قرآن کی پناہ میں اہلبیتؑ کے عاشق | نوحہ...
یہ ایک فارسی نوحہ ہے جس کا عنوان ہے: \"ہقرآن کی پناہ میں اہلبیتؑ کے عاشق\" اس...
یہ ایک فارسی نوحہ ہے جس کا عنوان ہے: \"ہقرآن کی پناہ میں اہلبیتؑ کے عاشق\" اس نوحے میں قرآن اور اہلبیتؑ کے درمیان نہ ٹوٹنے والے رشتے اور تعلق کو بعض مثالوں کے ضمن میں پیش کیا گیا ہے جو اصل میں حدیث ثقلین کی ترجمانی ہے جس میں آنحضرتؐ نے فرمایا تھا کہ میں تمہارے درمیان دو گرانقدر چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں، پہلی کتاب خدا (قرآن) جس میں ہدایت اور نور ہے لٰہذا اس سے متمسک رہو اور دوسری میرے اہل بیتؑ ہیں اور یہ دونوں (ایک دوسرے سے) ہرگز جدا نہیں ہوں گے یہاں تک کہ حوض کوثر کے کنارے میرے پاس آئیں۔ اور اس نوحے میں قرآن کو محور قرار دینے کی وجہ در حقیقت ان لوگوں کو پیغام دینا مقصود ہے جو آزادی بیان کے نام پر آئے دن قرآن کریم کی شان میں گستاخی کرتے ہیں، اگر چنانچہ وہ اپنی مذموم اور پست حرکتوں سے باز نہ آئیں تو ہم عزاداران حسینی قرآن کے لئے جان دینے سے بھی دریغ نہیں کریں گے، یہ اسی امام کے پیروکار ہیں جس کے سر اقدس نے نوک نیزہ پر قرآن کریم کی تلاوت کی تھی۔ یہ خوبصورت نوحہ ایران کے معروف نوحہ خواں سید مجید بنی فاطمہ کی بہتریں آواز میں اردو ترجمے کے ساتھ اس ویڈیو میں آپ دیکھ سکتے ہیں۔
#ویڈیو #مجید_بنی_فاطمہ #فارسی_نوحہ #قرآن_اہلبیتؑ #قرآن #نوحہ #قرآن_کی_پناہ #سپاہی #موعود #زینب #فاطمہ #شہادت #کربلا #حسینؑ #تلاوت
3m:36s
1075
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
quran,
noha,
sipahi,
Movood,
zainab,
fatima,
shahadat,
karbala,
Hussain
husayn,
husen,
hossein,
husain,,
tilawat,
quran,
panah,
سید
مجید
بنی
فاطمہ
syed
Majeed
bani
fatima
ahlbait,
aashiq,
قرآن,
پناہ
اہلبیتؑ
,
عاشق
اندرونی طور پر در پیش چیلنجز کا مقابلہ |...
داخلی سطح پر دشمن کی جانب سے ایجاد کئے جانے والے چیلنجز میں جو چیزیں سر فہرست ہیں...
داخلی سطح پر دشمن کی جانب سے ایجاد کئے جانے والے چیلنجز میں جو چیزیں سر فہرست ہیں وہ قومی یکجہتی کو ٹھیس پہنچانے کے ساتھ لوگوں کے اندر ناامیدی اور مایوسی کو فروغ دینا ہے، قومی سطح پر ہم آہنگی اوریکجہتی کے فقدان کی صورت میں داخلی سطح پر قوم، اختلاف کا شکار ہوسکتی ہے اور مایوسی کی صورت میں انسان کاہلی اور سستی کا شکار ہوجاتا ہے جسکے نتیجے میں ملک میں ترقی اور پیشرفت کا تصور ناپید ہوجاتا ہے اور دشمن اسی کمزوری سے فائدہ اٹھا کر ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ چنانچہ اس مشکل سے نمٹنے کا طریقہ کار کیا ہے؟ اور اس مشکل کا مقابلہ کیسے کیا جاسکتا ہے؟ آئے دیکھئے رہبر انقلاب اسلامی کی اس ویڈیومیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #چیلنجز #اندرونی #اختلافات #یکجہتی #سرخیاں #امام_خمینیؒ #نقشہ #کاہلی #کام #جائزہ #ماہرین
2m:17s
5568
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
challenges,
andaroni,
ikhtilafat,
naqsha,
kahili,
jaiza,
muqaabla,
imam
SAYYED
Ali
KHAMENEI,
اندرونی,
چیلنجز,
مقابلہ
,
امام
سید
علی
خامنہ
ای
سپاہِ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کی دو...
اس میں شک نہیں کہ اس دنیا کا نظام، اسباب و علل پر قائم ہے اور اسی بنا پر اس جہاں میں...
اس میں شک نہیں کہ اس دنیا کا نظام، اسباب و علل پر قائم ہے اور اسی بنا پر اس جہاں میں بعض چیزیں سبب اور بعض چیزیں مسبب قرار پاتی ہیں، چنانچہ اسی علل اور اسباب کی دنیا میں اللہ تعالی نے بعض ہستیوں کو دوسرے لوگوں کے لیے فیض کا ذریعہ اور واسطہ قرار دیا ہے اور لوگوں کے مختلف گروہوں اور اصناف میں اللہ تعالی نے کسی ایک خاص صنف یا کسی خاص ادارے کے لوگوں کو یہ توفیق عنایت کی ہے کہ وہ دوسروں کے کام آئیں اور ان کے توسط سے دوسروں کی مشکلات آسان ہوں۔ انہی اداروں میں سے ایک، جسے یہ توفیق حاصل ہے، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ہے جس کی بنیاد خود امام خمینیؒ نے رکھی تھی۔ اس ادارے کے افراد کو اللہ نے ہر میدان میں لوگوں کی خدمت کے لیے واسطۂ فیض قرار دیا ہے، خواہ وہ انقلابی اقدار کا دفاع ہو یا عوامی امور، صحت کے مسائل ہوں یا ثقافتی خدمات، غرض ہر میدان میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے لوگ آگے نظر آتے ہیں۔
اس ادارے کے لوگوں کی برجستہ خصوصیات کیا ہیں؟ اور کس کام کی پاداش اور صلے میں انہیں یہ توفیق حاصل ہوئی ہے؟ ان سوالوں کے جواب سے آگاہی کے لیے آیۃ اللہ تقی مصباح یزدیؒ کے علمی بیانات پر مشتمل اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
#ویڈیو #مصباح_یزدی #اسباب #مسببات #نظام #امکان #واسطہ #فیض #توفیق #ادارہ #شعبہ #مفادات #پاسداران_انقلاب #ثقافت
3m:4s
2695
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Iran,
video,
asbaab,
nizaam,
imkaan
,
vaastaa,
Faiz,
نورِ خدا فاطمہ زہراؑ | منقبت: گروہ مہرِ...
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں جب بھی جنت کی خوشبو کا مشتاق ہوتا...
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں جب بھی جنت کی خوشبو کا مشتاق ہوتا تو فاطمہ سے اس خوشبو کو سونگھتا ہوں.
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تمام جہانوں میں فقط چار عورتیں بہترین ہیں، مریمؑ، آسیہؑ، خدیجہؑ اور فاطمہؑ.
پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت کو پہچنواتے ہوئے فرماتے ہیں : اگر تمام طرح کی نیکیوں اور حسن و جمال کو کسی ایک پیکر میں دیکھا جائے تو یقیناً وہ صرف حضرت فاطمہ زہرا کا وجود مطہر ہے جس میں دونوں چیزیں بطور اتم موجود ہیں۔ میری بیٹی فاطمہ زہرا لوگوں میں کرامت و شرافت کے اعتبار سے سب سے بہتر ہے۔
ولادت بی بی دو عالم حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کے موقع پر خوبصورت منقبت اس ویڈیو میں ملا حظہ کیجئے.
#ویڈیو #نور_خدا_فاطمہ_زہرا #گروہ_مہرطحہ #نورعرش #قلب_پیغمبر #انسیہ #حورا #آئینہ #حیدر #عزت #وقار #محبت #راضیہ #مرضیہ #محبوب_خدا #شب_قدر #منبع_حیات
4m:23s
7409
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video,
noor
khoda,
noor,
khoda,
hazrat
fatima
zahra,
wialadat,
grooh
mehr
taha,
noor
arsh,
qalb,
payghambar,
prophet,
ensia,
houra,
ezat,
mohabat,
raziya,
marziya,
mahbob
khoda,
shab
qadr,
manba,
hayat,
hazrat
fatima
zahra
(s),
rasool
akram
(s),
8 Interesting Facts About Shrine of Mola Reza | Wonders of The World...
8 Interesting Facts About Shrine of Mola Reza | حرم امام رضا علیہ السلام میں موجود 8 نایاب چیزیں...
8 Interesting Facts About Shrine of Mola Reza | حرم امام رضا علیہ السلام میں موجود 8 نایاب چیزیں
Presenting By Official Shrine of Imam Ali Reza (as)
Haram Imam Ali Raza (as) Official
The Imam Raza shrine (Persian: حرم امام رضا) in Mashhad, Iran is a complex which contains the mausoleum of Imam Reza, the eighth Imam of Twelver Shiites. It is the largest mosque in the world by area. Also contained within the complex are the Goharshad Mosque, a museum, a library, four seminaries,[1] a cemetery, the Razavi University of Islamic Sciences, a dining hall for pilgrims, vast prayer halls, and other buildings.
The complex is one of the tourism centers in Iran[2][3] and has been described as \"the heart of the Shia Iran\"[4] with 25 million Iranian and non-Iranian Shias visiting the shrine each year, according to a 2007 estimate.[5] The complex is managed by Astan Quds Razavi Foundation currently headed by a prominent Iranian cleric, Ahmad Marvi.
