Leader Congratulating on Occasion of Birth of Hazarat Zahra as &...
**DETAILS:
The Leader of the Islamic Revolution Ayatollah Seyyed Ali KhameneiThe Leader of the Islamic Revolution says no power in the world can...
**DETAILS:
The Leader of the Islamic Revolution Ayatollah Seyyed Ali KhameneiThe Leader of the Islamic Revolution says no power in the world can impede Iran\\\'s progress, stressing that the Iranian nation has remained committed to the principles of the Revolution.
Ayatollah Seyyed Ali Khamenei said on Tuesday that “resistance, perseverance and abidance by the values and principles of the Islamic Revolution” will nourish the hopes of Muslim nations and international observers.
The Leader stressed that the Iranian nation has faced “animosities and mixed reactions” over the past 32 years, but has not deviated from “the path of the Islamic Revolution, its ideals and objectives.”
“Had the Iranian nation backed down in the face of threats by global arrogance and given up its mottos, the blossom of hope would have withered in the hearts of nations,” Ayatollah Khamenei said.
The Leader made the remarks at a ceremony marking the anniversary of the birth of Fatemeh Zahra, the beloved daughter of Prophet Mohammad (PBUH).
The Leader praised Fatemeh Zahra as a unique spiritual and divine figure.
Ayatollah Khamenei then stressed the importance of drawing on the guidelines and demeanor of Prophet Mohammad and Fatemeh Zahra as well as other infallible Imams to improve morality and benevolence and establish a close rapport between people in the society.
In the ceremony, eulogies were recited to honor the auspicious occasion which is also designated as Woman\\\'s Day in Iran.
Leader Congratulating on Occasion of Birth of Hazarat Zahra as - May 24 - Farsi
دیدار جمعی از شاعران و ذاکرین اهل بیت با رهبر معظم انقلاب
ساعت خبر: 15:5 - تاريخ خبر: 03/03/1390
در سالروز فرخنده میلاد با سعادت بانوی برگزیده دو عالم، دخت پیامبر خاتم، حضرت فاطمه زهرا سلام الله علیها و همچنین فرزند برومندشان امام خمینی (ره)، مراسم مولودی خوانی و ذکر فضائل و مناقب آن بانوی عفاف و نجابت، در حضور حضرت آیت الله خامنه ای رهبر معظم انقلاب اسلامی برگزار شد.
به گزارش واحد مرکزی خبر، حضرت آیت الله خامنه ای در این مراسم که با حضور جمعی از شاعران و ذاکرین اهل بیت عصمت و طهارت علیهم السلام در حسینیه امام خمینی بر پا شد، با تبریک میلاد با سعادت بانوی دو عالم حضرت زهراء (س)، آن حضرت را \\\\\\\"عنصر ملکوتی، الهی و بی نظیر در عرصه وجود از لحاظ نورانیت \\\\\\\"بعد از پیامبر گرامی اسلام (ص) و امیرالمومنین علی (ع) دانستند و افزودند: ذکر مکرر نام مبارک حضرت زهرا (س) و بقیه الله الاعظم (عج) بیش از سایر معارف اسلامی در تمام دوران انقلاب اسلامی\\\\\\\"پدیده ای الهی و یک امر روئیده از دلها، عواطف و ایمانها \\\\\\\" است.
رهبر انقلاب اسلامی تقارن این میلاد را با ولادت امام خمینی (ره)، پدیده ای بسیار شیرین خواندند و اظهار داشتند: امام خمینی (ره) حقیقتاً نمونه و مستوره ای از همان حقیقت درخشنده همراه با ایمان، اخلاص، عبادت، غیرت و ایستادگی در راه خدا بودند.
ایشان ذکر نام حضرت زهرا (س) را به مناسبتهای مختلف در طول این انقلاب ، نشانه توجه ویژه آن بزرگوار به کشور دانستند و خاطرنشان کردند: این توجه، بسیار با ارزش و امیدبخش است و دلها و گامها را برای دست یافتن به اهداف نهایی مطمئن، استوار و خاطرجمع می کند.
حضرت آیت الله خامنه ای با اشاره به راه دشوار همراه با مزاحمتها، معارضه ها و برخوردهای گوناگون در طول 32 سال پس از پیروزی انقلاب اسلامی افزودند: ادامه خط مستقیم و زاویه پیدا نکردن این خط و حفظ شعارها و اهداف انقلاب به برکت بیان روشن و رسای امام بزرگوار، از مهم ترین خصوصیات انقلاب اسلامی ایران است.
ایشان تصریح کردند: با «حرکت امیدوارانه و برداشتن قدمهای محکم» هیچ قدرتی در دنیا نمی تواند راه این انقلاب را سد کند.
رهبر انقلاب، ایستادگی، ثبات، تداوم، پایبندی به ارزشها و اصول انقلاب اسلامی ایران را موجب رویاندن شکوفه های امید در دل ملتهای مسلمان و ناظران جهانی ارزیابی کردند و افزودند: خصوصیت این انقلاب عظیم اسلامی این بود که به فضل الهی آن بهار تا امروز خزان نداشته است.
حضرت آیت الله خامنه ای تأکید کردند: اگر ملت ایران در مقابل تهدیدات استکبار جهانی عقب نشینی می کرد و از شعارهایش دست می کشید، این گلهای امید در دل ملتها پژمرده می شد.
ایشان افزودند: به برکت نام مبارک حضرت زهرا (س) و بقیه الله الاعظم (عج) و توجهات ائمه اطهار علیهم السلام و با ایستادگی ملت ایران، این نهالهای امید بارور شدند، بنابراین این توجه، توسل و از خدا دانستن و به خود غَرّه نشدن را باید در خودمان نگه داریم.
رهبر انقلاب در بخش دیگری از سخنانشان انتخاب\\\\\\\" شعر، آهنگ و صوت خوب\\\\\\\" را در حرفه زیبا، ظریف و مؤثر مداحی ضروری دانستند و خاطرنشان کردند: آنچه خوانده می شود باید به درستی انتخاب و جهات صوری و معنوی آن لحاظ شده باشد.
ایشان با اشاره به اینکه آهنگهای بد و لهوی نباید وارد حرفه مداحی شود افزودند: انتخاب و ابتکار شکلهای جدید در قرائت و آهنگ سازیها عیبی ندارد.
رهبر انقلاب با تأکید بر انتخاب مضمون مناسب در ذکر مناقب ائمه اطهار علیهم السلام خاطرنشان کردند: ذکر مناقب متقن، معتبر و مستند ، دلها را شاد می کند و شوق را برمی انگیزاند.
حضرت آیت الله خامنه ای با اشاره به نیاز جامعه به نصایح ائمه و استفاده از گفتار و رفتار آن بزرگواران برای رشد اخلاق، افزودند: باید با گسترش خُلقیات خوب، روحیه همدلی، برادری، صفا و اخوت را در جامعه اعتلا بخشید و با ترویج خیرخواهی، تعاون، صبر، احسان، ایثار و گذشت، از تنگ نظری، ناامیدی، بدخواهی و بُخل پرهیز کرد.
ایشان پیشرفت جامعه مداحان را خوب توصیف و بر مسأله بصیرت بخشی در مداحی تأکید کردند اما در عین حال تعرض به دیگران را مذموم خواندند و افزودند: بر اثر بصیرت بود که ملت ایران توانسته است بایستد و استقلال، ایستادگی، معرفت و ایمان خود را حفظ کند.
