[Bomb Blast in Milad] لحظه انفجار در شهر إب یمن -...
[Bomb Blast in Milad] لحظه انفجار در شهر إب یمن - Arabic
لحظه ی انفجار در بزرگترین آمفی تعاتر...
[Bomb Blast in Milad] لحظه انفجار در شهر إب یمن - Arabic
لحظه ی انفجار در بزرگترین آمفی تعاتر شهر إب در یمن
در ایام ولادت پیامبر اکرم (ص) عامل انتحاری خود را میان مسلمانان حاضر منفجر میکند و این انفجار به کشته شدن ۳۵ نفر و زخمی شدن ۱۳۵ نفر منجر شد.
1m:3s
4766
امریکہ، اب وہ نہیں رہا | سید ہاشم...
امریکہ، اب وہ نہیں رہا | عراقی مجاہد عالِم سید ہاشم الحیدری
ایک زمانہ تھا جب...
امریکہ، اب وہ نہیں رہا | عراقی مجاہد عالِم سید ہاشم الحیدری
ایک زمانہ تھا جب دنیا میں ایک مغربی طاقت تھی، یعنی امریکہ۔ اور ایک مشرقی طاقت یعنی
سوویت یونین۔
پھر ایک وقت آیا کہ سوویت یونین ٹوٹ گیا جس کے بعد امریکہ اپنےعروج پر پہنچ گیا ۔
اب دنیا کی بڑی طاقت صرف امریکہ ہی بچا تھا۔
لیکن کیا امریکہ کبھی اُس عروج پر پھنچا تھا یا یہ صرف ایک خواب تھا؟
#ویڈیو #ہاشم_الحیدری #امریکہ #زوال #گیدڑبھبکی #طاقت #عراق
4m:10s
3999
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
america,
sayyid,
hashim,
haidari,
iraqi,
mujahid,
maghribi,
taqat,
mashriqi,
taqat,
soviet,
union,
urooj,
gidadbhakki,
کیا اب بھِی حکومت کو شہداء پاکستان کے...
[Media Watch] Shitte News | کیا اب بھِی حکومت کو شہداء پاکستان کے خون کا سواد کرنا چائیے - Urdu
[Media Watch] Shitte News | کیا اب بھِی حکومت کو شہداء پاکستان کے خون کا سواد کرنا چائیے - Urdu
1m:15s
4170
Video Tags:
Ab,,Do,,More,,Ki,,Koi,,Gunjaish,,Nahi,,Pakistani,,Vazeer,,Azam,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Israieli,,Fizaie,,Say,,Madad,,Mangnay,,Kay,,Bad,,Ab,,Sisi,,Ka,,kia,,hoga,,sahar,,urdu
Video Tags:
Trump,,Ab,,Tak,,Teen,,Hazar,,Bar,,Jhoot,,Bol,,Chukay,,Hain,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Ab,,Abu,,Dhabi,,Mehfooz,,Nahi,,Rahay,,Ga,,
امریکہ اب شام میں کیوں موجود ہے؟ | Arabic sub...
آخر کیا وجہ ہے کہ شام میں داعش کے مکمل خاتمے کے بعد بھی لالچی ٹرمپ کی قیادت میں...
آخر کیا وجہ ہے کہ شام میں داعش کے مکمل خاتمے کے بعد بھی لالچی ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ اب بھی شام میں موجود ہے۔ تفصیل جانیے اس کلپ میں؟
6m:11s
4687
Video Tags:
Wilayat,
Media,
Wilayat
Media,
Wilayat,
Channel,
Production,
Urdu,
Islamic,
Revolution,
Pakistan,
Urdu,
Subtitles,
Sayyid,
Hashim,
al-Haidari,
Video Tags:
Ansarallah,,Kay,,Hamlay,,Ka,,Asar,,Dubai,,Ab,,Mehfooz,,Nahi,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Jamal,,Khusqji,,Momlay,,main,,Ab,,Dehkaty,,Tandoor,,Samnay,,Aye,,Sahar,,Urdu,,NEws
دفاع مقدس کے حقائق کو آب و تاب کے ساتھ...
دفاع مقدس کے حقائق کو آب و تاب کے ساتھ زندہ رکھنے پر رہبرانقلاب اسلامی کی تاکید - urdu
دفاع مقدس کے حقائق کو آب و تاب کے ساتھ زندہ رکھنے پر رہبرانقلاب اسلامی کی تاکید - urdu
12m:27s
1651
Video Tags:
Difaa,,e,,Muqddis,,kay,,Hqayeq,,ko,,abo,,tab,,kay,,sath,,zindah,,rakhnay,,per,,rehber,,inqilab,,islami,,ki,,takeed
Video Tags:
Saudi,,Arab,,Main,,Ab,,Namaz,,Kay,,Okat,,main,,Dukane,,Band,,Nahi,,Hoongi,,Sahar,,Urdu,,NEws
اَب تو ضرور جانا چاہیے! | امام خمینیؒ |...
بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رضوان اللہ تعالیٰ علیہ نے 14 سال کی جلا وطنی کے بعد...
بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رضوان اللہ تعالیٰ علیہ نے 14 سال کی جلا وطنی کے بعد جب ایران آنے کا عزم و ارادہ کیا تو عوامی انقلاب کے پیش نظر اس وقت رضا پہلوی ایران سے فرار کرچکا تھا اور امور مملکت پر بختیار براجمان تھا تو اس وقت امام خمینیؒ کو بار بار یہ پیغام دیا جارہا تھا کہ ابھی ان کے ایران آنے کے لیے وقت مناسب نہیں ہے، لیکن امام خمینیؒ نے اپنے پروگرام کے تحت؛ بہمن ماہ، 1357 ہجری شمسی، بمطابق یکم فروری، 1979ء کو 14 سال کی جلا وطنی کے بعد؛ ایران کی سرزمین پر قدم رکھا اور تقریباً تیس لاکھ سے زائد لوگوں نے مہر آباد ائیرپورٹ پر امام خمینیؒ کا پر تپاک استقبال کیا اور اس دن کو ایران کے سرکاری کیلنڈر میں عشرہ فجر کے آغاز کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
اب یہاں یہ سوال پیش آتا ہے کہ امام خمینیؒ کو ایران آنے سے روکنے کے لیے بار بار پیغام بھیجنے کے پیچھے مقصد کیا تھا؟ آئیں اسی سوال کے جواب سے آگاہی کے لیے خود رہبر کبیر انقلاب اسلامی امام خمینیؒ رضوان اللہ تعالیٰ علیہ کی زبانی اس ویڈیو کو دیکھتے ہیں جس میں امام خمینیؒ نے اس راز سے پردہ اٹھایا ہے۔
#ویڈیو #امام_خمینی #فرانس #ایران #شاہ #بختیار #پیغام #صورتحال #جلدی #ائیرپورٹ #سنجیدگی #انقلاب
1m:31s
8324
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Imam,
Imam
Khomeini,
Enqelab,enqelab
Islami,
Iran,
Fajr,
Shah,
France,
Bakhteyar,
[Full Speech URDU] رہبر معظم سید علی خامنہ ای :...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 10 بہمن سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 30 جنوری سنہ 2012 عیسوی کو ملاقات کے لئے آنے والے \"نوجوان نسل اور اسلامی بیداری\" کے زیر عنوان تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں آمریت کے خلاف خطے کی اقوام کی تحریک کو صیہونیوں کی عالمی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف جدوجہد کا مقدمہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کو امت مسلمہ کا بہترین سرمایہ قرار دیا اور کانفرنس میں شرکت کے لئے دنیا کے تہتر ملکوں سے آنے والے سیکڑوں نوجوانوں سے خطاب میں فرمایا کہ عالم اسلام کے نوجوانوں کی بیداری نے پوری دنیا کی مسلم اقوام کی بیداری کی امیدوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مصر، تیونس، لیبیا اور دیگر اسلامی ملکوں میں قوموں کے انقلابات سے استکباری طاقتوں کو پہنچنے والے نقصانات اور ان پر لگنے والی کاری ضربوں کی تلافی کے لئے ان طاقتوں کے ذریعے کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔ آپ نے فرمایا کہ دشمن، ناپاک منصوبے اور سازشیں تیار کرنے میں مصروف ہے اور اسلامی اقوام، خاص طور پر مسلم ملکوں کے نوجوانوں کو جو اسلامی بیداری میں کلیدی رول کے حامل ہیں، اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ عالمی استبدادی نیٹ ورک ان کے انقلابوں کو ستوتاژ کرے۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛
بسماللَّهالرّحمنالرّحيم
الحمد للَّه ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّد المرسلين و سيّد الخلق اجمعين سيّدنا و نبيّنا ابىالقاسم المصطفى محمّد و على ءاله الطّيّبين و صحبه المنتجبين و من تبعهم باحسان الى يوم الدّين.