The shrine itself covers an area of 267,079m2 while the seven courtyards which surround it cover an area of 331,578m2 - totaling 598,657 m2 (6,443,890 sq ft).[6]
Every year the ceremony of Dust Clearing is celebrated in the Imam Raza shrine.
1m:0s
2376
Video Tags:
Mazhabi,,Program,,Fiqah,,Aur,,zindig,,Mutahirat,,Pak,,Kernay,,Wali,,Chezain,,sahar,,Urdu,,News
[19 Jan 14] Islamic Unity Conference - Full Speech by Leader Sayed Ali...
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خطاب کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہدیۂ تبریک...
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خطاب کا متن:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہدیۂ تبریک و تہنیت عرض کرتا ہوں، پیامبر اعظم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے میلاد مبارک اور آپ(ص) کے فرزند ارجمند امام صادق (علیہ الصلوۃ والسلام) کی پربرکت ولادت کے موقع پر اس اجتماع میں تشریف فرما، آپ حاضرین محترم، ہفتہ وحدت کے عزیز مہمانوں اور اسلامی ممالک کے سفراء اور تمام ذمہ داران اور بزرگوار سرکاری حکام ـ جنہوں نے ملک کی بھاری ذمہ داریاں سنبھالی ہوئی ہیں ـ کو؛ نیز مبارکباد عرض کرتا ہوں ملت ایران کو اور تمام مسلمانان عالم کو، بلکہ تمام عالمی حریت پسندوں کو۔
یہ مبارک میلاد ایسی برکتوں کا سرچشمہ ہے جو صدیوں کے دوران بنی نوع انسان کے ہر فرد پر نازل ہوتی رہی ہیں؛ اور ملتوں کو، انسانوں کو اور انسانیت کو اعلی ترین انسانی، فکری اور روحانی عوالم اور شاندار تہذیب اور شاندار زندگی کے لئے روشن پیش منظر پیش کرتی رہی ہیں۔ جو کچھ اس ولادت مبارکہ کی سالگرہ کے موقع پر عالم اسلام اور مسلم امہ کے لئے اہم ہے وہ یہ ہے کہ اسلامی معاشرے کی تشکیل کے سلسلے میں رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی توقعات کو مد نظر رکھیں، اور کوشش کریں اور مجاہدت و جدوجہد کریں تاکہ یہ توقات پوری ہوجائيں؛ دنیائے اسلام کی سعادت اسی میں ہے اور بس۔ اسلام بنی نوع انسان کی آزادی کے لئے آیا، استبدادی اور ظالم مشینریوں کی قید و بند اور دباؤ سے انسان کے مختلف طبقوں کی آزادی اور انسانوں کے لئے حکومت عدل کے قیام کے لئے بھی اور انسان کی زندگی پر مسلط اور انسانی زندگی کو اس کی مصلحتوں کے برعکس سمت کھولنے والے افکار، اوہام (و خرافات) اور تصورات سے آزادی کے لئے بھی۔
امیر المؤمنین علیہ الصلاۃ والسلام نے ظہور اسلام کے دور میں عوام کی زندگی کو \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فتنے کا ماحول\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" قرار دیا ہے اور فرمایا ہے: \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"فى فِتَنٍ داسَتهُم بِاَخفافِها وَ وَطِئَتهُم بِاَظلافِها\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" (1) فتنے سے مراد وہ غبار آلود ماحول ہے جس میں انسان کی آنکھیں کچھ دیکھنے سے عاجز ہیں؛ انسان راستہ نہيں دیکھتا، مصلحت کی تشخیص سے عاجز ہے، یہ ان لوگوں کی صورت حال تھی جو اس مصائب بھرے اور پرملال خطے میں زندگی بسر کررہے تھے۔
بڑے ممالک میں، اس زمانے کی تہذیبوں میں بھی ـ جن کے پاس حکومتیں تھیں ـ یہی صورت حال مختلف شکل میں پائی جاتی تھی۔ ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم کہہ دیں کہ ظہور اسلام کے ایام میں جزیرۃالعرب کے عوام بدبخت اور بیچارے تھے اور دوسرے خوشبخت تھے؛ نہیں، ستمگر اور ظالم حکومتیں، انسان اور انسانیت کی شان و منزلت کو نظر انداز کرنے، طاقتوں کے درمیان طاقت کے حصول کے لئے تباہ کن جنگوں کی آگ بھڑکائے جانے، نے لوگوں کی زندگی تباہ کردی تھی۔
تاریخ کی ورق گردانی سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دن کی دو معروف تہذیبیں ـ یعنی ساسانی ایران کی تہذیب اور سلطنت روم کی تہذیب ـ کی صورت حال کچھ اس طرح سے تھی کہ ان معاشروں میں زندگی بسر کرنے والے عوام اور مختلف طبقات کے حال پر انسان کا دل ترس جاتا ہے؛ ان کی زندگی کی صورت حال نہایت افسوسناک ہمدردی کے قابل تھی، وہ اسیری کی زندگی گذارنے پر مجبور تھے۔ اسلام نے آکر انسان کو آزاد کردیا؛ یہ آزادی، سب سے پہلے انسان کے دل اور اس کی روح کے اندر معرض وجود میں آتی ہے؛ اور جب انسان آزادی کو محسوس کرتا ہے، جب وہ غلامی کی زنجیریں توڑنے کی ضرورت محسوس کرتا ہے، اس کی قوتیں اس احساس کے زیر اثر آتی ہیں اور اگر وہ ہمت کرے اور اٹھ کر حرکت کرے، اس کے لئے آزادی کی عملی صورت معرض وجود میں آتی ہے؛ اسلام نے انسانوں کے لئے یہ کام سرانجام دیا؛ آج بھی وہی پیغام موجود ہے پوری دنیا میں اور عالم اسلام میں۔
بنی نوع انسان کی آزادی کے دشمن انسانوں کے اندر آزادی کی سوچ کو مار ڈالتے ہیں اور ختم کردیتے ہیں؛ جب آزادی کی فکر نہ ہوگی؛ آزادی کی طرف پیشرفت بھی سست ہوجائے گی یا مکمل طور پر ختم ہوجائے گی۔ آج ہم مسلمانوں کی ذمہ داری یہ ہے کہ اسلام کے مد نظر آزادی تک پہنچنے کی کوشش کریں؛ مسلم اقوام کا استقلال و خودمختاری، پوری اسلامی دنیا میں عوامی حکومتوں کا قیام، قومی و ملکی فیصلوں اور اپنی قسمت کے فیصلوں میں عوام کے فرد فرد کی شراکت داری اور اسلامی شریعت کی بنیاد پر آگے کی جانب حرکت، وہی چیز ہے جو ملتوں اور قوموں کو نجات دلائے گی۔
البتہ آج مسلم قومیں محسوس کرتی ہیں کہ انہیں اس اقدام کی ضرورت ہے اور پوری اسلامی دنیا میں یہ احساس پایا جاتا ہے اور بالآخر یہ احساس نتیجہ خيز ثابت ہوگا، بلا شک۔
اگر قوموں کے ممتاز افراد ـ خواہ وہ علمی و سائنسی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں چاہے دینی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں ـ اپنے فرائص کو بحسن و خوبی نبھائیں، تو عالم اسلام کا مستقبل مطلوبہ مستقبل ہوگا؛ اس مستقبل کے سلسلے میں امیدیں موجود ہیں۔ اسی مقام پر دشمنان اسلام ـ جو اسلامی بیداری کے دشمن ہیں، اقوام عالم کی آزادی و استقلال کے مخالف ہیں ـ میدان میں اتر آتے ہیں؛ اسلامی معاشروں کو معطل رکھنے کی قسماقسم کوششیں عمل میں لائی جاتی ہیں اور ان میں سب سے زيادہ اہم اختلاف و انتشار پھیلانا ہے۔ استکباری دنیا 65 برسوں سے ـ اپنی پوری قوت کو بروئے کار لاکر ـ صہیونی ریاست کی موجودگی کو مسلم اقوام پر ٹھونسنے اور انہیں اس واقعیت (Reality) کو تسلیم کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کررہی ہے اور وہ ناکام رہی ہے۔ ہمیں (صرف) بعض ممالک اور حکومتوں کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے جو اپنے اجنبی دوستوں کے مفاد کے لئے اپنے قومی مفادات کو پامال کرنے یا اسلامی مفادات کو بھلا دینے کے لئے بھی تیار ہیں جبکہ یہ اجنبی دوست اسلام کے دشمن ہیں؛ اقوام صہیونیوں کی (علاقے میں) موجودگی کے خلاف ہیں۔ 65 برسوں سے فلسطین کو یادوں سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں، مگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ حالیہ چند سالوں کے دوران ـ لبنان کی 33 روزہ جنگ میں اور غزہ کی 22 روزہ جنگ میں اور دوسری مرتبہ آٹھ روزہ جنگ میں ـ مسلم ملت اور اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ وہ زندہ ہے، اور امریکہ اور دوسری مغربی قوتوں کی وسیع سرمایہ کاری کے باوجود اپنے وجود اور اپنے تشخص کو محفوظ رکھنے اور مسلط کردہ جعلی صہیونی نظام کو طمانچہ مارنے میں کامیاب ہوئی ہے؛ اور ظالم صہیونیوں کے آقاؤں، دوستوں اور حلیفوں کو ـ جو اس عرصے کے دوران اس مسلط کردہ ظالم اور جرائم پیشہ نظام کو تحفظ دینے کے لئے کوشاں رہے ہیں ـ ناکامی کا منہ دکھا چکی ہے؛ اسلامی امہ نے ثابت کرکے دکھایا کہ اس نے فلسطین کو نہیں بھلایا؛ یہ بہت اہم مسئلہ ہے؛ ان ہی حالات میں دشمن کی تمام تر توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کی جاتی ہے کہ اسلامی امت کو فلسطین کی یاد سے غافل کردے؛ لیکن وہ کیونکر؟ اختلاف و انتشار پھیلانے کے ذریعے، خانہ جنگیوں کے ذریعے، اسلام اور دین و شریعت کے نام پر منحرف انتہا پسندی کی ترویج کے ذریعے؛ وہ یوں کہ کچھ لوگ عام مسلمانوں اور مسلمانوں کی اکثریت کی تکفیر کا اہتمام کریں۔