حضرت آیت الله خامنه ای مطالعه و انس با قرآن و احادیث را برای جامعه مداحان ضروری دانستند و خطاب به آنان تصریح کردند: آیات و احادیثی که در آن نصیحت است آن را یادداشت و قرائت کنید.
ایشان با اشاره به اینکه توجه به دعا، توسل، ذکر، خشوع، نماز نافله و حفظ و تقویت آن باعث حل تدریجی کارهای دشوار در زندگی می شود افزودند: این رشته ارتباط با مقام احدیت که متصل با اهل بیت علیهم السلام است دل و ذهن را صفا می دهد.
در ابتدای این دیدار تعدادی از شاعران و مداحان اهل بیت علیهم السلام به ذکر فضایل و مناقب حضرت زهرا (س) پرداختند.
2m:14s
16349
URDU قرآن کی بے حرمتی پر ولی امر مسلمین...
رہبر معظم کا امریکہ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت میں اہم پیغام
رہبر معظم...
رہبر معظم کا امریکہ میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت میں اہم پیغام
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امریکہ میں قرآن مجید کی توہین اور بے حرمتی کے نفرت انگيز عمل کے بعد ایرانی عوام اورعظیم امت اسلامی کے نام اپنے ایک اہم پیغام میں اس نفرت انگیز سازش کا اصلی محرک امریکی حکومت کے اندر موجود صہیونیوں کو قراردیا اور اسلام و قرآن کے بارے میں صہیونیوں کی عداوت اور سازشوں کے پس پردہ اہداف کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: امریکی حکومت کو چاہیے کہ وہ اس سنگين جرم میں اپنی عدم مداخلت کے دعوی کو پایہ ثبوت تک پہنچانے کے لئے اس عظیم جرم میں ملوث اصلی عناصر اور سازش کاروں کو اچھی طرح کیفر کردار تک پہنچائے ۔
ولی امر مسلمین کے پیغام کا متن حسب ذيل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قال الله العزیز الحکیم: انا نحن نزلنا الذکر و انا له لحافظون
ملت عزیز ایران – امت بزرگ اسلام
امریکہ میں قرآن کریم کی بے حرمتی اور توہین کا جنون آمیز اور نفرت انگيز واقعہ درحقیقت ایک بھیانک ، تلخ اور سنگين واقعہ ہے اور اس کو صرف چند احمق شرپسنداور دیوانے افراد کی سعی و کوشش قرار نہیں دیا جاسکتا بلکہ یہ کام بعض ان مراکز کی جانب سے ایک سوچی سمجھی سازش اور منظم و مرتب منصوبے کے تحت انجام پذير ہوا ہے جو کئی برسوں سے دنیا کو اسلام سے ڈرانے اور اسلام کا مقابلہ کرنے کی جد وجہد میں مصروف ہیں اورسینکڑوں طریقوں اور ہزاروں تبلیغاتی اورنشریاتی وسائل کے ذریعہ اسلام کا مقابلہ کرنے کے لئے کمر بستہ ہیں ان کے فاسد اور مجرم حلقوں کا یہ ایک نیا سلسلہ ہے جس کا آغاز سلمان رشدی ملعون سے ہوا اور ڈنمارک کے کارٹونسٹ کی توہین آمیز حرکت اور ہالی وڈ میں اسلام کے خلاف بنائی گئی دسیوں فلموں کے ساتھ یہ سلسلہ جاری رہا ، جو اب اس نفرت انگیزعمل کی شکل میں ظاہر ہوا ہے ان شرپسند حرکات کے پس پردہ کون لوگ اور کون شرپسندعناصرہیں ؟
حالیہ برسوں میں ان شرارتوں کا سلسلہ افغانستان، عراق، فلسطین ، لبنان اور پاکستان میں جاری رہا ہے جس کے بعد کسی بھی قسم کےشک و شبہ کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی کہ اس سازش کا اصلی نقشہ اور حقیقی منصوبہ صہیونی افکار اور تسلط پسند نظام کے رہنماؤں کے ہاتھ میں ہے جنکا امریکی حکومت، امریکی سکیورٹی اور فوجی اداروں نیز برطانوی حکومت اور بعض دیگر یورپی حکومتوں پر اچھا خاصا تسلط ہے اور یہ وہی لوگ ہیں جو 11 ستمبر کے واقعہ میں ملوث ہیں اور مستقل تحقیقات کی روشنی میں 11 ستمبر کی کارروائیوں کا الزام انہی عناصر کے دوش پر عائد ہوتا ہے جنھوں نے امریکہ کے اس دور کے جرائم پیشہ صدر کو افغانستان اور عراق پر حملہ کرنے کا بہانہ فراہم کیا اور اس نے صلیبی جنگ کا اعلان کیا اور اطلاعات اور رپورٹوں کے مطابق اسی شخص نے کل اعلان کیا ہے کہ چرچ کے وارد ہونے سے اس صلیبی جنگ کا میدان کامل ہوگیا ہے۔
حالیہ نفرت انگیز اقدام کا مقصد یہ ہے کہ ایک طرف عیسائی برادری کو ہر لحاظ سےاسلام اور مسلمانوں کا مقابلہ کرنے کے لئے میدان میں وارد کیا جائے اور پادریوں اور چرچ کی مداخلت سے اس کو مذہبی رنگ دیا جائےتا کہ مذہبی تعصبات و تعلقات کا اس پر گہرا اثر پڑے اور دوسری طرف امت اسلام کے دل کو مجروح کرکے اس کی توجہ کو مشرق وسطی اورعالم اسلام کے مسائل سے غافل کردیا جائے۔
عداوت اور دشمنی پر مبنی یہ اقدام کوئي نیا اقدام نہیں ہےبلکہ یہ عمل امریکی حکومت اور صہیونزم کی سرکردگی میں اسلام کے ساتھ مقابلہ کرنے کے طویل المدت منصوبہ کا حصہ ہے۔ سامراجی و استکباری رہنما اور آئمہ کفر اس لئے اسلام کے مقابلے میں آگئے ہیں، کیونکہ اسلام انسان کی آزادی اور معنویت کا دین ہے ، اور قرآن رحمت و حکمت اور عدل و انصاف پر مبنی کتاب ہے، تمام ادیان ابراہیمی اور تمام حریت پسندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ ملکر اسلام کا مقابلہ کرنے کی صہیونیوں کی نفرت انگيز حرکتوں اور سازشوں کو ناکام بنائیں ، امریکی حکام فریبکارانہ اور خالی باتیں بنا کر اپنے آپ کو اس سنگین جرم کی ہمراہی کرنے سے بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے ہیں۔ کئی برسوں سے افغانستان، پاکستان ، عراق، لبنان اور فلسطین میں کئی ملین مسلمانوں کی عزت و حرمت، حقوق اور ان کے مقدسات کو پامال کیا جارہا ہے،لاکھوں افراد ہلاک، کئی ہزار مرد و عورتیں قید وبند کی صعوبتوں میں مبتلا،ہزاروں بچے اور عورتیں اغوا،کئی ملین زخمی اور معذور اور آوارہ وطن لوگوں کوکس جرم کی سزامیں قربانی اور ذبح کیا گيا ہے ؟ مسلمانوں کی اس مظلومانہ حالت کے باوجود، مغربی میڈيا میں کیوں مسلمانوں کو تشدد پسند اور اسلام اور قرآن کو بشریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے؟ ہر انسان جانتا ہے کہ امریکی حکومت کے اندر موجود صہیونیوں کی مدد ، تعاون اور مداخلت کے بغیر اتنی بڑی اور وسیع سازش کو عملی جامہ پہنانا ممکن نہیں ہے؟!
