Dec 7 2008 پيغام حج By Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei -...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی...
بسم الله الرحمن الرحيم
وحی کی سرزمین نے ایک بار پھر مؤمنین کی عظیم جمعیت کو اپنی سالانہ ضیافت میں اکٹھا کیا ہوا ہے. پوری دنیا سے مشتاق جانیں اسلام و قرآن کی جائے ولادت (حجاز) ایسے اعمال و مناسک بجالارہے ہیں جن میں غور و تدبر، انسانیت کے لئے اسلام و قرآن کے ابدی سبق کا جلوہ دکھاتا ہے اور یہ اعمال و مناسک بذات خود اسی سبق پر عمل کرنے اور اس کے نفاذ کے سلسلے میں علامتی اقدامات ہیں.
اس عظیم درس کا ہدف انسان کی ابدی نجات و رستگاری اور سربلندی و سرفرازی ہے. اور اس کا راستہ صالح اور نیک انسان کی تربیت اور صالح و نیک معاشرے کی تشکیل ہے، ایسا انسان جو اپنے دل اور اپنے عمل میں خدائے واحد کی پرستش کرے اور اپنے آپ کو شرک اور اخلاقی آلودگیوں اور منحرف کرنے والی نفسانی خواہشات سے پاک کردے؛ اور ایسا معاشرہ جس کی تشکیل میں عدل و انصاف، حریت و ایمان اور نشاط و انبساط سمیت زندگی اور پیشرفت کے تمام نشانے بروئے کار لائے گئے ہوں.
فریضہ حج میں اس فردی اور معاشرتی تربیت کے تمام عناصر اکٹھے کئے گئے ہیں. احرام اور تمام فردی تشخصات اور تمام نفسانی لذات و خواہشات سے خارج ہونے کے ابتدائی لمحوں سے لے کر توحید کی علامت (کعبہ شریف) کے گرد طواف کرنے اور بت شکن و فداکار ابراہیم (ع) کے مقام پر نماز بجالانے تک اور دو پہاڑیوں کے درمیان تیز قدموں سے چلنے کے مرحلے سے لے کر صحرائے عرفات میں ہر نسل اور ہر زبان کے یکتاپرستوں کے عظیم اجتماع کے بیچ سکون کے مرحلے تک اور مشعر الحرام میں ایک رات راز و نیاز میں گذارنے اور اس عظیم جمعیت کے مابین موجودگی کے باوجود ہر دل کا الگ الگ خدا کے ساتھ انس پیدا کرنے تک اور پھر منی میں حاضر ہوکر شیطانی علامتوں پر سنگباری اور اس کے بعد قربانی دینے کے عمل کو مجسم کرنا اور مسکینوں اور راہگیروں کو کھانا کھلانا، یہ اعمال سب کے سب تعلیم و تربیت اور تمرین کے زمرے میں آتے ہیں.
اس مکمل مجموعۂ اعمال میں، ایک طرف سے اخلاص و صفائے دل اور مادی مصروفیات سے دستبرداری اور دوسری طرف سے سعی و کوشش اور ثابت قدمی؛ ایک طرف سے خدا کے ساتھ انس و خلوت اور خلق خدا کے ساتھ وحدت و یکدلی اور یکرنگی دوسری طرف سے دل و جان کی آرائش و زیبائش کا اہتمام اور دل امت اسلامی کی عظیم جماعت کے اتحاد و یگانگت کے سپرد کرنا؛ ایک طرف سے حق تعالی کی بارگاہ میں عجز و انکسار اور دوسری طرف سے باطل کے مد مقابل ثابَت قَدمی اور اُستواری، المختصر ایک طرف سے آخرت کے ماحول میں پرواز کرنا اور دوسری طرف سے دنیا کو سنوارنے کا عزم صمیم، سب ایک دوسرے کے ساتھ پیوستہ ہیں اور سب کی ایک ساتھ تعلیم دی جاتی ہے اور مشق کی جاتی ہے: «وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».(1)
اور اس طرح كعبہ شریف اور مناسك حج، انسانی معاشروں کی مضبوطی اور استواری کا سبب اور انسانوں کے لئے نفع اور بهره مندی کی ذرائع سی بهرپور هین: «جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»(2) و «ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ» (3)
ہر ملک اور ہر رنگ و نسل کے مسلمانوں کو آج ہمیشہ سے بیشتر اس عظیم فریضے کی قدر و قیمت کا ادراک اور اس کی قدرشناسی کرنی چاہئے اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے؛ کیونکہ مسلمانوں کے سامنے کا افق ہر زمانے سے زیادہ روشن ہے اور فرد و معاشرے کے لئے اسلام کے مقرر کردہ عظیم اہداف کے حصول کے حوالے سے وہ آج ہمیشہ سے کہیں زیادہ پرامید ہیں. اگر امت اسلامی گذشتہ دوصدیوں کے دوران مغرب کی مادی تہذیب اور بائیں اور دائیں بازو کی الحادی قوتوں کے مقابلے میں ہزیمت اور سقوط و انتشار کا شکار تھی آج پندرہویں صدی ہجری میں مغرب کے سیاسی اور معاشی مکاتب کے پاؤں دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ ضعف و ہزیمت و انتشار کی طرف رواں دواں ہیں. اور اسلام نے مسلمانوں کی بیداری اور تشخص کی بحالی و بازیافت اور دنیا میں توحیدی افکار اور عدل و معنویت کی منطق کے احیاء کی بدولت عزت و سربلندی اور روئیدگی و بالیدگی کے نئے دور کا آغاز کیا ہے.
وہ لوگ جو ماضی قریب میں ناامیدیوں کے گیت گارہے تھے اور نہ صرف اسلام اور مسلمین بلکہ دینداری اور معنویت کی اساس تک کو مغربی تہذیب کی یلغار کے سامنے تباہ ہوتا ہوا سمجھ رہے تھے آج اسلام کی تجدید حیات اور نشات ثانیہ اور اس کے مقابلے میں ان یلغار کرنے والی قوتوں کے ضعف و زوال کا اپنی آنکھوں سے نظارہ کررہے ہیں اور زبان و دل کے ساتھ اس حقیقت کا اقرار کررہے ہیں.
میں مکمل اطمینان کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ ابھی شروع کا مرحلہ ہے اور خدا کے وعدوں کی حتمیت اور عملی جامہ پہننے یعنی باطل پر حق کی فتح اور قرآن کی امّت کی تعمیر نو اور جدید اسلامی تمدن و تہذیب کے قیام کے مراحل عنقریب آرہے ہیں: «وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ» (4)
اس فسخ ناپذیر وعدے کا عملی جامہ پہننے کی اولین اور اہم ترین نشانی ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی نظام کی نامی گرامی عمارت کی تعمیر تھی جس نے ایران کو اسلام کی حاکمیت و تمدن کے تفکرات کے مضبوط ترین قلعے میں تبدیل کیا. اس معجزنما وجود کا عین اسی وقت ظہور ہوا جب مادیت کی ہنگامہ خیزیوں اور اسلام کے خلاف بائیں اور دائیں بازو کی قوتوں کی بدمستیوں کا عروج تھا اور دنیا کی تمام مادی قوتیں اسلام کے اس ظہور نو کے خلاف صف آرا ہوئی تھیں اور انہوں نے اسلامی کے خلاف ہرقسم کے سیاسی، فوجی، معاشی اور تبلیغاتی اقدامات کئے مگر اسلام نے استقامت کا ثبوت دیا اور اس طرح دنیائے اسلام میں نئی امیدیں ظہور پذیر ہوئیں اور قلبوں میں شوق و جذبہ ابھرا؛ اس زمانے سے وقت جتنا بھی گذرا ہے اسلامی نظام کے استحکام اور ثابت قدمی میں – خدا کے فضل و قدرت سے - اتنا ہی اضافہ ہوا ہے اور مسلمانوں کی امیدوں کی جڑیں بھی اتنی ہی مضبوط ہوگئی ہیں. اس روداد سے اب تین عشرے گذرنے کو ہیں اور ان تین عشروں میں مشرق وسطی اور افریقی و ایشیائی ممالک اس فتح مندانہ تقابل کا میدان بن چکے ہیں. فلسطین اور اسلامی انتفاضہ اور مسلم فلسطینی حکومت کا قیام، لبنان اور حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت تحریک کی خونخوار اور مستکبر صہیونی ریاست کے خلاف عظیم فتح؛ عراق اور صدام کی ملحدانہ آمریت کے کھنڈرات پر مسلم عوامی حکومت کی عمارت کی تعمیر؛ افغانستان اور کمیونسٹ قابضین اور ان کی کٹھ پتلی حکومت کی ذلت آمیز ہزیمت؛ مشرق وسطی پر امریکہ کے استعماری تسلط کے لئے کی جانی والی سازشوں کی ناکامی؛ غاصب صہیونی ریاست کے اندر تنازعات اور لاعلاج ٹوٹ پھوٹ؛ خطے کے اکثر یا تمام ممالک میں - خاص طور پر نوجوانوں اور دانشوروں کے درمیان - اسلام پسندی کی لہر کی ہمہ گیری ؛ اقتصادی پابندیوں کے باوجود اسلامی ایران میں حیرت انگیز سائنسی اور فنی پیشرفت؛ امریکہ کے اندر جنگ افروز اور فساد کے خواہاں حکمرانوں کی سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں زبردست ناکامی؛ بیشتر مغربی ممالک میں مسلم اقلیتوں کا احساس تشخص؛ یہ سارے حقائق اس صدی – یعنی پندرہویں صدی ہجری – میں دشمنوں کے مقابلے میں اسلام کی فتح و نصرت کی نشانیاں ہیں.
بھائیو اور بہنو! یہ ساری فتوحات اور کامیابیاں جہاد اور اخلاص کا ثمرہ ہیں. جب خداوند عالم کی صدا اس کے بندوں کے حلق سے سنائی دی؛ جب راہ حق کے مجاہدوں کی ہمت و طاقت میدان عمل میں اتر آئی؛ اور جب مسلمانوں نے خدا کے ساتھ اپنے کئے ہوئے عہد پر عمل کیا، خدائے علیّ قدیر نے بھی اپنے وعدے کو عمل کا لباس پہنایا اور یوں تاریخ کی سمت بدل گئی: «أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» (5) «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » (6) «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» (7) «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ» (8)
یہ تو ابھی آغاز راہ ہے. مسلمان ملتوں کو ابھی بہت سے خوفناک دروں سے گذرنا ہے. ان دروں اور گھاتیوں سے گذرنا بھی ایمان و اخلاص، امید و جہاد اور بصیرت و استقامت کے بغیر ممکن نہیں ہے. مایوسی اور ہر چیز کو تاریک و سیاہ دیکھنے، حق وباطل کے معرکے میں غیرجانبدارانہ موقف اپنانے، بے صبری اور جلدبازی سے کام لینے اور خدا کے وعدوں کی سچائی پر بدگمان ہونے کی صورت میں ان کٹھن راستوں سے گذرنا ناممکن ہوگا اور یہ راہ طے نہ ہوسکے گی.
زخم خوردہ دشمن پوری طاقت کے ساتھ میدان میں آیا ہے اور وہ مزید طاقت بھی میدان میں لائے گا چنانچہ ہوشیار و بیدار، شجاع، دانشمند اور موقع شناس ہونا چاہئے؛ کیونکہ اسی صورت میں دشمن ناکامی کا منہ دیکھے گا. ان تیس برسوں کے دوران ہمارے دشمن خاص طور پر صہیونیت اور امریکہ پوری طاقت کے ساتھ میدان میں تھے اور انہوں نے تمام وسائل کا استعمال کیا مگر ناکام رہے. اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا. ان شاء اللہ
دشمن کی شدت عمل اکثر و بیشتر اس کی کمزوری اور بے تدبیری کی علامت ہے. آپ ایک نظر فلسطین اور خاص طور پر غزہ پر ڈالیں. غزہ میں دشمن کے بیرحمانہ اور جلادانہ کردار – جس کی مثال انسانیت کی تاریخ میں بہت کم ملتی ہے – ان مردوں، عورتوں اور بچوں کے آہنی عزم پر غلبہ پانے میں دشمن کی عاجزی اور ضعف کی نشانی ہے جنہوں نے خالی ہاتھوں - غاصب ریاست اور اس کے حامی یعنی امریکی بڑی طاقت اور ان کی سازشوں اور حماس کی قانونی حکومت سے جہاد کے ان متوالوں کی روگردانی کی - امریکی اور صہیونی خواہش کو پاؤں تلے روند ڈالا ہے. خدا کا سلام و درود ہو اس با استقامت اور عظیم ملت پر. غزہ کے عوام اور حماس کی حکومت نے ان جاودانہ آیات الہی کا زندہ مصداق ہمارے سامنے پیش کیا ہے جہاں رب ذوالجلال کا ارشا ہے کہ:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ»(9) و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ». (10)
حق و باطل کے اس معرکے کا فاتح حق کے سوا کوئی نہیں ہے اور فلسطین کی یہی صبور اور مظلوم ملت ہی آخرکار دشمن کے مقابلے میں فتح و کامرانی سے ہمکنار ہوگی. «وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً » (11) آج بھی فلسطینی مزاحمت پر غلبہ پانے میں ناکامی کے علاوه، سیاسی حوالے سے حریت پسندی، جمہوریت پسندی اور انسانی حقوق کی حفاظت و حمایت کے حوالے سے مغربی قوتوں کے دعوے اور نعرے بھی جھوٹے ثابت ہوئے ہیں چنانچہ اس بنا پر بھی امریکی ریاست اور اکثر یورپی ریاستوں کی آبرو شدت سے مخدوش ہوچکی ہے اور اس بے آبروئی کی قلیل مدت میں تلاقی بھی ممکن نہیں ہے. بے آبرو صہیونی ریاست پہلے سے کہیں زیادہ روسیاہ ہوچکی ہے اور اکثر عرب حکمران بھی اپنی رہی سہی نادرالوجود آبرو ہار چکے ہیں. وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ.(11)
والسلام علي عبادالله الصالحین
سيّدعلي حسيني خامنهاي
4 ذيحجةالحرام 1429
13 آذر 1387
3 دسمبر 2008
Urdu Version of the messge of Hajj by Leader Ayatollah Sayyed Ali Khamenei
In the birthplace of Islam and the Holy Qur’an, eager hearts from throughout the world are now engaged in such rites which indeed show a sign of the eternal lesson of Islam and the Holy Qur’an to mankind: symbolic steps for implementing and applying such a lesson.
