URDU قرآن کی بے حرمتی پر ولی امر مسلمین...
رہبر معظم کا امریکہ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت میں اہم پیغام
رہبر معظم...
رہبر معظم کا امریکہ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت میں اہم پیغام
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امریکہ میں قرآن مجید کی توہین اور بے حرمتی کے نفرت انگيز عمل کے بعد ایرانی عوام اورعظیم امت اسلامی کے نام اپنے ایک اہم پیغام میں اس نفرت انگیز سازش کا اصلی محرک امریکی حکومت کے اندر موجود صہیونیوں کو قراردیا اور اسلام و قرآن کے بارے میں صہیونیوں کی عداوت اور سازشوں کے پس پردہ اہداف کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: امریکی حکومت کو چاہیے کہ وہ اس سنگين جرم میں اپنی عدم مداخلت کے دعوی کو پایہ ثبوت تک پہنچانے کے لئے اس عظیم جرم میں ملوث اصلی عناصر اور سازش کاروں کو اچھی طرح کیفر کردار تک پہنچائے ۔
ولی امر مسلمین کے پیغام کا متن حسب ذيل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قال الله العزیز الحکیم: انا نحن نزلنا الذکر و انا له لحافظون
ملت عزیز ایران – امت بزرگ اسلام
امریکہ میں قرآن کریم کی بے حرمتی اور توہین کا جنون آمیز اور نفرت انگيز واقعہ درحقیقت ایک بھیانک ، تلخ اور سنگين واقعہ ہے اور اس کو صرف چند احمق شرپسنداور دیوانے افراد کی سعی و کوشش قرار نہیں دیا جاسکتا بلکہ یہ کام بعض ان مراکز کی جانب سے ایک سوچی سمجھی سازش اور منظم و مرتب منصوبے کے تحت انجام پذير ہوا ہے جو کئی برسوں سے دنیا کو اسلام سے ڈرانے اور اسلام کا مقابلہ کرنے کی جد وجہد میں مصروف ہیں اورسینکڑوں طریقوں اور ہزاروں تبلیغاتی اورنشریاتی وسائل کے ذریعہ اسلام کا مقابلہ کرنے کے لئے کمر بستہ ہیں ان کے فاسد اور مجرم حلقوں کا یہ ایک نیا سلسلہ ہے جس کا آغاز سلمان رشدی ملعون سے ہوا اور ڈنمارک کے کارٹونسٹ کی توہین آمیز حرکت اور ہالی وڈ میں اسلام کے خلاف بنائی گئی دسیوں فلموں کے ساتھ یہ سلسلہ جاری رہا ، جو اب اس نفرت انگیزعمل کی شکل میں ظاہر ہوا ہے ان شرپسند حرکات کے پس پردہ کون لوگ اور کون شرپسندعناصرہیں ؟
حالیہ برسوں میں ان شرارتوں کا سلسلہ افغانستان، عراق، فلسطین ، لبنان اور پاکستان میں جاری رہا ہے جس کے بعد کسی بھی قسم کےشک و شبہ کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی کہ اس سازش کا اصلی نقشہ اور حقیقی منصوبہ صہیونی افکار اور تسلط پسند نظام کے رہنماؤں کے ہاتھ میں ہے جنکا امریکی حکومت، امریکی سکیورٹی اور فوجی اداروں نیز برطانوی حکومت اور بعض دیگر یورپی حکومتوں پر اچھا خاصا تسلط ہے اور یہ وہی لوگ ہیں جو 11 ستمبر کے واقعہ میں ملوث ہیں اور مستقل تحقیقات کی روشنی میں 11 ستمبر کی کارروائیوں کا الزام انہی عناصر کے دوش پر عائد ہوتا ہے جنھوں نے امریکہ کے اس دور کے جرائم پیشہ صدر کو افغانستان اور عراق پر حملہ کرنے کا بہانہ فراہم کیا اور اس نے صلیبی جنگ کا اعلان کیا اور اطلاعات اور رپورٹوں کے مطابق اسی شخص نے کل اعلان کیا ہے کہ چرچ کے وارد ہونے سے اس صلیبی جنگ کا میدان کامل ہوگیا ہے۔
حالیہ نفرت انگیز اقدام کا مقصد یہ ہے کہ ایک طرف عیسائی برادری کو ہر لحاظ سےاسلام اور مسلمانوں کا مقابلہ کرنے کے لئے میدان میں وارد کیا جائے اور پادریوں اور چرچ کی مداخلت سے اس کو مذہبی رنگ دیا جائےتا کہ مذہبی تعصبات و تعلقات کا اس پر گہرا اثر پڑے اور دوسری طرف امت اسلام کے دل کو مجروح کرکے اس کی توجہ کو مشرق وسطی اورعالم اسلام کے مسائل سے غافل کردیا جائے۔
عداوت اور دشمنی پر مبنی یہ اقدام کوئي نیا اقدام نہیں ہےبلکہ یہ عمل امریکی حکومت اور صہیونزم کی سرکردگی میں اسلام کے ساتھ مقابلہ کرنے کے طویل المدت منصوبہ کا حصہ ہے۔ سامراجی و استکباری رہنما اور آئمہ کفر اس لئے اسلام کے مقابلے میں آگئے ہیں، کیونکہ اسلام انسان کی آزادی اور معنویت کا دین ہے ، اور قرآن رحمت و حکمت اور عدل و انصاف پر مبنی کتاب ہے، تمام ادیان ابراہیمی اور تمام حریت پسندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ ملکر اسلام کا مقابلہ کرنے کی صہیونیوں کی نفرت انگيز حرکتوں اور سازشوں کو ناکام بنائیں ، امریکی حکام فریبکارانہ اور خالی باتیں بنا کر اپنے آپ کو اس سنگین جرم کی ہمراہی کرنے سے بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے ہیں۔ کئی برسوں سے افغانستان، پاکستان ، عراق، لبنان اور فلسطین میں کئی ملین مسلمانوں کی عزت و حرمت، حقوق اور ان کے مقدسات کو پامال کیا جارہا ہے،لاکھوں افراد ہلاک، کئی ہزار مرد و عورتیں قید وبند کی صعوبتوں میں مبتلا،ہزاروں بچے اور عورتیں اغوا،کئی ملین زخمی اور معذور اور آوارہ وطن لوگوں کوکس جرم کی سزامیں قربانی اور ذبح کیا گيا ہے ؟ مسلمانوں کی اس مظلومانہ حالت کے باوجود، مغربی میڈيا میں کیوں مسلمانوں کو تشدد پسند اور اسلام اور قرآن کو بشریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے؟ ہر انسان جانتا ہے کہ امریکی حکومت کے اندر موجود صہیونیوں کی مدد ، تعاون اور مداخلت کے بغیر اتنی بڑی اور وسیع سازش کو عملی جامہ پہنانا ممکن نہیں ہے؟!
ایران اور پوری دنیا میں میرے عزیز بھائیو اور بہنو!
میں مندرجہ ذیل چند نکات کی طرف سب کی توجہ مبذول کرنا ضروری سمجھتا ہوں:
اول: اس حادثے اور اس سے پہلے رونما ہونےوالے حوادث سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آج سامراجی نظام کے حملے کا اصلی نشانہ، اسلام عزیز اور قرآن مجید ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سامراجی طاقتوں کی آشکارا دشمنی کا اصلی سبب بھی یہی ہے اور سامراجی طاقتوں کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کا آشکار مقابلہ بی اسی وجہ سے ہے اور دشمن کی طرف سے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ دشمنی نہ کرنے کا اظہار محض ایک شیطانی فریب اور بہت بڑا جھوٹ ہے وہ اسلام اور ہر اس فرد کے دشمن ہیں جو اسلام کا پابند ہے اور جس میں مسلمان ہونے کی کوئی علامت پائی جاتی ہو۔
دوم : اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ عداوتوں کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ گذشتہ چند برسوں سے لیکر اب تک نوراسلام ہمیشہ کی نسبت درخشاں تر ہوگیا ہے اور عالم اسلام بلکہ مغربی ممالک میں لوگوں کے دلوں میں اسلام کا جذبہ پیدا ہورہا ہے اورلوگوں کے دلوں میں اسلام نے اپنا نفوذ اور راستہ بنالیا ہے اس کی اصلی وجہ یہ ہے کہ امت اسلامی ہمیشہ کی نسبت بیدار ہوچکی ہے مسلمان قوموں نے اب سامراجی اور تسلط پسند طاقتوں کی دو صدیوں سے پڑی ہوئی زنجیروں کو توڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قرآن مجید اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی توہین ناقابل برداشت اور ناقابل تحمل اور بہت ہی تلخ عمل ہے لیکن یہ عمل اپنے دل میں ایک عظیم بشارت کا بھی حامل ہے کہ قرآن مجید کا درخشاں آفتاب روبروز درخشاں تر اور بلند تر ہوتا جائے گا۔
سوم : ہم سب کو جان لینا چاہیے کہ حالیہ حادثے کا تعلق چرچ اور عیسائی برادری نہیں ہے اور کچھ صہیونی مزدور پادریوں کی نازیبا حرکات کا الزام عیسائیوں اور ان کے مذہبی رہنماؤں کے دوش پر عائد نہیں کرنا چاہیے۔ ہم مسلمان اس قسم کے نازیبا عمل کو دوسرے ادیان کے مقدسات کے لئے ہر گزروا نہیں رکھیں گے اس سازش اور منصوبہ کا اصلی مقصد مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان نفرت اور عداوت کی دیوار قائم کرنا ہے جبکہ ہمیں قرآن مجید نے جو درس دیا ہے وہ ااس نقطہ کے بالکل مد مقابل ہے۔
چہارم: آج تمام مسلمانوں کا امریکی حکومت اور امریکی سیاستدانوں سے مطالبہ ہے کہ اگر وہ اس معاملے میں اپنی عدم مداخلت کے دعوے میں سچے ہیں تو انھیں چاہیے کہ وہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کرنے والے اور اس جرم کا ارتکاب کرنے والے اصلی کھلاڑیوں اور اصلی مجرم عناصر کو پکڑ کر انھیں قرار واقعی سزا دیں۔
والسلام علی عباد اللہ الصالحین
سید علی خامنہ ای
22/شہریور/1389
10m:8s
33202
Dec 7 2008 پيغام حج By Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei -...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی سالانہ ضیافت میں اکٹھا کیا ہوا ہے. پوری دنیا سے مشتاق جانیں اسلام و قرآن کی جائے ولادت (حجاز) ایسے اعمال و مناسک بجالارہے ہیں جن میں غور و تدبر، انسانیت کے لئے اسلام و قرآن کے ابدی سبق کا جلوہ دکھاتا ہے اور یہ اعمال و مناسک بذات خود اسی سبق پر عمل کرنے اور اس کے نفاذ کے سلسلے میں علامتی اقدامات ہیں.
اس عظیم درس کا ہدف انسان کی ابدی نجات و رستگاری اور سربلندی و سرفرازی ہے. اور اس کا راستہ صالح اور نیک انسان کی تربیت اور صالح و نیک معاشرے کی تشکیل ہے، ایسا انسان جو اپنے دل اور اپنے عمل میں خدائے واحد کی پرستش کرے اور اپنے آپ کو شرک اور اخلاقی آلودگیوں اور منحرف کرنے والی نفسانی خواہشات سے پاک کردے؛ اور ایسا معاشرہ جس کی تشکیل میں عدل و انصاف، حریت و ایمان اور نشاط و انبساط سمیت زندگی اور پیشرفت کے تمام نشانے بروئے کار لائے گئے ہوں.