ایران اور پوری دنیا میں میرے عزیز بھائیو اور بہنو!
میں مندرجہ ذیل چند نکات کی طرف سب کی توجہ مبذول کرنا ضروری سمجھتا ہوں:
اول: اس حادثے اور اس سے پہلے رونما ہونےوالے حوادث سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آج سامراجی نظام کے حملے کا اصلی نشانہ، اسلام عزیز اور قرآن مجید ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سامراجی طاقتوں کی آشکارا دشمنی کا اصلی سبب بھی یہی ہے اور سامراجی طاقتوں کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کا آشکار مقابلہ بی اسی وجہ سے ہے اور دشمن کی طرف سے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ دشمنی نہ کرنے کا اظہار محض ایک شیطانی فریب اور بہت بڑا جھوٹ ہے وہ اسلام اور ہر اس فرد کے دشمن ہیں جو اسلام کا پابند ہے اور جس میں مسلمان ہونے کی کوئی علامت پائی جاتی ہو۔
دوم : اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ عداوتوں کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ گذشتہ چند برسوں سے لیکر اب تک نوراسلام ہمیشہ کی نسبت درخشاں تر ہوگیا ہے اور عالم اسلام بلکہ مغربی ممالک میں لوگوں کے دلوں میں اسلام کا جذبہ پیدا ہورہا ہے اورلوگوں کے دلوں میں اسلام نے اپنا نفوذ اور راستہ بنالیا ہے اس کی اصلی وجہ یہ ہے کہ امت اسلامی ہمیشہ کی نسبت بیدار ہوچکی ہے مسلمان قوموں نے اب سامراجی اور تسلط پسند طاقتوں کی دو صدیوں سے پڑی ہوئی زنجیروں کو توڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قرآن مجید اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی توہین ناقابل برداشت اور ناقابل تحمل اور بہت ہی تلخ عمل ہے لیکن یہ عمل اپنے دل میں ایک عظیم بشارت کا بھی حامل ہے کہ قرآن مجید کا درخشاں آفتاب روبروز درخشاں تر اور بلند تر ہوتا جائے گا۔
سوم : ہم سب کو جان لینا چاہیے کہ حالیہ حادثے کا تعلق چرچ اور عیسائی برادری نہیں ہے اور کچھ صہیونی مزدور پادریوں کی نازیبا حرکات کا الزام عیسائیوں اور ان کے مذہبی رہنماؤں کے دوش پر عائد نہیں کرنا چاہیے۔ ہم مسلمان اس قسم کے نازیبا عمل کو دوسرے ادیان کے مقدسات کے لئے ہر گزروا نہیں رکھیں گے اس سازش اور منصوبہ کا اصلی مقصد مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان نفرت اور عداوت کی دیوار قائم کرنا ہے جبکہ ہمیں قرآن مجید نے جو درس دیا ہے وہ ااس نقطہ کے بالکل مد مقابل ہے۔
چہارم: آج تمام مسلمانوں کا امریکی حکومت اور امریکی سیاستدانوں سے مطالبہ ہے کہ اگر وہ اس معاملے میں اپنی عدم مداخلت کے دعوے میں سچے ہیں تو انھیں چاہیے کہ وہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کرنے والے اور اس جرم کا ارتکاب کرنے والے اصلی کھلاڑیوں اور اصلی مجرم عناصر کو پکڑ کر انھیں قرار واقعی سزا دیں۔
والسلام علی عباد اللہ الصالحین
سید علی خامنہ ای
22/شہریور/1389
10m:8s
33801
[8Aug11] مسئولان نظام جمهورى اسلامى ايران -...
Vali Amr Muslimeen Ayatullah Sayyed Ali Khamenei delivered this lecture on 8 August 2011.
دیدار مسئولان نظام جمهوری...
Vali Amr Muslimeen Ayatullah Sayyed Ali Khamenei delivered this lecture on 8 August 2011.
دیدار مسئولان نظام جمهوری اسلامی با رهبر انقلاب
http://farsi.khamenei.ir/news-content?id=16887
حضرت آیتالله خامنهای رهبر معظم انقلاب اسلامی عصر یكشنبه، 16 مرداد ماه 1390، در دیدار رؤسای قوای مجریه، مقننه و قضاییه، رییس مجلس خبرگان ،اعضای هیأت وزیران، نمایندگان مجلس، مسئولان دستگاهها و سازمانهای مختلف، ائمه جمعه و نمایندگان ولی فقیه در استانها و فرماندهان ارشد نیروهای مسلح در سخنان بسیار مهمی با اشاره به شرایط بیسابقه منطقه و جهان، تحلیل جامعی از شرایط كشور ارائه و تأكید كردند: ارزیابی واقعبینانه از جایگاه نظام اسلامی بعد از گذشت 32 سال نشان میدهد، كشور اكنون به دستاوردها و پیشرفتهای بزرگ و غیرقابل تصوری رسیده كه امیدبخش و زمینهساز برای ادامه حركت شتابان به سمت قلهها هستند و در كنار آنها نیز اولویتها و فهرستی از كارهای انجام نگرفته وجود دارند كه باید با همدلی، وحدت، كار و تلاش شبانهروزی، ایستادگی بر اصول و ارزشها و با استفاده از اعتماد كمنظیر مردم به نظام و اعتماد به نفس ملی بالا در میان جوانان، از فرصتهای موجود حداكثر استفاده را كرد و ایران اسلامی را به جایگاه شایسته خود در منطقه و جهان رساند.
رهبر انقلاب اسلامی، نگاه واقعبینانه در هرگونه ارزیابی شرایط كشور را مهم دانستند و افزودند: برای رسیدن به یك نگاه صحیح و واقعی از وضعیت كشور باید شرایط فعلی منطقه و جهان را نیز در نظر گرفت زیرا بیداری اسلامی كنونی در منطقه و بحران اقتصادی عجیبی كه گریبانگیر غرب شده و همچنین رشد جریانهای افراطی در غرب، از ابتدای پیروزی انقلاب اسلامی تاكنون بیسابقه است.
حضرت آیتالله خامنهای خاطرنشان كردند: وجود چنین شرایط بیسابقهای در منطقه و دنیا، فرصتهای بزرگی را پیش روی نظام اسلامی قرار داده است كه اگر ارزیابی واقع بینانهای از شرایط كشور وجود نداشته باشد، ممكن است این فرصتها از دست بروند و یا حتی تبدیل به تهدید شوند.
ایشان ارزیابی صحیح از شرایط كشور را مستلزم نگاه واقعبینانه و پرهیز از یكسونگری دانستند و افزودند: در بررسی شرایط كشور، باید هم نقاط قوت و هم نقاط ضعف را دید و از نگاه منفی و یا نگاه مثبت مطلق پرهیز كرد.