میں آپ تمام معزز مہمانوں، عزیز نوجوانوں اور امت اسلامیہ کے مستقبل کے تعلق سے خوش خبری کے حامل لوگوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ آپ میں سے ہر فرد ایک عظیم بشارت کا حامل ہے۔ جب کسی ملک میں نوجوان بیدار ہو جاتا ہے تو اس ملک میں عوامی بیداری کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔ آج پورے عالم اسلام میں ہمارے نوجوان بیدار ہو چکے ہیں۔ نوجوانوں کے لئے کتنے جال بچھائے گئے لیکن غیور اور بلند ہمت مسلم نوجوان نے خود کو ہر جال سے نجات دلائی۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ تیونس میں، مصر میں، لیبیا میں، یمن میں، بحرین میں کیا ہوا۔ دیگر اسلامی ممالک میں کیسی تحریک اٹھی۔ یہ سب نوید اور خوش خبری ہے۔
میں آپ عزیز نوجوانوں، اپنے بچوں سے یہ عرض کروں گا کہ آپ یقین جانئے کہ آج تاریخ عالم اور تاریخ بشریت ایک عظیم تاریخی موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ پوری دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس دور کی واضح اور بڑی نشانیوں میں اللہ تعالی کی طرف توجہات کا مرکوز ہو جانا، اللہ تعالی کی لا متناہی قدرت سے مدد طلب کرنا اور وحی الہی پر تکیہ کرنا ہے۔ انسانیت مادی مکاتب فکر کو عبور کرکے آگے بڑھ آئی ہے۔ اب نہ مارکسزم میں کشش باقی رہ گئی ہے، نہ مغرب کی لبرل ڈیموکریسی میں جاذبیت کی کوئی رمق ہے۔ آپ خود دیکھ رہے ہیں کہ لبرل ڈیموکریسی کے گہوارے کے اندر، امریکہ اور یورپ کے اندر کیا حالات ہیں؟! شکست کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح سیکولر نیشنلزم میں بھی کوئی جاذبیت نہیں رہ گئی ہے۔ اس وقت امت اسلامیہ کی سطح پر سب سے زیادہ کشش اسلام میں نظر آ رہی ہے، قرآن میں نظر آ رہی ہے، وحی الہی پر استوار مکتب فکر میں نظر آ رہی ہے، اللہ تعالی نے یقین دلایا ہے کہ الہی مکتب فکر، وحی پر استوار مکتب فکر اور عزیز دین اسلام میں انسان کو سعادت اور کامرانی کی منزل تک پہنچنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ یہ ایک نہایت اہم، بامعنی اور مبارک راستہ ہے۔ آج اسلامی ممالک میں اغیار پر منحصر آمریتوں کے لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہ اس عالمی آمریت اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف علم بغاوت بلند ہونے کا مقدمہ ہے جو استکباری طاقتوں اور صیہونیوں کی ڈکٹیٹر شپ کے خبیث اور بدعنوان نیٹ ورک سے عبارت ہے۔ آج بین الاقوامی استبداد اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ امریکہ اور اس کے پیروؤں کی ڈکٹیٹر شپ اور صیہونیوں کے خطرناک شیطانی نیٹ ورک کی صورت میں مجسم ہو گئي ہے۔ اس وقت یہ عناصر مختلف چالوں سے اور گوناگوں حربوں کے ذریعے پوری دنیا میں اپنی آمریت چلا رہے ہیں۔ آپ نے جو کارنامہ مصر میں انجام دیا، تیونس میں انجام دیا، لیبیا میں انجام دیا، اور جو کچھ یمن میں انجام دے رہے ہیں، بحرین میں انجام دے رہے ہیں، بعض دیگر ممالک میں اس کے جذبات و احساسات برانگیختہ ہو چکے ہیں، یہ سب اس خطرناک اور زیاں بار ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جدوجہد کا ایک جز ہے جو دو صدیوں سے انسانیت کو اپنے چنگل میں جکڑے ہوئے ہے۔ میں نے جس تاریخی موڑ کی بات کی وہ، اسی آمریت کے تسلط سے قوموں کی آزادی اور الہی و معنوی اقدار کی بالادستی کی صورت میں رونما ہونے والی تبدیلی سے عبارت ہے۔ یہ تبدیلی آکر رہے گی، آپ اسے بعید نہ سمجھئے!
یہ اللہ کا وعدہ ہے«ولينصرنّ اللَّه من ينصره»(1) اللہ تعالی تاکید کے ساتھ ارشاد فرماتا ہے کہ اگر آپ نے اللہ کی مدد کی تو وہ آپ کی ضرور مدد فرمائے گا۔ ممکن ہے کہ عام نظر سے دیکھا جائے اور مادی اندازوں کی بنیاد پر پرکھا جائے تو یہ چیز بعید دکھائی دے لیکن بہت سی چیزیں ہیں جو بعید معلوم ہوتی تھیں مگر رونما ہو گئیں۔ کیا آپ ایک سال اور دو تین مہینے قبل یہ سوچ سکتے تھے کہ مصر کا طاغوت (ڈکٹیٹر حسنی مبارک کا اقتدار) اس طرح ذلت و رسوائی کے ساتھ ختم ہو جائے گا؟ اگر اس وقت لوگوں سے کہا جاتا کہ مبارک کی بدعنوان اور (بیرونی طاقتوں پر) منحصر حکومت ختم ہو جائے گی تو بہت سے لوگ اس کا یقین نہ کرتے، لیکن ایسا ہوا۔ اگر کوئی دو سال قبل یہ دعوی کرتا کہ شمالی افریقا میں یہ عجیب قسم کے واقعات رونما ہونے والے ہیں تو لوگوں کی اکثریت کو یقین نہ آتا۔ اگر کوئی لبنان جیسے ملک کے بارے میں کہتا کہ مومن نوجوانوں کی ایک تنظیم صیہونی حکومت اور پوری طرح مسلح صیہونی فوج کو شکست دیدے گی تو کوئی بھی اس پر یقین نہ کرتا، لیکن یہ ہوا۔ اگر کوئی کہتا کہ اسلامی جمہوری نظام مشرق و مغرب سے جاری مخاصمتوں اور دشمنیوں کے مقابلے میں بتیس سال تک ڈٹا رہے گا اور روز بروز زیادہ طاقتور اور زیادہ پیشرفتہ ہوتا جائے گا تو کوئی بھی یقین نہ کرتا، لیکن ایسا ہوا۔ «وعدكم اللَّه مغانم كثيرة تأخذونها فعجّل لكم هذه و كفّ ايدى النّاس عنكم و لتكون ءاية للمؤمنين و يهديكم صراطا مستقيما»(2) یہ کامیابیاں اللہ تعالی کی نشانیاں ہیں۔ یہ سب پر غالب رہنے والی حق کی طاقت ہے جس سے اللہ تعالی ہمیں روشناس کرا رہا ہے۔ جب عوام میدان میں آ جائيں اور ہم اپنا سب کچھ لیکر میدان میں اتر پڑیں تو نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں راستا بھی دکھاتا ہے، «و الّذين جاهدوا فينا لنهدينّهم سبلنا».(3) اللہ تعالی ہدایت بھی کرتا ہے، مدد بھی کرتا ہے، بلند مقامات پر بھی پہنچاتا ہے، بس شرط یہ ہے کہ ہم میدان میں ثابت قدم رہیں۔
اب تک جو کچھ رونما ہوا ہے وہ بہت عظیم شئے ہے۔ مغربی طاقتوں نے اپنی سائنسی ترقی کی مدد سے دو سو سال تک امت اسلامیہ پر حکومت کی ہے، اسلامی ممالک پر قبضہ کیا، بعض پر براہ راست اور بعض دیگر پر مقامی ڈکٹیٹروں کے ذریعے بالواسطہ طور پر۔ برطانیہ، فرانس اور سب سے بڑھ کر امریکہ جو بڑا شیطان ہے، انہوں نے امت اسلامیہ پر تسلط قائم کیا۔ جہاں تک ہو سکا اسلامی امہ کی تحقیر کی، مشرق وسطی کے اس حساس علاقے کے قلب میں صیہونیت نامی کینسر لاکر ڈال دیا اور پھر ہر طرف سے اسے تقویت پہنچائی اور مطمئن ہو رہے کہ اب دنیا کے اس اہم ترین خطے میں ان کی پالیسیوں اور مقاصد کو مکمل تحفظ مل گیا ہے۔ لیکن جذبہ ایمانی ہمت و شجاعت، اسلامی ہمت و شجاعت اور عوامی شراکت نے ان تمام باطل خوابوں کو چکناچور کر دیا اور ان سارے اہداف پر پانی پھیر دیا۔
