[02May2018] شیعہ ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ...
[02May2018] شیعہ ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ کرنے والوں کوانجام تک پہنچانے کا اعلان- Urdu
[02May2018] شیعہ ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ کرنے والوں کوانجام تک پہنچانے کا اعلان- Urdu
2m:25s
1821
Video Tags:
Shia,,Hazarh,,Bradri,,ki,,Target,,Killing,,Kernay,,Walo,,Ko,,Anjam,,Tak,,Pohnchay,,
Video Tags:
Trump,,Ab,,Tak,,Teen,,Hazar,,Bar,,Jhoot,,Bol,,Chukay,,Hain,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Jab,,Tak,,Irani,,Fauji,,Sham,,main,,Rahin,,Gay,,Ham,,Bhi,,Rahin,,Gay,,sahar,,Urdu,,NEws
[01Oct2018]حج کے سیاسی پیغام کو دنیائے اسلام...
[01Oct2018]حج کے سیاسی پیغام کو دنیائے اسلام تک پہنچائے جانے کی ضرورت ہے، رہبر انقلاب...
[01Oct2018]حج کے سیاسی پیغام کو دنیائے اسلام تک پہنچائے جانے کی ضرورت ہے، رہبر انقلاب اسلام کی تاکید- Urdu
3m:20s
1412
Video Tags:
Hajj,,Kay,,Siyasi,,Pegham,,Ko,,Dunyae,,Islam,,Tak,,Pohnchany,,Ki,,Zarorat,,Hay,,Rehber,,Inqilab,,Islami,,Ki,,Takeed,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Irani,,Tail,,Ki,,Baramdad,,Sifar,,Tak,,Pohnchany,,,main,,amrica,,ki,,nakami,,Sahar,,urdu,,News
ہم کس حد تک زندہ ہیں؟ | حجۃ الاسلام علی...
ہم کس حد تک زندہ ہیں؟ | حجۃ الاسلام والمسلمین علی رضا پناہیان
دین کہتا ہے: آپ کی...
ہم کس حد تک زندہ ہیں؟ | حجۃ الاسلام والمسلمین علی رضا پناہیان
دین کہتا ہے: آپ کی زندگی قیمتی ہے،اپنی زندگی کی خوب دیکھ بھال کرو، بہت اچھے طریقے سے زندگی گزارو، زندگی سے خوب فائدہ اٹھاؤ۔ خدا ا ُس بندے سے ناراض ہوجاتاہے جو اپنی زندگی سے خوب فائدہ نہیں اٹھاتا ۔
فَلَنُحیِیَنَّهُ حَیاةً طَیِّبَة(سورہ نحل آیت97) علامہ طباطبائی فرماتے ہیں کہ حیاتِ طیبہ کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہی زندگی جو ہے اُسے پاکیزہ کروں گا۔ فرمایا ہے: فَلَنُحیِیَنَّهُ یعنی اُسےایک دوسری زندگی عطا کرونگا۔ یہ زندگی پہلی کی زندگی سے سراسر مختلف ہوگی۔ (انسان) ایک بار پھرپیدا ہوجائے گا۔
#ویڈیو #پناہیان #اچھی_زندگی #دین #اسلام #قرآن #انسان #زندگی
5m:32s
4572
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
ali,
reza,
panahiyaan,
deen,
zindagi,
khuda,
banda,
hayaate,
tayiba,
pakiza,
doosri,zindagi,
insaan,
نہر سے بحر تک | ولی امرِ مسلمین جہان | Farsi...
نہر سے بحر تک | ولی امرِ مسلمین جہان سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
اسلامی ممالک کی...
نہر سے بحر تک | ولی امرِ مسلمین جہان سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
اسلامی ممالک کی جغرافیائی پوزیشن، اُن کے پاس موجود وسائل، اُن کی انسانی قوت، اُن کی فوجی قوت کو مدنظر رکھ کر ایک لمحے کے لیے یہ سوچیں کہ وہ تمام، ایک مضبوط الائنس بنائیں۔ دنیا میں کونسی طاقت اُن کا سامنا کرنے کی جرات کرسکے گی؟
لیکن کاش یہ تصور، سچ ہوتا۔ افسوس کہ خطے
کے بعض ممالک عسکری اتحاد بناتے تو ہیں، لیکن کسی اسلامی ملک کے خلاف۔
حالانکہ ایسے اتحاد کی پہلی ترجیح، اسلامی ممالک کی حفاظت ہونی چاہیے تھی، بالخصوص فلسطین کی آزادی۔
کیا ہم اختلافات کو چھوڑ کر ایک مضبوط اتحاد بنا سکتے ہیں؟ کیا فلسطین کو آزادی دلا سکتے ہیں؟
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #نہربحر #فلسطین #صہیونی #اتحاد #آزادی
5m:10s
11987
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
nahr,
behar,
sayyid,
ali,
khamenei,
wali,
amralmuslimeen,
islami,
mamalik,
jografiyayi,
position,
wasayil,
insani,
quwat,
foji,
quwat,
foji,
quwat,
dunya,
taqat,
jurat,
askari,
itihad,
hifazat,
falastine,
mazboot,
azadi
ایران سے جنگ سرحدوں تک محدود نہیں رہے گی...
کیا امریکہ ایران پر حملے کی جرأت رکھتا ہے؟ ایران پر امریکہ کی طرف سے حملہ نہ...
کیا امریکہ ایران پر حملے کی جرأت رکھتا ہے؟ ایران پر امریکہ کی طرف سے حملہ نہ کرنے کی کیا وجوہات ہیں؟ کیا ایران پر حملے کی صورت میں آیا یہ جنگ ایران کی سرحدوں تک محدود رہے گی؟ ایران پر حملے کی صورت میں کن ممالک کوسب سے زیادہ قیمت چکانی پڑے گی؟
#ویڈیو #ایران #امریکہ #حملہ #سرحدیں #آگ #آل_سعود #اسرائیل #مفادات
1m:8s
4119
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
iran,
jung,
mehdood,
hamley,
jurat,
america,
mamalik,
qimat,
chukani,
کشمیری عوام کی حمایت آخری دم تک جاری...
کشمیری عوام کی حمایت آخری دم تک جاری رکھیں گے، عمران خان - 30 اگست 2019 - Urdu
کشمیری عوام کی حمایت آخری دم تک جاری رکھیں گے، عمران خان - 30 اگست 2019 - Urdu
1m:18s
1428
Video Tags:
Kashmiri,,Awam,,Ki,,Himayet,,Akhri,,Dam,,Tak,,Jari,,Rakhain,,Gay,,Imran,,Khan,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
Saudi,,Tail,,Ki,,Sanat,,main,,Rokawat,,6,,Mahenay,,Tak,,Jari,,Rahy,,Gi
Video Tags:
Dushman,,iran,,main,,Intikhabat,,tak,,kay,,Mukhalif,,hain,Qaid,,Inqlab,,Islami,,
روزہ کے مسائل : اذان صبح تک جنانت ، حیض...
روزہ کے مسائل : اذان صبح تک جنانت ، حیض یا نفاس کی حالت میں باقی رہنا - ضیافت الہی -...
روزہ کے مسائل : اذان صبح تک جنانت ، حیض یا نفاس کی حالت میں باقی رہنا - ضیافت الہی - 03 مئی 2020 - Urdu
4m:20s
1934
Video Tags:
Roza,,Kay,,Masayel,,Azan,,Subah,,tak,,Janabat,,Haiz,,Ya,,Nafas,,Ki,,Halat,,main,,Baqi,,Rehna,,Sahar,,Urdu,,News
Video Tags:
palestine
,
israel
,
resistance
,
Armageddon
,
muqawimat,
quds,
quds
day,
islam
,history
,
history
of
palestine
,
zahoor
,talkshow
,
islamic
,
qom
,
imam
,
rahber
,
iran
,
فلسطین
،
تاریخ
،
فلسطین
کی
تاریخ
،
اسرائیل
،
مقاومت
،
بیت
المقدس
،
آخر
الزمان
،
آخر
از
زمان
،
امام
،
امام
مھدی
،
ٹاک
شو
،
زحور
،
زھور
،
زہور
،
قرآن
،
روایات
،
اردو
،
قم
،
اسلام
،
اسلامی
،
یوم
قدس
،
رھبر
،
رہبر
،
امام
مھدی
،
[clip] کیا جو خطرہ فلسطین کو ہے وہ فقط...
!!کیا فلسطین کے مظالم صرف فلسطین تک ہی رہیں گے یا نمام امت مسلمہ کے لپیٹ میں لے...
!!کیا فلسطین کے مظالم صرف فلسطین تک ہی رہیں گے یا نمام امت مسلمہ کے لپیٹ میں لے سکتے ہیں؟؟
3m:7s
2424
Video Tags:
palestine,
,,
israel,
,,
resistance,
,,
Armageddon,
,,
muqawimat,,
quds,,
quds,
day,,
islam,
,history,
,,
history,
of,
palestine,
,,
zahoor,
,talkshow,
,,
islamic,
,,
,
qom,
,,
imam,
,,
rahber,
,,
iran,
,,
فلسطین,
،,
,
تاریخ,
،,
فلسطین
کی
تاریخ,
,
،,
اسرائیل,
،,
مقاومت,
،,
بیت,
المقدس,
،,
آخر,
الزمان,
،,
آخر,
از,
زمان,
،,
امام,
،,
امام,
مھدی,
،,
ٹاک,
شو,
،,
زحور,
،,
زھور,
،,
زہور,
،,
قرآن,
،,
روایات,
،,
اردو,
،,
قم,
،,
اسلام,
،,
اسلامی,
،,
یوم
قدس,
،,
رھبر,
،,
رہبر,
،,
امام
مھدی
منجی کے ظہور تک بے قراری | استاد علی رضا...
حجتہ الاسلام استاد علی رضا پناہیان انقلابیت اور انقلابی باقی رہنے کے حوالے سے...
حجتہ الاسلام استاد علی رضا پناہیان انقلابیت اور انقلابی باقی رہنے کے حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟ کیا ایک حقیقی منتظرِ امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ظہور تک آرام و سکون سے بیٹھ سکتا ہے؟ آرام اور سکون میں غرق ہو جانے سے ایک انقلابی انسان کن چیزوں سے محروم ہو جاتا ہے؟ کیا انقلابی بننا اور باقی رہنا کوئی آسان کام ہے؟ قرآن نہ تھکنے والے افراد کے بارے میں کیا فرماتا ہے؟ امیرالمؤمنین علیہ السلام جنگِ صفین میں شہداء کے سرہانے آکر کس آیت کی تلاوت فرماتے تھے؟ کونسا مجمع بہشت کی طرح ہے؟
اِن سوالات کے جوابات کے لیے اِس خوبصورت ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #انقلابیت #بے_چینی #بے_قراری #سکون #آسائش #ظہور #قاسم_سلیمانی #حماسی_نگاہ
2m:54s
1518
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
munji,
zahoor,
beqarari,
ustad
alireza
panahiyan,
inqelabiyat,
inqelabi,
haqeeqi,
muntazir,
imame
zamana,
sukoon,
aaraam,
inqelabi
insan,
mehroom,
quran,
ameer
al
momineen,
junge
siffin,
shohada,
aayat,
tilawat,
majma,
behisht,
aasaish,
qasim
soleimani,
imam
mahdi,
15
shaban,
امام محمد تقیؑ سے امام حسن عسکریؑ تک کا...
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ حفظہ اللہ امام محمد تقی علیہ السلام کے زمانے سے...
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ حفظہ اللہ امام محمد تقی علیہ السلام کے زمانے سے امام حسن عسکری علیہ السلام کے زمانے تک کی کن خصوصیات کا تذکرہ فرماتے ہیں؟ آئمہ علیہم السلام کے نسبتا اثر و رسوخ کا زمانہ کونسا ہے؟ آئمہ علیہم السلام کو سختی اور دباؤ میں رکھنے کی بنیادی وجہ کیا تھی؟ امام رضا علیہ سے پہلے اور آپ علیہ السلام کی شہادت کے بعد تشیع کی کیا صورتحال تھی؟ معاشرتی اور سیاسی فضا آئمہ علیہم السلام کے لیے نسبتا کب سازگار واقع ہوئی؟ کیا آئمہ علیہم السلام اس نسبتا سازگار فضا میں اعلانیہ طور پر سر گرم تھے؟
ان تمام اہم سوالات کے جوابات جاننے کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #امام_محمد_تقی_علیہ_السلام_سےامام_حسن_عسکری_تک_کا_زمانہ #اثر_رسوخ_کا_دائرہ #دباو #سختی #امام_رضا_علیہ_السلام #خراسان #خطوط #رفت_و_امد #شہادت #تبلیغ_یاور_تعلیمی_نیٹورک #عظیم_تحریک
2m:2s
12286
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
IMAM,
imam
mohammad
taqi,
imam
hasan
askari,
sakhti,
khorasan,
tabligh,
network,
azim
tahreek,
imam
syed
ali
khamenei,
siasi,
[Talkshow] Aagahi | جشن مولود کعبہ | خیبر سے خیبر...