The aim of this great lesson is to ensure the eternal salvation and dignity of mankind by training righteous people and establishing a righteous society; people who worship the One and Only God in their hearts and in practice and cleanse themselves from polytheism, moral impurities and deviant desires, and a society built out of justice, freedom, faith, vitality and all the other signs of life and progress.
The main elements for such personal and social training are incorporated in the Hajj. Going into ihram and leaving individual distinctions behind, abstaining from many carnal joys and desires, circumambulating around the symbol of monotheism and praying in the Place of Ibrahim the Idol-breaker and the Self-Sacrificing, the hurrying between the two hills, finding tranquility in Arafat among the great numbers of monotheists from every color and ethnic background to passing the night in prayer and supplication in al-Mash`ar al-Haram with a fondness for God in one\\\'s heart, devoting one’s heart and soul to God the Almighty in such a congested crowd, being present in Mina and stoning the satanic symbols, the meaningful concretization of sacrificing and feeding the poor and the wayfarer are all aimed at training, practicing and reminding us of it.
In this perfect ritual, sincerity, purity of heart and disentanglement from materialistic engagements, endeavor, resilience, intimacy and seclusion with God, unity, concordance, homogeneity, adorning the soul and heart, committing the heart to solidarity with the great body of the Muslim Ummah, humility before the Ultimate Truth, firmness against falsehood, soaring in the desire for the hereafter and the firm resolution to adorn the world are all interwoven and constantly practiced:
« وَ مِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ رَبَّنا آتِنا فِي الدُّنْيا حَسَنَةً وَ فِي الآْخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنا عَذابَ النَّارِ ».
And among them there are those who say, “Our Lord, give us good in this world and good in the Hereafter, and save us from the punishment of the Fire.”
This way, the Honored Kaaba and the Hajj rituals contribute to the resilience and the uprising of human societies and are filled with benefit and enjoyment for all mankind:
«جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرامَ قِياماً لِلنَّاس»
«ليَشْهَدُوا مَنافِعَ لَهُمْ وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُوماتٍ»
Allah has made the Kaaba, the Sacred House, a means of sustenance for mankind…
That they may witness the benefits for them, and mention Allah\\\'s Name during the known days.
Today, Muslims from all countries and races should appreciate the value of this great ritual more than before and benefit from it, for the horizon is brighter than ever in the eyes of the Muslim Ummah and the hope for reaching the goals Islam has envisaged for individuals and societies is greater than ever. If, in the last two centuries the Muslim Ummah got disintegrated and was defeated in the confrontation with the Western materialistic civilization and the atheist schools of thought of both the right and the left, today, in the 15th century of the Lunar Hegira, it is the economic and political theories of the West that are paralyzed and fading away. Today, as a result of the Muslims\\\' reawakening and the retrieval of their identity and with the resurgence of monotheistic ideas and the logic of justice and divinity, a new dawn of prosperity and glory has begun for Muslims.
Those who, in the not-so-distant past, were singing the tune of despair and believed that not only Islam and Muslims but also the foundations of spirituality and religiosity had been lost in the invasion of the Western civilization, are now today witnessing the resurgence of Islam and the revival of the Holy Qur’an as well as the gradual debilitation and collapse of those invaders, confirming all this with their tongues and hearts.
I say with full confidence that this is only the beginning and the complete fulfillment of the divine promise of the victory of truth over falsehood, the reconstruction of the Ummah of the Qur’an and the new Islamic civilization are on the way:
«وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الأَْرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذلِكَ فَأُولئِكَ هُمُ الْفاسِقُونَ»
Allah has promised those of you who have faith and do righteous deeds that He will surely make them successors in the earth, just as He made those who were before them successors, and He will surely establish for them their religion which He has approved for them, and that He will surely change their state to security after their fear, while they worship Me, not ascribing any partners to Me. And whoever is ungrateful after that it is they who are the transgressors.
The first and foremost sign of this inescapable promise was the victory of the Islamic Revolution in Iran and the establishment of the glorious Islamic system which turned Iran into a strong fortress for the idea of Islamic rule and civilization. The birth of this miraculous phenomenon amidst the height of the materialism and Islamophobia of rightist and leftist politicians and thinkers, and then its resistance against political, military, economic and propaganda strikes coming from all directions, gave rise to the creation of new hope and passion in the hearts of Muslims. With the passage of time and by the grace of God the Almighty, the strength and capabilities of the Islamic Revolution have increased and the hope it created is now more deeply rooted than ever. Over the last thirty years, the Middle East and Muslim countries in Asia and Africa have been the arenas where this victorious struggle is taking place: Palestine and the Islamic Intifada and the emergence of a Muslim Palestinian government; Lebanon and the historic victory of Hizbollah and the Islamic resistance against the arrogant bloodthirsty Zionist regime; Iraq and the establishment of a Muslim and populist government on the ruins of the atheist regime and the dictator Saddam; Afghanistan and the humiliating defeat of the Communist occupiers and their puppet government; the defeat and failure of all the plots hatched by arrogant America to dominate the Middle East; the incurable problems and chaos inside the usurper Zionist regime; the prevalence of the Islam-seeking masses in all or most of the neighboring countries and especially among the youth and intellectuals; the amazing scientific and technological progress in Islamic Iran achieved under severe economic sanctions and embargoes; the defeat of warmongers in America in the political and economic arenas and Muslim minorities\\\' regaining their true identity and dignity in most of the Western countries. These are all clear indications of the triumph and advancements of Islam in its struggle against its enemies in this century that is the 15th century of Lunar Hegira.
Brothers and sisters! These victories are all the fruits of jihad and sincerity. When the voice of God was heard from the lips of His servants, and the resoluteness and strength of the fighters of the true path were deployed and when the Muslims fulfilled their promise to God the Exalted and the Almighty fulfilled His promise in response, the path of history was changed:
« أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِكُم» «إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدامَكُمْ » «ً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيز» «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَياةِ الدُّنْيا وَ يَوْمَ يَقُومُ الأَْشْهادُ»
Fulfill My covenant that I may fulfill your covenant, and be in awe of Me alone.
If you help Allah, He will help you and make your feet steady.
Allah will surely help those who help Him. Indeed Allah is all-Strong, all-Mighty.
Indeed We shall help Our apostles and those who have faith in the life of the world and on the day when the witnesses rise up.
But this is still the beginning. Muslim nations still face treacherous roads ahead. One can never survive them unless one is equipped with the power of faith, sincerity, hope and jihad as well as insight and patience. This path cannot be taken with despair and pessimism, apathy and lack of spirit, impatience, lethargy and disbelief in the fulfillment of the divine promise.
The wounded enemy is now resorting to anything and will spare no effort to strike back. We need to be resourceful, wise and to take advantage of opportunities. This way all the efforts of the enemy will fail. In the last thirty years, the enemies, mostly the US and Zionism, have been utilizing all their capacities but have failed miserably. The same thing will happen in the future, too, inshallah.
The severity and intensity of the enemy\\\'s actions usually show just how weak and imprudent he is. Look at Palestine and especially Gaza. The cruel and ruthless acts of the enemy, which are unprecedented in the history of human atrocities, are indicative of his weakness in overcoming the firm resolve of men, women and children who, with their empty hands, are standing against the Occupant Regime and its supporter, the superpower called America; they have spurned its demand which is to reject the Hamas government. May God the Almighty’s blessings be showered upon this resolute and great nation. The people of Gaza and the Hamas government have given meaning to the following everlasting verses of the Holy Qur’an which says:
«وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الأَْمْوالِ وَ الأَْنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرِينَ *الَّذِينَ إِذا أَصابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ راجِعُونَ *أُولئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَواتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ وَ أُولئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ» و «لَتُبْلَوُنَّ فِي أَمْوالِكُمْ وَ أَنْفُسِكُمْ وَ لَتَسْمَعُنَّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا أَذىً كَثِيراً وَ إِنْ تَصْبِرُوا وَ تَتَّقُوا فَإِنَّ ذلِكَ مِنْ عَزْمِ الأُْمُورِ».
We will surely test you with a measure of fear and hunger and a loss of wealth, lives, and fruits; and give good news to the patient.
Those who, when an affliction visits them, say, \\\"Indeed we belong to Allah, and to Him do we indeed return.\\\"
It is they who receive the blessings of their Lord and His mercy, and it is they who are the rightly guided.
You will surely be tested in your possessions and your souls, and you will surely hear from those who were given the Book before you and from the polytheists much affront; but if you are patient and God wary, that is indeed the steadiest of courses.
Truth will emerge triumphant in its battle with falsehood and it is the oppressed and steadfast nation of Palestine that will ultimately be victorious over the enemy.
«وَ كانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزاً »
And Allah is all-Strong, all-Mighty.
Even today, the enemy has failed to break the resistance of the Palestinians. The claims of freedom and democracy and the slogans of human rights have turned out to be nothing but lies. This has greatly disgraced the US and most European regimes; disgraces from which they will not be able to recover soon. The infamous Zionist regime is more notorious than before and some Arab regimes have lost their honor and reputation which they did not have in this test.
وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ
السلام علی عباد الله الصالحین
Sayyed Ali Husainy Khamenei
15m:5s
32630
[FRENCH] Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei - HAJJ Message 2011
بسماللهالرحمنالرحیم
الحمدلله رب العالمین و صلوات الله و تحیاته علی...
بسماللهالرحمنالرحیم
الحمدلله رب العالمین و صلوات الله و تحیاته علی سیدالانام محمدٍ المصطفی و آله الطیبین و صحبه المنتجبین.
« Louange à DIEU seigneur des Mondes. Les prières de DIEU et ces salutations sur le maître des créatures Mohammad El Mostafa, sa Famille Pure et les Compagnons choisis.»
Le printemps du Hajj est là, avec sa fraîcheur et sa pureté spirituelle, avec sa majesté et sa grandeur divine, pour que les cœurs des croyants passionnés puissent graviter autour de la Kaaba de l’unicité (de Dieu) et de l’unité (de l’Umma). La Mecque, Mina, Mash’ar et Arafat abritent en ces jours des hommes heureux d\'avoir répondu à l’appel:
\" و اذّن فی الناس بالحج.. \"
(Et fais aux gens une annonce pour le Hajj - S22v27)
et honorés d’être présents au banquet de Dieu. C\'est ici la demeure bénie de Dieu, le siège de l\'orientation des hommes, d’où rayonnent les versets manifestes et lumineux, s’étendant sur la Création comme un abri protecteur.
Purifiez votre cœur à la source Zamzam, source de la sérénité, de l’invocation et de la soumission! Ouvrez les yeux de votre âme aux signes manifestes de la Vérité ! Retrouvez la pureté et l’abandon à Dieu, témoins de la vraie soumission ! Revivez en permanence la mémoire de ce père qui, s’abandonnant à son Dieu, amena son fils Ismaël au sacrifice ! C’est ainsi que vous connaîtrez la voie évidente de l’amitié de Dieu, et marcherez dans la Voie, qui ne demande que votre volonté, votre dévotion et votre sincérité.
La Station d\'Ibrahim est l\'un de ces signes manifestes. L\'empreinte du pied d’Ibrahim, près de la Kaaba, n’est qu\'une expression de sa place éminente. La vraie dignité d’Ibrahim est celle de sa foi indéfectible, de son abnégation et de son sacrifice; de sa résistance aux tentations et à sa passion de père, et de son combat contre l\'impiété, le polythéisme et la tyrannie de son temps.
Ces deux voies de salut sont toujours ouvertes à chacun d\'entre nous, membres de l’Umma islamique. La volonté, le courage et la détermination, voilà ce qui peut nous conduire aux objectifs vers lesquels les prophètes de Dieu, d’Adam à Mohammad ( SAW ) le Khatam (le sceau de la prophétie), ont appelé l’humanité toute entière, en lui promettant dignité et béatitude sur terre et dans l’au-delà.