آج عالمی استکبار کو اسلامی بیداری کے مقابلے میں اپنی کمزوری اور ناتوانی کا احساس ہو رہا ہے۔ آپ غالب آ گئے ہیں، آپ فتحیاب ہیں، مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔ جو کام انجام پایا ہے وہ بہت عظیم کارنامہ ہے، لیکن کام یہیں ختم نہیں ہوا ہے۔
یہ بہت اہم نکتہ ہے۔ ابھی شروعات ہوئی ہے، یہ نقطہ آغاز ہے۔ مسلم اقوام کو چاہئے کہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں تاکہ دشمن کو مختلف میدانوں سے باہر کر دیں۔
یہ مقابلہ عزم و ارادے کا مقابلہ ہے اور ہمت و حوصلے کی زور آزمائی ہے۔ جس فریق کا ارادہ مضبوط ہوگا وہ غالب آ جائے گا۔ جو دل اللہ تعالی پر تکیہ کئے ہوئے ہے اسے غلبہ حاصل ہوگا۔ «ان ينصركم اللَّه فلا غالب لكم»؛(4) اگر آپ کو نصرت الہی کا شرف حاصل ہو گیا تو پھر کوئی بھی آپ پر غلبہ حاصل نہیں کر سکے گا، آپ کو پیشرفت حاصل ہوگی۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم اقوام جن سے عظیم امت اسلامیہ کی تشکیل عمل میں آئی ہے، آزاد رہیں، خود مختار رہیں، باوقار رہیں، کوئی ان کی تحقیر نہ کر سکے، اسلام کی اعلی تعلیمات و احکامات سے اپنی زندگی کو سنواریں۔ اسلام میں یہ توانائی موجود ہے۔ (دشمنوں نے) برسوں سے ہمیں علمی میدان میں پیچھے رکھا، ہماری ثقافت کو پامال کیا، ہماری خود مختاری کو ختم کر دیا۔اب ہم بیدار ہوئے ہیں۔ ہم علم کے میدانوں میں بھی یکے بعد دیگر اپنی بالادستی قائم کرتے جائیں گے۔
تیس سال قبل جب اسلامی جمہوریہ کی تشکیل عمل میں آئی تو دشمن کہتے تھے کہ اسلامی انقلاب تو کامیاب ہو گیا لیکن وہ یکے بعد دیگرے تمام شعبہ ہائے زندگی کو سنبھالنے میں ناکام ہوگا اور سرانجام پیچھے ہٹ جائے گا۔ آج ہمارے نوجوان اسلام کی برکت سے علم و دانش کے شعبے میں ایسے کارہائے نمایاں انجام دینے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو خود ان کے بھی تصور سے پرے تھے۔ آج اللہ تعالی کی ذات پر توکل کی برکت سے ایرانی نوجوان عظیم علمی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ یورینیم افزودہ کر رہا ہے، اسٹیم سیلز پیدا کرکے اسے نشونما کے مراحل سے گزار رہا ہے، حیاتیات کے شعبے میں بڑے قدم اٹھا رہا ہے، خلائی شبے میں سرگرم عمل ہے، یہ سب اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور نعرہ اللہ اکبر کے ثمرات ہیں۔۔۔۔۔(5)
ہمیں اپنی صلاحیتوں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔ مغربی ثقافت نے اسلامی ممالک پر سب سے بڑی مصیبت جو نازل کی وہ دو غلط اور گمراہ کن خیالات کی ترویج تھی۔ ان میں ایک، مسلمان قوموں کی ناتوانی اور عدم صلاحیت کی غلط سوچ تھی۔ انہوں نے دماغ میں بٹھا دیا کہ آپ کے بس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ نہ سیاست کے میدان میں، نہ معیشت کے میدان میں اور نہ ہی علم و دانش کے میدان میں۔ کہہ دیا کہ \"آپ تو کمزور ہیں، اسلامی ممالک دسیوں سال کے اس طویل عرصے میں اسی غلط فہمی میں پڑے رہے اور پسماندگی کا شکار ہوتے چلے گئے۔ دوسرا غلط تاثر جو ہمارے اندر پھیلایا گيا وہ ہمارے دشمنوں کی طاقت کے لامتناہی اور ان کے ناقابل شکست ہونے کا تاثر تھا۔ ہمیں یہ سمجھا دیا گيا کہ امریکہ کو شکست دینا محال ہے، مغرب کو تو پسپا کیا ہی نہیں جا سکتا۔ ہمیں ان کے مقابلے میں سب کچھ برداشت کرنے میں ہی ہماری بھلائی ہے۔
آج یہ حقیقت مسلم اقوام کے سامنے آ چکی ہے کہ یہ دونوں ہی خیالات سراسر غلط تھے۔ مسلمان قومیں ترقی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اسلامی عظمت و جلالت کو جو کسی زمانے میں علمی و سیاسی و سماجی شعبوں میں اپنے اوج پر تھی، دوبارہ حاصل کرنے پر قادر ہیں اور دشمن کو تمام میدانوں میں پسپائی اختیار کرنی پڑے گی۔
یہ صدی اسلام کی صدی ہے۔ یہ صدی روحانیت کی صدی ہے۔ اسلام نے معقولیت، روحانیت اور انصاف کو یکجا قوموں کے لئے پیش کر دیا ہے۔ عقل و خرد پر استوار اسلام، تدبر و تفکر کی تعلیم دینے والا اسلام، روحانیت و معنویت کی تلقین کرنے والا اسلام، اللہ تعالی کی ذات پر توکل کا راستہ دکھانے والا اسلام، جہاد کا درس دینے والا اسلام، جذبہ عمل کا سرچشمہ اسلام، عملی اقدام پر تاکید کرنے والا اسلام۔ یہ سب اللہ تعالی اور اسلام سے ہمیں ملنے والی تعلیمات ہیں۔
آج جو چیز سب سے اہم ہے، یہ ہے کہ دشمن کو مصر میں، تیونس میں، لیبیا میں اور علاقے کے دیگر ممالک میں کم و بیش جو ہزیمت اٹھانی پڑی ہے اس کی تلافی کے لئے وہ سازش اور منصوبہ تیار کرنے میں مصروف ہے۔ دشمن کی سازشوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہ (دشمن) عوامی انقلابوں کو سبوتاژ نہ کر لے، اسے راستے سے منحرف نہ کر دے۔ دوسروں کے تجربات سے استفادہ کیجئے! دشمن، انقلابوں کو غلط سمت میں موڑنے، تحریکوں کو بے اثر بنانے اور مجاہدتوں اور بہنے والے لہو کو بے نتیجہ بنانے کی بڑی کوشش کر رہا ہے۔ بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ آپ نوجوان اس تحریک کے علمبردار ہیں، آپ ہوشیار رہئے، آپ محتاط رہئے۔
پچھلے بتیس برسوں میں ہمیں بڑے تجربات حاصل ہوئے ہیں، بتیس سال سے ہم نے دشمنیوں اور مخاصمتوں کا سامنا کیا ہے، استقامت کی ہے اور دشمنیوں پر غلبہ پایا ہے ۔۔۔۔ (6) کوئي بھی ایسی سازش نہیں ہے جو مغرب اور امریکہ، ایران کے خلاف کر سکتے تھے اور انہوں نے نہ کی ہو۔ اگر کوئی اقدام انہوں نے نہیں کیا تو صرف اس وجہ سے کہ وہ اقدام ان کے بس میں نہیں تھا۔ جو کچھ ان کے بس میں تھا، انہوں نے کیا اور ہر دفعہ انہیں منہ کی کھانی پڑی، ہزیمت اٹھانی پڑی۔۔۔۔۔۔(7) اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آئندہ بھی اسلامی جمہوریہ کے خلاف تمام سازشوں میں انہیں شکست ہوگی۔ یہ ہم سے اللہ کا وعدہ ہے جس کے بارے میں ہمیں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔
ہمیں اللہ تعالی کے وعدے کی صداقت میں کوئی شک و تردد نہیں ہے۔ ہمیں اللہ تعالی کی طرف سے کوئی بے اطمینانی نہیں ہے۔ اللہ ان لوگوں کی مذمت کرتا ہے جو اس کے تعلق سے بے اطمینانی میں مبتلا ہوتے ہیں۔ «و يعذّب المنافقين و المنافقات و المشركين و المشركات الظّانّين باللَّه ظنّ السّوء عليهم دائرة السّوء و غضب اللَّه عليهم و لعنهم و اعدّ لهم جهنّم و سائت مصيرا»(8)
اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ ہم چونکہ میدان میں موجود ہیں، مجاہدت کے میدان میں داخل ہو چکے ہیں، ملت ایران اپنے تمام وسائل و امکانات کے ساتھ میدان میں وارد ہو چکی ہے لہذا نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ دوسرے ممالک میں بھی یہی صورت حال ہے تاہم بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو ہوشیار رہنا چاہئے، ہم سب کو دشمنوں کے مکر و حیلے کی طرف سے چوکنا رہنا چاہئے۔ دشمن، تحریکوں کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اختلاف کے بیج بونے کی کوشش کر رہا ہے۔
آج عالم اسلام میں جاری اسلامی تحریکیں شیعہ اور سنی کے فرق پر یقین نہیں کرتیں۔ شافعی، حنفی، جعفری، مالکی، حنبلی اور زیدی کے فرق کو نہیں مانتیں۔ عرب، فارس اور دیگر قومیتوں کے اختلاف کو قبول نہیں کرتیں۔ اس عظیم وادی میں سب کے سب موجود ہیں۔ ہمیں کوشش کرنا چاہئے کہ دشمن ہمارے اندر تفرقہ نہ ڈال سکے۔ ہمیں اپنے اندر باہمی اخوت کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے، ہدف کا تعین کر لینا چاہئے۔ ہدف اسلام ہے، ہدف قرآنی اور اسلامی حکومت ہے۔ البتہ اسلامی ممالک کے درمیان جہاں اشتراکات موجود ہیں، وہیں کچھ فرق بھی ہے۔ تمام اسلامی ممالک کے لئے کوئی واحد آئیڈیل نہیں ہے۔ مختلف ممالک کے جغرافیائی حالات، تاریخی حالات اور سماجی حالات الگ الگ ہیں تاہم مشترکہ اصول بھی پائے جاتے ہیں۔ استکبار کے سب مخالف ہیں، مغرب کے خباثت آمیز تسلط کے ہم سب مخالف ہیں، اسرائیل نامی کینسر کے سب مخالف ہیں۔۔۔۔۔ (9)
جہاں بھی یہ محسوس ہو کہ کوئی نقل و حرکت اسرائیل کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، امریکہ کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، ہمیں وہاں ہوشیار ہو جانا چاہئے، یہ سمجھ لینا چاہئے کہ یہ حرکت اغیار کی ہے، یہ سرگرمیاں غیروں کی ہیں، یہ اپنوں کی مہم نہیں ہو سکتی۔ جب صیہونیت مخالف، استکبار مخالف اور استبداد و ظلم و فساد کے خلاف کام ہوتا نظر آئے تو وہ بالکل درست عمل ہے۔ وہاں سب \"اپنے\" لوگ ہیں۔ وہاں نہ کوئي شیعہ ہے نہ سنی، وہاں قومیت کا فرق ہے نہ شہریت کا۔ وہاں سب کو ایک ہی نہج پر سوچنا ہے۔
آپ غور کیجئے! اس وقت بالکل سامنے کی ایک مثال موجود ہے۔
دنیا کے تمام نشریاتی ادارے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ بحرین کے عوام اور وہاں کی عوامی تحریک کو الگ تھلگ کر دیں۔ مقصد کیا ہے؟ یہ شیعہ سنی اختلاف بھڑکانا چاہتے ہیں۔ تفرقہ کا بیج بونے کی کوشش کر رہے ہیں، خلیج پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں۔ حالانکہ ان مسلمانوں اور مومنین کے درمیان جن میں بعض کسی مسلک سے اور بعض دیگر کسی اور مسلک سے وابستہ ہیں، کوئی فرق نہیں ہے۔ اسلام نے سب کو ایک ہی لڑی میں پرو دیا ہے۔ سب امت اسلامیہ سے وابستہ ہیں، اسلامی امہ کا جز ہیں۔۔۔۔ (10) فتح کا راز، تحریک کے دوام کا راز اللہ کی ذات پر توکل، اللہ کے تعلق سے حسن ظن، اللہ تعالی پر اعتماد اور اتحاد اور مربوط کوششوں کا جاری رہنا ہے۔
میرے عزیزو! میرے بچو! آپ بہت محتاط رہئے، اپنی تحریک کو رکنے نہ دیجئے۔ اللہ تعالی نے قرآن میں دو جگہوں پر اپنے پیغمبر کو مخاطب کرکے فرمایا ہے؛ «فاستقم كما امرت»،(11) «و استقم كما امرت»؛(12) استقامت کا مظاہرہ کیجئے۔ استقامت یعنی پائیداری، یعنی راستے پر اٹل رہنا، حق کے جادے پر آگے بڑھتے رہنا، قدم نہ رکنے دینا۔ یہی کامیابی کا راز ہے۔
ہمیں آگے بڑھتے رہنا ہے، یہ تحریک کامیاب ہے، اس کا مستقبل تابناک ہے، اس کے افق روشن ہیں۔ مستقبل بالکل درخشاں ہے۔ وہ دن ضرور آئے گا جب امت اسلامیہ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے قوت و آزادی کی بلندیوں کو چھو لے گی۔۔۔۔۔(13) مسلمان اقوام اپنی خصوصیات اور تنوع کو باقی رکھتے ہوئے اللہ اور اسلام کے سائے میں جمع ہو جائیں، سب آپس میں متحد رہیں۔ ایسا ہو گيا تو امت اسلامیہ اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کر لےگی۔
ہمارے ممالک زمین دوز ذخائر سے مالامال ہیں، ہمارے پاس اسٹریٹیجک اور سوق الجیشی اہمیت کے حامل خطے موجود ہیں، ہمارے پاس بے پناہ قدرتی وسائل ہیں، نمایاں ہستیاں ہیں، با صلاحیت افرادی قوت ہے، ہمیں ہمت سے کام لینا چاہئے۔ اللہ تعالی ہماری ہمتوں میں اور بھی اضافہ کرے گا۔
میں آپ نوجوانوں سے یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ مستقبل آپ کا ہے۔ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے آپ نوجوان وہ دن ضرور دیکھیں گے اور انشاء اللہ اپنے افتخارات آئندہ نسلوں کو منتقل کریں گے۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1) حج: 40، اور جو بھی اللہ کی مدد کرے وہ اس کی یقینا مدد کرےگا۔
2) فتح: 20، اللہ نے تم سے بہت سارے فوائد کا وعدہ کیا جو تم کو حاصل ہوں گے۔ پھر (خیبر کے) مال غنیمت سے فورا ہی تم کو بہرہ مند کر دیا اور لوگوں کے ہاتھ تم تک پہنچنے سے روک دیئے کہ اہل ایمان کے لئے یہ ایک نشانی بن جائے اور تم کو سیدھے راستے پر لگا دے۔
3) عنكبوت: 69، اور جنہوں نے ہمارے لئے جہاد کیا ہے ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کر دیں گے۔
4) آلعمران: 160، اگر اللہ تمہاری نصرت و مدد کرے تو تم پرکوئی بھی غالب نہیں آ سکے گا۔
5) اللہ اکبر کے نعرے
6) « اللہ اکبر اور لبيك ياخامنهاى کے نعرے
7) «امریکہ مردہ باد کے نعرے
8) فتح: 6، اور منافق مرد اور عورتیں جو اللہ کے بارے میں بدگمانیاں رکھتے ہیں وہ ان سب پر عذاب نازل کرے گا، ان کے سر پرعذاب منڈلا رہا ہے، ان پر اللہ کا غضب ہے اور اللہ نے ان پر لعنت کی ہے۔ ان کے لئے جہنم کی آگ تیار کی ہے اور یہ کس قدر بدترین انجام ہے۔
9) شعار «اسرائيل مردہ باد کے نعرے»
10) اسلامی اتحاد کے حق میں نعرہ «وحدة وحدة اسلامية»
11) هود: 112، پس آپ کو جس طرح کا حکم ملا ہے اس پر ثابت قدم رہیں۔
12) شورى: 15، اور آپ اسی طرح استقامت سے کام لیں کہ جیسا آپ کو حکم ملا ہے۔
13) «هيهات منّا الذّلة کے نعرے»
19m:22s
31722
URDU قرآن کی بے حرمتی پر ولی امر مسلمین...
