55s
11279
طوفان اور کشتیِ نجات | ولی امرِ مسلمین...
طوفان اور کشتیِ نجات | ولی امرِ مسلمین جہان سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
خطّے کے،...
طوفان اور کشتیِ نجات | ولی امرِ مسلمین جہان سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
خطّے کے، بلکہ پوری دنیا کے اِس پُر تلاطم سمندر میں ۔ ۔ ۔ کیونکہ یہ طوفان آج یورپ تک بھی پہنچ چکا ہے؛ فرانس کو دیکھیئے؛ یورپی ممالک بھی طوفان میں مبتلا ہیں- آج، دنیا اور بالخصوص خطّہ جس طوفان کی لپیٹ میں ہے، ایرانی قوم، اسلام کی برکت سے، اسلام اور اہلبیتؑ کے عشق کی پُرامن کشتی میں سوار ہے۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #کشتی_نجات #نوح #سمندر #طوفان #تلاطم #اسلامی_نظام
2m:14s
13420
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
toofaan,
kashtienijaat,
sayed
ali,
khamenei,
dunya,
samandar,
europe,
france,
iran,
islam,
ahlulbayt,
ishq,
puraman,
sawaar,
ہم کشتی بنا رہے ہیں! | استاد علی رضا...
قرآن کریم کوئی تاریخی کتاب نہیں مگر اس کے باوجود گزشتہ انبیاء علیہم السّلام اور...
قرآن کریم کوئی تاریخی کتاب نہیں مگر اس کے باوجود گزشتہ انبیاء علیہم السّلام اور ان کی امتوں کی تاریخی داستانوں کی جانب اشارہ ہوا ہے تاکہ ہر دور میں انسان، سابقہ امتوں کی داستانوں سے عبرت حاصل کرتے ہوئے اپنی زندگی کو عقلی نہج پر سنوارنے کی کوشش کرتا رہے، چنانچہ انہی قرآنی داستانوں میں ایک اہم داستان، حضرت نوح علیہ السّلام کی ہے جس کا نمایاں پہلو کشتی کی تعمیر پر مشتمل ہے، حضرت نوحؑ اللہ کے حکم کے مطابق بظاہر ایک کشتی جبکہ حقیقت میں ایک نئی دنیا بنا رہے تھے اور مذاق اڑانے والوں نے اس نئی دنیا میں ہونا ہی نہیں تھا۔ حضرت نوح علیہ السلام کے بعد بھی نجات کی کشتیوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری رہا مگر ان کی نوعیت اور شکلیں بدلتی رہیں۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے دور میں عصائے موسیٰؑ، کشتی نجات کا حکم رکھتا تھا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دور میں دَمِ عیسی علیہ السلام! اور یہ سلسلہ آج بھی جاری و ساری ہے اور آج کے دور میں بھی نجات کی ایک کشتی بن رہی ہے مگر اس کے بارے میں سوال یہ ہے کہ وہ کشتی کس نوعیت کی ہے؟ امام صادقؑ نے موجودہ کشتی کے بارے میں کیا فرمایا ہے؟ اس میں کون سے لوگ سوار ہوں گے؟ چنانچہ ان اہم سوالات کے جوابات سے آگاہی حاصل کرنے کے لیے استاد علی رضا پناہیان کی اس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔
#ویڈیو #علی_رضا_پناہیان #کشتی #حضرت_نوح #ایران #جہاد_تبیین #انحراف #تمدن_جدید #حاج_قاسم #یمن #غالب #معجزہ #عقل #جمہوریت #مقاومت #سازش
5m:5s
1420
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video,
keshty,
Kashti,
Ali
Reza
Panahian,
Quran,
Tarikh,
Nabi,
Dastan,
Insan,
Hazrat
Noh,
Hazrat
Noah,
Haqiqat,
Nejat,
Hazrat
Musa,
Hazrat
Isa,
Imam,
Imam
Sadiq,
Iran,
Jihad
Tabyin,
Tamadduan,
Haj
Qasim,
Yemen,
Jumhuri,
Muqavemat,
Sazesh,
کشتی,
استاد,
استاد
علی
رضا
پناہیان,
علی
رضا
پناہیان,
استاد
پناہیان,