عظیم بسیجی شخصیات | امام سید علی خامنہ...
بسیج کون ہیں؟ بسیج میں نمایاں شخصیات کون سی ہیں؟ امام خمینیؒ نے جب کہا کہ بسیج میں...
بسیج کون ہیں؟ بسیج میں نمایاں شخصیات کون سی ہیں؟ امام خمینیؒ نے جب کہا کہ بسیج میں یہ یہ صفات ہیں تو انکے نمونے بھی کہیں دیکھنےکےلیے موجود ہیں؟ کیا بسیج صرف جنگ کے میدان تک محدود ہے؟
اہم سوالات کے جوابات کےلیے ولی امر مسلمین امام سید علی خامنہ ای کی یہ ویڈیو ضرور دیکھیں
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #بسیجی #نمایاں_شخصیات #امام_خمینی #میدان #امریکہ_اسرائیل #مستقبل
1m:10s
4061
Video Tags:
Wilayat
Media,
Production,
Sayyad
Shirazi,
Qasem
Soleimani,
Fakhrizadeh,
Basiji,
Shakhsiyat,
Imam
Sayyid
Ali
Khamenei,
Imam
Khomeini,
Basij,
Safat,
Jang,
Amreeka,
israel,
عظیم,
بسیجی,
شخصیات,
امام
سید
علی
خامنہ
ای,
صیاد
شیرازی,
قاسم
سلیمانی,
فخری
زادہ
شہید فخری زادہؒ مردِ عمل | استاد علی رضا...
ہماری اور ہمارے دشمنوں کی نگاہ میں کیا فرق ہے؟ ہم کن باتوں کو اہمیت دیتے ہیں اور...
ہماری اور ہمارے دشمنوں کی نگاہ میں کیا فرق ہے؟ ہم کن باتوں کو اہمیت دیتے ہیں اور دشمن کن باتوں کو اہمیت دیتا ہے؟ وہ کون لوگ ہیں جو دشمن کی آنکھ کا کانٹا اور اسلام کی آنکھ کا نور ہیں؟ یہ شور و غل کرنے والے نعرے باز دشمن کا نشانہ کیوں نہیں بنتے؟ دشمن کس طرح کی شخصیات کو نشانہ بناتا ہے؟ شہید فخری زادہؒ کا ہمارے لیے کیا پیغام ہے؟ شہید فخری زادہؒ نے ہم کو دشمن پر غلبے کا کون سا راستہ دکھایا ہے؟
ان سب باتوں کو سمجھنے کےلیے استاد علی رضا پناہیان کی یہ ویڈیو دیکھیں۔
#ویڈیو #استاد_علی_رضا_پناہیان #شہید #شہید_فخری_زادہ #شہید_سلیمانی #اسلام_کی_طاقت #دشمن_کا_ہدف #عظمت_اسلامہادت
2m:46s
289
Video Tags:
Wilayat
Media,
Production,
AliReza
Panahian,
shaheed,
fakhrizadeh,
Martyr,
dushman,
islam,
علی
رضا
پناہیان,
عمل,
مردِ,
شہید
فخری
زادہؒ,
مباہلہ کی داستان | فارسی ترانہ / اردو...
عید مباہلہ پنجتن پاک علیہم السلام کے توسط سے اسلام کی فتح کا دن ہے جس میں نجران کے...
عید مباہلہ پنجتن پاک علیہم السلام کے توسط سے اسلام کی فتح کا دن ہے جس میں نجران کے عیسائیوں نے پنجتن پاک علیہم السلام کے نورانی چہروں کو دیکھ کر مباہلہ کئے بغیرشکست تسلیم کرلی تھی اور مغلوب ہوکر جزیہ دینے پر آمادہ ہوئے تھے جس کی بہترین انداز میں منظر کشی قرآن نے سورہ آل عمران میں کی ہے اور اسی سورت کی آیت نمب 61 میں امیرالمومنین علیہ السلام کا تعارف، نفس پیغمبر کے عنوان سے ہوا ہے، چنانچہ شاعر اہل بیت علیہم السلام، سعید پاشا زادہ نے اسی عظمت کے تناظر میں امام علی السلام کے فضائل کے کچھ گوشوں کو ادبی پیرائے میں قلمبند کرنے کی کوشش کی ہے اور عبد الرضا ہلالی نے اپنی بہترین آواز میں اسے پیش کیا ہےجسے آپ اردو ترجمے کے ساتھ اس ترانے میں دیکھ سکتے ہیں۔
#ویڈیو #عبد_الرضا_ہلالی #مباہلہ #امام_علی_علیہ_السلام #قرآن #آیات #ولایت #نجران #عیسائی #کشتی #نجات #کنجی #پناہ #آواز
4m:33s
970
Video Tags:
مباہلہ,
داستان,
ترانہ,
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Mubahila,
Dastaan,
Tarana,
Eid,
Ahlul
bayt,
Islam,
Fath,
Quran,
Imam
Ali,
Abdul
Reza
Hilali,
Najraan,
Nijaat,
اُٹھ کھڑے ہوں | فارسی ترانہ/اردو سبٹائٹل...
\"برپاخیز\" ایک بہت اچھا فارسی ترانہ ہے جو ولولہ انگیز ہونے کے ساتھ انقلابی...
\"برپاخیز\" ایک بہت اچھا فارسی ترانہ ہے جو ولولہ انگیز ہونے کے ساتھ انقلابی جذبے سے سرشار ہے اور اپنے اندر جادوئی اثر کا حامل ہے اور اس انقلابی ترانے کے ذریعے لوگوں میں ترقی کی روح پھونکنے کی کوشش کی گئی ہے اور اس ترانے میں کلی طور پر تمام میدانوں میں قیام اور پیشرفت کرنے کا خواب دکھایا گیا ہے جس کے متعدد پہلو شرمندۂ تعبیر ہو چکے ہیں اور بعض تکمیلی مراحل میں ہیں۔
حمید مراوندی اس ترانے کے پروڈیوسر اور محمد رضا رضائیان اور محسن حمید زادہ اس کے ڈائریکٹر ہیں۔ اس ویڈیو میں اردو ترجمہ کے ساتھ اس خوبصورت ترانے کو ملاحظہ فرمائیں۔
ویڈیو #دلاور #علَم #اسیر #ارادہ #للکار #منتظر #عزم #گرج #ایوان #دشمن #محل #محلاتی #خوشخبری #حق
3m:54s
1238
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Qasida,
Qiyam,
Tarana,
Enqelab,
ealam,
delavar,
muntazer,
dushman,
haq,
شاہ چراغ کے چمکتے ستارے | امام سید علی...
حال ہی میں ایران کے شہر شیراز میں واقع امام زادہ شاہ چراغ کے حرم میں دہشت گردوں کے...
حال ہی میں ایران کے شہر شیراز میں واقع امام زادہ شاہ چراغ کے حرم میں دہشت گردوں کے ہاتھوں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جس میں بچوں اور عورتوں سمیت کئی بے گناہ افراد جام شہادت نوش کرچکے، یہ ناخوشگوار واقعہ اگرچہ ایک جہت سے غم و اندوہ پر مشتمل تھا لیکن یہ واقعہ ایک روشن ستارے کی طرح ہمیشہ تاریخ کے افق پر چمکتا رہیگا اور اس حادثے میں شہادت پانے والے افراد کی یاد، ہمیشہ باقی رہیگی اور انکے خون کی سرخی نور بن کر اپنی رنگینی دکھاتی رہیگی اور لوگوں کے اندر بیداری کی روح پھونکتی رہے گی۔ چنانچہ یہ واقعہ بھی انہی واقعات کے تسلسل کی ایک کڑی ہے جو گزشتہ چار دہائیوں میں مختلف مواقع پر پیش آتے رہے ہیں اور یہ واقعات قوم کے زندہ ہونے کی نشانی ہیں۔
ایسے واقعات کیونکر درخشندہ ستارے کی مانند ہیں؟ اس طرح کے واقعات کا رونما ہونا کس بات کی علامت ہے؟ کیا اسلامی انقلاب کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے یا اس سے پہلے بھی ایسے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں؟
چنانچہ انہیں تمام سوالات کے جوابات کو آپ ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کی اس ویڈیو میں مشاہدہ کر سکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #شاہ_چراغ #شیراز #واقعہ #ستارے #قوم #فخر #تاریخ #مشین #افسوسناک #نشانی #غم
1m:6s
7815
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
setare,
Imam,
Imam
Khamenei,
Iran,
shiraz,
shahadat,
tarikh,
enqelab
Islami,
شہادت کی چابی! | شہید محسن فخری زادہؒ |...
تاریخ کے ہر دور میں جہاں ایک طرف دنیا پرست افراد نے مال اور دولت کی خاطر ہرجائز...
تاریخ کے ہر دور میں جہاں ایک طرف دنیا پرست افراد نے مال اور دولت کی خاطر ہرجائز اور ناجائز طریقے کو بروئے کار لایا ہے اور اپنے لئے شاندار گھر اور محلات کی تعمیر کو افتخار کا باعث سمجھا ہے، وہیں دوسری جانب ایک طبقہ ایسا بھی پایا جاتا ہے جس نے اللہ تعالی کی رضایت کے حصول کیلئے دنیا کی رنگینیوں سے چشم پوشی کی ہے اور سعادت کی راہ میں اپنی جان کو قربان کرتے ہوئے شہادت کے عظیم درجے پر فائز ہونے کو باعث افتخار سمجھا ہے اور حیات طیبہ اور ابدی سعادت کا مستحق قرار پایا ہے چنانچہ یہیں سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ شہادت کا راستہ آج بھی کھلا ہوا ہے اور انسان اگر چاہے تو شہادت اور سعادت کے راستے پر چل کر حیات طیبہ کا مالک بن سکتا ہے اور اسکی چابی خود اسی کے پاس ہے، صرف اسے استعمال کرتے ہوئے سعادت کے تالے کو کھولنے کی ضرورت ہے۔ چنانچہ اس ویڈیو میں شہید محسن فخری زادہ کی زبانی اسی نکتے کی وضاحت پیش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ شہید محسن فخری زادہ کا شمار اسلامی جمہوریہ ایران کے بڑے سائنسداں اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈروں میں ہوتا ہے، شہید محسن فخری زادہ ان پانچ ایرانی شخصیات میں سے ایک تھے جن کا نام امریکی میگزین فارن پالیسی کی شائع کردہ دنیا کے 500 طاقتور ترین افراد کی فہرست میں شامل تھا۔ شہیدمحسن فخری زادہ کو 27 نومبر2020 کو صیہونی آلہ کاروں کے ہاتھوں اس وقت شہید ہوئےجب آپ ڈیفنس ماڈرن ریسرچ آرگنائزیشن کے سربراہ تھے۔
#ویڈیو #شہید_محسن_فخری_زادہ #شہادت #حیات_طیبہ #ثروت #گھر #حقیقت #غم #شہید #چابی
1m:11s
1623
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Shahadat,
Shahid,
Shaheed
Fakhrizadeh,
tarikh,
jahan,
doulat,
Allah,
saeadat,
insan,
iran,
israel,
علی فاروق اعظم - وحید شکری | شور طوفانی |...
مداحی و مدح طوفانی مولا امیرالمومنین امام علی (علیه السلام) و حضرت عباس و...