رہبر معظم کا امریکہ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت میں اہم پیغام
رہبر معظم...
رہبر معظم کا امریکہ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت میں اہم پیغام
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امریکہ میں قرآن مجید کی توہین اور بے حرمتی کے نفرت انگيز عمل کے بعد ایرانی عوام اورعظیم امت اسلامی کے نام اپنے ایک اہم پیغام میں اس نفرت انگیز سازش کا اصلی محرک امریکی حکومت کے اندر موجود صہیونیوں کو قراردیا اور اسلام و قرآن کے بارے میں صہیونیوں کی عداوت اور سازشوں کے پس پردہ اہداف کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: امریکی حکومت کو چاہیے کہ وہ اس سنگين جرم میں اپنی عدم مداخلت کے دعوی کو پایہ ثبوت تک پہنچانے کے لئے اس عظیم جرم میں ملوث اصلی عناصر اور سازش کاروں کو اچھی طرح کیفر کردار تک پہنچائے ۔
ولی امر مسلمین کے پیغام کا متن حسب ذيل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قال الله العزیز الحکیم: انا نحن نزلنا الذکر و انا له لحافظون
ملت عزیز ایران – امت بزرگ اسلام
امریکہ میں قرآن کریم کی بے حرمتی اور توہین کا جنون آمیز اور نفرت انگيز واقعہ درحقیقت ایک بھیانک ، تلخ اور سنگين واقعہ ہے اور اس کو صرف چند احمق شرپسنداور دیوانے افراد کی سعی و کوشش قرار نہیں دیا جاسکتا بلکہ یہ کام بعض ان مراکز کی جانب سے ایک سوچی سمجھی سازش اور منظم و مرتب منصوبے کے تحت انجام پذير ہوا ہے جو کئی برسوں سے دنیا کو اسلام سے ڈرانے اور اسلام کا مقابلہ کرنے کی جد وجہد میں مصروف ہیں اورسینکڑوں طریقوں اور ہزاروں تبلیغاتی اورنشریاتی وسائل کے ذریعہ اسلام کا مقابلہ کرنے کے لئے کمر بستہ ہیں ان کے فاسد اور مجرم حلقوں کا یہ ایک نیا سلسلہ ہے جس کا آغاز سلمان رشدی ملعون سے ہوا اور ڈنمارک کے کارٹونسٹ کی توہین آمیز حرکت اور ہالی وڈ میں اسلام کے خلاف بنائی گئی دسیوں فلموں کے ساتھ یہ سلسلہ جاری رہا ، جو اب اس نفرت انگیزعمل کی شکل میں ظاہر ہوا ہے ان شرپسند حرکات کے پس پردہ کون لوگ اور کون شرپسندعناصرہیں ؟
حالیہ برسوں میں ان شرارتوں کا سلسلہ افغانستان، عراق، فلسطین ، لبنان اور پاکستان میں جاری رہا ہے جس کے بعد کسی بھی قسم کےشک و شبہ کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی کہ اس سازش کا اصلی نقشہ اور حقیقی منصوبہ صہیونی افکار اور تسلط پسند نظام کے رہنماؤں کے ہاتھ میں ہے جنکا امریکی حکومت، امریکی سکیورٹی اور فوجی اداروں نیز برطانوی حکومت اور بعض دیگر یورپی حکومتوں پر اچھا خاصا تسلط ہے اور یہ وہی لوگ ہیں جو 11 ستمبر کے واقعہ میں ملوث ہیں اور مستقل تحقیقات کی روشنی میں 11 ستمبر کی کارروائیوں کا الزام انہی عناصر کے دوش پر عائد ہوتا ہے جنھوں نے امریکہ کے اس دور کے جرائم پیشہ صدر کو افغانستان اور عراق پر حملہ کرنے کا بہانہ فراہم کیا اور اس نے صلیبی جنگ کا اعلان کیا اور اطلاعات اور رپورٹوں کے مطابق اسی شخص نے کل اعلان کیا ہے کہ چرچ کے وارد ہونے سے اس صلیبی جنگ کا میدان کامل ہوگیا ہے۔
حالیہ نفرت انگیز اقدام کا مقصد یہ ہے کہ ایک طرف عیسائی برادری کو ہر لحاظ سےاسلام اور مسلمانوں کا مقابلہ کرنے کے لئے میدان میں وارد کیا جائے اور پادریوں اور چرچ کی مداخلت سے اس کو مذہبی رنگ دیا جائےتا کہ مذہبی تعصبات و تعلقات کا اس پر گہرا اثر پڑے اور دوسری طرف امت اسلام کے دل کو مجروح کرکے اس کی توجہ کو مشرق وسطی اورعالم اسلام کے مسائل سے غافل کردیا جائے۔
عداوت اور دشمنی پر مبنی یہ اقدام کوئي نیا اقدام نہیں ہےبلکہ یہ عمل امریکی حکومت اور صہیونزم کی سرکردگی میں اسلام کے ساتھ مقابلہ کرنے کے طویل المدت منصوبہ کا حصہ ہے۔ سامراجی و استکباری رہنما اور آئمہ کفر اس لئے اسلام کے مقابلے میں آگئے ہیں، کیونکہ اسلام انسان کی آزادی اور معنویت کا دین ہے ، اور قرآن رحمت و حکمت اور عدل و انصاف پر مبنی کتاب ہے، تمام ادیان ابراہیمی اور تمام حریت پسندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ ملکر اسلام کا مقابلہ کرنے کی صہیونیوں کی نفرت انگيز حرکتوں اور سازشوں کو ناکام بنائیں ، امریکی حکام فریبکارانہ اور خالی باتیں بنا کر اپنے آپ کو اس سنگین جرم کی ہمراہی کرنے سے بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے ہیں۔ کئی برسوں سے افغانستان، پاکستان ، عراق، لبنان اور فلسطین میں کئی ملین مسلمانوں کی عزت و حرمت، حقوق اور ان کے مقدسات کو پامال کیا جارہا ہے،لاکھوں افراد ہلاک، کئی ہزار مرد و عورتیں قید وبند کی صعوبتوں میں مبتلا،ہزاروں بچے اور عورتیں اغوا،کئی ملین زخمی اور معذور اور آوارہ وطن لوگوں کوکس جرم کی سزامیں قربانی اور ذبح کیا گيا ہے ؟ مسلمانوں کی اس مظلومانہ حالت کے باوجود، مغربی میڈيا میں کیوں مسلمانوں کو تشدد پسند اور اسلام اور قرآن کو بشریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے؟ ہر انسان جانتا ہے کہ امریکی حکومت کے اندر موجود صہیونیوں کی مدد ، تعاون اور مداخلت کے بغیر اتنی بڑی اور وسیع سازش کو عملی جامہ پہنانا ممکن نہیں ہے؟!