Aagahi - آگہی
Special Program
Topic: Jashan e Molood e Kaaba ( Khybar se Khybar Tak )
(موضوع: جشن مولود کعبہ |...
Aagahi - آگہی
Special Program
Topic: Jashan e Molood e Kaaba ( Khybar se Khybar Tak )
(موضوع: جشن مولود کعبہ | خیبر سے خیبر تک
Host: Br. Qambar Rizvi
Guest: Islamic Scholar H.I Molana Ali Naqi Hashmi
Date: 24 January 2024
49m:58s
459
[Manqabat] 15 Shaban Manqabat 2022 | Jab Aane Wala Ayega | Shadman Raza...
15 Shaban Manqabat 2022
Jab Aane Wala Ayega
Shadman Raza
Imam Mehdi Manqabat 2022
#15ShabanManqabat #ShadmanRaza #SabeeleMawaddat #ImamMahdi...
15 Shaban Manqabat 2022
Jab Aane Wala Ayega
Shadman Raza
Imam Mehdi Manqabat 2022
#15ShabanManqabat #ShadmanRaza #SabeeleMawaddat #ImamMahdi #15Shaban
-----------
Title: JAB AANE WALA AYEGA جب آنے والا آئے گا
Reciter: Syed Shadman Raza Naqvi
Poet: Dr Payam Azmi (India)
Composition: Shadman Raza
Chorus: Shabih Jafry, Zeeshan Jafry, Ahsan Jafry & Ali Jafry
Audio: Studio 92 (Shabih Raza)
Video: Turab Zaidi
Media Team: Sajjad Purikpa
Special Thanks: Imran Raza (Al Asr) & Mirza Hasan Mujtaba
Produced by: Sabeel e Mawaddat
----------------------------------------------------------------------------------
Produced By: Sabeel e Mawaddat
© 2022 Sabeel e Mawaddat. All rights reserved.
----------------------------------------------------------------------------------
➽ Subscribe ➽ https://bit.ly/3bwX9tV🔔 Stay updated!
Keep visiting for more updates:
✔ Youtube: https://www.youtube.com/SabeeleMawaddat
✔ Facebook: https://www.facebook.com/SabeeleMawaddat
✔ Instagram: https://www.instagram.com/SabeeleMawaddat
------------------------------------------------------------------------------
کلام :جناب پیام اعظمی صاحب
سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا جب آنے والا آئے گا
اک روز یه منظر بدلے گا اک دن یه چمن لهرائے گا
گلشن میں چلے گی ایسی ہَوا یہ دورِ خزاں مٹ جائے گا
یہ دھرتی سونا اگلے گی یہ چرخ گہر برسائے گا
اک دن یہ نظام ظلم و ستم خود ظالم کو رُلوائے گا
خنجر کا کلیجہ کانپے گا تلوار کا سر چکرائے گا
سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا جب آنے والا آئے گا
سب تیر و کماں کیا نوک سناں کیا گرز گراں کیا تیغ دو دم
کیا ٹینک اور کیسے میزائیل کیا راکٹ کیسے آیٹم بم
سامانِ ہَوس اسبابِ ستم ریگن کی زباں رشدی کا قلم
انساں کا لہو پینے والے انسان کی صُورت میں یہ صنم
کھل جائے گا ایک اک کا بھرم جب پَردہ وہ سر کائے گا
سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا جب آنے والا آئے گا
گونجی گی صدا ئے جاء الحق جب سورج چاند ستاروں سے
کچھ کر نہ سکیں گیں اہل ستم تب مصیوعی سیاروں سے
ٹکرایں گے خود ہی آپس میں جب طیارے طیاروں سے
دم بھرت میں نکل جائیگی ہوا طاقت کے سبھی غباروں سے
جب زورِ الہی کا وارث اپنی طاقت دکھلائے گا
سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا جب آنے والا آئے گا
ٹوٹے گا جب طلسمِ و لعل و گہر پھوٹے گا مقدر ڈالر کا
نیزوں کی چمک بجھ جائے گی اُڑ جائے گا پانی خنجر کا
اے اہل جفا کیوں کرتے ہو چرچا یوں فوج و لشکر کا
تم مرحب و عنتر کے بیٹے وہ لال ہے شیر داور کا
زہرا کی دعا ہے سینہ سپر کون اس سے بھلا ٹکرائے گا
سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا جب آنے والا آئے گا
مانا کہ ابھی ہیں دہن صحرا صحرا گلشن گلشن
مانا کہ ہیں صدیوں کے پیاسے یہ لالہ و گل یہ سرو سمن
پتی پتی ہے خشک زباں ڈالی ڈالی ہے تشنہ دہن
اللہ کی رحمت سے لیکن مایوس نہ ہو اربابِ چمن
وہ بادل اٹھنے والا ہےجو سب کی پیاس بجھائے گا
سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا جب آنے والا آئے گا
اے وادی نجد کے راہزنوں کیوں ہم کو آنکھ دکھاتے ہو
جو بھیک میں مانگ کے لائے ہو اس طاقت پر اتراتے ہو
مہماں کا خون بہاتے ہو ایماں کا نقش مٹاتے ہو
کھاتے ہو پیمبرِؐ کا صدقہ اور امّت پر غرّاتے ہو
اک روز بتوں کی طرح تمہیں کعبہ سے نکالا جائے گا
سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا جب آنے والا آئے گا
ظلمات کی کالی راتوں کا رکھو گے نام سحر کب تک
یہ نشر و اشاعت کے مرکز چھاپیں گے جھوٹی خبر کب تک
ڈالیں گے حقائق پر پردہ الفاظ کے بازی گر کب تک
یوں مسند علم پہ بیٹیھیں گے انسان نما پتھر کب تک
کب تک آخر باطل کا گلا دنیا میں شور مچائے گا
سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا جب آنے والا آئے گا
اک روز یہ تم سے پوچھیں گے بیدار مقدّر کس کا ہے
کس کی ہے ہوا کس کا ہے خلا نظم مہ و اختر کس کا ہے
کس کا ہے تسلّط صحرا پر گلشن میں گُلِ تر کس کا ہے
پانی پہ مصلّی بچھنے دو تب کہنا سمندر کس کا ہے
جب اپنا سفینہ ابھرے گا طوفان کا سر چ؛رائے گا
سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا جب آنے والا آئے گا
یوروپ کی زمیں تھرّاتی ہے رشدی کی حفاظت کیا ہوگی
فتوے سے تو دنیا ہلنے لگی تلوار کی طاقت کیا ہوگی
نائب کی جب اتنی ہیبت ہے آقا کی جلالت کیا ہوگی
بندے کی زباں میں ہے یہ اثر مولا کی حکومت کیا ہوگی
جو زور خدا کا وارث ہے کون اس سے آنکھ ملائے گا
سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا جب آنے والا آئے گا
جاگے گی غریبوں کی قسمت دن پلٹے گا رنجوروں کا
کب تک یوں ہی استحصال کریں گے ظلم و ستم معذوروں کا
کب تک یہ سیاست کی جوکیں چوسیں گی لہو مزدوروں کا
ٹپکا ہے زمیں پر جتنا لہو مظلوموں کا مزدوروں کا
اُبھرے گا شفق بن کر وہ لہو اور انگارے برسائے گا
سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا جب آنے والا آئے گا
ہے عزم خلیلی سینوں میں شعلوں میں پھول کھلا دینگے
ہاتھوں میں نہاں ہے زور علیؑ خیبر کا سماں دکھلا دینگے
عبّاس دلاور کے وارث ہر اک کی پیاس بجھا دینگے
یہ نسل و مُلک و رنگ و وطن کی سب دیواریں گرا دینگے
اس وقت فضائے عالم میں بس ایک علم لہرائے گا
سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا جب آنے والا آئے گا
11m:33s
1965
[Full Speech URDU] رہبر معظم سید علی خامنہ ای :...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 10 بہمن سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 30 جنوری سنہ 2012 عیسوی کو ملاقات کے لئے آنے والے \"نوجوان نسل اور اسلامی بیداری\" کے زیر عنوان تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں آمریت کے خلاف خطے کی اقوام کی تحریک کو صیہونیوں کی عالمی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف جدوجہد کا مقدمہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کو امت مسلمہ کا بہترین سرمایہ قرار دیا اور کانفرنس میں شرکت کے لئے دنیا کے تہتر ملکوں سے آنے والے سیکڑوں نوجوانوں سے خطاب میں فرمایا کہ عالم اسلام کے نوجوانوں کی بیداری نے پوری دنیا کی مسلم اقوام کی بیداری کی امیدوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مصر، تیونس، لیبیا اور دیگر اسلامی ملکوں میں قوموں کے انقلابات سے استکباری طاقتوں کو پہنچنے والے نقصانات اور ان پر لگنے والی کاری ضربوں کی تلافی کے لئے ان طاقتوں کے ذریعے کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔ آپ نے فرمایا کہ دشمن، ناپاک منصوبے اور سازشیں تیار کرنے میں مصروف ہے اور اسلامی اقوام، خاص طور پر مسلم ملکوں کے نوجوانوں کو جو اسلامی بیداری میں کلیدی رول کے حامل ہیں، اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ عالمی استبدادی نیٹ ورک ان کے انقلابوں کو ستوتاژ کرے۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛
بسماللَّهالرّحمنالرّحيم
الحمد للَّه ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّد المرسلين و سيّد الخلق اجمعين سيّدنا و نبيّنا ابىالقاسم المصطفى محمّد و على ءاله الطّيّبين و صحبه المنتجبين و من تبعهم باحسان الى يوم الدّين.
میں آپ تمام معزز مہمانوں، عزیز نوجوانوں اور امت اسلامیہ کے مستقبل کے تعلق سے خوش خبری کے حامل لوگوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ آپ میں سے ہر فرد ایک عظیم بشارت کا حامل ہے۔ جب کسی ملک میں نوجوان بیدار ہو جاتا ہے تو اس ملک میں عوامی بیداری کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔ آج پورے عالم اسلام میں ہمارے نوجوان بیدار ہو چکے ہیں۔ نوجوانوں کے لئے کتنے جال بچھائے گئے لیکن غیور اور بلند ہمت مسلم نوجوان نے خود کو ہر جال سے نجات دلائی۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ تیونس میں، مصر میں، لیبیا میں، یمن میں، بحرین میں کیا ہوا۔ دیگر اسلامی ممالک میں کیسی تحریک اٹھی۔ یہ سب نوید اور خوش خبری ہے۔
میں آپ عزیز نوجوانوں، اپنے بچوں سے یہ عرض کروں گا کہ آپ یقین جانئے کہ آج تاریخ عالم اور تاریخ بشریت ایک عظیم تاریخی موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ پوری دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس دور کی واضح اور بڑی نشانیوں میں اللہ تعالی کی طرف توجہات کا مرکوز ہو جانا، اللہ تعالی کی لا متناہی قدرت سے مدد طلب کرنا اور وحی الہی پر تکیہ کرنا ہے۔ انسانیت مادی مکاتب فکر کو عبور کرکے آگے بڑھ آئی ہے۔ اب نہ مارکسزم میں کشش باقی رہ گئی ہے، نہ مغرب کی لبرل ڈیموکریسی میں جاذبیت کی کوئی رمق ہے۔ آپ خود دیکھ رہے ہیں کہ لبرل ڈیموکریسی کے گہوارے کے اندر، امریکہ اور یورپ کے اندر کیا حالات ہیں؟! شکست کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح سیکولر نیشنلزم میں بھی کوئی جاذبیت نہیں رہ گئی ہے۔ اس وقت امت اسلامیہ کی سطح پر سب سے زیادہ کشش اسلام میں نظر آ رہی ہے، قرآن میں نظر آ رہی ہے، وحی الہی پر استوار مکتب فکر میں نظر آ رہی ہے، اللہ تعالی نے یقین دلایا ہے کہ الہی مکتب فکر، وحی پر استوار مکتب فکر اور عزیز دین اسلام میں انسان کو سعادت اور کامرانی کی منزل تک پہنچنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ یہ ایک نہایت اہم، بامعنی اور مبارک راستہ ہے۔ آج اسلامی ممالک میں اغیار پر منحصر آمریتوں کے لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہ اس عالمی آمریت اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف علم بغاوت بلند ہونے کا مقدمہ ہے جو استکباری طاقتوں اور صیہونیوں کی ڈکٹیٹر شپ کے خبیث اور بدعنوان نیٹ ورک سے عبارت ہے۔ آج بین الاقوامی استبداد اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ امریکہ اور اس کے پیروؤں کی ڈکٹیٹر شپ اور صیہونیوں کے خطرناک شیطانی نیٹ ورک کی صورت میں مجسم ہو گئي ہے۔ اس وقت یہ عناصر مختلف چالوں سے اور گوناگوں حربوں کے ذریعے پوری دنیا میں اپنی آمریت چلا رہے ہیں۔ آپ نے جو کارنامہ مصر میں انجام دیا، تیونس میں انجام دیا، لیبیا میں انجام دیا، اور جو کچھ یمن میں انجام دے رہے ہیں، بحرین میں انجام دے رہے ہیں، بعض دیگر ممالک میں اس کے جذبات و احساسات برانگیختہ ہو چکے ہیں، یہ سب اس خطرناک اور زیاں بار ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جدوجہد کا ایک جز ہے جو دو صدیوں سے انسانیت کو اپنے چنگل میں جکڑے ہوئے ہے۔ میں نے جس تاریخی موڑ کی بات کی وہ، اسی آمریت کے تسلط سے قوموں کی آزادی اور الہی و معنوی اقدار کی بالادستی کی صورت میں رونما ہونے والی تبدیلی سے عبارت ہے۔ یہ تبدیلی آکر رہے گی، آپ اسے بعید نہ سمجھئے!