مداحی و مدح طوفانی مولا امیرالمومنین امام علی (علیه السلام) و حضرت عباس و حضرت امام حسن ع
سرود مولودی شور: علی علی فاروق اعظم
حمله تو طوفان تر از طوفانه
لشکر از نحوه رزم تو حیرانه
با صدای: کربلایی وحید شکری
قصيدة أمير المؤمنين الإمام علي (ع) بصوت الكربلائي وحيد شكري
زمان: جشن 13 رجب و شب میلاد ولادت حضرت علی
مکان: هیئت جان نثاران امام زمان (عج) مشهد مقدس
Ali Farooq Azam (Nasheed of Hazrat Imam Ali) by Karbalae Vahid Shokri
Best Farsi Manqabat 2022
متن:
حمله تو طوفان تر از طوفانه
لشکر از نحوه رزم تو حیرانه
تا ذوالفقار رو تو معرکه چرخوندی
شد روی دشمنان عین ویرانه
علی علی قدرت یزدانی
علی علی معرکه گردانی
علی علی فاروق اعظم
علی علی ختم صد قرآنی
ساقی ساغر حیدر
دُرّ اطهر حیدر
ای می دار خان حوض کوثر حیدر
جان و جانان حیدر
ماه تابان حیدر
در بین بزرگان شاه شاهان یا حیدر
زاده حیدر و ام بنین عباس
منشا غیرت و حامی دین عباس
تنها با چرخش شمشیر تو آقا
میریزه سر از یسار و یمین آقا
قمر قمر مرد جنگ آوری
قمر قمر پسر حیدری
قمر قمر یل بی باکی و
قمر قمر یک تنه لشکری
تیغ برّان عباس
دست یزدان عباس
تو میدون پیکار میدی جولان عباس
شیر غرّان عباس
مرد مردان عباس
در وقت نبردت میشه طوفان عباس
یا اباالفضل ...
انشالله عشقمونو علنی کنیم
وسط صحن تو سینه زنی کنیم
معتقدم به این جمله و میدونم
میاد اون روز همه رو حسنی کنیم
حسن حسن ...
ٖFarsi Lyrics by kashoob[.]com
Thanks for watching our video on Zainabi TV farsi noha status for whatsapp
#HaiderNohe #ZainabiTV #FarsiNoha #حیدر_نوحه #زینبی
Support us on Patreon: https://www.patreon.com/zainabiyontv
Check out Zainabi TV Merch: https://teespring.com/stores/zainabiyontv-store
Install our Android App: http://bit.ly/ZainabitvApp
Follow us on:
https://youtube.com/haidernohe
https://youtube.com/zainabitv
https://fb.com/haidernohe
https://fb.com/zainabitv
https://aparat.com/Zainabitv
https://t.me/ZainabiTV
https://www.instagram.com/ZainabiTV
https://www.shiatv.net/user/ZainabiTV
3m:5s
2403
Imam Khamenei led funeral prayer for Ayatollah Hasanzadeh Amoli...
#Khamenei #Amoli #Leader
Imam Khamenei led the funeral prayer for Ayatollah Hasanzadeh Amoli - 26 Sept 2021
اقامه نماز رهبر...
#Khamenei #Amoli #Leader
Imam Khamenei led the funeral prayer for Ayatollah Hasanzadeh Amoli - 26 Sept 2021
اقامه نماز رهبر انقلاب بر پیکر آیتالله حسنزاده آملی
3m:20s
1964
ولایت، نعمتِ عظمیٰ | عارف باللہ آیت اللہ...
عصر غیبت میں ولایت فقیہ کا نظام آئمہ اطہار علیہم السلام کی طرف سے دیا گیا ایک عظیم...
عصر غیبت میں ولایت فقیہ کا نظام آئمہ اطہار علیہم السلام کی طرف سے دیا گیا ایک عظیم الہی نظام اور نعمت ہے. ایک ایسا فقیہ جس میں آئمہ معصومین علیہم السلام کی طرف سے بتائی گئی تمام شرائط پائی جاتی ہوں ایک ایسا فقیہ دین کا محافظ اور طاغوت کی آنکھوں کا کانٹا ہوتا ہے. ایک ایسا عادل، مدبر اور شجاع فقیہ امت کو شیطانی طاقتوں کی طرف سے پھیلائی گئی تاریکیوں سے نکالتا ہے اور انہیں ہدایت اور روشنی کی جانب ہدایت کرتا ہے. اسی لیے آج کی شیطانی طاقتیں اور اس کے نمک خوار اس نظام کے خلاف برسرپیکار نظر آتے ہیں.
اس حوالے سے عارف باللہ آیت اللہ حسن زادہ آملی رضوان اللہ علیہ کے بیانات سے استفادہ کرنے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #ولایت #نعمت_عظمی #انقلاب #رہبر #پاکیزہ #قدر #ولی_فقیہ
3m:9s
2213
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
nemat,
Ayatollah
Hassanzadeh
Amoli,
ghaybat,
Wilayat
faqih,
taghut,
eadel,
mudabber,
ummat,
shaytan,
hedayat,
nezam,
rahbar,
imam,
imam
khamenei,
Animation Dar Masir Baran - Full Movie | انیمیشن در مسیر...
Subscribe for more videos: https://www.youtube.com/HonarAvalC?sub_confirmation=1
خلاصه داستان:
استان فیلم «در مسیر...
Subscribe for more videos: https://www.youtube.com/HonarAvalC?sub_confirmation=1
خلاصه داستان:
استان فیلم «در مسیر باران» مضمونی اجتماعی دارد و در زمان ولایت عهدی امام رضا (علیه السلام) روایت می شود. درباره روزهای سخت زندگی مردی عرب زبان به نام ریان است که در بغداد زندگی می کند و به علت وقوع قحطی و خشکسالی در آنجا، تامین معیشت خانواده اش برای او سخت شده است. به همین دلیل به پیشنهاد دوست خود با نام هرمز، همراه با او و به قصد تجارت عازم مرو می شوند. در طول سفر ماجراهای جذابی برای هرمز و ریان اتفاق میافتد تا اینکه در نهایت متوجه می شوند که امام رضا (علیه السلام) نیز از مدینه عازم مرو شده است و…
سال پخش: 1397
سال تولید: 1395
کارگردان: حامد کاتبی
تهیهکننده: مریم چوپان زاده
نویسنده: سعید تشکری
زانر: انیمیشن، ماجراجویی
برای مشاهده ی فیلم های بیشتر بر روی لینک زیر کلیک کنید:
https://www.youtube.com/playlist?list=PLa53rlU0NjOLXMmlWOZsTee-8OAA9GXRw
https://www.youtube.com/playlist?list=PLa53rlU0NjOIoLq8HlKnaHwhDlkiVW7ZD
Synopsis:
The province of the film \"In the Path of Rain\" has a social theme and is narrated during the reign of Imam Reza (as). It is about the hard days of the life of an Arabic-speaking man named Ryan, who lives in Baghdad and where it is difficult for him to provide for his family due to the famine and drought there. For this reason, at the suggestion of his friend named Hormoz, they go to Merv with him for business. During the journey, fascinating adventures happen to Hormoz and Ryan until they finally realize that Imam Reza (as) has also left Medina for Merv and…
Release: 2019
Production: 2017
Director: Hamed Katabi
Producer: Maryam Choupanzadeh
Author: Saeed Tashkari
Genre: Animation, Adventure
هنراول با هدف تولید و عرضه محصولات فرهنگی در بازار نمایش خانگی، به عنوان بخش مهمی از صنعت ملی سینما، تاسیس
شد و از همان ابتدا دو عملیات اصلی آماده سازی و انتشار محتوا در دستور کار ما قرار گرفت
استراتژی کلی ما تولید محتوای متناسب و با کیفیت برای بخش های مختلف جامعه و ارتقاء سطح ذائقه مخاطبان شبکه بزرگ نمایش خانگی است
HonarAval was established with the aim of producing and publishing products for home theater market.
The main strategy of HonarAval is to produce and distribute high quality contents for different digital markets, and satisfy a large variety of audiences.
67m:40s
3111
شہادت کے لیے پُر اُمید | شہید محسن فخری...
یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مومن
قاری نظر آتا ہے، حقیقت میں ہے قُرآن!
شہید محسن...
یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مومن
قاری نظر آتا ہے، حقیقت میں ہے قُرآن!
شہید محسن فخری زادہ رضوان اللہ علیہ وہ شہید ہیں کہ جو علمی و سائنسی میدان میں سرگرم عمل تھے اور سائنسی و علمی جہاد کے میدان میں دنیا کی شیطانی طاقتوں سے نبرد آزما تھے اور انہوں نے اپنے اِس الہی راستے کو اپنے پورے شعور و معرفت کے ساتھ انتخاب کیا تھا۔ وہ جانتے تھے کہ یہ راستہ کتنا اہم اور اِس راستے میں ترقی، شیطانی طاقتوں کو کتنی ناگوار گزرے گی لیکن شہید اپنے پورے ایمان اور خلوص کے ساتھ شہادت کی آرزو لیے تا شہادت اِس علمی جہاد کے میدان میں برسرِ پیکار رہے۔
شہید کی روحانی و ملکوتی گفتگو سننے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے اور اپنے ایمان کو تازہ کیجئے۔
#ویڈیو #شہید_محسن_فخری_زادہ #عقیدہ #یقین #خون #قطرہ #عظیم_کامیابی #شہادت #مظلومانہ #پھول #امید #عراق #شام #امریکہ #خلوص #میزان
1m:36s
2085
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shahadat,
ummeed,
shaheed,
dr
mohsin
fakhrizadeh,
science,
ilm,
jehad,
shaytani
taaqate,
nabard,
ilahi
rasta,
shaoor,
marefat,
ehem,
taraqqi,
nagawar,
iman,
kholoos,
shahadat
ki
aarzu,
ruhani,
malakuti,
amrika,
sahyooneest,
israel,
zalim,
mazloom,
استکبار کی نابودی تک جاری جدوجہد | شہید...
ہر لحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن
گفتار میں کردار میں اللہ کی برہان
عصرِ حاضر کی...
ہر لحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن
گفتار میں کردار میں اللہ کی برہان
عصرِ حاضر کی شیطانی اور انسانیت دشمن طاقتوں کے ایوانوں میں سائنسی اور علمی جہاد کے ذریعے لرزہ طاری کرنے والی عظیم الشان شخصیت شہید محسن فخری زادہ کے جنہیں حال ہی میں اِس علم دُشمن، انسانیت دشمن طاقتوں نے قتل کر ڈالا اور اپنے خام خیال میں یہ سمجھ بیٹھیں ہیں کہ اُن کی شہادت سے یہ انبیائی اور الہی تحریک رُک جائے گی۔۔۔ نہیں یہ علمی اور انسانی تحریک رکے گی نہیں بلکہ اور تیزی کے ساتھ آگے بڑھے گی اور شیطانی طاقتوں کی پھیلائی ہوئی ظلمت کو روشنی میں بدل ڈالے گی، انشاء اللہ
شہید محسن فخری زادہ کے مثالی عزم و ارادے اور روحانیت اور معنویت سے بھرپور بیانات سے مستفید ہونے کے لیے اِس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے۔
#ویڈیو #استکبار #شہید_محسن_فخری_زادہ #خون #گرمی #عہد #شہادت #مخلصانہ_خدمت #امریکہ #علمی #سائنسی_جہاد #قتل
1m:7s
2020
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
istekbar,
naboodi,
jad
o
jehed,
shaheed,
mohsin
fakhrizadeh,
shahadat,
momin,
shaan,
guftar,
kirdar,
shaytani,
sciensi,
ilmi,
jahad,
larza,
ilm
dushman,
insaniyat
dushman,
qatl,
ambiyai,
ilahi,
tehreek,
zulmat,
raushni,
ruhaniyat,
manaviyat,
khoon,
garmi,
ehed,
khidmat,
amrika,
jahad,
شہیدِ مُحسن | شہید مُحسن فخری زادہ | Farsi...
بزدل دُشمن نے اِس دفعہ بھی اپنے پورے حربے کو استعمال کرتے ہوئے پیٹھ پیچھے وار کیا...