ایران اور پوری دنیا میں میرے عزیز بھائیو اور بہنو!
میں مندرجہ ذیل چند نکات کی طرف سب کی توجہ مبذول کرنا ضروری سمجھتا ہوں:
اول: اس حادثے اور اس سے پہلے رونما ہونےوالے حوادث سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آج سامراجی نظام کے حملے کا اصلی نشانہ، اسلام عزیز اور قرآن مجید ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سامراجی طاقتوں کی آشکارا دشمنی کا اصلی سبب بھی یہی ہے اور سامراجی طاقتوں کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کا آشکار مقابلہ بی اسی وجہ سے ہے اور دشمن کی طرف سے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ دشمنی نہ کرنے کا اظہار محض ایک شیطانی فریب اور بہت بڑا جھوٹ ہے وہ اسلام اور ہر اس فرد کے دشمن ہیں جو اسلام کا پابند ہے اور جس میں مسلمان ہونے کی کوئی علامت پائی جاتی ہو۔
دوم : اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ عداوتوں کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ گذشتہ چند برسوں سے لیکر اب تک نوراسلام ہمیشہ کی نسبت درخشاں تر ہوگیا ہے اور عالم اسلام بلکہ مغربی ممالک میں لوگوں کے دلوں میں اسلام کا جذبہ پیدا ہورہا ہے اورلوگوں کے دلوں میں اسلام نے اپنا نفوذ اور راستہ بنالیا ہے اس کی اصلی وجہ یہ ہے کہ امت اسلامی ہمیشہ کی نسبت بیدار ہوچکی ہے مسلمان قوموں نے اب سامراجی اور تسلط پسند طاقتوں کی دو صدیوں سے پڑی ہوئی زنجیروں کو توڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قرآن مجید اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی توہین ناقابل برداشت اور ناقابل تحمل اور بہت ہی تلخ عمل ہے لیکن یہ عمل اپنے دل میں ایک عظیم بشارت کا بھی حامل ہے کہ قرآن مجید کا درخشاں آفتاب روبروز درخشاں تر اور بلند تر ہوتا جائے گا۔
سوم : ہم سب کو جان لینا چاہیے کہ حالیہ حادثے کا تعلق چرچ اور عیسائی برادری نہیں ہے اور کچھ صہیونی مزدور پادریوں کی نازیبا حرکات کا الزام عیسائیوں اور ان کے مذہبی رہنماؤں کے دوش پر عائد نہیں کرنا چاہیے۔ ہم مسلمان اس قسم کے نازیبا عمل کو دوسرے ادیان کے مقدسات کے لئے ہر گزروا نہیں رکھیں گے اس سازش اور منصوبہ کا اصلی مقصد مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان نفرت اور عداوت کی دیوار قائم کرنا ہے جبکہ ہمیں قرآن مجید نے جو درس دیا ہے وہ ااس نقطہ کے بالکل مد مقابل ہے۔
چہارم: آج تمام مسلمانوں کا امریکی حکومت اور امریکی سیاستدانوں سے مطالبہ ہے کہ اگر وہ اس معاملے میں اپنی عدم مداخلت کے دعوے میں سچے ہیں تو انھیں چاہیے کہ وہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کرنے والے اور اس جرم کا ارتکاب کرنے والے اصلی کھلاڑیوں اور اصلی مجرم عناصر کو پکڑ کر انھیں قرار واقعی سزا دیں۔
والسلام علی عباد اللہ الصالحین
سید علی خامنہ ای
22/شہریور/1389
10m:8s
33211
[01] مسلسل المسيح النبي عيسى الحلقة...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل ويعتقدون أن مولده معجزة. وعدم الايمان به أو بأحد من الانبياء يعد كفرا مخرجا من ملة الإسلام؛ بل إن النبى محمد أثنى على عيسى ثناء منقطع النظير كما أن نبي الإسلام محمد بن عبد الله أمر من قبل الله بالإقتداء بهدى هؤلاء الانبياء أجمعين في الصبر والجلد. كما يؤمن المسلمون بعوده عيسى بن مريم إلى الأرض ليقيم فيها العدل والحق وذلك قبل قيام الساعه ونهايه الحياه الدنيا. ويطلق المسلمون أيضا لقب المسيح على عيسى بن مريم. ويصف القرآن عيسى بأنه كلمة الله التي ألقاها إلى مريم بنت عمران. يذكر القرآن أن عيسى بشر ككل البشر وأن الله خلقه كما خلق آدم بدون أب، وأن أمه مريم صِدّيقة اختارها الله لمعجزته بولادة عيسى من غير ذكر. وقد اختاره المولى ليكون نبي قومه وأيده بالمعجزات من إحياء الموتى بإذن الله وغيرها كدلالة على صدقه.
أوحي إليه الإنجيل، وأيده الله بمعجزات عديدة: كان أولها أنه ولد لأم من غير أب، وأنه تكلم في المهد، وأنه شفى المرضى بإذن الله، وأنه خلق من الطين طيرا بإذن الله. لم يصلب ولم يقتل بل رفعه الله إليه.
ولهذا يحترمُ المسلمون عيسى ويقولون عيسى عليه السلام، ويعتبرون أنفسهم أقرب الناس إليه وأولى بموالاته.
Jesus, Son of Mary, a Great Prophet in Islam
Muslims believe in Jesus as a Prophet and believe that his birth is a miracle. Indeed the Prophet Mohammed commended a unprecedented praise upon Jesus as a Prophet of Islam. Muslims believe Jesus, son of Mary, will return to earth to bring about justice and truth, before the hour and the end of life in this world. The Qur\'an describes Jesus as the Word of God which was delivered to Mary, daughter of Imran. The Qur\'an states that Jesus preached to all of mankind and that God created him as he did Adam, without a father, and that his mother Mary was chosen by God for the miracle birth of Jesus. Jesus was chosen by the Lord to be a Prophet of his people, and supported many miracles such as the of the revival of the dead, with the permission of God, amongst others.
Revealed to him was the Gospel, and he was supported by numerous miracles from God: The first was that he was born of a mother without a father, and he spoke in the cradle, and that he healed the sick, and created birds from clay, all with the permission of God. Jesus, Son of Mary, as not crucified nor killed, but was raised to God.
That is why Muslims respect Jesus [ peace be upon him] and see themselves as the people closest to him and the first believers in his authority as a Prophet.
38m:16s
20461
[03] مسلسل المسيح النبي عيسى الحلقة...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل ويعتقدون أن مولده معجزة. وعدم الايمان به أو بأحد من الانبياء يعد كفرا مخرجا من ملة الإسلام؛ بل إن النبى محمد أثنى على عيسى ثناء منقطع النظير كما أن نبي الإسلام محمد بن عبد الله أمر من قبل الله بالإقتداء بهدى هؤلاء الانبياء أجمعين في الصبر والجلد. كما يؤمن المسلمون بعوده عيسى بن مريم إلى الأرض ليقيم فيها العدل والحق وذلك قبل قيام الساعه ونهايه الحياه الدنيا. ويطلق المسلمون أيضا لقب المسيح على عيسى بن مريم. ويصف القرآن عيسى بأنه كلمة الله التي ألقاها إلى مريم بنت عمران. يذكر القرآن أن عيسى بشر ككل البشر وأن الله خلقه كما خلق آدم بدون أب، وأن أمه مريم صِدّيقة اختارها الله لمعجزته بولادة عيسى من غير ذكر. وقد اختاره المولى ليكون نبي قومه وأيده بالمعجزات من إحياء الموتى بإذن الله وغيرها كدلالة على صدقه.