ان تکفیری گروپوں کا وجود ـ جو عالم اسلام میں نمودار ہوئے ہیں ـ استکبار کے لئے اور عالم اسلام کے دشمنوں کے لئے ایک بشارت اور ایک خوشخبری ہے۔ یہی گروپ ہیں جو صہیونی ریاست کی خبیث واقعیت کو توجہ دینے کے بجائے، مسلمانوں کی توجہ کو دوسری سمت مبذول کرا دیتے ہیں۔ اور یہ وہی نقطہ ہے جو اسلام کے مطمع نظر کے بالکل برعکس ہے؛ اسلام نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّارِ رُحَماءُ بَينَهُم\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"(۲) [رہیں]؛ مسلمانوں کو دین کے دشمنوں کے مقابلے میں میں سخت ہونا چاہئے اور ان کے زیر تسلط نہیں آنا چاہئے؛ \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اَشِدّاءُ عَلَى الكُفّار\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" عینا قرآن کی آیت کریمہ ہے۔ آپس میں مہربان اور ترس والے ہوں، ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دیں، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھیں، یہ اسلام کا حکم ہے؛ اسی اثناء میں ایک تفکر اور ایک جماعت معرض وجود میں آئے جو مسلمانوں کو تقسیم کرے مسلم اور کافر میں! بعض مسلمانوں کو کافر کی حیثیت سے نشانہ بنائے، مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑا دے! کون اس حقیقت میں شک کرسکتا ہے کہ ان گروپوں کو وجود میں لانے، ان کی حمایت و پشت پناہی، انہیں مالی امداد دینا اور ان کو ہتھیاروں سے لیس کرنا اسکبار کا کام ہے اور استکباری حکومتوں کی خبیث خفیہ ایجنسیوں کا کام ہے؟ وہ بیٹھ کر اسی کام کے لئے منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ عالم اسلام کو اس مسئلے کی طرف توجہ دینی چاہئے؛ یہ ایک عظیم خطرہ ہے۔ افسوس ہے کہ بعض اسلامی حکومتیں، حقائق کو نظرانداز کرتے ہوئے ان اختلافات کو ہوا دیتی ہیں؛ وہ سمجھتے نہیں ہیں کہ ان اختلافات کو ہوا دینے کے نتیجے میں ایسی آگ بھڑک اٹھے گی جو سب کا دامن پکڑ لے گی؛ یہ استکبار کی خواہش ہے: مسلمانوں کے ایک گروپ کی جنگ دوسرے گروپ کے خلاف۔ اس جنگ کا سبب و عامل بھی وہی لوگ ہیں جو مستکبر قوتوں کے کٹھ پتلی حکمرانوں کی دولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں؛ کہ آکر اس ملک میں اور اُس ملک میں لوگوں کے درمیان جھگڑا کھڑا کردیں؛ اور استکبار کی طرف سے اس اقدام میں حالیہ تین چار برسوں کے دوران ـ جب سے بعض اسلامی اور عرب ممالک یں اسلام بیداری کی لہریں اٹھی ہیں ـ بہت زیادہ شدت آئی ہے؛ تاکہ اسلامی بیداری کو دیوار سے لگادیں؛ اور ساتھ ہی دشمن کی تشہیری مشینریوں کے ذریعے تنکے کو پھاڑ بناتے ہوئے اسلام کو دنیا کی رائے عامہ کے سامنے بدصورت ظاہر کریں؛ جب ٹیلی ویژن چینل ایک شخص کو دکھاتے ہیں جو اسلام کے نام سے ایک انسان کا جگر چباتا ہے اور کھتا ہے؛ تو لوگ اسلام کے بارے میں کیا سوچیں گے؟ دشمنان اسلام نے منصوبہ بندی کی ہے؛ یہ ایسی چیزیں نہیں ہیں جو یکایک معرض وجود میں آئی ہوں بلکہ ایسی چیزیں ہیں جن کے لئے عرصے سے منصوبہ بندی ہوئی ہے۔ ان اقدامات کے پس پردہ پالیسی سازی ہے؛ ان کی پشت پر پیسہ ہے؛ ایسے اقدامات کے پس پردہ جاسوسی ادارے ہیں۔
مسلمانوں کو ہر اس عنصر کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہئے جو وحدت کا مخالف ہو اور وحدت کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ یہ ہم سب کے لئے بہت بھاری فریضہ ہے؛ شیعہ کو بھی یہ فریضہ قبول کرنا پڑے گا اور مختلف شعبوں کو بھی یہ فریضہ سنبھالنا پڑے گا جو اہل تشیع اور اہل سنت کے اندر پائے جاتے ہیں۔
وحدت سے مراد مشترکات کا سہارا لینا ہے، ہمارے پاس بہت سے مشترکات ہیں۔ مسلمانوں کے درمیان اشتراکات اختلافی مسائل سے کہیں زیادہ ہیں؛ انہیں اشتراکات کا سہارا لینا چاہئے۔ اہم فریضہ اس حوالے سے ممتاز افراد و شخصیات پر عائد ہوتا ہے؛ خواہ وہ سیاسی شخصیات ہوں، خواہ علمی ہوں یا دینی ہوں۔ علمائے اسلام لوگوں کو فرقہ وارانہ اور مذہبی اختلافات کو ہوا دینے اور شدت بخشنے سے باز رکھیں۔ جامعات کے اساتذہ طلبہ کو آگاہ کریں اور انہیں سمجھا دیں کہ آج عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ وحدت کا مسئلہ ہے۔ اتجاد اہداف کے حصول کے لئے؛ سیاسی استقلال و خودمختاری کا ہدف، اسلامی جمہوریت کے قیام کا ہدف، اسلامی معاشروں میں اللہ کے احکام کے نفاذ کا ہدف؛ وہ اسلام جو آزادی اور حریت کا درس دیتا ہے، اسلام جو انسانوں کو عزت و شرف کی دعوت دیتا ہے؛ یہ آج فریضہ ہے۔
سیاسی شعبے کے ممتاز افراد بھی جان لیں کہ ان کی عزت اور ان کا شرف قوموں کے فرد فرد کے سہارے قابل حصول ہے، نہ کہ بیگانہ اور اجنبی قوتوں کے سہارے، نہ کہ ان افراد کے سہارے جو پوری طرح اسلام کے دشمن ہیں۔
کسی وقت ان علاقوں میں استکباری قوت حکومت کرتی تھی؛ امریکی پالیسی اور قبل ازاں برطانیہ یا بعض دوسرے یورپی ممالک کی پالیسیاں حکم فرما تھیں؛ اقوام نے رفتہ رفتہ اپنے آپ کو ان کی بلا واسطہ تسلط سے چھڑا لیا؛ وہ (استکباری طاقتیں) بالواسطہ تسلط کو ـ سیاسی تسلط کو، معاشی تسلط کو، ثقافتی تسلط کو ـ استعمار کے زمانے کے براہ راست تسلط کے متبادل کے طور پر، جمانا چاہتی ہیں؛ گوکہ وہ دنیا کے بعض خطوں میں براہ راست تسلط جمانے کے لئے بھی میدان میں آرہے ہیں؛ افریقہ میں آپ دیکھ رہے ہیں کہ بعض یورپی ممالک وہی پرانی بساط دوبارہ بچھانے کی کوشش کررہے ہیں؛ راہ حل، \\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\"اسلامی بیداری\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\" ہے؛ راہ حل اسلامی ملتوں کی شان و منزلت کی پہچان ہے؛ اسلامی ملتوں کے پاس وسیع وسائل ہیں، حساس جغرافیایی محل وقع کی حامل ہیں، بہت زیادہ قابل قدر و وقعت اسلامی ورثے کی حامل ہیں، بےمثل معاشی وسائل سے سرشار ہیں؛ اگر ملتیں آگاہ ہوجائيں، اپنے آپ کو پا لیں، اپنے پیروں پر کھڑی ہوجائیں، ایک دوسرے کو دوستی کا ہاتھ دیں، یہ علاقہ ایک نمایاں اور درخشاں علاقہ بن جائے گا، اور عالم اسلام عزت و کرامت و آقائی کا دور دیکھے گا؛ یہ وہ چیزیں ہیں جو مسقبل میں انشاء اللہ واقع ہونگی؛ ان کی نشانیاں اس وقت بھی دیکھی جاسکتی ہیں: ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی، اس حساس علاقے میں اسلامی جمہوری نظام کا قیام، اسلامی جمہوری نظام کا استحکام۔
امریکہ سمیت استکاری قوتوں نے گذشتہ 35 برسوں سے اسلامی جمہوری نظام اور ملت ایران کے خلاف ہر وہ حربہ آزما لیا ہے جو وہ آزما سکتی تھیں؛ ان کی سازشوں کے برعکس، ملت ایران اور اسلامی جمہوری نظام روز بروز زیادہ طاقتور، زیادہ مستحکم، پہلے سے کہیں زيادہ صاحب قوت ہوچکا ہے اور پہلے سے کہیں زیادہ اور رسوخ حاصل کرچکا ہے، اور انشاء اللہ اس استحکام، اس استقرار اور اس قوت میں اضافہ ہوگا؛ عالم اسلام میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ آج نسلوں کی آگہی، اسلام اور اسلام کے مستقبل کے حوالے سے نوجوانوں کی آگہی پہلے کی نسبت کہیں زیادہ ہے اور بعض حوالوں سے ماضی کی نسبت ان کی آگہی بہت زیادہ ہے۔ البتہ دشمن اپنی کوششیں بروئے کر لاتا رہتا ہے لیکن ہم اگر زیادہ توجہ اور بصیرت سے کام لیں تو دیکھ لیں گے کہ اسلامی تحریک کی یہ لہر ان شاء اللہ رو بہ ترقی ہے۔
اللہ کی رحمت ہو ہمارے امام بزرگوار پر، جنہوں نے یہ راستہ ہمارے لئے کھول دیا؛ انھوں نے ہمیں سکھایا کہ خدا پر توکل کرنا چاہئے، خدا سے مدد مانگنی چاہئے، مستقبل کے بارے میں پرامید ہونا چاہئے اور ہم اسی راہ پر آگے بڑھے اور ان شاءاللہ اس کے بعد بھی یہی سلسلہ جاری رہے گا۔ اسلام اور مسلمانوں کی فتح و کامیابی کی امید کے ساتھ، اور اس روشن راستے میں شہید ہونے والوں کے لئے رحمت و مغفرت کے ساتھ۔
والسّلام عليكم و رحمةالله و بركاته
Source
http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&id=498232
23m:14s
24383
[Clip] Imam Zamana (ajf) ke Nasir kon hain | Molana Ali Murtaza...