فریضہ حج میں اس فردی اور معاشرتی تربیت کے تمام عناصر اکٹھے کئے گئے ہیں. احرام اور تمام فردی تشخصات اور تمام نفسانی لذات و خواہشات سے خارج ہونے کے ابتدائی لمحوں سے لے کر توحید کی علامت (کعبہ شریف) کے گرد طواف کرنے اور بت شکن و فداکار ابراہیم (ع) کے مقام پر نماز بجالانے تک اور دو پہاڑیوں کے درمیان تیز قدموں سے چلنے کے مرحلے سے لے کر صحرائے عرفات میں ہر نسل اور ہر زبان کے یکتاپرستوں کے عظیم اجتماع کے بیچ سکون کے مرحلے تک اور مشعر الحرام میں ایک رات راز و نیاز میں گذارنے اور اس عظیم جمعیت کے مابین موجودگی کے باوجود ہر دل کا الگ الگ خدا کے ساتھ انس پیدا کرنے تک اور پھر منی میں حاضر ہوکر شیطانی علامتوں پر سنگباری اور اس کے بعد قربانی دینے کے عمل کو مجسم کرنا اور مسکینوں اور راہگیروں کو کھانا کھلانا، یہ اعمال سب کے سب تعلیم و تربیت اور تمرین کے زمرے میں آتے ہیں.
اس مکمل مجموعۂ اعمال میں، ایک طرف سے اخلاص و صفائے دل اور مادی مصروفیات سے دستبرداری اور دوسری طرف سے سعی و کوشش اور ثابت قدمی؛ ایک طرف سے خدا کے ساتھ انس و خلوت اور خلق خدا کے ساتھ وحدت و یکدلی اور یکرنگی دوسری طرف سے دل و جان کی آرائش و زیبائش کا اہتمام اور دل امت اسلامی کی عظیم جماعت کے اتحاد و یگانگت کے سپرد کرنا؛ ایک طرف سے حق تعالی کی بارگاہ میں عجز و انکسار اور دوسری طرف سے باطل کے مد مقابل ثابَت قَدمی اور اُستواری، المختصر ایک طرف سے آخرت کے ماحول میں پرواز کرنا اور دوسری طرف سے دنیا کو سنوارنے کا عزم صمیم، سب ایک دوسرے کے ساتھ پیوستہ ہیں اور سب کی ایک ساتھ تعلیم دی جاتی ہے اور مشق کی جاتی ہے: «وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».(1)
اور اس طرح كعبہ شریف اور مناسك حج، انسانی معاشروں کی مضبوطی اور استواری کا سبب اور انسانوں کے لئے نفع اور بهره مندی کی ذرائع سی بهرپور هین: «جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»(2) و «ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ» (3)
ہر ملک اور ہر رنگ و نسل کے مسلمانوں کو آج ہمیشہ سے بیشتر اس عظیم فریضے کی قدر و قیمت کا ادراک اور اس کی قدرشناسی کرنی چاہئے اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے؛ کیونکہ مسلمانوں کے سامنے کا افق ہر زمانے سے زیادہ روشن ہے اور فرد و معاشرے کے لئے اسلام کے مقرر کردہ عظیم اہداف کے حصول کے حوالے سے وہ آج ہمیشہ سے کہیں زیادہ پرامید ہیں. اگر امت اسلامی گذشتہ دوصدیوں کے دوران مغرب کی مادی تہذیب اور بائیں اور دائیں بازو کی الحادی قوتوں کے مقابلے میں ہزیمت اور سقوط و انتشار کا شکار تھی آج پندرہویں صدی ہجری میں مغرب کے سیاسی اور معاشی مکاتب کے پاؤں دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ ضعف و ہزیمت و انتشار کی طرف رواں دواں ہیں. اور اسلام نے مسلمانوں کی بیداری اور تشخص کی بحالی و بازیافت اور دنیا میں توحیدی افکار اور عدل و معنویت کی منطق کے احیاء کی بدولت عزت و سربلندی اور روئیدگی و بالیدگی کے نئے دور کا آغاز کیا ہے.
وہ لوگ جو ماضی قریب میں ناامیدیوں کے گیت گارہے تھے اور نہ صرف اسلام اور مسلمین بلکہ دینداری اور معنویت کی اساس تک کو مغربی تہذیب کی یلغار کے سامنے تباہ ہوتا ہوا سمجھ رہے تھے آج اسلام کی تجدید حیات اور نشات ثانیہ اور اس کے مقابلے میں ان یلغار کرنے والی قوتوں کے ضعف و زوال کا اپنی آنکھوں سے نظارہ کررہے ہیں اور زبان و دل کے ساتھ اس حقیقت کا اقرار کررہے ہیں.
میں مکمل اطمینان کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ ابھی شروع کا مرحلہ ہے اور خدا کے وعدوں کی حتمیت اور عملی جامہ پہننے یعنی باطل پر حق کی فتح اور قرآن کی امّت کی تعمیر نو اور جدید اسلامی تمدن و تہذیب کے قیام کے مراحل عنقریب آرہے ہیں: «وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ» (4)
اس فسخ ناپذیر وعدے کا عملی جامہ پہننے کی اولین اور اہم ترین نشانی ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی نظام کی نامی گرامی عمارت کی تعمیر تھی جس نے ایران کو اسلام کی حاکمیت و تمدن کے تفکرات کے مضبوط ترین قلعے میں تبدیل کیا. اس معجزنما وجود کا عین اسی وقت ظہور ہوا جب مادیت کی ہنگامہ خیزیوں اور اسلام کے خلاف بائیں اور دائیں بازو کی قوتوں کی بدمستیوں کا عروج تھا اور دنیا کی تمام مادی قوتیں اسلام کے اس ظہور نو کے خلاف صف آرا ہوئی تھیں اور انہوں نے اسلامی کے خلاف ہرقسم کے سیاسی، فوجی، معاشی اور تبلیغاتی اقدامات کئے مگر اسلام نے استقامت کا ثبوت دیا اور اس طرح دنیائے اسلام میں نئی امیدیں ظہور پذیر ہوئیں اور قلبوں میں شوق و جذبہ ابھرا؛ اس زمانے سے وقت جتنا بھی گذرا ہے اسلامی نظام کے استحکام اور ثابت قدمی میں – خدا کے فضل و قدرت سے - اتنا ہی اضافہ ہوا ہے اور مسلمانوں کی امیدوں کی جڑیں بھی اتنی ہی مضبوط ہوگئی ہیں. اس روداد سے اب تین عشرے گذرنے کو ہیں اور ان تین عشروں میں مشرق وسطی اور افریقی و ایشیائی ممالک اس فتح مندانہ تقابل کا میدان بن چکے ہیں. فلسطین اور اسلامی انتفاضہ اور مسلم فلسطینی حکومت کا قیام، لبنان اور حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت تحریک کی خونخوار اور مستکبر صہیونی ریاست کے خلاف عظیم فتح؛ عراق اور صدام کی ملحدانہ آمریت کے کھنڈرات پر مسلم عوامی حکومت کی عمارت کی تعمیر؛ افغانستان اور کمیونسٹ قابضین اور ان کی کٹھ پتلی حکومت کی ذلت آمیز ہزیمت؛ مشرق وسطی پر امریکہ کے استعماری تسلط کے لئے کی جانی والی سازشوں کی ناکامی؛ غاصب صہیونی ریاست کے اندر تنازعات اور لاعلاج ٹوٹ پھوٹ؛ خطے کے اکثر یا تمام ممالک میں - خاص طور پر نوجوانوں اور دانشوروں کے درمیان - اسلام پسندی کی لہر کی ہمہ گیری ؛ اقتصادی پابندیوں کے باوجود اسلامی ایران میں حیرت انگیز سائنسی اور فنی پیشرفت؛ امریکہ کے اندر جنگ افروز اور فساد کے خواہاں حکمرانوں کی سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں زبردست ناکامی؛ بیشتر مغربی ممالک میں مسلم اقلیتوں کا احساس تشخص؛ یہ سارے حقائق اس صدی – یعنی پندرہویں صدی ہجری – میں دشمنوں کے مقابلے میں اسلام کی فتح و نصرت کی نشانیاں ہیں.
بھائیو اور بہنو! یہ ساری فتوحات اور کامیابیاں جہاد اور اخلاص کا ثمرہ ہیں. جب خداوند عالم کی صدا اس کے بندوں کے حلق سے سنائی دی؛ جب راہ حق کے مجاہدوں کی ہمت و طاقت میدان عمل میں اتر آئی؛ اور جب مسلمانوں نے خدا کے ساتھ اپنے کئے ہوئے عہد پر عمل کیا، خدائے علیّ قدیر نے بھی اپنے وعدے کو عمل کا لباس پہنایا اور یوں تاریخ کی سمت بدل گئی: «أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» (5) «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » (6) «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» (7) «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ» (8)
یہ تو ابھی آغاز راہ ہے. مسلمان ملتوں کو ابھی بہت سے خوفناک دروں سے گذرنا ہے. ان دروں اور گھاتیوں سے گذرنا بھی ایمان و اخلاص، امید و جہاد اور بصیرت و استقامت کے بغیر ممکن نہیں ہے. مایوسی اور ہر چیز کو تاریک و سیاہ دیکھنے، حق وباطل کے معرکے میں غیرجانبدارانہ موقف اپنانے، بے صبری اور جلدبازی سے کام لینے اور خدا کے وعدوں کی سچائی پر بدگمان ہونے کی صورت میں ان کٹھن راستوں سے گذرنا ناممکن ہوگا اور یہ راہ طے نہ ہوسکے گی.