بزدل دُشمن نے اِس دفعہ بھی اپنے پورے حربے کو استعمال کرتے ہوئے پیٹھ پیچھے وار کیا اور انقلابِ اسلامی کے عظیم الشان سائنسدان ڈاکٹر محسن فخری زادہ کو قتل کر کے اپنی مجرمانہ کاروائیوں اور سیاہ کارناموں میں سے ایک اور سیاہ کارنامے میں اضافہ کیا۔ لیکن بزدل دشمن یہ بھول گیا ہے کہ اسلامی انقلاب کی شکل میں ابھرنے والے نور کو وہ اِس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے خاموش نہیں کر پائے گا بلکہ یہ نور دن بدن ظلمت کے پردوں کو چاک کرتا ہوا پوری دنیا میں پھیل جائے گا کیونکہ مکتبِ عاشورہ کے پرورش یافتہ ایسے افراد کی شہادت سے ہزاروں اور عاشورائی جوانوں کی تربیت ہوگی۔
عظیم سائنسدان جو دشمن کی آنکھوں کا کانٹا بنے ہوئے تھے اِن کی شہادت اور ولی امرِ مسلمین کا اہم دستور مشاہدہ کرنے کے لیے اِس ویڈیو کو ضرور دیکھیں۔
#ویڈیو #شہید_محسن #بزدل_دشمن #سائنسدان #ڈاکٹر_محسن_فخری_زادہ #علمی_مجاہدت #گمنام #دو_اہم_دستور
1m:21s
1917
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
sayyid
ali
khamenei,
shaheed,
mohsin,
fakhrizadeh,
motion
graphics,
buzdil
dushman,
harbe,
inqelabe
islami,
sciencedan,
qatl,
mujremana,
siyah
karname,
noor,
oche,
hathkande,
zulmat,
maktabe
ashura,
parvarish
yafta,
shahadat,
ashurai
jawan,
tarbiyat,
dastoor,
wali
amre
muslemeen,
ilmi
mujahedat,
gumnam,
Majlis -e- Tarheem | Shaheed Fakhari Zadeh Wa Dr. Kalb e Sadiq | H.I...
Majlis -e- Tarheem | Shaheed Fakhari Zadeh Wa Dr. Kalb e Sadiq
مجلس ترحیم شہید فخری زادہ و ڈاکٹر کلب صادق...
Majlis -e- Tarheem | Shaheed Fakhari Zadeh Wa Dr. Kalb e Sadiq
مجلس ترحیم شہید فخری زادہ و ڈاکٹر کلب صادق
Topic: Duniya Az Nigah -e- Imam Ali (as)
موضوع: دنیا از نگاہِ امام علی علیہ السلام
Speaker: H.I Sadiq Raza Taqvi
حجۃ السلام سید صادق رضا تقوی
Date: 04 December 2020
60m:3s
2385
شہید فخری زادہؒ کی زوجۂ محترمہ کا...
شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے۔
عصرِ حاضر کی شیطانی اور فرعونی طاقتوں کے...
شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے۔
عصرِ حاضر کی شیطانی اور فرعونی طاقتوں کے مقابل برسرِ پیکار اور مکتبِ عاشورہ کے پرورش یافتہ عاشقان حسین علیہ السلام جو باطل قوتوں کی آنکھوں کا ہر پل کانٹا بنے ہوئے ہیں اور اُن کے مذموم عزائم کے راستے میں مضبوط رکاوٹ بنے ہوئے ہیں اِسی لیے یہ شیطانی اور باطل طاقتیں اپنے زرخرید غلاموں کے ذریعے اِس حسینی اور اسلامی انقلاب کے خدمت گزار افراد کو شہید کر کے اپنے تئیں یہ سمجھتے ہیں کہ اب اُن کے سامنے مزاحمت کم ہوجائے گی اور اُن کے شیطانی راستے میں ایک رکاوٹ کم ہو جائے گی مگر وہ اِس بات کو سمجھنے سے قآصر ہیں کہ ایک شہید کا خون پوری ملت کے اندر اور پورے معاشرے کے اندر وہ توانائی پیدا کر دیتا ہے کہ جس سے مزید ہزاروں بلکہ لاکھوں شہید پرورش پاتے ہیں۔
اسلامی انقلاب کے مایہ ناز اور عظیم سائنسدان کی شہادت پر اُن کی زوجہ محترمہ کا انٹرویو سننے کے لیے اِس ویڈیو پر کلک کیجئے۔
#ویڈیو #شہید_مخری_زادہ #امام_زمانہ_عجل_اللہ_فرجہ_الشریف #ایمان #عاشق #اخلاقی_صفات #سائنسدان #خون #تعزیت #مبارک_باد
2m:33s
2208
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
shaheed,
fakhrizade,
zauja,
mohtarma,
interview,
maut,
qaum,
hayat,
shaytani,
firauni,
maktab
ashura,
paykar,
ashiqane
husain,
rukawat,
batil,
zar
khareed,
ghulam,
islami
inqelab,
muzahemat,
qasir,
khoon,
mellat,
maashre,
tawanai,
azeem
sciencedan,
imam
zamana,
taziyat,
mubarakbad,
نعمتِ ولایت | عارف باللہ آیت اللہ حسن...
إِنَّمَا يَخْشَى اللَّـهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ۔
نظامِ ولایت فقیہ در...
إِنَّمَا يَخْشَى اللَّـهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ۔
نظامِ ولایت فقیہ در حقیقت خدا کی طرف سے دیا گیا الہی نظام، نبوت اور امامت کا تسلسل ہے۔ جب نبی نہ ہو تو امام اِس دین کی پاسداری کرے گا اور اگر امام نہ ہو تو امام کی طرف سے امام کا نائب اِس دینِ خدا کی حفاظت اور کلمہ توحید کی سر بلندی کے لیے کوشش کرے گا۔ نبی و امام، معصوم ہوتے ہیں جبکہ امام کا نائب یعنی فقیہ ایک ایسا شخص ہوتا ہے جس میں امامِ معصوم کی طرف سے بتائی گئی تمام شرائط پائی جاتی ہیں اور وہ اِس چیز کی اہلیت رکھتا ہے کہ امامِ معصوم کی غیر موجودگی میں اپنی ذمہ داریاں انجام دے سکے۔ اسلام تا قیامت ایک مکمل ضابطہ حیات کا نام ہے، یہ چیز اسلام کی فطرت اور تعلیمات محمد وآلِ محمد کے بھی خلاف ہے کہ جب نبی اور امام موجود نہ ہو تو دینِ خدا بغیر رہنما، ہادی اور محافظ کے رہ جائے اور دین کی چھٹی ہوجائے۔
آئیں دیکھتے ہیں عارف باللہ آیت اللہ حسن زادہ آملی حفظہ اللہ ولی امرِ مسلمین، نائب برحق امام زمانہ، سید علی خامنہ ای کہ جنہوں نے آج دنیا کی یزیدی اور فرعونی طاقتوں کو للکارا ہوا ہے اِن کے بارے میں کیا فرماتے ہیں۔
#ویڈیو #محبت #عظیم_الشان_رہبر #موحد #دیندار #الہی_انسان #پاکیزہ #ولی
3m:6s
2912
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
aarif
billah,
ayatullah
hasan
zade
aamoli,
nemate
wilayat,
wilayat
e
faqih,
ilahi
nizam,
nabuwwat,
imamat,
nabi,
imam,
naebe
imam,
deen,
hifazat,
tawheed,
faqih,
sharaet,
zimmedariyan,
islam,
qayamat,
zabtaye
hayat,
insan
ki
fitrat,
mohammad,
rehnuma,
hadi,
sayyid
ali
khamenei,
dushman,
lalkaar,
[Speech] Chelum Mudafayan-e-Haram | Shaheed Qasim Soleimani | Janab...
Chelum Mudafayan-e-Haram
چہلم شہدائے مدافعانِ حرم
سردار شہدائے مدافعان حرم شہید قاسم...
Chelum Mudafayan-e-Haram
چہلم شہدائے مدافعانِ حرم
سردار شہدائے مدافعان حرم شہید قاسم سلیمانی ، شہید ابومہدی المہندس اور شہید ساتھیوں کی یاد میں عظیم الشان اجتماع
Speaker: Janab Sahibzada Hamid Raza
جناب صاحب زادہ حامد رضا
Venue: Nishtar Park, Karachi
بمقام: نشتر پارک ۔ کراچی
Date: 09 February 2020
18m:38s
3124
رهبرانقلاب و مراجع، خانه داری را شغل...
گفتگوی ریحانه با سرکار خانم عظیم زاده پیرامون جایگاه اجتماعی زنان و نقش آنها در...
گفتگوی ریحانه با سرکار خانم عظیم زاده پیرامون جایگاه اجتماعی زنان و نقش آنها در خانواده
3m:57s
2420
+دیدار | گفتگو با فرمانده نیروی هوافضای...
«+دیدار» عنوان گفتگوهای تصویری پایگاه اطلاعرسانی KHAMENEI.IR با مهمانان حاضر در...
«+دیدار» عنوان گفتگوهای تصویری پایگاه اطلاعرسانی KHAMENEI.IR با مهمانان حاضر در دیدارهای رهبر انقلاب اسلامی است. در حاشیهی دیدار مجمع عالی فرماندهان سپاه با فرمانده کل قوا، سرتیپ پاسدار امیرعلی حاجیزاده میهمان گفتگوهای «+دیدار» شد تا دربارهی «نقاط برجستهی تابلوی زیبا و باشکوه دفاع مقدس» صحبت کند. رهبر انقلاب اسلامی در جریان یکی از دیدارها، دوران دفاع مقدس را به «تابلوی زیبا و باشکوه» تشبیه کردند.
4m:29s
2431
[Serial] مسلسل من لم يجهد الحلقة 2 - Arabic
مسلسل \"من لم يجهد\" الحلقة 2
مسلسل \"من لم يجهد\" يعود لزمن الحرب...
مسلسل \"من لم يجهد\" الحلقة 2
مسلسل \"من لم يجهد\" يعود لزمن الحرب المفروضة على ايران ويروي قصة شاب يدعى أسد يعيش في طهران القديمة ويتم القبض على أسد بتهمة تهريب البضائع وعندها يتوفى والده تصل مذكراته الى أسد في السجن وعند قرأتها يعرف أن هناك كنز عائلي مدفون في قرية (سلمت آباد) الحدودية ولهذا يهرب من السجن ليجد الكنز ويساعد عائلته...
والمسلسل من بطولة سام درخشاني وكامبيز ديرباز وسياوش طهمورث ويشاركهم التمثيل ثريا قاسمي، مينا جعفر زاده، سحر دولتشاهي، ميلاد كي مرام، حسين مهري، افشين سنكجاب، شيلان رحماني، طوفان مهرداديان، رضا كريمي، سيما مطلبي، محمود رضايي، علي رضا صالحي، صدر الدين حجازي، علي اوسيوند، رزاق رادان ومجيد اعلايي ومن إخراج علي رضا بذرافشان
34m:33s
4494
Nohy - هر که هست اهل ولا (شور حماسی)...
شور حماسی: هرکه هست اهل ولا با ما بیاید کربلا هرکه میخواهد بلا با ما بیاید کربلا ه...
شور حماسی: هرکه هست اهل ولا با ما بیاید کربلا هرکه میخواهد بلا با ما بیاید کربلا ه
با صدای حاج مهدی رسولی
مداحی فارسی، ترکی و عربي نوحه جدید مراسم عزادارى شب اول محرم 1398 - 1441
هیئت ثارالله رهروان امام و شهدا زنجان
Har Ke Hast Ahle Vela by Haj Mahdi Rasuli - Nohay of Imam Hussain and Nasheed of Muharram
Best Farsi Noha 2019 with Lyrics
متن: هرکه هست اهل ولا با ما بیاید کربلا
هرکه میخواهد بلا با ما بیاید کربلا
زاده ی ام البنین سربازگیری میکند
گو به سرباز خدا با ما بیاید کربلا
دعوت از مولا ست هرکس طالب مهمانی است
میزند هاتف صدا با ما بیاید کربلا
کربلا هستند برخی کربلایی نیستند
محرم قالو بلی با ما بیاید کربلا
اهل بحرین اهل مصر اهل یمن اهل عراق
اهل ایران هکذا با ما بیاید کربلا
Thank you for watching our video
#HaiderNohe #Zainabiyontv #Muharram
Follow us on:
Website: http://www.zainabiyontv.tk
Facebook: https://fb.com/zainabiyontv
Aparat: https://aparat.com/Zainabiyontv
Twitter: https://twitter.com/zainabiyontv
ShiaTV: https://www.shiatv.net/user/ZainabiyonTV
2m:24s
2466
احکام عزاداری (قمہ و زنجیر زنی) | ولی...