اکستان میں نئی حکومت بنی ہے سب لوگ نیا نیا کی کہ کرتے ہیں مگر اپنے اندر سے اچھا...
اکستان میں نئی حکومت بنی ہے سب لوگ نیا نیا کی کہ کرتے ہیں مگر اپنے اندر سے اچھا ہونے کی بات نہیں کرتے۔ جو امام پوری دنیا پر عدل کی حکومت ہوگی مگر وہ ظالم سے مدد نہ لیں گے۔
زمین پر عدل پہیلانے کا وارث ظالم سے مدد نہیں لے گا۔ ہر وہ چیز جو سمجھ رہے ہیں اس ظلم سے لڑیں اندر کے ظلم سے بھی اور باہر کے ظلم سے بھی۔
دنیا کی محبت، لالچ اور طمع ہے تو عدل نہیں کرسکتے۔
اللہ امام کی محبت کیوجہ سے لوگوں کے دلوں کو بے نیاز کر دے گا۔ دنیا میں رہیں مگر دنیا کیلئے نہ رہیں۔
دعائے مکارم الاخلاق کی اسٹڈی کریں۔ دعائیں مانگیں۔
مولانا ایک تعویذ دے دیں۔ زمین پر سوشل جسٹس کی باتیں۔
اگر میں ماں کی عزت نہیں کروں تو کوئی تعویذ کام کرے گا۔ حرض۔ اور تعویذ کام آتے ہیں پہلے عمل کریں۔
دلوں میں بے نیازی ہو۔ دنیا کیلئے حریص نہ ہوں۔ کام کرو، بزنس کرو خوب کمائو اللہ کیلئے خرچ کریں۔
ہم نے اللہ کو مالک نہیں سمجھا خود کو مالک سمجھا ہوا ہے
توحید کو اور مالکیت کو سمجھو، دنیا پرستی نکالو، قربانی کریں۔ ہمارے پاس ہر چیئرٹی کے پیچھے بینر ہیں۔ روح کو زندگی دیں۔ اپنے اندر بے نیازی لائیں اور اللہ کے فقیر بن جائیں
اللہ جب تک ژندہ رکھ ان کاموں کیلئے جن کیلئے تم نے بنایا تھا
میرا ابجیکٹو شہرت نہیں بلکہ دین کو بیان کرنا۔
خدا جب زندگی شیطان کی چراگاہ بن جائے اور شیطان کو فیڈنگ ہو رہی ہے تو خاتمہ کردے۔
ہم نے منبر کو پرفارمینس دکھانے کا اسٹیج بنا دیا ہے۔
ان آبجیکٹو پر کام کروں جن کیلئے پیدا کیا ہے۔
غنا اور بے نیازی ہوگی تو امام کی نصرت کریں گے۔ دنیا کی چیزیں ہم کو لالچ میں نہ ڈالیں۔
18m:21s
3921
[Full Speech URDU] رہبر معظم سید علی خامنہ ای :...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012...
\"اسلامی بیداری اور نوجوان نسل\" عالمی کانفرنس کے مندوبین سے خطاب
30-01-2012
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 10 بہمن سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 30 جنوری سنہ 2012 عیسوی کو ملاقات کے لئے آنے والے \"نوجوان نسل اور اسلامی بیداری\" کے زیر عنوان تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں آمریت کے خلاف خطے کی اقوام کی تحریک کو صیہونیوں کی عالمی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف جدوجہد کا مقدمہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کو امت مسلمہ کا بہترین سرمایہ قرار دیا اور کانفرنس میں شرکت کے لئے دنیا کے تہتر ملکوں سے آنے والے سیکڑوں نوجوانوں سے خطاب میں فرمایا کہ عالم اسلام کے نوجوانوں کی بیداری نے پوری دنیا کی مسلم اقوام کی بیداری کی امیدوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مصر، تیونس، لیبیا اور دیگر اسلامی ملکوں میں قوموں کے انقلابات سے استکباری طاقتوں کو پہنچنے والے نقصانات اور ان پر لگنے والی کاری ضربوں کی تلافی کے لئے ان طاقتوں کے ذریعے کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔ آپ نے فرمایا کہ دشمن، ناپاک منصوبے اور سازشیں تیار کرنے میں مصروف ہے اور اسلامی اقوام، خاص طور پر مسلم ملکوں کے نوجوانوں کو جو اسلامی بیداری میں کلیدی رول کے حامل ہیں، اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ عالمی استبدادی نیٹ ورک ان کے انقلابوں کو ستوتاژ کرے۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛
بسماللَّهالرّحمنالرّحيم
الحمد للَّه ربّ العالمين و الصّلاة و السّلام على سيّد المرسلين و سيّد الخلق اجمعين سيّدنا و نبيّنا ابىالقاسم المصطفى محمّد و على ءاله الطّيّبين و صحبه المنتجبين و من تبعهم باحسان الى يوم الدّين.
میں آپ تمام معزز مہمانوں، عزیز نوجوانوں اور امت اسلامیہ کے مستقبل کے تعلق سے خوش خبری کے حامل لوگوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ آپ میں سے ہر فرد ایک عظیم بشارت کا حامل ہے۔ جب کسی ملک میں نوجوان بیدار ہو جاتا ہے تو اس ملک میں عوامی بیداری کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔ آج پورے عالم اسلام میں ہمارے نوجوان بیدار ہو چکے ہیں۔ نوجوانوں کے لئے کتنے جال بچھائے گئے لیکن غیور اور بلند ہمت مسلم نوجوان نے خود کو ہر جال سے نجات دلائی۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ تیونس میں، مصر میں، لیبیا میں، یمن میں، بحرین میں کیا ہوا۔ دیگر اسلامی ممالک میں کیسی تحریک اٹھی۔ یہ سب نوید اور خوش خبری ہے۔
میں آپ عزیز نوجوانوں، اپنے بچوں سے یہ عرض کروں گا کہ آپ یقین جانئے کہ آج تاریخ عالم اور تاریخ بشریت ایک عظیم تاریخی موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ پوری دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس دور کی واضح اور بڑی نشانیوں میں اللہ تعالی کی طرف توجہات کا مرکوز ہو جانا، اللہ تعالی کی لا متناہی قدرت سے مدد طلب کرنا اور وحی الہی پر تکیہ کرنا ہے۔ انسانیت مادی مکاتب فکر کو عبور کرکے آگے بڑھ آئی ہے۔ اب نہ مارکسزم میں کشش باقی رہ گئی ہے، نہ مغرب کی لبرل ڈیموکریسی میں جاذبیت کی کوئی رمق ہے۔ آپ خود دیکھ رہے ہیں کہ لبرل ڈیموکریسی کے گہوارے کے اندر، امریکہ اور یورپ کے اندر کیا حالات ہیں؟! شکست کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح سیکولر نیشنلزم میں بھی کوئی جاذبیت نہیں رہ گئی ہے۔ اس وقت امت اسلامیہ کی سطح پر سب سے زیادہ کشش اسلام میں نظر آ رہی ہے، قرآن میں نظر آ رہی ہے، وحی الہی پر استوار مکتب فکر میں نظر آ رہی ہے، اللہ تعالی نے یقین دلایا ہے کہ الہی مکتب فکر، وحی پر استوار مکتب فکر اور عزیز دین اسلام میں انسان کو سعادت اور کامرانی کی منزل تک پہنچنے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ یہ ایک نہایت اہم، بامعنی اور مبارک راستہ ہے۔ آج اسلامی ممالک میں اغیار پر منحصر آمریتوں کے لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ یہ اس عالمی آمریت اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف علم بغاوت بلند ہونے کا مقدمہ ہے جو استکباری طاقتوں اور صیہونیوں کی ڈکٹیٹر شپ کے خبیث اور بدعنوان نیٹ ورک سے عبارت ہے۔ آج بین الاقوامی استبداد اور بین الاقوامی ڈکٹیٹر شپ امریکہ اور اس کے پیروؤں کی ڈکٹیٹر شپ اور صیہونیوں کے خطرناک شیطانی نیٹ ورک کی صورت میں مجسم ہو گئي ہے۔ اس وقت یہ عناصر مختلف چالوں سے اور گوناگوں حربوں کے ذریعے پوری دنیا میں اپنی آمریت چلا رہے ہیں۔ آپ نے جو کارنامہ مصر میں انجام دیا، تیونس میں انجام دیا، لیبیا میں انجام دیا، اور جو کچھ یمن میں انجام دے رہے ہیں، بحرین میں انجام دے رہے ہیں، بعض دیگر ممالک میں اس کے جذبات و احساسات برانگیختہ ہو چکے ہیں، یہ سب اس خطرناک اور زیاں بار ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جدوجہد کا ایک جز ہے جو دو صدیوں سے انسانیت کو اپنے چنگل میں جکڑے ہوئے ہے۔ میں نے جس تاریخی موڑ کی بات کی وہ، اسی آمریت کے تسلط سے قوموں کی آزادی اور الہی و معنوی اقدار کی بالادستی کی صورت میں رونما ہونے والی تبدیلی سے عبارت ہے۔ یہ تبدیلی آکر رہے گی، آپ اسے بعید نہ سمجھئے!