أوحي إليه الإنجيل، وأيده الله بمعجزات عديدة: كان أولها أنه ولد لأم من غير أب، وأنه تكلم في المهد، وأنه شفى المرضى بإذن الله، وأنه خلق من الطين طيرا بإذن الله. لم يصلب ولم يقتل بل رفعه الله إليه.
ولهذا يحترمُ المسلمون عيسى ويقولون عيسى عليه السلام، ويعتبرون أنفسهم أقرب الناس إليه وأولى بموالاته.
Jesus, Son of Mary, a Great Prophet in Islam
Muslims believe in Jesus as a Prophet and believe that his birth is a miracle. Indeed the Prophet Mohammed commended a unprecedented praise upon Jesus as a Prophet of Islam. Muslims believe Jesus, son of Mary, will return to earth to bring about justice and truth, before the hour and the end of life in this world. The Qur\'an describes Jesus as the Word of God which was delivered to Mary, daughter of Imran. The Qur\'an states that Jesus preached to all of mankind and that God created him as he did Adam, without a father, and that his mother Mary was chosen by God for the miracle birth of Jesus. Jesus was chosen by the Lord to be a Prophet of his people, and supported many miracles such as the of the revival of the dead, with the permission of God, amongst others.
Revealed to him was the Gospel, and he was supported by numerous miracles from God: The first was that he was born of a mother without a father, and he spoke in the cradle, and that he healed the sick, and created birds from clay, all with the permission of God. Jesus, Son of Mary, as not crucified nor killed, but was raised to God.
That is why Muslims respect Jesus [ peace be upon him] and see themselves as the people closest to him and the first believers in his authority as a Prophet.
34m:2s
15123
[02] مسلسل المسيح النبي عيسى الحلقة...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل ويعتقدون أن مولده معجزة. وعدم الايمان به أو بأحد من الانبياء يعد كفرا مخرجا من ملة الإسلام؛ بل إن النبى محمد أثنى على عيسى ثناء منقطع النظير كما أن نبي الإسلام محمد بن عبد الله أمر من قبل الله بالإقتداء بهدى هؤلاء الانبياء أجمعين في الصبر والجلد. كما يؤمن المسلمون بعوده عيسى بن مريم إلى الأرض ليقيم فيها العدل والحق وذلك قبل قيام الساعه ونهايه الحياه الدنيا. ويطلق المسلمون أيضا لقب المسيح على عيسى بن مريم. ويصف القرآن عيسى بأنه كلمة الله التي ألقاها إلى مريم بنت عمران. يذكر القرآن أن عيسى بشر ككل البشر وأن الله خلقه كما خلق آدم بدون أب، وأن أمه مريم صِدّيقة اختارها الله لمعجزته بولادة عيسى من غير ذكر. وقد اختاره المولى ليكون نبي قومه وأيده بالمعجزات من إحياء الموتى بإذن الله وغيرها كدلالة على صدقه.
أوحي إليه الإنجيل، وأيده الله بمعجزات عديدة: كان أولها أنه ولد لأم من غير أب، وأنه تكلم في المهد، وأنه شفى المرضى بإذن الله، وأنه خلق من الطين طيرا بإذن الله. لم يصلب ولم يقتل بل رفعه الله إليه.
ولهذا يحترمُ المسلمون عيسى ويقولون عيسى عليه السلام، ويعتبرون أنفسهم أقرب الناس إليه وأولى بموالاته.
Jesus, Son of Mary, a Great Prophet in Islam
Muslims believe in Jesus as a Prophet and believe that his birth is a miracle. Indeed the Prophet Mohammed commended a unprecedented praise upon Jesus as a Prophet of Islam. Muslims believe Jesus, son of Mary, will return to earth to bring about justice and truth, before the hour and the end of life in this world. The Qur\'an describes Jesus as the Word of God which was delivered to Mary, daughter of Imran. The Qur\'an states that Jesus preached to all of mankind and that God created him as he did Adam, without a father, and that his mother Mary was chosen by God for the miracle birth of Jesus. Jesus was chosen by the Lord to be a Prophet of his people, and supported many miracles such as the of the revival of the dead, with the permission of God, amongst others.
Revealed to him was the Gospel, and he was supported by numerous miracles from God: The first was that he was born of a mother without a father, and he spoke in the cradle, and that he healed the sick, and created birds from clay, all with the permission of God. Jesus, Son of Mary, as not crucified nor killed, but was raised to God.
That is why Muslims respect Jesus [ peace be upon him] and see themselves as the people closest to him and the first believers in his authority as a Prophet.
35m:35s
16170
[04] مسلسل المسيح النبي عيسى الحلقة...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل ويعتقدون أن مولده معجزة. وعدم الايمان به أو بأحد من الانبياء يعد كفرا مخرجا من ملة الإسلام؛ بل إن النبى محمد أثنى على عيسى ثناء منقطع النظير كما أن نبي الإسلام محمد بن عبد الله أمر من قبل الله بالإقتداء بهدى هؤلاء الانبياء أجمعين في الصبر والجلد. كما يؤمن المسلمون بعوده عيسى بن مريم إلى الأرض ليقيم فيها العدل والحق وذلك قبل قيام الساعه ونهايه الحياه الدنيا. ويطلق المسلمون أيضا لقب المسيح على عيسى بن مريم. ويصف القرآن عيسى بأنه كلمة الله التي ألقاها إلى مريم بنت عمران. يذكر القرآن أن عيسى بشر ككل البشر وأن الله خلقه كما خلق آدم بدون أب، وأن أمه مريم صِدّيقة اختارها الله لمعجزته بولادة عيسى من غير ذكر. وقد اختاره المولى ليكون نبي قومه وأيده بالمعجزات من إحياء الموتى بإذن الله وغيرها كدلالة على صدقه.
أوحي إليه الإنجيل، وأيده الله بمعجزات عديدة: كان أولها أنه ولد لأم من غير أب، وأنه تكلم في المهد، وأنه شفى المرضى بإذن الله، وأنه خلق من الطين طيرا بإذن الله. لم يصلب ولم يقتل بل رفعه الله إليه.
ولهذا يحترمُ المسلمون عيسى ويقولون عيسى عليه السلام، ويعتبرون أنفسهم أقرب الناس إليه وأولى بموالاته.
Jesus, Son of Mary, a Great Prophet in Islam
Muslims believe in Jesus as a Prophet and believe that his birth is a miracle. Indeed the Prophet Mohammed commended a unprecedented praise upon Jesus as a Prophet of Islam. Muslims believe Jesus, son of Mary, will return to earth to bring about justice and truth, before the hour and the end of life in this world. The Qur\'an describes Jesus as the Word of God which was delivered to Mary, daughter of Imran. The Qur\'an states that Jesus preached to all of mankind and that God created him as he did Adam, without a father, and that his mother Mary was chosen by God for the miracle birth of Jesus. Jesus was chosen by the Lord to be a Prophet of his people, and supported many miracles such as the of the revival of the dead, with the permission of God, amongst others.
Revealed to him was the Gospel, and he was supported by numerous miracles from God: The first was that he was born of a mother without a father, and he spoke in the cradle, and that he healed the sick, and created birds from clay, all with the permission of God. Jesus, Son of Mary, as not crucified nor killed, but was raised to God.
That is why Muslims respect Jesus [ peace be upon him] and see themselves as the people closest to him and the first believers in his authority as a Prophet.
40m:12s
11260
[05] مسلسل المسيح النبي عيسى الحلقة...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل ويعتقدون أن مولده معجزة. وعدم الايمان به أو بأحد من الانبياء يعد كفرا مخرجا من ملة الإسلام؛ بل إن النبى محمد أثنى على عيسى ثناء منقطع النظير كما أن نبي الإسلام محمد بن عبد الله أمر من قبل الله بالإقتداء بهدى هؤلاء الانبياء أجمعين في الصبر والجلد. كما يؤمن المسلمون بعوده عيسى بن مريم إلى الأرض ليقيم فيها العدل والحق وذلك قبل قيام الساعه ونهايه الحياه الدنيا. ويطلق المسلمون أيضا لقب المسيح على عيسى بن مريم. ويصف القرآن عيسى بأنه كلمة الله التي ألقاها إلى مريم بنت عمران. يذكر القرآن أن عيسى بشر ككل البشر وأن الله خلقه كما خلق آدم بدون أب، وأن أمه مريم صِدّيقة اختارها الله لمعجزته بولادة عيسى من غير ذكر. وقد اختاره المولى ليكون نبي قومه وأيده بالمعجزات من إحياء الموتى بإذن الله وغيرها كدلالة على صدقه.