Lors de cet auguste événement, les pèlerins doivent également se consacrer aux importants problèmes qui agitent le monde musulman. Au premier plan, à l\'heure actuelle, les révoltes et révolutions qui bouleversent un certain nombre de pays. Entre le Hajj de l’an dernier et celui de cette année, des évènements majeurs ont eu lieu dans le monde musulman, des évènements capables de changer le destin de l’Umma islamique, et qui laissent présager un avenir radieux et digne, marqué par le progrès spirituel et matériel. En Egypte, en Tunisie et en Libye, des Tâghoût dictateurs, corrompus et dépendants de l’étranger, ont été tirés à bas. En d\'autres pays, les vagues retentissantes des soulèvements populaires menacent de ruine et de destruction les palaces bâtis sur le pillage et l’oppression.
C\'est un nouveau chapitre qui s’ouvre ainsi dans l’histoire de notre Umma, un chapitre qui révèle des vérités, des signes divins, clairs et manifestes, et nous donne des leçons édifiantes. Ces vérités doivent être prises en considération par toutes les nations musulmanes.
D’abord, le fait que de nos jours, après des années de domination politique étrangère, une nouvelle génération de jeunes animés d’une confiance en soi exemplaire, allant au devant des dangers, entre en action, et se dresse face aux puissances hégémoniques, une génération déterminée à changer sa situation et l\'ordre mondial.
Ensuite, le fait que malgré les efforts cachés ou évidents de « désislamisation » de ces pays par les forces hégémonistes antireligieuses, l\'islam, à l’instar d’une source abondante, de par son influence grandissante et sa présence bienveillante, réussit à donner une nouvelle fraîcheur et vie au discours et au comportement des millions de Musulmans à travers le monde, en orientant les cœurs et les langues. Les appels à la prière, les salles de prières pleines, les slogans tels que « Dieu est Grand » sont autant de signes évidents qui en disent long sur cette vérité, et les élections récentes en Tunisie n’en sont qu’une preuve irréfutable de plus. Il ne fait aucun doute que dans chacun des pays musulmans, en cas d’élections libres, le résultat ne différera guère de celui de la Tunisie.
Un autre fait marquant des événements de l’année écoulée fut la démonstration que Dieu, Adoré et Omnipotent, a mis dans la volonté et la détermination des nations une puissance inégalée. Munies de cette force divine, les nations musulmanes peuvent changer leur destin et remporter la victoire accordée par Dieu.
Désormais, les puissances arrogantes et à leur tête l’Amérique qui, par des stratagèmes politiques et sécuritaires, avaient assujetti des décennies durant les Etats de la région et pensaient avoir aplani le chemin pour leur mainmise grandissante sur la vie économique, politique et culturelle de cette partie sensible du monde, sont devenues la première cible du ressentiment et de la haine des peuples de la région. Il ne fait aucun doute que les régimes issus de ces révolutions ne seront plus prêts à se soumettre à l\'ordre passé, et la volonté des peuples bouleversera la géopolitique de cette région, dans le sens de la dignité et de l\'indépendance des nations.
Un autre point important de cette année a été le fait que ces événements ont mis en évidence la nature perfide et hypocrite des puissances occidentales. En Egypte, en Tunisie et en Libye, - chaque pays à sa manière -, l’Amérique et l’Europe se sont dépensées sans compter pour maintenir leurs laquais au pouvoir, et c\'est uniquement lorsque la volonté des peuples s\'est montrée invincible qu’elles ont commencé à offrir leur amitié hypocrite.
Les signes manifestes de Dieu dans cette région ont été si nombreux cette année qu’il n’est guère difficile, à ceux qui réfléchissent, de les apercevoir.
Cependant, l\'Umma islamique et en particulier les nations révoltées ne doivent pas oublier deux nécessités vitales:
- La persévérance dans la résistance. Les nations doivent éviter d\'être démoralisées et tenir fermement le cap. Ainsi que l\'ordonna Dieu à son Prophète (S):
\"فاستقم كما امرت و من تاب معك و لاتطغوا \"
(Demeure sur le droit chemin comme il t\'est commandé, ainsi que ceux qui sont revenus [à Dieu] avec toi, et ne commettez pas d\'excès – S11V112)
\" فلذلك فادع و استقم كما امرت\"
(Appelle donc (les gens) à cela; reste droit comme il t\'a été commandé – S42V15)
et Moïse(S) à son peuple :
« \" و قال موسي لقومه استعينوا بالله و اصبروا، ان الارض لله يورثها من يشاء من عباده و العاقبه للمتقين\" ».
(Moïse dit à son peuple : \"Demandez aide auprès de Dieu et soyez patients, car la terre appartient à Dieu. IL la donne en héritage à qui IL veut parmi ces serviteurs – S 7V128)
La grande vertu des nations aujourd\'hui en révolte serait de ne pas abandonner leurs efforts et de ne pas se contenter des acquis du moment. S\'ils réussissent, le «bienheureux destin» promis aux vertueux prendra son sens.
- La vigilance face aux ruses de l’arrogance mondiale et des puissances dont les intérêts ont été menacés par ces révolutions. Ces puissances ne resteront pas inactives et se serviront de leurs capacités politique, sécuritaire et financière pour regagner leur influence et reprendre le contrôle dans ces pays. Leurs moyens sont la corruption, l\'intimidation et la ruse. L’expérience a montré que même l\'élite des nations peut inclure des individus maniables par ces moyens, qui par crainte, par convoitise ou par négligence, se trouvent à leur su ou insu au service de l’ennemi. Il faut que les jeunes, les intellectuels et les savants religieux demeurent attentifs à ce danger.
Le danger le plus important qui menace les régimes politiques nouveaux de ces pays libérés demeure celui de l’ingérence des irréligieux et des arrogants. Ils feront tout ce qui en leur pouvoir pour empêcher les nouveaux régimes d\'acquérir leur identité islamique et populaire. Or, tous ceux qui souhaitent la dignité, la grandeur et le progrès de ces pays, se doivent de préserver le caractère populaire et islamique de ces nouveaux régimes. Le rôle des constitutions est déterminant dans ce processus. L’unité nationale et la reconnaissance des différences religieuses, ethniques et raciales constituent la condition des victoires futures.
Les peuples courageux et révolutionnaires d\'Egypte, de Tunisie et de Libye, et toutes les autres nations révoltées et combattantes doivent savoir qu\'ils ne seront libres du joug de l’oppression et de la perfidie des Etats-Unis et des arrogantes puissances occidentales, qu’en changeant les rapports de force mondiaux en leur faveur.
Pour que les Musulmans puissent sérieusement régler le compte aux pilleurs du monde, il faut qu’ils s’élèvent et qu\'ils forment une grande puissance mondiale, et une telle chose nécessite la coopération, la solidarité et l’unité des pays musulmans. Accomplir ceci, voilà le vœu inoubliable du grand Imam Khomeiny.
L’Amérique et l’Otan, prétextant vouloir combattre l’infâme dictateur Kadhafi, ont bombardé le peuple libyen des mois durant. Juste avant que le peuple libyen se soulève courageusement contre Kadhafi, ce même Kadhafi n’était-il pas l’ami proche des membres de l\'Otan et de l\'Amérique, celui que ces derniers serraient dans les bras, embrassaient, celui dont ils baisaient la main, pour le flatter et mieux piller les richesses de la Libye ?... Après le soulèvement, n’ont-ils pas détruit toutes les infrastructures de la Libye, soi-disant pour combattre Kadhafi ? Quel gouvernement a pu empêcher l\'Otan de massacrer la population et de détruire les villes ?
Tant que les dents et les griffes de ces puissances sanguinaires et sauvages occidentales ne sont pas brisées, de tels dangers persisteront pour les pays musulmans. La libération ne peut être obtenue qu\'avec la création d’un bloc islamique puissant dans le monde.
L’Occident, l’Amérique et le sionisme sont de nos jours plus affaiblis que jamais. Des difficultés économiques, des échecs successifs en Afghanistan et en Irak, les importants mouvements de contestation, s\'étendant quotidiennement, qui secouent l\'Amérique et les autres pays occidentaux, le combat et les sacrifices des peuples palestiniens et libanais, les soulèvements courageux des populations au Yémen, en Bahreïn et en d’autres pays contre le joug américain, tous ces évènements sont de bonnes nouvelles pour le futur de l’Umma islamique, notamment pour les pays musulmans en révolution. Les croyantes et les croyants, partout dans le monde musulman, en particulier en Egypte, en Tunisie et en Libye, doivent intelligemment mettre à profit cette occasion, dans l’objectif de créer une puissance internationale islamique. L’élite et l’avant-garde de ces mouvements doivent se confier à Dieu et avoir confiance en Ses promesses de victoire, afin d’orner ce chapitre glorieux de l’histoire de l’Umma islamique par de nouvelles et définitives victoires qui satisferont Dieu et seront le prélude à Son triomphe éternel.
والسلام علي عباد الله الصالحين
سيدعلي حسيني خامنهاي
29 ذيقعده 1432
13m:9s
27063
[URDU] Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei - HAJJ Message 2011
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام...
حجاج بیت اللہ الحرام
کےنام
امام خامنہ ای(مدظلہ العالی)
کا
پیــــــغام
(1432ھ)
بسم الله الرحمن الرحيم
الحمد لله ربّ العالمين وصلوات الله وتحياته على سيد الأنام محمد المصطفى وآله الطيبين وصحبه المنتجبين.