زخم خوردہ دشمن پوری طاقت کے ساتھ میدان میں آیا ہے اور وہ مزید طاقت بھی میدان میں لائے گا چنانچہ ہوشیار و بیدار، شجاع، دانشمند اور موقع شناس ہونا چاہئے؛ کیونکہ اسی صورت میں دشمن ناکامی کا منہ دیکھے گا. ان تیس برسوں کے دوران ہمارے دشمن خاص طور پر صہیونیت اور امریکہ پوری طاقت کے ساتھ میدان میں تھے اور انہوں نے تمام وسائل کا استعمال کیا مگر ناکام رہے. اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا. ان شاء اللہ
دشمن کی شدت عمل اکثر و بیشتر اس کی کمزوری اور بے تدبیری کی علامت ہے. آپ ایک نظر فلسطین اور خاص طور پر غزہ پر ڈالیں. غزہ میں دشمن کے بیرحمانہ اور جلادانہ کردار – جس کی مثال انسانیت کی تاریخ میں بہت کم ملتی ہے – ان مردوں، عورتوں اور بچوں کے آہنی عزم پر غلبہ پانے میں دشمن کی عاجزی اور ضعف کی نشانی ہے جنہوں نے خالی ہاتھوں - غاصب ریاست اور اس کے حامی یعنی امریکی بڑی طاقت اور ان کی سازشوں اور حماس کی قانونی حکومت سے جہاد کے ان متوالوں کی روگردانی کی - امریکی اور صہیونی خواہش کو پاؤں تلے روند ڈالا ہے. خدا کا سلام و درود ہو اس با استقامت اور عظیم ملت پر. غزہ کے عوام اور حماس کی حکومت نے ان جاودانہ آیات الہی کا زندہ مصداق ہمارے سامنے پیش کیا ہے جہاں رب ذوالجلال کا ارشا ہے کہ:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ»(9) و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ». (10)
حق و باطل کے اس معرکے کا فاتح حق کے سوا کوئی نہیں ہے اور فلسطین کی یہی صبور اور مظلوم ملت ہی آخرکار دشمن کے مقابلے میں فتح و کامرانی سے ہمکنار ہوگی. «وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً » (11) آج بھی فلسطینی مزاحمت پر غلبہ پانے میں ناکامی کے علاوه، سیاسی حوالے سے حریت پسندی، جمہوریت پسندی اور انسانی حقوق کی حفاظت و حمایت کے حوالے سے مغربی قوتوں کے دعوے اور نعرے بھی جھوٹے ثابت ہوئے ہیں چنانچہ اس بنا پر بھی امریکی ریاست اور اکثر یورپی ریاستوں کی آبرو شدت سے مخدوش ہوچکی ہے اور اس بے آبروئی کی قلیل مدت میں تلاقی بھی ممکن نہیں ہے. بے آبرو صہیونی ریاست پہلے سے کہیں زیادہ روسیاہ ہوچکی ہے اور اکثر عرب حکمران بھی اپنی رہی سہی نادرالوجود آبرو ہار چکے ہیں. وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ.(11)
والسلام علي عبادالله الصالحین
سيّدعلي حسيني خامنهاي
4 ذيحجةالحرام 1429
13 آذر 1387
3 دسمبر 2008
Urdu Version of the messge of Hajj by Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei
In the birthplace of Islam and the Holy Qur’an, eager hearts from throughout the world are now engaged in such rites which indeed show a sign of the eternal lesson of Islam and the Holy Qur’an to mankind: symbolic steps for implementing and applying such a lesson.
The aim of this great lesson is to ensure the eternal salvation and dignity of mankind by training righteous people and establishing a righteous society; people who worship the One and Only God in their hearts and in practice and cleanse themselves from polytheism, moral impurities and deviant desires, and a society built out of justice, freedom, faith, vitality and all the other signs of life and progress.
The main elements for such personal and social training are incorporated in the Hajj. Going into ihram and leaving individual distinctions behind, abstaining from many carnal joys and desires, circumambulating around the symbol of monotheism and praying in the Place of Ibrahim the Idol-breaker and the Self-Sacrificing, the hurrying between the two hills, finding tranquility in Arafat among the great numbers of monotheists from every color and ethnic background to passing the night in prayer and supplication in al-Mash`ar al-Haram with a fondness for God in one\\\'s heart, devoting one’s heart and soul to God the Almighty in such a congested crowd, being present in Mina and stoning the satanic symbols, the meaningful concretization of sacrificing and feeding the poor and the wayfarer are all aimed at training, practicing and reminding us of it.
In this perfect ritual, sincerity, purity of heart and disentanglement from materialistic engagements, endeavor, resilience, intimacy and seclusion with God, unity, concordance, homogeneity, adorning the soul and heart, committing the heart to solidarity with the great body of the Muslim Ummah, humility before the Ultimate Truth, firmness against falsehood, soaring in the desire for the hereafter and the firm resolution to adorn the world are all interwoven and constantly practiced:
« وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».
And among them there are those who say, “Our Lord, give us good in this world and good in the Hereafter, and save us from the punishment of the Fire.”
This way, the Honored Kaaba and the Hajj rituals contribute to the resilience and the uprising of human societies and are filled with benefit and enjoyment for all mankind:
«جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»
«ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ»
Allah has made the Kaaba, the Sacred House, a means of sustenance for mankind…
That they may witness the benefits for them, and mention Allah\\\'s Name during the known days.
Today, Muslims from all countries and races should appreciate the value of this great ritual more than before and benefit from it, for the horizon is brighter than ever in the eyes of the Muslim Ummah and the hope for reaching the goals Islam has envisaged for individuals and societies is greater than ever. If, in the last two centuries the Muslim Ummah got disintegrated and was defeated in the confrontation with the Western materialistic civilization and the atheist schools of thought of both the right and the left, today, in the 15th century of the Lunar Hegira, it is the economic and political theories of the West that are paralyzed and fading away. Today, as a result of the Muslims\\\' reawakening and the retrieval of their identity and with the resurgence of monotheistic ideas and the logic of justice and divinity, a new dawn of prosperity and glory has begun for Muslims.
Those who, in the not-so-distant past, were singing the tune of despair and believed that not only Islam and Muslims but also the foundations of spirituality and religiosity had been lost in the invasion of the Western civilization, are now today witnessing the resurgence of Islam and the revival of the Holy Qur’an as well as the gradual debilitation and collapse of those invaders, confirming all this with their tongues and hearts.
I say with full confidence that this is only the beginning and the complete fulfillment of the divine promise of the victory of truth over falsehood, the reconstruction of the Ummah of the Qur’an and the new Islamic civilization are on the way:
«وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ»
Allah has promised those of you who have faith and do righteous deeds that He will surely make them successors in the earth, just as He made those who were before them successors, and He will surely establish for them their religion which He has approved for them, and that He will surely change their state to security after their fear, while they worship Me, not ascribing any partners to Me. And whoever is ungrateful after that it is they who are the transgressors.
The first and foremost sign of this inescapable promise was the victory of the Islamic Revolution in Iran and the establishment of the glorious Islamic system which turned Iran into a strong fortress for the idea of Islamic rule and civilization. The birth of this miraculous phenomenon amidst the height of the materialism and Islamophobia of rightist and leftist politicians and thinkers, and then its resistance against political, military, economic and propaganda strikes coming from all directions, gave rise to the creation of new hope and passion in the hearts of Muslims. With the passage of time and by the grace of God the Almighty, the strength and capabilities of the Islamic Revolution have increased and the hope it created is now more deeply rooted than ever. Over the last thirty years, the Middle East and Muslim countries in Asia and Africa have been the arenas where this victorious struggle is taking place: Palestine and the Islamic Intifada and the emergence of a Muslim Palestinian government; Lebanon and the historic victory of Hizbollah and the Islamic resistance against the arrogant bloodthirsty Zionist regime; Iraq and the establishment of a Muslim and populist government on the ruins of the atheist regime and the dictator Saddam; Afghanistan and the humiliating defeat of the Communist occupiers and their puppet government; the defeat and failure of all the plots hatched by arrogant America to dominate the Middle East; the incurable problems and chaos inside the usurper Zionist regime; the prevalence of the Islam-seeking masses in all or most of the neighboring countries and especially among the youth and intellectuals; the amazing scientific and technological progress in Islamic Iran achieved under severe economic sanctions and embargoes; the defeat of warmongers in America in the political and economic arenas and Muslim minorities\\\' regaining their true identity and dignity in most of the Western countries. These are all clear indications of the triumph and advancements of Islam in its struggle against its enemies in this century that is the 15th century of Lunar Hegira.
Brothers and sisters! These victories are all the fruits of jihad and sincerity. When the voice of God was heard from the lips of His servants, and the resoluteness and strength of the fighters of the true path were deployed and when the Muslims fulfilled their promise to God the Exalted and the Almighty fulfilled His promise in response, the path of history was changed:
« أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ»
Fulfill My covenant that I may fulfill your covenant, and be in awe of Me alone.
If you help Allah, He will help you and make your feet steady.
Allah will surely help those who help Him. Indeed Allah is all-Strong, all-Mighty.
Indeed We shall help Our apostles and those who have faith in the life of the world and on the day when the witnesses rise up.
But this is still the beginning. Muslim nations still face treacherous roads ahead. One can never survive them unless one is equipped with the power of faith, sincerity, hope and jihad as well as insight and patience. This path cannot be taken with despair and pessimism, apathy and lack of spirit, impatience, lethargy and disbelief in the fulfillment of the divine promise.
The wounded enemy is now resorting to anything and will spare no effort to strike back. We need to be resourceful, wise and to take advantage of opportunities. This way all the efforts of the enemy will fail. In the last thirty years, the enemies, mostly the US and Zionism, have been utilizing all their capacities but have failed miserably. The same thing will happen in the future, too, inshallah.
The severity and intensity of the enemy\\\'s actions usually show just how weak and imprudent he is. Look at Palestine and especially Gaza. The cruel and ruthless acts of the enemy, which are unprecedented in the history of human atrocities, are indicative of his weakness in overcoming the firm resolve of men, women and children who, with their empty hands, are standing against the Occupant Regime and its supporter, the superpower called America; they have spurned its demand which is to reject the Hamas government. May God the Almighty’s blessings be showered upon this resolute and great nation. The people of Gaza and the Hamas government have given meaning to the following everlasting verses of the Holy Qur’an which says:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ» و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ».
We will surely test you with a measure of fear and hunger and a loss of wealth, lives, and fruits; and give good news to the patient.
Those who, when an affliction visits them, say, \\\"Indeed we belong to Allah, and to Him do we indeed return.\\\"
It is they who receive the blessings of their Lord and His mercy, and it is they who are the rightly guided.
You will surely be tested in your possessions and your souls, and you will surely hear from those who were given the Book before you and from the polytheists much affront; but if you are patient and God wary, that is indeed the steadiest of courses.
Truth will emerge triumphant in its battle with falsehood and it is the oppressed and steadfast nation of Palestine that will ultimately be victorious over the enemy.
«وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً »
And Allah is all-Strong, all-Mighty.
Even today, the enemy has failed to break the resistance of the Palestinians. The claims of freedom and democracy and the slogans of human rights have turned out to be nothing but lies. This has greatly disgraced the US and most European regimes; disgraces from which they will not be able to recover soon. The infamous Zionist regime is more notorious than before and some Arab regimes have lost their honor and reputation which they did not have in this test.
وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ
السلام علی عباد الله الصالحین
Sayyed Ali Husainy Khamenei
15m:5s
32626
[URDU] Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei - HAJJ Message 2011
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام...
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام
(1432ھ)
بسم الله الرحمن الرحيم
الحمد لله ربّ العالمين وصلوات الله وتحياته على سيد الأنام محمد المصطفى وآله الطيبين وصحبه المنتجبين.