احکام عزاداری (قمہ و زنجیر زنی) | ولی امر مسلمین
حجۃ الاسلام و المسلمین فلاح...
احکام عزاداری (قمہ و زنجیر زنی) | ولی امر مسلمین
حجۃ الاسلام و المسلمین فلاح زادہ جو رہبر معظم کے دفتر میں شرعی استفتائات کے نمائندے ہیں کی جانب سے قمہ و زنجیر زنی کے حرام ہونے کے حکم کی وضاحت۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #حکم #حرام #پیادہ_روی #رہبری #قمہ_زنی #استفتاء
2m:5s
13661
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Urdu,
Subtitles,
Farsi,
Sub,
Arbaeen,
Ahad,
Wada
Gah,
Karbala,
Promise,
Kufa,
Martyrdom,
Martyr,
Muharram,
Imam,
Husayn,
Hussain,
qama
zani,
khooni
matam,
zanjeer
zani,
fatwa
,
hukm
Video Tags:
Naseem-e-Zindig,,Banch,,Pan,,Doctor,,Hashim,,Zadeh,,Sahar,,Urdu,,News
معجزه عصر Miracle of Quran - An Illeterate Person Became Hafiz e...
kazim karbalai kazim karbalai Miracle of Quran - An Illiterate Person Became Hafiz e Quran in one night iran pule ahanchi ulmas ayatullah and...
kazim karbalai kazim karbalai Miracle of Quran - An Illiterate Person Became Hafiz e Quran in one night iran pule ahanchi ulmas ayatullah and mujtehdeen examined and witnessed
http://moejezeasr.blogfa.com/
Re revelation of the Quran ( Miracle of the Quran )
Kazem Karbalai Saruqi village in the central province of functions, in the year 1275 Hijri was born in a poor family and religion. The family\\\\\\\'s main occupation was agriculture. But due to lack of personal property he had to work in the fields of others
In that year he worked day after day, in passing through the village shrine between sleep and waking, Alshhvdy is subject to discovery. During which a whole section on the Holy Quran. Leaders have sought to verify this. After testing, it\\\\\\\'s wonderful to be acknowledged. The documents are available to them. Kazim Quran could be read from the ends first. If someone deliberately sang a verse that was wrong. Became blind later in life. The rest of the land was in 1336 Hijri New Qom was buried in the cemetery
Here is sarogh an ancient city. The great and faithful men like Karbalaey kazem saroghy lived in this terriorty. Professor Jafar Sobhany says:
In 1333 (A.H) it is said that aman who was 50 years old and illitrate could read qoran by heart and show the place of any verse in it but he couldn’t read any book or papper .karbalaek kazem saroghy said that he was learned it in a dream in fact, Qoran was inspired to him.
karbalaek kazem saroghy ‘s old son say: my father said that I was in shrine then two seyyed came there and learned me some thing that I didn’t know what is it: but I know it was Arabic. We went to see Mr sabery araky chaplam of the place Mr sabery araky asked him some questions. He understood that karbalaek kazem saroghy was illiterate. So he declared that it was a miracle and God give him the blessing.
Aiatollah Makarem Shirazi says: I wanted to know the cause of giving him the blessing. After studing, I understood that he was a farmer who followed religious laws like lawful, unlawful activities and pay a thithe of his wealth.
He went to Qom in 6 th of Moharam and died in 9 th of it
نزول مجدد غیبی قرآن
بعد بیش از حدود 1300 سال از پیامبری
حضرت محمد مصطفی (ص)
بر کربلایی محمد کاظم کریمی (ساروقی)
۱- موید حقانیت وجود خداوند، عالم غیب و رسالت نبی اسلام حضرت محمد (ص)
۲- موید حقانیت و همچنین کم و زیاد نشدن قرآن مجید (حتی به قدر و اندازه یک کلمه)
۳- موید حقانیت، روی دادن و آمدن هر آنچه که در قرآن مجید آمده است از قبیل
آمدن روز قیامت و برانگیخته شدن مردگان و محاسبه ذره ذره اعمال افراد،
ابدیت،عذاب و سختی جهنم، عظمت و ابدیت بهشت و ...
ین حادثه و معجزه عظیم دارای ویژگی هایی
به قرار ذیل می باشد
1- این اتفاق و رخ داد در مورد قرآن و نزول مجدد آن از عالم غیب و از جانب خداوند حکیم می باشد. تایید این رخ داد در حقیقت تایید وجود خداوند، عالم غیب، حقانیت رسالت نبی مکرم اسلام حضرت محمد مصطفی (ص)، حقانیت تحریف نشدن قرآن و .... بوده و می باشد که نیاز حیاتی و داروی درمان دردهای نسل امروز بشر می باشد.
2- در حقانیت رخ داده شدن این حادثه حتی ذره ای تردید وجود ندارد به صورتی که در طول 38 سال در ایران و چند کشور خارجی چه علماء و مراجع شیعه و سنی و ما بقی مردم اجتماع او را مورد امتحان قرار دادند و بر حقانیت و راستی رخ داده شدن این معجزه بزرگ تایید نمودند و شهادت دادند و حداقل این را برای حقانیت این اتفاق می توان گفت که علماء و مراجع تقلید افرادی نیستند که این تایید جمعی آنها را بتوان زیر سوال برد و منکر شد و اسناد ویدیویی و مکتوب آن در دست می باشد.
۳- تسلط و توانایی کربلایی محمد کاظم کریمی بر قرآن آموختنی نبود که فردی بتواند این ادعا را بنماید که او این تسلط را با تلاش و یا نبوغ خود آموخته و به دست آورده است.
۴- این اتفاق در زمانه ما و در عصر ما رخ داده است و مربوط به زمانهای گذشته و خیلی دور نمی باشد.
اسنادی در ارتباط با این معجزه را با عناوین ذیل،
ی توانید از این پایگاه اینترنتی، دریافت و دانلود نمایید:
1- فیلم ساخته شده بر اساس داستان حقیقی زندگی محمد کاظم کریمی ( ساروقی ) در چهار قسمت
2- بیانات مرجع عالیقدر، آیت الله مکارم شیرازی (از شاهدان و تصدیق کنندگان رخ دادن این معجزه)
3- فیلم مصاحبه با آیت الله خزعلی، عضو مجلس خبرگان رهبری(از شاهدان و تصدیق کنندگان رخ دادن این معجزه)
4- مصاحبه با فرزند ارشد کربلایی کاظم کریمی (ساروقی) در شبکه تلویزیونی المنار لبنان در دو قسمت
5- مصاحبه با فرزند ارشد کربلایی کاظم کریمی (ساروقی) در دانشگاه آزاد شهر مجلسی در شش قسمت
6- فیلم مصاحبه با دوستان و آشنایان کربلایی محمد کاظم کریمی (ساروقی) در شش قسمت
7- مصاحبه با فرزند ارشد کربلایی کاظم کریمی (ساروقی) در مرکز اسناد آستان قدس رضوی در شش قسمت
نوشته شده توسط در تاریخ یکشنبه بیست و دوم اردیبهشت 1392 با موضوع
Karbalai Kazem
Re revelation of the Quran ( Miracle of the Quran )
Kazem Karbalai Saruqi village in the central province of functions, in the year 1275 Hijri was born in a poor family and religion. The family\\\\\\\'s main occupation was agriculture. But due to lack of personal property he had to work in the fields of others
In that year he worked day after day, in passing through the village shrine between sleep and waking, Alshhvdy is subject to discovery. During which a whole section on the Holy Quran. Leaders have sought to verify this. After testing, it\\\\\\\'s wonderful to be acknowledged. The documents are available to them. Kazim Quran could be read from the ends first. If someone deliberately sang a verse that was wrong. Became blind later in life. The rest of the land was in 1336 Hijri New Qom was buried in the cemetery
Here is sarogh an ancient city. The great and faithful men like Karbalaey kazem saroghy lived in this terriorty. Professor Jafar Sobhany says:
In 1333 (A.H) it is said that aman who was 50 years old and illitrate could read qoran by heart and show the place of any verse in it but he couldn’t read any book or papper .karbalaek kazem saroghy said that he was learned it in a dream in fact, Qoran was inspired to him.
karbalaek kazem saroghy ‘s old son say: my father said that I was in shrine then two seyyed came there and learned me some thing that I didn’t know what is it: but I know it was Arabic. We went to see Mr sabery araky chaplam of the place Mr sabery araky asked him some questions. He understood that karbalaek kazem saroghy was illiterate. So he declared that it was a miracle and God give him the blessing.
Aiatollah Makarem Shirazi says: I wanted to know the cause of giving him the blessing. After studing, I understood that he was a farmer who followed religious laws like lawful, unlawful activities and pay a thithe of his wealth.
He went to Qom in 6 th of Moharam and died in 9 th of it
نوشته شده توسط در تاریخ پنجشنبه دهم شهریور 1390 با موضوع
توضیحاتی در مورد این معجزه عظیم ( حافظ قرآن شدن کربلایی محمد کاظم کریمی ساروقی در یک لحظه )
داستان زندگی کربلایی کاظم قبل از روی دادن معجزه به
صورت غیبی حافظ قرآن شدنش
محمد کاظم کریمی ساروقی فرزند عبد الواحد، معروف به کربلایی کاظم در یکی از روستاهای دور افتاده اراک به نام ساروق ، از توابع فراهان اراک، در خانوادهای فقیر چشم به جهان گشود و پس از گذراندن ایام کودکی به کار کشاورزی و دامداری پرداخت. وی تقریبا همچون سایر مردم روستا از خواندن و نوشتن محروم بود و بهرهای از دانش و علم نداشت و با وجود علاقه به یاد گرفتن خواندن، نوشتن و آموزش قرآن، به علت عدم توانایی مالی پدر به مکتب نرفت و درس نخواند. یک سال، در ماه مبارک رمضان، مبلّغی از سوی آیتاللهالعظمی حاج شیخ عبدالکریم حایری به روستای ایشان میرود و در منبر و سخنرانی خود از نماز، خمس و زکات میگوید و در ضمن تاکید میکند که هر مسلمانی حساب سال نداشته باشد و حقوق مالی خویش را ندهد، نماز و روزهاش صحیح نیست. کسانی که گندمشان به حد نصاب برسد و زکات و حق فقرا را ندهند، مالشان به حرام مخلوط میگردد و اگر با عین پول آن گندمهای زکات نداده خانه یا لباس تهیه کنند، نماز در آن خانه و با آن لباس باطل است، وی همچنین تاکید میکند که مسلمان واقعی باید به احکام الهی و حلال و حرام خداوند توجه کند و زکات مالش را بدهد. محمد کاظم که میدانست ارباب و مالک ده، خمس و زکات نمیدهد، ابتدا به او تذکر میدهد، ولی او اعتنا نمیکند، از این رو، تصمیم میگیرد روستای خود را ترک کند و برای ارباب ده کار نکند، هر چه خویشان، به خصوص پدرش، بر ماندن وی پا فشاری میکنند، او حاضر نمیشود در آن روستا بماند و شبانه از ده فرار میکند و تقریبا سه سال برای امرار معاش در دهات دیگر به عملگی و خارکنی میپردازد، تا با دسترنج حلال گذران عمر کند. دقت شود که تقوای او و رعایت حلال و حرام در او به حدی بود که همسر خود را در روستا می گذارد و چند سال به شهر غربت می رود تا مال حلال به دست بیاورد. یک روز مالک ده از محل او مطلع میشود و برای او پیغام میفرستد که من توبه کردهام و خمس و زکات مالم را میدهم و از تو میخواهم که به ده برگردی و نزد پدرت بمانی. او به روستای خود بر میگردد و در زمینی که ارباب در اختیار او مینهد، مشغول کشاورزی میشود و از همان آغاز نیمی از گندمی را که در اختیارش نهاده شده بود، به فقرا میبخشد و بقیه را در زمین میافشاند. خداوند به زراعت او برکت میدهد، به حدی که فزونتر از حد معمول برداشت میکند. وی به شکرانه برکت یافتن زراعتش تصمیم میگیرد هر ساله نیمی از محصولش را بین فقرا تقسیم کند.