آ جکل حج کی بہار اپنی تمام تر روحانی شادابی و پاکیزگی اور خداداد حشمت و شکوہ کے ساتھ آ گئی ہے اور ایمان کے نور اور شوق کے زیور سے آراستہ دل، پروانوں کی طرح کعبہ توحید اور مرکز اتحاد کے گرد محو پرواز ہیں۔ مکہ،منا،مشعر اور عرفات خوش قسمت انسانوں کی منزل ہیں جنہوں نے ”واذن فی الناس بالحج“ کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے خداوند غفور و کریم کے مہمان ہونے کی سعادت پائی ہے۔ یہ وہی مبارک مکان اور ہدایت کا سرچشمہ ہے کہ جہاں پر اللہ تعالی کی بین نشانیوں کو جلا بخشی گئی اور جہاں پر ہر ایک کے سر پر امن و امان کی چھتری قرار دی گئی۔
دلوں اور ذکر و خشوع کو زمزم میں پاک کریں۔ اپنی بصیرت کی آنکھ کو حضرت حق کی تابندہ آیات پر کھول دیں۔اخلاص و تسلیم پر جو کہ حقیقی عبودیت کی علامت ہیں ٹوٹ پڑیں۔ اس باپ کی یاد کوجو کمال تسلیم کے ساتھ اپنے اسماعیل کو قربانگاہ تک لے کر گئے،بار بار اپنے دل میں زندہ کیجئے۔ اس طرح وہ منور طریق جو کہ رب جلیل سے دوستی کے لئے ہمارے سامنے کھول دی گئی ہے اسے پہچانئے اورسچے مومن کے عزم اور نیت صادقانہ کے ساتھ اس پر قدم رکھیں۔
مقام ابراہیم انہیں آیات بینات میں سے ایک ہے۔ کعبہ شریف کے پاس ابراہیم علیہ السلام کی قدم گاہ مقام ابراہیم کی واحد نشانی ہے، مقام ابراہیم ان کے ایثار،اخلاص اور قربانی کا مقام ہے۔ نفسانی تقاضوں اور پدری جذبات کے سامنے اور کفر و شرک کے غلبے اور نمرود زمانہ کے تسلط کے آگے ڈٹ جانے کا مقام ہے۔ نجات کے یہ دونوں راستے امت اسلامی کے ہم سب افراد کے سامنے موجود ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک کی جرات، بہادری اور محکم ارادہ ہمیں ان مقاصد کی طرف روانہ کر سکتا ہے جن کی طرف آدم سے خاتم تک تمام الہی پیغمبروں نے ہمیں دعوت دی ہے اور اس راستے پر چلنے والوں کو دنیا و آخرت میں عزت و سعادت کا وعدہ فرمایا ہے۔ امت مسلمہ کے اس عظیم محضر میں، شایستہ یہی ہے کہ حجاج کرام عالم اسلام کے اہم ترین مسائل پر توجہ دیں۔ ان بے شمار مسایل میں سے سرفہرست، بعض اسلامی ممالک میں برپا ہونے والا انقلاب اور عوامی قیام ہے۔ گذشتہ سال حج اور امسال حج کے درمیانی عرصہ میں عالم اسلام میں ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جو کہ امت مسلمہ کی تقدیر بدل سکتے ہیں اور مادی اور روحانی ترقی اور عزت و افتخار سے سرشار ایک روشن مستقبل کی نوید دے سکتے ہیں۔ مصر، تیونس اور لیبیامیں فاسد، محتاج اور ڈیکٹیٹر طاغوت، تخت اقتدار سے گر چکے ہیں جبکہ بعض دوسرے ممالک میں عوام کی ٹھاٹھیں مارتی لہروں نے زر و زور اور اقتدار کے محلات میں ویرانی اور تباہی کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔
ہماری امت کی تاریخ کے اس تازہ باب نے ایسے حقایق آشکار کئے ہیں جو کہ مکمل طور پر آیات بینات الہی ہیں اور ہمارے لئے حیات بخش سبق لئے ہوئے ہیں۔ ان حقایق کو اسلامی امہ کی تمام اقوام کے محاسبات میں استعمال میں لایا جانا چاہئے۔
سب سے پہلے یہ کہ جو اقوام کئی دھائیوں سے غیروں کے سیاسی تسلط میں رہ رہی تھیں ان کے اندر سے ایسی جوان نسل ظاہر ہوئی ہے جو اپنے اوپر محکم یقین اور تحسین بر انگیز جذبے کے ساتھ خطرات کو قبول کرتے ہوئے مسلط شدہ طاقتوں کے مقابلے پر کھڑی ہو کر اپنی تقدیر بدلنے پر کمر بستہ ہے۔
دوسرے یہ کہ سیکولر حکمرانوں کے تسلط کے باوجود اپنے ممالک میں دین کو محو کرنے کے لئے ان کی ظاہری اور خفیہ کوششوں کے با وصف، اسلام نے بھرپور اور پرشکوہ اثر و رسوخ کے ذریعے دلوں اور زبانوں کو نور ہدایت بخشی اور کروڑوں لوگوں کے گفتار و کردار کی صورت چشمہ جوشان کی طرح، ان کے رویوں اور اجتماعات کو رونق و شادابی عطا کی ہے۔ اذانیں، عبادات، اللہ اکبر کی صدائیں اور دوسرے اسلامی نعرے اور تیونس کے حالیہ انتخابات اس حقیقت کی واضع نشانی اور برھان قاطع ہیں۔ بلاشبہ اسلامی ممالک میں سے ہر ایک ملک میں غیرجانبدارانہ اور آزادانہ انتخابات کا نتیجہ وہی ہو گا جو تیونس میں سامنے آیا ہے۔
تیسرے یہ کہ اس ایک سال کے دوران پیش آنے والے واقعات نے سب پر یہ واضع کر دیا ہے کہ خدائے عزیز و قدیر نے اقوام کے عزم و ارادوں میں ایک ایسی طاقت رکھ دی ہے کہ کسی دوسری طاقت میں اس کا مقابلہ کرنے کی جرات اور سکت ہی نہیں ہے۔ اقوام اسی خداداد طاقت کے بل بوتے پر اپنی تقدیر کو بدل سکنے کی طاقت رکھتی ہیں اور اس طرح خدا کی نصرت کو اپنے شامل حال کر سکتی ہیں۔
چوتھے یہ کہ استکباری حکومتوں نے، جن میں سر فہرست امریکا ہے ، کئی دھائیوں سے مختلف سیاسی اور سیکورٹی کے ہتھکنڈوں کے ذریعے خطے میں موجود حکومتوں کو اپنا تابع فرمان اور اپنے نصایح کا پایبند بنا کر، دنیا کے اس حساس ترین خطے میں اپنے اقتصادی ،ثقافتی اور سیاسی تسلط کے لئے رکاوٹوں سے پاک وسیع شاہراہ بنا رکھی تھی ، اب اس خطے کی اقوام کی نفرت و بیزاری کی آماجگاہ بن چکی ہیں۔
ہمیں یہ اطمینان رکھنا چاہئے کہ ان عوامی انقلابوں کے نتیجے میں برقرارہونے والے نظام سابقہ ذلت آمیز غیرمتوازن رویوں کے سامنے تسلیم نہیں ہونگے اور اس خطے کی اقوام کے ہاتھوں سیاسی جغرافیہ ،عزت و استقلال کاملہ کی طرف تبدیل ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ یہ کہ مغربی طاقتوں کا منافقانہ اور دھوکے بازی پر مبنی مزاج اس خطے کے عوام پر آشکار ہو چکا ہے۔ امریکا اور یورپ نے حتی الامکان مصر،تیونس اور لیبیا میں اپنے مہروں کو بچانے کیلئے زور لگایا اور جب عوام کا ارادہ ان کی خواہشات پر فایق آ گیا تب کامران عوام کے لئے دھوکے پر مبنی دوستی کی مسکراہٹ سجائی۔
اللہ تعالی کی روشن آیات اور بیش قیمت حقایق جو گذشتہ ایک سال کے عرصے میں اس خطے میں رونما ہوئے ہیں اس سے کہیں زیادہ ہیں اور صاحبان تدبر و بصیرت کے لئے ان کا مشاہدہ اور ادراک دشوار نہیں ہے۔لیکن اس سب کے باوجود تمام امت مسلمہ اور خصوصا قیام کرنے والی اقوام کو دو بنیادی عوامل کی ضرورت ہے:
پہلے: قیام میں تسلسل و تداوم اور محکم ارادوں میں نرمی سے شدید پرہیز۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو یوں فرمایا ہے” فاستقم کما امرت و من تاب معک و لا تطغوا“ اور ” فلذلک فادع واستقم کما امرت“، اور حضرت موسی علیہ السلام کے بقول، ”وقال موسی لقومہ استعینوا باللہ و اصبروا، ان الارض للہ یورثھا من یشاءمن عبادہ والعاقبتہ للمتقین“، قیام کرنے والی اقوام کے لئے موجودہ زمانے میں تقوی کا سب سے بڑا مصداق یہ ہے کہ اپنی مبارک تحریک کو رکنے نہ دیں اور خود کو عارضی کامیابیوں کا شکار نہ ہونے دیں۔ یہ اس تقوی کا وہ اہم حصہ ہے جس کو اپنانے والے کے لئے عاقبت بخیر کی وعید عطا ہوئی ہے۔
دوسرے: بین الاقوامی مستکبرین اور ان عوامی انقلابوں سے چوٹ کھانے والی حکومتوں کے ہتھکنڈوں کے سامنے ہوشیار رہنا۔ وہ لوگ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ نہیں جائیں گے اور اپنے تمام تر سیاسی، سلامتی اور مالی وسایل کے ساتھ ان ممالک میں اپنے اثر و رسوخ اور طاقت کے دوبارہ تسلط کے لئے میدان میں اتریں گے۔ ان کا ہتھیار لالچ، دھمکی، فریب اور دھوکہ ہے۔ تجربے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ خواص میں بعض ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن پر یہ ہتھیار کارگر ثابت ہوتے ہیں اور خوف، لالچ اور غفلت انہیں شعوری یا لاشعوری طور پر دشمن کی خدمت میں لا کھڑا کرتے ہیں۔ جوانوں، روشنفکر دانشوروں اور علمائے دین کی بیدار آنکھیں پوری توجہ سے اس چیز کا خیال رکھیں۔
اہم ترین خطرہ ان ممالک میں برپا ہونے والے جدید سیاسی نظام کی ساخت و پرداز پر کفر و استکبار کے محاذکی مداخلت اور اس پر اثراندازی ہے۔ وہ اپنی تمام توانائیوں کو کام میں لاتے ہوئے کوشش کریں گے تاکہ نئے برپا ہونے والے نظام ،اسلامی اور عوامی تشخص سے خالی رہیں۔ ان ممالک کے تمام مخلص و ھمدرد حضرات اور وہ تمام افراد جو اپنے ملک کی عزت ، وقار اور تکریم کے لئے پر امید ہیں ان سب کو بھرپور کوشش کرنی چاہئے تا کہ نئے نظام میں اسلامی اور عوامی ہونا اپنے تمام تر مفہوم کے ساتھ جلوہ گر ہو۔ اس کے لئے آئین کا کردارسب سے نمایاں ہے ۔ قومی وحدت اور مذہبی قبایلی اور نسلی تنوع کو تسلیم کرنا، آیندہ کامیابیوں کی اہم شرط ہے۔
مصر، تیونس اور لیبیا اور دوسرے ممالک کی جراتمند، بہادر ،بیدار اور مجاہد اقوام کو یہ جان لینا چاہئے کہ ظلم، امریکی مکر و فریب اور دوسرے مغربی مستکبران سے انکی نجات کا صرف اور صرف یہ راستہ ہے کہ دنیا میں طاقت کا توازن انکے حق میں قائم ہو جائے۔ مسلمانوں کو اپنے تمام مسائل کو دنیا کے جہان خوروں کے ساتھ قطعی طور پر حل کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے آپ کو عالمی طاقت ہونے کی صف میں لاکھڑا کریں۔ یہ تب ہی ہو سکتا ہے جب عالم اسلام کے تمام ممالک باہمی تعاون اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ یہ ناقابل فراموش نصیحت امام خمینی ( رہ )عظیم کی ہے ۔
امریکا اور نیٹو، خبیث اور ڈکٹیٹر قذافی کے بہانے کئی ماہ تک لیبیا اور اس کے عوام پر آگ برساتے رہے ہیں۔جبکہ قذافی وہی شخص تھا جوکہ عوام کے جراتمند قیام سے پہلے ان کے نزدیک ترین دوستوں میں شمار ہوتا رہا۔ وہ اس سے گلے ملتے رہے اس کی مدد سے لیبیا کی دولت کو لوٹتے رہے اور اس کو مزید بہلانے کے لئے اس کے ہاتھ کو گرم جوشی سے دباتے تھے یا پھر اس پر بوسے دیتے تھے۔ عوام کے انقلاب کے بعد اسی کو بہانہ بنا کر لیبیا کا تمام تر بنیادی ڈھانچہ تباہ و برباد کر دیا۔ کون سی حکومت ہے جس نے نیٹو کو عوام کے قتل عام اور لیبیا کی تباہی جیسے المیے سے روکا ہو؟ جب تک مغربی وحشی اور خون خوار طاقتوں کے ہاتھ اور دانت توڑ نہ دئیے جائیں گے اس طرح کے خطرات اسلامی ممالک کو درپیش رہیں گے۔ ان خطرات سے نجات ما سوائے عالمی اسلامی بلاک بنانے کے ممکن نہیں ہے۔
مغرب، امریکا اور صیہونیت ہمیشہ کی نسبت آج سب سے زیادہ کمزور ہیں ۔ اقتصادی مسائل، افغانستان و عراق میں پے در پے ناکامیاں، امریکی اور دوسرے مغربی ممالک کے عوام کے شدید اعتراضات جو کہ روز بروز وسیع تر ہو رہے ہیں، فلسطین و لبنان کے عوام کی جان فشانیاں، یمن، بحرین اور بعض دوسرے امریکا کے زیر اثر ممالک کے عوام کا جراتمندانہ قیام، یہ سب کے سب امت مسلمہ اور بخصوص جدید انقلابی ممالک کے لئے بہت بڑی بشارت ہیں۔ پورے عالم اسلام اور خصوصا مصر، تیونس اور لیبیا کے تمام مومنین مرد و خواتین، بین الاقوامی اسلامی طاقت کے قیام کے لئے اس موقعہ سے زیادہ سے زیادہ فایدہ اٹھائیں۔ تحریکوں کے اکابرین خداوند بزرگ پر توکل اور اس کی نصرت و امداد کے وعدے پر بھروسہ کریں اور امت مسلمہ کی تاریخ کے اس جدید باب کو اپنے زندہ و جاوید افتخارات کے ساتھ، جو کہ رضائے الہی کا باعث اور اس کی نصرت و امداد کے لئے راہ ہمواری ہے زینت و آراستہ کریں۔
والسلام علی عباداللہ الصالحین
سید علی حسینی خامنہ ای
۵ آبان 1390ھ ش
29 ذیقعدہ 1432 ھ
10m:25s
21704
Leader - Unlike West, Islam on Family and Status of Women is very Clear...
**MORE DETAILS** On Occasion of milade hazarate zahra as - Leader of islamic revolution agha syed ali khamenei said that Unlike the West View of...
**MORE DETAILS** On Occasion of milade hazarate zahra as - Leader of islamic revolution agha syed ali khamenei said that Unlike the West View of Islam on Family and Status of Women is very Clear
باید به طور صریح مبانی غلط غرب در مقوله زن را مورد انتقاد جدی قرار داد
ساعت خبر: 14:11 - تاريخ خبر: 01/03/1390
حضرت آیت الله خامنه ای رهبر معظم انقلاب اسلامی، صبح امروز در دیدار صدها نفر از « زنان فرهیخته، استادان حوزه و دانشگاه و نخبگان عرصه های مختلف»، « زن» را از دید اسلام، بزرگ خانه و گل و ریحانه خانواده خواندند و با اشاره به بحران زن در جوامع غربی افزودند: در نظام اسلامی، کارهای فراوان برای احیای جایگاه حقیقی زن انجام شده اما هنوز مشکلات زیادی بخصوص در عرصه رفتار با زن در خانواده، وجود دارد که باید با ایجاد پشتوانه های قانونی و اجرایی آنها را حل کرد.