آ جکل حج کی بہار اپنی تمام تر روحانی شادابی و پاکیزگی اور خداداد حشمت و شکوہ کے ساتھ آ گئی ہے اور ایمان کے نور اور شوق کے زیور سے آراستہ دل، پروانوں کی طرح کعبہ توحید اور مرکز اتحاد کے گرد محو پرواز ہیں۔ مکہ،منا،مشعر اور عرفات خوش قسمت انسانوں کی منزل ہیں جنہوں نے ”واذن فی الناس بالحج“ کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے خداوند غفور و کریم کے مہمان ہونے کی سعادت پائی ہے۔ یہ وہی مبارک مکان اور ہدایت کا سرچشمہ ہے کہ جہاں پر اللہ تعالی کی بین نشانیوں کو جلا بخشی گئی اور جہاں پر ہر ایک کے سر پر امن و امان کی چھتری قرار دی گئی۔
دلوں اور ذکر و خشوع کو زمزم میں پاک کریں۔ اپنی بصیرت کی آنکھ کو حضرت حق کی تابندہ آیات پر کھول دیں۔اخلاص و تسلیم پر جو کہ حقیقی عبودیت کی علامت ہیں ٹوٹ پڑیں۔ اس باپ کی یاد کوجو کمال تسلیم کے ساتھ اپنے اسماعیل کو قربانگاہ تک لے کر گئے،بار بار اپنے دل میں زندہ کیجئے۔ اس طرح وہ منور طریق جو کہ رب جلیل سے دوستی کے لئے ہمارے سامنے کھول دی گئی ہے اسے پہچانئے اورسچے مومن کے عزم اور نیت صادقانہ کے ساتھ اس پر قدم رکھیں۔
مقام ابراہیم انہیں آیات بینات میں سے ایک ہے۔ کعبہ شریف کے پاس ابراہیم علیہ السلام کی قدم گاہ مقام ابراہیم کی واحد نشانی ہے، مقام ابراہیم ان کے ایثار،اخلاص اور قربانی کا مقام ہے۔ نفسانی تقاضوں اور پدری جذبات کے سامنے اور کفر و شرک کے غلبے اور نمرود زمانہ کے تسلط کے آگے ڈٹ جانے کا مقام ہے۔ نجات کے یہ دونوں راستے امت اسلامی کے ہم سب افراد کے سامنے موجود ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک کی جرات، بہادری اور محکم ارادہ ہمیں ان مقاصد کی طرف روانہ کر سکتا ہے جن کی طرف آدم سے خاتم تک تمام الہی پیغمبروں نے ہمیں دعوت دی ہے اور اس راستے پر چلنے والوں کو دنیا و آخرت میں عزت و سعادت کا وعدہ فرمایا ہے۔ امت مسلمہ کے اس عظیم محضر میں، شایستہ یہی ہے کہ حجاج کرام عالم اسلام کے اہم ترین مسائل پر توجہ دیں۔ ان بے شمار مسایل میں سے سرفہرست، بعض اسلامی ممالک میں برپا ہونے والا انقلاب اور عوامی قیام ہے۔ گذشتہ سال حج اور امسال حج کے درمیانی عرصہ میں عالم اسلام میں ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جو کہ امت مسلمہ کی تقدیر بدل سکتے ہیں اور مادی اور روحانی ترقی اور عزت و افتخار سے سرشار ایک روشن مستقبل کی نوید دے سکتے ہیں۔ مصر، تیونس اور لیبیامیں فاسد، محتاج اور ڈیکٹیٹر طاغوت، تخت اقتدار سے گر چکے ہیں جبکہ بعض دوسرے ممالک میں عوام کی ٹھاٹھیں مارتی لہروں نے زر و زور اور اقتدار کے محلات میں ویرانی اور تباہی کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔
ہماری امت کی تاریخ کے اس تازہ باب نے ایسے حقایق آشکار کئے ہیں جو کہ مکمل طور پر آیات بینات الہی ہیں اور ہمارے لئے حیات بخش سبق لئے ہوئے ہیں۔ ان حقایق کو اسلامی امہ کی تمام اقوام کے محاسبات میں استعمال میں لایا جانا چاہئے۔
سب سے پہلے یہ کہ جو اقوام کئی دھائیوں سے غیروں کے سیاسی تسلط میں رہ رہی تھیں ان کے اندر سے ایسی جوان نسل ظاہر ہوئی ہے جو اپنے اوپر محکم یقین اور تحسین بر انگیز جذبے کے ساتھ خطرات کو قبول کرتے ہوئے مسلط شدہ طاقتوں کے مقابلے پر کھڑی ہو کر اپنی تقدیر بدلنے پر کمر بستہ ہے۔
دوسرے یہ کہ سیکولر حکمرانوں کے تسلط کے باوجود اپنے ممالک میں دین کو محو کرنے کے لئے ان کی ظاہری اور خفیہ کوششوں کے با وصف، اسلام نے بھرپور اور پرشکوہ اثر و رسوخ کے ذریعے دلوں اور زبانوں کو نور ہدایت بخشی اور کروڑوں لوگوں کے گفتار و کردار کی صورت چشمہ جوشان کی طرح، ان کے رویوں اور اجتماعات کو رونق و شادابی عطا کی ہے۔ اذانیں، عبادات، اللہ اکبر کی صدائیں اور دوسرے اسلامی نعرے اور تیونس کے حالیہ انتخابات اس حقیقت کی واضع نشانی اور برھان قاطع ہیں۔ بلاشبہ اسلامی ممالک میں سے ہر ایک ملک میں غیرجانبدارانہ اور آزادانہ انتخابات کا نتیجہ وہی ہو گا جو تیونس میں سامنے آیا ہے۔
تیسرے یہ کہ اس ایک سال کے دوران پیش آنے والے واقعات نے سب پر یہ واضع کر دیا ہے کہ خدائے عزیز و قدیر نے اقوام کے عزم و ارادوں میں ایک ایسی طاقت رکھ دی ہے کہ کسی دوسری طاقت میں اس کا مقابلہ کرنے کی جرات اور سکت ہی نہیں ہے۔ اقوام اسی خداداد طاقت کے بل بوتے پر اپنی تقدیر کو بدل سکنے کی طاقت رکھتی ہیں اور اس طرح خدا کی نصرت کو اپنے شامل حال کر سکتی ہیں۔
چوتھے یہ کہ استکباری حکومتوں نے، جن میں سر فہرست امریکا ہے ، کئی دھائیوں سے مختلف سیاسی اور سیکورٹی کے ہتھکنڈوں کے ذریعے خطے میں موجود حکومتوں کو اپنا تابع فرمان اور اپنے نصایح کا پایبند بنا کر، دنیا کے اس حساس ترین خطے میں اپنے اقتصادی ،ثقافتی اور سیاسی تسلط کے لئے رکاوٹوں سے پاک وسیع شاہراہ بنا رکھی تھی ، اب اس خطے کی اقوام کی نفرت و بیزاری کی آماجگاہ بن چکی ہیں۔
ہمیں یہ اطمینان رکھنا چاہئے کہ ان عوامی انقلابوں کے نتیجے میں برقرارہونے والے نظام سابقہ ذلت آمیز غیرمتوازن رویوں کے سامنے تسلیم نہیں ہونگے اور اس خطے کی اقوام کے ہاتھوں سیاسی جغرافیہ ،عزت و استقلال کاملہ کی طرف تبدیل ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ یہ کہ مغربی طاقتوں کا منافقانہ اور دھوکے بازی پر مبنی مزاج اس خطے کے عوام پر آشکار ہو چکا ہے۔ امریکا اور یورپ نے حتی الامکان مصر،تیونس اور لیبیا میں اپنے مہروں کو بچانے کیلئے زور لگایا اور جب عوام کا ارادہ ان کی خواہشات پر فایق آ گیا تب کامران عوام کے لئے دھوکے پر مبنی دوستی کی مسکراہٹ سجائی۔
اللہ تعالی کی روشن آیات اور بیش قیمت حقایق جو گذشتہ ایک سال کے عرصے میں اس خطے میں رونما ہوئے ہیں اس سے کہیں زیادہ ہیں اور صاحبان تدبر و بصیرت کے لئے ان کا مشاہدہ اور ادراک دشوار نہیں ہے۔لیکن اس سب کے باوجود تمام امت مسلمہ اور خصوصا قیام کرنے والی اقوام کو دو بنیادی عوامل کی ضرورت ہے:
پہلے: قیام میں تسلسل و تداوم اور محکم ارادوں میں نرمی سے شدید پرہیز۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو یوں فرمایا ہے” فاستقم کما امرت و من تاب معک و لا تطغوا“ اور ” فلذلک فادع واستقم کما امرت“، اور حضرت موسی علیہ السلام کے بقول، ”وقال موسی لقومہ استعینوا باللہ و اصبروا، ان الارض للہ یورثھا من یشاءمن عبادہ والعاقبتہ للمتقین“، قیام کرنے والی اقوام کے لئے موجودہ زمانے میں تقوی کا سب سے بڑا مصداق یہ ہے کہ اپنی مبارک تحریک کو رکنے نہ دیں اور خود کو عارضی کامیابیوں کا شکار نہ ہونے دیں۔ یہ اس تقوی کا وہ اہم حصہ ہے جس کو اپنانے والے کے لئے عاقبت بخیر کی وعید عطا ہوئی ہے۔
دوسرے: بین الاقوامی مستکبرین اور ان عوامی انقلابوں سے چوٹ کھانے والی حکومتوں کے ہتھکنڈوں کے سامنے ہوشیار رہنا۔ وہ لوگ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ نہیں جائیں گے اور اپنے تمام تر سیاسی، سلامتی اور مالی وسایل کے ساتھ ان ممالک میں اپنے اثر و رسوخ اور طاقت کے دوبارہ تسلط کے لئے میدان میں اتریں گے۔ ان کا ہتھیار لالچ، دھمکی، فریب اور دھوکہ ہے۔ تجربے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ خواص میں بعض ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن پر یہ ہتھیار کارگر ثابت ہوتے ہیں اور خوف، لالچ اور غفلت انہیں شعوری یا لاشعوری طور پر دشمن کی خدمت میں لا کھڑا کرتے ہیں۔ جوانوں، روشنفکر دانشوروں اور علمائے دین کی بیدار آنکھیں پوری توجہ سے اس چیز کا خیال رکھیں۔
اہم ترین خطرہ ان ممالک میں برپا ہونے والے جدید سیاسی نظام کی ساخت و پرداز پر کفر و استکبار کے محاذکی مداخلت اور اس پر اثراندازی ہے۔ وہ اپنی تمام توانائیوں کو کام میں لاتے ہوئے کوشش کریں گے تاکہ نئے برپا ہونے والے نظام ،اسلامی اور عوامی تشخص سے خالی رہیں۔ ان ممالک کے تمام مخلص و ھمدرد حضرات اور وہ تمام افراد جو اپنے ملک کی عزت ، وقار اور تکریم کے لئے پر امید ہیں ان سب کو بھرپور کوشش کرنی چاہئے تا کہ نئے نظام میں اسلامی اور عوامی ہونا اپنے تمام تر مفہوم کے ساتھ جلوہ گر ہو۔ اس کے لئے آئین کا کردارسب سے نمایاں ہے ۔ قومی وحدت اور مذہبی قبایلی اور نسلی تنوع کو تسلیم کرنا، آیندہ کامیابیوں کی اہم شرط ہے۔
مصر، تیونس اور لیبیا اور دوسرے ممالک کی جراتمند، بہادر ،بیدار اور مجاہد اقوام کو یہ جان لینا چاہئے کہ ظلم، امریکی مکر و فریب اور دوسرے مغربی مستکبران سے انکی نجات کا صرف اور صرف یہ راستہ ہے کہ دنیا میں طاقت کا توازن انکے حق میں قائم ہو جائے۔ مسلمانوں کو اپنے تمام مسائل کو دنیا کے جہان خوروں کے ساتھ قطعی طور پر حل کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے آپ کو عالمی طاقت ہونے کی صف میں لاکھڑا کریں۔ یہ تب ہی ہو سکتا ہے جب عالم اسلام کے تمام ممالک باہمی تعاون اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ یہ ناقابل فراموش نصیحت امام خمینی ( رہ )عظیم کی ہے ۔
امریکا اور نیٹو، خبیث اور ڈکٹیٹر قذافی کے بہانے کئی ماہ تک لیبیا اور اس کے عوام پر آگ برساتے رہے ہیں۔جبکہ قذافی وہی شخص تھا جوکہ عوام کے جراتمند قیام سے پہلے ان کے نزدیک ترین دوستوں میں شمار ہوتا رہا۔ وہ اس سے گلے ملتے رہے اس کی مدد سے لیبیا کی دولت کو لوٹتے رہے اور اس کو مزید بہلانے کے لئے اس کے ہاتھ کو گرم جوشی سے دباتے تھے یا پھر اس پر بوسے دیتے تھے۔ عوام کے انقلاب کے بعد اسی کو بہانہ بنا کر لیبیا کا تمام تر بنیادی ڈھانچہ تباہ و برباد کر دیا۔ کون سی حکومت ہے جس نے نیٹو کو عوام کے قتل عام اور لیبیا کی تباہی جیسے المیے سے روکا ہو؟ جب تک مغربی وحشی اور خون خوار طاقتوں کے ہاتھ اور دانت توڑ نہ دئیے جائیں گے اس طرح کے خطرات اسلامی ممالک کو درپیش رہیں گے۔ ان خطرات سے نجات ما سوائے عالمی اسلامی بلاک بنانے کے ممکن نہیں ہے۔
مغرب، امریکا اور صیہونیت ہمیشہ کی نسبت آج سب سے زیادہ کمزور ہیں ۔ اقتصادی مسائل، افغانستان و عراق میں پے در پے ناکامیاں، امریکی اور دوسرے مغربی ممالک کے عوام کے شدید اعتراضات جو کہ روز بروز وسیع تر ہو رہے ہیں، فلسطین و لبنان کے عوام کی جان فشانیاں، یمن، بحرین اور بعض دوسرے امریکا کے زیر اثر ممالک کے عوام کا جراتمندانہ قیام، یہ سب کے سب امت مسلمہ اور بخصوص جدید انقلابی ممالک کے لئے بہت بڑی بشارت ہیں۔ پورے عالم اسلام اور خصوصا مصر، تیونس اور لیبیا کے تمام مومنین مرد و خواتین، بین الاقوامی اسلامی طاقت کے قیام کے لئے اس موقعہ سے زیادہ سے زیادہ فایدہ اٹھائیں۔ تحریکوں کے اکابرین خداوند بزرگ پر توکل اور اس کی نصرت و امداد کے وعدے پر بھروسہ کریں اور امت مسلمہ کی تاریخ کے اس جدید باب کو اپنے زندہ و جاوید افتخارات کے ساتھ، جو کہ رضائے الہی کا باعث اور اس کی نصرت و امداد کے لئے راہ ہمواری ہے زینت و آراستہ کریں۔
والسلام علی عباداللہ الصالحین
سید علی حسینی خامنہ ای
۵ آبان 1390ھ ش
29 ذیقعدہ 1432 ھ
10m:25s
21699
[FARSI] Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei - HAJJ Message 2011
بسماللهالرحمنالرحیم
الحمدلله رب العالمین و صلوات الله و تحیاته علی...