داستان چگونگی وقوع معجزه به صورت غیبی حافظ قرآن
شدن کربلایی کاظم (ره)
یک روز در سن 27 سالگی در زمان برداشت محصول، هنگامی که خرمنش را کوبیده بود، منتظر وزیدن باد میماند تا گندمها را باد دهد و کاه را از گندم جدا کند، ولی هر چه منتظر میماند باد نمیوزد. نا امیدانه به ده بر میگردد، در راه یکی از فقرای روستا او را میبیند و میگوید: «امسال چیزی از محصولت را به ما ندادی و ما را فراموش کردی». او میگوید: «خدا نکند که من فقرا را فراموش کنم! راستش، هنوز نتوانستهام محصولم را جمع کنم». آن فقیر خوشحال به ده بر میگردد، اما محمدکاظم دلش آرام نمیگیرد و آشفته حال به مزرعه باز میگردد و با زحمت زیاد، مقداری گندم را برای او جمع میکند و نیز قدری علوفه برای گوسفندانش میچیند و آنها را بر میدارد و روانه دهکده میشود. در راه بازگشت، برای رفع خستگی گندمها و علوفه را در کناری مینهد و روی سکوی درِ باغ امامزاده 72 تن، که نزدیک روستا قرار دارد، مینشیند. ناگاه میبیند که دو سید جوان عرب نورانی و بسیار خوش سیما، نزد او میآیند. وقتی به او میرسند، میگویند: محمدکاظم نمیآیی برویم در این امامزاده فاتحهای بخوانیم؟ او تعجب میکند که چطور آنها که هرگز او را ندیدهاند او را به اسم صدا میزنند؟ محمدکاظم میگوید: «آقا، من قبلاً به زیارت رفتهام و اکنون میخواهم به خانه برگردم» ولی آنها میگویند:« بسیار خوب، این علوفهها را کنار دیوار بگذار و با ما بیا فاتحهای بخوان. بنابراین محمدکاظم به دنبال آنها روانه امامزاده میشود» آن دو جوان مشغول خواندن چیزهایی میشوند که محمدکاظم نمیفهمد و ساکت کناری میایستد، یکی از آن آقایان می گوید که محمد کاظم به نوشته بالا نگاه بکن در این لحظه کربلایی کاظم می بیند که خطی به صورت نور دمیده شد و ناگاه مشاهده میکند که در اطراف سقف امامزاده، کلماتی از نور نوشته شده که قبلاً اثری از آن کلمات بر سقف نبود. یکی از آن دو به او میگوید:« کربلایی کاظم چرا چیزی نمیخوانی؟» او میگوید: «من نزد ملا نرفتهام و سواد ندارم.» آن سید میگوید: «تو باید بخوانی» تاکید می کند که باید بخوانی. سپس نزد محمدکاظم میآید و دست بر سینه او میگذارد و محکم فشار میدهد و میگوید: «حالا بخوان. محمدکاظم میگوید: «چه بخوانم؟» آن سید میگوید: «این طور بخوان: بسم اللهِ الرَّحمَنِ الرَّحِیم. إِنَّ رَبَّکُمُ اللهُ الَّذِی خَلَقَ السَّمَواتِ وَالارضَ فِی سِتَّةِ أیَّامٍ ثُمَّ استَوَی عَلَی العَرشِ یُغشِی اللَّیلَ النَّهَارَ یَطلُبُهُ حَثیثاً وَ الشَّمسَ وَ القَمَرَ وَ النُّجُومَ مُسَخَّراتِ بِأمرِهِ، ألاَ لَهُ الخَلقُ وَ الاَمرُ تَبَارَکَ اللهُ رَبُّ العَالمَیِنَ اعراف/ 54 . محمدکاظم آن آیه و چند آیة بعدی را به همراه آن سید میخواند و آن سید همچنان دست به سینة او میکشد، تا میرسند به آیة 59 که با این کلمات پایان می پذیرد:إنِّی اَخَافُ عَلَیکُم عَذَابَ یَومٍ عَظِیم.اعراف/59 محمدکاظم پس از خواندن آیات، سرش را بر میگرداند تا با آن آقا حرفی بزند، اما ناگهان میبیند که خودش تنها در داخل حرم ایستاده است و از نوشتههای روی سقف نیز چیزی بر جای نمانده است. در این موقع ترس و حالت مخصوصی به او دست میدهد و بیهوش بر زمین میافتد. صبح روز بعد که به هوش میآید، احساس خستگی شدید میکند و چیزی از ماجرا را به یاد نمیآورد. وقتی متوجه میشود که داخل امامزاده است، خودش را سرزنش میکند که چرا دست از کار کشیدهای و در امامزاده خوابیدهای!؟ بالاخره از جای بر میخیزد و از امامزاده خارج میشود و با بار علوفه و گندم به سوی ده و منزل حرکت میکند. در بین راه متوجه میشود که کلمات زیادی بلد است و ناخود آگاه آنها را زمزمه میکند و داستان آن دو جوان را به یاد میآورد و به خانه که بر می گرددو به خانه که می رسد پدرش به او می گوید که تو دیشب کجا بودی؟ ما همه جا را دنبالت گشتیم. در ادامه کربلایی کاظم می گوید که من دیشب در امامزادا بودم. پدر می گوید که تو چطور در امامزاده شب را گذراندی؟ چطور در امامزاده ای که چراغ ندارد و پر از مار و عقرب و جانور می باشد شب را گذراندی و نترسیدی؟ کربلایی کاظم گفت: دیشب اتفاقی برای من افتاد و دو نفر من را بردند آنجا و چیزی یادم دادند. پدر و مادرش مشکوک می شوند و احتمال می دهند که او جن زده شده باشد. در ادامه او را پیش همان واعظ روحانی ده می برند که ببیند چه اتفاقی برای او افتاده است؟ داستان را برای آن مبلغ روحانی روستا تعریف می کنند. آن روحانی می پرسد که حالا چه چیزی به تو یاد داده اند. کربلایی کاظم شروع می کند به خواندن. در آن موقع آن روحانی می گوید او قرآن می خواند و جن زده نشده است. قرآنی می آورند و هر جای قرآن را که باز می کنند و آیه ای می خوانند، می بینند که کربلایی کاظم قبل و بعدش را می داند و از حفظ می خواند. آنجا روحانی روستا می گوید که به کربلایی کاظم عنایتی شده است. روحانی روستا می گوید که برویم در امامزاده آن خطوطی را که کربلایی کاظم می گوید در سقف امامزاده دیده است ببینیم. وقتی می روند می بینند که نه اثری از خطی است و نوشته ی نورانی . آن نوشته نورانی فقط در آن لحظه وقوع معجزه بر کربلایی کاظم ظاهر شده بود.
داستان زندگی کربلایی کاظم پس از رویدادن معجزه نزول
مجدد غیبی قرآن بر او تا پایان حیات مبارکش
ملای روستا (( شیخ صابر )) شگفت زده این معجزه را تایید می کند و روستائیان، اهمیت این معجزه را تشخیص نداده جز اینکه گفتند محمد کاظم نظر کرده امام زاده ها شده است. این قضیه مهم به مرور زمان در روستا به فراموشی سپرده شد و هرگاه نیز ملای روستا به محمد کاظم می گفته تا به نزد علمای قم رفته و ایشان را مطلع نمایند، جواب میداده :میترسم ریاکاری شود و خداوند این موهبت را از من پس بگیرد . کربلایی محمد کاظم کریمی به مدت 13 سال این اتفاق را مخفی نگاه می دارد تا حدود 40 سالگی خود.
تا اینکه روزی در سفر به عتبات عالیات در طول مسیر پس از گرفتن اشتباه قرآنی دو طلبه و پرس و جوی آن دو طلبه از چگونگی این تسلط او بر قرآن، آن ماجرا فاش می شود. در شهر نجف با علمای اعلام مواجه و پس از امتحانات عدیده از او ، بر آنان یققین حاصل گشت که ایشان بدون داشتن سواد ، به امر الهی نه تنها حافظ کل قرآن کریم شده ، بلکه قادر است به تمام سوالات علوم قرآنی پاسخ بدهد و متقابلا علماء خاص و عام پاسخگوی سوالات کربلایی کاظم در مورد قرآن نبودند .
بعد از بازگشت از کربلای معلا از سوی آیت الله بروجردی به شهر قم دعوت شد و مورد امتحان آیات عظام قرار گرفت . کربلایی کاظم با هر بار حاضر شدن در جمع علماء و طلاب و با پاسخگویی به سوالات قرآنی ، عام و خاص را متحیر می ساخت. با بلند شدن آوازه کربلایی کاظم ، شهید نواب صفوی به شهر قم آمد و از آنجا به رسم میزبانی ، کربلایی کاظم را با خود به تهران و در تهران از طریق برگزاری جلسات عمومی ، جلسات با علماء ، مصاحبات مطبوعاتی و به موازات از طریق مطبوعات کثیر الانتشار ، کربلایی کاظم معجزه پیش آمده قرآنی را به اطلاع عموم مردم کشور و نیز به اطلاع شخصیت های علمی و فرهنگی جهان اسلام رسانید و در ادامه با سفر به استان خراسان ، سمنان ، نیشابور ، سبزوار ، دامغان ، قوچان و شهر مشهد با استقبال بی نظیری از کربلایی کاظم، مردم و علماء از نزدیک با معجزه بزرگ قرآن آشنا شدند .
بعد از افشاء معجزه حافظ و عالم شدن کربلایی کاظم به قرآن کریم در سال 1308 شمسی ، علماء تشیع و تسنن در نجف ، در کویت ، در مصر ، در قم ، در تهران ، خراسان و بسیاری از شهرهای دیگر ایران از کربلایی دعوت به مباحثه می نمودند و روزنامه های کثیر الانتشار مثل روزنامه اطلاعات و روزنامه ندای حق خبر این ملاقات ها و جلسلت را پی در پی انتشار می دادند که عباس غله زاری در تهیه و نشر این گزارشات نقش جدی و عاشقانه ای را ایفا نمود .
شهید نواب صفوی او را با خود به تهران برد و روزنامهنگاران كیهان، اطلاعات، تهران مصور و خواندنیها را دعوت كرد و با آنها با وی مصاحبهای به عمل آورد و در جرائد آن روز منتشر نمودند. پس چون عازم مشهد مقدس شدند، وی را با خود به مشهد بردند و هنگامی كه در شهرهای سمنان، دامغان، شاهرود، سبزوار و نیشابور مورد استقبال مردم قرار گرفتند، آن شهید بزرگوار، وی را معرفی میكردند تا مردم با دیدن این معجزة، دین و ایمانشان تقویت شده، ارادة ایشان در عمل كردن به دستورات دین و مبارزه با طاغوت قویتر گردد. در مشهد به مهدیّة مرحوم حاج آقا عابدزاده وارد میشوند و همان روز علما، فرهنگیان و دیگر مردم میآیند و از حافظ قرآن دربارة آیات قرآن، سؤال میكنند. آیتالله سیّد هبةالدین شهرستانی كه مقیم بغداد بودند در سفر به مشهد مقدس، در راه بازگشت در شهر كنگاور با حافظ قرآن برخورد و پس از امتحانات بسیار او را با خود به عراق بردند. علما و حافظان قرآن ـ از شیعه و اهل سنت ـ را جمع و با او تذكره نمودند و همگی ضمن ابراز تعجّب آن را امری عجیب میدانستند. در كربلا در منزل آیتالله میراز مهدی شیرازی، حضرات آیات آیتالله حاج سیّد ابوالقاسم خویی و حاج سیّد هادی میلانی و دیگران اجتماع و هر سؤالی از قرآن از ویكردند، بدون تأمل و به صورت دقیق پاسخ میگفت.