به گزارش واحد مرکزی خبر ، حضرت آیت الله خامنه ای در این دیدار که در آستانه میلاد بانوی دو عالم حضرت فاطمه زهرا سلام الله علیها، و روز زن برگزار شد، با تبریک این میلاد خجسته، تشکیل جلسه با حضور جمعی از بانوان برجسته و نخبه کشور و نگاه دقیق و موشکافانه آنان به مسائل مختلف از جمله مسئله زنان و خانواده را نمادی از حرکت عظیم بانوان به سمت کمال و تعالی دانستند و تأکید کردند: نظام جمهوری اسلامی ایران توانسته است به قله ای دست یابد که عبارت است از پرورش زنان فرزانه و صاحب اندیشه و رأی، در ظریف ترین و حساس ترین مسائل جامعه.
ایشان مبنای مشکلات دنیای امروز در مورد مسئله زن را نگاه غلط غرب به جایگاه و شأن زن در جامعه و کج فهمی نسبت به موضوع خانواده برشمردند و تأکید کردند: این دو مشکل موجب شده است که موضوع زن در دنیا، به یک بحران تبدیل شود.
ایشان در تشریح نگاه ظالمانه غرب به « زن»، افزودند: در نامعادله ای که غرب تدریجاً در جوامع مختلف تبلیغ و القا کرده است بشریت به دو بخش تقسیم می شود: «مردان» که طرف ذینفع به شمار می آیند، و «زنان» که طرف مورد انتفاع و مورد استفاده هستند.
حضرت آیت الله خامنه ای افزودند: براساس همین مبنا و نگاه غلط، اگر زنان بخواهند در جوامع غربی نمود و شخصیت یابند باید حتماً به گونه ای رفتار کنند که مردان یعنی طرف ذینفع می خواهند و می پسندند که این اهانت بزرگترین ظلم و حق کشی در حق زنان است.
رهبر انقلاب اسلامی با اشاره به تلاش سازمان یافته و تدریجی سیاست گذاران راهبردی غرب برای جا انداختن این فرهنگ غلط در افکار ملتها، خاطرنشان کردند: به همین علت، امروز اگر کسی رفتار مبتنی بر جذابیتهای زنانه را در محیطهای عمومی محکوم کند مورد هجوم و جار و جنجال دستگاههای تبلیغاتی و سیاسی غرب قرار می گیرد.
ایشان علنی شدن مخالفت با حجاب در غرب را از دیگر پیامدهای نگاه ظالمانه به مسئله زن دانستند و افزودند: غربی ها مدعی اند که حجاب یک مسئله دینی است و در جوامع لائیک نباید ظهور پیدا کند اما علت واقعی مخالفت غرب با حجاب این است که سیاست راهبردی و بنیانی غرب درباره زن یعنی عرضه شدن و هرزه شدن زن را با چالش روبرو می کند و مانع تحقق آن می شود.
حضرت آیت الله خامنه ای با استناد به گزارشهای مراکز رسمی جهانی، سست شدن بنیان خانواده، رشد سریع تجارت شرم آور و رقت بار زنان – پدیده کودکان نامشروع و زندگیهای مشترک اما بدون ازدواج را از پیامدهای شوم نگاه مبتنی بر سوءاستفاده غرب به مقوله زن دانستند و افزودند: جمهوری اسلامی باید بطور صریح و بدون پرده پوشی، مبانی غلط غرب در مقوله زن را مورد هجوم و انتقاد جدی و بی وقفه قرار دهد و به مسئولیت خود در دفاع از جایگاه و شأن حقیقی زنان عمل کند.
ایشان نگاه غلط به خانواده را مشکل دومی دانستند که باعث بروز بحران مربوط به زنان در جوامع غربی شده است.
حضرت آیت الله خامنه ای در این زمینه افزودند: برخلاف غرب، نظر اسلام درباره خانواده و جایگاه زن بسیار روشن است و پیامبر گرامی اسلام و ائمه اطهار (ع) در سخنان مختلف بر این جایگاه رفیع تأکید کرده اند.
حضرت آیت الله خامنه ای، تحقق دیدگاه و خواسته اسلام درباره زن و خانواده را، نیازمند پشتوانه قانونی و ضمانت اجرایی خواندند و خاطرنشان کردند: با وجود همه کارهایی که پس از انقلاب انجام شده است، هنوز درباره زن و رفتار در محیط خانواده، کمبودهای زیادی وجود دارد که باید برطرف شود.
ایشان تأکید کردند: محیط خانواده برای زن باید محیطی امن – با عزت و آرامش بخش باشد تا زن بتواند وظیفه اصلی خود را که حفظ خانواده است به بهترین وجه انجام دهد.
حضرت آیت الله خامنه ای با اشاره به نگاه و حرکت هولناکی که قبل از انقلاب درباره زنان رایج بود افزودند: زن ایرانی به علت گوهر ناب ایمان، بر آن موج مخرب فائق آمد و به یکی از پایه های اساسی پیروزی و استمرار انقلاب تبدیل شد.
رهبر انقلاب اسلامی نگاه خوشبینانه به روند ارتقای جایگاه زنان در سه دهه اخیر را نگاهی واقع بینانه خواندند و با اشاره به پیشرفتهای تحسین برانگیز زنان در عرصه های مختلف سیاسی – اجتماعی – فرهنگی و بویژه علمی افزودند: در قله پرافتخار این روند، مادران و همسران شهیدان – رزمندگان و جانبازان به عنوان اسوه های صبر و مقاومت، همچون کوه ایستاده اند و به دیگران درس ایثار و ایمان می آموزند.
رهبر انقلاب افزودند: البته این نگاه خوش بینانه نباید مانع دیدن ضعفها بشود بلکه باید با شناخت دقیق نقائص و مشکلات و برطرف کردن آنها ، روند موفقیت آمیز جمهوری اسلامی را در مقوله «زنان» شتاب بخشید و بر فرهنگ غلط غربی رایج در دنیا فائق آمد.
حضرت آیت الله خامنه ای خاطرنشان کردند: عمده کارهای مربوط به مقوله «زن» باید با مطالعه و اندیشه ورزی زنان و ارائه راهکارهای اجرایی حل مشکلات انجام شود تا به فضل الهی، زنان و دختران جوان، گامهای بلندتری در این زمینه بردارند و ایران اسلامی روز به روز به اهداف متعالی خود نزدیکتر شود.
رهبر انقلاب اسلامی با تأکید بر اینکه مسئله زن و خانواده یکی از موضوعات مهم برای بحث و مطالعه و اندیشه ورزی است، خاطرنشان کردند: بر همین اساس یکی از سلسله نشست های اندیشه های راهبردی در آینده، به موضوع زن و خانواده اختصاص خواهد یافت.
حضرت آیت الله خامنه ای با دعوت از همه بانوان اندیشمند برای مشارکت جدی در مباحث مربوط به این نشست، افزودند: باید فصول مربوط به مسئله زن بصورت تخصصی و علمی و با تکیه بر منابع اسلامی و فکر ناب انقلابی بررسی و در نشست اندیشه های راهبردی مطرح شود تا نتایج آن مبنای برنامه ریزی و عمل قرار گیرد.
در ابتدای این دیدار 10 نفر از زنان فرهیخته، نخبه و روشنفکر دیدگاههای خود را درباره مسائل مختلف فرهنگی – اجتماعی – سیاسی بیان کردند.
خانمها:
• شایسته خو – استاد حوزه و دانشگاه و مدیر مکتب نرجس مشهد
• دکتر فرشته روح افزا – دکترای الکترونیک و استاد دانشگاه
• دکتر نفیسه اسماعیلی – استاد دانشگاه و رئیس بیمارستان رازی
• دکتر فاطمه فراهانی – دکترای مدیریت و برنامه ریزی فرهنگی و عضو هیأت علمی دانشگاه
• دکتر شکیبا محبی تبار – فرزند شهید و دکترای تخصصی رادیوتراپی و اوکولوژی
• مهندس سرور فاضلی پور – کارشناس ارشد مدیریت اجرایی
• دکتر شایگان – استاد جامعه شناسی دانشگاه علامه طباطبایی
• دکتر قنبری – استاد حوزه و جامعه الزهرا
• معصومه حاج حسینی – استاد حوزه و دانشگاه
• و سرکار خانم قوی – عضو هیأت علمی دانشگاه
در سخنان خود بر این نکات تأکید کردند:
• ضرورت ارزیابی کیفی در حوزه های علمیه و پرهیز از رقابتهای کمی
• حضور زنان فاضله و اندیشمند در شورای مدیریت حوزه علمیه
• پیشنهاد تشکیل شورای فقهی خواهران برای مسائل مستحدثه
• تمرکز حوزه های علمیه خواهران با مدیریت خواهران فاضله
• ناهنجاریها و نابسامانی های عمیق زندگی فردی و اجتماعی زنان در غرب، اثبات کننده کذب بودن ادعاهای لیبرالیزم و غرب مبنی بر حمایت از زنان
• ضرورت تلاش برنامه ریزی شده برای اصلاح و ارتقای جایگاه اجتماعی زنان
• نقش چندگانه زنان در تحقق اهداف «جهاد اقتصادی»
• تلاش مستمر برای تقویت فرهنگ عفاف و حجاب
• تبیین الگویی اسلامی – ایرانی برای افزایش حضور زنان در عرصه های مختلف جامعه به موازات تقویت نقش آنان در خانواده
• لزوم نگاه سیستماتیک و مبتنی بر آموزه های دینی در دستگاهها و سازمانهای متولی امور زنان
• حضور بیشتر زنان در شوراهای تصمیم سازی و تصمیم گیری در کشور
• توجه لازم به سلامت معنوی افراد جامعه
• افزایش ایجاد و گسترش بیمارستانهای تخصصی و فوق تخصصی زنان
• راه اندازی کرسی های نظریه پردازی در مسائل زنان
• اهمیت نقش و جایگاه بنیان خانواده و مقابله با جنگ نرم دشمن
• اهتمام به حل مشکلات قضایی بانوان با رویکرد برطرف کردن نواقص قوانین قضایی خانواده
• ضرورت توجه حقیقی رسانه ها بویژه رسانه ملی به عمق نگاه اسلام به زنان
• لزوم پرهیز جدی رسانه ها از تبلیغ مستقیم یا غیرمستقیم الگوهای ضد ارزشی و بیگانه
• محکومیت بی توجهی مدعیان حقوق بشر به ظلم مضاعفی که در حق زنان بحرین و فلسطین انجام می شود.
• پرهیز از افراط و تفریط و نگاه متحجرانه یا فمینیستی به مقوله زن
در این دیدار مادر 4 شهید و همسر شهید سیدحمزه سجادیان که در دیدار حضور داشت در پیامی که همسر یکی از فرزندان شهیدش قرائت کرد بر وفاداری و ایستادگی زنان ایرانی بر عهد و پیمان با اسلام و امام و شهیدان تأکید کرد.
FARS NEWS:
Supreme Leader Raps West\\\'s Instrumental Use of Women
TEHRAN (FNA)- Supreme Leader of the Islamic Revolution Ayatollah Seyed Ali Khamenei lambasted the western countries for their instrumental use of women, describing the West\\\'s wrong view about woman as the root cause of the different problems existing in the western families.
\\\"In the wrong equation that the West has gradually induced and inspired in the different societies, the human being is divided into two parts; Men who are considered as beneficiaries and women who are exploited and used,\\\" Ayatollah Khamenei said on Sunday, addressing a large number of Iranian women on the threshold of the \\\'Women\\\'s Day\\\' in Iran marking the birthday anniversary of Islam\\\'s number one woman Hazrat Fatema (AS), daughter of Prophet Mohammad (PBUH), spouse of Shiite\\\'s first Imam and mother of Shiite Islam\\\'s second and third Imams.
Based on this very wrong view, if women in the West want to prove themselves as renowned personalities in the society, they should behave in a way that men, as the beneficiaries, like, and this insult is the biggest oppression and cruelty against women, Ayatollah Khamenei added.
Referring to the figures published by the international centers, Ayatollah Khamenei reiterated that the weakening foundations of the western families, rapid growth of women trafficking and women trade, illegitimate births and shared life outside matrimony are just a few of the evil consequences of the West\\\'s improper view of women, which is based on misuse.
Every day, women in Europe and the US fall victim to one of the most flagrant abuses of their human rights - the right to live without violence.
It might be the stranger lurking in the back alley: much more likely it is the partner, relative, friend or colleague - for most violence against women is carried out by someone they know.
Crime statistics show that one woman in four has been attacked at some time in their lives and that at least 15 per cent of all European women have experienced domestic violence in a relationship after the age of 16. With domestic violence still very much a hidden crime, the real figure is sure to be higher. Other forms of violence - such as stalking, forced marriage, forced abortions, and forced sterilization - still pass largely unrecorded.
Conviction rates for any type of violence against women are notoriously low. When police pick up a case, on average there are 35 previous incidents to take into account. And law enforcement agents do not always possess the required expertise to produce the evidence necessary to see perpetrators brought to justice. Is it any wonder that convictions are rare?
Governments throughout Europe are recognizing the challenge, but have fallen short of action. Some have now set up refuges for abused women, some have criminalized harassment. Others use restraining orders, counseling or mediation services, or expel the violent partner from the home. Practices differ from country to country, with no clear legislative model - leaving Europe\\\'s women vulnerable to a crime that should have passed into the history books years ago.