بسماللهالرحمنالرحیم
الحمدلله رب العالمین و صلوات الله و تحیاته علی سیدالانام محمدٍ المصطفی و آله الطیبین و صحبه المنتجبین.
اکنون بهار حج، با طراوت و صفای معنوی و شکوه و حشمت خداداد، فرا رسیده و دلهای مؤمن و مشتاق را پروانه وار بر گرد کعبهی توحید و وحدت، به پرواز درآورده است. مکه و منا و مشعر و عرفات، منزلگاه انسانهای خوشبختی است که به ندای: \" و اذّن فی الناس بالحج .. \" پاسخ گفته و به حضور در میهمانی خدای غفور و کریم سرافراز گشتهاند. اینجا همان خانهی مبارک و کانون هدایتی است که آیاتٍ بیّنات الهی از آن ساطع و چتر امان برفراز سر همگان در آن گسترده است.
دل را در زمزم صفا و ذکر و خشوع، شستشو دهید؛ چشم باطن را به آیات روشن حضرت حق بگشائید؛ به اخلاص و تسلیم که نشانهی عبودیت حقیقی است روی آورید؛ خاطرهی آن پدری را که با طوع و تسليم، اسماعيلش را به قربانگاه برد بارها و بارها در دل زنده كنيد، و بدينگونه راه روشن و آشكاري را كه براي رسيدن به دوستي ربّ جليل در برابر ما گشوده است، بشناسيد و قدم نهادن در آن را به همّت مؤمنانه و نيت صادقانهي خود، بسپاريد.
مقام ابراهيم يكي از همان آيات بيّنات است. جاي پاي ابراهيم عليهالسلام در كنار كعبهي شريف، تنها نمادي از مقام ابراهيم است. مقام ابراهيم، مقام اخلاص و گذشت و ايثار اوست؛ مقام ايستادگي او در برابر خواست نفساني و عواطف پدرانه و نيز در برابر سيطرهي كفر و شرك و سلطهي نمرود زمانه است.
اين هر دو راه نجات هم اكنون در برابر يكايك ما آحاد امت اسلامي، گشوده است. همت و شجاعت و عزم راسخ هريك از ما ميتواند ما را روانه به سوي همان هدفهائي سازد كه پيامآوران رسالت الهي از آدم تا خاتم، بشر را به سوي آن فراخوانده و وعدهي عزت و سعادت در دنيا وآخرت را به رهپويان آن دادهاند.
در اين محضر عظيمِ امت اسلامي، شايسته است كه حجگزاران به مهمترين مسائل جهان اسلام بپردازند. اكنون در رأس همهي اين مسائل، قيام و انقلاب در برخي كشورهاي مهم اسلامي است. در ميانهي حجّ سال گذشته و حج امسال، حوادثي در دنياي اسلام پديد آمده است كه ميتواند سرنوشت امت اسلامي را دگرگون ساخته و آيندهئي درخشان و سرشار از عزت و پيشرفت مادي و معنوي را نويد دهد. در مصر و تونس و ليبي طاغوتهاي ديكتاتور و فاسد و وابسته، از سرير قدرت سرنگون شدهاند و در برخي کشورهای ديگر امواج پرخروش قيام مردمي، كاخهاي زر و زور را به ويراني و نابودي تهديد ميكند.
اين صفحهي تازه گشوده از تاريخ امت ما، حقايقي را آشكار ميسازد كه همه از آيات بينات الهي است و به ما درسهاي حياتبخش ميدهد. اين حقايق بايد در همهي محاسبات ملتهاي مسلمان به كار گرفته شود.
نخست آنكه اكنون از دل ملتهائي كه دهها سال در سيطرهي سياسي بيگانگان بودهاند، نسل جواني سربرآورده است كه با اعتماد به نفس تحسين برانگيز به استقبال خطر رفته و به روياروئي با قدرتهاي مسلّط برخاسته و همت به دگرگونسازيِ وضعيت گماشته است.
ديگر آنكه به رغم تسلط و تلاش حاكمان سكولار و تلاشهاي پيدا و پنهان آنان براي دينزدائي در اين كشورها، اسلام، با نفوذ و حضوري نمايان و پرشكوه، هدايتگر دلها و زبانها گشته و چون چشمهاي جوشان در گفتار و كردار تودههاي ميليوني، به اجتماعات و رفتارهاي آنان طراوت و حيات بخشيده است. ماذنهها و مصلاّها و تكبيرها و شعارهاي اسلامي، نشانهي آشكاري از اين حقيقت و انتخابات اخير تونس برهان قاطعي بر اين مدعا است. بيگمان انتخابات آزاد در هر كشور اسلامي ديگر هم نتيجهئي جز آنچه در تونس پيش آمد، نخواهد داشت.
ديگر آنكه در حوادث اين يك سال، به همه نشان داده شد كه خداوند عزيز و قدير، در عزم و ارادهي ملتها، آن چنان قدرتي تعبيه كرده است كه هيچ قدرت دیگر را ياراي مقاومت در برابر آن نيست. ملتها با اين نيروي خداداد، قادرند سرنوشت خويش را تغيير دهند و نصرت الهي را نصيب خود سازند.
ديگر آنكه دولتهاي مستكبر و در رأس آنان امريكا، كه در طول دهها سال با ترفندهاي سياسي و امنيتي، دولتهاي منطقه را سر به فرمان خود ساخته و به پندار خود، جادهي بي مانعي براي سيطرهي روزافزون اقتصادي و فرهنگي و سياسي بر اين بخش حساس جهان، پديد آورده بودند، اكنون نخستين آماج بيزاري و نفرت ملتهاي اين منطقهاند. اطمينان بايد داشت كه نظامهاي برآمده از اين انقلابها هرگز به نامعادلهي خفتبار پيشين تن نخواهند داد و جغرافياي سياسي اين منطقه به دست ملتها و در جهت عزت و استقلال كامل آنان رقم خواهد خورد.
ديگر آنكه طبيعت مزوّر و منافقِ قدرتهاي غربي، براي مردم اين كشورها آشكار شد. در مصر و تونس و ليبي – هركدام به نوعي- آمريكا و اروپا تا توانستند در نگهداري از مهرههاي خود كوشيدند و هنگامي كه عزم ملتها برخواست آنان فائق آمد، به روي مردم پيروز لبخند مزورانهي دوستي زدند.
حقايق گرانبها و آيات بينات الهي در حوادث يكسال اخير در اين منطقه بيش از اينها است و براي اهل تدبر، ديدن و شناختن آن دشوار نيست.
ليكن با اين همه، امروز همهي امت اسلامي و بويژه ملتهاي به پاخواسته، نيازمند دو عنصر اساسياند:
نخست: تداوم ايستادگي و پرهيز شديد از سست شدن عزم راسخ. فرمان الهي به پيامبر اعظم صلياللهعليهوآلهوسلم در قرآن چنين است: \" فاستقم كما امرت و من تاب معك و لاتطغوا \" و \" فلذلك فادع و استقم كما امرت\" و نيز از زبان حضرت موسي عليهالسلام : \" و قال موسي لقومه استعينوا بالله و اصبروا، ان الارض لله يورثها من يشاء من عباده و العاقبه للمتقين\"
مصداق بزرگ تقوا در اين دوره براي ملتهاي به پاخاسته، آن است كه حركت مبارك خود را متوقف نسازند و خود را سرگرم دستآوردهاي اين مقطع نكنند. اين است بخش مهم از تقوائي كه دارندگان آن، به وعدهي \" عاقبتِ نيك\" سرافراز گشتهاند.
دوم: هشياري در برابر حيلههاي مستكبران بينالمللي و قدرتهائي كه از اين قيامها و انقلابها لطمه ديدهاند. آنها بيكار نميمانند و با همهي توان سياسي و امنيتی و مالي، براي برقراريِ دوبارهي نفوذ و قدرت خود در اين كشورها به ميدان ميآيند. ابزار آنان، تطميع و تهديد و فريب است. تجربهها نشان داده است كه درميان خواص، هستند كساني كه اين ابزارها در آنان كارگر ميشود و ترس و طمع و غفلت، آنان را دانسته يا ندانسته به خدمت دشمن درميآورد. چشم بيدار جوانان و روشنفكران و عالمان ديني بايد به دقت مراقبت كند.