حتی کار به جایی رسید که محمد رضا شاه بعد از اطلاع از این اتفاق از طریق یکی از استانداران و یکی از فرمانداران وقت خود پیامی برای کربلایی محمد کاظم کریمی ساروقی فرستاد مبنی بر اینکه من شنیده ام که فردی به صورت معجزه حافظ قرآن شده است به او بگویید که به دربار ما بییاید تا مسئولیت قرآنی دربار را به او بسپاریم و همیشه اینجا نزد ما باشند. در ادامه کربلایی کاظم به آن فرماندار اینگونه می گوید که پول او بدرد من نمی خورد. بهتر است آن پول را به خواهرش بدهد چون شنیده ام قمار باز خوب و قهاری است تا از آن استفاده بکند. من از مجتهدین و مراجع پول قبول نمی کنم، حال بییایم و از او پول بگیرم. آن هم پولی حرام.
چگونگی تسلط کربلایی کاظم بر قرآن
(سطح تسلط او بر قرآن قابل یادگیری و آموختنی نبود )
•
بازگویی شماره و مکان قرآن با خواندن آیه سریعا و بدون مکث
•
خواندن قرآن به صورت وارونه از انتها به ابتدا
•
تشخیص عبارات قرآن در میان کتابهای عربی و فارسی با دستخطهای یکنواخت سریعا
•
باز کردن قرآن و نشان دادن مکان آیه تقریباً بدون ورق زدن با هر چاپ قرآنی
•
تشخیص سریع اختلاط کلمات و آیات قرآنی با همدیگر و باز گویی مکان هر کدام
•
جستجوی عبارتها و کلمات در قرآن و تعداد و مکان تکرار هر کدام بدون هیچ گونه مکثی
•
بیان کردن تعداد حروف سورهها و اطلاعاتی در مورد تکرار حرفها و...
•
تشخیص قرآنی بودن یا نبودن نوشته های یکسان افراد با توجه به نیات درونی آنها
•
اطلاع داشتن در اسرار قرآن و خواص آیات
تسلط کربلایی کاظم بر قرآن آموختنی نبود که بتوان معجزه بودن آن را زیر سوال برد و منکر شد و آن سطح تسلط او بر قرآن را ناشی از نبوغ و یا سعی و تلاش بالایش در یادگیری دانست. کربلایی کاظم با وجود بی سواد بودن، به غیر از آنکه قرآن را از ابتدا به انتها حفظ بود و می خواند، می توانست قرآن را از انتها به ابتدا نیز بخواند. بر تمام کلمات و حروف قرآن تسلطی کامل و عجیب داشت و بر تعداد تکرار کلمات و حتی حروف در هر سوره و در کل قرآن آگاه بود.. برای مثال اگر از او پرسیده می شد که کلمه لم چند بار در قرآن تکرار شده است او سریع و بدون مکث تعداد تکرار آن کلمه و مکان های آن در قرآن را ذکر می کرد و همچنین اگر از تعداد تکرار یک حرف برای مثال تعداد تکرار حرف د در هر سوره ای برای مثال سوره بقره از او سوال می شد او سریعا تعداد تکرار آن حرف را در آن سوره مشخص جواب می داد و بعد از بررسی و شمارش مشخص می شد که جواب او کاملا درست بوده است. آیات قرآن برای او نور می داد و در کتب عربی در هر جا که آیه قرآنی آورده شده بود سریعا پس از ورق زدن کتاب آن آیات قرآنی را نشان می داد و چگونگی توانایی خود بر تشخیص آنها را نورانی بودن آیات قرآن بر خلاف متون غیر قرآنی می دانست که کلمات متون غیر قرآنی برای او تیره بودند. اگر آیه قرآنی برای او خوانده می شد و هر قرآنی به دست او داده می شد ( با تعداد برگهای متفاوت و اندازه متفاوت ) او آن قرآن را مانند استخاره کردن باز می کرد و همان صفحه ای را می آورد که آن آیه قرآن در آن صفحه قرار داشت.
همچنین اگر کلمه و لغتی عربی که در قرآن مجید آورده شده است برای مثال لغت عربی قل را فردی بر روی کاغذی 2 مرتبه می نوشت، یک بار به نیت قرآنی بودن آن و یک بار به نیت غیر قرآنی بودن( که عرب زبانان در گفتار و نوشتار روزمره خود از آن لغت استفاده می کنند )، اگر آن نوشته به کربلایی کاظم کریمی نشان داده می شد و پرسیده می شد که آیا این نوشته ها قرآن است و یا خیر، کربلایی کاظم قرآنی بودن یکی و قرآنی نبودن دیگری را تشخیص می داد و بیان می کرد، از نویسنده آن دو کلمه ( هر فردی می توانست باشد) سوال که می شد او بر صحت تشخیص کربلایی کاظم تصدیق می نمود که کدام را به نیت قرآنی و کدام را به نیت غیر قرآنی نوشته است. از کربلایی کاظم که چگونگی توانایی اش بر تشخیص قرآنی بودن یکی و غیر قرآنی بودن دیگری را که سوال می نمودند با آنکه کاتب و نویسنده آن دو کلمه، از نیت خود چیزی را بر زبان نیاورده بود، کربلایی کاظم چنین می گفت که آن لغتی که به نیت قرآنی نوشته شده است (برای مثال لغت قل ) در نظر من نورانی است و روشن است و آن لغت قل که به نیت غیر قرآنی نوشته شده است تیره می باشد و نور نمی دهد. حال هر لغتی از قرآن و توسط هر فردی اگر یک بار به نیت قرآنی و یک بار نیز به نیت غیر قرآنی نوشته می شد و بدون آنکه نویسنده آن دو لغت یکسان، از نیت خود چیزی بگوید، قرآنی بودن یکی و غیر قرآنی بودن دیگری را کربلایی کاظم به درستی تشخیص می داد و نویسنده آن لغات صحت گفتار کربلایی کاظم را تصدیق می نمود.
محمد کاظم کریمی ( معروف به کربلایی کاظم ) بعد از افشاء معجزه قرآنی تا آخر عمر بنا به دعوت علماء و مردم به کشور عراق ، عربستان ، کویت ، مصر و شهرهای بزرگ ایران سفر میکند و با حضور در صدها جلسه عمومی و خصوصی در برابر جمعیت کثیر و علمای اعلام و نیز طلاب پرسشگر به همه سوالات پاسخ می دهد . مثلاً کسی پرسیده آقای کریمی در قرآن کلمه (( الله )) چند دفعه تکرار شده ؟ او بدون لحظه ای تامل تعدادش را می گفته . سوال کنندگان بعدی بدون فرصت دادن نمونه این سوال را می پرسیدنده اند و ایشان فوری پاسخ میداده است . چند فا ؟ چند الف ؟ چند حیم ؟ چند کاف ؟ چند ؟ چند ؟ تعداد همه را بدون تامل می گفته . حتی تعداد هر کلمه از کلمات قرآن را اگر می پرسیدند اعلام میکرده . آیات قرآن« را نیز از آخر به اول میخوانده . کدام حافظ قرآن قادر است چنین پاسخ هایی را بدهد ؟ کدام حافظ قرآن به خود جرات میداده در مدرسه فیضیه قم ، در مدارس علمیه شهر نجف و در محضر علمای اعلام و در میان خبرنگاران داخلی و خارجی ادعا کند هر سوالی از قرآن دارید بپرسید و پاسخ بگیرید ؟
تسلط او بر قرآن فقط محدود به ظواهر آیات نبود بلکه او بر مکی و مدنی بودن آیات، شان نزول آیات، خواص آیات و ... نیز اطلاع و آگاهی داشت و یکی از گلایه های آن مرحوم در اواخر حیاتشان هم همین مطلب بود که چرا فقط از ظواهر قرآن از او پرسیده شد.
تسلط کربلایی کاظم فقط بر قرآن بود و هیچ متن و یا کتاب دیگری را به علت بی سواد بودن نمی توانست بخواند.
اقداماتی که تاکنون در جمهوری اسلامی ایران در
راستای معرفی این معجزه انجام گرفته است
1- پخش ویژه برنامه ای در مورد این معجزه نزول مجدد غیبی قرآن در ماههای مبارک رمضان، هر سال از شبکه سراسری صدا و سیمای جمهوری اسلامی ایران
2- نوشتن چندین جلد کتاب در مورد این اتفاق برای گروههای سنی مختلف
3- بر پایی کنگره بین المللی کربلایی کاظم کریمی ساروقی با حضور علما و شخصیت های داخلی و خارجی 59 کشور جهان اسلام در مرداد ماه سال 1386 در اراک.
4- ساخت فیلمی بر اساس داستان حقیقی زندگی کربلایی کاظم کریمی ساروقی
5- نشر و معرفی این اتفاق توسط خبرگزاری های مختلف خبری اینترنتی ایرانی
6- انجام مصاحبه های متعدد با فرزند ارشد ذکور کربلایی کاظم کرمی ساروقی در دانشگاهها و ...
7- برپایی نکوداشت های کربلایی کاظم کریمی ساروقی در نقاط مختلف ایران
8- رونمایی از تندیس یادبود کربلایی کاظم ساروقی در شهرستان اراک
9- رو نمایی از تمبر یادبود کربلایی کاظم کریمی ساروقی
10- ثبت در فهرست آثار ملي كشور به عنوان ميراث معنوي استان مركزي و تلاش برای ثبت جهاني اين واقعه مهم .
هدف خداوند از بروز این معجزه و استفاده ای که نسل امروز
و نسل های بعدی بشریت می توانند از این اتفاق ببرند:
ببینید زمانی که چنین معجزه ای در روستای ساروق اتفاق می افتد ، حدود یک هزار و سیصد سال از نزول قرآن« بر پیامبر اکرم گذشته است و دنیای قدیم جای خود را به دنیای نو و دنیای دانش و پیشرفت داده است . قرآن کریم از یک سو اسیر دست کج فهمی و ساده انگاری مسلمانان قرار گرفته ( و قالَ الرَسولُ یا رَبِ اِنَ قوم اتخذوا هذا القرآن مهجورا )) و اختلافات در امت پیامبر اسلام وارد شده است و از سوی دیگر مورد استهزاء در مکاتب ضد دین واقع بوده ... مانند مکتب مارکسیسم و... و میرفت تا قرآن« در انزوای کامل قرار گیرد . اینجا بود که خداوند برای محافظت از قرآن« به میانه آمد : (( انا نحن نزلنا الذکر و انا له لحافظون )) و قرآن را بگونه ای شگفت انگیز برای بار دوم با حذف مسئولیت رسالت ، بر قلب یک انسان شایسته به نام کربلایی کاظم نازل نمود و خداوند این مرد را تا آخر عمر به داخل کشورهای مطرح اسلامی و شهرهای مهم کشور به حرکت در می آورد تا برای مخالفان و ناآگاهان به قرآن روشن شود قرآن حق است و در طول این مدت تا پایان عمر کربلایی کاظم تسلط او بر قرآن حتی به اندازه ذره ای تضعیف نمی گردد و این موهبت از او گرفته نمی شود .