یہ اللہ کا وعدہ ہے«ولينصرنّ اللَّه من ينصره»(1) اللہ تعالی تاکید کے ساتھ ارشاد فرماتا ہے کہ اگر آپ نے اللہ کی مدد کی تو وہ آپ کی ضرور مدد فرمائے گا۔ ممکن ہے کہ عام نظر سے دیکھا جائے اور مادی اندازوں کی بنیاد پر پرکھا جائے تو یہ چیز بعید دکھائی دے لیکن بہت سی چیزیں ہیں جو بعید معلوم ہوتی تھیں مگر رونما ہو گئیں۔ کیا آپ ایک سال اور دو تین مہینے قبل یہ سوچ سکتے تھے کہ مصر کا طاغوت (ڈکٹیٹر حسنی مبارک کا اقتدار) اس طرح ذلت و رسوائی کے ساتھ ختم ہو جائے گا؟ اگر اس وقت لوگوں سے کہا جاتا کہ مبارک کی بدعنوان اور (بیرونی طاقتوں پر) منحصر حکومت ختم ہو جائے گی تو بہت سے لوگ اس کا یقین نہ کرتے، لیکن ایسا ہوا۔ اگر کوئی دو سال قبل یہ دعوی کرتا کہ شمالی افریقا میں یہ عجیب قسم کے واقعات رونما ہونے والے ہیں تو لوگوں کی اکثریت کو یقین نہ آتا۔ اگر کوئی لبنان جیسے ملک کے بارے میں کہتا کہ مومن نوجوانوں کی ایک تنظیم صیہونی حکومت اور پوری طرح مسلح صیہونی فوج کو شکست دیدے گی تو کوئی بھی اس پر یقین نہ کرتا، لیکن یہ ہوا۔ اگر کوئی کہتا کہ اسلامی جمہوری نظام مشرق و مغرب سے جاری مخاصمتوں اور دشمنیوں کے مقابلے میں بتیس سال تک ڈٹا رہے گا اور روز بروز زیادہ طاقتور اور زیادہ پیشرفتہ ہوتا جائے گا تو کوئی بھی یقین نہ کرتا، لیکن ایسا ہوا۔ «وعدكم اللَّه مغانم كثيرة تأخذونها فعجّل لكم هذه و كفّ ايدى النّاس عنكم و لتكون ءاية للمؤمنين و يهديكم صراطا مستقيما»(2) یہ کامیابیاں اللہ تعالی کی نشانیاں ہیں۔ یہ سب پر غالب رہنے والی حق کی طاقت ہے جس سے اللہ تعالی ہمیں روشناس کرا رہا ہے۔ جب عوام میدان میں آ جائيں اور ہم اپنا سب کچھ لیکر میدان میں اتر پڑیں تو نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں راستا بھی دکھاتا ہے، «و الّذين جاهدوا فينا لنهدينّهم سبلنا».(3) اللہ تعالی ہدایت بھی کرتا ہے، مدد بھی کرتا ہے، بلند مقامات پر بھی پہنچاتا ہے، بس شرط یہ ہے کہ ہم میدان میں ثابت قدم رہیں۔
اب تک جو کچھ رونما ہوا ہے وہ بہت عظیم شئے ہے۔ مغربی طاقتوں نے اپنی سائنسی ترقی کی مدد سے دو سو سال تک امت اسلامیہ پر حکومت کی ہے، اسلامی ممالک پر قبضہ کیا، بعض پر براہ راست اور بعض دیگر پر مقامی ڈکٹیٹروں کے ذریعے بالواسطہ طور پر۔ برطانیہ، فرانس اور سب سے بڑھ کر امریکہ جو بڑا شیطان ہے، انہوں نے امت اسلامیہ پر تسلط قائم کیا۔ جہاں تک ہو سکا اسلامی امہ کی تحقیر کی، مشرق وسطی کے اس حساس علاقے کے قلب میں صیہونیت نامی کینسر لاکر ڈال دیا اور پھر ہر طرف سے اسے تقویت پہنچائی اور مطمئن ہو رہے کہ اب دنیا کے اس اہم ترین خطے میں ان کی پالیسیوں اور مقاصد کو مکمل تحفظ مل گیا ہے۔ لیکن جذبہ ایمانی ہمت و شجاعت، اسلامی ہمت و شجاعت اور عوامی شراکت نے ان تمام باطل خوابوں کو چکناچور کر دیا اور ان سارے اہداف پر پانی پھیر دیا۔
آج عالمی استکبار کو اسلامی بیداری کے مقابلے میں اپنی کمزوری اور ناتوانی کا احساس ہو رہا ہے۔ آپ غالب آ گئے ہیں، آپ فتحیاب ہیں، مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔ جو کام انجام پایا ہے وہ بہت عظیم کارنامہ ہے، لیکن کام یہیں ختم نہیں ہوا ہے۔
یہ بہت اہم نکتہ ہے۔ ابھی شروعات ہوئی ہے، یہ نقطہ آغاز ہے۔ مسلم اقوام کو چاہئے کہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں تاکہ دشمن کو مختلف میدانوں سے باہر کر دیں۔
یہ مقابلہ عزم و ارادے کا مقابلہ ہے اور ہمت و حوصلے کی زور آزمائی ہے۔ جس فریق کا ارادہ مضبوط ہوگا وہ غالب آ جائے گا۔ جو دل اللہ تعالی پر تکیہ کئے ہوئے ہے اسے غلبہ حاصل ہوگا۔ «ان ينصركم اللَّه فلا غالب لكم»؛(4) اگر آپ کو نصرت الہی کا شرف حاصل ہو گیا تو پھر کوئی بھی آپ پر غلبہ حاصل نہیں کر سکے گا، آپ کو پیشرفت حاصل ہوگی۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم اقوام جن سے عظیم امت اسلامیہ کی تشکیل عمل میں آئی ہے، آزاد رہیں، خود مختار رہیں، باوقار رہیں، کوئی ان کی تحقیر نہ کر سکے، اسلام کی اعلی تعلیمات و احکامات سے اپنی زندگی کو سنواریں۔ اسلام میں یہ توانائی موجود ہے۔ (دشمنوں نے) برسوں سے ہمیں علمی میدان میں پیچھے رکھا، ہماری ثقافت کو پامال کیا، ہماری خود مختاری کو ختم کر دیا۔اب ہم بیدار ہوئے ہیں۔ ہم علم کے میدانوں میں بھی یکے بعد دیگر اپنی بالادستی قائم کرتے جائیں گے۔
تیس سال قبل جب اسلامی جمہوریہ کی تشکیل عمل میں آئی تو دشمن کہتے تھے کہ اسلامی انقلاب تو کامیاب ہو گیا لیکن وہ یکے بعد دیگرے تمام شعبہ ہائے زندگی کو سنبھالنے میں ناکام ہوگا اور سرانجام پیچھے ہٹ جائے گا۔ آج ہمارے نوجوان اسلام کی برکت سے علم و دانش کے شعبے میں ایسے کارہائے نمایاں انجام دینے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو خود ان کے بھی تصور سے پرے تھے۔ آج اللہ تعالی کی ذات پر توکل کی برکت سے ایرانی نوجوان عظیم علمی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ یورینیم افزودہ کر رہا ہے، اسٹیم سیلز پیدا کرکے اسے نشونما کے مراحل سے گزار رہا ہے، حیاتیات کے شعبے میں بڑے قدم اٹھا رہا ہے، خلائی شبے میں سرگرم عمل ہے، یہ سب اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور نعرہ اللہ اکبر کے ثمرات ہیں۔۔۔۔۔(5)
ہمیں اپنی صلاحیتوں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔ مغربی ثقافت نے اسلامی ممالک پر سب سے بڑی مصیبت جو نازل کی وہ دو غلط اور گمراہ کن خیالات کی ترویج تھی۔ ان میں ایک، مسلمان قوموں کی ناتوانی اور عدم صلاحیت کی غلط سوچ تھی۔ انہوں نے دماغ میں بٹھا دیا کہ آپ کے بس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ نہ سیاست کے میدان میں، نہ معیشت کے میدان میں اور نہ ہی علم و دانش کے میدان میں۔ کہہ دیا کہ \"آپ تو کمزور ہیں، اسلامی ممالک دسیوں سال کے اس طویل عرصے میں اسی غلط فہمی میں پڑے رہے اور پسماندگی کا شکار ہوتے چلے گئے۔ دوسرا غلط تاثر جو ہمارے اندر پھیلایا گيا وہ ہمارے دشمنوں کی طاقت کے لامتناہی اور ان کے ناقابل شکست ہونے کا تاثر تھا۔ ہمیں یہ سمجھا دیا گيا کہ امریکہ کو شکست دینا محال ہے، مغرب کو تو پسپا کیا ہی نہیں جا سکتا۔ ہمیں ان کے مقابلے میں سب کچھ برداشت کرنے میں ہی ہماری بھلائی ہے۔
آج یہ حقیقت مسلم اقوام کے سامنے آ چکی ہے کہ یہ دونوں ہی خیالات سراسر غلط تھے۔ مسلمان قومیں ترقی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اسلامی عظمت و جلالت کو جو کسی زمانے میں علمی و سیاسی و سماجی شعبوں میں اپنے اوج پر تھی، دوبارہ حاصل کرنے پر قادر ہیں اور دشمن کو تمام میدانوں میں پسپائی اختیار کرنی پڑے گی۔
یہ صدی اسلام کی صدی ہے۔ یہ صدی روحانیت کی صدی ہے۔ اسلام نے معقولیت، روحانیت اور انصاف کو یکجا قوموں کے لئے پیش کر دیا ہے۔ عقل و خرد پر استوار اسلام، تدبر و تفکر کی تعلیم دینے والا اسلام، روحانیت و معنویت کی تلقین کرنے والا اسلام، اللہ تعالی کی ذات پر توکل کا راستہ دکھانے والا اسلام، جہاد کا درس دینے والا اسلام، جذبہ عمل کا سرچشمہ اسلام، عملی اقدام پر تاکید کرنے والا اسلام۔ یہ سب اللہ تعالی اور اسلام سے ہمیں ملنے والی تعلیمات ہیں۔
آج جو چیز سب سے اہم ہے، یہ ہے کہ دشمن کو مصر میں، تیونس میں، لیبیا میں اور علاقے کے دیگر ممالک میں کم و بیش جو ہزیمت اٹھانی پڑی ہے اس کی تلافی کے لئے وہ سازش اور منصوبہ تیار کرنے میں مصروف ہے۔ دشمن کی سازشوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہ (دشمن) عوامی انقلابوں کو سبوتاژ نہ کر لے، اسے راستے سے منحرف نہ کر دے۔ دوسروں کے تجربات سے استفادہ کیجئے! دشمن، انقلابوں کو غلط سمت میں موڑنے، تحریکوں کو بے اثر بنانے اور مجاہدتوں اور بہنے والے لہو کو بے نتیجہ بنانے کی بڑی کوشش کر رہا ہے۔ بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ آپ نوجوان اس تحریک کے علمبردار ہیں، آپ ہوشیار رہئے، آپ محتاط رہئے۔
پچھلے بتیس برسوں میں ہمیں بڑے تجربات حاصل ہوئے ہیں، بتیس سال سے ہم نے دشمنیوں اور مخاصمتوں کا سامنا کیا ہے، استقامت کی ہے اور دشمنیوں پر غلبہ پایا ہے ۔۔۔۔ (6) کوئي بھی ایسی سازش نہیں ہے جو مغرب اور امریکہ، ایران کے خلاف کر سکتے تھے اور انہوں نے نہ کی ہو۔ اگر کوئی اقدام انہوں نے نہیں کیا تو صرف اس وجہ سے کہ وہ اقدام ان کے بس میں نہیں تھا۔ جو کچھ ان کے بس میں تھا، انہوں نے کیا اور ہر دفعہ انہیں منہ کی کھانی پڑی، ہزیمت اٹھانی پڑی۔۔۔۔۔۔(7) اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آئندہ بھی اسلامی جمہوریہ کے خلاف تمام سازشوں میں انہیں شکست ہوگی۔ یہ ہم سے اللہ کا وعدہ ہے جس کے بارے میں ہمیں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔
ہمیں اللہ تعالی کے وعدے کی صداقت میں کوئی شک و تردد نہیں ہے۔ ہمیں اللہ تعالی کی طرف سے کوئی بے اطمینانی نہیں ہے۔ اللہ ان لوگوں کی مذمت کرتا ہے جو اس کے تعلق سے بے اطمینانی میں مبتلا ہوتے ہیں۔ «و يعذّب المنافقين و المنافقات و المشركين و المشركات الظّانّين باللَّه ظنّ السّوء عليهم دائرة السّوء و غضب اللَّه عليهم و لعنهم و اعدّ لهم جهنّم و سائت مصيرا»(8)
اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ ہم چونکہ میدان میں موجود ہیں، مجاہدت کے میدان میں داخل ہو چکے ہیں، ملت ایران اپنے تمام وسائل و امکانات کے ساتھ میدان میں وارد ہو چکی ہے لہذا نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ دوسرے ممالک میں بھی یہی صورت حال ہے تاہم بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو ہوشیار رہنا چاہئے، ہم سب کو دشمنوں کے مکر و حیلے کی طرف سے چوکنا رہنا چاہئے۔ دشمن، تحریکوں کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اختلاف کے بیج بونے کی کوشش کر رہا ہے۔
آج عالم اسلام میں جاری اسلامی تحریکیں شیعہ اور سنی کے فرق پر یقین نہیں کرتیں۔ شافعی، حنفی، جعفری، مالکی، حنبلی اور زیدی کے فرق کو نہیں مانتیں۔ عرب، فارس اور دیگر قومیتوں کے اختلاف کو قبول نہیں کرتیں۔ اس عظیم وادی میں سب کے سب موجود ہیں۔ ہمیں کوشش کرنا چاہئے کہ دشمن ہمارے اندر تفرقہ نہ ڈال سکے۔ ہمیں اپنے اندر باہمی اخوت کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے، ہدف کا تعین کر لینا چاہئے۔ ہدف اسلام ہے، ہدف قرآنی اور اسلامی حکومت ہے۔ البتہ اسلامی ممالک کے درمیان جہاں اشتراکات موجود ہیں، وہیں کچھ فرق بھی ہے۔ تمام اسلامی ممالک کے لئے کوئی واحد آئیڈیل نہیں ہے۔ مختلف ممالک کے جغرافیائی حالات، تاریخی حالات اور سماجی حالات الگ الگ ہیں تاہم مشترکہ اصول بھی پائے جاتے ہیں۔ استکبار کے سب مخالف ہیں، مغرب کے خباثت آمیز تسلط کے ہم سب مخالف ہیں، اسرائیل نامی کینسر کے سب مخالف ہیں۔۔۔۔۔ (9)
جہاں بھی یہ محسوس ہو کہ کوئی نقل و حرکت اسرائیل کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، امریکہ کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، ہمیں وہاں ہوشیار ہو جانا چاہئے، یہ سمجھ لینا چاہئے کہ یہ حرکت اغیار کی ہے، یہ سرگرمیاں غیروں کی ہیں، یہ اپنوں کی مہم نہیں ہو سکتی۔ جب صیہونیت مخالف، استکبار مخالف اور استبداد و ظلم و فساد کے خلاف کام ہوتا نظر آئے تو وہ بالکل درست عمل ہے۔ وہاں سب \"اپنے\" لوگ ہیں۔ وہاں نہ کوئي شیعہ ہے نہ سنی، وہاں قومیت کا فرق ہے نہ شہریت کا۔ وہاں سب کو ایک ہی نہج پر سوچنا ہے۔
آپ غور کیجئے! اس وقت بالکل سامنے کی ایک مثال موجود ہے۔
دنیا کے تمام نشریاتی ادارے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ بحرین کے عوام اور وہاں کی عوامی تحریک کو الگ تھلگ کر دیں۔ مقصد کیا ہے؟ یہ شیعہ سنی اختلاف بھڑکانا چاہتے ہیں۔ تفرقہ کا بیج بونے کی کوشش کر رہے ہیں، خلیج پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں۔ حالانکہ ان مسلمانوں اور مومنین کے درمیان جن میں بعض کسی مسلک سے اور بعض دیگر کسی اور مسلک سے وابستہ ہیں، کوئی فرق نہیں ہے۔ اسلام نے سب کو ایک ہی لڑی میں پرو دیا ہے۔ سب امت اسلامیہ سے وابستہ ہیں، اسلامی امہ کا جز ہیں۔۔۔۔ (10) فتح کا راز، تحریک کے دوام کا راز اللہ کی ذات پر توکل، اللہ کے تعلق سے حسن ظن، اللہ تعالی پر اعتماد اور اتحاد اور مربوط کوششوں کا جاری رہنا ہے۔
میرے عزیزو! میرے بچو! آپ بہت محتاط رہئے، اپنی تحریک کو رکنے نہ دیجئے۔ اللہ تعالی نے قرآن میں دو جگہوں پر اپنے پیغمبر کو مخاطب کرکے فرمایا ہے؛ «فاستقم كما امرت»،(11) «و استقم كما امرت»؛(12) استقامت کا مظاہرہ کیجئے۔ استقامت یعنی پائیداری، یعنی راستے پر اٹل رہنا، حق کے جادے پر آگے بڑھتے رہنا، قدم نہ رکنے دینا۔ یہی کامیابی کا راز ہے۔
ہمیں آگے بڑھتے رہنا ہے، یہ تحریک کامیاب ہے، اس کا مستقبل تابناک ہے، اس کے افق روشن ہیں۔ مستقبل بالکل درخشاں ہے۔ وہ دن ضرور آئے گا جب امت اسلامیہ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے قوت و آزادی کی بلندیوں کو چھو لے گی۔۔۔۔۔(13) مسلمان اقوام اپنی خصوصیات اور تنوع کو باقی رکھتے ہوئے اللہ اور اسلام کے سائے میں جمع ہو جائیں، سب آپس میں متحد رہیں۔ ایسا ہو گيا تو امت اسلامیہ اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کر لےگی۔
ہمارے ممالک زمین دوز ذخائر سے مالامال ہیں، ہمارے پاس اسٹریٹیجک اور سوق الجیشی اہمیت کے حامل خطے موجود ہیں، ہمارے پاس بے پناہ قدرتی وسائل ہیں، نمایاں ہستیاں ہیں، با صلاحیت افرادی قوت ہے، ہمیں ہمت سے کام لینا چاہئے۔ اللہ تعالی ہماری ہمتوں میں اور بھی اضافہ کرے گا۔
میں آپ نوجوانوں سے یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ مستقبل آپ کا ہے۔ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے آپ نوجوان وہ دن ضرور دیکھیں گے اور انشاء اللہ اپنے افتخارات آئندہ نسلوں کو منتقل کریں گے۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1) حج: 40، اور جو بھی اللہ کی مدد کرے وہ اس کی یقینا مدد کرےگا۔
2) فتح: 20، اللہ نے تم سے بہت سارے فوائد کا وعدہ کیا جو تم کو حاصل ہوں گے۔ پھر (خیبر کے) مال غنیمت سے فورا ہی تم کو بہرہ مند کر دیا اور لوگوں کے ہاتھ تم تک پہنچنے سے روک دیئے کہ اہل ایمان کے لئے یہ ایک نشانی بن جائے اور تم کو سیدھے راستے پر لگا دے۔
3) عنكبوت: 69، اور جنہوں نے ہمارے لئے جہاد کیا ہے ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کر دیں گے۔
4) آلعمران: 160، اگر اللہ تمہاری نصرت و مدد کرے تو تم پرکوئی بھی غالب نہیں آ سکے گا۔
5) اللہ اکبر کے نعرے
6) « اللہ اکبر اور لبيك ياخامنهاى کے نعرے
7) «امریکہ مردہ باد کے نعرے
8) فتح: 6، اور منافق مرد اور عورتیں جو اللہ کے بارے میں بدگمانیاں رکھتے ہیں وہ ان سب پر عذاب نازل کرے گا، ان کے سر پرعذاب منڈلا رہا ہے، ان پر اللہ کا غضب ہے اور اللہ نے ان پر لعنت کی ہے۔ ان کے لئے جہنم کی آگ تیار کی ہے اور یہ کس قدر بدترین انجام ہے۔
9) شعار «اسرائيل مردہ باد کے نعرے»
10) اسلامی اتحاد کے حق میں نعرہ «وحدة وحدة اسلامية»
11) هود: 112، پس آپ کو جس طرح کا حکم ملا ہے اس پر ثابت قدم رہیں۔
12) شورى: 15، اور آپ اسی طرح استقامت سے کام لیں کہ جیسا آپ کو حکم ملا ہے۔
13) «هيهات منّا الذّلة کے نعرے»
19m:22s
32210
عزاداری سے متعلق اسلام کا زاویہ نگاہ |...
اس میں شک نہیں کہ کسی فعل یا عمل سے متعلق انسان کا زاویہ نگاہ اسکی اہمیت اور قدر و...
اس میں شک نہیں کہ کسی فعل یا عمل سے متعلق انسان کا زاویہ نگاہ اسکی اہمیت اور قدر و قیمت میں اثر انداز ہوتا ہے۔ اگر کسی عمل سے متعلق انسان کا زاویہ نگاہ اسی دنیا تک محدود ہو تو اسی تناسب سے اسکی اہمیت اور قدر و قیمت بھی دنیا تک ہی محدود رہتی ہے اور طبیعی طور پر اس پر جو آثار مترتب ہونگے وہ بھی دنیا تک ہی محدود رہینگے، لیکن اس فعل سے متعلق زاویہ نگاہ دنیا سے بالاتر ہو تو اسکی اہمیت نیز اسکے آثار اور نتائج صرف دنیا تک محدود نہیں رہینگے بلکہ انسان کی ابدی سعادت تک اسکا دائرہ پھیلتا جائیگا۔ بہرحال زاویہ نگاہ کا فرق، انسانی افعال کی قدر و قیمت کو کم اور زیادہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اور یہی قاعدہ عزاداری اور مصیبت اور شادی و مسرت کے مسئلے میں بھی کار فرما ہے۔
عام طور پر دنیا میں خوشی اور غم کے مسئلے کو دنیوی سہولتوں اور مشکلات تک محدود کیا جاتا ہے تاہم دین اسلام نے اسے ایک عظیم زاویے سے دیکھتے ہوئے ان تمام چیزوں کو ابدی سعادت کا ذریعہ جانا ہے۔ اسلام کے نقطہ نظر سے غم و اندوہ اور شادی اور مسرت کی قدر و قیمت کا معیار کیا ہے؟ اور اسکا دائرہ اثر کس قدر وسیع ہوسکتا ہے اور دنیا میں انسانی شخصیت کی تعمیر، کس طرح ابدی سعادت اور آخرت کی زندگی پر اثر انداز ہوتی ہے؟
ان تمام سوالوں کے جوابات کوعلامہ تقی مصباح یزدی رضوان اللہ تعالی علیہ کے علمی بیانات پر مشتمل اس ویڈیو میں آپ مشاہدہ کرسکتے ہیں۔
#ویڈیو #مصباح_یزدی #قدر_قیمت #دنیا #اخرت #ابدی_سعادت #عزاداری #اثار #ہمدردی #محدود #معیار
5m:11s
1848
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
azadari,
islam,
negah,
Ayatollah
Misbah
Yazdi,
donya,
akherat,
asar,
hamdardi,
mahdud,
meyar,
Clip | Moulana Haider Ali Jaffri | Ziarat Imam Hussain Wajib? | Aalami...