رهبر انقلاب اسلامی با اظهار گلهمندی از نگاه منفی مطلق در میان برخی مسئولان و نخبگان سیاسی، نتیجه اجتماعی چنین نگرشی را ناامیدی دانستند و خاطرنشان كردند: متأسفانه برخی مطبوعات نیز به دلیل بعضی اغراض فقط تیتر منفی میزنند كه این روش، كار غلطی است.
حضرت آیتالله خامنهای تأكید كردند: نگاه مثبت صرف نیز نادرست و موجب رضایت كاذب است.
http://english.khamenei.ir//index.php?option=com_content&task=view&id=1500&Itemid=2
Ayatollah Khamenei the Supreme Leader of the Islamic Revolution met with the heads of the three branches of government, chairman of the Assembly of Experts, cabinet members, members of the Majlis, military commanders and government officials from different organizations of the country. Speaking at the meeting, The Supreme Leader of the Islamic Revolution said that Iran\'s international dignity is increasing and added: \"Today the Islamic Republic of Iran is a respected and influential country that enjoys international dignity.\"
66m:43s
16317
Leader - Unlike West, Islam on Family and Status of Women is very Clear...
**MORE DETAILS** On Occasion of milade hazarate zahra as - Leader of islamic revolution agha syed ali khamenei said that Unlike the West View of...
**MORE DETAILS** On Occasion of milade hazarate zahra as - Leader of islamic revolution agha syed ali khamenei said that Unlike the West View of Islam on Family and Status of Women is very Clear
باید به طور صریح مبانی غلط غرب در مقوله زن را مورد انتقاد جدی قرار داد
ساعت خبر: 14:11 - تاريخ خبر: 01/03/1390
حضرت آیت الله خامنه ای رهبر معظم انقلاب اسلامی، صبح امروز در دیدار صدها نفر از « زنان فرهیخته، استادان حوزه و دانشگاه و نخبگان عرصه های مختلف»، « زن» را از دید اسلام، بزرگ خانه و گل و ریحانه خانواده خواندند و با اشاره به بحران زن در جوامع غربی افزودند: در نظام اسلامی، کارهای فراوان برای احیای جایگاه حقیقی زن انجام شده اما هنوز مشکلات زیادی بخصوص در عرصه رفتار با زن در خانواده، وجود دارد که باید با ایجاد پشتوانه های قانونی و اجرایی آنها را حل کرد.
به گزارش واحد مرکزی خبر ، حضرت آیت الله خامنه ای در این دیدار که در آستانه میلاد بانوی دو عالم حضرت فاطمه زهرا سلام الله علیها، و روز زن برگزار شد، با تبریک این میلاد خجسته، تشکیل جلسه با حضور جمعی از بانوان برجسته و نخبه کشور و نگاه دقیق و موشکافانه آنان به مسائل مختلف از جمله مسئله زنان و خانواده را نمادی از حرکت عظیم بانوان به سمت کمال و تعالی دانستند و تأکید کردند: نظام جمهوری اسلامی ایران توانسته است به قله ای دست یابد که عبارت است از پرورش زنان فرزانه و صاحب اندیشه و رأی، در ظریف ترین و حساس ترین مسائل جامعه.
ایشان مبنای مشکلات دنیای امروز در مورد مسئله زن را نگاه غلط غرب به جایگاه و شأن زن در جامعه و کج فهمی نسبت به موضوع خانواده برشمردند و تأکید کردند: این دو مشکل موجب شده است که موضوع زن در دنیا، به یک بحران تبدیل شود.
ایشان در تشریح نگاه ظالمانه غرب به « زن»، افزودند: در نامعادله ای که غرب تدریجاً در جوامع مختلف تبلیغ و القا کرده است بشریت به دو بخش تقسیم می شود: «مردان» که طرف ذینفع به شمار می آیند، و «زنان» که طرف مورد انتفاع و مورد استفاده هستند.
حضرت آیت الله خامنه ای افزودند: براساس همین مبنا و نگاه غلط، اگر زنان بخواهند در جوامع غربی نمود و شخصیت یابند باید حتماً به گونه ای رفتار کنند که مردان یعنی طرف ذینفع می خواهند و می پسندند که این اهانت بزرگترین ظلم و حق کشی در حق زنان است.
رهبر انقلاب اسلامی با اشاره به تلاش سازمان یافته و تدریجی سیاست گذاران راهبردی غرب برای جا انداختن این فرهنگ غلط در افکار ملتها، خاطرنشان کردند: به همین علت، امروز اگر کسی رفتار مبتنی بر جذابیتهای زنانه را در محیطهای عمومی محکوم کند مورد هجوم و جار و جنجال دستگاههای تبلیغاتی و سیاسی غرب قرار می گیرد.
ایشان علنی شدن مخالفت با حجاب در غرب را از دیگر پیامدهای نگاه ظالمانه به مسئله زن دانستند و افزودند: غربی ها مدعی اند که حجاب یک مسئله دینی است و در جوامع لائیک نباید ظهور پیدا کند اما علت واقعی مخالفت غرب با حجاب این است که سیاست راهبردی و بنیانی غرب درباره زن یعنی عرضه شدن و هرزه شدن زن را با چالش روبرو می کند و مانع تحقق آن می شود.
حضرت آیت الله خامنه ای با استناد به گزارشهای مراکز رسمی جهانی، سست شدن بنیان خانواده، رشد سریع تجارت شرم آور و رقت بار زنان – پدیده کودکان نامشروع و زندگیهای مشترک اما بدون ازدواج را از پیامدهای شوم نگاه مبتنی بر سوءاستفاده غرب به مقوله زن دانستند و افزودند: جمهوری اسلامی باید بطور صریح و بدون پرده پوشی، مبانی غلط غرب در مقوله زن را مورد هجوم و انتقاد جدی و بی وقفه قرار دهد و به مسئولیت خود در دفاع از جایگاه و شأن حقیقی زنان عمل کند.
ایشان نگاه غلط به خانواده را مشکل دومی دانستند که باعث بروز بحران مربوط به زنان در جوامع غربی شده است.
حضرت آیت الله خامنه ای در این زمینه افزودند: برخلاف غرب، نظر اسلام درباره خانواده و جایگاه زن بسیار روشن است و پیامبر گرامی اسلام و ائمه اطهار (ع) در سخنان مختلف بر این جایگاه رفیع تأکید کرده اند.
حضرت آیت الله خامنه ای، تحقق دیدگاه و خواسته اسلام درباره زن و خانواده را، نیازمند پشتوانه قانونی و ضمانت اجرایی خواندند و خاطرنشان کردند: با وجود همه کارهایی که پس از انقلاب انجام شده است، هنوز درباره زن و رفتار در محیط خانواده، کمبودهای زیادی وجود دارد که باید برطرف شود.
ایشان تأکید کردند: محیط خانواده برای زن باید محیطی امن – با عزت و آرامش بخش باشد تا زن بتواند وظیفه اصلی خود را که حفظ خانواده است به بهترین وجه انجام دهد.
حضرت آیت الله خامنه ای با اشاره به نگاه و حرکت هولناکی که قبل از انقلاب درباره زنان رایج بود افزودند: زن ایرانی به علت گوهر ناب ایمان، بر آن موج مخرب فائق آمد و به یکی از پایه های اساسی پیروزی و استمرار انقلاب تبدیل شد.