مهمترين خطر، دخالت و تأثيرگذاريِ جبههي كفر و استكبار در ساخت نظام جديد سياسي در اين كشورها است. آنان همهي كوشش خود را به كار خواهند برد تا نظامهاي جديد، هويت اسلامي و مردمي نيابد. همهي دلسوزان در اين كشورها و همه آنان كه به عزت و كرامت و پيشرفت كشور خود دلبستهاند بايد تلاش كنند تا اسلاميت و مردمي بودن نظام نوين، به تمام و كمال تامين شود. نقش قانون اساسيها در اين ميان، برجسته است. اتحاد ملي و به رسميت شناختنِ دگرسانيهاي مذهبي، قبيلهئي و نژادي، شرط پيروزيهاي آينده است.
ملتهاي شجاع و به پاخاسته در مصر و تونس و ليبي و ديگر ملتهاي بيدار و مبارز بدانند، نجات آنان از ظلم و كيد آمريكا و ديگر مستكبران غربي تنها و تنها در آن است كه تعادل قوا در جهان به نفع آنان برقرار شود. مسلمانان براي اينكه بتوانند مسائل خود را به صورت جدّي با جهانخواران حل كنند بايد خود را به مرز قدرت بزرگ جهانی برسانند، و اين جز با همكاري و همدلي و اتحاد كشورهاي اسلامي به دست نخواهد آمد. اين وصيت فراموش نشدني امام خميني عظيم است. امريكا و ناتو به بهانهي قذافي خبيث و ديكتاتور، ماهها بر سر ليبي و مردم آن آتش ريختند. و قذافي همان كسي بود كه پيش از قيام شجاعانهي ملت ليبي درشمار دوستان نزديك آنان بشمار می رفت، او را در آغوش ميگرفتند؛ با دست او از ثروت ليبي ميدزديدند و براي خام كردن او دستش را ميفشردند يا ميبوسيدند .. پس از قيام مردم، همين او را بهانه كردند و تمام زيرساختهاي ليبي را به ويراني كشاندند. كدام دولت توانست از فاجعهي كشتار مردم و ويراني كشور ليبي به دست ناتو جلوگيري كند؟ تا چنگ و دندان قدرتهاي خونخوار و وحشي غربي شكسته نشود هميشه چنين خطرهائي براي كشورهاي اسلامي متصور است و نجات از آن جز با تشكيل قطب قدرتمند جهان اسلام، ميسر نيست.
غرب و امريكا و صهيونيزم امروز از هميشه ضعيفترند. گرفتاريهاي اقتصادي، ناكاميهاي پيدرپي در افغانستان و عراق، اعتراضهاي عميق مردمي در امريكا و ديگر كشورهاي غربي كه دامنهي آن روز بروز گستردهتر شده است، مبارزات و جانفشانيهاي مردم فلسطين و لبنان، قيامهاي دليرانهي مردم در يمن و بحرين و برخي ديگر از كشورهاي زير نفوذ امريكا، همه و همه حامل بشارتهاي بزرگي براي امت اسلامي و بويژه كشورهاي انقلابي جديد است. مردان و زنان مؤمن در سراسر جهان اسلام و بويژه در مصر و تونس و ليبي از اين فرصت براي تشكيل قدرت بينالملل اسلامي بيشترين بهره را ببرند. خواص و پيشروان نهضتها به خداي بزرگ توكل و به وعدهي نصرت او اعتماد كنند و صفحهي تازه گشودهي تاريخ امت اسلامي را با افتخارات ماندگار خود كه مايهي رضاي الهي و زمينهساز نصرت اوست مزين سازند.
والسلام علي عباد الله الصالحين
سيدعلي حسينيخامنهاي
5/آبان/1390
29 ذيقعده 1432
13m:17s
16565
کردار امام رضا Lessons from the life of Imam Raza -Ali...
Responsibilites of Leader vs Responsibilites of followers lecture delivered by Agha Ali Murtaza Zaidi on18th Nov 2007
Responsibilites of Leader vs Responsibilites of followers lecture delivered by Agha Ali Murtaza Zaidi on18th Nov 2007
76m:31s
16522
Clip - [Khawas 01] Abu Musa Ashari - Be-Amal Alim - Rahbar-e-Moazzam -...
Clip - Abu Musa Ashari - Be-Amal Alim - Rahbar-e-Moazzam - Urdu
..
تاریخ کربلا میں خواص کا کردار(1)
ابو...
Clip - Abu Musa Ashari - Be-Amal Alim - Rahbar-e-Moazzam - Urdu
..
تاریخ کربلا میں خواص کا کردار(1)
ابو موسٰی اشعری - بے عمل عالم
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای(حافظ اللہ) کے خطاب سے اقتباس
Follow Us:
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
6m:25s
15397
Clip - [Khawas 02] Umar e Saad - Gandum-e-Ray Ka Harees -...
Clip - [Khawas 2]Umar e Saad - Gandum-e-Ray Ka Haris - Rahbar-e-Moazzam - Urdu
.
تاریخ کربلا میں خواص کا کردار(2)...
Clip - [Khawas 2]Umar e Saad - Gandum-e-Ray Ka Haris - Rahbar-e-Moazzam - Urdu
.
تاریخ کربلا میں خواص کا کردار(2)
عمر سعد -گندمِ رَی کا حریص
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای(حافظ اللہ) کے خطاب سے اقتباس
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
5m:26s
12763
Part 2 Must Watch تاخيرِ ظہور Delay in Zahoor & Role of...
تاخيرِ ظہور ميں عالمی استکبار کا کردار
Takheere Zahoor main Aalmi Istikbar ka Kirdar 10th may 09
Role of...
تاخيرِ ظہور ميں عالمی استکبار کا کردار
Takheere Zahoor main Aalmi Istikbar ka Kirdar 10th may 09
Role of International Arrogant Powers in the Delay of Re-Appearance of Imam Mehdi (a.s)
77m:37s
12608
تاریخ کے ادوار میں مجالس عزاء کا کردار |...
امام حسین علیہ السلام کی مظلومانہ شہادت کے بعد خود اہلبیت علیہم السلام کے توسط سے...
امام حسین علیہ السلام کی مظلومانہ شہادت کے بعد خود اہلبیت علیہم السلام کے توسط سے عزاداری کا آغاز ہوا اور انہوں نے اپنے چاہنے والوں سے بھی عزادری کو فروغ دینے کی تاکید کی، چنانچہ شیعہ تاریخ کے تمام ادوار میں عزاداری کا سلسلہ کبھی نہیں رکا، اگرچہ ممکنہ طور پر مختلف ادوار میں اسکی مختلف صورتیں رہی ہوں، لیکن عزاداری کا سلسلہ نہیں ٹوٹا اور عزاداری کی مجالس نے بعض تاریخی مواقع پر بڑی کارکردگی دکھائی جسکی ایک مثال انقلاب اسلامی کی کامیابی کی صورت میں ہمیں نظر آتی ہے۔
انقلاب اسلامی کی کامیابی میں عزاداری کا کیا کردار رہا اور کس طرح نوحوں کے ذریعے ملک بھر میں لوگوں کے احساسات کو انقلاب کیلئے ابھارا گیا اور آٹھ سالہ دفاع مقدس کے دوران ماتمی دستوں اور انجمنوں نے کس طرح کا کارنامہ انجام دیا۔ ان تمام باتوں کو ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کے بیانات پر مشتمل اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے ۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #مجالس_عزاداری #نوحہ_خوانی #شیعہ_تاریخ #انقلاب_اسلامی #امام_حسین #دفاع_مقدس #کارکردگی
2m:9s
12546
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
qeyam,
imam,
imam
husayn,
azadari,
Ayatollah
Misbah
Yazdi,
ahlul
bayt,
insan,
mellat,
karbala,
bashar,
zendegi,
azadari,
imam,
imam
sayyid
ali
khamenei,
imam
khamenei,
enghelab,
islam,
enqelab
islami,
majalis,
shia,
tarikh,
majalis
aza,
imam
hussain,
نام نہاد عَالَمی ادارے اور مسلمان | ولی...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای عَالَمی اداروں کا کردار اور مسلمانوں پر مظالم...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای عَالَمی اداروں کا کردار اور مسلمانوں پر مظالم میں اِن کی مجرمانہ خاموشی کے حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟ صیہونیت سے جاری مبارزے میں ہمیں کن چیزوں سے استفادہ کرنا چاہیے؟ اِس مقابلے اور مبارزے میں کن طاقتوں سے دور رہنا چاہیے؟ کیا مغربی طاقتوں سے وابستہ عِالمی ادارے اسلامی طاقت کے مخالف ہیں؟ کیا اِن نام نہاد عَالَمی اداروں کو انسانوں اور اقوام کے حقوق کا خیال ہے؟ اسلامی امت کو پہنچنے والے بیشتر نقصانات کی ذمہ دار کونسی طاقتیں ہیں؟ مسلم ممالک میں حالیہ جاری قتل و عام، جنگ افروزی اور مصنوعی قحط کے سلسلے میں کیا کوئی عَالَمی ادارہ جوابدہ ہے؟ کورونا سے مرنے والوں کی تو گنتی کی جارہی ہے کیا یورپ اور امریکہ کی بھڑکائی ہوئی جنگوں میں مرنے والے لاکھوں افراد کی آج کوئی بات کرتا ہے؟ کیا اقوامِ متحدہ اپنے فرائض پر عمل کر رہی ہے؟ موجودہ صورتحال میں مسلم معاشرے کی کیا ذمہ داری بنتی ہے؟
#ویڈیو #نام_نہاد_عالمی_ادارے #مبارزے #حلال_شرعی_وسائل #موثر_اسلامی_طاقت #اقوام_متحدہ #کرونا #اموات #فرائض #فلسطین #یمن #عراق #افغانستان #غیور #مسلم_معاشرے
6m:26s
12507
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
musalman,
ealami,
imam
seyyed
ali
khamenehi,
mazalem,
mujremana,
Zionist,
mubareze,
maghrebi
taqaatu,
insan,
aqvam,
huquq,
islami
ommat,
nuqsanat,
muslem
mamalek,
Corona,
yurup,
Amarika,
faraez,
muslem
mueashere,
halal,
shaei,
amvat,
palestine,
yaman,
eraq,
afghanestan,
جنگ کے دوران ناقابل فراموش خدمات | امام...
شہدا اور مجاہدین فی سبیل اللہ جہاں اپنی جانوں کے ذریعے طاغوتوں کے خلاف برسرپیکار...
شہدا اور مجاہدین فی سبیل اللہ جہاں اپنی جانوں کے ذریعے طاغوتوں کے خلاف برسرپیکار رہتے وہاں پر فداکار اور شہدا کے شانہ بشانہ خدمات انجام دینے والی خواتین اور دیگر افراد کا کردار بھی مثالی اور قابل ذکر ہوتا ہے یہ خدمات ایسے کڑے وقت میں راہ خدا میں برسرپیکار جوانوں کے نہ فقط حوصلوں کو بلند کرتی ہیں بلکہ اپنی خدمات کے ذریعے حق و باطل کے اس محاذ میں اپنا گرانبہا کردار ادا کر رہے ہوتے ہیں. اسلامی انقلاب کے دوران اور آٹھ سالہ دفاع مقدس کے دوران پیش کی جانے والی یہ خدمات، محنتیں اور مشقتیں تمام حق و باطل کے محاذوں پر برسرپیکار اقوام اور مکتب عاشورہ کے پیروکاروں کے لیے نمونہ عمل ہیں.