سنریهم ایتنا فی الافاق و فی انفسهم حتی یتبین لهم انه الحق ( سوره کهف آیه 52 )
یعنی : بزودی نشانه هایی را برای اثبات حقانیت قرآن نشان میدهیم
در عصر حاضر که انسانها در دنیا با انواع انحرافات فکری و اعتقادی روبرو هستند و ناحق خود را گاها جای حق می نشاند و حق، باطل جلوه داده می شود تا جایی که اخیرا قرآن کریم کتاب خداوند عالم در آمریکا سوزانده می شود و یا در کشوری مانند چین با جمعیتی در حدود یک و نیم میلیارد نفری که با افکار کمونیستی از اساس وجود خداوند را منکر می شوند حال چه برسد به حقانیت رسالت نبی مکرم اسلام و خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی (ص)، راه درمان چیست؟
یکی از بهترین و موثرترین راههایی که در بیان حقانیت پیامبری پیامبر بزرگ اسلام حضرت محمد(ص) به عنوان پیامبر بر حق و خاتم الهی و کتاب او قرآن به عنوان کتابی الهی و همچنین دست نخورده و تحریف نشده می توان انجام د اد، معرفی درست معجزه حافظ شدن غیر آموختنی قرآن فرد بی سواد، کربلایی محمد کاظم کریمی ساروقی می باشد. حادثه ای که دهان هر انسان حتی لجوجی را می بندد.
نوساناتی را که معرفی و نشر این حادثه در ایران در طول
تاریخ بعد از وفات کربلایی کاظم به خود دیده است:
پس از فوت کربلایی کاظم در سال 1326 و خاکسپاری ایشان در قبرستان نو شهر قم (( روبروی حرم حضرت معصومه ( س) ))، با توجه به زمان طاغوت بودن آن هنگام و سلطنت محمد رضا شاه، سال به سال ماجرای معجزه پیش آمده برای کربلایی کاظم از اذهان عمومی رخت بر بست و تنها علماء و اغلب طلاب علوم دینی می دانستند چنین معجزه ای در ایران رخ داده است . با وقوع انقلاب اسلامی توجه علماء و عوام مردم به طور کامل به مسائل انقلابی و سیاسی معطوف شد و موضوع کربلایی کاظم حتی از بین خواص نیز رخت بربست تا اینکه در سال 1380 شمسی فیلم داستانی کربلایی کاظم با حمایت همه جانبه حجه الاسلام حاج آقا قرائتی به دست آقای عباس مبشری مدیریت تهیه و کارگردانی گردید و در ادامه با انجام مصاحبه های متعدد با فرزند ارشد کربلایی کاظم آقای حاج اسماعیل کریمی ساروقی روحی جدید در کالبد معرفی و توجه به این آیت و معجزه بزرگ تاریخ اسلام یعنی نزول مجدد غیبی قرآن آن هم در زمانه ما، وارد شد و تلاش بر آن است که انشاء الله هر چه زودتر این اتفاق جهانی شده و بندگان خداوند در اقصی نقاط عالم با این اتفاق عظیم آشنا گشته و موجبات هدایت روز افزون و سریعتر بندگان خداوند به آیین پاک و صراط مستقیم اسلام عزیز فراهم آید. انشاء الله
الحمد لله رب العالمین
نوشته شده توسط در تاریخ پنجشنبه دهم شهریور 1390 با موضوع
کربلایی کاظم در بیان علماء و اشخاص
علما و شخصیت های اهل تسنن و تشیع که رخ دادن این
معجزه را مورد تایید قرار دادند
این ماجرا را افراد زیادی پس از دیدن کربلایی کاظم و انجام امتحانات از او در طی 38 سال، تایید نمودند و اسناد آن موجود می باشد که تعداد قابل توجهی از آن اسناد که مربوط به تصدیق علماء گذشته می باشد به صورت مکتوب بوده و تعدادی از این اسناد نیز ویدیویی می باشند (این اتفاق در سن 27 سالگی برای کربلایی کاظم روی داد و پس از 13 سال مخفی نگاه داشتن آن توسط کربلایی کاظم، در سن 40 سالگی فاش شد و تا پایان عمر او در سن 78 سالگی با او همراه بود. کربلایی کاظم در سال 1300 ه.ق برابر با 1257 ه.ش به دنیا آمد و در سال 1379 ه.ق برابر با 1336 ه.ش از دنیا رفت).
از جمله علماء و مراجع تقلید عظام گذشته می توان 1- آیت الله العظمی بروجردی،2- امام خمینی، 3- آیت الله امینی صاحب الغدیر، 4- آیت الله مرعشی نجفی، 5- آیت الله میلانی،6- آیت الله حجت کوه کمری، 7- آیت الله خوانساری، 8- آیت الله سید احمد زنجانی، 9- آیت الله دستغیب،10- آیت الله صدر،11- آیت الله فاضل لنکرانی و ... را نام برد.
از جمله علماء و مراجع تقلید زنده فعلی که در زمان جوانی خود کربلایی کاظم را از نزدیک دیده اند و مورد امتحان و تصدیق قرار داده اند می توان افراد ذیل را نام برد:
1- رهبر معظم انقلاب آیت الله خامنه ای ۲- آیت الله مکارم شیرازی ۳- آیت الله خزعلی ۴- آیت الله شبیری زنجانی ۵- آیت الله نوری همدانی ۶- آیت الله سبحانی ۷- آیت الله وحید خراسانی ۸- آیت الله مصباح یزدی ۹- آیت الله استادی ۱۰- آیت الله صافی گلپایگانی ۱۱- آیت الله مقتدایی ۱۲- آیت الله محفوظی ۱۳- آیت الله شاه آبادی ۱۴- آیت الله مظاهری ۱۵- آیت الله گرامی ۱۶- آیت الله سیستانی
همچنین کربلایی محمد کاظم کریمی به همراه شهید نواب صفوی به کشور مصر رفت و همچنین به کشور عراق، کویت و عربستان سفر نمود و مورد امتحان و تایید مسلمانان اهل سنت نیز قرار گرفت.
صدای این معجزه بزرگ تا آنجا اوج گرفت که امیر کویت و دانشگاه الازهر مصر کربلایی کاظم را به کشور کویت و کشور مصر دعوت نمودند و ایشان دعوت آنان را اجابت نمود و به تمام سوالات علماء و دانشمندان این دو کشور پاسخهای حیرت انگیز داد و مورد تایید آنها نیز قرار گرفت.
امیر كویت از ایشان دعوت رسمی نمود و پس از رفتن او به كویت، امیر كویت تقاضای اقامت او را نمود تا كاخی را با همة امكانات در اختیار او گذارده تا طلابی كه قرآن را حفظ میكنند در نزد او مشغول باشند ولی علمای عراق این امر را صلاح ندانستند و ایشان به عراق و بعد به ایران و قم بازگشت.
خلاصه اینکه تمامی علمای تشیع و تسنن اعلام داشتند ، کربلایی کاظم یک فرد عادی نیست ، بلکه معجزه ی بزرگ قرآن کریم است که بعد از پیامبر اکرم ، اینگونه قرآن کریم ، یکجا بر قلب او نازل شده است .
بعضا میگویند معجزه بزرگ قرآن در قرن بیستم . اما باید گفت حافظ و عالم شدن محمد کاظم کریمی ساروقی به قرآن کریم در کمتر از چند دقیقه ، بعد از نزول قرآن کریم بر پیامبر اسلام ، بزرگترین معجزه بزرگ قرآن در طول تاریخ اسلام است .
آیت الله مرعشی نجفی (ره) در طول یک ماه قرآن موجود را با قرآنی که به کربلایی محمد کاظم کریمی داده شده و القاء شده بود مقایسه نمود و دیدند که در کل قرآن، حتی کلمه ای بین قرآن موجود و قرآنی که کربلایی کاظم می خواند تفاوت وجود ندارد و تنها چند حرکت فتحه، کسره و ضمه تفاوت وجود داشت.
در حال حاضر دستونشته هایی از علما در مورد تایید این اتفاق وجود دارد که در زیر به آنها اشاره می گردد.
آیت الله بروجردی و کربلایی کاظم
در جلسه ای مرحوم آیة الله العظمی بروجردی آیاتی را از حافظ قرآن پرسیدند و او بدون معطلی پاسخ گفت . سپس آیة الله آیه ای تلاوت می کند ، کربلایی کاظم میگوید : آقا ، آیه آنطور که خواندید نیست . آقا می فرماید : من هم اشتباه خواندم ؟ عرض کرد : بلی آقا ، شما مجتهد و مرجع تقلید هستید ، ولی آیه آن گونه که خواندید نیست بلکه این طور است . سپس قرآن آوردند و دیدند که حافظ قرآن درست گفته است . در موارد خلاف بین قراء سبعه ، مرحوم آیة الله بروجردی نظر کربلایی کاظم را جویا می شدند و قرائت او برایشان معتبر و قابل اعتماد بود و در موردی فرمودند : ما سوره حمد را نمی توانیم به قهقرا بخوانیم ، ولی او سوره بقره را می تواند از انتها به اول بخواند.
کربلایی کاظم در جلسه ای و در حضور علماء قم به حضرت آیت اله بروجردی میگوید : شما ساعت ها از من سوال کردید در مورد قرآن و من همه را جواب دادم . اکنون من یک سوال می پرسم و شما جواب بدهید . از آقای بروجردی می پرسد :کدام سوره از سوره های قرآن است که خداوند هفت حرف از حروف عربی را در آیاتش نازل نکرده است و آن هفت حرف مربوط به هفت طبقه جهنم می باشد که خداوند از سوره حمد آنها را برداشته است . آیت الله و دیگران که از پاسخ دادن عاجز می مانند از ایشان در خواست می کنند پاسخ سوال را خود بگوید .
کربلایی کاظم می گوید : و آن سوره حمد است که همیشه در نماز می خوانید و آن هفت حرف : ( ث ، ج ، خ ، ذ ، ش ، ظ ، ف ) می باشد و تفسیر و علت نازل نشدن این حروف در سوره حمد چنین می گوید که ث از ثبورا می آید که در سوره فرقان قرار دارد و مکان افرادی است که نماز نمی خوانند و در طبقه زیرین جهنم است، ج از جهنم است، خ که از خسران می آید، ذ از ذقوم می آید که خوراک اهل جهنم بوده و در سوره دخان قرار دارد، ش از شیطان می آید، ظ هم از لظا می آید که آتش سوزانی است که در جهنم قرار دارد و به یک لحظه انسان را ذوب می کند، ف از فضع اکبر می آید که در سوره انبیاء قرار دارد که در روز قیامت مردم در فضع اکبر هستند که خداوند با آنها چه می کند؟
- به نقل از روزنامه ندای حق شماره 44 – سال 1344
آیت الله خامنه ای و کربلایی کاظم
حضرت آیت الله خامنه ای در دیدار با فرزند کربلایی کاظم در تاریخ 01/03/85
مرحوم کربلایی کاظم را من در حرم حضرت علی بن موسی الرضا (ع) در دیده بودم ، در کنار مناره مسجد گوهر شاد نشسته بود . قرآنش هم دستش بود ، هر کس هر آیه ای را می پرسید با این که اصلا سواد نداشت قرآنش را باز میکرد و با دستش آن آیه را نشان می داد . این را من خودم دیدم و امتحان کردم این سماعی نبود . مرحوم کربلایی کاظم همان کسی است که بیسواد و در جوانی بر اثر یک توسل به امامزادگانی که در ساروق است حافظ قرآن شد ، بنده هم رفتم آن امامزادگان را زیارت کردم ، آن شبستانی که ایشان شب در آنجا بیتوته کردند و در همان جا هم مشرف به حمل قرآن شدند را بنده رفته و دیده ام . آیت الله بروجردی ایشان را امتحان و تایید کرده بودند .