رهبر انقلاب اسلامی نگاه خوشبینانه به روند ارتقای جایگاه زنان در سه دهه اخیر را نگاهی واقع بینانه خواندند و با اشاره به پیشرفتهای تحسین برانگیز زنان در عرصه های مختلف سیاسی – اجتماعی – فرهنگی و بویژه علمی افزودند: در قله پرافتخار این روند، مادران و همسران شهیدان – رزمندگان و جانبازان به عنوان اسوه های صبر و مقاومت، همچون کوه ایستاده اند و به دیگران درس ایثار و ایمان می آموزند.
رهبر انقلاب افزودند: البته این نگاه خوش بینانه نباید مانع دیدن ضعفها بشود بلکه باید با شناخت دقیق نقائص و مشکلات و برطرف کردن آنها ، روند موفقیت آمیز جمهوری اسلامی را در مقوله «زنان» شتاب بخشید و بر فرهنگ غلط غربی رایج در دنیا فائق آمد.
حضرت آیت الله خامنه ای خاطرنشان کردند: عمده کارهای مربوط به مقوله «زن» باید با مطالعه و اندیشه ورزی زنان و ارائه راهکارهای اجرایی حل مشکلات انجام شود تا به فضل الهی، زنان و دختران جوان، گامهای بلندتری در این زمینه بردارند و ایران اسلامی روز به روز به اهداف متعالی خود نزدیکتر شود.
رهبر انقلاب اسلامی با تأکید بر اینکه مسئله زن و خانواده یکی از موضوعات مهم برای بحث و مطالعه و اندیشه ورزی است، خاطرنشان کردند: بر همین اساس یکی از سلسله نشست های اندیشه های راهبردی در آینده، به موضوع زن و خانواده اختصاص خواهد یافت.
حضرت آیت الله خامنه ای با دعوت از همه بانوان اندیشمند برای مشارکت جدی در مباحث مربوط به این نشست، افزودند: باید فصول مربوط به مسئله زن بصورت تخصصی و علمی و با تکیه بر منابع اسلامی و فکر ناب انقلابی بررسی و در نشست اندیشه های راهبردی مطرح شود تا نتایج آن مبنای برنامه ریزی و عمل قرار گیرد.
در ابتدای این دیدار 10 نفر از زنان فرهیخته، نخبه و روشنفکر دیدگاههای خود را درباره مسائل مختلف فرهنگی – اجتماعی – سیاسی بیان کردند.
خانمها:
• شایسته خو – استاد حوزه و دانشگاه و مدیر مکتب نرجس مشهد
• دکتر فرشته روح افزا – دکترای الکترونیک و استاد دانشگاه
• دکتر نفیسه اسماعیلی – استاد دانشگاه و رئیس بیمارستان رازی
• دکتر فاطمه فراهانی – دکترای مدیریت و برنامه ریزی فرهنگی و عضو هیأت علمی دانشگاه
• دکتر شکیبا محبی تبار – فرزند شهید و دکترای تخصصی رادیوتراپی و اوکولوژی
• مهندس سرور فاضلی پور – کارشناس ارشد مدیریت اجرایی
• دکتر شایگان – استاد جامعه شناسی دانشگاه علامه طباطبایی
• دکتر قنبری – استاد حوزه و جامعه الزهرا
• معصومه حاج حسینی – استاد حوزه و دانشگاه
• و سرکار خانم قوی – عضو هیأت علمی دانشگاه
در سخنان خود بر این نکات تأکید کردند:
• ضرورت ارزیابی کیفی در حوزه های علمیه و پرهیز از رقابتهای کمی
• حضور زنان فاضله و اندیشمند در شورای مدیریت حوزه علمیه
• پیشنهاد تشکیل شورای فقهی خواهران برای مسائل مستحدثه
• تمرکز حوزه های علمیه خواهران با مدیریت خواهران فاضله
• ناهنجاریها و نابسامانی های عمیق زندگی فردی و اجتماعی زنان در غرب، اثبات کننده کذب بودن ادعاهای لیبرالیزم و غرب مبنی بر حمایت از زنان
• ضرورت تلاش برنامه ریزی شده برای اصلاح و ارتقای جایگاه اجتماعی زنان
• نقش چندگانه زنان در تحقق اهداف «جهاد اقتصادی»
• تلاش مستمر برای تقویت فرهنگ عفاف و حجاب
• تبیین الگویی اسلامی – ایرانی برای افزایش حضور زنان در عرصه های مختلف جامعه به موازات تقویت نقش آنان در خانواده
• لزوم نگاه سیستماتیک و مبتنی بر آموزه های دینی در دستگاهها و سازمانهای متولی امور زنان
• حضور بیشتر زنان در شوراهای تصمیم سازی و تصمیم گیری در کشور
• توجه لازم به سلامت معنوی افراد جامعه
• افزایش ایجاد و گسترش بیمارستانهای تخصصی و فوق تخصصی زنان
• راه اندازی کرسی های نظریه پردازی در مسائل زنان
• اهمیت نقش و جایگاه بنیان خانواده و مقابله با جنگ نرم دشمن
• اهتمام به حل مشکلات قضایی بانوان با رویکرد برطرف کردن نواقص قوانین قضایی خانواده
• ضرورت توجه حقیقی رسانه ها بویژه رسانه ملی به عمق نگاه اسلام به زنان
• لزوم پرهیز جدی رسانه ها از تبلیغ مستقیم یا غیرمستقیم الگوهای ضد ارزشی و بیگانه
• محکومیت بی توجهی مدعیان حقوق بشر به ظلم مضاعفی که در حق زنان بحرین و فلسطین انجام می شود.
• پرهیز از افراط و تفریط و نگاه متحجرانه یا فمینیستی به مقوله زن
در این دیدار مادر 4 شهید و همسر شهید سیدحمزه سجادیان که در دیدار حضور داشت در پیامی که همسر یکی از فرزندان شهیدش قرائت کرد بر وفاداری و ایستادگی زنان ایرانی بر عهد و پیمان با اسلام و امام و شهیدان تأکید کرد.
FARS NEWS:
Supreme Leader Raps West\\\'s Instrumental Use of Women
TEHRAN (FNA)- Supreme Leader of the Islamic Revolution Ayatollah Seyed Ali Khamenei lambasted the western countries for their instrumental use of women, describing the West\\\'s wrong view about woman as the root cause of the different problems existing in the western families.
\\\"In the wrong equation that the West has gradually induced and inspired in the different societies, the human being is divided into two parts; Men who are considered as beneficiaries and women who are exploited and used,\\\" Ayatollah Khamenei said on Sunday, addressing a large number of Iranian women on the threshold of the \\\'Women\\\'s Day\\\' in Iran marking the birthday anniversary of Islam\\\'s number one woman Hazrat Fatema (AS), daughter of Prophet Mohammad (PBUH), spouse of Shiite\\\'s first Imam and mother of Shiite Islam\\\'s second and third Imams.
Based on this very wrong view, if women in the West want to prove themselves as renowned personalities in the society, they should behave in a way that men, as the beneficiaries, like, and this insult is the biggest oppression and cruelty against women, Ayatollah Khamenei added.