اب ہم اربعینِ حسینیؑ فقط نجف سے کربلا نہیں بلکہ مشرق سے مغرب تک منائیں گے لہذا اگر...
اب ہم اربعینِ حسینیؑ فقط نجف سے کربلا نہیں بلکہ مشرق سے مغرب تک منائیں گے لہذا اگر آپ بھی اس سال اربعین پر زائرِ حسینؑ بننا چاہتے ہیں تو دنیا بھر میں موجود زائرینِ حسینیؑ کی آواز میں آواز ملاتے ہوئے اپنا پیغام ریکارڈ کروائیں۔ ہم آپ کی لبیک یا حُسینؑ کی یہ صدا دنیا بھر تک پہنچائیں گے۔ لبیک یا حسینؑ کلپس کا دورانیہ حد اکثر 50 سیکنڈز ہو۔ یہ کلپس آج سے 15 صفر 1442ھ تک وصول کیے جاتے رہیں گے جو ہر روز عالمی زائرینِ اربعینِ حسینیؑ کے رسمی صفحے پر اپلوڈ کیے جائیں گے۔
*آپ اپنے کلپس اس واٹس اپ نمبر پر ارسال کر سکتے ہیں۔*
📱 +923216259062
*زائرینِ حسینیؑ کے لبیک یا حسینؑ کے کلپس دیکھنے اور ان کو دنیا بھر تک پہچانے کے لیے عالمی زائرینِ اربعینِ حسینیؑ کے رسمی یوٹیوب چینل سبسکرائب اور شیئر کر کے اس آواز کو پوری دنیا تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔*
https://www.youtube.com/channel/UCWciksC7t2kNWGd9Acj9fFA?view_as=subscriber
http://fb.com/Zaireene-Arbaeen-2020-112135033980766
*مزید معلومات و اپڈیٹ حاصل کرنے کے لیے وٹس اپ گروپ جوائن کریں۔*
https://chat.whatsapp.com/FXEZiU7mTOx4VWjACupzWy
3m:11s
1971
Clip | Moulana Haider Ali Jaffri | Arbaeen Se Yazidon Ka Muqabla |...
اب ہم اربعینِ حسینیؑ فقط نجف سے کربلا نہیں بلکہ مشرق سے مغرب تک منائیں گے لہذا اگر...
اب ہم اربعینِ حسینیؑ فقط نجف سے کربلا نہیں بلکہ مشرق سے مغرب تک منائیں گے لہذا اگر آپ بھی اس سال اربعین پر زائرِ حسینؑ بننا چاہتے ہیں تو دنیا بھر میں موجود زائرینِ حسینیؑ کی آواز میں آواز ملاتے ہوئے اپنا پیغام ریکارڈ کروائیں۔ ہم آپ کی لبیک یا حُسینؑ کی یہ صدا دنیا بھر تک پہنچائیں گے۔ لبیک یا حسینؑ کلپس کا دورانیہ حد اکثر 50 سیکنڈز ہو۔ یہ کلپس آج سے 15 صفر 1442ھ تک وصول کیے جاتے رہیں گے جو ہر روز عالمی زائرینِ اربعینِ حسینیؑ کے رسمی صفحے پر اپلوڈ کیے جائیں گے۔
*آپ اپنے کلپس اس واٹس اپ نمبر پر ارسال کر سکتے ہیں۔*
📱 +923216259062
*زائرینِ حسینیؑ کے لبیک یا حسینؑ کے کلپس دیکھنے اور ان کو دنیا بھر تک پہچانے کے لیے عالمی زائرینِ اربعینِ حسینیؑ کے رسمی یوٹیوب چینل سبسکرائب اور شیئر کر کے اس آواز کو پوری دنیا تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔*
https://www.youtube.com/channel/UCWciksC7t2kNWGd9Acj9fFA?view_as=subscriber
http://fb.com/Zaireene-Arbaeen-2020-112135033980766
*مزید معلومات و اپڈیٹ حاصل کرنے کے لیے وٹس اپ گروپ جوائن کریں۔*
https://chat.whatsapp.com/FXEZiU7mTOx4VWjACupzWy
4m:22s
1977
Clip | Moulana Haider Ali Jaffri | Ajre Ziarat Karbala | Aalami...
اب ہم اربعینِ حسینیؑ فقط نجف سے کربلا نہیں بلکہ مشرق سے مغرب تک منائیں گے لہذا اگر...
اب ہم اربعینِ حسینیؑ فقط نجف سے کربلا نہیں بلکہ مشرق سے مغرب تک منائیں گے لہذا اگر آپ بھی اس سال اربعین پر زائرِ حسینؑ بننا چاہتے ہیں تو دنیا بھر میں موجود زائرینِ حسینیؑ کی آواز میں آواز ملاتے ہوئے اپنا پیغام ریکارڈ کروائیں۔ ہم آپ کی لبیک یا حُسینؑ کی یہ صدا دنیا بھر تک پہنچائیں گے۔ لبیک یا حسینؑ کلپس کا دورانیہ حد اکثر 50 سیکنڈز ہو۔ یہ کلپس آج سے 15 صفر 1442ھ تک وصول کیے جاتے رہیں گے جو ہر روز عالمی زائرینِ اربعینِ حسینیؑ کے رسمی صفحے پر اپلوڈ کیے جائیں گے۔
*آپ اپنے کلپس اس واٹس اپ نمبر پر ارسال کر سکتے ہیں۔*
📱 +923216259062
*زائرینِ حسینیؑ کے لبیک یا حسینؑ کے کلپس دیکھنے اور ان کو دنیا بھر تک پہچانے کے لیے عالمی زائرینِ اربعینِ حسینیؑ کے رسمی یوٹیوب چینل سبسکرائب اور شیئر کر کے اس آواز کو پوری دنیا تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔*
https://www.youtube.com/channel/UCWciksC7t2kNWGd9Acj9fFA?view_as=subscriber
http://fb.com/Zaireene-Arbaeen-2020-112135033980766
*مزید معلومات و اپڈیٹ حاصل کرنے کے لیے وٹس اپ گروپ جوائن کریں۔*
https://chat.whatsapp.com/FXEZiU7mTOx4VWjACupzWy
5m:5s
2241
Dec 7 2008 پيغام حج By Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei -...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی سالانہ ضیافت میں اکٹھا کیا ہوا ہے. پوری دنیا سے مشتاق جانیں اسلام و قرآن کی جائے ولادت (حجاز) ایسے اعمال و مناسک بجالارہے ہیں جن میں غور و تدبر، انسانیت کے لئے اسلام و قرآن کے ابدی سبق کا جلوہ دکھاتا ہے اور یہ اعمال و مناسک بذات خود اسی سبق پر عمل کرنے اور اس کے نفاذ کے سلسلے میں علامتی اقدامات ہیں.
اس عظیم درس کا ہدف انسان کی ابدی نجات و رستگاری اور سربلندی و سرفرازی ہے. اور اس کا راستہ صالح اور نیک انسان کی تربیت اور صالح و نیک معاشرے کی تشکیل ہے، ایسا انسان جو اپنے دل اور اپنے عمل میں خدائے واحد کی پرستش کرے اور اپنے آپ کو شرک اور اخلاقی آلودگیوں اور منحرف کرنے والی نفسانی خواہشات سے پاک کردے؛ اور ایسا معاشرہ جس کی تشکیل میں عدل و انصاف، حریت و ایمان اور نشاط و انبساط سمیت زندگی اور پیشرفت کے تمام نشانے بروئے کار لائے گئے ہوں.
فریضہ حج میں اس فردی اور معاشرتی تربیت کے تمام عناصر اکٹھے کئے گئے ہیں. احرام اور تمام فردی تشخصات اور تمام نفسانی لذات و خواہشات سے خارج ہونے کے ابتدائی لمحوں سے لے کر توحید کی علامت (کعبہ شریف) کے گرد طواف کرنے اور بت شکن و فداکار ابراہیم (ع) کے مقام پر نماز بجالانے تک اور دو پہاڑیوں کے درمیان تیز قدموں سے چلنے کے مرحلے سے لے کر صحرائے عرفات میں ہر نسل اور ہر زبان کے یکتاپرستوں کے عظیم اجتماع کے بیچ سکون کے مرحلے تک اور مشعر الحرام میں ایک رات راز و نیاز میں گذارنے اور اس عظیم جمعیت کے مابین موجودگی کے باوجود ہر دل کا الگ الگ خدا کے ساتھ انس پیدا کرنے تک اور پھر منی میں حاضر ہوکر شیطانی علامتوں پر سنگباری اور اس کے بعد قربانی دینے کے عمل کو مجسم کرنا اور مسکینوں اور راہگیروں کو کھانا کھلانا، یہ اعمال سب کے سب تعلیم و تربیت اور تمرین کے زمرے میں آتے ہیں.
اس مکمل مجموعۂ اعمال میں، ایک طرف سے اخلاص و صفائے دل اور مادی مصروفیات سے دستبرداری اور دوسری طرف سے سعی و کوشش اور ثابت قدمی؛ ایک طرف سے خدا کے ساتھ انس و خلوت اور خلق خدا کے ساتھ وحدت و یکدلی اور یکرنگی دوسری طرف سے دل و جان کی آرائش و زیبائش کا اہتمام اور دل امت اسلامی کی عظیم جماعت کے اتحاد و یگانگت کے سپرد کرنا؛ ایک طرف سے حق تعالی کی بارگاہ میں عجز و انکسار اور دوسری طرف سے باطل کے مد مقابل ثابَت قَدمی اور اُستواری، المختصر ایک طرف سے آخرت کے ماحول میں پرواز کرنا اور دوسری طرف سے دنیا کو سنوارنے کا عزم صمیم، سب ایک دوسرے کے ساتھ پیوستہ ہیں اور سب کی ایک ساتھ تعلیم دی جاتی ہے اور مشق کی جاتی ہے: «وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».(1)
اور اس طرح كعبہ شریف اور مناسك حج، انسانی معاشروں کی مضبوطی اور استواری کا سبب اور انسانوں کے لئے نفع اور بهره مندی کی ذرائع سی بهرپور هین: «جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»(2) و «ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ» (3)
ہر ملک اور ہر رنگ و نسل کے مسلمانوں کو آج ہمیشہ سے بیشتر اس عظیم فریضے کی قدر و قیمت کا ادراک اور اس کی قدرشناسی کرنی چاہئے اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے؛ کیونکہ مسلمانوں کے سامنے کا افق ہر زمانے سے زیادہ روشن ہے اور فرد و معاشرے کے لئے اسلام کے مقرر کردہ عظیم اہداف کے حصول کے حوالے سے وہ آج ہمیشہ سے کہیں زیادہ پرامید ہیں. اگر امت اسلامی گذشتہ دوصدیوں کے دوران مغرب کی مادی تہذیب اور بائیں اور دائیں بازو کی الحادی قوتوں کے مقابلے میں ہزیمت اور سقوط و انتشار کا شکار تھی آج پندرہویں صدی ہجری میں مغرب کے سیاسی اور معاشی مکاتب کے پاؤں دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ ضعف و ہزیمت و انتشار کی طرف رواں دواں ہیں. اور اسلام نے مسلمانوں کی بیداری اور تشخص کی بحالی و بازیافت اور دنیا میں توحیدی افکار اور عدل و معنویت کی منطق کے احیاء کی بدولت عزت و سربلندی اور روئیدگی و بالیدگی کے نئے دور کا آغاز کیا ہے.
وہ لوگ جو ماضی قریب میں ناامیدیوں کے گیت گارہے تھے اور نہ صرف اسلام اور مسلمین بلکہ دینداری اور معنویت کی اساس تک کو مغربی تہذیب کی یلغار کے سامنے تباہ ہوتا ہوا سمجھ رہے تھے آج اسلام کی تجدید حیات اور نشات ثانیہ اور اس کے مقابلے میں ان یلغار کرنے والی قوتوں کے ضعف و زوال کا اپنی آنکھوں سے نظارہ کررہے ہیں اور زبان و دل کے ساتھ اس حقیقت کا اقرار کررہے ہیں.