موقعی که شهید نواب صفوی، کربلایی محمد کاظم را به مشهد آوردند و در بالای منبر او را به علما معرفی کردند از کربلایی سؤالهایی درباره قرآن و آیات قرآن کردم و حافظ قرآن شدن ایشان را جزو کرامات دیدم
آیت الله سید محمد جواد علوی طباطبایی بروجردی و کربلایی کاظم
نوه آیت الله العظمی بروجردی
مرحوم آقای سید اسماعیل علوی، پسر عموی پدر بنده و برادرزادة حضرت آیت الله بروجردی ـ رحمة الله علیه ـ بود. ایشان رئیس ادارۀ ثبت اراك بودند؛ ازاین رو با مرحوم كربلایی كاظم آشنایی پیدا كردند و بیدرنگ ایشان را به قم نزد مرحوم پدر ما آوردند و به وسیلۀ ایشان خدمت آیت الله بروجردی رسیدند.
مرحوم آیتالله بروجردی ذاتاً فرد زود باوری نبودند؛ هر ادعایی را به سادگی نمی پذیرفتند و در این زمینه بسیار دقت می كردند.از آنجا که بنده در آن زمان، مدرسه می رفتم، در نخستین جلسه ای كه کربلایی کاظم را خدمت ایشان آورده بودند، حاضر نبودم. پدر من در همان زمان، داستان آن جلسه را برای برخی از دوستانی كه برای دیدن مرحوم كربلایی كاظم به منزل ما می آمدند، از جمله حضرت امام ـ رحمةا لله علیهـ نقل می كردند. ایشان می فرمودند که مرحوم آیت الله بروجردی در آن جلسه سؤالات مختلفی از کربلایی کاظم پرسیده بودند. خود ایشان حافظ بسیاری از آیات قرآن بودند؛ چنان که پدرم می فرمودند: بیش از یک سوم قرآن را حفظ بودند. ایشان آیه ای را می خواندند و مرحوم كربلایی كاظم ادامۀ آن را تلاوت می کرد؛ همان گونه كه در آن زمان معمول بود.
پدرم نقل می كردند که حتی آیت الله بروجردی برخی از آیات را به هم می چسباندند؛ ابتدای یک آیه، بخشی از وسط آیۀ دیگر و انتهای آیۀ دیگری را به هم می چسباندند و به عنوان یک آیه می خواندند. كربلایی كاظم با همان زبان خودش می گفت: آیه این نیست.قسمت اول را به همراه دنباله اش می خواند و شمارۀ آیه و نام سوره اش را هم می گفت.سپس بخش وسطی را با قبل و بعد آن می خواند و بعد بخش انتهایی را به همین ترتیب بیان می کرد. در نتیجه ایشان از همان جلسۀ اول نزد آیت الله بروجردی جلوه كردند.
مرحوم کربلایی کاظم بسیار مورد توجه آیت الله بروجردی قرار گرفته بود؛ به گونهای که گاهی در حدود دو ساعت می نشستند و با هم صحبت می كردند. این امر برای من جای پرسش داشت؛ چون آن زمان آیت الله بروجردی، در اوج مرجعیت شیعه و زعامت عامه بود و كربلایی كاظم هم فرد بی سوادی بود که در ظاهر هیچ سنخیتی با ایشان نداشت. من بعد ها از مرحوم آقای سید اسماعیل علوی و پدر خودم پرسیدم كه آیتالله بروجردی به چه دلیل چنین توجهی به ایشان داشتند؟ پدر من در پاسخ، بر دو نكته بسیار تأکید می كردند:
نخست اینکه آیت الله بروجردی، وجود شخص کربلایی كاظم را حجتی در زمان ما می دانستند.شخصی كه كاملاً بی سواد بود، با عنایت ویژه ای حافظ قرآن شده بود؛ به گونه ای که حتی ویژگی های سوره ها و آیه ها را نیز می شناخت. این امر از آن رو اهمیت داشت که در آن زمان، تفكر ماتریالیستی و مادی گرایانۀ حزب توده، به ویژه در محافل علمی و دانشگاهی بسیار جا افتاده بود. هرچند این حزب سرکوب شده بود، اما مبانی فکری آن در بین جوانان و جامعۀ روشن فكری آن زمان، به تفكر غالب تبدیل شده بود. مرحوم آیت الله بروجردی نیز با دیدگاه گستردۀ خود، به همة جنبه ها توجه داشتند و معتقد بودند كه معرفی مرحوم کربلایی كاظم به جوانان به عنوان حجتی در روزگار ما، كار بسیار مهمی است؛
مطلب دوم كه برای آیت الله بروجردی بسیار مهم بود، بحث تحریف قرآن بود. در بین علمای شیعه اختلاف است كه آیا قرآن تحریف شده است یا خیر. آیت الله بروجردی، خود قایل به عدم تحریف قرآن بودند؛ اما بسیاری از بزرگان ما، مانند مرحوم صاحب كفایه ـ رضوان الله تعالیعلیه ـ در این مسئله شك و شبهه داشتند. آیتالله بروجردی به گونه های مختلف کربلایی کاظم را آزمایش کردند تا اینكه برای ایشان ثابت شد واقعاً قرآن به آن مرحوم عنایت شده است. در این صورت، قرآنی كه به ایشان عنایت شده است، باید همان قرآنی باشد كه به رسول اكرم ـ صلوات الله و سلامه علیهـ نازل شده است و در نتیجه نباید هیچ گونه تحریفی در آن وجود داشته باشد.
آیتالله بروجردی نیز بار ها همۀ مواردی را كه احتمال تحریف در آنها وجود داشت، از ایشان می پرسیدند و كربلایی كاظم هم که هیچ اطلاعی دربارۀ بحث تحریف قرآن نداشت، فقط آیاتی را كه از او پرسیده می شد، می خواند. آیت الله بروجردی در برخی موارد، بعضی از آیات و سوره ها را چندین بار به گونه های مختلف تغییر می دادند؛ مثلاً کلماتی را که برخی از بزرگان مانند مرحوم میرزا حسین نوری معتقد بودند که جزو قرآن بوده و حذف شده است، در آیه می آوردند و می خواندند. كربلایی كاظم آیه را تصحیح می كرد و می گفت: نه؛ این طور نیست؛ پس از این كلمه، آن كلمه است. بحث اثبات عدم تحریف قرآن، یكی از مسائلی بود كه بسیار مورد عنایت آیت الله بروجردی بود و من شنیدم كه ایشان پس از آشنایی با کربلایی کاظم، قایل شده بودند كه هیچ تحریفی در قرآن صورت نگرفته است و در این زمینه، اطمینان یافته بودند.
خود من این خاطره را دارم كه جلسهای در منزل ما برگزار شد و حدود ده تا پانزده نفر از علما همچون حضرت امام، حاج آقا مرتضی حائری و مرحوم حاج فقیهی رشتی، و نیز آقای اسماعیل علوی و کربلایی کاظم حضور داشتند. پس از صرف نهار، نوبت به آزمایش کربلایی کاظم رسید. حاضران كتاب شرح لمعه را برای آزمون انتخاب کردند. این كتاب به زبان عربی است و در جای جای آن، آیه و حدیث نیز هست. این کتاب را پیش روی کربلای کاظم گذاشتند. ایشان دست می گذاشت و متن عربی شهید را رد می كرد؛ چون نمی توانست بخواند؛ روایت ها را هم نمی توانست بخواند و رد می كرد؛ اما وقتی به یك كلمۀ قرآن می رسید، آن را می خواند.
آنچه موجب تعجب من بود، این بود كه کلماتی مثل «الله» را که در متن مرحوم شهید و حتی در روایت بود، نمی دید و نمی توانست بخواند؛ اما در آیه قرآن می توانست بخواند. این آزمایش را چندین بار انجام دادند؛ مثلاً مواردی را مشخص كرده بودند كه آیه و روایت به هم آمیخته بود؛ دو کلمۀ یکسان ـ مثلاً «الله»ـ را به او نشان دادند و گفتند كه این «الله» است؛ آن هم «الله» است. کربلایی کاظم گفت: من نمی دانم آنجا چه چیزی است؛ اما به آیه كه می رسم، نور سبزی هست؛ با این نور، من آن آیه را می بینم و می توانم بخوانم؛ اما غیر آن را نمی توانم بخوانم. بنابراین، ایشان این كلمات و نوشته ها را نمی دید؛ بلکه آنچه می دید، ورای نوشته ها بود. با اینكه «الله»همان است كه در قرآن هست، اما کلمۀ الله را در جملۀ «رحم الله» در كلام مرحوم شهید، نمی دید؛ ولی در آیۀ قرآن می دید. من خودم این را در آن جلسه دیدم.
به این ترتیب، مرحوم کربلایی کاظم به برکت عنایتی که دربارۀ او شده بود، در مجامع علمی قم در آن زمان، جا افتاد. در حوزه، هر مطلبی به زودی پذیرفته نمی شود؛ هركس ادعایی كند، علما آن را بسیار می سنجند تا جا بیافتد؛ اما داستان کربلایی كاظم و اینکه واقعاً قرآن به او عنایت شده است، در میان علما پذیرفته شد.
مرحوم كربلایی كاظم حجتی است برای کسانی که غیر از زندگی ظاهری را نفی می كنند.همچنین مؤمنین و علما که معتقدند لیس العلم بكثرة التفهم والتفهیم، به برکت عنایتی که به ایشان شد، این معنا را به صورت حق الیقین درك كردند. مرحوم كربلایی كاظم از كسانی بود كه باعث شد افراد، آنچه را به صورت علم الیقین باور داشتند، به صورت حق الیقین باور کنند. بنابراین ایشان هم بر حوزه حق دارد، هم بر عامۀ مردم.
مرحوم آقای سید اسماعیل علوی نقل می كردند كه وجود ایشان در اراک، تحولی در ایمان مردم و جوانان ایجاد كرد. در آن زمان، جنبه هایی كه موجب روی گردانی جوانان از دین شود، كم نبود و جوان هنگام ورود به دبیرستان و دانشگاه، بیدرنگ مورد هجمۀ
40m:1s
20375
[25 May 2013] Andaze Jahan Iraan kay Sadarite Intekhabaat - ایران...
موضوع:ایران کے صدارتی انتخابات
مہمان:ڈاکٹر سید امیرحسین قاضی زادہ-محترم غلام...
موضوع:ایران کے صدارتی انتخابات
مہمان:ڈاکٹر سید امیرحسین قاضی زادہ-محترم غلام اکبر-محترم قیصر امام-
انداز جہاں: چالیس منٹ کے دورانیئے کا براہ راست نشر ہونے والا پروگرام ہے جس کے پروڈیوسر جناب رفیعی پور ہیں۔ پیر اور جمعے کے علاوہ ہر روز یہ پروگرام شام پیش کیا جاتا ہے۔ اس پروگرام میں اہم علاقائی و عالمی مسائل و تغیرات خاص طور پر بر صغیر کے سیاسی معاملات کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ پروگرام میں متعلقہ موضوع کے ماہر اور میزبان کی گفتگو ہوتی ہے جبکہ پروگرام میں نئی دہلی، اسلام آباد اور لندن اسٹوڈیو سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اور بعض اوقات ٹیلی فون لائن کے ذریعے ماہرین شرکت کرتے ہیں۔ پروگرام کے دوران موضوع سے متعلق تصاویر، خبریں اور ویڈیو کلپس بھی پیش کی جاتی ہیں۔
44m:46s
5808
[18 July 2012] Andaz-e-Jahan اسلامی بیداری اور...
[18 July 2012] Andaz-e-Jahan - اسلامی بیداری اور امریکی وزیر خارجہ کا دورہ مشرق وسطی - Urdu...
[18 July 2012] Andaz-e-Jahan - اسلامی بیداری اور امریکی وزیر خارجہ کا دورہ مشرق وسطی - Urdu
مہمان:محترم علی جعفر زیدی-ڈاکٹر افضل مصباحی-محترم حسن بانی زادہ
42m:5s
5376