Given the mottos chanted by Europe about its pioneering role in the protection of human rights throughout the world, is this the utopia that the western society is calling everyone to?
13m:7s
19275
[FARSI] Vali Amr Muslimeen Ayatullah Ali Khamenei - HAJJ Message 2011
بسماللهالرحمنالرحیم
الحمدلله رب العالمین و صلوات الله و تحیاته علی...
بسماللهالرحمنالرحیم
الحمدلله رب العالمین و صلوات الله و تحیاته علی سیدالانام محمدٍ المصطفی و آله الطیبین و صحبه المنتجبین.
اکنون بهار حج، با طراوت و صفای معنوی و شکوه و حشمت خداداد، فرا رسیده و دلهای مؤمن و مشتاق را پروانه وار بر گرد کعبهی توحید و وحدت، به پرواز درآورده است. مکه و منا و مشعر و عرفات، منزلگاه انسانهای خوشبختی است که به ندای: \" و اذّن فی الناس بالحج .. \" پاسخ گفته و به حضور در میهمانی خدای غفور و کریم سرافراز گشتهاند. اینجا همان خانهی مبارک و کانون هدایتی است که آیاتٍ بیّنات الهی از آن ساطع و چتر امان برفراز سر همگان در آن گسترده است.
دل را در زمزم صفا و ذکر و خشوع، شستشو دهید؛ چشم باطن را به آیات روشن حضرت حق بگشائید؛ به اخلاص و تسلیم که نشانهی عبودیت حقیقی است روی آورید؛ خاطرهی آن پدری را که با طوع و تسليم، اسماعيلش را به قربانگاه برد بارها و بارها در دل زنده كنيد، و بدينگونه راه روشن و آشكاري را كه براي رسيدن به دوستي ربّ جليل در برابر ما گشوده است، بشناسيد و قدم نهادن در آن را به همّت مؤمنانه و نيت صادقانهي خود، بسپاريد.
مقام ابراهيم يكي از همان آيات بيّنات است. جاي پاي ابراهيم عليهالسلام در كنار كعبهي شريف، تنها نمادي از مقام ابراهيم است. مقام ابراهيم، مقام اخلاص و گذشت و ايثار اوست؛ مقام ايستادگي او در برابر خواست نفساني و عواطف پدرانه و نيز در برابر سيطرهي كفر و شرك و سلطهي نمرود زمانه است.
اين هر دو راه نجات هم اكنون در برابر يكايك ما آحاد امت اسلامي، گشوده است. همت و شجاعت و عزم راسخ هريك از ما ميتواند ما را روانه به سوي همان هدفهائي سازد كه پيامآوران رسالت الهي از آدم تا خاتم، بشر را به سوي آن فراخوانده و وعدهي عزت و سعادت در دنيا وآخرت را به رهپويان آن دادهاند.
در اين محضر عظيمِ امت اسلامي، شايسته است كه حجگزاران به مهمترين مسائل جهان اسلام بپردازند. اكنون در رأس همهي اين مسائل، قيام و انقلاب در برخي كشورهاي مهم اسلامي است. در ميانهي حجّ سال گذشته و حج امسال، حوادثي در دنياي اسلام پديد آمده است كه ميتواند سرنوشت امت اسلامي را دگرگون ساخته و آيندهئي درخشان و سرشار از عزت و پيشرفت مادي و معنوي را نويد دهد. در مصر و تونس و ليبي طاغوتهاي ديكتاتور و فاسد و وابسته، از سرير قدرت سرنگون شدهاند و در برخي کشورهای ديگر امواج پرخروش قيام مردمي، كاخهاي زر و زور را به ويراني و نابودي تهديد ميكند.
اين صفحهي تازه گشوده از تاريخ امت ما، حقايقي را آشكار ميسازد كه همه از آيات بينات الهي است و به ما درسهاي حياتبخش ميدهد. اين حقايق بايد در همهي محاسبات ملتهاي مسلمان به كار گرفته شود.
نخست آنكه اكنون از دل ملتهائي كه دهها سال در سيطرهي سياسي بيگانگان بودهاند، نسل جواني سربرآورده است كه با اعتماد به نفس تحسين برانگيز به استقبال خطر رفته و به روياروئي با قدرتهاي مسلّط برخاسته و همت به دگرگونسازيِ وضعيت گماشته است.
ديگر آنكه به رغم تسلط و تلاش حاكمان سكولار و تلاشهاي پيدا و پنهان آنان براي دينزدائي در اين كشورها، اسلام، با نفوذ و حضوري نمايان و پرشكوه، هدايتگر دلها و زبانها گشته و چون چشمهاي جوشان در گفتار و كردار تودههاي ميليوني، به اجتماعات و رفتارهاي آنان طراوت و حيات بخشيده است. ماذنهها و مصلاّها و تكبيرها و شعارهاي اسلامي، نشانهي آشكاري از اين حقيقت و انتخابات اخير تونس برهان قاطعي بر اين مدعا است. بيگمان انتخابات آزاد در هر كشور اسلامي ديگر هم نتيجهئي جز آنچه در تونس پيش آمد، نخواهد داشت.
ديگر آنكه در حوادث اين يك سال، به همه نشان داده شد كه خداوند عزيز و قدير، در عزم و ارادهي ملتها، آن چنان قدرتي تعبيه كرده است كه هيچ قدرت دیگر را ياراي مقاومت در برابر آن نيست. ملتها با اين نيروي خداداد، قادرند سرنوشت خويش را تغيير دهند و نصرت الهي را نصيب خود سازند.
ديگر آنكه دولتهاي مستكبر و در رأس آنان امريكا، كه در طول دهها سال با ترفندهاي سياسي و امنيتي، دولتهاي منطقه را سر به فرمان خود ساخته و به پندار خود، جادهي بي مانعي براي سيطرهي روزافزون اقتصادي و فرهنگي و سياسي بر اين بخش حساس جهان، پديد آورده بودند، اكنون نخستين آماج بيزاري و نفرت ملتهاي اين منطقهاند. اطمينان بايد داشت كه نظامهاي برآمده از اين انقلابها هرگز به نامعادلهي خفتبار پيشين تن نخواهند داد و جغرافياي سياسي اين منطقه به دست ملتها و در جهت عزت و استقلال كامل آنان رقم خواهد خورد.
ديگر آنكه طبيعت مزوّر و منافقِ قدرتهاي غربي، براي مردم اين كشورها آشكار شد. در مصر و تونس و ليبي – هركدام به نوعي- آمريكا و اروپا تا توانستند در نگهداري از مهرههاي خود كوشيدند و هنگامي كه عزم ملتها برخواست آنان فائق آمد، به روي مردم پيروز لبخند مزورانهي دوستي زدند.
حقايق گرانبها و آيات بينات الهي در حوادث يكسال اخير در اين منطقه بيش از اينها است و براي اهل تدبر، ديدن و شناختن آن دشوار نيست.
ليكن با اين همه، امروز همهي امت اسلامي و بويژه ملتهاي به پاخواسته، نيازمند دو عنصر اساسياند:
نخست: تداوم ايستادگي و پرهيز شديد از سست شدن عزم راسخ. فرمان الهي به پيامبر اعظم صلياللهعليهوآلهوسلم در قرآن چنين است: \" فاستقم كما امرت و من تاب معك و لاتطغوا \" و \" فلذلك فادع و استقم كما امرت\" و نيز از زبان حضرت موسي عليهالسلام : \" و قال موسي لقومه استعينوا بالله و اصبروا، ان الارض لله يورثها من يشاء من عباده و العاقبه للمتقين\"
مصداق بزرگ تقوا در اين دوره براي ملتهاي به پاخاسته، آن است كه حركت مبارك خود را متوقف نسازند و خود را سرگرم دستآوردهاي اين مقطع نكنند. اين است بخش مهم از تقوائي كه دارندگان آن، به وعدهي \" عاقبتِ نيك\" سرافراز گشتهاند.
دوم: هشياري در برابر حيلههاي مستكبران بينالمللي و قدرتهائي كه از اين قيامها و انقلابها لطمه ديدهاند. آنها بيكار نميمانند و با همهي توان سياسي و امنيتی و مالي، براي برقراريِ دوبارهي نفوذ و قدرت خود در اين كشورها به ميدان ميآيند. ابزار آنان، تطميع و تهديد و فريب است. تجربهها نشان داده است كه درميان خواص، هستند كساني كه اين ابزارها در آنان كارگر ميشود و ترس و طمع و غفلت، آنان را دانسته يا ندانسته به خدمت دشمن درميآورد. چشم بيدار جوانان و روشنفكران و عالمان ديني بايد به دقت مراقبت كند.
مهمترين خطر، دخالت و تأثيرگذاريِ جبههي كفر و استكبار در ساخت نظام جديد سياسي در اين كشورها است. آنان همهي كوشش خود را به كار خواهند برد تا نظامهاي جديد، هويت اسلامي و مردمي نيابد. همهي دلسوزان در اين كشورها و همه آنان كه به عزت و كرامت و پيشرفت كشور خود دلبستهاند بايد تلاش كنند تا اسلاميت و مردمي بودن نظام نوين، به تمام و كمال تامين شود. نقش قانون اساسيها در اين ميان، برجسته است. اتحاد ملي و به رسميت شناختنِ دگرسانيهاي مذهبي، قبيلهئي و نژادي، شرط پيروزيهاي آينده است.
ملتهاي شجاع و به پاخاسته در مصر و تونس و ليبي و ديگر ملتهاي بيدار و مبارز بدانند، نجات آنان از ظلم و كيد آمريكا و ديگر مستكبران غربي تنها و تنها در آن است كه تعادل قوا در جهان به نفع آنان برقرار شود. مسلمانان براي اينكه بتوانند مسائل خود را به صورت جدّي با جهانخواران حل كنند بايد خود را به مرز قدرت بزرگ جهانی برسانند، و اين جز با همكاري و همدلي و اتحاد كشورهاي اسلامي به دست نخواهد آمد. اين وصيت فراموش نشدني امام خميني عظيم است. امريكا و ناتو به بهانهي قذافي خبيث و ديكتاتور، ماهها بر سر ليبي و مردم آن آتش ريختند. و قذافي همان كسي بود كه پيش از قيام شجاعانهي ملت ليبي درشمار دوستان نزديك آنان بشمار می رفت، او را در آغوش ميگرفتند؛ با دست او از ثروت ليبي ميدزديدند و براي خام كردن او دستش را ميفشردند يا ميبوسيدند .. پس از قيام مردم، همين او را بهانه كردند و تمام زيرساختهاي ليبي را به ويراني كشاندند. كدام دولت توانست از فاجعهي كشتار مردم و ويراني كشور ليبي به دست ناتو جلوگيري كند؟ تا چنگ و دندان قدرتهاي خونخوار و وحشي غربي شكسته نشود هميشه چنين خطرهائي براي كشورهاي اسلامي متصور است و نجات از آن جز با تشكيل قطب قدرتمند جهان اسلام، ميسر نيست.
غرب و امريكا و صهيونيزم امروز از هميشه ضعيفترند. گرفتاريهاي اقتصادي، ناكاميهاي پيدرپي در افغانستان و عراق، اعتراضهاي عميق مردمي در امريكا و ديگر كشورهاي غربي كه دامنهي آن روز بروز گستردهتر شده است، مبارزات و جانفشانيهاي مردم فلسطين و لبنان، قيامهاي دليرانهي مردم در يمن و بحرين و برخي ديگر از كشورهاي زير نفوذ امريكا، همه و همه حامل بشارتهاي بزرگي براي امت اسلامي و بويژه كشورهاي انقلابي جديد است. مردان و زنان مؤمن در سراسر جهان اسلام و بويژه در مصر و تونس و ليبي از اين فرصت براي تشكيل قدرت بينالملل اسلامي بيشترين بهره را ببرند. خواص و پيشروان نهضتها به خداي بزرگ توكل و به وعدهي نصرت او اعتماد كنند و صفحهي تازه گشودهي تاريخ امت اسلامي را با افتخارات ماندگار خود كه مايهي رضاي الهي و زمينهساز نصرت اوست مزين سازند.
والسلام علي عباد الله الصالحين
سيدعلي حسينيخامنهاي
5/آبان/1390
29 ذيقعده 1432
13m:17s
16567
Clip - [Khawas 01] Abu Musa Ashari - Be-Amal Alim - Rahbar-e-Moazzam -...
Clip - Abu Musa Ashari - Be-Amal Alim - Rahbar-e-Moazzam - Urdu
..
تاریخ کربلا میں خواص کا کردار(1)
ابو...
Clip - Abu Musa Ashari - Be-Amal Alim - Rahbar-e-Moazzam - Urdu
..
تاریخ کربلا میں خواص کا کردار(1)
ابو موسٰی اشعری - بے عمل عالم
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای(حافظ اللہ) کے خطاب سے اقتباس
Follow Us:
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
6m:25s
15400
اربعین و دعائے رہبری (حفظہ اللہ) |...