یہ اللہ کا وعدہ ہے«ولينصرنّ اللَّه من ينصره»(1) اللہ تعالی تاکید کے ساتھ ارشاد فرماتا ہے کہ اگر آپ نے اللہ کی مدد کی تو وہ آپ کی ضرور مدد فرمائے گا۔ ممکن ہے کہ عام نظر سے دیکھا جائے اور مادی اندازوں کی بنیاد پر پرکھا جائے تو یہ چیز بعید دکھائی دے لیکن بہت سی چیزیں ہیں جو بعید معلوم ہوتی تھیں مگر رونما ہو گئیں۔ کیا آپ ایک سال اور دو تین مہینے قبل یہ سوچ سکتے تھے کہ مصر کا طاغوت (ڈکٹیٹر حسنی مبارک کا اقتدار) اس طرح ذلت و رسوائی کے ساتھ ختم ہو جائے گا؟ اگر اس وقت لوگوں سے کہا جاتا کہ مبارک کی بدعنوان اور (بیرونی طاقتوں پر) منحصر حکومت ختم ہو جائے گی تو بہت سے لوگ اس کا یقین نہ کرتے، لیکن ایسا ہوا۔ اگر کوئی دو سال قبل یہ دعوی کرتا کہ شمالی افریقا میں یہ عجیب قسم کے واقعات رونما ہونے والے ہیں تو لوگوں کی اکثریت کو یقین نہ آتا۔ اگر کوئی لبنان جیسے ملک کے بارے میں کہتا کہ مومن نوجوانوں کی ایک تنظیم صیہونی حکومت اور پوری طرح مسلح صیہونی فوج کو شکست دیدے گی تو کوئی بھی اس پر یقین نہ کرتا، لیکن یہ ہوا۔ اگر کوئی کہتا کہ اسلامی جمہوری نظام مشرق و مغرب سے جاری مخاصمتوں اور دشمنیوں کے مقابلے میں بتیس سال تک ڈٹا رہے گا اور روز بروز زیادہ طاقتور اور زیادہ پیشرفتہ ہوتا جائے گا تو کوئی بھی یقین نہ کرتا، لیکن ایسا ہوا۔ «وعدكم اللَّه مغانم كثيرة تأخذونها فعجّل لكم هذه و كفّ ايدى النّاس عنكم و لتكون ءاية للمؤمنين و يهديكم صراطا مستقيما»(2) یہ کامیابیاں اللہ تعالی کی نشانیاں ہیں۔ یہ سب پر غالب رہنے والی حق کی طاقت ہے جس سے اللہ تعالی ہمیں روشناس کرا رہا ہے۔ جب عوام میدان میں آ جائيں اور ہم اپنا سب کچھ لیکر میدان میں اتر پڑیں تو نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں راستا بھی دکھاتا ہے، «و الّذين جاهدوا فينا لنهدينّهم سبلنا».(3) اللہ تعالی ہدایت بھی کرتا ہے، مدد بھی کرتا ہے، بلند مقامات پر بھی پہنچاتا ہے، بس شرط یہ ہے کہ ہم میدان میں ثابت قدم رہیں۔
اب تک جو کچھ رونما ہوا ہے وہ بہت عظیم شئے ہے۔ مغربی طاقتوں نے اپنی سائنسی ترقی کی مدد سے دو سو سال تک امت اسلامیہ پر حکومت کی ہے، اسلامی ممالک پر قبضہ کیا، بعض پر براہ راست اور بعض دیگر پر مقامی ڈکٹیٹروں کے ذریعے بالواسطہ طور پر۔ برطانیہ، فرانس اور سب سے بڑھ کر امریکہ جو بڑا شیطان ہے، انہوں نے امت اسلامیہ پر تسلط قائم کیا۔ جہاں تک ہو سکا اسلامی امہ کی تحقیر کی، مشرق وسطی کے اس حساس علاقے کے قلب میں صیہونیت نامی کینسر لاکر ڈال دیا اور پھر ہر طرف سے اسے تقویت پہنچائی اور مطمئن ہو رہے کہ اب دنیا کے اس اہم ترین خطے میں ان کی پالیسیوں اور مقاصد کو مکمل تحفظ مل گیا ہے۔ لیکن جذبہ ایمانی ہمت و شجاعت، اسلامی ہمت و شجاعت اور عوامی شراکت نے ان تمام باطل خوابوں کو چکناچور کر دیا اور ان سارے اہداف پر پانی پھیر دیا۔
آج عالمی استکبار کو اسلامی بیداری کے مقابلے میں اپنی کمزوری اور ناتوانی کا احساس ہو رہا ہے۔ آپ غالب آ گئے ہیں، آپ فتحیاب ہیں، مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔ جو کام انجام پایا ہے وہ بہت عظیم کارنامہ ہے، لیکن کام یہیں ختم نہیں ہوا ہے۔
یہ بہت اہم نکتہ ہے۔ ابھی شروعات ہوئی ہے، یہ نقطہ آغاز ہے۔ مسلم اقوام کو چاہئے کہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں تاکہ دشمن کو مختلف میدانوں سے باہر کر دیں۔
یہ مقابلہ عزم و ارادے کا مقابلہ ہے اور ہمت و حوصلے کی زور آزمائی ہے۔ جس فریق کا ارادہ مضبوط ہوگا وہ غالب آ جائے گا۔ جو دل اللہ تعالی پر تکیہ کئے ہوئے ہے اسے غلبہ حاصل ہوگا۔ «ان ينصركم اللَّه فلا غالب لكم»؛(4) اگر آپ کو نصرت الہی کا شرف حاصل ہو گیا تو پھر کوئی بھی آپ پر غلبہ حاصل نہیں کر سکے گا، آپ کو پیشرفت حاصل ہوگی۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم اقوام جن سے عظیم امت اسلامیہ کی تشکیل عمل میں آئی ہے، آزاد رہیں، خود مختار رہیں، باوقار رہیں، کوئی ان کی تحقیر نہ کر سکے، اسلام کی اعلی تعلیمات و احکامات سے اپنی زندگی کو سنواریں۔ اسلام میں یہ توانائی موجود ہے۔ (دشمنوں نے) برسوں سے ہمیں علمی میدان میں پیچھے رکھا، ہماری ثقافت کو پامال کیا، ہماری خود مختاری کو ختم کر دیا۔اب ہم بیدار ہوئے ہیں۔ ہم علم کے میدانوں میں بھی یکے بعد دیگر اپنی بالادستی قائم کرتے جائیں گے۔
تیس سال قبل جب اسلامی جمہوریہ کی تشکیل عمل میں آئی تو دشمن کہتے تھے کہ اسلامی انقلاب تو کامیاب ہو گیا لیکن وہ یکے بعد دیگرے تمام شعبہ ہائے زندگی کو سنبھالنے میں ناکام ہوگا اور سرانجام پیچھے ہٹ جائے گا۔ آج ہمارے نوجوان اسلام کی برکت سے علم و دانش کے شعبے میں ایسے کارہائے نمایاں انجام دینے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو خود ان کے بھی تصور سے پرے تھے۔ آج اللہ تعالی کی ذات پر توکل کی برکت سے ایرانی نوجوان عظیم علمی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ یورینیم افزودہ کر رہا ہے، اسٹیم سیلز پیدا کرکے اسے نشونما کے مراحل سے گزار رہا ہے، حیاتیات کے شعبے میں بڑے قدم اٹھا رہا ہے، خلائی شبے میں سرگرم عمل ہے، یہ سب اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور نعرہ اللہ اکبر کے ثمرات ہیں۔۔۔۔۔(5)
ہمیں اپنی صلاحیتوں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔ مغربی ثقافت نے اسلامی ممالک پر سب سے بڑی مصیبت جو نازل کی وہ دو غلط اور گمراہ کن خیالات کی ترویج تھی۔ ان میں ایک، مسلمان قوموں کی ناتوانی اور عدم صلاحیت کی غلط سوچ تھی۔ انہوں نے دماغ میں بٹھا دیا کہ آپ کے بس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ نہ سیاست کے میدان میں، نہ معیشت کے میدان میں اور نہ ہی علم و دانش کے میدان میں۔ کہہ دیا کہ \"آپ تو کمزور ہیں، اسلامی ممالک دسیوں سال کے اس طویل عرصے میں اسی غلط فہمی میں پڑے رہے اور پسماندگی کا شکار ہوتے چلے گئے۔ دوسرا غلط تاثر جو ہمارے اندر پھیلایا گيا وہ ہمارے دشمنوں کی طاقت کے لامتناہی اور ان کے ناقابل شکست ہونے کا تاثر تھا۔ ہمیں یہ سمجھا دیا گيا کہ امریکہ کو شکست دینا محال ہے، مغرب کو تو پسپا کیا ہی نہیں جا سکتا۔ ہمیں ان کے مقابلے میں سب کچھ برداشت کرنے میں ہی ہماری بھلائی ہے۔
آج یہ حقیقت مسلم اقوام کے سامنے آ چکی ہے کہ یہ دونوں ہی خیالات سراسر غلط تھے۔ مسلمان قومیں ترقی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اسلامی عظمت و جلالت کو جو کسی زمانے میں علمی و سیاسی و سماجی شعبوں میں اپنے اوج پر تھی، دوبارہ حاصل کرنے پر قادر ہیں اور دشمن کو تمام میدانوں میں پسپائی اختیار کرنی پڑے گی۔
یہ صدی اسلام کی صدی ہے۔ یہ صدی روحانیت کی صدی ہے۔ اسلام نے معقولیت، روحانیت اور انصاف کو یکجا قوموں کے لئے پیش کر دیا ہے۔ عقل و خرد پر استوار اسلام، تدبر و تفکر کی تعلیم دینے والا اسلام، روحانیت و معنویت کی تلقین کرنے والا اسلام، اللہ تعالی کی ذات پر توکل کا راستہ دکھانے والا اسلام، جہاد کا درس دینے والا اسلام، جذبہ عمل کا سرچشمہ اسلام، عملی اقدام پر تاکید کرنے والا اسلام۔ یہ سب اللہ تعالی اور اسلام سے ہمیں ملنے والی تعلیمات ہیں۔
آج جو چیز سب سے اہم ہے، یہ ہے کہ دشمن کو مصر میں، تیونس میں، لیبیا میں اور علاقے کے دیگر ممالک میں کم و بیش جو ہزیمت اٹھانی پڑی ہے اس کی تلافی کے لئے وہ سازش اور منصوبہ تیار کرنے میں مصروف ہے۔ دشمن کی سازشوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہ (دشمن) عوامی انقلابوں کو سبوتاژ نہ کر لے، اسے راستے سے منحرف نہ کر دے۔ دوسروں کے تجربات سے استفادہ کیجئے! دشمن، انقلابوں کو غلط سمت میں موڑنے، تحریکوں کو بے اثر بنانے اور مجاہدتوں اور بہنے والے لہو کو بے نتیجہ بنانے کی بڑی کوشش کر رہا ہے۔ بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے، بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ آپ نوجوان اس تحریک کے علمبردار ہیں، آپ ہوشیار رہئے، آپ محتاط رہئے۔