میں مکمل اطمینان کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ ابھی شروع کا مرحلہ ہے اور خدا کے وعدوں کی حتمیت اور عملی جامہ پہننے یعنی باطل پر حق کی فتح اور قرآن کی امّت کی تعمیر نو اور جدید اسلامی تمدن و تہذیب کے قیام کے مراحل عنقریب آرہے ہیں: «وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ» (4)
اس فسخ ناپذیر وعدے کا عملی جامہ پہننے کی اولین اور اہم ترین نشانی ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی نظام کی نامی گرامی عمارت کی تعمیر تھی جس نے ایران کو اسلام کی حاکمیت و تمدن کے تفکرات کے مضبوط ترین قلعے میں تبدیل کیا. اس معجزنما وجود کا عین اسی وقت ظہور ہوا جب مادیت کی ہنگامہ خیزیوں اور اسلام کے خلاف بائیں اور دائیں بازو کی قوتوں کی بدمستیوں کا عروج تھا اور دنیا کی تمام مادی قوتیں اسلام کے اس ظہور نو کے خلاف صف آرا ہوئی تھیں اور انہوں نے اسلامی کے خلاف ہرقسم کے سیاسی، فوجی، معاشی اور تبلیغاتی اقدامات کئے مگر اسلام نے استقامت کا ثبوت دیا اور اس طرح دنیائے اسلام میں نئی امیدیں ظہور پذیر ہوئیں اور قلبوں میں شوق و جذبہ ابھرا؛ اس زمانے سے وقت جتنا بھی گذرا ہے اسلامی نظام کے استحکام اور ثابت قدمی میں – خدا کے فضل و قدرت سے - اتنا ہی اضافہ ہوا ہے اور مسلمانوں کی امیدوں کی جڑیں بھی اتنی ہی مضبوط ہوگئی ہیں. اس روداد سے اب تین عشرے گذرنے کو ہیں اور ان تین عشروں میں مشرق وسطی اور افریقی و ایشیائی ممالک اس فتح مندانہ تقابل کا میدان بن چکے ہیں. فلسطین اور اسلامی انتفاضہ اور مسلم فلسطینی حکومت کا قیام، لبنان اور حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت تحریک کی خونخوار اور مستکبر صہیونی ریاست کے خلاف عظیم فتح؛ عراق اور صدام کی ملحدانہ آمریت کے کھنڈرات پر مسلم عوامی حکومت کی عمارت کی تعمیر؛ افغانستان اور کمیونسٹ قابضین اور ان کی کٹھ پتلی حکومت کی ذلت آمیز ہزیمت؛ مشرق وسطی پر امریکہ کے استعماری تسلط کے لئے کی جانی والی سازشوں کی ناکامی؛ غاصب صہیونی ریاست کے اندر تنازعات اور لاعلاج ٹوٹ پھوٹ؛ خطے کے اکثر یا تمام ممالک میں - خاص طور پر نوجوانوں اور دانشوروں کے درمیان - اسلام پسندی کی لہر کی ہمہ گیری ؛ اقتصادی پابندیوں کے باوجود اسلامی ایران میں حیرت انگیز سائنسی اور فنی پیشرفت؛ امریکہ کے اندر جنگ افروز اور فساد کے خواہاں حکمرانوں کی سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں زبردست ناکامی؛ بیشتر مغربی ممالک میں مسلم اقلیتوں کا احساس تشخص؛ یہ سارے حقائق اس صدی – یعنی پندرہویں صدی ہجری – میں دشمنوں کے مقابلے میں اسلام کی فتح و نصرت کی نشانیاں ہیں.
بھائیو اور بہنو! یہ ساری فتوحات اور کامیابیاں جہاد اور اخلاص کا ثمرہ ہیں. جب خداوند عالم کی صدا اس کے بندوں کے حلق سے سنائی دی؛ جب راہ حق کے مجاہدوں کی ہمت و طاقت میدان عمل میں اتر آئی؛ اور جب مسلمانوں نے خدا کے ساتھ اپنے کئے ہوئے عہد پر عمل کیا، خدائے علیّ قدیر نے بھی اپنے وعدے کو عمل کا لباس پہنایا اور یوں تاریخ کی سمت بدل گئی: «أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» (5) «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » (6) «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» (7) «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ» (8)
یہ تو ابھی آغاز راہ ہے. مسلمان ملتوں کو ابھی بہت سے خوفناک دروں سے گذرنا ہے. ان دروں اور گھاتیوں سے گذرنا بھی ایمان و اخلاص، امید و جہاد اور بصیرت و استقامت کے بغیر ممکن نہیں ہے. مایوسی اور ہر چیز کو تاریک و سیاہ دیکھنے، حق وباطل کے معرکے میں غیرجانبدارانہ موقف اپنانے، بے صبری اور جلدبازی سے کام لینے اور خدا کے وعدوں کی سچائی پر بدگمان ہونے کی صورت میں ان کٹھن راستوں سے گذرنا ناممکن ہوگا اور یہ راہ طے نہ ہوسکے گی.
زخم خوردہ دشمن پوری طاقت کے ساتھ میدان میں آیا ہے اور وہ مزید طاقت بھی میدان میں لائے گا چنانچہ ہوشیار و بیدار، شجاع، دانشمند اور موقع شناس ہونا چاہئے؛ کیونکہ اسی صورت میں دشمن ناکامی کا منہ دیکھے گا. ان تیس برسوں کے دوران ہمارے دشمن خاص طور پر صہیونیت اور امریکہ پوری طاقت کے ساتھ میدان میں تھے اور انہوں نے تمام وسائل کا استعمال کیا مگر ناکام رہے. اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا. ان شاء اللہ
دشمن کی شدت عمل اکثر و بیشتر اس کی کمزوری اور بے تدبیری کی علامت ہے. آپ ایک نظر فلسطین اور خاص طور پر غزہ پر ڈالیں. غزہ میں دشمن کے بیرحمانہ اور جلادانہ کردار – جس کی مثال انسانیت کی تاریخ میں بہت کم ملتی ہے – ان مردوں، عورتوں اور بچوں کے آہنی عزم پر غلبہ پانے میں دشمن کی عاجزی اور ضعف کی نشانی ہے جنہوں نے خالی ہاتھوں - غاصب ریاست اور اس کے حامی یعنی امریکی بڑی طاقت اور ان کی سازشوں اور حماس کی قانونی حکومت سے جہاد کے ان متوالوں کی روگردانی کی - امریکی اور صہیونی خواہش کو پاؤں تلے روند ڈالا ہے. خدا کا سلام و درود ہو اس با استقامت اور عظیم ملت پر. غزہ کے عوام اور حماس کی حکومت نے ان جاودانہ آیات الہی کا زندہ مصداق ہمارے سامنے پیش کیا ہے جہاں رب ذوالجلال کا ارشا ہے کہ:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ»(9) و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ». (10)
حق و باطل کے اس معرکے کا فاتح حق کے سوا کوئی نہیں ہے اور فلسطین کی یہی صبور اور مظلوم ملت ہی آخرکار دشمن کے مقابلے میں فتح و کامرانی سے ہمکنار ہوگی. «وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً » (11) آج بھی فلسطینی مزاحمت پر غلبہ پانے میں ناکامی کے علاوه، سیاسی حوالے سے حریت پسندی، جمہوریت پسندی اور انسانی حقوق کی حفاظت و حمایت کے حوالے سے مغربی قوتوں کے دعوے اور نعرے بھی جھوٹے ثابت ہوئے ہیں چنانچہ اس بنا پر بھی امریکی ریاست اور اکثر یورپی ریاستوں کی آبرو شدت سے مخدوش ہوچکی ہے اور اس بے آبروئی کی قلیل مدت میں تلاقی بھی ممکن نہیں ہے. بے آبرو صہیونی ریاست پہلے سے کہیں زیادہ روسیاہ ہوچکی ہے اور اکثر عرب حکمران بھی اپنی رہی سہی نادرالوجود آبرو ہار چکے ہیں. وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ.(11)
والسلام علي عبادالله الصالحین
سيّدعلي حسيني خامنهاي
4 ذيحجةالحرام 1429
13 آذر 1387
3 دسمبر 2008
Urdu Version of the messge of Hajj by Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei
In the birthplace of Islam and the Holy Qur’an, eager hearts from throughout the world are now engaged in such rites which indeed show a sign of the eternal lesson of Islam and the Holy Qur’an to mankind: symbolic steps for implementing and applying such a lesson.
The aim of this great lesson is to ensure the eternal salvation and dignity of mankind by training righteous people and establishing a righteous society; people who worship the One and Only God in their hearts and in practice and cleanse themselves from polytheism, moral impurities and deviant desires, and a society built out of justice, freedom, faith, vitality and all the other signs of life and progress.
The main elements for such personal and social training are incorporated in the Hajj. Going into ihram and leaving individual distinctions behind, abstaining from many carnal joys and desires, circumambulating around the symbol of monotheism and praying in the Place of Ibrahim the Idol-breaker and the Self-Sacrificing, the hurrying between the two hills, finding tranquility in Arafat among the great numbers of monotheists from every color and ethnic background to passing the night in prayer and supplication in al-Mash`ar al-Haram with a fondness for God in one\\\'s heart, devoting one’s heart and soul to God the Almighty in such a congested crowd, being present in Mina and stoning the satanic symbols, the meaningful concretization of sacrificing and feeding the poor and the wayfarer are all aimed at training, practicing and reminding us of it.
In this perfect ritual, sincerity, purity of heart and disentanglement from materialistic engagements, endeavor, resilience, intimacy and seclusion with God, unity, concordance, homogeneity, adorning the soul and heart, committing the heart to solidarity with the great body of the Muslim Ummah, humility before the Ultimate Truth, firmness against falsehood, soaring in the desire for the hereafter and the firm resolution to adorn the world are all interwoven and constantly practiced:
« وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».
And among them there are those who say, “Our Lord, give us good in this world and good in the Hereafter, and save us from the punishment of the Fire.”
This way, the Honored Kaaba and the Hajj rituals contribute to the resilience and the uprising of human societies and are filled with benefit and enjoyment for all mankind:
«جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»
«ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ»
Allah has made the Kaaba, the Sacred House, a means of sustenance for mankind…
That they may witness the benefits for them, and mention Allah\\\'s Name during the known days.
Today, Muslims from all countries and races should appreciate the value of this great ritual more than before and benefit from it, for the horizon is brighter than ever in the eyes of the Muslim Ummah and the hope for reaching the goals Islam has envisaged for individuals and societies is greater than ever. If, in the last two centuries the Muslim Ummah got disintegrated and was defeated in the confrontation with the Western materialistic civilization and the atheist schools of thought of both the right and the left, today, in the 15th century of the Lunar Hegira, it is the economic and political theories of the West that are paralyzed and fading away. Today, as a result of the Muslims\\\' reawakening and the retrieval of their identity and with the resurgence of monotheistic ideas and the logic of justice and divinity, a new dawn of prosperity and glory has begun for Muslims.
Those who, in the not-so-distant past, were singing the tune of despair and believed that not only Islam and Muslims but also the foundations of spirituality and religiosity had been lost in the invasion of the Western civilization, are now today witnessing the resurgence of Islam and the revival of the Holy Qur’an as well as the gradual debilitation and collapse of those invaders, confirming all this with their tongues and hearts.
I say with full confidence that this is only the beginning and the complete fulfillment of the divine promise of the victory of truth over falsehood, the reconstruction of the Ummah of the Qur’an and the new Islamic civilization are on the way:
«وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ»
Allah has promised those of you who have faith and do righteous deeds that He will surely make them successors in the earth, just as He made those who were before them successors, and He will surely establish for them their religion which He has approved for them, and that He will surely change their state to security after their fear, while they worship Me, not ascribing any partners to Me. And whoever is ungrateful after that it is they who are the transgressors.