اس بارے میں مزید جاننے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #منفردخصوصیات #خدمات #عوامیمراکز #جنگیآذوقے #محرکات #خونآلودلباس #حوضخون #مشقت
1m:45s
12153
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
jang,
douran
e
jang,
imam
sayyid
ali
khameni,
taghut,
khawatin,
ourat,
batil,
shuhada,
mehnate,
حضرت زینب کبریٰؑ کا تحریکِ عاشورا میں...
ویڈیو کلپ
حضرت زینب کبریٰؑ کا تحریکِ عاشورا میں کردار
ولی امر مسلمین سید علی...
ویڈیو کلپ
حضرت زینب کبریٰؑ کا تحریکِ عاشورا میں کردار
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے قم کے لوگوں سے خطاب سے اقتباس
07 جنوری، 2015
دورانیہ: 03:30
3m:30s
12067
Video Tags:
Wisdom,
Gateway,
Wisdom
Gateway,
Productions,
Inqilab,
Bibi,
Zaynab,
Zainab,
SA,
Imamat,
Daughter,
Imam,
Ali,
AS,
Scholar,
Sayyid,
Sadiq,
Raza,
Naqvi,
قومی ترین اور امتی ترین چہرہ | امام سید...
کچھ لوگوں کا کردار اتنا مثالی اور بلند ہوتا ہے کہ نہ فقط اپنے ملک اور قوم کے اندر...
کچھ لوگوں کا کردار اتنا مثالی اور بلند ہوتا ہے کہ نہ فقط اپنے ملک اور قوم کے اندر محبوب ہوتے ہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر اقوام کی محبوب شخصیت بن جاتے ہیں۔
مالک اشتر زمان، شاگرد مکتب عاشوراء شہید قاسم سلیمانی رضوان اللہ علیہ انہی عظیم اور بین الاقوامی شخصیات میں سے ایک ہیں جنہوں نے اپنے الٰہی کردار، خلوص اور صداقت کی بنیاد پر دنیا کی تمام اقوام بالخصوص امت مسلمہ اور دنیا بھر کے مستضعفین، حریت پسندوں اور مظلوموں کے دلوں میں گھر کر لیا ہے۔ شہید قاسم سلیمانی جہاں ایرانی قوم کی محبوب شخصیت ہیں وہیں پر سرحدوں سے بالاتر امت مسلمہ کی بھی ایک محبوب شخصیت ہیں۔
اس بارے میں امام خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #قومی_ترین #امتی_ترین_چہرہ #شہید_سلیمانی #جلوس_جنازہ #قوم #تصورات #اثر_رسوخ #صدق_کا_مظہر
2m:4s
12052
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video,
imam,
imam
syed
ali
khmenei,
molk,
qasem
soleimani,
malik
ashter,
jinaza,
chehra,
irani,
islam,
iran,
mahboob,
shakhsiyat,
mazlumo,
dunya,
ashura,
maktab
ashura,
sedaqat,
muslim,
ریفرنڈم اور مسئلہ فلسطین کا حل | رہبر...
ریفرنڈم کی فلسطینی جدوجہد کس نوعیت کی منطق ہے؟
یہ جدوجہد ملکی نظام میں کتنی...
ریفرنڈم کی فلسطینی جدوجہد کس نوعیت کی منطق ہے؟
یہ جدوجہد ملکی نظام میں کتنی اہمیت رکھتی ہے؟
اس ریفرنڈم کا فلسطین اور اس کے سیاسی نظام میں کیا فائدہ ہوگا؟
فلسطینی مجاہدین کو اس میں کیا کردار ادا کرنا چاہیے؟
#ریفرنڈم #فلسطین #مسئلہ #سیاسی_نظام #فائدہ
1m:55s
12049
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Referendum,
Palestine,
imam
seyyed
ali
khamenehi,
jadu
had,
manteq,
seyasi
nezam,
faeda,
mujahidin,
[14 April 2012] - گھریلو زندگی میں دین کا کردار...
[14 April 2012] - گھریلو زندگی میں دین کا کردار - Bailment - Sahartv - Urdu
مہمان:محترمہ عنبرین فاطمہ
[14 April 2012] - گھریلو زندگی میں دین کا کردار - Bailment - Sahartv - Urdu
مہمان:محترمہ عنبرین فاطمہ
45m:1s
12018
ذی الحجہ کا بابرکت اور با اہمیت مہینہ |...
خداوند متعال کی جانب سے انسان کے لئے ہدایت کی راہ کو طے کرنے کے لئے بہترین فرصتیں...
خداوند متعال کی جانب سے انسان کے لئے ہدایت کی راہ کو طے کرنے کے لئے بہترین فرصتیں عنایت ہوتی ہیں، ان میں سے کچھ بہترین اوقات اور زمان بھی ہیں جو مقدس اور بافضیلت ہیں، جن اوقات کے لمحے انسان کے معنوی سفر میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان میں سے ایک ذی الحجہ کا مہینہ ہے۔ جو بابرکت مہینہ ہے۔ جس کی اہمیت کی طرف رہبر معظم امام خامنہ ای اشارہ فرما رہے ہیں۔
اس مہینے کی کونسی عظیم مناسبتیں ہیں؟
معنویت کی مناسبتوں سے بھرا یہ کیسا مہینہ ہے؟
اس مہینے کا نبی اکرمؐ اور امام حسینؑ سے کیسا رابطہ ہے؟
امام حسینؑ نے اس مہینے کے کس دن عظیم معارف پر مشتمل دعاء عرفہ پڑھی؟
اور اس کے کونسے ایام، اسلامی تاریخ کے واقعات کے لحاظ سے اہمیت کے حامل ہیں؟
ان سوالات کے جواب اس وڈیو میں ملاحظہ کریں۔
#انسان #ہدایت #فرصتیں #اوقات #مقدس #مقامات #برکت #معنویت #عرفہ #دعا #اسلامی #تاریخ
2m:31s
11984
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam
khamenei,
rahbar,
zilhajah,
mhena,
ba
barikat,
barekat,
insa,
safar,
muqadas,
fazilat,
imam
hussain,
imam
ali,
dua,
arefa,
islami,
tarikh,
waqiat,
munasibaat,
kirdar,
rehbar,
manavi,
allah,
khudawand,
nabi
e
akram,
rabt,
muhammad,
حضرت علی اکبرؑ جوانوں کے لیے نمونہ عمل |...
ہم جب بھی رسول خدا کے چہرے کی زیارت کرنا چاہتے تھے تو ہم علی اکبر کے چہرے کی زیارت...
ہم جب بھی رسول خدا کے چہرے کی زیارت کرنا چاہتے تھے تو ہم علی اکبر کے چہرے کی زیارت کیا کرتے تھے۔ (امام حسین علیہ السلام)
اہل بیت علیہم السلام کے گھرانے کے افراد اپنے کردار، اپنے عمل اور دینِ الٰہی کے راستے میں قربانیوں کے ذریعے تمام مسلمانوں کے لیے نمونہ عمل قرار پائے۔ انہی درخشاں چہروں میں سے ایک جوان امام حسین علیہ السلام کے لختِ جگر حضرت علی اکبر علیہ السلام تھے کہ جنہوں نے راہِ خدا میں اپنی استقامت اور ثابت قدمی کے ذریعے تا ابد جوانوں کے لیے ایک مثالی نمونہ پیش کیا۔
اِس بارے میں ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #علی_اکبر #جوان #حفاظت #ثاب_قدم #قلبی_وابستگی #صراط_مستقیم #علم #بڑھاپا #انقلاب_اسلامی
1m:21s
11868
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
hazrat
ali
akbar,
jawan,
namunae
amal,
imam
husain,
imam
khamenei,
ahlebait,
rasule
khuda,
shabihe
payambar,
chehra,
ziyarat,
kirdar,
amal,
qurbani,
musalman,
darakhshan,
rahe
khuda,
isteqamat,
sabit
qadmi,
ilm,
serate
mustaqeem,
امام سجاد علیہ اسلام کی زندگی پر ایک نظر...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ امام سجاد علیہ السلام کے توسط سے انجام...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ امام سجاد علیہ السلام کے توسط سے انجام پانے والی تین اہم الہی ذمہ داریوں کے حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟ امام سجاد علیہ السلام کی امامت کتنے عرصے پر محیط تھی؟ امام سجاد علیہ السلام کی امامت کا زمانہ کس چیز کے امتزاج سے عبارت ہے؟ امام سجاد علیہ السلام نے کون سے تین اہم کردار ادا کئے؟ کونسے دو امور کی ذمہ داری امام سجاد اور بقیہ آئمہ علیہم السلام کے درمیان مشترک تھی؟ ظالم و جابر حکمران اسلام میں تحریف کیوں کیا کرتے تھے؟ معاشرے کے کس طبقے کے افراد اسلام میں تحریف کا سبب بنے؟ کس طرح کے افراد ظالم حکمرانوں کے آلہ کار بنے؟
اِن تمام بصیرت افزا اہم سوالات کو حاصل کرنے کے لیے اِس مختصر ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #امام_سجاد_علیہ_السلام #امامت #انقلابی_باریکیاں #امتزاج #بنو_امیہ #بنو_عباس #کردار #فریضہ #ظالم_حکمران
5m:26s
11841
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Imam
Sajjad,
Sayyid
Ali
Khamenei,
ilahi
zimmedariya,
imamat,
ehem
kirdar,
aimma,
mushtarak,
islam,
zalim,
mazloom,
zulm,
hukmakaran,
tehreef,
muashre,
afraad,
aalae
kaar,
imtezaaj,
inqelabi
baarikiya,
banu
abbas,
banu
umayya,
fareeza,
پہلے انتفاضے میں مزاحمت کا کردار | Farsi Sub...
پہلے انتفاضے میں مزاحمت کا کردار
اقتباس از: ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای...
پہلے انتفاضے میں مزاحمت کا کردار
اقتباس از: ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای (حفظہ اللہ)کے فلسطینی انتفاضہ کی حمایت میں منعقدہ چھٹی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب
دشمن اگر فلسطینی مزاحمت کو کمزور بنانا چاہے، سمجھ میں آتا ہے، لیکن اسلامی ممالک اور وہ جو بظاہر فلسطین کی آزادی کے نعرے لگاتے ہیں، وہ اگر فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے حوصلے توڑے، بہت افسوس کا مقام ہے۔
فلسطینی مزاحمت کی سب سے بڑی کامیابی یہی ہے کہ اُس نے فلسطینی سمجھوتہ کرنے والے بعض گروہوں کی طرح نہیں کیا ہے۔ بلکہ اسرائیل کو غاصب اور دُشمن مانا اور اس سے دشمنی کی ۔
اسی مزاحمت کی برکت سے تو اسرائیلی کبھی سکون کی نیند نہیں سوپائے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #اسرائیل #صہیونی #فلسطین #مزاحمت #حماس #حزب_اللہ
4m:36s
11626
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
intifada,
pehle,
imam
khamenie,
conference,
palestine,
himayat,
iran,
america,
dushman,
wahdat,
sehyonist,
bainul
uqwami,
khitab,
dushman,
islami
mamalik,
azadi,
israel,
ghasib,
muzahimat,
hamas,
hizbullah
جہادِ تبیین،عزاداری اور جوان | امام سید...