پچھلے بتیس برسوں میں ہمیں بڑے تجربات حاصل ہوئے ہیں، بتیس سال سے ہم نے دشمنیوں اور مخاصمتوں کا سامنا کیا ہے، استقامت کی ہے اور دشمنیوں پر غلبہ پایا ہے ۔۔۔۔ (6) کوئي بھی ایسی سازش نہیں ہے جو مغرب اور امریکہ، ایران کے خلاف کر سکتے تھے اور انہوں نے نہ کی ہو۔ اگر کوئی اقدام انہوں نے نہیں کیا تو صرف اس وجہ سے کہ وہ اقدام ان کے بس میں نہیں تھا۔ جو کچھ ان کے بس میں تھا، انہوں نے کیا اور ہر دفعہ انہیں منہ کی کھانی پڑی، ہزیمت اٹھانی پڑی۔۔۔۔۔۔(7) اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آئندہ بھی اسلامی جمہوریہ کے خلاف تمام سازشوں میں انہیں شکست ہوگی۔ یہ ہم سے اللہ کا وعدہ ہے جس کے بارے میں ہمیں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔
ہمیں اللہ تعالی کے وعدے کی صداقت میں کوئی شک و تردد نہیں ہے۔ ہمیں اللہ تعالی کی طرف سے کوئی بے اطمینانی نہیں ہے۔ اللہ ان لوگوں کی مذمت کرتا ہے جو اس کے تعلق سے بے اطمینانی میں مبتلا ہوتے ہیں۔ «و يعذّب المنافقين و المنافقات و المشركين و المشركات الظّانّين باللَّه ظنّ السّوء عليهم دائرة السّوء و غضب اللَّه عليهم و لعنهم و اعدّ لهم جهنّم و سائت مصيرا»(8)
اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ ہم چونکہ میدان میں موجود ہیں، مجاہدت کے میدان میں داخل ہو چکے ہیں، ملت ایران اپنے تمام وسائل و امکانات کے ساتھ میدان میں وارد ہو چکی ہے لہذا نصرت الہی کا حاصل ہونا یقینی ہے۔ دوسرے ممالک میں بھی یہی صورت حال ہے تاہم بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو ہوشیار رہنا چاہئے، ہم سب کو دشمنوں کے مکر و حیلے کی طرف سے چوکنا رہنا چاہئے۔ دشمن، تحریکوں کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اختلاف کے بیج بونے کی کوشش کر رہا ہے۔
آج عالم اسلام میں جاری اسلامی تحریکیں شیعہ اور سنی کے فرق پر یقین نہیں کرتیں۔ شافعی، حنفی، جعفری، مالکی، حنبلی اور زیدی کے فرق کو نہیں مانتیں۔ عرب، فارس اور دیگر قومیتوں کے اختلاف کو قبول نہیں کرتیں۔ اس عظیم وادی میں سب کے سب موجود ہیں۔ ہمیں کوشش کرنا چاہئے کہ دشمن ہمارے اندر تفرقہ نہ ڈال سکے۔ ہمیں اپنے اندر باہمی اخوت کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے، ہدف کا تعین کر لینا چاہئے۔ ہدف اسلام ہے، ہدف قرآنی اور اسلامی حکومت ہے۔ البتہ اسلامی ممالک کے درمیان جہاں اشتراکات موجود ہیں، وہیں کچھ فرق بھی ہے۔ تمام اسلامی ممالک کے لئے کوئی واحد آئیڈیل نہیں ہے۔ مختلف ممالک کے جغرافیائی حالات، تاریخی حالات اور سماجی حالات الگ الگ ہیں تاہم مشترکہ اصول بھی پائے جاتے ہیں۔ استکبار کے سب مخالف ہیں، مغرب کے خباثت آمیز تسلط کے ہم سب مخالف ہیں، اسرائیل نامی کینسر کے سب مخالف ہیں۔۔۔۔۔ (9)
جہاں بھی یہ محسوس ہو کہ کوئی نقل و حرکت اسرائیل کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، امریکہ کے مفاد میں انجام پا رہی ہے، ہمیں وہاں ہوشیار ہو جانا چاہئے، یہ سمجھ لینا چاہئے کہ یہ حرکت اغیار کی ہے، یہ سرگرمیاں غیروں کی ہیں، یہ اپنوں کی مہم نہیں ہو سکتی۔ جب صیہونیت مخالف، استکبار مخالف اور استبداد و ظلم و فساد کے خلاف کام ہوتا نظر آئے تو وہ بالکل درست عمل ہے۔ وہاں سب \"اپنے\" لوگ ہیں۔ وہاں نہ کوئي شیعہ ہے نہ سنی، وہاں قومیت کا فرق ہے نہ شہریت کا۔ وہاں سب کو ایک ہی نہج پر سوچنا ہے۔
آپ غور کیجئے! اس وقت بالکل سامنے کی ایک مثال موجود ہے۔
دنیا کے تمام نشریاتی ادارے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ بحرین کے عوام اور وہاں کی عوامی تحریک کو الگ تھلگ کر دیں۔ مقصد کیا ہے؟ یہ شیعہ سنی اختلاف بھڑکانا چاہتے ہیں۔ تفرقہ کا بیج بونے کی کوشش کر رہے ہیں، خلیج پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں۔ حالانکہ ان مسلمانوں اور مومنین کے درمیان جن میں بعض کسی مسلک سے اور بعض دیگر کسی اور مسلک سے وابستہ ہیں، کوئی فرق نہیں ہے۔ اسلام نے سب کو ایک ہی لڑی میں پرو دیا ہے۔ سب امت اسلامیہ سے وابستہ ہیں، اسلامی امہ کا جز ہیں۔۔۔۔ (10) فتح کا راز، تحریک کے دوام کا راز اللہ کی ذات پر توکل، اللہ کے تعلق سے حسن ظن، اللہ تعالی پر اعتماد اور اتحاد اور مربوط کوششوں کا جاری رہنا ہے۔
میرے عزیزو! میرے بچو! آپ بہت محتاط رہئے، اپنی تحریک کو رکنے نہ دیجئے۔ اللہ تعالی نے قرآن میں دو جگہوں پر اپنے پیغمبر کو مخاطب کرکے فرمایا ہے؛ «فاستقم كما امرت»،(11) «و استقم كما امرت»؛(12) استقامت کا مظاہرہ کیجئے۔ استقامت یعنی پائیداری، یعنی راستے پر اٹل رہنا، حق کے جادے پر آگے بڑھتے رہنا، قدم نہ رکنے دینا۔ یہی کامیابی کا راز ہے۔
ہمیں آگے بڑھتے رہنا ہے، یہ تحریک کامیاب ہے، اس کا مستقبل تابناک ہے، اس کے افق روشن ہیں۔ مستقبل بالکل درخشاں ہے۔ وہ دن ضرور آئے گا جب امت اسلامیہ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے قوت و آزادی کی بلندیوں کو چھو لے گی۔۔۔۔۔(13) مسلمان اقوام اپنی خصوصیات اور تنوع کو باقی رکھتے ہوئے اللہ اور اسلام کے سائے میں جمع ہو جائیں، سب آپس میں متحد رہیں۔ ایسا ہو گيا تو امت اسلامیہ اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کر لےگی۔
ہمارے ممالک زمین دوز ذخائر سے مالامال ہیں، ہمارے پاس اسٹریٹیجک اور سوق الجیشی اہمیت کے حامل خطے موجود ہیں، ہمارے پاس بے پناہ قدرتی وسائل ہیں، نمایاں ہستیاں ہیں، با صلاحیت افرادی قوت ہے، ہمیں ہمت سے کام لینا چاہئے۔ اللہ تعالی ہماری ہمتوں میں اور بھی اضافہ کرے گا۔
میں آپ نوجوانوں سے یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ مستقبل آپ کا ہے۔ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے آپ نوجوان وہ دن ضرور دیکھیں گے اور انشاء اللہ اپنے افتخارات آئندہ نسلوں کو منتقل کریں گے۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1) حج: 40، اور جو بھی اللہ کی مدد کرے وہ اس کی یقینا مدد کرےگا۔
2) فتح: 20، اللہ نے تم سے بہت سارے فوائد کا وعدہ کیا جو تم کو حاصل ہوں گے۔ پھر (خیبر کے) مال غنیمت سے فورا ہی تم کو بہرہ مند کر دیا اور لوگوں کے ہاتھ تم تک پہنچنے سے روک دیئے کہ اہل ایمان کے لئے یہ ایک نشانی بن جائے اور تم کو سیدھے راستے پر لگا دے۔
3) عنكبوت: 69، اور جنہوں نے ہمارے لئے جہاد کیا ہے ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کر دیں گے۔
4) آلعمران: 160، اگر اللہ تمہاری نصرت و مدد کرے تو تم پرکوئی بھی غالب نہیں آ سکے گا۔
5) اللہ اکبر کے نعرے
6) « اللہ اکبر اور لبيك ياخامنهاى کے نعرے
7) «امریکہ مردہ باد کے نعرے
8) فتح: 6، اور منافق مرد اور عورتیں جو اللہ کے بارے میں بدگمانیاں رکھتے ہیں وہ ان سب پر عذاب نازل کرے گا، ان کے سر پرعذاب منڈلا رہا ہے، ان پر اللہ کا غضب ہے اور اللہ نے ان پر لعنت کی ہے۔ ان کے لئے جہنم کی آگ تیار کی ہے اور یہ کس قدر بدترین انجام ہے۔
9) شعار «اسرائيل مردہ باد کے نعرے»
10) اسلامی اتحاد کے حق میں نعرہ «وحدة وحدة اسلامية»
11) هود: 112، پس آپ کو جس طرح کا حکم ملا ہے اس پر ثابت قدم رہیں۔
12) شورى: 15، اور آپ اسی طرح استقامت سے کام لیں کہ جیسا آپ کو حکم ملا ہے۔
13) «هيهات منّا الذّلة کے نعرے»
19m:22s
31715
Fazilat e Mah e Shabaan| H.I Agha Farahazad - 2022 | Farsi Sub Urdu
فضیلت ماہ شعبان
ماہ شعبان خدا کی خوشنودی اور رحمت سے بھرپور مہینہ ہے
ماہ شعبان...