Referring to the figures published by the international centers, Ayatollah Khamenei reiterated that the weakening foundations of the western families, rapid growth of women trafficking and women trade, illegitimate births and shared life outside matrimony are just a few of the evil consequences of the West\\\'s improper view of women, which is based on misuse.
Every day, women in Europe and the US fall victim to one of the most flagrant abuses of their human rights - the right to live without violence.
It might be the stranger lurking in the back alley: much more likely it is the partner, relative, friend or colleague - for most violence against women is carried out by someone they know.
Crime statistics show that one woman in four has been attacked at some time in their lives and that at least 15 per cent of all European women have experienced domestic violence in a relationship after the age of 16. With domestic violence still very much a hidden crime, the real figure is sure to be higher. Other forms of violence - such as stalking, forced marriage, forced abortions, and forced sterilization - still pass largely unrecorded.
Conviction rates for any type of violence against women are notoriously low. When police pick up a case, on average there are 35 previous incidents to take into account. And law enforcement agents do not always possess the required expertise to produce the evidence necessary to see perpetrators brought to justice. Is it any wonder that convictions are rare?
Governments throughout Europe are recognizing the challenge, but have fallen short of action. Some have now set up refuges for abused women, some have criminalized harassment. Others use restraining orders, counseling or mediation services, or expel the violent partner from the home. Practices differ from country to country, with no clear legislative model - leaving Europe\\\'s women vulnerable to a crime that should have passed into the history books years ago.
Given the mottos chanted by Europe about its pioneering role in the protection of human rights throughout the world, is this the utopia that the western society is calling everyone to?
13m:7s
19362
بیانات رهبر معظم انقلاب اسلامی در دیدار...
حضرت آیتالله خامنهای رهبر معظم انقلاب اسلامی صبح امروز (دوشنبه) در دیدار...
حضرت آیتالله خامنهای رهبر معظم انقلاب اسلامی صبح امروز (دوشنبه) در دیدار ائمهی جمعهی سراسر کشور، با اشاره به جایگاه بسیار والای نماز جمعه، آن را «قرارگاه ایمان و بصیرت و اخلاق» و مهمترین وظیفهی ائمهی جمعه را نیز «تبیین حقایق و هدایتگری فرهنگی و سیاسی» برشمردند. ایشان همچنین انتخابات را مسألهای بسیار مهم و نعمتی حقیقتاً بزرگ برشمردند و با تأکید بر حضور حداکثری مردم در انتخابات اسفندماه افزودند: مفهوم عمیق حقالناس، در زمینههای «اجرا، نظارت، حقوق داوطلبان، لیستهای انتخاباتی، صیانت از آرای مردم و پذیرش نتایج انتخابات»، ابعاد مکمل و پرمعنایی دارد و مردم با توجه به طمعورزی آمریکاییها به این انتخابات، موضوع نفوذ را مورد توجه کامل قرار دهند.
47m:44s
8702
چرایی نیاز ما به سنن و احادیث حضرت ختمی...
چرایی نیاز ما به سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی(ع) - ق 1 - بی کفایتی...
چرایی نیاز ما به سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی(ع) - ق 1 - بی کفایتی دانش و توانش ما
11m:50s
873
چرایی نیاز ما به سنن و احادیث حضرت ختمی...
چرایی نیاز ما به سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی(ع) - ق 2 - تاریخ تحریف...
چرایی نیاز ما به سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی(ع) - ق 2 - تاریخ تحریف معارف وحیانی و شرایع آسمانی
8m:1s
927
چرایی نیاز ما به سنن و احادیث حضرت ختمی...
چرایی نیاز ما به سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی(ع) - ق 3 - اسلام های...
چرایی نیاز ما به سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی(ع) - ق 3 - اسلام های دروغین
13m:38s
1047
چرایی نیاز ما به سنن و احادیث حضرت ختمی...
چرایی نیاز ما به سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی(ع) - اعراض مردم از دین...
چرایی نیاز ما به سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی(ع) - اعراض مردم از دین حق (1)
3m:10s
1155
کیا ائمہؑ کی قبور کی زیارت ان کی عبادت...
اہل بیت اطہار علیہم السلام کی مقدس قبور کی زیارت اور ان سے توسل کو شرک کا نام دے کر...
اہل بیت اطہار علیہم السلام کی مقدس قبور کی زیارت اور ان سے توسل کو شرک کا نام دے کر جنت البقیع میں موجود ائمۂ اطہارؑ کے مزارات مقدسہ کو منہدم کرنے والے وہابی ٹولے کی مثال ابرہہ کے لشکر کی مانند ہے جس نے خانۂ خدا کو مٹانے کے لیے مکہ کی سرزمین پر لشکر کَشی کی تھی لیکن ابابیل کے ہاتھوں زمین بوس ہو گیا جس کے نتیجے میں ان کا وجود ہی ختم ہو گیا لیکن خانہ کعبہ آج بھی اپنی جگہ باقی ہے۔ یہی صورت حال ان لوگوں کی بھی ہے جنہوں نے جنت البقیع میں موجود ائمۂ اطہارؑ کے مزارات مقدسہ کو منہدم کیا تھا، جنت البقیع کو مسمار کرنے والوں کا وجود مٹ چکا ہے لیکن امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام، امام سجاد علیہ السلام، امام محمد باقر علیہ السلام اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے نور سے دنیا آج بھی فیضیاب ہو رہی ہے۔
جنت البقیع کے انہدام کے سلسلے میں توسل کو شرک کا نام دینے والے وہابیوں کا جواب کیا ہے؟ جبکہ وہ خود کس طرح عملی طور پر توسل سے ہی کام لیتے ہیں؟ چنانچہ اس شبہہ کے مستدل جواب سے آگاہی کے لیے آیت اللہ جوادی آملی حفظہ اللہ کی یہ ویڈیو ضرور ملاحظہ فرمائیں۔
#ویڈیو #جوادی_آملی #جنت_البقیع #تخریب #وہابی #ابرہہ #کعبہ #ائمہ_علیہم_السلام #معارف #محفوظ #سورج #روشنی #ہدایت #نور
2m:24s
1411
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
video,
takhreeb,
wahabi
,
Abrah
,
kaaba
,
Muarif
,
mehfooz
,
Sooraj
,
roshni
,
hadaayat
,
noor,,
ائمہؑ
,
زیارت,
عبادت
,
آیت
اللہ
جوادی
آملی,
یومِ
اِنہدامِ
جنت
البقیع
آئمہ معصومینؑ نے اپنے بعد فقہاء کو...
ولایت فقیہ(۱۱)
آئمہ معصومینؑ نے اپنے بعد فقہاء کو حاکم بنایا ہے
آیت اللہ...
ولایت فقیہ(۱۱)
آئمہ معصومینؑ نے اپنے بعد فقہاء کو حاکم بنایا ہے
آیت اللہ غلام عباس رئیسی
محرم الحرام،2016
دورانیہ: 04:24
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
4m:24s
5125
آئمہ ؑ کی ولادت و شہادت منانے کا ایک...
آئمہ ؑ کی ولادت و شہادت منانے کا ایک ادب
حجۃ الاسلام سید جواد نقوی
13جنوری،2017...