عزاداری اربعینِ حسینی کے اختتام پر ولی امرمسلمین سید علی خامنہ ای (حفظہ اللہ)...
عزاداری اربعینِ حسینی کے اختتام پر ولی امرمسلمین سید علی خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے دعائیہ کلمات پر مشتمل کلپ پیشِ خدمت ہے۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #اربعین #چہلم #رہبری #حسین #اتحاد #دعا
4m:57s
13534
Video Tags:
Wilayat,
Media,
Wilayat
Media,
Farsi,
Sub,
Arbaeen,
Yaade
haqiqat,
Karbala,
Promise,
Martyrdom,
Martyr,
Muharram,
Imam,
Husayn,
Hussain,
Imam
Khamenei,
dua
,
wahdat,
unity
Clip - Arbaeen Per Imam Hussain as Ki Ziarat - Rahbare Moazzam - Farsi...
Clip - Arbaeen Per Imam Hussain as Ki Ziarat - Rahbare Moazzam - Farsi Sub Urdu..
کلپ-روزاربعین (چہلم امام حسینؑ)...
Clip - Arbaeen Per Imam Hussain as Ki Ziarat - Rahbare Moazzam - Farsi Sub Urdu..
کلپ-روزاربعین (چہلم امام حسینؑ) کے مو قع پر امام حسینؑ کی زیارت
ولی امر مسلمین آیت اللہ علی حسینی خامنہ ای(حفظہ اللہ) کا اربعین حسینی کے خطاب سے اقتباس
12مارچ،2006
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
1m:6s
13526
اے مولاؑ! کتنی سخت ہے یہ دُوری | امام...
اے مولاؑ! اگرچہ دُور ہیں لیکن آپ کی ہی یاد میں ہیں!
کربلا کے راہی، سید الشہداء کے...
اے مولاؑ! اگرچہ دُور ہیں لیکن آپ کی ہی یاد میں ہیں!
کربلا کے راہی، سید الشہداء کے عاشق ہمیشہ اپنے مولا و آقا کے عشق میں ایسے تڑپتے ہیں کہ اِس عشق کی حرارت تا ابد سرد ہونے والی نہیں ہے۔ عاشقان ابا عبداللہ اپنے عشق کا اظہار ہر سال بلکہ ہر لحظے، ہر لمحے کرتے ہیں لیکن اربعین کے دِن یہ عشق اپنے اوج پر ہوتا ہے۔ عاشقوں کے عشق کے سمندر کی موجوں کا یہ تلاطم اپنے مولا و آقا کے فرمان کے تابع ہوتا ہے۔ آج اگر ہم موجودہ صورتحال کے پیش نظر اور مکتبِ عاشورا کے شاگرد علمائے حق کی ہدایات کے مطابق کربلا کی زیارت سے محروم ہونگے تو یہ بھی مولا کے عشق کا عین تقاضہ ہوگا لیکن عاشقانِ سید الشہداء دنیا کے جس کونے میں بھی ہونگے جس جگہ پر بھی ہونگے مولا کی یاد سے سرشار ہونگے، اُسی جوش و جذبے کے ساتھ دُور سے مولا کی خدمت میں سلام عرض کریں گے۔
آئیے! اربعینِ حسینی 2020 کے بارے میں مکتب عاشورا کے حقیقی شاگرد ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کیا فرماتے ہیں اِس مختصر و روحانیت سے لبریز ویڈیو میں مشاہدہ کرتے ہیں۔
#ویڈیو #دور #یاد #امام_حسین_علیہ_السلام #عاشق #اربعین #محروم #مشتاق #سلام #حرم #زیارات
1m:48s
12995
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
maula,
mola,
sakht,
doori,
sayyid
ali
khamenei,
arbaeen
2020,
corona,
covid19,
yaad,
karbala,
ishq,
rahi,
hararat,
aasheqaan,
aba
abdillah,
sayyidush
shohada,
aoj,
shagird,
maktab
ashura,
maktab
karbala,
hidayaat,
zyaraat,
dunya,
josh,
jazba,
salam,
arbaeen
husaini
2020,
roohaniyat,
mehroom,
mushtaq,
haram,
najaf,
kufa,
samarra,
kazmain,
iraq,
’’رمضان‘‘ توبہ کا مہینہ | Farsi sub Urdu
ماہ مبارک رمضان جہنم کی آگ سے نجات کا مہینہ ہے، کیسے اُس آگ سے نجات پائی...
ماہ مبارک رمضان جہنم کی آگ سے نجات کا مہینہ ہے، کیسے اُس آگ سے نجات پائی جائے؟؟یہ جاننے کے لئے دیکھیں ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ کی گفتگو پر مشتمل یہ ویڈیو
#ویڈیو #رمضان #توبہ #نجات #ولی_امرمسلمین
2m:3s
12944
Clip - [Khawas 02] Umar e Saad - Gandum-e-Ray Ka Harees -...
Clip - [Khawas 2]Umar e Saad - Gandum-e-Ray Ka Haris - Rahbar-e-Moazzam - Urdu
.
تاریخ کربلا میں خواص کا کردار(2)...
Clip - [Khawas 2]Umar e Saad - Gandum-e-Ray Ka Haris - Rahbar-e-Moazzam - Urdu
.
تاریخ کربلا میں خواص کا کردار(2)
عمر سعد -گندمِ رَی کا حریص
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای(حافظ اللہ) کے خطاب سے اقتباس
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
5m:26s
12770
ٹرامپ کہتا ہے مجھ سے ڈریں ۔ ۔۔ ہم نہیں...
ٹرامپ کہتا ہے مجھ سے ڈریں ۔ ۔۔ ہم نہیں ڈرتے!
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ...
ٹرامپ کہتا ہے مجھ سے ڈریں ۔ ۔۔ ہم نہیں ڈرتے!
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای(حفظہ اللہ) کا ائیر فورس کے افسروں اور جوانوں سے خطاب سے اقتباس
7فروری،2017
دورانیہ: 02:54
2m:54s
12285
Video Tags:
Wisdom,
Gateway,
Wisdom
Gateway,
Productions,
Inqilab,
President,
America,
Trump,
Speech,
Sayyid,
Ali,
Khamenei,
Rahbar,
Leader,
Islamic,
Republic,
Iran
فلسطین عالم اسلام کا اصلی اور بنیادی...
فلسطین عالم اسلام کا اصلی اور بنیادی مسئلہ
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای...
فلسطین عالم اسلام کا اصلی اور بنیادی مسئلہ
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای (حفظہ اللہ) کا عازمین حج سے خطاب سے اقتباس
30جولائی2017
دورانیہ: 01:53
1m:53s
12174
Video Tags:
Wisdom,
Gateway,
Wisdom
Gateway,
Productions,
Leader
of
Islam,
Leader
of
Muslim,
Ummah,
Sayyid,
Ali,
Khamenei,
Rahabr,
Shias,
Shia
of
Ali,
Wilayat-e-Faqih,
Palestine,
israel,
Israel,
Zionist,
Regime,
West
Bank,
Palestinians,
Islamic,
Rights,
Human,
Rights,
War,
حسینؑ و انصار حسینی پر سلام | Farsi sub Urdu
🎦 حسینؑ و انصار حسینی پر سلام
سلام ہو حسینؑ پر اور فرزندِ حسینؑ، علیؑ پر! سلام...
🎦 حسینؑ و انصار حسینی پر سلام
سلام ہو حسینؑ پر اور فرزندِ حسینؑ، علیؑ پر! سلام ہو حسینؑ کی اولاد اور حسینؑ کے اصحاب پر جنہوں نے حسینؑ کےساتھ اپنی جانیں قربان کر دیں اورخدا اس کو میرے لیے آپ کی زیارت کا آخری موقع قرار نہ دے۔
#ویڈیو #ولی_امرمسلمین #اربعین #چہلم #پیادہ_روی #رہبری #حسین
Duration: 01:39
🌐 wilayatmedia.org
👤 fb.com/wilayatmedia
🎬 shiatv.net/u/wilayatmedia
📱 telegram.me/wilayatmedia
💬 twitter.com/wilayatmediaa
📸 instagram.com/wilayatmedia
1m:39s
12170
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Urdu,
Subtitles,
Farsi,
Sub,
Arabic,
Arbaeen,
Ahad,
Wada
Gah,
Karbala,
Martyrdom,
Martyr,
Muharram,
Imam,
Husayn,
Hussain,
Muslim,
Ummah,
Salam,
Ziarat
قیام حسینی کا مقصد فریضے کی انجام دہی |...
امام حسین علیہ السلام کے قیام سے متعلق بہت سے لوگوں نے اپنے اپنے زاویہ دید کے...
امام حسین علیہ السلام کے قیام سے متعلق بہت سے لوگوں نے اپنے اپنے زاویہ دید کے مطابق تبصرہ کرنے کی کوشش کی ہے، کسی نے اقتدار کے حصول کو امام علیہ السلام کے قیام کا مقصد قرار دیا ہے تو کسی نے شہادت کو مقصد کے طور پر پیش کیا ہے، غرض ہر شخص نے اپنی فکر کے مطابق اس پر تبصرہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی نگاہ میں امام حسین علیہ السلام کے قیام کا کیا مقصد تھا؟
اس ویڈیو میں ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای نے امام حسین علیہ السلام کے قیام کے مقصد سے متعلق اپنا نظریہ پیش کیا ہے۔ آپ اس ویڈیو میں ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #مقصد #قیام_امام_حسین #اقتدار #شہادت #وظیفہ #حرکت
0m:48s
12009
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
imam
husyn,
imam
khamenei,
madahi,
noha,
mosiqi,
insan,
zendegi,
azadari,
shenakht,
hefazat,
imam,
imam
sayyid
ali
khamenei,
imam
khamenei,
azdari,
ZOLM,
zolm
me
sharik
teen
qesm
ke
log,
qiam
hosseiny
ka
maqsad
farize
ki
anjam
dahi,
Clip - [Khawas 03] Saad Ibne Abi Waqas - Bait Ul Maal Ki Lalach -...
Clip - [Khawas 03] Saad Ibne Abi Waqas - Bait Ul Maal Ki Lalach - Rahbar-E-Moazzam - Urdu
..
تاریخ کربلا میں خواص کا...
Clip - [Khawas 03] Saad Ibne Abi Waqas - Bait Ul Maal Ki Lalach - Rahbar-E-Moazzam - Urdu
..
تاریخ کربلا میں خواص کا کردار(3)
سعدابن ابی وقاص - بیت المال کی لالچ
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای(حافظ اللہ) کے خطاب سے اقتباس
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
5m:4s
11405
اربعین حسینی، عاشوراء کا طاقتور میڈیا |...
اربعین نواسہ رسول، فرزند بتول حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کی یاد میں منایا...
اربعین نواسہ رسول، فرزند بتول حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کی یاد میں منایا جانے والا مذہبی تہوار ہے جسکا آغاز خود اہلبیت علیہم السلام نے کیا اور ہر سال عراق کے مختلف شہروں سے شروع ہو کر 20 صفر کو کربلائے معلی میں روضہ امام حسین علیہ السلام پر اختتام پذیر ہوتا ہے۔ اس سفر کو عام طور پر پیدل طے کیا جاتا ہے۔ اور ہر سال عراق کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک سے اس مراسم میں شرکت کرنے کے لئے شیعوں کے علاوہ اہل سنت، عیسائی، ایزدی اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لاکھوں لوگ عراق کا سفر کرتے ہیں۔
ان آخری برسوں میں اربعین کے پیدل سفر میں شرکت کرنے والوں کی تعداد کروڑوں میں پہنچ گئی ہے یہاں تک کہ یہ مراسم دنیا میں منعقد ہونے والے سب سے عظیم مذہبی اجتماع میں بدل گئے ہے۔ آئے دن اسکے شرکاء کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور آج اربعین پر ہونے والی مشی بین الاقوامی سطح پر مقاومت کا مظہر ٹھہری ہے اور عاشورائے حسینی کے پیغام کو دنیا تک پہنچانے کیلئے ایک طاقتور میڈیا کا کردار ادا کرہی ہے۔
اربعین کس طرح عاشورائے حسینی کیلئے میڈیا کا کردار ادا کرتا آرہا ہے؟ اسکا آغاز کب سے ہوا اور اسکو مزید کس طرح وسعت دینے کی ضرورت ہے؟ اور اس سلسلے میں کن لوگوں کو آگے بڑھ کر کوشش کرنے کی ضرورت ہے؟ ان تمام باتوں کو ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای کی زبانی آپ اس ویڈیو میں ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #اربعین #عاشوراء #طاقتور #میڈیا #وسعت #گہرائی #مجالس_عزا #مشی
5m:32s
11357
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
arbaeen,
ashura,
taqat,
imam,
imam
khamenei,
rasoul,
hazrat
zahra,
imam
husayn,
ahlul
bayt,
mazhab,
iraq,
karbala,
safar,
shia,
sunni,
muqavemat,
majlis,
majalis,
حج کیا ہے؟ | Farsi sub Urdu
حج کیا ہے؟
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای(حفظہ اللہ) کی حج کی اہمیت اور...