فضیلت ماہ شعبان
ماہ شعبان خدا کی خوشنودی اور رحمت سے بھرپور مہینہ ہے
ماہ شعبان میں افضل اور بہترین عبادات دو چیزیں ہیں
حجت ااسلام آغا فرحزاد
Join us on WhatsApp:
✅https://chat.whatsapp.com/H1HZFzTdmuqJgk2gBdrDzQ
🎬 youtube.com/resistanceyouth
📱 telegram.me/resistanceyouth
1m:56s
1951
Kon Kon Si Chezain Qayamat Kay Din Kaam Nahi Ayen Gi? |...
کون کون سی چیزیں قیامت کے دن کام نہیں آئیں گی؟ || قرآن پڑھنے والے عبرت لیں! || آیاتٌ...
کون کون سی چیزیں قیامت کے دن کام نہیں آئیں گی؟ || قرآن پڑھنے والے عبرت لیں! || آیاتٌ بیّناتٌ || سورۃ بقرہ آیت ۴۷، ۴۸ || حافظ سید محمد حیدر نقوی
Kon Kon Si Chezain Qayamat Kay Din Kaam Nahi Ayen Gi? || Quran Parhny Waly Ibrat Lain! || Ayaat-un-Bayyinaat || Surah-e-Bqra Ayat 47, 48 || Hafiz Syed Muhammad Haider Naqvi
يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُوا نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَنِّي فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ ﴿٤٧﴾ وَاتَّقُوا يَوْمًا لَّا تَجْزِي نَفْسٌ عَن نَّفْسٍ شَيْئًا وَلَا يُقْبَلُ مِنْهَا شَفَاعَةٌ وَلَا يُؤْخَذُ مِنْهَا عَدْلٌ وَلَا هُمْ يُنصَرُونَ ﴿٤٨﴾
#BaniIsrael #Ayaat_un_Bayyinaat #SyedMuhammadHaiderNaqvi
8m:33s
2197
Tafseer e Surah Al Baqarah | Ayt 168-169 | کونسی چیزیں کھا...
اس ویڈیو میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر 168 اور169 کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔
ان آیات میں...
اس ویڈیو میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر 168 اور169 کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔
ان آیات میں قرآن نے پوری بشریت کو حکم دیا ہے کہ حلال اور پاکیزہ چیزوں سے کھاو اور شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو کیونکہ شیطان انسان کو قدم بہ قدم گناہوں کی طرف لے کر جاتا ہے کیونکہ وہ تمہارا دشمن ہے اور تمہیں گمراہ کرنے میں ہر وقت لگا رہتا ہے اور برائی اور بے حیائی کے علاوہ کسی چیز کا حکم نہیں دیتا۔
11m:47s
511
Tafseer e Surah Al Fateha | Ayat 3-5 | Kia Khuda Faqat Qiyamat Ke Din...
اس ویڈیو میں سورہ فاتحہ کی آیت نمبر ۳ سے ۵ کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔ رحمن وہ ذات ہے...
اس ویڈیو میں سورہ فاتحہ کی آیت نمبر ۳ سے ۵ کی تفسیر بیان کی گئی ہے۔ رحمن وہ ذات ہے جو وسیع رحمتوں والا ہے، جس کی رحمت مومن و کافر، انسان و حیوان اور پوری مخلوقات کو شامل ہے۔ رحیم کا مطلب ہے وہ ذات جس کا فضل و انعام مسلسل مومنین کے شامل حال ہے یہ رحمت خاصہ ہے۔
اگرچہ دنیا کا حقیقی مالک بھی خدا ہے لیکن یہاں عارضی طور پر چیزیں انسانوں سے منسوب ہوتی ہیں لیکن قیامت میں کوئی انسان کسی چیز کا مالک نہیں ہو گا لہذا اس وجہ سے آیت نے خدا کے لئے مالک یوم الدین کا لفظ استعمال ہوا ہے۔
ہر جھکنے کو عبادت نہیں کہتے بلکہ کسی کی الوہیت اور کسی کے معبود ہونے کا عقیدہ رکھتے ہوئے کسی کے سامنے جھکنا عبادت کہلاتا ہے۔
#quran #tafseer #tafseerquran
11m:45s
654
امام موسیٰ کاظمؑ اور سخت مبارزہ | Farsi Sub Urdu
امام موسی کاظم علیہ السلام کس انداز سے اپنے وقت کی ظالم و جابر حکومتوں کے خلاف...
امام موسی کاظم علیہ السلام کس انداز سے اپنے وقت کی ظالم و جابر حکومتوں کے خلاف برسرِ پیکار تھے؟ کیا امام موسی کاظم علیہ السلام کے خصوصی اور قریبی افراد امام کے اہداف سے واقف تھے؟ امام علیہ السلام کے ایک خاص صحابی امام کے مخصوص کمرے میں کونسی تین چیزیں امام کے پاس دیکھتے ہیں؟ امام علیہ السلام کے پاس موجود تین وسائل کس چیز کی نشاندہی کرتے ہیں؟
#ویڈیو #امام_موسی_کاظم #ولی_امر_مسلمین #خاص_اصحاب #جدوجہد #رازداری #راوی #قرآن #کہردرا_لباس #تلوار
1m:43s
9027
امریکہ محاصرے میں ہے | سید حسن نصر اللہ |...
انسان اگر خدا پر ایمان رکھتا ہے تو اس کا اثر کیا ہوتا ہے؟ کب اور کس صورت میں انسان...
انسان اگر خدا پر ایمان رکھتا ہے تو اس کا اثر کیا ہوتا ہے؟ کب اور کس صورت میں انسان خدا کے لشکروں کا حصہ بن جاتا ہے؟ جب دشمن اپنے گمان میں سمجھتا ہے کہ محاصرہ کر رہا ہے تو کیوں اس کا وہ محاصرہ ہمیں کمزور نہیں کرتا؟
خدا پر ایمان رکھنے کے سبب کائنات کی کتنی چیزیں ہمارے ساتھ ہوجاتی ہیں؟ اور وہ سب دشمن کا محاصرہ کرتی ہیں.
دشمن کے قتل کرنے اور ہمارا محاصرہ کرنے سے ہماری قوت اور بصیرت میں کس قدر اضافہ ہوتا ہے؟
سید حسن نصراللہ کا ایمان اقروز خطاب، ضرور دیکھیں۔
#انسان #خدا #ایمان #لشکروں #حصہ #دشمن #محاصرہ #کمزور #کائنات #قتل #قوت #بصیرت #اضافہ
2m:3s
1584
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
America,
muhasere,
Sayyid
Hassan
Nasrullah,
insan,
iman,
lashkar,
dushman,
kaeenat,
qatal,
quvat,
basirat,
kamzor,
حج اور خواہشاتِ نفسانی سے اجتناب کی مشق...
دین اسلام کی عظیم اور ممتاز عبادات میں ایک عبادت حج کا فریضہ ہے۔ مسلمان حج کی اس...