آئمہ ؑ کی ولادت و شہادت منانے کا ایک ادب
حجۃ الاسلام سید جواد نقوی
13جنوری،2017
دورانیہ:07:35
7m:37s
5049
[34] شرح حدیث - آئمہ علیھم السلام کی معرفت...
شرح حدیث زندگی
حدیث نمبر 34
موضوع: آئمہ علیھم السلام کی معرفت ذریعئہ نجات
از...
شرح حدیث زندگی
حدیث نمبر 34
موضوع: آئمہ علیھم السلام کی معرفت ذریعئہ نجات
از رہبر معظم امام سید علی خامنہ ای
مآخذ درس خارج ،حسینہ امام خمینی
سلسلہ شرح حدیث
ادارہ البلاغ پاکستان
4m:51s
4077
[01] 250 saalah insaan Rehbar Syed Ali Khamenei سالہ_انسان |...
250 saalah insaan
Rehbar Syed Ali Khamenei
کتاب کا تعارف
۲۵۰ سالہ انسان سے کیا مراد ہے؟
آئمہ کی...
250 saalah insaan
Rehbar Syed Ali Khamenei
کتاب کا تعارف
۲۵۰ سالہ انسان سے کیا مراد ہے؟
آئمہ کی زندگی کا بنیادی ترین پہلو!
معصومین ؑکی زنگی میں مشکلات اور مصایب
20m:28s
1579
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث...
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی علیهم السلام -...
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی علیهم السلام - (1) - فطرت
5m:25s
1134
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث...
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی علیهم السلام -...
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی علیهم السلام - (2) - حیات معنوی
4m:6s
1060
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث...
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی علیهم السلام...
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی علیهم السلام -(3)- زیبایی دوستی
6m:54s
896
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث...
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی علیهم السلام...
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی علیهم السلام -(4)- خوشبختی خواهی و سعادت طلبی
8m:13s
1592
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث...
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی علیهم السلام...
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی علیهم السلام -(5)- کنجکاوی
17m:49s
931
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث...
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی علیهم السلام...
انگیزه های پژوهش در باره سنن و احادیث حضرت ختمی مرتبت و ائمه هدی علیهم السلام -(6)- جمع بندی
1m:50s
912
امام حسینؑ اور باقی ائمہؑ کی عزادری میں...
تمام ائمہ طاہرین علیہم السلام کا نور ایک ہی ہے اور خدا کے نزدیک ائمہ طاہرین علیہم...
تمام ائمہ طاہرین علیہم السلام کا نور ایک ہی ہے اور خدا کے نزدیک ائمہ طاہرین علیہم السلام میں سے ہر ایک عظیم منزلت کے مالک ہیں؛ یہی وجہ ہے کہ ائمہ طاہرین علیہم السلام میں سے ہر ایک کی شہادت اپنی جگہ بڑی مصیبت ہے۔ اسی لئے ہر امام کے یوم شہادت پر غم مناتے ہوئے عزاداری کرنا ممدوح عمل ہے اور ائمہ علیہم السلام کے فرامین پر عمل کرتے ہوئے اہلبیت اطہار علیہم السلام کے پیروکار ہر امام کی شہادت کے موقع پر مجلس عزاء قائم کرتے ہیں تاہم ائمہ علیہم السلام اور امام حسین علیہ السلام کی عزاداری میں نمایاں فرق نظر آتا ہے اور جس جوش اور جذبے کے ساتھ امام حسین علیہ السلام کی عزاداری برپا کی جاتی ہے اتنے جوش اور جذبے کے ساتھ دوسرے اماموں کی عزاداری نہیں منائی جاتی۔
تمام ائمہ طاہرین علیہم السلام نور واحد ہونے کے باجود امام حسین علیہ السلام کی عزاداری اور بقیہ اماموں کی عزاداری میں فرق کیوں پایا جاتا ہے؟ اور اسکی بنیادی وجہ کیا ہے؟ اور تقدیر الہی کا اس میں کس قدر عمل دخل ہے؟ ان سوالات کے جوابات سے آگاہی کیلئے علامہ تقی مصباح یزدی رضوان اللہ تعالی علیہ کے علمی بیانات پر مشتمل اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ کیجئے۔
#ویڈیو #مصباح_یزدی #عزاداری #تقدیر #امام_حسین #ائمہ_علیہم_السلام #شفاعت #مصیبتیں #کربلا #احترام #امام_کاظم_علیہ_السلام #سفر
2m:30s
1800
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
Ayatollah
Misbah
Yazdi,
imam,
imam
husayn,
allah,
shahid,
shahadat,
ahlul
bayt,
taqdir,
shafaeat,
karbala,
ehteram,
imam
kazem,
پیغمبر اکرمؐ اور ائمہ اسلام کی سیرت |...
اس میں شک نہیں کہ امت مسلمہ کی کامیابی کا راز پیغمبر اکرم اور ائمہ اسلام کی پیروی...
اس میں شک نہیں کہ امت مسلمہ کی کامیابی کا راز پیغمبر اکرم اور ائمہ اسلام کی پیروی میں مضمر ہے اسی لئے اللہ تعالی نے قرآن کریم میں لوگوں کو حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور انکے اہلبیت علیہم السلام جو اسلام کے رہبر ہیں، کی اطاعت کا حکم دیا ہے۔ چنانچہ علمائے کرام کو بھی انکی سیرت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے لوگوں کو دین کی طرف دعوت کی ضرورت ہے اور جس طرح ائمہ علیہم السلام نے ہر فرصت سے استفادہ کرتے ہوئے لوگوں کو دین کی جانب بلایا ہے اسی طرح علمائے کرام کو بھی انہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دین کا پیغام عام کرنا چاہئے اور ائمہ علیہم السلام کی سیرت پر چلتے ہوئے امت مسلمہ میں اتحاد کی فضا کو فروغ دینے کی کوشش کرنی چاہئے جسکا حکم قرآن کریم میں بھی موجود ہے۔
دین کی تبلیغ کے حوالے سے ائمہ علیہم السلام کی سیرت کیا تھی، انہوں نے مشکل حالات میں بھی کس طرح لوگوں تک دین کا پیغام پہنچایا؟ قرآن کریم اتحاد کے سلسلے میں ہمیں کیا حکم دیتا ہے؟ اور درباری علماء کا کام کیا ہے اور وہ مسلمانوں کو کس جانب دھکیل دینا چاہتے ہیں اور وہ قاضی جو امت مسلمہ میں اختلاف ڈال کر انہیں ایک دوسرے سے جدا کرنا چاہتا ہے وہ کیسا قاضی ہے اور اسکے مقابلے میں علماء کا رد عمل کیا ہونا چاہئے؟
ان تمام سوالات کے جوابات سے آگاہی کیلئے رہبر کبیر انقلاب حضرت امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے نصیحت آمیز بیانات پر مشتمل اس ویڈیو کو ضرور ملاحظہ کیجئے۔
#ویڈیو #امام_خمینی #پیغمبر_اکرم #قرآن #اتحاد #علماء #ائمہ_علیہم_السلام #قاضی #قرآنی_دستورات
2m:27s
9896
Video Tags:
purestream,
media,
production,
Philosophy,
Islam,
muslim,
unity,
imam,
imam
khamenei,
quran,
holy
quran,
believer,
Power,
Arrogant
Powers,
Ummah,
نصب حجت و امام معصوم علیه السلام به...