The first and foremost sign of this inescapable promise was the victory of the Islamic Revolution in Iran and the establishment of the glorious Islamic system which turned Iran into a strong fortress for the idea of Islamic rule and civilization. The birth of this miraculous phenomenon amidst the height of the materialism and Islamophobia of rightist and leftist politicians and thinkers, and then its resistance against political, military, economic and propaganda strikes coming from all directions, gave rise to the creation of new hope and passion in the hearts of Muslims. With the passage of time and by the grace of God the Almighty, the strength and capabilities of the Islamic Revolution have increased and the hope it created is now more deeply rooted than ever. Over the last thirty years, the Middle East and Muslim countries in Asia and Africa have been the arenas where this victorious struggle is taking place: Palestine and the Islamic Intifada and the emergence of a Muslim Palestinian government; Lebanon and the historic victory of Hizbollah and the Islamic resistance against the arrogant bloodthirsty Zionist regime; Iraq and the establishment of a Muslim and populist government on the ruins of the atheist regime and the dictator Saddam; Afghanistan and the humiliating defeat of the Communist occupiers and their puppet government; the defeat and failure of all the plots hatched by arrogant America to dominate the Middle East; the incurable problems and chaos inside the usurper Zionist regime; the prevalence of the Islam-seeking masses in all or most of the neighboring countries and especially among the youth and intellectuals; the amazing scientific and technological progress in Islamic Iran achieved under severe economic sanctions and embargoes; the defeat of warmongers in America in the political and economic arenas and Muslim minorities\\\' regaining their true identity and dignity in most of the Western countries. These are all clear indications of the triumph and advancements of Islam in its struggle against its enemies in this century that is the 15th century of Lunar Hegira.
Brothers and sisters! These victories are all the fruits of jihad and sincerity. When the voice of God was heard from the lips of His servants, and the resoluteness and strength of the fighters of the true path were deployed and when the Muslims fulfilled their promise to God the Exalted and the Almighty fulfilled His promise in response, the path of history was changed:
« أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ»
Fulfill My covenant that I may fulfill your covenant, and be in awe of Me alone.
If you help Allah, He will help you and make your feet steady.
Allah will surely help those who help Him. Indeed Allah is all-Strong, all-Mighty.
Indeed We shall help Our apostles and those who have faith in the life of the world and on the day when the witnesses rise up.
But this is still the beginning. Muslim nations still face treacherous roads ahead. One can never survive them unless one is equipped with the power of faith, sincerity, hope and jihad as well as insight and patience. This path cannot be taken with despair and pessimism, apathy and lack of spirit, impatience, lethargy and disbelief in the fulfillment of the divine promise.
The wounded enemy is now resorting to anything and will spare no effort to strike back. We need to be resourceful, wise and to take advantage of opportunities. This way all the efforts of the enemy will fail. In the last thirty years, the enemies, mostly the US and Zionism, have been utilizing all their capacities but have failed miserably. The same thing will happen in the future, too, inshallah.
The severity and intensity of the enemy\\\'s actions usually show just how weak and imprudent he is. Look at Palestine and especially Gaza. The cruel and ruthless acts of the enemy, which are unprecedented in the history of human atrocities, are indicative of his weakness in overcoming the firm resolve of men, women and children who, with their empty hands, are standing against the Occupant Regime and its supporter, the superpower called America; they have spurned its demand which is to reject the Hamas government. May God the Almighty’s blessings be showered upon this resolute and great nation. The people of Gaza and the Hamas government have given meaning to the following everlasting verses of the Holy Qur’an which says:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ» و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ».
We will surely test you with a measure of fear and hunger and a loss of wealth, lives, and fruits; and give good news to the patient.
Those who, when an affliction visits them, say, \\\"Indeed we belong to Allah, and to Him do we indeed return.\\\"
It is they who receive the blessings of their Lord and His mercy, and it is they who are the rightly guided.
You will surely be tested in your possessions and your souls, and you will surely hear from those who were given the Book before you and from the polytheists much affront; but if you are patient and God wary, that is indeed the steadiest of courses.
Truth will emerge triumphant in its battle with falsehood and it is the oppressed and steadfast nation of Palestine that will ultimately be victorious over the enemy.
«وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً »
And Allah is all-Strong, all-Mighty.
Even today, the enemy has failed to break the resistance of the Palestinians. The claims of freedom and democracy and the slogans of human rights have turned out to be nothing but lies. This has greatly disgraced the US and most European regimes; disgraces from which they will not be able to recover soon. The infamous Zionist regime is more notorious than before and some Arab regimes have lost their honor and reputation which they did not have in this test.
وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ
السلام علی عباد الله الصالحین
Sayyed Ali Husainy Khamenei
15m:5s
32722
[URDU] Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei - HAJJ Message 2011
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام...
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام
(1432ھ)
بسم الله الرحمن الرحيم
الحمد لله ربّ العالمين وصلوات الله وتحياته على سيد الأنام محمد المصطفى وآله الطيبين وصحبه المنتجبين.
آ جکل حج کی بہار اپنی تمام تر روحانی شادابی و پاکیزگی اور خداداد حشمت و شکوہ کے ساتھ آ گئی ہے اور ایمان کے نور اور شوق کے زیور سے آراستہ دل، پروانوں کی طرح کعبہ توحید اور مرکز اتحاد کے گرد محو پرواز ہیں۔ مکہ،منا،مشعر اور عرفات خوش قسمت انسانوں کی منزل ہیں جنہوں نے ”واذن فی الناس بالحج“ کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے خداوند غفور و کریم کے مہمان ہونے کی سعادت پائی ہے۔ یہ وہی مبارک مکان اور ہدایت کا سرچشمہ ہے کہ جہاں پر اللہ تعالی کی بین نشانیوں کو جلا بخشی گئی اور جہاں پر ہر ایک کے سر پر امن و امان کی چھتری قرار دی گئی۔
دلوں اور ذکر و خشوع کو زمزم میں پاک کریں۔ اپنی بصیرت کی آنکھ کو حضرت حق کی تابندہ آیات پر کھول دیں۔اخلاص و تسلیم پر جو کہ حقیقی عبودیت کی علامت ہیں ٹوٹ پڑیں۔ اس باپ کی یاد کوجو کمال تسلیم کے ساتھ اپنے اسماعیل کو قربانگاہ تک لے کر گئے،بار بار اپنے دل میں زندہ کیجئے۔ اس طرح وہ منور طریق جو کہ رب جلیل سے دوستی کے لئے ہمارے سامنے کھول دی گئی ہے اسے پہچانئے اورسچے مومن کے عزم اور نیت صادقانہ کے ساتھ اس پر قدم رکھیں۔
مقام ابراہیم انہیں آیات بینات میں سے ایک ہے۔ کعبہ شریف کے پاس ابراہیم علیہ السلام کی قدم گاہ مقام ابراہیم کی واحد نشانی ہے، مقام ابراہیم ان کے ایثار،اخلاص اور قربانی کا مقام ہے۔ نفسانی تقاضوں اور پدری جذبات کے سامنے اور کفر و شرک کے غلبے اور نمرود زمانہ کے تسلط کے آگے ڈٹ جانے کا مقام ہے۔ نجات کے یہ دونوں راستے امت اسلامی کے ہم سب افراد کے سامنے موجود ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک کی جرات، بہادری اور محکم ارادہ ہمیں ان مقاصد کی طرف روانہ کر سکتا ہے جن کی طرف آدم سے خاتم تک تمام الہی پیغمبروں نے ہمیں دعوت دی ہے اور اس راستے پر چلنے والوں کو دنیا و آخرت میں عزت و سعادت کا وعدہ فرمایا ہے۔ امت مسلمہ کے اس عظیم محضر میں، شایستہ یہی ہے کہ حجاج کرام عالم اسلام کے اہم ترین مسائل پر توجہ دیں۔ ان بے شمار مسایل میں سے سرفہرست، بعض اسلامی ممالک میں برپا ہونے والا انقلاب اور عوامی قیام ہے۔ گذشتہ سال حج اور امسال حج کے درمیانی عرصہ میں عالم اسلام میں ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جو کہ امت مسلمہ کی تقدیر بدل سکتے ہیں اور مادی اور روحانی ترقی اور عزت و افتخار سے سرشار ایک روشن مستقبل کی نوید دے سکتے ہیں۔ مصر، تیونس اور لیبیامیں فاسد، محتاج اور ڈیکٹیٹر طاغوت، تخت اقتدار سے گر چکے ہیں جبکہ بعض دوسرے ممالک میں عوام کی ٹھاٹھیں مارتی لہروں نے زر و زور اور اقتدار کے محلات میں ویرانی اور تباہی کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔
ہماری امت کی تاریخ کے اس تازہ باب نے ایسے حقایق آشکار کئے ہیں جو کہ مکمل طور پر آیات بینات الہی ہیں اور ہمارے لئے حیات بخش سبق لئے ہوئے ہیں۔ ان حقایق کو اسلامی امہ کی تمام اقوام کے محاسبات میں استعمال میں لایا جانا چاہئے۔
سب سے پہلے یہ کہ جو اقوام کئی دھائیوں سے غیروں کے سیاسی تسلط میں رہ رہی تھیں ان کے اندر سے ایسی جوان نسل ظاہر ہوئی ہے جو اپنے اوپر محکم یقین اور تحسین بر انگیز جذبے کے ساتھ خطرات کو قبول کرتے ہوئے مسلط شدہ طاقتوں کے مقابلے پر کھڑی ہو کر اپنی تقدیر بدلنے پر کمر بستہ ہے۔
دوسرے یہ کہ سیکولر حکمرانوں کے تسلط کے باوجود اپنے ممالک میں دین کو محو کرنے کے لئے ان کی ظاہری اور خفیہ کوششوں کے با وصف، اسلام نے بھرپور اور پرشکوہ اثر و رسوخ کے ذریعے دلوں اور زبانوں کو نور ہدایت بخشی اور کروڑوں لوگوں کے گفتار و کردار کی صورت چشمہ جوشان کی طرح، ان کے رویوں اور اجتماعات کو رونق و شادابی عطا کی ہے۔ اذانیں، عبادات، اللہ اکبر کی صدائیں اور دوسرے اسلامی نعرے اور تیونس کے حالیہ انتخابات اس حقیقت کی واضع نشانی اور برھان قاطع ہیں۔ بلاشبہ اسلامی ممالک میں سے ہر ایک ملک میں غیرجانبدارانہ اور آزادانہ انتخابات کا نتیجہ وہی ہو گا جو تیونس میں سامنے آیا ہے۔