حج کیا ہے؟
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای(حفظہ اللہ) کی حج کی اہمیت اور ضرورت کے حوالے سے گفتگو سے اقتباس
30جولائی2017
دورانیہ: 05:49
5m:48s
11231
Video Tags:
Wisdom,
Gateway,
Wisdom
Gateway,
Productions,
Leader
of
Islam,
Leader
of
Muslim,
Ummah,
Sayyid,
Ali,
Khamenei,
Rahabr,
Leader
of
Pakistan,
Shias,
Shia
of
Ali,
Wilayat-e-Faqih,
Hajj,
Saudia,
Importance,
Hajj
2015,
Muslim,
Ummah,
Iran
مجالس سید الشہداءؑ اور قیام 15 خرداد |...
واقعہ عاشورہ اور سید الشہداء امام حسین کی بے مثال و مظلومانہ قربانی فقط تاریخ کے...
واقعہ عاشورہ اور سید الشہداء امام حسین کی بے مثال و مظلومانہ قربانی فقط تاریخ کے اوراق کی زینت نہ بنی بلکہ یہ عظیم قربانی اسلام حقیقی یعنی اسلام محمدی کے لیے ایک نئی زندگی اور تا ابد جاودانگی کا سبب بنی. اس عظیم قربانی نے ایک عظیم کربلائی اور عاشورائی مکتب تشکیل دیا جو ہمیشہ انسانی معاشروں میں نئی روح پھونکنے کا سبب بنتا رہے گا. اس الہی مکتب نے ایسے جوانوں کی تربیت کی جو وقت کے فرعونوں اور نمرودوں کے مذموم و شیطانی عزائم کے مقابل ہمیشہ استقامت کی عملی مثال بنتے رہیں گے جو مادی لذات سے منہ موڑ کر شہادت کو اپنے لیے باعث افتخار سمجھتے ہیں. اس عظیم قربانی نے ایسی ماوں کی تربیت کی جو الہی اہداف کے حصول کے لیے اپنے جوانوں کو اپنے لاڈلوں کو میدان کار زار بھیجنا اپنے لیے سعادت سمجھتی ہیں. سید مظلومان امام حسین علیہ السلام کی اس عظیم قربانی کی یاد یعنی مجالس عزا، سینہ زنی اور عزاداری اس عظیم الہی و حسینی انسان ساز مکتب کو زندہ رکھنے کا وسیلہ بیں. یہی عزاداری اور سینہ زنی تھی جس کی بدولت اسلامی انقلاب کا نور دنیا میں چمکا اور اس انقلاب کی بنیاد بنا. 15 خرداد (ایرانی مہینہ) جس میں انہی مکتب عاشورہ کے پیروکاروں نے ہزاروں شہادتیں دیں اور اپنے خون سے اس الہی انقلاب کی آبیاری کی جو کہ منجی عالم بشریت کے ظہور کا مقدمہ ہے.
اس بارے میں امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے بیانات سننے کے لیے اس ویڈیو کا مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #امام_خمینی #مجالس_سید_الشہداء #قیام #سینہ_زنی #نوحہ_خوانی #خون #طاقت #سید_مظلومان #مجالس_عزا #سوگواری #اظہار_مظلومیت #جوانوں_کی_تربیت #شہادت #ماوں_کی_تربیت #شہادت_پر_افتخار
2m:45s
11177
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
imam,
imam
khomeini,
sina
zani,
azdari,
majalis,
majalis
sayyid
al
shohada,
shohada,
shaheed,
nowha,
nawha,
nawha
khawni,
khon,
taqat,
mazloom,
javan,
tarbiat,
shahadat,
15
khordad,
Clip - [Khawas 06] Zubair Bin Awaam - Anjam Acha Hona Zarori Hai -...
Clip - [Khawas 06] Zubair Bin Awaam - Anjam Acha Hona Zarori Hai - Rahbar-E-Moazzam - Urdu
...
تاریخ کربلا میں خواص کا...
Clip - [Khawas 06] Zubair Bin Awaam - Anjam Acha Hona Zarori Hai - Rahbar-E-Moazzam - Urdu
...
تاریخ کربلا میں خواص کا کردار(6)
زبیر ابن عوام - انجام اچھا ہونا ضروری ہے
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای(حافظ اللہ) کے خطاب سے اقتباس
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
4m:8s
11079
ملتِ امام حسین علیہ السلام | امام خامنہ...
’’مومنین کے دلوں میں امام حسینؑ کی شہادت کی ایسی حرارت پائی جاتی ہے جو کبھی بھی...
’’مومنین کے دلوں میں امام حسینؑ کی شہادت کی ایسی حرارت پائی جاتی ہے جو کبھی بھی سرد نہ ہوگی‘‘۔(نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم)
امام خمینی رضوان اللہ علیہ محرم اور صفر کے مہینے کے حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟ ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ محرم اور صفر کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ وہ کونسا بے مثال سانحہ ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ زندہ تر ہوتا چلا جارہا ہے؟ سانحہ کربلا و عاشورہ کی حقیقت اگر پہلے ہم خود سمجھ جائیں اور اُس کے بعد دوسروں کو سمجھا دیں تو اُس کے کیا نتائج برآمد ہوں گے؟ واقعہ عاشورہ کی یاد کن حقائق کی نشاندہی کرتے ہیں؟ حسینی تحریک کس کی رہبری میں مسلسل آگے کی طرف پیش قدمی کر رہی ہے؟
عزاداری ابا عبداللہ الحسین اور واقعہ عاشورہ کے بارے میں اِن اہم سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لیے اِس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کریں۔
#ویڈیو #ملت_امام_حسین #اسلام #محرم #صفر #قیام #اہلبیت #مصائب #ملت_شہادت #گریہ #رہبری_امام_حسین
2m:50s
11062
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
millate
imam
husain,
sayyid
ali
khamenei,
momineen,
shahadat,
hararat,
sard,
imam
khomeini,
moharram,
muharram,
safar,
saneha,
karbala,
ashura,
haqaeq,
husaini
tehreek,
rehbari,
azadari,
sayyad
ush
shohada,
aba
abdillah,
Clip - [Khawas 04] Shabas Bin Rabi - Kufi Soch Wa Zahniat -...
Clip - [Khawas 04] Shabas Bin Rabi - Kufi Soch Wa Zahniat - Rahbar-e-Moazzam - Urdu4
تاریخ کربلا میں خواص کا...
Clip - [Khawas 04] Shabas Bin Rabi - Kufi Soch Wa Zahniat - Rahbar-e-Moazzam - Urdu4
تاریخ کربلا میں خواص کا کرار(4)
شبث ابن ربعی - کوفی سوچ و ذہنیت
ولی امر مسلمین سید علی حسینی خامنہ ای(حافظ اللہ) کے خطاب سے اقتباس
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
4m:53s
10723
عزاداری کی حفاظت کریں | امام سید علی...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ عزاداری اور اِس کی حفاظت کے حوالے سے...
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ عزاداری اور اِس کی حفاظت کے حوالے سے کیا فرماتے ہیں؟ عزاداری امام حسین علیہ السلام کے حوالے سے ہماری کیا ذمہ داری ہے؟ کیا ہر کسی کو یہ حق حاصل ہے کہ عزاداری مین اپنی طرف سے کسی بھی غیر معقول چیز کا اضافہ کرے؟ ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای قمہ زنی جیسے غیر معقول کاموں کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ مجلسِ سید الشہداء امام حسین علیہ السلام، منبرِ امام حسینی کس چیز کے بیان کی جگہ ہے؟
#ویڈیو #ولی_امر_مسلمین #عزاداری #عاشورہ #حقائق #گراں_قدر #خرافات #قمہ_زنی #مجلس_حسینی #منبر_حسینی
1m:32s
10700
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
wali
amre
muslemeen,
sayyid
ali
khamenei,
imam
husain,
karbala,
ashura,
muharram
2020,
moharram
2020,
azadari,
insaniyat,
sayyadush
shohada,
khurafaat,
qame
zani,
zanjeer
ka
maatam,
majlis,
majalis,
mimber,
آقا کی نیابت میں اربعین | رہبر معظم آیت...
اک فقر ہے شبیری اس فقر میں ہے مِیری
میراثِ مسلمانی سرمایۂ شبیری
اربعین کے لیے...
اک فقر ہے شبیری اس فقر میں ہے مِیری
میراثِ مسلمانی سرمایۂ شبیری
اربعین کے لیے ہر سال کربلا میں تمام مکتب عاشورہ کے پیروکاروں، حریت پسندوں، اسلام محمدی کے پیروکاروں اور عالمی شیطانی طاقتوں کے خلاف برسرپیکار مجاہدین فی سبیل اللہ کا عالمی اجتماع اور اپنے مولا و آقا چراغ ہدایت اور کشتی نجات کے روضے کا طواف کرنا اور آپ علیہ السلام سے عہد و پیمان باندھنا کہ اے ہمارے سید و سردار ہم آج بھی آپ کی راہ پر گامزن ہیں. اے حریت پسندوں اور آزاد ضمیر انسانوں کے امام ہم آج بھی اسلامی انقلاب کے پرچم تلے اور ولی امر مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کی رہبری میں وقت کے یزیدوں اور فرعونوں سے برسر پیکار ہیں.
اربعین حسینی کے یہ زیبا اور دلکش تاریخی مناظر، ہر حق و حقیقت کے متلاشی انسان کو اپنی طرف کھینچتے ہیں. بالخصوص وہ عاشقان جو کسی بھی وجہ سے اربعین حسینی کے عالمی اجتماع میں شرکت سے محروم رہ جاتے ہیں، ان کے لیے اس محرومی کو تحمل کرنا بہت سخت ہوتا ہے جس کا اندازہ ان کی بے قراری اور اضطراب سے ہوتا ہے.
اربعین حسینی میں شرکت سے رہ جانے والے عزاداران امام مظلوم، اور رھبر معظم کے احساسات اور جذبات کا مشاہدہ اس ویڈیو میں کیجئے.
#ویڈیو #نیابت #اربعین #مشعر #عرفات #منا #رضائےالہی #تحریک #انقلاب اسلامی
7m:29s
10118
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
arbaeen,
imam,
imam
khamenei,
faqr,
karbala,
maktab,
ashura,
islam,
islam
muhammadi,
taqat,
shaytan,
tawaf,
insan,
enqelab
islami,
rahbar,
yazid,
feroun,
tarikh,
haqiqat,
zulm,
ہفتہ قرآن کانفرنس Shaheed Quaid Arif Hussaini Speech - Urdu
قائد شہید علامہ عارف حسینی کا قرآن کانفرنس سے خطاب - Urdu
Speech Shaheed Qaed Allama Arif Hussain Al-...
قائد شہید علامہ عارف حسینی کا قرآن کانفرنس سے خطاب - Urdu
Speech Shaheed Qaed Allama Arif Hussain Al- Hussaini on Quran week conference.
67m:36s
10049
امریکی نوکروں کو باہر نکال پھینکیں |...
جب یہ سمجھا جا رہا تھا کہ دنیا کی بڑی شیطانی طاقتوں کے بغیر زندہ رہنا ممکن نہیں ہے...
جب یہ سمجھا جا رہا تھا کہ دنیا کی بڑی شیطانی طاقتوں کے بغیر زندہ رہنا ممکن نہیں ہے اور ان کی ظالمانہ و جابرانہ پالیسیوں پر سر تسلیم خم کرنے میں ہی جان کی امان اور عافیت ہے تو ایسے ظلمت کے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں مکتب عاشورہ کے پیروکاروں اور اسلام محمدی کے حقیقی پرچمداروں نے ان شیطانی طاقتوں کے مقابل مقاومت اور استقامت کا مظاہرہ کیا اور انہیں مختلف محاذوں پر شکست سے دوچار کر کے ان کا بھرم اور ان کے ظاہری رعب و دبدبے کو مٹی میں ملا کر ذلت و رسوائی سے دوچار کر دیا اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے. اس مزاحمت اور استقامت کی بدولت دنیا کے مظلوم اور پسے ہوئے لوگ مایوسی کی فضا سے باہر نکلتے جار رہے ہیں اور ان شیطانی طاقتوں کے خوف سے سہمی ہوئی اپنی حکومتوں سے ان ظالموں و جابروں سے اعلان برات اور ان کے ناپاک وجود سے اپنی سرزمینوں کو نجات دلانے کا مطالبہ کر رہے ہیں.
اس بارے میں بت شکن زمان امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے حیدری اور حسینی فرامین سے مستفید ہونے کے لیے اس ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کیجئے.
#ویڈیو #امریکی_نوکروں_کو_باہر_نکال_پھینکیں #امام_خمینی #خطے_کی_حکومتیں #اسلام_سے_واقف_ہوجائیں #برادری_کا_ہاتھ #ایران #نجات #امریکی_سفارت_خانہ #جاسوسی_کا_اڈہ
1m:18s
9902
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
america,
noker,
imam,
imam
khomeini,
shaytan,
shaytani
taqat,
zulm,
zulmat,
maktab,
eashura,
islam,
haqiqat,
muqavemat,
iran,
nejat,