دین اسلام کی عظیم اور ممتاز عبادات میں ایک عبادت حج کا فریضہ ہے۔ مسلمان حج کی اس عظیم عبادت کو بجا لانے کے لیے دنیا کے گوشے و کنار سے مکہ تشریف لاتے ہیں اور حج کے حکمت سے لبریز مناسک و اعمال بجا لاتے ہیں. حج کو اگر اس کی حقیقی روح کے ساتھ بجا لایا جائے تو اس کے ایک ایک عمل میں انسان کی مادی و روحانی زندگی کے لیے فوائد و ثمرات پائے جاتے ہیں. حج میں موجود تعلیمات میں سے ایک اور اہم تعلیم خواہشات نفس سے اجتناب کرنا ہے۔ اگر انسان اپنی نفسانی خواہشات کو لگام نہ دے تو وہ ایک وحشی درندہ اور پست ترین مخلوق بن جاتا ہے اور اگر ان نفسانی خواہشات کو قابو میں رکھے اور اس کی لگام کو کنٹرول میں رکھے تو اشرف المخلوقات کی منزل پر فائز ہو سکتا ہے۔ حج کے عظیم الشان انسان ساز مناسک میں خواہشات نفسانی پر قابو رکھنے کی تعلیم دینے کے لیے کچھ ایسی چیزیں بھی حرام کر دی گئی ہیں جو عام حالات میں حرام نہیں ہیں۔ تاکہ انسان ان چیزوں سے بھی پرہیز کرے جو اس کے اختیار میں ہیں کیونکہ ایک چیز جو انسان کے اختیار میں ہو اس سے پرہیز کرنا انسان کے لیے بہت ہی سخت ہوتا ہے۔ حج کے مناسک میں خواہشات نفسانی سے اجتناب اور پرہیز کی تعلیم دی گئی ہے اور انسان کو عملی زندگی گزارنے کے لیے ایک عملی نمونہ پیش کیا گیا ہے۔
اس بارے میں مزید جاننے کے لیے رھبر معظم کی اس گفتگو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #حج #خواہشات_نفسانی #اجتناب_کی_مشق #استعمال #دسترس #بیت_المال #جواز #اختیار #بلا #نفسانی_خواہشات #نا_محرم #جنسی_مسائل #بری_جانور #شکار #حرام
3m:5s
8679
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
islam,
hajj,
nafs,
mashq,
imam,
imam
khamenei,
ebadat,
musalman,
hekmat,
haqiqat,
insan,
zendegi,
taelim,
manasek,
haram,
halal,
حکومتِ عدلِ علوی | شہید عارف حسین...
سفیرِ ولایت علامہ عارف حسین الحسینی رضوان اللہ علیہ حقیقی اسلام یعنی حکومت عدل...
سفیرِ ولایت علامہ عارف حسین الحسینی رضوان اللہ علیہ حقیقی اسلام یعنی حکومت عدل علوی کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ پیغمبرِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم نے قرآن و اہلبیت علیہم السلام کے بارے میں کیا فرمایا ہے؟ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کی رحلت کے بعد کونسی دو چیزیں ہم پر حجّت ہیں؟ مفسر قرآن و شارح سنتِ نبویہؐ کون ہیں؟ سوشل ازم انسان کو کس نگاہ سے دیکھتا ہے؟ کس نظام میں مزدوروں کو عزت و قار کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے؟ مولا مشکل کشا علی ابنِ ابی طالب علیہ السلام مال و دولت کی جمع آوری کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟
اِن تمام سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لیے ہماری اِس مختصر اور مفید ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #حکومت_عدل_علوی #گرانقدر_چیزیں #ادیب_قرآن #شریف_قرآن #حجت #کانفرنس #محروم #مستضعف #سوشل_ازم #کارل_مارکس
3m:47s
3133
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
hukumat
e
adl
e
alawi,
shaheed
aarif
husain
alhusaini,
haqeeqi
islam,
payghambar
e
akram,
quran,
ahlebait,
rasool
e
khuda,
hujjat,
mufassir
e
quran,
shareh
sunnat
e
nabawiya,
socialism,
insan,
nizam,
mazdoor,
izzat,
mushkil
kusha,
maula
ali
ibne
abitalib,
maal
o
dawlat,
adeebe
quran,
mahroom,
mustazaf,
karl
marx,
islami
nizam,
islami
aqdaar,
islami
akhlaq,
islami
taalimaat,
عدل و انصاف، امام زمانہؑ کی عظیم ذمہ...
ہے عشق کے هونٹوں په سدا نام تمهارا
هم سب هیں تیرے طالب دیدار کهاں هو
ولی امرِ...
ہے عشق کے هونٹوں په سدا نام تمهارا
هم سب هیں تیرے طالب دیدار کهاں هو
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ عدل و انصاف کے حوالے سے امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کی عظیم ذمہ داری کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ آج دنیا کے اربوں انسانوں کی کیا حالت ہے؟ عصرِ حاضر میں انسان کس چیز سے محروم ہے؟ کونسی دو چیزیں انسان کے لیے عظیم نعمت ہیں؟ کیا عقل اور تجربے کے ذریعے تمام مسائل حل کئے جا سکتے ہیں؟ کیا سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے عدالت کا مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے؟ آج بے عدالتی، جنگ، تجاوز اور کمزور اقوام پر تسلط کے لیے کس چیز کا استعمال کیا جا رہا ہے؟ عصرِ حاضر کی مشکلات کے حل کے لیے کس طاقت کی ضرورت ہے؟ امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کی ایک عظیم ذمہ داری کیا ہے؟ امام زمانہ علیہ السلام زندگی کے کن شعبوں میں عدالت قائم فرمائیں گے؟ تمام الہی ادیان کو کس چیز کا وعدہ دیا گیا ہے؟
اِن تمام سوالات کے جوابات کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #مشکلات #سکون #پریشانی #اضطراب #ترقی #نعمت #عقل #تجربہ #گرہیں #عدالت #سائنس #ٹیکنالوجی #الہی_طاقت #بقیۃ_اللہ #آگاہانہ #غیر_آگاہانہ #وعدہ
4m:32s
11293
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
adl,
insaaf,
imame
zamana,
azeem,
zimmedari,
sayyid
ali
khamenei,
ishq,
insan,
mehroom,
halat,
nemat,
aql,
tajruba,
azeem,
masael,
science,
technology,
be
adalati,
jang,
tajawuz,
kamzor
aqwam,
tasallut,
istemaal,
mushkilat,
taaqat,
adalat,
zindagi,
adyaan,
waada,
ilahi
adyan,
baqyatullah,
izterab,
pareshani,
sukoon,
محبت خدا کے آثار اور تقاضے | آیت اللہ...
آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی رضوان اللہ علیہ خداوند متعال سے محبت کی نشانیوں اور...
آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی رضوان اللہ علیہ خداوند متعال سے محبت کی نشانیوں اور اس کے تقاضوں کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ کیا جس شخص کو محبت ہوتی ہے اسے سکھانا پڑتا ہے کہ اسے اپنے محبوب سے کیسے پیش آنا ہے؟ محبت کے لوازم کونسی چیزیں ہوتی ہیں؟ کیا محبت کی نشانیاں انسان کے اختیاری افعال میں سے ہیں؟ ایمان کے مطابق عمل کس چیز کا سبب بنتا ہے؟ مضبوط ایمان کس چیز کا تقاضہ کرتا ہے؟
ان تمام سوالات کے جوابات جاننے کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #محبت_خدا_کے_آثار_اور_تقاضے #آیت_اللہ_مصباح_یزدی #قابل_توجہ_نکتہ #محبت_کے_لوازم #محبوب #منشا #منبع #اختیاری_افعال #پیچ_و_خم #ایمان_محکم #ایمان_کا_درجہ #صادقانہ_محبت
2m:44s
1979
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
muhabbat,
allah,
Ayatollah
Mesbah
Yazdi,
insan,
iman,
mahbob,
manbae,
dars,
akhlaq,
islam,
sedaqat,
کس دعا کی زیادہ ضرورت ہے | شہید مرتضیٰ...
شہید مرتضی مطہری رضوان اللہ علیہ دعا مانگنے کے حوالے سے کس نکتے کی جانب توجہ...
شہید مرتضی مطہری رضوان اللہ علیہ دعا مانگنے کے حوالے سے کس نکتے کی جانب توجہ مبذول فرماتے ہیں؟ ہمیں کونسی دعا مانگنے کی زیادہ ضرورت ہے؟ ہمارے اندر وہ کونسی چیزیں ہیں جو ہم سے لے لی جانی چاہیے؟ دعا مانگتے ہوئے کن سوالات کی طرف توجہ کرنی چاہیے؟
ان تمام اہم تربیتی و معنوی سوالات کے جوابات کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #کس_دعا_کی_زیادہ_ضرورت_ہے #شہید_مرتضی_مطہری #نکتہ #مال_و_مقام #حسادت #قلبی_غم_و_غصہ #تکبر #فریب
2m:8s
1780
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
VIDEO,
DUA,
SHAHEED,
shaheed
murataza
mutari,
maal,
maqam,
takabr,
farib,
کمال تک پہنچنے کا راستہ | ولی امرِ...
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ایک انسان کو کمال کی چوٹی تک پہنچنے کے...
ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ایک انسان کو کمال کی چوٹی تک پہنچنے کے لیے کونسی چیزوں کی ضرورت کو بیان فرماتے ہیں؟ کیا چوٹی کے دامن پر پہنچے بغیر چوٹی تک پہنچا جا سکتا ہے؟ کمال تک پہنچنے کا دامن اور راستہ کونسا ہے؟ کونسی چیزیں انسان کے بلند کمالات تک پہنچنے کا تعین کرتی ہیں؟ ہمیں کس چیز کو فراموش نہیں کرنا چاہیے؟
ان تمام سوالات کے جوابات کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #چوٹی #راستہ #شہادت #دامن #تمنا #تلاش #اخلاص #ایثار #صداقت #روحانیت #مجاہدت
1m:55s
8613
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
kamal,
imam,
imam
khamenei,
rahbar,
insan,
chouti,
shahadat,
daman,
tamanna,
talash,
ekhlas,
eithar,
sedaqat,
rohaneyat,
mujahedat,