امام مصوم و تعیین شده از جانب خدا (ع) مقیم قسط و عدل و مظهر عدالت حضرت حق در...
امام مصوم و تعیین شده از جانب خدا (ع) مقیم قسط و عدل و مظهر عدالت حضرت حق در جوامع انسانی است.
اسلام حقيقي منظومه اي از باور هاي مطابق با واقع، اخلاق نیکو و احکام سنجیده و آدابی ساده و آسان و مايه سلامتی ، آرامش خاطر ، انتظام احوال و رشد و تعالي مادي و معنوي انسانها است. دینی است که ظرف بیست و سه سال از یک قوم بدوی و وحشی که عهد شکنی ، خیانت، ظلم و زور و زنده به گور كردن دختران خرد سال خود را مایه ی افتخار می دانستند ، یک ملت متمدن ساخت و در پرتو آموزه های آن، بهترین انسانهای تاریخ بشر شكل گرفتند: دعوت مردم به مبارزه با جهل و هوس و طاغوتها و حرکت بر محور پرستش خدای یکتا و تلاش برای رشد اندیشه ها و تزکیه ی نفوس مردم از رذایل اخلاقی و برپایی قسط و عدل و توسعه ی فرهنگ نوع دوستی و احسان از جمله آرمانهایی است که اسلام به عنوان وظیفه ، فراروی پیروان خود قرار داده است. بنابر این اسلام در پرتو دعوت مردم به پرستش خدای بی همتا ، سلامتي و امنيت را بر پهنه ی گیتی می گستراند و به حق پاسدار کرامت انسان و مدافع حقوق بشر است.
آموزه های دين اسلام هم به مرور زمان و در حرکتی خزنده و نامحسوس با خیانت برخی از صحابه رسول خدا صلی الله علیه و آله و به توسط خلفای جور و زمامداران خودسر بنی امیه و بنی مروان و بنی عباس و غیر ایشان و حتي علماي دين و لو به غير عمد دگرگون گردید. به گونه ای که امروز اسلام به صورت یک مشترک لفظی درآمده است که قابل تطبیق بر مصادیق متفاوت و حتی متضاد است.
از اینروی این سوال پیش می آید که کدامین اسلام ، دين حقيقي و كامل و پاسخگوى همه نيازهاى انسانها تا پايان جهان است؟
مکتب اهل بیت علیهم السلام خالص اسلام - لذا باید آب را از سرچشمه گرفت و خالص اسلام و زلال معارف الاهی و آموزه های رهایی بخش نبی مکرم صلی الله علیه و آله و سلم را از شخصیت هایی اخذ کرد که همه ويژگيهاى پيامبر اعظم (ص) به جز نبوت و رسالت را دارا باشند. يعني كفايت های برجسته ای داشته باشند كه ایشان را شايسته ي جانشيني رسول خدا صلي الله عليه و آله و سلم و لایق پاسبانی از دین حق و هدایت و اداره خلق و اقامه قسط و عدل نمايد: اگر کوشش های بیدریغ ائمه هدی علیهم صلوات الله به عنوان جانشينان به حق رسول خدا (ص) و به عنوان حافظان خالص دین خدا نبود، از حقیقت اسلام هیچ چیز باقی نمی ماند. در حقيقت مكتب اهل بيت عليهم السلام خالص اسلام و دین کامل و رافع همه ی نیازهای ایدئولوژیک بشر تا انقراض عالم است. از اينجا روشن مىشود كه چرا امامت نه به عنوان يك حكم فقهى فرعي، بلكه به عنوان يك «اصل اعتقادى» مطرح است. در حقیقت تمامى دين به منزله پیکر و امامت ائمه معصومین عليهم السلام ، جان آن است . دين بى امامت ائمه هدي عليهم صلوات الله ، دين نيست و انـسـاني كه تابع امام معصوم و تعيين شده از جانب خدا نباشد را نـمـى تـوان مـسـلمـان حقيقي دانـسـت
15m:31s
2265
Clip - Aima K Ziyarat Namoon Ki Ahmiat - Rahbar-e-Moazzam - Farsi Sub Urdu
آئمہؑ کے زیارت ناموں کی اہمیت!
ولی امر مسلمین آیت اللہ سید علی خامنہ ای (حفظہ...
آئمہؑ کے زیارت ناموں کی اہمیت!
ولی امر مسلمین آیت اللہ سید علی خامنہ ای (حفظہ اللہ) کی نگاہ میں آئمہؑ کے زیارت ناموں کی اہمیت
30 نومبر،2015
👤 Fb.com/Wisdomgateway
🎬 Shiatv.net/u/Wisdomgateway
📱 Tlgrm.me/Wisdomgateway
1m:36s
14228
ائمہ علیہم السلام اور عزاداری کا اہتمام...
امام حسینؑ کی عزاداری کے نتیجے میں کسی بھی سماج اور معاشرے میں مترتب ہونے والے...
امام حسینؑ کی عزاداری کے نتیجے میں کسی بھی سماج اور معاشرے میں مترتب ہونے والے آثار کے پیش نظر ائمہ علیہم السلام نے عزاداری پر بہت تاکید کی ہے اور اسکی وجہ یہ ہے کہ امام حسین علیہ السلام کی تحریک اور عزاداری نے عالمی سطح پر انسانیت کے ضمیر کوجنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور اسکا دائرہ کسی قوم یا ملت تک محدود نہیں ہوتا بلکہ اسکا دائرہ بہت وسیع ہے اور ہر باضمیر انسان خواہ اسکا تعلق کسی بھی مکتب اور مسلک سے ہو، انسانی اقدار کے تحفظ کیلئے سرزمین کربلا میں معرض وجود میں آنے والی تحریک جس کے میر کارواں امام حسین علیہ السلام ہیں، جان ودل سے قبول کرتے ہوئے اسکا دلدادہ ہوجاتا ہے، اور اسی بنا پر عزاداری امام حسین علیہ السلام پوری انسانیت کی ہدایت کیلئے پیش خیمہ قرار پاسکتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ائمہ علیہم السلام نے عزاداری پر بہت تاکید کی ہے۔
عزاداری کس طرح پوری بشریت کیلئے ہدایت کا سرچشمہ قرار پاسکتی ہے اور انسان کس طرح اپنی زندگی میں پیش آنے والے مختلف حالات کیلئے عزاداری سے سبق حاصل کرسکتا ہے؟ اور فرد اور معاشرے پر عزادری کے کس قدر گہرے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟ ان تمام سوالات کے جوابات کو آیت اللہ علامہ تقی مصباح یزدی رضوان اللہ تعالی علیہ کے علمی بیانات پر مشتمل اس ویڈیو میں آپ مشاہدہ کر سکتے ہیں۔
#ویڈیو #مصباح_یزدیی #عزادری #معرفت #کمالات #ہدایت #انسانی_اقدار #اہلبیت #امام_حسین #غم #حزن
6m:6s
1986
Video Tags:
Wilayat,
Media,
WilayatMedia,
qeyam,
imam,
imam
husayn,
azadari,
Ayatollah
Misbah
Yazdi,
ahlul
bayt,
insan,
mellat,
karbala,
bashar,
zendegi,