بلاشبہ امام عالی مقام کی عزاداری کو نظم و نسق دینے میں عزاداری کی محافل کا اہم...
بلاشبہ امام عالی مقام کی عزاداری کو نظم و نسق دینے میں عزاداری کی محافل کا اہم کردار رہا ہے اور عزاداری کی محافل اور مجالس، اسلامی تعلیمات کےفروغ میں مرکزی کردار ادا کرسکتی ہیں، کیونکہ عزاداری کی محافل اسی کام کیلئے معرض وجود میں آئی ہیں۔
عزاداری کی محافل کے ذریعے جہاں امام عالی مقام کی عزاداری کا انعقاد کیا جاتا ہے وہیں انہی محافل کے ذریعے جوانوں اور نوجوانوں کے ذہنوں میں اٹھنے والے مختلف قسم کے سوالات کے جوابات کا بھی اہتمام ہونا چاہئے، کیونکہ عزاداری کی محافل کا خاصہ، علوم آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عام کرنا ہے خواہ وہ تبیین اور تشریح کی صورت میں ہو یا پھر سوال اور جواب کی شکل میں۔
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کے بیانات پر مشتمل اس ویڈیو میں عزاداری کی محافل میں انجام پانے والے اہم امور کی جانب اشارہ کیا گیا ہے، آپ اس ویڈیو میں عزاداری کی محافل سے متعلق ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کے بیانات کو ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #محافل #مکتب #اسلامی #تعلیمات #سوالات #جوانوں #از_تبیین_تا_قیام
1m:15s
11543
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
imam
husyn,
dua,
imam
khamenei,
ashura,
maqsad,
tarikh,
allah,
IMAM
HUSSAIN,
MATAMI,
matmi
anjoman,
ahdaf,
maqased,
imam
sayyid
ali
khamenei,
jehad
tabeen,
jihad,
jehad,
صہیونی حکومت کی پے درپے شکست | Farsi Sub Urdu
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے مقاومت کی مسلسل کامیابی اور صہیونی...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے مقاومت کی مسلسل کامیابی اور صہیونی غاصب حکومت کی پے درپے شکست کے حوالے سے بیانات پر مشتمل دستاویزی فلم
مقبوضہ فلسطین پر کس طرح سے قبضہ کیا گیا۔۔۔؟ کونسی عالمی شیطانی طاقتوں نے صیہونی جعلی حکومت کی تشکیل میں اپنا شیطانی کردار ادا کیا۔۔۔؟صیہونی غاصب حکومت نے مظلوم فلسطینیوں کے مقابلے میں کیا کیا جرائم انجام دئے۔۔۔؟ اسرائیل سے مقابلے کے لیے بنائی گئی عرب فوج کیوں ناکام ہوئی۔۔۔؟
انقلابِ اسلامی کے بعد کونسے دو اہم واقعات رونما ہوئے۔۔۔؟ مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور صیہونی حکومت کو کہاں کہاں اور کس کس سے ذلت آمیز شکتست کا سامنا کرنا پڑا۔۔۔؟
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #صیہونی_حکومت #پے_در_پے_شکست #فلسطین #زمینیں #عرب_فوج #حزب_اللہ #انتفاضہ #غزہ
3m:16s
11466
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
sehyoni,
hukumat,
shikast,
sayyid,
ali,
khamenei,
muqawamat,
kamyabi,
ghasib,
film,
falasteen,
shaitani,
taqat,
mazloom,
jarayim,
israel,
arab,
foj,
inqilab,
islami,
makdi,
jala,
kamzor,
zillat,
دوسرا مورچہ، خانوادۂ شہداء | ولی امرِ...
جہاں شہداء اپنے خون سے اور مختلف سختیاں اور اذیتیں سہہ کر ایک ملت کو زندگی بخشتے...
جہاں شہداء اپنے خون سے اور مختلف سختیاں اور اذیتیں سہہ کر ایک ملت کو زندگی بخشتے ہیں تو دوسری طرف شہداء کے گھر والے ایک اور محاذ پر اپنے پیاروں کی جدائی کو سہتے ہوئے، ایک باپ اور ماں اپنے لال کے فراق کا داغ سہتے ہوئے، ایک بیوی اپنی امیدوں کے مرکز کی جدائی کے داغ کو سہتے ہوئے اور ایک بچہ یا بچی اپنے شفیق و سرپرست باپ کی جدائی کا داغ سہتے ہوئے اِیک ملت کو زندگی بخشنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔
اِس بارے میں ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کے بیانات سننے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #دوسرا_مورچہ #خانوادہ_شہداء #صبر #سکون #رہنما #پیش_قدم #پر_نشاط #سر_فراز #پر_افتخار #باعزم #استقامت #زندان
2m:1s
11433
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
dusra
morcha,
khanwadae
shohada,
wali
amre
muslemeen,
sayyid
ali
khamenei,
shohada,
khoon,
zehmatein,
millat,
zindagi,
shohada
ke
gharwale,
mahaaz,
judaai,
baap,
maa,
feraaq
ka
daagh,
biwi,
bacha,
beta,
beti,
dost,
kirdar,
sabr,
isteqamat,
sukoon,
rehnuma,
pesh
qadam,
pur
nishat,
sarfaraz,
pur
iftekhaar,
ba
azm,
zindaan,
jail,
qaidi,
Clip - [Khawas 03] Saad Ibne Abi Waqas - Bait Ul Maal Ki Lalach -...
Clip - [Khawas 03] Saad Ibne Abi Waqas - Bait Ul Maal Ki Lalach - Rahbar-E-Moazzam - Urdu
..
تاریخ کربلا میں خواص کا...
Clip - [Khawas 03] Saad Ibne Abi Waqas - Bait Ul Maal Ki Lalach - Rahbar-E-Moazzam - Urdu
..
تاریخ کربلا میں خواص کا کردار(3)
سعدابن ابی وقاص - بیت المال کی لالچ
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای(حافظ اللہ) کے خطاب سے اقتباس
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
5m:4s
11401
امدارس اور یونیورسٹیوں کی قربت میں شہید...
مدارس اور یونیورسٹیوں کی قربت میں شہید مطہریؒ کا کردار
ولی امر مسلمین سید علی...
مدارس اور یونیورسٹیوں کی قربت میں شہید مطہریؒ کا کردار
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای (حفظہ اللہ) کا شہید مرتضی مطہریؒ کے بارے میں انٹرویو
30 اپریل ،1984
6m:38s
11371
Video Tags:
Wisdom,
Gateway,
Wisdom
Gateway,
Productions,
Holy,
Month,
Shaban,
Leader,
Islam,
Leader
of
Muslim,
Ummah,
Sayyid,
Ali,
Khamenei,
Rahbar,
Shaheed,
Mutahiri,
اربعین حسینی، عاشوراء کا طاقتور میڈیا |...
اربعین نواسہ رسول، فرزند بتول حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کی یاد میں منایا...
اربعین نواسہ رسول، فرزند بتول حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کی یاد میں منایا جانے والا مذہبی تہوار ہے جسکا آغاز خود اہلبیت علیہم السلام نے کیا اور ہر سال عراق کے مختلف شہروں سے شروع ہو کر 20 صفر کو کربلائے معلی میں روضہ امام حسین علیہ السلام پر اختتام پذیر ہوتا ہے۔ اس سفر کو عام طور پر پیدل طے کیا جاتا ہے۔ اور ہر سال عراق کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک سے اس مراسم میں شرکت کرنے کے لئے شیعوں کے علاوہ اہل سنت، عیسائی، ایزدی اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لاکھوں لوگ عراق کا سفر کرتے ہیں۔
ان آخری برسوں میں اربعین کے پیدل سفر میں شرکت کرنے والوں کی تعداد کروڑوں میں پہنچ گئی ہے یہاں تک کہ یہ مراسم دنیا میں منعقد ہونے والے سب سے عظیم مذہبی اجتماع میں بدل گئے ہے۔ آئے دن اسکے شرکاء کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور آج اربعین پر ہونے والی مشی بین الاقوامی سطح پر مقاومت کا مظہر ٹھہری ہے اور عاشورائے حسینی کے پیغام کو دنیا تک پہنچانے کیلئے ایک طاقتور میڈیا کا کردار ادا کرہی ہے۔
اربعین کس طرح عاشورائے حسینی کیلئے میڈیا کا کردار ادا کرتا آرہا ہے؟ اسکا آغاز کب سے ہوا اور اسکو مزید کس طرح وسعت دینے کی ضرورت ہے؟ اور اس سلسلے میں کن لوگوں کو آگے بڑھ کر کوشش کرنے کی ضرورت ہے؟ ان تمام باتوں کو ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کی زبانی آپ اس ویڈیو میں ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #اربعین #عاشوراء #طاقتور #میڈیا #وسعت #گہرائی #مجالس_عزا #مشی
5m:32s
11350
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
arbaeen,
ashura,
taqat,
imam,
imam
khamenei,
rasoul,
hazrat
zahra,
imam
husayn,
ahlul
bayt,
mazhab,
iraq,
karbala,
safar,
shia,
sunni,
muqavemat,
majlis,
majalis,
شہادتِ قاسم سلیمانی ایک تاریخی واقعہ |...
مالکِ اشتر زمان شہید قاسم سلیمانی رضوان اللہ علیہ عصر حاضر کی اُن ممتاز اور...
مالکِ اشتر زمان شہید قاسم سلیمانی رضوان اللہ علیہ عصر حاضر کی اُن ممتاز اور نمایاں شخصیات میں سے تھے جنہوں نے انسانیت دشمن استکباری طاقتوں کے شوم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگائی اور ان فرعونی طاقتوں کے مذموم مقاصد اور ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔
بے لوث اور مخلصانہ خدمت ان کا طرہ امتیاز تھا یہی وجہ بنی کہ آپ کی شہادت کے بعد دنیا بھر کی استکبار مخالف اور انسانیت دوست عوام نے اِن شیطانی طاقتوں کی بزدلانہ کاروائی کی مذمت اور اِس تاریخ کے عظیم الشان سپہ سالار کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ہر علاقے اور ہر شہر سے دیوانہ وار نکل پڑے جو اس بات کی علامت تھا کہ اس شہید عالی مرتبت نے اپنی زندگی میں بھی اور اپنی شہادت کے ذریعے بھی دنیا کی عَالَمی شیطانی طاقتوں کو فاش شکست دی۔
اِس بارے میں ولی امرِ مسلمین کے بیانات سننے کے لیے اِس ویڈیو پر کلک کیجئے۔
#ویڈیو #قاسم_سلیمانی #شہادت #تاریخی_واقعہ #شہید_ابو_مہدی_مہندس #برجستہ_اسلامی_فاتح #استکبار
1m:31s
11310
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shahadat,
haj
qasim
soleimani,
sayyid
ali
khamenei,
tarikhi
waqea,
malike
ashtar,
shakhsiyaat,
insaniyat
dushman,
istekbari,
taqatein,
azaem,
sar-dhad,
firaun,
maqasid,
mansoobe,
khaak,
mukhlis,
khidmat,
insaniyat
dost,
buzdil,
amrika,
israel,
america,
sipeh
salar,
shikast,
major
general,
irgc,
sepahe
quds,
quds
brigade,
iran,
iraq,
syria,
daesh,
aleppo,
isis,
lebanon,