تیسرے یہ کہ اس ایک سال کے دوران پیش آنے والے واقعات نے سب پر یہ واضع کر دیا ہے کہ خدائے عزیز و قدیر نے اقوام کے عزم و ارادوں میں ایک ایسی طاقت رکھ دی ہے کہ کسی دوسری طاقت میں اس کا مقابلہ کرنے کی جرات اور سکت ہی نہیں ہے۔ اقوام اسی خداداد طاقت کے بل بوتے پر اپنی تقدیر کو بدل سکنے کی طاقت رکھتی ہیں اور اس طرح خدا کی نصرت کو اپنے شامل حال کر سکتی ہیں۔
چوتھے یہ کہ استکباری حکومتوں نے، جن میں سر فہرست امریکا ہے ، کئی دھائیوں سے مختلف سیاسی اور سیکورٹی کے ہتھکنڈوں کے ذریعے خطے میں موجود حکومتوں کو اپنا تابع فرمان اور اپنے نصایح کا پایبند بنا کر، دنیا کے اس حساس ترین خطے میں اپنے اقتصادی ،ثقافتی اور سیاسی تسلط کے لئے رکاوٹوں سے پاک وسیع شاہراہ بنا رکھی تھی ، اب اس خطے کی اقوام کی نفرت و بیزاری کی آماجگاہ بن چکی ہیں۔
ہمیں یہ اطمینان رکھنا چاہئے کہ ان عوامی انقلابوں کے نتیجے میں برقرارہونے والے نظام سابقہ ذلت آمیز غیرمتوازن رویوں کے سامنے تسلیم نہیں ہونگے اور اس خطے کی اقوام کے ہاتھوں سیاسی جغرافیہ ،عزت و استقلال کاملہ کی طرف تبدیل ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ یہ کہ مغربی طاقتوں کا منافقانہ اور دھوکے بازی پر مبنی مزاج اس خطے کے عوام پر آشکار ہو چکا ہے۔ امریکا اور یورپ نے حتی الامکان مصر،تیونس اور لیبیا میں اپنے مہروں کو بچانے کیلئے زور لگایا اور جب عوام کا ارادہ ان کی خواہشات پر فایق آ گیا تب کامران عوام کے لئے دھوکے پر مبنی دوستی کی مسکراہٹ سجائی۔
اللہ تعالی کی روشن آیات اور بیش قیمت حقایق جو گذشتہ ایک سال کے عرصے میں اس خطے میں رونما ہوئے ہیں اس سے کہیں زیادہ ہیں اور صاحبان تدبر و بصیرت کے لئے ان کا مشاہدہ اور ادراک دشوار نہیں ہے۔لیکن اس سب کے باوجود تمام امت مسلمہ اور خصوصا قیام کرنے والی اقوام کو دو بنیادی عوامل کی ضرورت ہے:
پہلے: قیام میں تسلسل و تداوم اور محکم ارادوں میں نرمی سے شدید پرہیز۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو یوں فرمایا ہے” فاستقم کما امرت و من تاب معک و لا تطغوا“ اور ” فلذلک فادع واستقم کما امرت“، اور حضرت موسی علیہ السلام کے بقول، ”وقال موسی لقومہ استعینوا باللہ و اصبروا، ان الارض للہ یورثھا من یشاءمن عبادہ والعاقبتہ للمتقین“، قیام کرنے والی اقوام کے لئے موجودہ زمانے میں تقوی کا سب سے بڑا مصداق یہ ہے کہ اپنی مبارک تحریک کو رکنے نہ دیں اور خود کو عارضی کامیابیوں کا شکار نہ ہونے دیں۔ یہ اس تقوی کا وہ اہم حصہ ہے جس کو اپنانے والے کے لئے عاقبت بخیر کی وعید عطا ہوئی ہے۔
دوسرے: بین الاقوامی مستکبرین اور ان عوامی انقلابوں سے چوٹ کھانے والی حکومتوں کے ہتھکنڈوں کے سامنے ہوشیار رہنا۔ وہ لوگ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ نہیں جائیں گے اور اپنے تمام تر سیاسی، سلامتی اور مالی وسایل کے ساتھ ان ممالک میں اپنے اثر و رسوخ اور طاقت کے دوبارہ تسلط کے لئے میدان میں اتریں گے۔ ان کا ہتھیار لالچ، دھمکی، فریب اور دھوکہ ہے۔ تجربے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ خواص میں بعض ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن پر یہ ہتھیار کارگر ثابت ہوتے ہیں اور خوف، لالچ اور غفلت انہیں شعوری یا لاشعوری طور پر دشمن کی خدمت میں لا کھڑا کرتے ہیں۔ جوانوں، روشنفکر دانشوروں اور علمائے دین کی بیدار آنکھیں پوری توجہ سے اس چیز کا خیال رکھیں۔
اہم ترین خطرہ ان ممالک میں برپا ہونے والے جدید سیاسی نظام کی ساخت و پرداز پر کفر و استکبار کے محاذکی مداخلت اور اس پر اثراندازی ہے۔ وہ اپنی تمام توانائیوں کو کام میں لاتے ہوئے کوشش کریں گے تاکہ نئے برپا ہونے والے نظام ،اسلامی اور عوامی تشخص سے خالی رہیں۔ ان ممالک کے تمام مخلص و ھمدرد حضرات اور وہ تمام افراد جو اپنے ملک کی عزت ، وقار اور تکریم کے لئے پر امید ہیں ان سب کو بھرپور کوشش کرنی چاہئے تا کہ نئے نظام میں اسلامی اور عوامی ہونا اپنے تمام تر مفہوم کے ساتھ جلوہ گر ہو۔ اس کے لئے آئین کا کردارسب سے نمایاں ہے ۔ قومی وحدت اور مذہبی قبایلی اور نسلی تنوع کو تسلیم کرنا، آیندہ کامیابیوں کی اہم شرط ہے۔
مصر، تیونس اور لیبیا اور دوسرے ممالک کی جراتمند، بہادر ،بیدار اور مجاہد اقوام کو یہ جان لینا چاہئے کہ ظلم، امریکی مکر و فریب اور دوسرے مغربی مستکبران سے انکی نجات کا صرف اور صرف یہ راستہ ہے کہ دنیا میں طاقت کا توازن انکے حق میں قائم ہو جائے۔ مسلمانوں کو اپنے تمام مسائل کو دنیا کے جہان خوروں کے ساتھ قطعی طور پر حل کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے آپ کو عالمی طاقت ہونے کی صف میں لاکھڑا کریں۔ یہ تب ہی ہو سکتا ہے جب عالم اسلام کے تمام ممالک باہمی تعاون اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ یہ ناقابل فراموش نصیحت امام خمینی ( رہ )عظیم کی ہے ۔
امریکا اور نیٹو، خبیث اور ڈکٹیٹر قذافی کے بہانے کئی ماہ تک لیبیا اور اس کے عوام پر آگ برساتے رہے ہیں۔جبکہ قذافی وہی شخص تھا جوکہ عوام کے جراتمند قیام سے پہلے ان کے نزدیک ترین دوستوں میں شمار ہوتا رہا۔ وہ اس سے گلے ملتے رہے اس کی مدد سے لیبیا کی دولت کو لوٹتے رہے اور اس کو مزید بہلانے کے لئے اس کے ہاتھ کو گرم جوشی سے دباتے تھے یا پھر اس پر بوسے دیتے تھے۔ عوام کے انقلاب کے بعد اسی کو بہانہ بنا کر لیبیا کا تمام تر بنیادی ڈھانچہ تباہ و برباد کر دیا۔ کون سی حکومت ہے جس نے نیٹو کو عوام کے قتل عام اور لیبیا کی تباہی جیسے المیے سے روکا ہو؟ جب تک مغربی وحشی اور خون خوار طاقتوں کے ہاتھ اور دانت توڑ نہ دئیے جائیں گے اس طرح کے خطرات اسلامی ممالک کو درپیش رہیں گے۔ ان خطرات سے نجات ما سوائے عالمی اسلامی بلاک بنانے کے ممکن نہیں ہے۔
مغرب، امریکا اور صیہونیت ہمیشہ کی نسبت آج سب سے زیادہ کمزور ہیں ۔ اقتصادی مسائل، افغانستان و عراق میں پے در پے ناکامیاں، امریکی اور دوسرے مغربی ممالک کے عوام کے شدید اعتراضات جو کہ روز بروز وسیع تر ہو رہے ہیں، فلسطین و لبنان کے عوام کی جان فشانیاں، یمن، بحرین اور بعض دوسرے امریکا کے زیر اثر ممالک کے عوام کا جراتمندانہ قیام، یہ سب کے سب امت مسلمہ اور بخصوص جدید انقلابی ممالک کے لئے بہت بڑی بشارت ہیں۔ پورے عالم اسلام اور خصوصا مصر، تیونس اور لیبیا کے تمام مومنین مرد و خواتین، بین الاقوامی اسلامی طاقت کے قیام کے لئے اس موقعہ سے زیادہ سے زیادہ فایدہ اٹھائیں۔ تحریکوں کے اکابرین خداوند بزرگ پر توکل اور اس کی نصرت و امداد کے وعدے پر بھروسہ کریں اور امت مسلمہ کی تاریخ کے اس جدید باب کو اپنے زندہ و جاوید افتخارات کے ساتھ، جو کہ رضائے الہی کا باعث اور اس کی نصرت و امداد کے لئے راہ ہمواری ہے زینت و آراستہ کریں۔
والسلام علی عباداللہ الصالحین
سید علی حسینی خامنہ ای
۵ آبان 1390ھ ش
29 ذیقعدہ 1432 ھ
10m:25s
22627
اے ماتمی | مجید بنی فاطمہ (نوحہ) | Farsi...
کُلُّ یَومٍ عاشُوراءُ وَ کُلُّ أرْضٍ کَرْبَلاءُ
جب تک دُنیا میں ظالم و جابر...
کُلُّ یَومٍ عاشُوراءُ وَ کُلُّ أرْضٍ کَرْبَلاءُ
جب تک دُنیا میں ظالم و جابر طاغوتی طاقتیں موجود ہیں، جب تک دُنیا میں ظلم و ستم موجود ہے، جب تک دُنیا میں نظامِ عدل کا نفاذ نہیں ہوجاتا، جب تک مستضعفین سے کیا گیا خدا کا وعدہ پورا نہیں ہوجاتا۔۔۔۔ ہر روز، روزِ عاشورہ ہے اور ہر زمین، زمینِ کربلا ہے۔ اور مکتبِ عاشورہ کے عاشقان و پیروان ہمیشہ اپنے لہو سے دنیا میں ظالم و جابر طاقتوں کو رسوا کرتے رہیں گے۔
اردو سبٹائٹل کے ساتھ فارسی نوحہ مؤمنین کی خدمت میں پیش کیا جارہاہے۔
#ویڈیو #اے_ماتمی #نوحہ #حسین_علیہ_السلام #عاشورہ #عون #جون #حبیب #سعادت_مند #عاشق #کربلا
1m:53s
2787
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
matami,
majeed,
banifatimeh,
noha,
aashura,
karbala,
dunya,
zaalim,
jabir,
taghuti,
zulm,
sitam,
nizam,
adl,
nafaz,
mustazefeen,
wada,
aashiqan,
peerwan,
lahu,
ruswa,
امریکہ کا اپنے دوست ممالک کی پشت پر خنجر...
بھیڑیا صفت انسانوں سے اور بھیڑیا صفت ممالک سے دوستی سراسر حماقت کے کچھ بھی نہیں...
بھیڑیا صفت انسانوں سے اور بھیڑیا صفت ممالک سے دوستی سراسر حماقت کے کچھ بھی نہیں ہے کیونکہ ان کے اندر کے وحشی پن اور درندگی سے کوئی بھی امان میں نہیں ہوتا ہے.
امریکہ کی تاریخ ماضی سے لے کر اب تک اس کے وحشی پن اور درندگی پر واضح گواہ ہے. یہ کسی بھی ملک کو اس وقت تک اپنے ساتھ رکھتا ہے جب تک اسے مکمل استعمال نہ کر لے جیسے ہی اس ملک سے اس کے مفادات پورے ہو جاتے ہیں اسے بیچ بھنور میں لا کر اس کے حال پر چھوڑ دیتا ہے اور جب بھی اس کے مفاد کا تقاضا ہوتا ہے اپنے ہی دوست سمجھے جانے والے ملک کی پشت پر خنجر مارنے سے بھی گریز نہیں کرتا ہے جس کی مثالیں بھری پڑی ہیں خواہ ایشیا کے اس کے دوست سمجھے جانے والے ممالک ہوں یا افریقی و یورپی ممالک کوئی بھی اس وحشی درندے کے شر سے اب تک محفوظ نہیں رہا ہے.
اس بارے میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کے بصیرت افروز فرامین اس ویڈیو میں ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #امریکہ #دوست_ممالک #پشت_پر_خنجر #مدارات #امریکہ_کا_منصوبہ #پالیسی #مشترکہ_مفادات #جگر #چاک #یورپی_ممالک #انٹرنیٹ #موبائل_فون #جاسوسی #سیاسی_مسائل #اسٹریٹجک_غلطی
2m:3s
10983
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
AMERICA,
dost,
khanjar,
imam,
imam
khamenei,
imam
sayyid
ali
khamenei,
mobile,
internet,
jasosi,
siasy,
strategic
ghalti,
امام زمانہ علیہ السلام ملک کے حقیقی...
اس میں شک نہیں کہ اس زمین کے حقیقی وارث ائمہ معصومین علیہم السلام ہیں اور انہی...
اس میں شک نہیں کہ اس زمین کے حقیقی وارث ائمہ معصومین علیہم السلام ہیں اور انہی حضرات کو زمین پر حکومت کا حق حاصل ہے لیکن اس کے باوجود اہلبیت علیہم السلام کو انکے حق سے محروم کرکے دوسرے نااہل لوگ اس پر قابض ہوگئے اور بات صرف یہی حد تک محدود نہیں رہی بلکہ گیارہ اماموں کو یکے بعد دیگرے شہید کردیا گیا اور جب بارویں حجت تک سلسلہ امامت پہنچا تو انہیں بھی شہید کرنے کی کوشش کی گئی مگر خدا نے انہیں پردہ غیبت میں پنہاں کردیا تاکہ زمین، حجت خدا سے خالی نہ ہو، اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہیگا جب تک انکے ظہور کیلئے زمینہ فراہم نہیں ہوتا، اور ایران میں امام خمینی کی قیادت میں رونما ہونے والے انقلاب کے نتیجے میں اس بات کے امکانات ظاہر ہوئے ہیں کہ یہ اسلامی انقلاب، امام عصر کے ظہور کیلئے زمینہ ساز ہو، چنانچہ اس ویڈیو میں امام خمینی نے اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس بات کی امید ظاہر کی ہے کہ اس ملک کے امور کی بھاگ دوڑ، امام کے ہاتھوں میں قرار پائے اور اسی کیلئے انہوں نے دعا بھی کی ہے جسے آپ اس ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔
#ویڈیو #امام_خمینی #امام_زمان_علیہ_السلام #حقیقی #وارث #ملک #توحیدی #اسلامی #جذبہ #خدمت #شرف #مسلمان
1m:14s
7595
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video,
haqeeqi,
waris,
malik,
islami,
jazba,
khidmat,
Sharf,
musalman