أوحي إليه الإنجيل، وأيده الله بمعجزات عديدة: كان أولها أنه ولد لأم من غير أب، وأنه تكلم في المهد، وأنه شفى المرضى بإذن الله، وأنه خلق من الطين طيرا بإذن الله. لم يصلب ولم يقتل بل رفعه الله إليه.
ولهذا يحترمُ المسلمون عيسى ويقولون عيسى عليه السلام، ويعتبرون أنفسهم أقرب الناس إليه وأولى بموالاته.
Jesus, Son of Mary, a Great Prophet in Islam
Muslims believe in Jesus as a Prophet and believe that his birth is a miracle. Indeed the Prophet Mohammed commended a unprecedented praise upon Jesus as a Prophet of Islam. Muslims believe Jesus, son of Mary, will return to earth to bring about justice and truth, before the hour and the end of life in this world. The Qur\'an describes Jesus as the Word of God which was delivered to Mary, daughter of Imran. The Qur\'an states that Jesus preached to all of mankind and that God created him as he did Adam, without a father, and that his mother Mary was chosen by God for the miracle birth of Jesus. Jesus was chosen by the Lord to be a Prophet of his people, and supported many miracles such as the of the revival of the dead, with the permission of God, amongst others.
Revealed to him was the Gospel, and he was supported by numerous miracles from God: The first was that he was born of a mother without a father, and he spoke in the cradle, and that he healed the sick, and created birds from clay, all with the permission of God. Jesus, Son of Mary, as not crucified nor killed, but was raised to God.
That is why Muslims respect Jesus [ peace be upon him] and see themselves as the people closest to him and the first believers in his authority as a Prophet.
35m:45s
11320
[06] مسلسل المسيح النبي عيسى الحلقة...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل ويعتقدون أن مولده معجزة. وعدم الايمان به أو بأحد من الانبياء يعد كفرا مخرجا من ملة الإسلام؛ بل إن النبى محمد أثنى على عيسى ثناء منقطع النظير كما أن نبي الإسلام محمد بن عبد الله أمر من قبل الله بالإقتداء بهدى هؤلاء الانبياء أجمعين في الصبر والجلد. كما يؤمن المسلمون بعوده عيسى بن مريم إلى الأرض ليقيم فيها العدل والحق وذلك قبل قيام الساعه ونهايه الحياه الدنيا. ويطلق المسلمون أيضا لقب المسيح على عيسى بن مريم. ويصف القرآن عيسى بأنه كلمة الله التي ألقاها إلى مريم بنت عمران. يذكر القرآن أن عيسى بشر ككل البشر وأن الله خلقه كما خلق آدم بدون أب، وأن أمه مريم صِدّيقة اختارها الله لمعجزته بولادة عيسى من غير ذكر. وقد اختاره المولى ليكون نبي قومه وأيده بالمعجزات من إحياء الموتى بإذن الله وغيرها كدلالة على صدقه.
أوحي إليه الإنجيل، وأيده الله بمعجزات عديدة: كان أولها أنه ولد لأم من غير أب، وأنه تكلم في المهد، وأنه شفى المرضى بإذن الله، وأنه خلق من الطين طيرا بإذن الله. لم يصلب ولم يقتل بل رفعه الله إليه.
ولهذا يحترمُ المسلمون عيسى ويقولون عيسى عليه السلام، ويعتبرون أنفسهم أقرب الناس إليه وأولى بموالاته.
Jesus, Son of Mary, a Great Prophet in Islam
Muslims believe in Jesus as a Prophet and believe that his birth is a miracle. Indeed the Prophet Mohammed commended a unprecedented praise upon Jesus as a Prophet of Islam. Muslims believe Jesus, son of Mary, will return to earth to bring about justice and truth, before the hour and the end of life in this world. The Qur\'an describes Jesus as the Word of God which was delivered to Mary, daughter of Imran. The Qur\'an states that Jesus preached to all of mankind and that God created him as he did Adam, without a father, and that his mother Mary was chosen by God for the miracle birth of Jesus. Jesus was chosen by the Lord to be a Prophet of his people, and supported many miracles such as the of the revival of the dead, with the permission of God, amongst others.
Revealed to him was the Gospel, and he was supported by numerous miracles from God: The first was that he was born of a mother without a father, and he spoke in the cradle, and that he healed the sick, and created birds from clay, all with the permission of God. Jesus, Son of Mary, as not crucified nor killed, but was raised to God.
That is why Muslims respect Jesus [ peace be upon him] and see themselves as the people closest to him and the first believers in his authority as a Prophet.
35m:53s
11318
[08] مسلسل المسيح النبي عيسى الحلقة...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل...
عيسى بن مريم، نبي من أولي العزم عند المسلمين
يؤمن المسلمون بعيسى كنبي مرسل ويعتقدون أن مولده معجزة. وعدم الايمان به أو بأحد من الانبياء يعد كفرا مخرجا من ملة الإسلام؛ بل إن النبى محمد أثنى على عيسى ثناء منقطع النظير كما أن نبي الإسلام محمد بن عبد الله أمر من قبل الله بالإقتداء بهدى هؤلاء الانبياء أجمعين في الصبر والجلد. كما يؤمن المسلمون بعوده عيسى بن مريم إلى الأرض ليقيم فيها العدل والحق وذلك قبل قيام الساعه ونهايه الحياه الدنيا. ويطلق المسلمون أيضا لقب المسيح على عيسى بن مريم. ويصف القرآن عيسى بأنه كلمة الله التي ألقاها إلى مريم بنت عمران. يذكر القرآن أن عيسى بشر ككل البشر وأن الله خلقه كما خلق آدم بدون أب، وأن أمه مريم صِدّيقة اختارها الله لمعجزته بولادة عيسى من غير ذكر. وقد اختاره المولى ليكون نبي قومه وأيده بالمعجزات من إحياء الموتى بإذن الله وغيرها كدلالة على صدقه.
أوحي إليه الإنجيل، وأيده الله بمعجزات عديدة: كان أولها أنه ولد لأم من غير أب، وأنه تكلم في المهد، وأنه شفى المرضى بإذن الله، وأنه خلق من الطين طيرا بإذن الله. لم يصلب ولم يقتل بل رفعه الله إليه.
ولهذا يحترمُ المسلمون عيسى ويقولون عيسى عليه السلام، ويعتبرون أنفسهم أقرب الناس إليه وأولى بموالاته.
Jesus, Son of Mary, a Great Prophet in Islam
Muslims believe in Jesus as a Prophet and believe that his birth is a miracle. Indeed the Prophet Mohammed commended a unprecedented praise upon Jesus as a Prophet of Islam. Muslims believe Jesus, son of Mary, will return to earth to bring about justice and truth, before the hour and the end of life in this world. The Qur\'an describes Jesus as the Word of God which was delivered to Mary, daughter of Imran. The Qur\'an states that Jesus preached to all of mankind and that God created him as he did Adam, without a father, and that his mother Mary was chosen by God for the miracle birth of Jesus. Jesus was chosen by the Lord to be a Prophet of his people, and supported many miracles such as the of the revival of the dead, with the permission of God, amongst others.
Revealed to him was the Gospel, and he was supported by numerous miracles from God: The first was that he was born of a mother without a father, and he spoke in the cradle, and that he healed the sick, and created birds from clay, all with the permission of God. Jesus, Son of Mary, as not crucified nor killed, but was raised to God.
That is why Muslims respect Jesus [ peace be upon him] and see themselves as the people closest to him and the first believers in his authority as a Prophet.
29m:49s
11136